আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৬৬ টি

হাদীস নং: ১৪১৭২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٦٦) سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس (رض) سے کہا : آپ نے کیا کیا کہ سواریاں آپ کے فتویٰ کی وجہ سے چلی گئیں۔ اور شعراء نے بات کی تو فرماتے ہیں : شعراء نے کیا کہا ہے ؟ فرمانے لگے کہ شعراء کہتے ہیں :

” میں نے شیخ سے کہا، جب مجلس لمبی ہوگئی، اے آواز دینے والے ! کیا ابن عباس (رض) کے فتویٰ میں تیرے لیے کچھ ہے۔ “

” اے چیخنے والے ! کیا تیرے لیے سفید رنگ کی نازک اندام عورت ہے کہ تو لوگوں کے چلنے تک اس کے پاس جگہ پکڑے۔ “

(ب) ابو خالد منہال سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے شیخ سے کہا جب مجلس لمبی ہوئی اور دوسرے شعر میں کہا کہ کیا آپ نے قریبی رشتہ دار جوان لڑکی میں اجازت دی ہے تو ابن عباس (رض) نے فرمایا : میرا تو یہ ارادہ ہی نہ تھا اور نہ ہی میں نے متعہ کا فتویٰ دیا ہے۔ متعہ تو صرف مجبور آدمی کے لیے حلال ہے، اس کی حیثیت تو مردار، خون اور خنزیر کے گوشت کی ہے۔
(۱۴۱۶۶) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَۃَ عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ قُلْتُ لاِبْنِ عَبَّاسٍ : مَاذَا صَنَعْتَ ذَہَبَتِ الرَّکَائِبُ بِفُتْیَاکِ وَقَالَتْ فِیہِ الشُّعَرَائُ ؟ فَقَالَ : وَمَا قَالُوا؟ قَالَ قَالَ الشَّاعِرُ :

أَقُولُ لِلشَّیْخِ لَمَّا طَالَ مَجْلِسُہُ یَا صَاحِ ہَلْ لَکَ فِی فُتْیَا ابْنِ عَبَّاسِ

یَا صَاحِ ہَلْ لَکَ فِی بَیْضَائَ بَہْکَنَۃٍ تَکُونُ مَثْوَاکَ حَتَّی مَصْدَرِ النَّاسِ

وَفِی رِوَایَۃِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الْمِنْہَالِ : قَدْ قُلْتُ لِلشَّیْخِ لَمَّا طَالَ مَجْلِسُہُ وَقَالَ فِی الْبَیْتِ الآخَرِ : ہَلْ لَکَ فِی رَخْصَۃِ الأَطْرَافِ آنِسَۃٍ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ : مَا ہَذَا أَرَدْتُ وَمَا بِہَذَا أَفْتَیْتُ فِی الْمُتْعَۃِ إِنَّ الْمُتْعَۃَ لاَ تَحِلُّ إِلاَّ لِمُضْطَرٍّ أَلاَ إِنَّمَا ہِیَ کَالْمَیْتَۃِ وَالدَّمِ وَلَحْمِ الْخِنْزِیرِ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৭৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٦٧) سعید بن جبیر حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے متعہ کے بارے میں فرمایا کہ یہ حرام ہے جیسے مردار، خون اور خنزیر کا گوشت۔
(۱۴۱۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ شَیْبَانَ الْبَغْدَادِیُّ ثُمَّ الْہَرَوِیُّ أَخْبَرَنَا مُعَاذُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ لَیْثٍ عَنْ خَتَنِہِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ فِی الْمُتْعَۃِ: ہِیَ حَرَامٌ کَالْمَیْتَۃِ وَالدَّمِ وَلَحْمِ الْخِنْزِیرِ۔ وَرُوِیَ ذَلِکَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ الْوَلِیدِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৭৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٦٨) محمد بن کعب حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ متعہ اسلام کی ابتدا میں تھا اور یہ آیت تلاوت فرماتے : { فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِہٖ مِنْہُنَّ فَاٰتُوْہُنَّ اُجُوْرَہُنَّ } [النساء ٢٤] جب کوئی شخص ایسے شہر میں آتا جہاں پر اس کی پہچان نہ ہوتی تو وہ اپنی ضرورت سے فراغت تک وہاں شادی کرلیتا تاکہ اس کے سامان کی حفاظت بھی رہے اور اپنی حالت بھی درست رہے۔ یہاں تک کہ یہ آیت نازل ہوئی : { حُرِّمَتْ عَلَیْکُمْ اُمَّہٰتُکُمْ } [النساء ٢٣] اللہ نے پہلے حکم کو منسوخ کردیا تو اس سے متعہ خارج ہوگیا اور اس کی تصدیق قرآن میں ہے : { اِلَّا عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُہُمْ } [المومنون ٦] اس کے علاوہ تمام شرمگاہیں حرام ہیں۔
(۱۴۱۶۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی اللَّیْثِ حَدَّثَنَا الأَشْجَعِیُّ قَالَ سُلَیْمَانُ وَحَدَّثَنَا الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُقْبَۃَ أَخُو قَبِیصَۃَ بْنِ عُقْبَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا الثَّوْرِیُّ عَنْ مُوسَی بْنِ عُبَیْدَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : کَانَتِ الْمُتْعَۃُ فِی أَوَّلِ الإِسْلاَمِ وَکَانُوا یَقْرَئُ ونَ ہَذِہِ الآیَۃَ {فَمَا اسْتَمْتَعْتُمْ بِہِ} إِلَی أَجَلٍ مُسَمًّی الآیَۃَ فَکَانَ الرَّجُلُ یَقْدَمُ الْبَلْدَۃَ لَیْسَ لَہُ بِہَا مَعْرِفَۃٌ فَیَزَّوَّجُ بِقَدْرِ مَا یَرَی أَنَّہُ یَفْرُغُ مِنْ حَاجَتِہِ لِتَحْفَظَ مَتَاعَہُ وَتُصْلِحَ لَہُ شَأْنَہُ حَتَّی نَزَلَتِ ہَذِہِ الآیَۃُ {حُرِّمَتْ عَلَیْکُمْ أُمَّہَاتُکُمْ} إِلَی آخِرِ الآیَۃِ فَنَسَخَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ الأُولَی فَخَرَجَتِ الْمُتْعَۃُ ، وَتَصْدِیقُہَا مِنَ الْقُرْآنِ {إِلاَّ عَلَی أَزْوَاجِہِمْ أَوْ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُہُمْ} وَمَا سِوَی ہَذَا الْفَرْجِ فَہُوَ حَرَامٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৭৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٦٩) ابو نضرہ کہتے ہیں : میں حضرت جابر بن عبداللہ (رض) کے پاس تھا کہ کسی آنے والے نے کہا کہ ابن عباس اور ابن زبیر (رض) دونوں متعہ کے بارے میں اختلاف رکھتے تھے تو حضرت جابر (رض) فرمانے لگے کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں متعہ کرتے تھے، پھر حضرت عمر (رض) نے منع فرما دیا اس کے بعد ہم نے نہیں کیا۔
(۱۴۱۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَکْرَاوِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ یَعْنِی ابْنَ زِیَادٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ قَالَ : کُنْتُ عِنْدَ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَأَتَاہُ آتٍ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَابْنُ الزُّبَیْرِ اخْتَلَفَا فِی الْمُتَعَتَیْنِ فَقَالَ جَابِرٌ : فَعَلْنَاہُمَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ نَہَانَا عَنْہُمَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمْ نَعُدْ لَہُمَا۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَامِدِ بْنِ عُمَرَ الْبَکْرَاوِیِّ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۲۱۷۔۱۲۴۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৭৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٠) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ ابن زبیر (رض) متعہ سے منع کرتے جبکہ ابن عباس (رض) متعہ کا حکم فرماتے۔ کہتے ہیں : میرے سامنے حدیث تھی کہ ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ابوبکر (رض) کے ساتھ متعہ کیا، لیکن جب حضرت عمر (رض) خلیفہ بنے تو انھوں نے لوگوں کو خطبہ ارشاد فرمایا کہ یقیناً یہ اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہیں اور یہ قرآن ہے، متعہ کی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں اجازت تھی لیکن میں ان دونوں متعوں سے منع کرتا ہوں اور ان کی وجہ سے سزا بھی دیتا ہوں : 1 عورتوں سے متعہ کرنا۔ میں نے جس آدمی کو بھی پکڑ لیا، پتھر مار مار کر رجم کر دوں گا۔ 2 اور دوسرا متعہ یعنی حج میں فائدہ اٹھانا۔ تم اپنے حج کو عمرہ سے جدا کرو۔ یقیناً تمہارا حج کو پورا کرنے والا عمرہ کو زیادہ احسن انداز سے پورا کرنے والا ہے۔

نوٹ : شیخ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں ان کے جواز میں کوئی شک نہیں ہے، لیکن نکاح متعہ سے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فتح مکہ کے سال اجازت کے بعد منع فرما دیا۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے وفات تک اس کی اجازت نہ دی، حضرت عمر (رض) نے بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی سنت کی موافقت کی بنا پر منع فرمایا۔ لیکن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حج تمتع سے منع نہ فرمایا تھا تو حضرت عمر (رض) نے حج تمتع سے منع فرمایا ان کے نزدیک حج وعمرہ کو الگ الگ کرنا افضل ہے، تاکہ حج وعمرہ کو مکمل طور پر احسن انداز سے ادا کیا جائے، لیکن حج تمتع سے ممانعت تنزیہی ہے نہ کہ تحریمی۔
(۱۴۱۷۰) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا ہَمَّامٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قُلْتُ : إِنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ یَنْہَی عَنِ الْمُتْعَۃِ وَإِنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ یَأْمُرُ بِہَا۔ قَالَ : عَلَی یَدَیَّ جَرَی الْحَدِیثُ تَمَتَّعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَمَعَ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَلَمَّا وَلِیَ عُمَرُ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- ہَذَا الرَّسُولُ وَإِنَّ ہَذَا الْقُرْآنَ ہَذَا الْقُرْآنُ وَإِنَّہُمَا کَانَتَا مُتْعَتَانِ عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَأَنَا أَنْہَی عَنْہُمَا وَأُعَاقِبُ عَلَیْہِمَا إِحْدَاہُمَا مُتْعَۃُ النِّسَائِ وَلاَ أَقْدِرُ عَلَی رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَۃً إِلَی أَجَلٍ إِلاَّ غَیَّبْتُہُ فِی الْحِجَارَۃِ وَالأُخْرَی مُتْعَۃُ الْحَجِّ افْصِلُوا حَجَّکُمْ مِنْ عُمْرَتِکُمْ فَإِنَّہُ أَتَمُّ لِحَجِّکُمْ وَأَتَمُّ لِعُمْرَتِکُمْ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ ہَمَّامٍ۔ قَالَ الشَّیْخُ : وَنَحْنُ لاَ نَشُکُّ فِی کَوْنِہِمَا عَلَی عَہْدِ رَسُوُلِ اللَّہِ -ﷺ- لَکِنَّا وَجَدْنَاہُ نَہَی عَنْ نِکَاحَ الْمُتْعَۃِ عَامَ الْفَتْحِ بَعْدَ الإِذْنِ فِیہِ ثُمَّ لَمْ نَجِدْہُ أَذِنَ فِیہِ بَعْدَ النَّہْیِ عَنْہُ حَتَّی مَضَی لِسَبِیلِہِ -ﷺ- فَکَانَ نَہْیُ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ نِکَاحِ الْمُتْعَۃِ مُوَافِقًا لِسُنَّۃِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَخَذْنَا بِہِ وَلَمْ نَجِدْہُ -ﷺ- نَہَی عَنْ مُتْعَۃِ الْحَجِّ مِن رِوَایَۃٍ صَحِیحَۃٍ عَنْہُ وَوَجَدْنَا فِی قَوْلِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَا دَلَّ عَلَی أَنَّہُ أَحَبَّ أَنْ یُفْصَلَ بَیْنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ لِیَکُونَ أَتَمَّ لَہُمَا فَحَمَلْنَا نَہْیَہُ عَنْ مُتْعَۃِ الْحَجِّ عَلَی التَّنْزِیہِ وَعَلَی اخْتِیَارِ الأَفْرَادِ عَلَی غَیْرِہِ لاَ عَلَی التَّحْرِیمِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৭৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧١) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے منبر پر چڑھ کر اللہ کی حمدوثنا بیان کی، پھر فرمایا کہ لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ عورتوں سے نکاحِ متعہ کرتے ہیں حالانکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے منع فرمایا ہے جس کو میں نے پکڑ لیا تو اسے رجم کر دوں گا۔ حضرت عمر (رض) نے نکاحِ متعہ سے منع فرمایا تھا : کیونکہ وہ اس کی ممانعت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جانتے تھے۔
(۱۴۱۷۱) وَقَدْ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ یَحْیَی الزُّہْرِیُّ الْقَاضِی بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأُمَوِیُّ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ دِینَارٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : صَعِدَ عُمَرُ الْمِنْبَرَ فَحَمِدَ اللَّہَ وَأَثْنَی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ : مَا بَالُ رِجَالٍ یَنْکِحُونَ ہَذِہِ الْمُتْعَۃِ وَقَدْ نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْہَا لاَ أُوْتَی بِأَحَدٍ نَکَحَہَا إِلاَّ رَجَمْتُہُ۔ فَہَذَا إِنْ صَحَّ یُبَیِّنُ أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِنَّمَا نَہَی عَنْ نِکَاحِ الْمُتْعَۃِ لأَنَّہُ عَلِمَ نَہْیَ النَّبِیِّ -ﷺ- عَنْہُ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৭৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٢) حضرت عروہ (رض) فرماتے ہیں کہ خولہ بنت حکیم حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آئیں اور کہنے لگیں کہ ربیعہ بن امیہ نے ایک عورت سے نکاح متعہ کیا، اس نے بچے کو جنم دیا تو حضرت عمر (رض) اپنی چادر کو کھینچتے ہوئے گھر سے نکلے اور فرمانے لگے : اگر میں اس کو پہلے پا لیتا تو اس کو رجم کردیتا۔
(۱۴۱۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی وَأَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ : أَنَّ خَوْلَۃَ بِنْتَ حَکِیمٍ دَخَلَتْ عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَقَالَتْ : إِنَّ رَبِیعَۃَ بْنَ أُمَیَّۃَ اسْتَمْتَعَ بِامْرَأَۃٍ مُوَلَّدَۃٍ فَحَمَلَتْ مِنْہُ فَخَرَجَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَجُرُّ رِدَائَ ہُ فَزِعًا فَقَالَ : ہَذِہِ الْمُتْعَۃُ وَلَوْ کُنْتُ تَقَدَّمْتُ فِیہِ لَرَجَمْتُہُ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۱۵۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৭৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نکاحِ متعہ کے متعلق پوچھا گیا تو انھوں نے فرمایا : حرام۔ عمر بن خطاب (رض) اگر کسی کو اس بارے میں پکڑتے تو اسے پتھروں سے رجم فرما دیتے۔
(۱۴۱۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ مُتْعَۃِ النِّسَائِ فَقَالَ : حَرَامٌ أَمَا إِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لَوْ أَخَذَ فِیہَا أَحَدًا لَرَجَمَہُ بِالْحِجَارَۃِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٤) عبداللہ بن عبیداللہ بن ابی ملیکہ فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) سے عورتوں سے نکاح متعہ کے بارے میں سوال ہوا تو فرمایا : میرے اور ان کے درمیان اللہ کی کتاب ہے اور انھوں نے یہ آیت تلاوت کی : { وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِفُرُوْجِہِمْ حَافِظُوْنَ ۔ اِلَّا عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُہُمْ فَاِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ ۔ فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْعَادُوْنَ ۔ وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِاَمَانٰتِہِمْ وَعَہْدِہِمْ رَاعُوْنَ ۔ } [المومنون ٥۔ ٨] ” وہ لوگ جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں، سوائے اپنی بیویوں اور لونڈیوں کے، اس میں وہ ملامت نہیں کیے گئے، جس نے اس کے بعد زیادتی کی یہ لوگ حد سے تجاوز کرنے والے ہیں اور وہ لوگ جو اپنی امانتوں اور وعدوں کی پاسداری کرتے ہیں۔ “ جس نے اس کے علاوہ کسی کو تلاش کیا جس سے اللہ نے اس کی شادی کردی یا اس کا مالک بنادیا تو اس نے زیادتی کی۔
(۱۴۱۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ شَقِیقٍ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ بْنِ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی مُلَیْکَۃَ یَقُولُ : سُئِلَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنْ مُتْعَۃِ النِّسَائِ فَقَالَتْ : بَیْنِی وَبَیْنَہُمْ کِتَابُ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ وَقَرَأَتْ ہَذِہِ الآیَۃَ { وَالذَّیْنَ ہُمْ لِفُرُوجِہِمْ حَافِظُونَ إِلاَّ عَلَی أَزْوَاجِہِمْ أَوْ مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُہُمْ فَإِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُومِینَ فَمَنِ ابْتَغَی وَرَائَ ذَلِکَ فَأُولَئِکَ ہُمُ الْعَادُونَ } فَمَنِ ابْتَغَی وَرَائَ مَا زَوَّجَہُ اللَّہُ أَوْ مَلَّکَہُ فَقَدْ عَدَا۔

وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٥) نافع فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا : کسی شخص کے لیے نکاحِ اسلام کے علاوہ کوئی نکاح جائز نہیں ہے، وہ اس کا حق مہر ادا کرتا ہے، مرد و عورت ایک دوسرے کے وارث ہوتے ہیں اور ایک وقت معین کا فیصلہ بھی نہیں ہوتا کہ وہ اس کی بیوی ہے۔ اگر ان میں سے کوئی فوت ہوجائے تو وہ ایک دوسرے کے وارث نہیں ہوتے۔
(۱۴۱۷۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ الْہَثِیمِ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنِی شُعَیْبٌ عَنْ نَافِعٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ : لاَ یَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ یَنْکِحَ امْرَأَۃً إِلاَّ نِکَاحَ الإِسْلاَمِ یُمْہِرُہَا وَیَرِثُہَا وَتَرِثُہُ وَلاَ یُقَاضِیہَا عَلَی أَجَلٍ مَعْلُومٍ إِنَّہَا امْرَأَتُہُ فَإِنْ مَاتَ أَحَدُہُمَا لَمْ یَتَوَارَثَا۔[صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٦) حضرت ابو ذر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کے لیے نکاح متعہ کی اجازت تین دن کے لیے دی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرما دیا تھا۔
(۱۴۱۷۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا خُنَیْسُ بْنُ بَکْرِ بْنِ خُنَیْسٍ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ أَبِی ذَرٍّ قَالَ : إِنَّمَا أُحِلَّتْ لَنَا أَصْحَابَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مُتْعَۃُ النِّسَائِ ثَلاَثَۃَ أَیَّامٍ ثُمَّ نَہَی عَنْہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٧) حضرت ابو ذر (رض) فرماتے ہیں کہ نکاح متعہ تو خوف اور لڑائی کی وجہ سے تھا۔
(۱۴۱۷۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ الْمُقْرِئُ ابْنُ الْحَمَّامِیِّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَلِیٍّ الْخُطَبِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْحَاقَ الأَنْصَارِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَمْرٍو أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ التَّیْمِیِّ عَنْ سُلَیْمٍ الْمُحَارِبِیِّ عَنْ یَزِیدَ التَّیْمِیِّ عَنْ أَبِی ذَرٍّ قَالَ : إِنْ کَانَتِ الْمُتْعَۃُ لِخَوْفِنَا وَلِحَرْبِنَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ غزوہ تبوک میں نکلے تو ہم نے ثنیۃ الوداع میں پڑاؤ کیا، آپ نے عورتوں کو روتے ہوئے دیکھا : آپ نے پوچھا یہ کیا ہے ؟ کہا گیا : ان سے مردوں نے متعہ کر کے ان کو جدا کردیا ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حرام ہے یا فرمایا : نکاح متعہ ختم ہے، یعنی نکاح، طلاق، عدت اور میراث نے متعہ کو ختم کردیا۔
(۱۴۱۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَبُو الشَّیْخِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ وَبَکَّارُ بْنُ قُتَیْبَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا عِکْرِمَۃُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ الْمَقْبُرِیُّ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی غَزْوَۃِ تَبُوکَ فَنَزَلْنَا بِثَنِیَّۃِ الْوَدَاعِ فَرَأَی نِسَائً یَبْکِینَ فَقَالَ : مَا ہَذَا؟ ۔ قِیلَ : نِسَاء ٌ تَمَتَّعَ بِہِنَّ أَزْوَاجُہُنَّ ثُمَّ فَارَقُوہُنَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : حَرَّمَ أَوْ ہَدَمَ الْمُتْعَۃَ النِّکَاحُ وَالطَّلاَقُ وَالْعِدَّۃُ وَالْمِیَراثُ ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ إِسْحَاقُ الْحَنْظَلِیُّ وَجَمَاعَۃٌ عَنْ مُؤَمَّلِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٧٩) سعید بن مسیب فرماتے ہیں کہ میراث نے متعہ کو ختم کردیا ہے۔

(ب) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ عدت، طلاق اور میراث نے نکاح متعہ کو منسوخ کردیا۔

(ج) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ نکاحِ متعہ کو طلاق، حق مہر، عدت اور میراث نے منسوخ کردیا ہے۔
(۱۴۱۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ الْعَدَنِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنِی دَاوُدُ یَعْنِی ابْنَ أَبِی ہِنْدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : نَسَخَ الْمُتْعَۃَ الْمِیرَاثُ۔

وَعَنْ سُفْیَانَ قَالَ قَالَ بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : نَسَخَتْہَا الْعِدَّۃُ وَالطَّلاَقُ وَالْمِیرَاثُ قَالَ الْعَدَنِیُّ یَعْنِی الْمُتْعَۃَ۔ وَرَوَاہُ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : الْمُتْعَۃُ مَنْسُوخَۃٌ نَسَخَہَا الطَّلاَقُ وَالصَّدَاقُ وَالْعِدَّۃُ وَالْمِیرَاثُ۔[صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٨٠) قیس حضرت عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حدیث کے آخر میں ہے کہ نکاح متعہ ترک کردیا گیا۔

(ب) ابن عیینہ حضرت اسماعیل سے نقل فرماتے ہیں، اس کے آخر میں ہے کہ اس کے بعد اس کی حرمت نازل ہوگی۔
(۱۴۱۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِإِسْنَادِہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ فِی الْمُتْعَۃِ قَالَ عُقَیْبَہُ : رَوَی أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنْ قَیْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ ہَذَا الْحَدِیثَ وَقَالَ فِی آخِرِہِ : ثُمَّ تُرِکَ ذَاکَ۔ قَالَ وَفِی حَدِیثِ ابْنِ الْمُصَفَّی عَنِ ابْنِ عُیَیْنَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ فِی آخِرِہِ : ثُمَّ جَائَ تَحْرِیمُہَا بَعْدُ۔ وَفِی حَدِیثِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنْ قَیْسٍ بِنَسْخِ ذَلِکَ یَعْنِی الْمُتْعَۃَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٨١) حضرت علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے متعہ سے منع فرمایا، یہ تو صرف اس کے لیے تھا جو نکاح کو نہ پائے، لیکن جب میاں بیوی کے درمیان نکاح، طلاق، عدت اور میراث آئی تو اس نے نکاحِ متعہ کو منسوخ کردیا۔
(۱۴۱۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ مُوسَی بْنِ أَیُّوبَ عَنْ إِیَاسِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الْمُتْعَۃِ قَالَ : وَإِنَّمَا کَانَتْ لِمَنْ لَمْ یَجِدْ فَلَمَّا أُنْزِلَ النِّکَاحُ وَالطَّلاَقُ وَالْعِدَّۃُ وَالْمِیرَاثُ بَیْنَ الزَّوْجِ وَالْمَرْأَۃِ نُسِخَتْ۔ [صحیح۔ لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاحِ متعہ کا بیان
(١٤١٨٢) ہشام صیرفی نے حضرت جعفر بن محمد سے نکاح متعہ کے بارے میں سوال کیا اور اس کے وصف بیان کیے تو فرمانے لگے : یہ زنا ہے۔
(۱۴۱۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : الْحَسَنُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْکُوفِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَضْرَمِیُّ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ بَہْرامَ حَدَّثَنَا الأَشْجَعِیُّ عَنْ بَسَّامٍ الصَّیْرَفِیِّ قَالَ : سَأَلْتُ جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ عَنِ الْمُتْعَۃِ وَوَصَفْتُہَا لَہُ فَقَالَ لِی : ذَاکَ الزِّنَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৮৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٨٣) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حلالہ کرنے والے اور کروانے والے پر لعنت کی ہے۔
(۱۴۱۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْحَالَّ وَالْمُحَلَّلَ لَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٨٤) حضرت علی (رض) فرماتے ہیں۔ اسماعیل کہتے ہیں : میرا خیال ہے کہ وہ حدیث مرفوع نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حلالہ کرنے اور کروانے والے پر لعنت فرمائی ہے۔
(۱۴۱۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ عَنْ عَامِرٍ عَنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ إِسْمَاعِیلُ وَأُرَاہُ قَدْ رَفَعَہُ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَ : لُعِنَ الْمُحِلُّ وَالْمُحَلَّلُ لَہُ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪১৯১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلالہ کے لیے نکاح کا بیان
(١٤١٨٥) ہذیل بن شرحبیل حضرت عبداللہ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس عورت پر لعنت فرمائی جو سر میں مصنوعی بال لگاتی ہے اور جو لگواتی ہے، جو سرمہ بھرتی اور بھرواتی ہے اور سود کھانے اور کھلانے والے پر، حلالہ کرنے اور کروانے والے پر لعنت فرمائی ہے اور زبیری کی روایت میں ہے کہ سرمہ بھروانے والی عورت پر بھی لعنت فرمائی اور فرمایا : بال لگوانے والی اور اس کو کھلانے والے پر بھی لعنت ہے۔
(۱۴۱۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الزُّبَیْرِیُّ : أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : جَنَاحُ بْنُ نَذِیرِ بْنِ جَنَاحٍ الْقَاضِی بِالْکُوفَۃِ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرِ بْنُ دُحَیْمٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی قَیْسٍ عَنِ الْہُزَیْلِ بْنِ شُرَحْبِیلَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: لَعَنَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الْوَاصِلَۃَ وَالْمُوتَصِلَۃَ وَالْوَاشِمَۃَ وَالْمُوتَشِمَۃَ وَآکِلَ الرِّبَا وَمُؤْکِلَہُ وَالْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَہُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی نُعَیْمٍ وَفِی رِوَایَۃِ الزُّبَیْرِیِّ : الْمَوْشُومَۃَ۔ وَقَالَ : الْمَوْصُولَۃَ۔ وَقَالَ : وَمُطْعِمَہُ۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক: