আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৬১ টি

হাদীস নং: ১২৩১৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دو بیٹیاں یا اس سے زائد ہوں تو ان کا فرض حصہ
(١٢٣١٢) حضرت جابر (رض) سے روایت ہے کہ سعد بن ربیع کی بیوی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! سعد فوت ہوگئے ہیں اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں، پھر حدیث بیان کی۔
(۱۲۳۱۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی دَاوُدُ بْنُ قَیْسٍ وَغَیْرُہُ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیلٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ امْرَأَۃَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِیعِ قَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ سَعْدًا ہَلَکَ وَتَرَکَ ابْنَتَیْنِ قَالَ وَسَاقَ الْحَدِیثَ

قَالَ أَبُو دَاوُدَ ہَذا ہُوَ الصَّوَابُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩১৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پوتوں کی میراث کا بیان
(١٢٣١٣) حضرت خارجہ بن زید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ اولاد کی وراثت جب آدمی فوت ہو یا کوئی عورت فوت ہو اور وہ ایک بیٹی چھوڑے تو اس کے لیے نصف ہے۔ اگر دو یا اس سے زیادہ ہوں تو ان کے لیے دو تہائی ہے۔ اگر ان کے ساتھ مذکر بھی ہو اور اس وقت تک ان میں سے کسی کو حصہ نہ دیا جائے گا، جب تک کسی شریک کا حصہ نہ دے دیں۔ اس کے بعد جو باقی ہوگا اس میں مذکر کے لیے دو مونثوں کے برابر حصہ ہوگا۔ راوی نے کہا : بیٹیوں کی اولاد کا مقام جب ان کے علاوہ کوئی نہ ہو تو وہ بیٹیوں کی طرح ہیں، یعنی پوتے پوتیاں بیٹے اور بیٹوں کی مثل ہیں۔ وہ (پوتے) اسی طرح وارث بنیں گے جس طرح (بیٹے) وارث تھے اور پوتے اسی طرح روک دیے جائیں گے جس طرح بیٹے روکے گئے تھے۔ اگر بیٹا اور پوتا جمع ہوجائیں تو مذکر بیٹے کے ساتھ پوتوں میں سے کوئی بھی شریک نہ ہوگا۔ اگر مذکر اولاد نہ ہو اور دو بیٹیاں ہوں یا اس سے زائد ہوں تو پوتیوں کے لیے ان کے وراثت نہ ہوگی مگر یہ کہ پوتیوں کے ساتھ کوئی مذکر ہو، وہ فوت شدہ پوتیوں کے درجہ میں ہو یا ان سے اوپر نیچے۔ پس وہ لوٹ جائے گا یا وہ کسی اور درجہ میں ہوں تو (بقیہ) ان پر لوٹے گا، جو اس کے درجہ میں ہیں یا اس سے اوپر (کے) درجہ میں پوتیاں ہیں تو زائد (ان کے لیے) اگر زائد ہے ہو تو وہ اس (مال) کو مذکر دو مونث ایک کے لحاظ سے تقسیم کریں گے۔ اگر (کوئی) زائد مال نہیں تو ان کے لیے کچھ نہیں ‘ اگر اولاد صرف ایک بیٹی ہے اور ایک پوتی یا زائد پوتیاں اسی درجہ میں ہیں تو دو تہائی پورے کرنے کے لیے ان کے لیے چھٹا حصہ ہے۔ اگر پوتیوں کے ساتھ پوتے ہیں تو وہ ان کے درجہ میں ہیں تو ان کے لیے نہ چھٹا حصہ نہ فرض (حصہ) لیکن اہل فرائض کو دینے کے بعد زائد بچ جائے تو مذکر کو دو حصے مونث کو ایک حصہ جو اس کے درجہ میں ہوں، اس لحاظ سے تقسیم ہوگی جو اس درجہ میں نہیں ہیں، ان کے لیے کچھ نہیں۔ اگر مال زائد نہ بچے تو ان کے لیے کوئی حصہ نہیں۔
(۱۲۳۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الْخَلاَّلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ عَنْ أَبِیہِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ مَعَانِیَ ہَذِہِ الْفَرَائِضِ وَأُصُولَہَا عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَأَمَّا التَّفْسِیرُ فَتَفْسِیرُ أَبِی الزِّنَادِ عَلَی مَعَانِی زَیْدٍ قَالَ : وَمِیرَاثُ الْوَلَدِ أَنَّہُ إِذَا تُوُفِّیَ رَجُلٌ أَوِ امْرَأَۃٌ فَتَرَکَ ابْنَۃً وَاحِدَۃً فَلَہَا النِّصْفُ فَإِنْ کَانَتَا اثْنَتَیْنِ فَمَا فَوْقَ ذَلِکَ مِنَ الإِنَاثِ کَانَ لَہُنَّ الثُّلُثَانِ فَإِنْ کَانَ مَعَہُنَّ ذَکَرٌ فَإِنَّہُ لاَ فَرِیضَۃَ لأَحَدٍ مِنْہُمْ وَیُبْدَأُ بِأَحَدٍ إِنْ شَرِکَہُمْ بِفَرِیضَۃٍ فَیُعْطَی فَرِیضَتَہُ فَمَا بَقِیَ بَعْدَ ذَلِکَ فَہُوَ بَیْنَہُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ قَالَ وَمَنْزِلَۃُ وَلَدِ الأَبْنَائِ إِذَا لَمْ یَکُنْ دُونَہُمْ وَلَدٌ کَمَنْزِلَۃِ الْوَلَدِ سَوَائٌ ذَکَرُہُمْ کَذَکَرِہِمْ وَأُنْثَاہُمْ کَأُنْثَاہُمْ یَرِثُونَ کَمَا یَرِثُونَ وَیَحْجُبُونَ کَمَا یَحْجُبُونَ فَإِنِ اجْتَمَعَ الْوَلَدُ وَوَلَدُ الاِبْنِ فَکَانَ فِی الْوَلَدِ ذَکَرٌ فَإِنَّہُ لاَ مِیرَاثَ مَعَہُ لأَحَدٍ مِنْ وَلَدِ الاِبْنِ وَإِنْ لَمْ یَکُنِ الْوَلَدُ ذَکَرًا وَکَانَتَا اثْنَتَیْنِ فَأَکْثَرَ مِنَ الْبَنَاتِ فَإِنَّہُ لاَ مِیرَاثَ لِبَنَاتِ الاِبْنِ مَعَہُنَّ إِلاَّ أَنْ یَکُونَ مَعَ بَنَاتِ الاِبْنِ ذَکَرٌ ہُوَ مِنَ الْمُتَوَفَّی بِمَنْزِلَتِہِنَّ أَوْ ہُوَ أَطْرَفُ مِنْہُنَّ فَیَرُدُّ عَلَی مَنْ بِمَنْزِلَتِہِ وَمَنْ فَوْقَہُ مِنْ بَنَاتِ الأَبْنَائِ فَضْلاً إِنْ فَضَلَ فَیَقْسِمُونَہُ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ فَإِنْ لَمْ یَفْضُلْ شَیْئٌ فَلاَ شَیْئَ لَہُمْ وَإِنْ لَمْ یَکُنِ الْوَلَدُ إِلاَّ ابْنَۃً وَاحِدَۃً فَتَرَکَ ابْنَۃَ ابْنٍ فَأَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ مِنْ بَنَاتِ الاِبْنِ بِمَنْزِلَۃٍ وَاحِدَۃٍ فَلَہُنَّ السُّدُسُ تَتِمَّۃَ الثُّلُثَیْنِ فَإِنْ کَانَ مَعَ بَنَاتِ الاِبْنِ ذَکَرٌ ہُوَ بِمَنْزِلَتِہِنَّ فَلاَ سُدُسَ لَہُنَّ وَلاَ فَرِیضَۃَ وَلَکِنْ إِنْ فَضَلَ فَضْلٌ بَعْدَ فَرِیضَۃِ أَہْلِ الْفَرَائِضِ کَانَ ذَلِکَ الْفَضْلُ لِذَلِکَ الذَّکَرِ وَلِمَنْ بِمَنْزِلَتِہِ مِنَ الإِنَاثِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ وَلَیْسَ لِمَنْ ہُوَ أَطْرَفُ مِنْہُنَّ شَیْئٌ وَإِنْ لَمْ یَفْضُلْ شَیْئٌ فَلاَ شَیْئَ لَہُنَّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩১৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پوتوں کی میراث کا بیان
(١٢٣١٤) حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ دو بیٹیوں، پوتیوں، پوتے، دو بہنیں حقیقی اور بھائیوں اور علاتی بہنوں کے بارے میں سیدہ عائشہ (رض) نے شریک کیا پوتیوں اور پوتے کو بھائیوں اور بہنوں (علاتی) کو جو باقی بچا اس میں { لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ } کے تحت اور عبداللہ ان کو شریک نہ کرتے تھے، یعنی باقی ماندہ مال صرف مذکر کے لیے رکھتے تھے نہ کہ عورتوں کے لیے۔
(۱۲۳۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا َزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَۃَ فِی ابْنَتَیْنِ وَبَنَاتِ ابْنٍ وَبَنِی ابْنٍ وَأُخْتَیْنِ لأَبٍ وَأُمٍّ وَإِخْوَۃٍ وَأَخَوَاتٍ لأَبٍ : أَنَّہَا أَشْرَکَتْ بَیْنَ بَنَاتِ الاِبْنِ وَبَنِی الاِبْنِ وَبَیْنَ الإِخْوَۃِ وَالأَخَوَاتِ لِلأَبِ فِیمَا بَقِیَ یَعْنِی { لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ } قَالَ : وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ لاَ یُشْرِکُ بَیْنَہُمْ یَعْنِی یَجْعَلُ مَا بَقِیَ لِلذُّکُوَرِ دُونَ الإِنَاثِ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پوتوں کی میراث کا بیان
(١٢٣١٥) علقمہ فرماتے ہیں : مسروق مدینہ سے آئے اور وہ ان کو شریک کرتے تھے، علقمہ نے انھیں کہا : کیا آپ کے پاس کوئی ایسا ہے جو اسے عبداللہ سے ثابت کرے۔ مسروق نے کہا : نہیں لیکن میں مدینہ میں گیا میں نے زید بن ثابت (رض) اور مدینہ والوں کو دیکھا، وہ ایسے آدمی میں شریک کرتے تھے جس نے حقیقی بہنیں، بھائی، علاتی بہنیں، بیٹیاں، پوتیاں اور پوتے چھوڑے ہوں۔
(۱۲۳۱۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ قَالَ : قَدِمَ مَسْرُوقٌ مِنَ الْمَدِینَۃِ وَہُوَ یُشْرِکُ بَیْنَہُمْ فَقَالَ لَہُ عَلْقَمَۃُ : أَکَانَ أَحَدٌ أَثْبَتَ عِنْدَکَ مِنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : لاَ وَلَکِنِّی قَدِمْتُ الْمَدِینَۃَ فَرَأَیْتُ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ وَأَہْلَ الْمَدِینَۃِ یُشْرِکُونَ بَیْنَہُمْ فِی رَجُلٍ تَرَکَ أَخَوَاتٍ لأَبٍ وَأُمٍّ وَإِخْوَۃً وَأَخَوَاتٍ لأَبٍ وَتَرَکَ بَنَاتٍ وَبَنَاتِ ابْنٍ وَبَنِی ابْنٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ پوتوں کی میراث کا بیان
(١٢٣١٦) شعبی کہتے ہیں : جس چیز میں علی، عبداللہ اور زید (رض) نے اختلاف کیا، وہ یہ ہے : دو بیٹیاں، پوتا، پوتی اور ایک قول کے مطابق علی اور زید (رض) نے دو بیٹیوں کے لیے دو تہائی اور جو باقی بچا وہ پوتے اور پوتی میں { لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ } کے تحت تقسیم کیا اور عبداللہ بن مسعود (رض) کے قول کے مطابق دو بیٹیوں کے لیے دو تہائی اور باقی مذکر کے لیے ہوگا نہ کہ مونث کے لیے؛ کیونکہ وہ بیٹیوں کے لیے دو تہائی سے زیادہ کے قائل نہ تھے۔

بیٹی، پوتی، بھانجا اور پوتی اور پوتا علی اور زید کے قول کے مطابق بیٹی کے لیے نصف اور جو باقی ہوگا وہ پوتے اور پوتیوں کے درمیان { لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ } کے تحت ہوگا اور ابن مسعود کے قول کے مطابق بیٹی کے لیے نصف اور پوتیوں کے لیے دو تہائی مکمل کرنے والا اور جو باقی بچے وہ پوتے کے لیے ہے۔
(۱۲۳۱۶) أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِاللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ أَصْحَابِہِ وَعَنْ أَصْحَابِ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ َعَنْ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ : ہَذَا مَا اخْتَلَفَ فِیہِ عَلِیٌّ وَعَبْدُ اللَّہِ وَزَیْدٌ ابْنَتَانِ وَابْنُ ابْنٍ وَابْنَۃُ ابْنٍ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ لِلاِبْنَتَیْنِ الثُّلُثَانِ وَمَا بَقِیَ لاِبْنِ الاِبْنِ وَابْنَۃِ الاِبْنِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ : لِلاِبْنَتَیْنِ الثُّلُثَانِ وَمَا بَقِیَ لِلذَّکَرِ دُونَ الأُنْثَی لأَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یَزِیدُ الْبَنَاتِ عَلَی الثُّلُثَیْنِ۔

ابْنَۃٌ وَابْنَۃُ ابْنٍ وَابْنُ ابْنٍ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ : لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ وَمَا بَقِیَ فَلاِبْنِ الاِبْنِ وَلِبَنَاتِ الاِبْنِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ وَلِبَنَاتِ الاِبْنِ تَکْمِلَۃَ الثُّلُثَیْنِ وَمَا بَقِیَ فَلاِبْنِ الاِبْنِ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صلبی بیٹی کے ساتھ پوتی کا حصہ جب ان کے ساتھ مذکر نہ ہو
(١٢٣١٧) ہزیل بن شرحبیل فرماتے ہیں : ایک آدمی ابو موسیٰ اور سلمان بن ربیعہ (رض) کے پاس، آیا اس نے ان سے سوال کیا کہ بیٹی، پوتی اور حقیقی بہن کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ دونوں نے کہا : بیٹی کے لیے نصف اور باقی ماندہ حقیقی بہن کے لیے ہے اور اسے کہا : جاؤ عبداللہ (رض) کے پاس اس سے سوال کرو، وہ بھی ہماری متابعت کریں گے۔ وہ آدمی عبداللہ (رض) کے پاس آیا اور سارا معاملہ ذکر کیا، عبداللہ (رض) نے فرمایا : میں اس وقت گمراہ ہوں گا اور ہدایت پر نہ ہوں گا، لیکن میں اس بارے میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) والا فیصلہ کروں گا، بیٹی کے لیے نصف پوتی کے لیے سدس، دو تہائی کو مکمل کرنے والا اور بہن کے لیے جو باقی بچے۔
(۱۲۳۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْمُحَارِبِیُّ بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَمْرٍو : أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی وَقَبِیصَۃُ عَنْ سُفْیَانَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی قَیْسٍ عَنِ الْہُزَیْلِ بْنِ شُرَحْبِیلَ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی أَبِی مُوسَی وَسَلْمَانَ بْنِ رَبِیعَۃَ فَسَأَلَہُمَا عَنِ ابْنَۃٍ وَابْنَۃِ ابْنٍ وَأُخْتٍ لأَبٍ وَأُمٍّ فَقَالاَ : لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ مَا بَقِیَ وَقَالاَ لَہُ انْطَلِقْ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ فَسَلْہُ فَإِنَّہُ سَیُتَابِعُنَا قَالَ فَأَتَی عَبْدُ اللَّہِ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ : قَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُہْتَدِینَ وَلَکِنْ أَقْضِی فِیہَا کَمَا قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ وَلاِبْنَۃِ الاِبْنِ السُّدُسُ تَکْمِلَۃَ الثُّلُثَیْنِ وَلِلأُخْتِ مَا بَقِیَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ وَفِی رِوَایَۃِ جَنَاحٍ بِمَا قَضَی النَّبِیُّ -ﷺ-۔

أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ۔ [بخاری ۶۲۳۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ صلبی بیٹی کے ساتھ پوتی کا حصہ جب ان کے ساتھ مذکر نہ ہو
(١٢٣١٨) سفیان نے اسی معنی میں حدیث بیان کی کہ میں اس بارے وہی فیصلہ کروں گا جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا، یا فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے۔ اس طرح سفیان نے کہا : بیٹی کے لیے نصف، پوتی کے لیے سدس اور جو باقی بچے وہ بہن کے لیے ہے۔
(۱۲۳۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی أَبِی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ : لأَقْضِیَنَّ فِیہَا بِقَضَائِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَوْ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- کَذَا قَالَ سُفْیَانُ : لِلاِبْنَۃِ النِّصْفُ وَلاِبْنَۃِ الاِبْنِ السُّدُسُ وَمَا بَقِیَ فَلِلأُخْتِ۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے بھتیجے کو دادا کی موجودگی میں کسی چیز کا وارث نہیں بنایا
(١٢٣١٩) ابراہیم سے روایت ہے کہ حضرت علی اور ابن مسعود (رض) بھتیجے کو دادے کے ساتھ وارث نہ بناتے تھے۔
(۱۲۳۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَیَّاشٍ عَنِ الْمُغِیرَۃِ وَالأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ : أَنَّ عَلِیًّا وَعَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ کَانَا لاَ یُوَرِّثَانِ ابْنَ الأَخِ مَعَ الْجَدِّ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے بھتیجے کو دادا کی موجودگی میں کسی چیز کا وارث نہیں بنایا
(١٢٣٢٠) شعبی فرماتے ہیں : لوگوں میں سے کوئی بھی اخیافی بھائی کو اور بھتیجے کو دادے کے ساتھ وارث نہ بناتا تھا۔
(۱۲۳۲۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : مَا وَرَّثَ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ أَخًا لأُمٍّ وَلاَ ابْنَ أَخٍ مَعَ جَدٍّ شَیْئًا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے بھتیجے کو دادا کی موجودگی میں کسی چیز کا وارث نہیں بنایا
سابقہ حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
(۱۲۳۲۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا یَحْیَی أَخْبَرَنَا یَزِیدُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ حُدِّثْتُ أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یُنَزِّلُ بَنِی الأَخِ مَعَ الْجَدِّ مَنَازِلَ آبَائِہِمْ وَلَمْ یَکُنْ أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ -ﷺ- یَفْعَلُہُ غَیْرُہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اخیافی بھائی اور بہنوں کا فرض حصہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اگر کوئی آدمی کلالہ کا وارث بنایا جائے یا کوئی عورت اور اس کا بھائی بھی ہو یا بہن ہو پس ان میں سے ہر ایک کے لیے سدس ہے۔ اگر وہ اس سے زیادہ ہوں تو وہ سب ثلث میں شریک ہوں گے۔
(١٢٣٢٢) سعد یہ آیت پڑھتے تھے : { وَإِنْ کَانَ رَجُلٌ یُورَثُ کَلاَلَۃً أَوِ امْرَأَۃٌ وَلَہُ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ} ماں کی طرف سے۔
(۱۲۳۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ یَعْلَی بْنِ عَطَائِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ رَبِیعَۃَ بْنِ قَانِفٍ : أَنَّ سَعْدًا کَانَ یَقْرَؤُہَا {وَإِنْ کَانَ رَجُلٌ یُورَثُ کَلاَلَۃً أَوِ امْرَأَۃٌ وَلَہُ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ} مِنْ أُمٍّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اخیافی بھائی اور بہنوں کا فرض حصہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اگر کوئی آدمی کلالہ کا وارث بنایا جائے یا کوئی عورت اور اس کا بھائی بھی ہو یا بہن ہو پس ان میں سے ہر ایک کے لیے سدس ہے۔ اگر وہ اس سے زیادہ ہوں تو وہ سب ثلث میں شریک ہوں گے۔
(١٢٣٢٣) سعید بن قتادہ نے بیان کیا کہ حضرت ابوبکر صدیق (رض) نے اپنے خطبہ میں کہا : خبردار ! یہ آیت جو سورة النساء کے شروع میں ہے وہ فرائض کے بارے میں ہے۔ اس کو اولاد اور والدین کے بارے میں نازل کیا اور دوسری آیت جو سورة النساء میں ہے اسے اللہ تعالیٰ نے خاوند اور بیوی کے بارے نازل کیا اور اخیافی بھائی کے لیے اور جو آیت سورة النساء کے آخر میں ہے اس میں اللہ تعالیٰ نے حقیقی بھائی کے بارے میں نازل کیا۔
(۱۲۳۲۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ أَنَّ أَبَا بَکْرٍ الصِّدِّیقِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ فِی خُطْبَتِہِ: أَلاَ إِنَّ ہَذِہِ الآیَۃَ الَّتِی فِی أَوَّلِ سُورَۃِ النِّسَائِ فِی شَأَنِ الْفَرَائِضِ أَنْزَلَہَا ِی الْوَلَدِ وَالْوَالِدِ وَالآیَۃَ الثَّانِیَۃَ مِنْ سُورَۃِ النِّسَائِ أَنْزَلَہَا اللَّہُ فِی الزَّوْجِ وَالزَّوْجَۃِ وَالإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ وَالآیَۃَ الَّتِی خَتَمَ بِہَا سُورَۃَ النِّسَائِ أَنْزَلَہَا اللَّہُ فِی الإِخْوَۃِ مِنَ الأُمِّ وَالأَبِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩২৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اخیافی بھائی اور بہنوں کا فرض حصہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : اگر کوئی آدمی کلالہ کا وارث بنایا جائے یا کوئی عورت اور اس کا بھائی بھی ہو یا بہن ہو پس ان میں سے ہر ایک کے لیے سدس ہے۔ اگر وہ اس سے زیادہ ہوں تو وہ سب ثلث میں شریک ہوں گے۔
(١٢٣٢٤) خارجہ بن زید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ اخیافی بھائی کی وراثت یہ ہے وہ والد اور بیٹے کی اولاد خواہ مذکر ہو یا مونث کے ساتھ وارث نہیں بنیں گے اور نہ ہی باپ، دادا کے ساتھ اور اس کے علاوہ ایک کے لیے سدس ہے، مذکر ہو یا مونث۔ پس اگر وہ ایک سے زائد ہوں تو مذکر ہوں یا مونث ثلث کے وارث ہوں گے برابر میں تقسیم کرلیں گے۔
(۱۲۳۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْخَلاَّلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو یَعْلَی قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ذَکْوَانَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ الأَنْصَارِیِّ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ مَعَانِیَ ہَذِہِ الْفَرَائِضِ وَأُصُولَہَا عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَأَمَّا التَّفْسِیرُ فَتَفْسِیرُ أَبِی الزِّنَادِ عَلَی مَعَانِی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : وَمِیرَاثُ الإِخْوَۃِ لِلأُمِّ أَنَّہُمْ لاَ یَرِثُونَ مَعَ الْوَلَدِ وَلاَ مَعَ وَلَدِ الاِبْنِ ذَکَرًا کَانَ أَوْ أُنْثَی شَیْئًا وَلاَ مَعَ الأَبِ وَلاَ مَعَ الْجَدِّ أَبِ الأَبِ شَیْئًا وَہُمْ فِی کُلِّ مَا سَوَی ذَلِکَ یُفْرَضُ لِلْوَاحِدِ مِنْہُمُ السُّدُسُ ذَکَرًا کَانَ أَوْ أُنْثَی فَإِنْ کَانُوا اثْنَیْنِ فَصَاعِدًا ذُکُورًا أَوْ إِنَاثًا فُرِضَ لَہُمُ الثُّلُثُ یَقْتَسِمُونَہُ بِالسَّوَائِ ۔

[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৩০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حقیقی یا علاتی بہنیں ایک دو یا اس سے زائد ہوں ان کا بیان اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وہ آپ سے فتویٰ مانگتے ہیں، کہہ دیں : اللہ تم کو کلالہ کے بارے میں فتویٰ دیتا ہے اگر آدمی فوت ہوجائے اس کی اولاد نہ ہو اور یک بہن ہو تو بہن کے لیے ترکہ میں سے نصف ہے اور وہ
(١٢٣٢٥) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں : میں بیمار ہوا اور میری سات بہنیں تھیں، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میرے پاس آئے۔ میرے چہرے پر پانی کے چھینٹے مارے۔ مجھے افاقہ ہوا تو میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں اپنی بہنوں کے ثلثان کی وصیت کرتا ہوں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : رک جاؤ، میں نے کہا : نصف کی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پھر کہا : رک جاؤ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) چلے گئے، پھر واپس آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : اے جابر ! میں تجھے خیال نہیں کرتا مردہ یا یہ کہا : میں اس بیماری کی وجہ سے تجھے مردہ خیال نہیں کرتا اور تحقیق اللہ تعالیٰ نے تیری بہنوں کے بارے میں نازل کیا ہے، اسے واضح کیا اور ان کے لیے دو تہائی مقرر کیا، جابر فرماتے تھے : یہ آیتیں میرے بارے میں اتری ہیں { یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ }
(۱۲۳۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ الدَّسْتَوَائِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : ابْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ عَنْ ہِشَامِ بْنِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ صَاحِبِ الدَّسْتَوَائِیِّ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : اشْتَکَیْتُ وَعِنْدِی سَبْعُ أَخَوَاتٍ لِی فَدَخَلَ عَلَیَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَنَضَحَ فِی وَجْہِی فَأَفَقْتُ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أُوْصِی لأَخَوَاتِی بِالثُّلُثَیْنِ فَقَالَ : احِبِسْ ۔ فَقُلْتُ : بِالشَّطْرِ قَالَ : احِبِسْ ۔ ثُمَّ خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ : یَا جَابِرُ مَا أُرَاکَ إِلاَّ مَیِّتًا أَوْ قَالَ مَا أُرَاکَ مَیِّتًا مِنْ ہَذَا الْوَجَعِ وَقَدْ أَنْزَلَ اللَّہُ فِی أَخَوَاتِکَ فَبَیَّنَ فَجَعَلَ لَہُنَّ الثُّلُثَیْنِ ۔ فَکَانَ جَابِرٌ یَقُولُ : نَزَلْنَ ہَؤُلاَئِ الآیَاتِ فِیَّ {یَسْتَفْتُونَکَ قُلِ اللَّہُ یُفْتِیکُمْ فِی الْکَلاَلَۃِ} إِلَی آخِرِہَا۔لَفْظُ حَدِیثِ وَہْبِ بْنِ جَرِیرٍ وَحَدِیثُ الطَّیَالِسِیُّ مُخْتَصِرٌ۔

وَرَوَاہُ کَثِیرُ بْنُ ہِشَامٍ عَنْ ہِشَامٍ نَحْوَ رِوَایَۃِ وَہْبٍ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فَقَالَ: یَا جَابِرُ لاَ أُرَاکَ مَیِّتًا مِنْ وَجَعِکَ ہَذَا۔

[صحیح۔ احمد۱۵۰۶۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৩১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میراث میں سے حقیقی اور علاتی بھائی بہنوں کا حصہ
(١٢٣٢٦) حضرت خارجہ بن زید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حقیقی بھائیوں کی وراثت کے بارے میں یہ ہے کہ مذکر اولاد، بیٹے کی اولاد مذکرباپ کے ساتھ وارث نہیں ٹھہریں گے اور وہ بیٹیوں کے ساتھ، پوتیوں کے ساتھ جبکہ میت کا دادا نہ ہو وارث ہوں گے اور ابتدا اس سے کی جائے گی جس کا فرض حصہ ہوگا، ان کو ان کے حصے دیے جائیں گے، اگر مال بچ جائے تو کتاب اللہ کے مطابق حقیقی بھائیوں کا ہوگا، اگرچہ وہ مذکر ہوں یا مونث، لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ کے تحت۔ اگر کوئی چیز نہ بچے تو ان (بھائیوں) کے لیے بھی کچھ نہ ہوگا اور اگر میت باپ، دادا، مذکر و مونث اولاد نہ چھوڑے تو ایک حقیقی بہن کے لیے نصف ہوگا۔ اگر دو یا اس سے زائد بہنیں ہوں تو ان کے ہے دو تہائی ہوگا۔ اگر ان کے ساتھ مذکر بھائی ہو تو فرائض میں شریکوں کے حصے نکال کر ان حقیقی بہن بھائیوں میں لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ کے تحت ترکہ کی تقسیم ہوگی۔ مگر ایک صورت ایسی ہے کہ اس میں اخیافی بیٹوں کے ساتھ شریک ہوں گے اور وہ یہ صورت ہے کہ عورت فوت ہوجائے ترکہ میں خاوند، اس کی ماں اور اس کے اخیافی بھائی اور حقیقی بہنیں ہوں تو خاوند کے لیے نصف اور ماں کے لیے سدس اور اخیافی بیٹے کے لیے ثلث ہوگا۔ پس اس میں کوئی چیز زائد نہیں کہ حقیقی بیٹوں کو اخیافی بیٹوں کے ثلث میں شریک کیا جائے ۔ اس میں لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ کے تحت وراثت تقسیم ہوگی کیونکہ وہ سارے ایک فوت شدہ ماں کے بیٹے ہیں۔

علاتی بھائیوں کی وراثت جب ان کے ساتھ حقیقی بیٹا نہ ہو تو حقیقی بھائیوں کی طرح ہے، وہ سب ان کی طرح مذکر مونث میں برابر ہوں گے، لیکن وہ اس حصے میں اخیافی بیٹوں کے ساتھ شریک نہ ہوں گے۔ جیسے حقیقی بیٹے شریک ہوئے تھے۔ جب حقیقی بھائی اور علاتی بھائی جمع ہوجائیں اور حقیقی اولاد میں مذکر ہو تو اس کے ساتھ علاتی بھائیوں کے لیے وراثت نہ ہوگی اور اگر حقیقی اولاد میں ایک عورت ہو اور علاتی اولاد میں ایک عورت یا اس سے زائد ہوں اور ان میں مذکر نہ ہو تو حقیقی بہن کے لیے نصف اور علاتی بہنوں کے لیے سدس ہوگا اور ابتداء اہل فرائض سے کی جائے گی۔ ان کو ان کے فرض حصے دیے جائیں گے۔ اگر مال بچ جائے تو باپ کی اولاد میں لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ کے تحت تقسیم ہوگا۔ اگر مال نہ بچے تو ان کے لیے بھی کچھ نہ ہوگا۔ اگر حقیقی اولاد دو لڑکیاں ہوں تو ان کے لیے دو تہائی اور علاتی بیٹیوں کے لیے ان کے ساتھ وراثت نہ ہوگی مگر یہ کہ ان کے ساتھ باپ کی طرف سے کوئی مذکر ہو۔ اگر ان کے ساتھ مذکر ہو تو پہلے اہل فرائض کو ان کے حصے دیے جائیں ۔ پھر اگر مال بچ جائے تو باپ کی اولاد کے لیے لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ کے تحت تقسیم ہوگی ورنہ ان کے لیے کوئی چیز نہ ہوگی۔
(۱۲۳۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَحْمَدَ الْخَلاَّلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِیہِ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ : أَنَّ مَعَانِیَ ہَذِہِ الْفَرَائِضِ وَأُصُولَہَا عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ وَأَمَّا التَّفْسِیرُ فَتَفْسِیرُ أَبِی الزِّنَادِ عَلَی مَعَانِی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : وَمِیرَاثُ الإِخْوَۃِ لِلأَبِ وَالأُمِّ أَنَّہُمْ لاَ یَرِثُونَ مَعَ الْوَلَدِ الذَّکَرِ وَلاَ مَعَ وَلَدِ الاِبْنِ الذَّکَرِ وَلاَ مَعَ الأَبِ شَیْئًا وَہُمْ مَعَ الْبَنَاتِ وَبَنَاتِ الأَبْنَائِ مَا لَمْ یَتْرُکِ الْمُتَوَفَّی جَدًّا أَبَا أَبٍ یُخْلَّفُونَ وَیُبْدَأُ بِمَنْ کَانَتْ لَہُ فَرِیضَۃٌ فَیُعْطَوْنَ فَرَائِضَہُمْ فَإِنْ فَضَلَ بَعْدَ ذَلِکَ فَضْلٌ کَانَ لِلإِخْوَۃِ لِلأُمِّ وَالأَبِ بَیْنَہُمْ عَلَی کِتَابِ اللَّہِ إِنَاثًا کَانُوا أَوْ ذُکُورًا لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ فَإِنْ لَمْ یَفْضُلْ شَیْئٌ فَلاَ شَیْئَ لَہُمْ وَإِنْ لَمْ یَتْرُکِ الْمُتَوَفَّی أَبًا وَلاَ جَدًّا أَبَا أَبٍ وَلاَ ابْنًا ذَکَرًا وَلاَ أُنْثَی فَإِنَّہُ یُفْرَضُ لِلأُخْتِ الْوَاحِدَۃِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ فَإِنْ کَانَتَا اثْنَتَیْنِ فَأَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ مِنَ الأَخَوَاتِ فُرِضَ لَہُنَّ الثُّلُثَانِ فَإِنْ کَانَ مَعَہُنَّ أَخٌ ذَکَرٌ فَإِنَّہُ لاَ فَرِیضَۃَ لأَحَدٍ مِنَ الأَخَوَاتِ وَیُبْدَأُ بِمَنْ شَرِکَہُمْ مِنْ أَہْلِ الْفَرَائِضِ فَیُعْطَوْنَ فَرَائِضَہُمْ فَمَا فَضَلَ بَعْدَ ذَلِکَ کَانَ بَیْنَ الإِخْوَۃِ وَالأَخْوَاتِ لِلأَبِ وَالأُمِّ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ إِلاَّ فِی فَرِیضَۃٍ وَاحِدَۃٍ قَطُّ لَمْ یَفْضُلْ لَہُمْ فِیہَا شَیْئٌ فَاشْتَرَکُوا مَعَ بَنِی أُمِّہِمْ وَہِیَ امْرَأَۃٌ تُوُفِّیَتْ وَتَرَکَتْ زَوْجَہَا وَأُمَّہَا وَأَخَوَیْہَا لأُمِّہَا وَإِخْوَتَہَا لأَبِیہَا وَأُمِّہَا فَکَانَ لِزَوْجِہَا النِّصْفُ وَلأُمِّہَا السُّدُسُ وَلاِبْنَیْ أُمِّہَا الثُّلُثُ فَلَمْ یَفْضُلْ شَیْئٌ یُشَرِّکُ بَنِی الأُمِّ وَالأَبِ فِی ہَذِہِ الْفَرِیضَۃِ مَعَ بَنِی الأُمِّ فِی ثُلُثِہِمْ فَیَکُونُ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَی مِنْ أَجْلِ أَنَّہُمْ کُلُّہُمْ بَنُو أُمِّ الْمُتَوَفَّی۔

قَالَ : وَمِیرَاثُ الإِخْوَۃِ مِنَ الأَبِ إِذَا لَمْ یَکُنْ مَعَہُمْ أَحَدٌ مِنْ بَنِی الأُمِّ وَالأَبِ کَمِیرَاثِ الإِخْوَۃِ لِلأَبِ وَالأُمِّ سَوَائً ذَکَرُہُمْ کَذَکَرِہِمْ وَأُنْثَاہُمْ کَأُنْثَاہُمْ إِلاَّ أَنَّہُمْ لاَ یَشْتِرِکُونَ مَعَ بَنِی الأُمِّ فِی ہَذِہِ الْفَرِیضَۃِ الَّتِی شَرِکَہُمْ بَنُو الأَبِ وَالأُمِّ فَإِذَا اجْتَمَعَ الإِخْوَۃُ مِنَ الأُمِّ وَالأَبِ وَالإِخْوَۃُ مِنَ الأَبِ وَکَانَ فِی بَنِی الأَبِ وَالأُمِّ ذَکَرٌ فَلاَ مِیرَاثَ مَعَہُ لأَحَدٍ مِنَ الإِخْوَۃِ لِلأَبِ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ بَنُو الأُمِّ وَالأَبِ إِلاَّ امْرَأَۃً وَاحِدَۃً وَکَانَ بَنُو الأَبِ امْرَأَۃً وَاحِدَۃً أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ مِنَ الإِنَاثِ لاَ ذَکَرَ فِیہِنَّ فَإِنَّہُ یُفْرَضُ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَیُفْرَضُ لِبَنَاتِ الأَبِ السُّدُسُ تَتِمَّۃَ الثُّلُثَیْنِ فَإِنْ کَانَ مَعَ بَنَاتِ الأَبِ أَخٌ ذَکَرٌ فَلاَ فَرِیضَۃَ لَہُمْ وَیُبْدَأُ بِأَہْلِ الْفَرَائِضِ فَیُعْطَوْنَ فَرَائِضَہُمْ فَإِنْ فَضَلَ بَعْدَ ذَلِکَ فَضْلٌ کَانَ بَیْنَ بَنِی الأَبِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ فَإِنْ لَمْ یَفْضُلْ شَیْئٌ فَلاَ شَیْئَ لَہُمْ فَإِنْ کَانَ بَنُو الأُمِّ وَالأَبِ امْرَأَتَیْنِ فَأَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ الإِنَاثِ فَیُفْرَضُ لَہُنَّ الثُّلُثَانِ وَلاَ مِیرَاثَ مَعَہُنَّ لِبَنَاتِ الأَبِ إِلاَّ أَنْ یَکُونْ مَعَہُنَّ ذَکَرٌ مِنْ أَبٍ فَإِنْ کَانَ مَعَہُنَّ ذَکَرٌ بُدِئَ بِفَرَائِضِ مَنْ کَانَتْ لَہُ فَرِیضَۃٌ فَأُعْطَوْہَا فَإِنْ فَضَلَ بَعْدَ ذَلِکَ فَضْلٌ کَانَ بَیْنَ بَنِی الأَبِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ فَإِنْ لَمْ یَفْضُلْ شَیْئٌ فَلاَ شَیْئَ لَہُمْ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৩২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میراث میں سے حقیقی اور علاتی بھائی بہنوں کا حصہ
(١٢٣٢٧) ابراہیم اور شعبی سے روایت ہے کہ حقیقی بہن اور علاتی بھائی بہن علی اور زید (رض) کے قول کے مطابق حقیقی بہن کے لیے نصف اور باقی ماندہ علاتی بہن بھائیوں کے درمیان لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ کے تحت تقسیم ہوگا اور عبداللہ کے قول کے مطابق حقیقی بہن کے لیے نصف اور علاتی بہنوں کے لیے ثلثان اور باقی ماندہ علاتی بھائی کے لیے ہوگا۔ دو حقیقی بہنیں اور ایک علاتی بہن حضرت علی اور حضرت زید (رض) کے قول کے مطابق دو حقیقی بہنوں کے لیے ثلثان اور باقی علاتی بھائی بہنوں کے درمیان لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ کے تحت اور عبداللہ کے قول میں دو حقیقی بہنوں کے ثلثان اور باقی صرف مذکر کے لیے ہوگا کیونکہ ان کے نزدیک بہنوں کے لیے دو تہائی (ثلثان) سے زائد نہیں ہے۔
(۱۲۳۲۷) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ أَصْحَابِہِ وَعَنْ أَصْحَابِ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ وَعَنْ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ : أُخْتٌ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأَخٌ وَأَخَوَاتٌ لأَبٍ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَمَا بَقِیَ لِلأَخَوَاتِ وَالأَخِ مِنَ الأَبِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَلِلأَخَوَاتِ مِنَ الأَبِ تَکْمِلَۃَ الثُّلُثَیْنِ وَمَا بَقِیَ لِلأَخِ مِنَ الأَبِ۔

أُخْتَانِ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأَخٍ وَأُخْتٍ لأَبٍ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ وَمَا بَقِیَ بَیْنَ الأُخْتِ وَالأَخِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ لِلأُخْتَیْنِ لِلأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ وَمَا بَقِیَ لِلذَّکَرِ دُونَ الأُنْثَی لأَنَّہُ لَمْ یَکُنْ یَرَی أَنْ یَزِیدَ الأَخَوَاتِ عَلَی الثُّلُثَیْنِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৩৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ میراث میں سے حقیقی اور علاتی بھائی بہنوں کا حصہ
(١٢٣٢٨) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فیصلہ کیا کہ قرض وصیت سے پہلے ہے اور تم پڑھتے ہو { مِنْ بَعْدِ وَصِیَّۃٍ یُوصَی بِہَا أَوْ دَیْنٍ } اور بیشک ماں کی اولاد آپس میں وارث ہوگی علاتی اولاد کے علاوہ آدمی اپنے بھائی کا وارث ہوگا۔ اپنے باپ اور ماں کی وجہ سے علاوہ اپنے باپ کی طرف سے بھائی سے۔
(۱۲۳۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ شَوْذَبٍ الْمُقْرِئُ بِوَاسِطٍ حَدَّثَنَا شُعَیْبُ بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ ہِشَامٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِیٍّ قَالَ : قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّ الدَّیْنَ قَبْلَ الْوَصِیَّۃِ وَأَنْتُمْ تَقْرَئُ ونَہَا { مِنْ بَعْدِ وَصِیَّۃٍ یُوصَی بِہَا أَوْ دَیْنٍ } وَإِنَّ أَعْیَانَ بَنِی الأُمِّ یَتَوارَثُونَ دُونَ بَنِی الْعَلاَّتِ یَرِثُ الرَّجُلُ أَخَاہُ لأَبِیہِ وَأُمِّہِ دُونَ إِخْوَتِہِ لأَبِیہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৩৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بہنیں بیٹیوں کے ساتھ عصبہ ہیں
(١٢٣٢٩) ہزیل سے روایت ہے کہ ایک آدمی ابو موسیٰ کے پاس آیا۔ اس نے ایسی عورت کے بارے میں سوال کیا جس نے بیٹی، پوتی اور بہن چھوڑی ہے، ابوموسیٰ نے کہا : نصف بیٹی کے لیے ہے اور نصف بہن کے لیے ہے اور پوتی کے لیے کچھ نہیں ہے اور ابن مسعود (رض) کے پاس جاؤ، وہ بھی میری مثل کہیں گے۔ وہ ابن مسعود (رض) کے پاس آیا اور ابوموسیٰ (رض) کی بات بھی ذکر کی۔ ابن مسعود (رض) نے کہا : میں اس وقت گمراہ ہوں گا اور ہدایت پر نہ ہوں گا بلکہ میں تو وہی فیصلہ کروں گا جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا، بیٹی کے لیے نصف، پوتی کے لیے سدس اور باقی ماندہ بہن کے لیے ہے۔ وہ آدمی ابو موسیٰ (رض) کی طرف لوٹا اور خبر دی تو ابوموسیٰ (رض) نے فرمایا : جب تک (ابن عباس (رض) ) جیسا عالم ہم میں ہے اس وقت تک ہم سے سوال نہ کرو۔
(۱۲۳۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ أَبِی قَیْسٍ عَنْ ہُزَیْلٍ قَالَ : أَتَی أَبَا مُوسَی رَجُلٌ یَسْأَلُہُ عَنِ امْرَأَۃٍ تَرَکَتِ ابْنَتَہَا وَابْنَۃَ ابْنِہَا وَأُخْتِہَا فَقَالَ : لاِبْنَتِہَا النِّصْفُ وَلأُخْتِہَا النِّصْفُ وَلَیْسَ لاِبْنَۃِ ابْنِہَا شَیْئٌ وَائْتِ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مَسْعُودٍ فَإِنَّہُ سَیَقُولُ لَکَ مِثْلَ الَّذِی قُلْتُ لَکَ فَأَتَی عَبْدَ اللَّہِ فَسَأَلَہُ فَحَدَّثَہُ بِالَّذِی قَالَ أَبُو مُوسَی قَالَ : قَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُہْتَدِینَ لاَ بَلْ أَقْضِی فِیہَا بِمَا قَضَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لاِبْنَتِہَا النِّصْفُ وَلاِبْنَۃِ ابْنِہَا السُّدُسُ تَکْمِلَۃَ الثُّلُثَیْنِ وَمَا بَقِیَ لأُخَتِہَا فَرَجَعَ إِلَی أَبِی مُوسَی فَأَخْبَرَہُ فَقَالَ : لاَ تَسْأَلُونَا عَنْ شَیْئٍ مَا دَامَ ہَذَا الْحَبْرُ بَیْنَ أَظْہُرِکُمْ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ آدَمَ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৩৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بہنیں بیٹیوں کے ساتھ عصبہ ہیں
(١٢٣٣٠) اسود کہتے ہیں : ہمارے درمیان معاذ بن جبل (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں ایسی عورت کے بارے میں فیصلہ کیا جو بیٹی اور بہن چھوڑے کہ بیٹی کے لیے نصف اور بہن کے لیے بھی نصف ہوگا۔
(۱۲۳۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا بِشْرُ ہُوَ ابْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ہُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سُلَیْمَانَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ قَالَ : قَضَی فِینَا مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی امْرَأَۃٍ تَرَکَتِ ابْنَتَہَا وَأُخْتَہَا النِّصْفُ لِلاِبْنَۃِ وَالنِّصْفُ لِلأُخْت

ِ قَالَ سُلَیْمَانُ بَعْدُ قَضَی فِینَا وَلَمْ یَذْکُرْ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ بِشْرِ بْنِ خَالِدٍ الْعَسْکَرِیِّ۔ [بخاری ۶۷۴۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৩৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بہنیں بیٹیوں کے ساتھ عصبہ ہیں
(١٢٣٣١) اشعث بن ابی الشعثاء فرماتے ہیں : میں نے اسود بن یزید سے سنا وہ کہتے تھے کہ معاذ (رض) نے یمن میں ہمارے درمیان ایسے آدمی کا فیصلہ کیا جس نے بیٹی اور بہن چھوڑی تھی کہ بیٹی کے لیے نصف ہے اور بہن کو بھی نصف دیا۔

امام ابوداؤد (رح) فرماتے ہیں : اسود بن یزید نے یمن میں ہمارے درمیان فیصلہ کیا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک آدمی کو لایا گیا جس نے بیٹی اور بہن چھوڑی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیٹی کو نصف دیا اور بہن کو بھی نصف دیا۔
(۱۲۳۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ أَبِی الشَّعْثَائِ قَالَ سَمِعْتُ الأَسْوَدَ بْنَ یَزِیدَ یَقُولُ: قَضَی فِینَا مُعَاذٌ بِالْیَمَنِ فِی رَجُلٍ تَرَکَ ابْنَتَہُ وَأُخْتَہُ فَأَعْطَی الاِبْنَۃَ النِّصْفَ وَأَعْطَی الأُخْتَ النِّصْفَ۔

قَالَ أَبُو دَاوُدَ قَالَ شُعْبَۃَ وَأَخْبَرَنِی الأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاہِیمَ یُحَدِّثُ عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ یَزِیدَ قَالَ : قَضَی فِینَا مُعَاذٌ بِالْیَمَنِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- جِیئَ فِی رَجُلٍ تَرَکَ ابْنَتَہُ وَأُخْتَہُ فَأَعْطَی الاِبْنَۃَ النِّصْفَ وَالأُخْتَ النِّصْفَ۔ کَذَا رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ وَرِوَایَۃُ غُنْدَرٍ أَصَحُّ وَقَد أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ شَیْبَانَ عَنْ أَشْعَثَ مَوْقُوفًا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: