আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

وراثت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৬১ টি

হাদীস নং: ১২৩৫৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین برابر کی جدات کو یا اس سے زیادہ کو وارث بنانا
(١٢٣٥٢) شعبی سے منقول ہے کہ حضرت علی اور زید بن ثابت (رض) تین جدات کو وارث ٹھہراتے تھے : دو باپ کی طرف سے اور ایک ماں کی طرف سے۔
(۱۲۳۵۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الشَّعْبِیِّ : أَنَّ زَیْدَ بْنِ ثَابِتٍ وَعَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کَانَا یُوَرِّثَانِ ثَلاَثَ جَدَّاتٍ ثِنْتَیْنِ مِنْ قِبَلِ الأَبِ وَوَاحِدَۃً مِنْ قِبَلِ الأُمِّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৫৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین برابر کی جدات کو یا اس سے زیادہ کو وارث بنانا
(١٢٣٥٣) حضرت خارجہ بن زید اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں : اگر میت تین جدات برابر کے درجہ میں چھوڑے اور ان کے علاوہ ماں باپ نہ ہو تو سدس تینوں کے لیے ہوگا اور وہ پڑنانی اور پڑدادی ہیں۔
(۱۲۳۵۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الْخَلاَّلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی قَالاَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّ مَعَانِیَ ہَذِہِ الْفَرَائِضِ وَأُصُولَہَا عَنْ زَیْدٍ وَأَمَّا التَّفْسِیرُ فَتَفْسِیرُ أَبِی الزِّنَادِ عَلَی مَعَانِی زَیْدٍ قَالَ : فَإِنْ تَرَکَ الْمُتَوَفَّی ثَلاَثَ جَدَّاتٍ بِمَنْزِلَۃٍ وَاحِدَۃٍ لَیْسَ دُونَہُنَّ أُمٌّ وَلاَ أَبٌ فَالسُّدُسُ بَیْنَہُنَّ ثَلاَثَتِہِنَّ وَہُنَّ أُمُّ أُمِّ الأُمِّ وَأُمُّ أُمِّ الأَبِ وَأُمُّ أَبِ الأَبِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৫৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین برابر کی جدات کو یا اس سے زیادہ کو وارث بنانا
(١٢٣٥٤) حضرت زید بن ثابت (رض) نے فرمایا : تین جدات وارث بنیں گی : دو باپ کی طرف سے اور ایک ماں کی طرف سے۔
(۱۲۳۵۴) وَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ وَدَاوُدُ أَنْ زَیْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ : تَرِثُ ثَلاَثُ جَدَّاتٍ جَدَّتَیْنِ مِنْ قِبَلِ الأَبِ وَوَاحِدَۃٌ مِنْ قِبَلِ الأُمِّ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین برابر کی جدات کو یا اس سے زیادہ کو وارث بنانا
(١٢٣٥٥) حضرت عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ تین جدات وارث بنیں گی دو باپ کی طرف سے اور ایک ماں کی طرف سے۔
(۱۲۳۵۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : تَرِثُ ثَلاَثُ جَدَّاتٍ جَدَّتَیْنِ مِنْ قِبَلِ الأَبِ وَوَاحِدَۃٌ مِنْ قِبَلِ الأُمِّ۔

[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین برابر کی جدات کو یا اس سے زیادہ کو وارث بنانا
(١٢٣٥٦) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا : چار جدات اکٹھی وارث بنیں گی۔
(۱۲۳۵۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ لَیْثِ بْنِ أَبِی سُلَیْمٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : تَرِثُ الْجَدَّاتُ الأَرْبَعُ جُمَعُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین برابر کی جدات کو یا اس سے زیادہ کو وارث بنانا
(١٢٣٥٧) شعبی سے روایت ہے کہ چار جدات مل کر مسروق کے پاس آئیں، انھوں نے پڑدادی کو علیحدہ کردیا اور تین جدات کو وارث بنادیا۔
(۱۲۳۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : جِئْنَ أَرْبَعُ جَدَّاتٍ یَتَسَاوَقْنَ إِلَی مَسْرُوقٍ فَأَلْقَی أُمَّ أَبِ الأُمِّ وَوَرَّثَ ثَلاَثَ جَدَّاتٍ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین برابر کی جدات کو یا اس سے زیادہ کو وارث بنانا
(١٢٣٥٨) شعبی حمید اور حسن سے نقل فرماتے ہیں، دونوں نے پڑدادی کے بارے میں کہا کہ وہ وارث نہیں ہے۔

شعبی سے روایت ہے کہ اس کا بیٹا جو اس سے نزدیک ہے وہ وارث نہیں ہے۔ پڑدادی کیسے وارث بن سکتی ہے۔
(۱۲۳۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی وَشَیْبَانُ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِی ہِنْدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ وَحُمَیْدٍ عَنِ الْحَسَنِ قَالاَ فِی أُمِّ أَبِ الأُمِ : لاَ تَرِثُ وَقَالَ دَاوُدُ عَنِ الشَّعْبِیِّ : ابْنَہَا الَّذِی تُدْلِی بِہِ لاَ یَرِثُ فَکَیْفَ تَرِثُ ہِیَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قریبی جدات کا وارث بننا نہ کہ دور والی کا
(١٢٣٥٩) شعبی سے روایت ہے کہ حضرت زید اور علی (رض) قریبی جدات کو وارث بناتے تھے۔
(۱۲۳۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنِ الشَّعْبِیِّ: أَنَّ عَلِیًّا وَزَیْدًا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا کَانَا یُوَرِّثَانِ الْقُرْبَی مِنَ الْجَدَّاتِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قریبی جدات کا وارث بننا نہ کہ دور والی کا
(١٢٣٦٠) شعبی سے ہے کہ حضرت علی اور زید (رض) جدات میں سب سے قریبی کو وارث بناتے تھے۔
(۱۲۳۶۰) قَالَ وَحَدَّثَنَا یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ أَشْعَثَ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : کَانَ عَلِیٌّ وَزَیْدٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یُوَرِّثَانِ مِنَ الْجَدَّاتِ الأَقْرَبَ فَالأَقْرَبَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قریبی جدات کا وارث بننا نہ کہ دور والی کا
(١٢٣٦١) شعبی کہتے ہیں : حضرت علی اور زید (رض) دونوں ایک جدہ یا دو یا تین کو سدس کا وارث بناتے تھے، نہ اس سے کم کرتے اور نہ زیادہ۔ جب سب میت کے قریب ہوتیں۔ اگر ایک زیادہ قریبی ہوتی تو اس کے لیے ان کے علاوہ سدس ہوتا تھا، اور عبداللہ قریب اور دور والی سب کو سدس میں شریک کرتے تھے، اگرچہ وہ مختلف جگہ پر ہوتیں اور جدات کے لیے صرف ماں کو حاجب سمجھتے تھے۔
(۱۲۳۶۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : کَانَ عَلِیٌّ وَزَیْدٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یُطْعِمَانِ الْجَدَّۃَ أَوِ الثِّنْتَیْنِ أَوِ الثَّلاَثَ السُّدُسَ لاَ یُنْقَصْنَ مِنْہُ وَلاَ یُزَدْنَ عَلَیْہِ إِذَا کَانَتْ قَرَابَتُہُنَّ إِلَی الْمَیِّتِ سَوَائً فَإِنْ کَانَتْ إِحْدَاہُنَّ أَقْرَبَ فَالسُّدُسُ لَہَا دُونَہُنَّ۔ وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ یُشْرِکُ بَیْنَ أَقْرَبِہِنَّ وَأَبَعْدِہِنَّ فِی السُّدُسِ إِنْ کُنَّ بِمَکَانٍ شَتَّی وَلاَ یَحْجُبُ الْجَدَّاتِ مِنَ السُّدُسِ إِلاَّ الأُمُّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬৭
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قریبی جدات کا وارث بننا نہ کہ دور والی کا
(١٢٣٦٢) حضرت ابراہیم سے روایت ہے کہ حضرت علی اور زید (رض) قریبی جدات کو سدس کا وارث بناتے تھے۔ اگر سب برابر ہوتیں تو سدس میں سب کو شریک کردیتے تھے اور عبداللہ کہتے تھے کہ جدات کے لیے صرف ماں حاجب بن سکتی ہے اور وہ سب کو وارث بناتے تھے، اگرچہ قریبی ہو یا بعد والی مگر یہ کہ ان میں سے کوئی دوسری کی ماں ہوتی تو بیٹی کو وارث بنا دیتے۔
(۱۲۳۶۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ الأَسْوَدِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ قَالَ: کَانَ عَلِیٌّ وَزَیْدٌ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یُوَرِّثَانِ الْقُرْبَی مِنَ الْجَدَّاتِ السُّدُسَ وَإِنْ یَکُنَّ سَوَائً فَہُوَ بَیْنَہُنَّ وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ یَقُولُ: لاَ یَحْجُبُ الْجَدَّاتِ إِلاَّ الأُمُّ وَیُوَرِّثُہُنَّ وَإِنْ کَانَ بَعْضُہُنَّ أَقْرَبَ مِنْ بَعْضٍ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ إِحْدَاہُنَّ أُمَّ الأُخْرَی فَیُوَرِّثُ الاِبْنَۃَ۔

وَرَوَاہُ أَبُو عَمْرٍو الشَّیْبَانِیُّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ بِمَعْنَاہُ وَرُوِیَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِیٍّ وَزَیْدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا بِمَعْنَاہُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬৮
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان میں سے قریبی کی وراثت جب ماں کی طرف سے ہو اور ان کا آپس میں مشترک ہونا جب قرابت باپ کی طرف سے ہو
(١٢٣٦٣) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے ہیں : جب دو جدۃ جمع ہوں تو ان میں سدس ہوگا، جب ماں کی طرف سے قریبی ہو دوسری سے تو سدس قریبی کے لیے ہوگا اور جب باپ کی طرف سے قریبی ہو تو سدس دونوں میں ہوگا۔
(۱۲۳۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ مِنْ کِتَابِہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : إِذَا اجْتَمَعَتْ جَدَّتَانِ فَبَیْنَہُمَا السُّدُسُ وَإِذَا کَانَتِ الَّتِی مِنْ قِبَلِ الأُمِّ أَقْرَبَ مِنَ الأُخْرَی فَالسُّدُسُ لَہَا وَإِذَا کَانَتِ الَّتِی مِنْ قِبَلِ الأَبِ أَقْرَبَ فَہُوَ بَیْنَہُمَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৬৯
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان میں سے قریبی کی وراثت جب ماں کی طرف سے ہو اور ان کا آپس میں مشترک ہونا جب قرابت باپ کی طرف سے ہو
(١٢٣٦٤) ابن ابی الزناد اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے کہا : ہم نے سنا، اگر وہ ماں کی طرف سے ہو تو وہ دونوں میں سے زیادہ حق دار ہے اور اس کے لیے سدس ہے، اس کے علاوہ جو باپ کی طرف سے ہے اور اگر وہ دونوں فوت شدہ سے ایک ہی درجہ میں ہوں یا باپ والی زیادہ قریبی ہو تو سدس دونوں میں نصف نصف تقسیم ہوگا۔
(۱۲۳۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخَبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الْخَلاَّلِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : وَإِنَّا قَدْ سَمِعْنَا أَنَّہَا إِنْ کَانَتِ الَّتِی مِنْ قِبَلِ الأُمِّ ہِیَ أَقْعَدُہُمَا کَانَ لَہَا السُّدُسُ دُونَ الَّتِی مِنْ قِبَلِ الأَبِ وَإِنْ کَانَتَا مِنَ الْمُتَوَفَّی بِمَنْزِلَۃٍ وَاحِدَۃٍ أَوْ کَانَتِ الَّتِی مِنْ قِبَلِ الأَبِ ہِیَ أَقْعَدُہُمَا فَإِنَّ السُّدُسَ یُقْسَمُ بَیْنَہُمَا نِصْفَیْنِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৭০
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان میں سے قریبی کی وراثت جب ماں کی طرف سے ہو اور ان کا آپس میں مشترک ہونا جب قرابت باپ کی طرف سے ہو
(١٢٣٦٥) حضرت زید بن ثابت (رض) فرماتے تھے : جب جدہ ماں کی جانب سے قریبی ہو تو وہ باپ والی سے زیادہ حق دار ہے اور سدس کی حق دار بھی وہی ہے اور جب جدہ باپ کی طرف سے قریبی ہو تو میں دونوں کو شریک کروں گا، کہا گیا کہ ماں والی جدہ کیسے اس مقام پر پہنچ گئی ؟ آپ نے کہا : اس لیے کہ جدات کا حصہ سدس ہے، ماں والے سدس کی وجہ سے۔
(۱۲۳۶۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا أَبُو أُمَیَّۃَ بْنُ یَعْلَی الثَّقَفِیُّ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ عَمْرِو بْنِ وُہَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ : إِذَا کَانَتِ الْجَدَّۃُ مِنْ قِبَلِ الأُمِّ أَقْعَدَ مِنَ الْجَدَّۃِ مِنْ قِبَلِ الأَبِ فَہِیَ أَحَقُّ بِالسُّدُسِ وَإِذَا کَانَتِ الْجَدَّۃُ مِنْ قِبَلِ الأَبِ أَقْعَدَ أَشْرَکْتُ بَیْنَہَا وَبَیْنَ جَدَّۃِ الأُمِّ قِیلَ وَکَیْفَ صَارَتْ الْجَدَّۃُ مِنْ قِبَلِ الأُمِّ بِہَذِہِ الْمَنْزِلَۃِ قَالَ لأَنَّ الْجَدَّاتِ إِنَّمَا أُطْعِمْنَ السُّدُسَ مِنْ قِبَلِ سُدُسِ الأُمِّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৭১
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان میں سے قریبی کی وراثت جب ماں کی طرف سے ہو اور ان کا آپس میں مشترک ہونا جب قرابت باپ کی طرف سے ہو
(١٢٣٦٦) خارجہ بن زید نے کہا : جب ماں کی جانب سے جدہ قریبی ہو باپ کی جانب والی سے تو وہ سدس کا زیادہ حق رکھتی ہے اور جب باپ والی جدۃ ماں والی سے قریبی ہو تو دونوں سدس میں شریک ہوں گی۔
(۱۲۳۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ قَالَ : إِذَا کَانَتِ الْجَدَّۃُ مِنْ قَبْلِ الأُمِّ أَقْعَدَ مِنَ الْجَدَّۃِ مِنْ قِبَلِ الأَبِ کَانَ لَہَا السُّدُسُ وَإِذَا کَانَتِ الْجَدَّۃُ مِنْ قِبَلِ الأَبِ ہِیَ أَقْعَدَ مِنَ الْجَدَّۃِ مِنَ الأُمِّ جُعِلَ السُّدُسُ بَیْنَہُمَا۔

قَالَ وَأَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنْ فِطْرٍ عَنْ شَیْخٍ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ عَنْ خَارِجَۃَ بْنِ زَیْدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ ذَلِکَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৭২
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ان میں سے قریبی کی وراثت جب ماں کی طرف سے ہو اور ان کا آپس میں مشترک ہونا جب قرابت باپ کی طرف سے ہو
(١٢٣٦٧) حضرت زید بن ثابت (رض) سے روایت ہے کہ جب ماں کی طرف سے جدہ قریبی ہو تو وہی سدس کا حق رکھتی ہے۔
(۱۲۳۶۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ بَقِیَّۃَ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ حُمَیْدٍ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ : إِذَا کَانَتِ الْجَدَّۃُ مِنْ قِبَلِ الأُمِّ أَقْعَدَ فَہِیَ أَحَقُّ بِالسُّدُسِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৭৩
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبہ کا بیان
(١٢٣٦٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : کوئی بھی مومن نہیں مگر میں لوگوں میں سے اس کے زیادہ قریب ہوں دنیا اور آخرت میں۔ تم پڑھ لو اگر تم چاہتے ہو : { النَّبِیُّ أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِینَ مِنْ أَنْفُسِہِمْ } اور جو شخص مال چھوڑے وہ اس کا وارث عصبہ کو بنا دے اور اگر قرض یا اولاد چھوڑے تو میرے پاس لاؤ میں اس کا والی ہوں۔
(۱۲۳۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِیِّ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ فُلَیْحٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ ہِلاَلِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی عَمْرَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ لِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا مِنْ مُؤْمِنٍ إِلاَّ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِہِ فِی الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ اقْرَئُ وا إِنْ شِئْتُمْ {النَّبِیُّ أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِینَ مِنْ أَنْفُسِہِمْ} وَأَیُّمَا امْرِئٍ تَرَکَ مَالاً فَلْتَرِثْہُ عَصَبَتُہُ مَنْ کَانُوا وَإِنْ تَرَکَ دَیْنًا أَوْ ضَیَاعًا فَلْیَأْتِنِی فَأَنَا مَوْلاَہُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْمُنْذِرِ۔ [بخاری ۴۷۸۱۔ مسلم ۱۶۱۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৭৪
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبہ کا بیان
(١٢٣٦٩) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے، زمین پر ہر مومن کا میں لوگوں سے زیادہ قریبی ہوں، تم میں سے جو قرض یا اولاد چھوڑے میں اس کا والی ہوں اور جو مال چھوڑے وہ عصبہ کی طرف دے دو ۔
(۱۲۳۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا شَبَابَۃُ حَدَّثَنِی وَرْقَائُ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : وَالَّذِی نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ إِنْ عَلَی الأَرْضِ مِنْ مُؤْمِنٌ إِلاَّ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِہِ فَأَیُّکُمْ مَا تَرَکَ دَیْنًا أَوْ ضَیَاعًا فَلأُدْعَ إِلَیْہِ فَأَنَا مَوْلاَہُ وَأَیُّکُمْ مَا تَرَکَ مَالاً فَإِلَی الْعَصَبَۃِ مَنْ کَانَ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৭৫
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبہ کا بیان
(١٢٣٧٠) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں مومنوں کا ان کی جانوں سے بھی زیادہ قریب ہوں، جو مال چھوڑے، اس کا مال اس کے عصبہ کے لیے ہے اور جو قرض یا اولاد وغیرہ چھوڑے تو میں اس کا ولی ہوں۔
(۱۲۳۷۰) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَابِقٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ أَبِی حَصِینٍ عَنْ أَبِی صَالِحٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَا أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِینَ مِنْ أَنْفُسِہِمْ مَنْ تَرَکَ مَالاً فَمَالُہُ لِمَوَالِی الْعَصَبَۃِ وَمَنْ تَرَکَ کَلاًّ أَوْ ضَیَاعًا فَأَنَا وَلِیُّہُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَحْمُودٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِیلَ۔

اسْمُ الْمَوَالِی یَقَعُ عَلَی بَنِی الأَعْمَامِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১২৩৭৬
وراثت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عصبات کی ترتیب کا بیان
(١٢٣٧١) حضرت ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مال کو ان کے اہل تک پہنچا دو پس جو بچ جائے مذکر آدمی کو دے دو ۔ ایک روایت میں ہے فرائض کو ان کے اہل کی طرف ملا دو جو بچ جائے، پس وہ قریبی مذکر آدمی کے لیے ہے۔
(۱۲۳۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ الْعَدْلُ وَأَبُو الْفَضْلِ : الْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالاَ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ وَإِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحَجَّاجِ قَالاَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : أَلْحِقُوا الْمَالَ بِالْفَرَائِضِ فَمَا أَبْقَتِ الْفَرَائِضُ فَلأَوْلَی رَجُلٍ ذَکَرٍ۔ وَفِی رِوَایَۃِ مُوسَی : أَلْحِقُوا الْفَرَائِضَ بِأَہْلِہَا فَمَا بَقِیَ فَہُوَ لأَوْلَی رَجُلٍ ذَکَرٍ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی بْنِ حَمَّادٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক: