আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৬৬ টি

হাদীস নং: ১৪১৯২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٨٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ حلالہ کرنے اور کروانے والے پر لعنت کرتے ہیں۔
(۱۴۱۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُعَلَّی یَعْنِی ابْنَ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمِسْوَرِیُّ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَعَنَ اللَّہُ الْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَہُ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٨٧) حضرت عقبہ بن عامر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا میں تمہیں ادھار لائے گئے سانڈ کے بارے میں بیان نہ کروں ؟ صحابہ (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کیوں نہیں، وہ کون ہے ؟ فرمایا : حلالہ کرنے والا۔ اللہ نے حلالہ کرنے والے اور کروانے والے پر لعنت کی ہے۔
(۱۴۱۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ قَالَ سَمِعْتُ اللَّیْثَ بْنَ سَعْدٍ یَقُولُ قَالَ مِشْرَحُ بْنُ ہَاعَانَ أَبُو الْمُصْعَبِ سَمِعْتُ عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَلاَ أُخْبِرُکُمْ بِالتَّیْسِ الْمُسْتَعَارِ؟ ۔ قَالُوا : بَلَی یَا رَسُولَ اللَّہِ مَنْ ہُوَ؟ قَالَ : الْمُحِلَّ لَعَنَ اللَّہُ الْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَہُ ۔ [صحیح للفظ۔ لعن اللہ المحلل]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٨٨) مشرح بن ہاعان حضرت عقبہ بن عمر (رض) سے روایت فرماتے ہیں۔
(۱۴۱۸۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ سَمِعْتُ مِشْرَحَ بْنَ ہَاعَانَ یُحَدِّثُ عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ فَذَکَرَہُ۔

[صحیح للفظ۔ لعن اللہ المحلل]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٨٩) نافع اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضرت ابن عمر (رض) کے پاس آیا اور ایسے آدمی کے متعلق سوال کیا جس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دی تھیں تو اس کے بھائی نے بغیر مشورہ کے اس عورت سے شادی کرلی، تاکہ اپنے بھائی کے لیے حلال کر دے۔ کیا وہ پہلے کے لیے حلال ہے ؟ فرمانے لگے : نہیں، مگر نکاح رغبت سے ہو۔ وگرنہ اس نکاح کو ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں زنا شمار کرتے تھے۔
(۱۴۱۸۹) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ : مُحَمَّدُ بْنُ مُطَرِّفٍ الْمَدَنِیُّ عَنْ عُمَرَ بْنِ نَافِعٍ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ قَالَ : جَائَ رَجُلٌ إِلَی ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَسَأَلَہُ عَنْ رَجُلٍ طَلَّقَ امْرَأَتَہُ ثَلاَثًا فَتَزَوَّجَہَا أَخٌ لَہُ عَنْ غَیْرِ مُؤَامَرَۃٍ مِنْہُ لِیُحِلَّہَا لأَخِیہِ ہَلْ تَحِلَّ لِلأَوَّلِ؟ قَالَ : لاَ إِلاَّ نِکَاحَ رَغْبَۃٍ کُنَّا نَعُدُّ ہَذَا سِفَاحًا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٩٠) عبدالملک بن مغیرہ بن نوفل حضرت ابن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان سے عورت کو خاوند کے لیے حلال کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا : یہ زنا ہے۔
(۱۴۱۹۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ تَحْلِیلِ الْمَرْأَۃِ لِزَوْجِہَا فَقَالَ : ذَاکَ السِّفَاحُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٩١) قبیصہ بن جابر فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : جو حلالہ کرنے اور کروانے والا میرے پاس لایا گیا، میں ان دونوں کو ہی رجم کر دوں گا۔
(۱۴۱۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنِ الْمُسَیَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ قَبِیصَۃَ بْنِ جَابِرٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لاَ أُوتَی بِمُحِلٍّ وَلاَ مُحَلَّلٍ لَہُ إِلاَّ رَجَمْتُہُمَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٩٢) ابو مرزوق تجیبی فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضرت عثمان بن عفان (رض) کے دور حکومت میں ان کے پاس آیا اور وہ سوار تھا، اس نے کہا : اے امیرالمومنین ! مجھے آپ سے کام ہے، فرمانے لگے : مجھے جلدی ہے۔ اگر آپ میرے پیچھے سوار ہوجائیں اور میں آپ کی ضرورت پوری کر دوں گا، وہ شخص آپ کے پیچھے سوار ہوگیا، اس نے کہا : میرے ہمسائے نے اپنی بیوی کو غصہ میں طلاق دے دی ہے۔ اب وہ پریشان ہے، میں نے ارادہ کیا کہ میں نے نفس اور مال کو روکے رکھوں، پھر میں نے اس عورت سے شادی کرلی تاکہ وہ پہلے خاوند کے پاس واپس چلی جائے تو حضرت عثمان (رض) فرمانے لگے : رغبت سے نکاح کرو۔ وگرنہ درست نہیں ہے۔
(۱۴۱۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا لَیْثُ بْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی مَرْزُوقٍ التُّجِیبِیِّ: أَنَّ رَجُلاً أَتَی عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی خِلاَفَتِہِ وَقَدْ رَکِبَ فَسَأَلَہُ فَقَالَ: إِنَّ لِی إِلَیْکَ حَاجَۃً یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ قَالَ: إِنِّی الآنَ مُسْتَعْجِلٌ فَإِنْ أَرَدْتَ أَنْ تَرْکَبَ خَلْفِی حَتَّی تَقْضِیَ حَاجَتَکَ۔ فَرَکِبَ خَلْفَہُ فَقَالَ: إِنَّ جَارًا لِی طَلَّقَ امْرَأَتَہُ فِی غَضَبِہِ وَلَقِیَ شِدَّۃً فَأَرَدْتُ أَنْ أَحْتَسِبَ بِنَفْسِی وَمَالِی فَأَتَزَوَّجَہَا ثُمَّ أَبْتَنِیَ بِہَا ثُمَّ أُطَلِّقَہَا فَتَرْجِعَ إِلَی زَوْجِہَا الأَوَّلِ فَقَالَ لَہُ عُثْمَانُ : لاَ تَنْکِحْہَا إِلاَّ نِکَاحَ رَغْبَۃٍ۔[حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٩٣) حضرت سلیمان بن یسار فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان بن عفان کے پاس ایک آدمی کا معاملہ لایا گیا، جس نے کسی عورت سے نکاح اس غرض سے کیا تھا کہ اس کے خاوند کے لیے حلال کر دے تو انھوں نے دونوں میں تفریق پیدا کردی اور فرمایا : رغبت سے نکاح کرو اس کو اندھیرے میں رکھے بغیر۔
(۱۴۱۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ وَأَبُو بَکْرٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ وَمُعَلَّی قَالاَ أَخْبَرَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ : أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رُفِعَ إِلَیْہِ أَمْرُ رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً لِیُحَلِّلَہَا لِزَوْجِہَا فَفَرَّقَ بَیْنَہُمَا وَقَالَ : لاَ تَرْجِعْ إِلَیْہِ إِلاَّ بِنِکَاحِ رَغْبَۃٍ غَیْرَ دُلْسَۃٍ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٩٤) زہری فرماتے ہیں کہ جب وہ اس سے شادی اس غرض سے کرے کہ وہ پہلے کے لیے حلال کرے تو یہ حلال کرنے اور کروانے والے ہیں، یہ درست نہیں ہے۔
(۱۴۱۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ أَخْبَرَنِی یَزِیدُ بْنُ الْہَیْثَمِ أَنَّ إِبْرَاہِیمَ بْنَ أَبِی اللَّیْثِ حَدَّثَہُمْ قَالَ حَدَّثَنَا الأَشْجَعِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ : إِذَا کَانَ یَتَزَوَّجُہَا لِیُحِلَّہَا لَہُ فَہَذَا الْمُحِلُّ وَالْمُحَلَّلُ لَہُ فَلاَ یَنْبَغِی۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے بغیر کسی شرط کے نکاح کیا یہ ثابت ہے اگرچہ دونوں کی نیت یا کسی ایک کی نیت حلالہ کی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ انسانی وسوسہ ہے جو انسان کے دل و دماغ میں پیدا ہوتا ہے اللہ نے اس کو معاف کردیا۔
(١٤١٩٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو انسان کے دل و دماغ میں وسوسے پیدا ہوتے ہیں اللہ نے میری امت سے معاف کردیے ہیں جب تک زبان سے نہ کہے یا عمل نہ کرے۔

(ب) ہشام کی روایت میں ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ نے میری امت سے معاف کردیا ہے۔
(۱۴۱۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنْ قَتَادَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ زُرَارَۃَ بْنِ أَوْفَی عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہَ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہَ -ﷺ- : تَجَاوَزَ اللَّہُ لأُمَّتِی مَا حَدَّثَتْ بِہِ أَنْفُسَہَا مَا لَمْ تَکَلَّمْ بِہِ أَوْ تَعْمَلْ بِہِ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَوَانَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ ہِشَامٍ قَالَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : إِنَّ اللَّہَ جَلَّ ثَنَاؤُہُ تَجَاوَزَ لأُمَّتِی ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔

[صحیح۔ مسلم ۱۲۷، بخاری ۵۲۶۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے بغیر کسی شرط کے نکاح کیا یہ ثابت ہے اگرچہ دونوں کی نیت یا کسی ایک کی نیت حلالہ کی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ انسانی وسوسہ ہے جو انسان کے دل و دماغ میں پیدا ہوتا ہے اللہ نے اس کو معاف کردیا۔
(١٤١٩٦) حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ ایک قریشی شخص نے اپنی بیوی کو طلاق بتہ دے دی تو وہ بازار میں ایک دیہاتی شیخ اور اس کے بیٹے کے پاس گزرا جو تجارت کی غرض سے بازار آئے تھے۔ پھر اس نے جوان سے کہا : کیا تیرے اندر بھلائی ہے ؟ وہ ان کے پاس سے چلا گیا، پھر دوبارہ پلٹ کر آیا، اس نے ویسے ہی کہا، پھر وہ چلا گیا۔ اس نے کہا : ہاں۔ اس نے کہا : مجھے اپنا ہاتھ دکھاؤ۔ پھر وہ اس کے ساتھ گیا اور خبر دی اور اس عورت سے نکاح کا حکم دیا۔ اس نے اس عورت کے ساتھ رات گزاری۔ جب اس نے صبح کی اور اجازت طلب کی تو اجازت مل گئی۔ پھر وہ اچانک اس سے پیٹھ پھیر کر جا رہا تھا تو اس عورت نے کہا : اگر اب اس نے مجھے طلاق دی تو میں آئندہ کبھی بھی اس سے نکاح نہ کروں گی۔ اس بات کا تذکرہ حضرت عمر (رض) کے سامنے ہوا تو انھوں نے اس کے خاوند کو بلایا اور فرمایا : اگر تو نے اس عورت سے نکاح کیا تو میں تیرے ساتھ اس طرح کروں گا اور اس کو ڈرایا اور فرمایا : اس کو لازم پکڑو اور دوسری جگہ ہے کہ فرمایا : اگر کوئی چیز آپ کے لیے پیش آئے تو مجھے خبر دینا۔
(۱۴۱۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ سَیْفِ بْنِ سُلَیْمَانَ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ : طَلَّقَ رَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ امْرَأَۃً لَہُ فَبَتَّہَا فَمَرَّ بِشَیْخٍ وَابْنٍ لَہُ مِنَ الأَعْرَابِ فِی السُّوقِ قَدِمَا لِتِجَارَۃٍ لَہُمَا فَقَالَ لِلْفَتَی : ہَلْ فِیکَ مِنْ خَیْرٍ ثُمَّ مَضَی عَنْہُ ثُمَّ کَرَّ عَلَیْہِ فَکَمِثْلِہَا ثُمَّ مَضَی عَنْہُ ثُمَّ کَرَّ عَلَیْہِ فَکَمِثْلِہَا قَالَ : نَعَمْ قَالَ : فَأَرِنِی یَدَکَ فَانْطَلَقَ بِہِ فَأَخْبَرَہُ الْخَبَرَ وَأَمَرَہُ بِنِکَاحِہَا فَنَکَحَہَا فَبَاتَ مَعَہَا فَلَمَّا أَصْبَحَ اسْتَأْذَنَ فَأُذِنَ لَہُ فَإِذَا ہُوَ قَدْ وَلاَّہَا الدُّبُرَ فَقَالَتْ وَاللَّہِ لَئِنْ طَلَّقَنِی لاَ أَنْکِحُکَ أَبَدًا۔ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَدَعَاہُ فَقَالَ : لَوْ نَکَحْتَہَا لَفَعَلْتُ بِکَ کَذَا وَکَذَا وَتَوَاعَدَہُ وَدَعَا زَوْجَہَا فَقَالَ : الْزَمْہَا۔ وَزَادَ فِیہِ فِی مَوْضِعٍ آخَرَ فَقَالَ وَقَالَ : وَإِنْ عَرَضَ لَکَ أَحَدٌ بِشَیْئٍ فَأَخْبِرْنِی بِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے بغیر کسی شرط کے نکاح کیا یہ ثابت ہے اگرچہ دونوں کی نیت یا کسی ایک کی نیت حلالہ کی ہو

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ انسانی وسوسہ ہے جو انسان کے دل و دماغ میں پیدا ہوتا ہے اللہ نے اس کو معاف کردیا۔
(١٤١٩٧) ابن سیرین فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیں، وہ مسکین دیہاتی تھا، مسجد کے دروازے پر بیٹھا رہتا تھا۔ اس کے پاس ایک عورت آئی اور کہنے لگی : تو نے فلاں عورت سے شادی کے بعد ایک رات گزار کر اس کو جدا کردیا ؟ اس نے کہا : ہاں۔ وہ اسی طرح تھا کہ اس کی بیوی نے کہہ دیا : جب تو صبح کرے تو وہ کہہ دیں کہ تو اس کو جدا کر تو ایسا نہ کرنا۔ میں تیرے پاس ہی رہوں گی، تیرا کیا خیال ہے ؟ اور حضرت عمر (رض) کے پاس جا۔ جب عورت نے صبح کی تو اس کے ورثا مسکین اعرابی کے پاس آئے تو وہ مسکین عورت کے پاس آیا۔ اس عورت نے کہا : تم اس مسکین سے بات کرو۔ تم مجھے اس کے پاس لے کر آئے تھے۔ انھوں نے بات کی، لیکن مسکین نے انکار کردیا اور حضرت عمر (رض) کے پاس چلا گیا تو انھوں نے فرمایا : اپنی بیوی کو لازم پکڑو، اگر کوئی شک ہو تو میرے پاس آجانا، پھر اس عورت کے پاس گیا جو اس کے لیے لائی گئی تھی۔ اس کو عبرتناک سزا دی۔ پھر وہ مسکین صبح وشام حلہ پہن کر حضرت عمر (رض) کے دربار میں آیا کرتا تھا اور کہا کرتا تھا کہ تمام تعریفیں اس ذات کی ہیں جس نے اے چیتھڑوں والے تجھے حلہ پہنایا۔ جس میں تو صبح وشام کرتا ہے۔
(۱۴۱۹۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ سَالِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أُخْبِرْتُ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّ امْرَأَۃً طَلَّقَہَا زَوْجُہَا ثَلاَثًا وَکَانَ مِسْکِینٌ أَعْرَابِیٌّ یَقْعُدُ بِبَابِ الْمَسْجِدِ فَجَائَ تْہُ امْرَأَۃٌ فَقَالَتْ : ہَلْ لَکَ فِی امْرَأَۃٍ تَنْکِحُہَا فَتَبِیتَ مَعَہَا اللَّیْلَۃَ وَتُصْبِحَ فَتُفَارِقَہَا فَقَالَ : نَعَمْ فَکَانَ ذَلِکَ فَقَالَتْ لَہُ امْرَأَتُہُ : إِنَّکَ إِذَا أَصْبَحْتَ فَإِنَّہُمْ سَیَقُولُونَ لَکَ فَارِقْہَا فَلاَ تَفْعَلْ ذَلِکَ فَإِنِّی مُقِیمَۃٌ لَکَ مَا تَرَی وَاذْہَبْ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا أَصْبَحَتْ أَتَوْہُ وَأَتَوْہَا فَقَالَتْ : کَلِّمُوہُ فَأَنْتُمْ جِئْتُمْ بِہِ فَکَلِّمُوہُ فَأَبَی فَانْطَلَقَ إِلَی عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَ : الْزَمِ امْرَأَتَکَ فَإِنْ رَابُوکَ بِرَیْبٍ فَأْتِنِی وَأَرْسَلَ إِلَی الْمَرْأَۃِ الَّتِی مَشَتْ لِذَلِکَ فَنَکَّلَ بِہَا ثُمَّ کَانَ یَغْدُو عَلَی عُمَرَ وَیَرُوحُ فِی حُلَّۃٍ فَیَقُولُ : الْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی کَسَاکَ یَا ذَا الرُّقْعَتَیْنِ حُلَّۃً تَغْدُو فِیہَا وَتَرُوحُ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : وَسَمِعْتُ ہَذَا الْحَدِیثَ مُسْنَدًا إِسنادًا مُوتَصِلاً عَنِ ابْنِ سِیرِینَ یُوصِلُہُ عَنْ عُمَرَ بِمِثْلِ ہَذَا الْمَعْنَی۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے نکاح کا حکم
(١٤١٩٨) نبیہ بن وہب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبیداللہ نے طلحہ بن عمر بنت شیبہ بن جبیر سے نکاح کا ارادہ کیا تو انھوں نے ابان بن عثمان امیر حج کو دعوت دی تو ابان کہنے لگے : میں نے حضرت عثمان بن عفان (رض) سے سنا انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : محرم نہ نکاح کرے اور نہ اس کا نکاح کیا جائے اور منگنی کا پیغام بھی نہ دے۔
(۱۴۱۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ وَأَبُو الْحَسَنِ الْعَنَزِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ فِیمَا قَرَأَ عَلَی مَالِکٍ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو عَلِیٍّ : الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ وَاللَّفْظُ لَہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نُبَیْہِ بْنِ وَہْبٍ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَیْدِ اللَّہِ أَرَادَ أَنْ یُزَوِّجَ طَلْحَۃَ بْنَ عُمَرَ بِنْتَ شَیْبَۃَ بْنِ جُبَیْرٍ فَأَرْسَلَ إِلَی أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ لِیَحْضُرَ ذَلِکَ وَہُوَ أَمِیرُ الْحَاجِّ فَقَالَ أَبَانُ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : لاَ یَنْکِحُ الْمُحْرِمُ وَلاَ یُنْکَحُ وَلاَ یَخْطُبُ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۰۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے نکاح کا حکم
(١٤١٩٩) نبیہ بن وہب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن عبیداللہ بن معمر نے مجھے بھیجا کہ وہ اپنے بیٹے کا شیبہ بن عثمان کی بیٹی سے نکاح کا ارادہ رکھتے تھے۔ انھوں نے ابان بن عثمان کو بھی دعوت دی جو امیر الحجاج تھے تو وہ کہنے لگے : میں اس کو دیہاتی خیال کرتا ہوں؛ کیونکہ محرم نہ تو اپنا نکاح کرتا ہے اور نہ ہی کسی دوسرے کا۔ حضرت عثمان (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مجھے یہ بیان فرمایا تھا۔
(۱۴۱۹۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَمْدَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ الْمُقَدَّمِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنِی نُبَیْہُ بْنُ وَہْبٍ قَالَ : بَعَثَنِی عُمَرُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ مَعْمَرٍ وَکَانَ یَخْطُبُ بِنْتَ شَیْبَۃَ بْنِ عُثْمَانَ عَلَی ابْنِہِ فَأَرْسَلَنِی إِلَی أَبَانَ بْنِ عُثْمَانَ وَہُوَ عَلَی الْمَوْسِمِ فَقَالَ : أَلاَ أُرَاہُ أَعْرَابِیًّا إِنَّ الْمُحْرِمَ لاَ یَنْکِحُ وَلاَ یُنْکَحُ أَخْبَرَنَا بِذَلِکَ عُثْمَانُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لَفْظُ حَدِیثِہِمَا سَوَاء ٌ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ الْمُقَدَّمِیِّ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے نکاح کا حکم
(١٤٢٠٠) حضرت عثمان (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : محرم نہ تو اپنا اور نہ ہی کسی کا نکاح کرے اور نہ ہی منگنی کا پیغام دے۔
(۱۴۲۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَعُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَہْدِیٍّ الْقُشَیْرِیُّ لَفْظًا قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْ مَطَرٍ وَیَعْلَی بْنِ حَکِیمٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ نُبَیْہِ بْنِ وَہْبٍ عَنْ أَبَانَ عَنْ عُثْمَانَ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَنْکِحُ الْمُحْرِمُ وَلاَ یُنْکَحُ وَلاَ یَخْطُبُ ۔

قَالَ وَحَدَّثَنَا سَعِیدٌ عَنْہُمَا : مَطَرٍ وَیَعْلَی بْنِ حَکِیمٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِثْلَہُ غَیْرَ أَنَّہُ لَمْ یَرْفَعْہُ إِلَی نَبِیِّ اللَّہِ -ﷺ-۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی عَرُوبَۃَ وَأَخْرَجَہُ أَیْضًا مِنْ حَدِیثِ أَیُّوبَ السَّخْتِیَانِیِّ وَأَیُّوبَ بْنِ مُوسَی وَسَعِیدِ بْنِ أَبِی ہِلاَلٍ عَنْ نُبَیْہِ بْنِ وَہْبٍ۔ (ت) وَرُوِیَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أُمَیَّۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَرْفُوعًا وَعَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَرْفُوعًا بِالشَّکِّ وَالصَّحِیحُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مَوْقُوفٌ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے نکاح کا حکم
(١٤٢٠١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت میمونہ سے حالتِ احرام میں نکاح کیا۔
(۱۴۲۰۱) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا دَاوُدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ أَبِی الشَّعْثَائِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ قَالَ : تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مَیْمُونَۃَ وَہُوَ مُحْرِمٌ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ حَدِیثِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرٍو۔

[صحیح۔ مسلم ۱۴۱۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے نکاح کا حکم
(١٤٢٠٢) یزید بن اصم وہ میمونہ کے بھانجے ہیں، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میمونہ سے نکاح حلال ہونے کی صورت میں کیا۔
(۱۴۲۰۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ یَزِیدَ بْنِ الأَصَمِّ وَہُوَ ابْنُ أُخْتِ مَیْمُونَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَکَحَ مَیْمُونَۃَ وَہُوَ حَلاَلٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২০৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے نکاح کا حکم
(١٤٢٠٣) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت میمونہ (رض) سے حالت احرام میں نکاح کیا۔ عمرو (رض) کہتے ہیں : میں نے جابر بن زید سے کہا : اے ابو الشعثاء ! آپ کے خیال میں وہ کون تھی ؟ کہنے لگے : میرے خیال میں میمونہ بنت حارث تھیں، ایک مرتبہ وہ کہتے ہیں کہ وہ میمونہ بنت حارث تھیں۔ میں نے ان سے کہا کہ ابن شہاب یزید بن اصم سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت میمونہ سے حلال ہونے کی صورت میں نکاح کیا۔

(ب) یزید بن اصم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حلال ہونے کی صورت میں نکاح کیا۔
(۱۴۲۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ دِینَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- تَزَوَّجَ وَہُوَ مُحْرِمٌ قَالَ عَمْرٌو فَقُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ زَیْدٍ : مَنْ تُرَاہَا یَا أَبَا الشَّعْثَائِ ؟ قَالَ : أَظُنُّہَا مَیْمُونَۃَ بِنْتَ الْحَارِثِ وَقَالَ مَرَّۃً یَقُولُونَ مَیْمُونَۃُ بِنْتُ الْحَارِثِ فَقُلْتُ لَہُ إِنَّ ابْنَ شِہَابٍ أَخْبَرَنِی عَنْ یَزِیدَ بْنِ الأَصَمِّ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- تَزَوَّجَ مَیْمُونَۃَ وَہُوَ حَلاَلٌ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ نُمَیْرٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ عَمْرٍو إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ فَحَدَّثْتُ بِہِ الزُّہْرِیَّ فَقَالَ أَخْبَرَنِی یَزِیدُ بْنُ الأَصَمِّ : أَنَّہُ نَکَحَہَا وَہُوَ حَلاَلٌ۔ [صحیح۔ تقدم قبل الذی قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২১০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے نکاح کا حکم
(١٤٢٠٤) یزید بن اصم حضرت میمونہ کے بھانجے حضرت میمونہ بنت حارث سے نقل فرماتے ہیں کہ میمونہ (رض) نے بیان کیا : میں اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دونوں نے سرف نامی جگہ میں حلال ہونے کی صورت میں نکاح کیا۔

(ب) یزید بن اصم فرماتے ہیں کہ حضرت میمونہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ سے نکاح کیا تو آپ حلال تھے۔
(۱۴۲۰۴) قَالَ الشَّیْخُ وَیَزِیدُ بْنُ الأَصَمِّ رَوَاہُ عَنْ مَیْمُونَۃَ أَخْبَرَنَاہُ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ حَبِیبِ بْنِ الشَّہِیدِ عَنْ مَیْمُونِ بْنِ مِہْرَانَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الأَصَمِّ ابْنِ أُخْتِ مَیْمُونَۃَ عَنْ مَیْمُونَۃَ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ : تَزَوَّجَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَنَحْنُ حَلاَلاَنِ بِسَرِفَ۔

أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ أَبُو فَزَارَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الأَصَمِّ قَالَ حَدَّثَتْنِی مَیْمُونَۃُ بِنْتُ الْحَارِثِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- تَزَوَّجَہَا وَہُوَ حَلاَلٌ۔ وَمِنْ ذَلِکَ الْوَجْہِ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ وَقَدْ مَرَّ فِی کِتَابِ الْحَجِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۱۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪২১১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ محرم کے نکاح کا حکم
(١٤٢٠٥) یزید بن اصم حضرت میمونہ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حلال ہوتے ہوئے شادی کی اور اسی حالت میں میری رخصتی بھی ہوئی۔
(۱۴۲۰۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِشْکَابَ وَالْحَسَنُ بْنُ یَحْیَی وَالْحَسَنُ بْنُ أَبِی یَحْیَی قَالُوا حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا أَبِی قَالَ سَمِعْتُ أَبَا فَزَارَۃَ یُحَدِّثُ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الأَصَمِّ عَنْ مَیْمُونَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- تَزَوَّجَہَا حَلاَلاً وَبَنَی بِہَا حَلاَلاً۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: