আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬৬ টি
হাদীস নং: ১৪০৯২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اپنی آزاد عورتوں یا لونڈیوں پر ایک غسل سے مجامعت کرنے کا بیان
(١٤٠٨٦) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی عورتوں پر ایک ہی غسل سے گھوم جایا کرتے تھے۔
معمر فرماتے ہیں : اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کے درمیان وضو کرلیا کرتے تھے۔
معمر فرماتے ہیں : اس میں کوئی شک نہیں کہ اس کے درمیان وضو کرلیا کرتے تھے۔
(۱۴۰۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ یَطُوفُ عَلَی نِسَائِہِ فِی غُسْلٍ وَاحِدٍ۔
قَالَ مَعْمَرٌ : وَلَکِنَّا لاَ نَشُکُّ أَنَّہُ کَانَ عَلَیْہِ الصَّلاَۃُ وَالسَّلاَمُ یَتَوَضَّأُ بَیْنَ ذَلِکَ۔
قَالَ مَعْمَرٌ : وَلَکِنَّا لاَ نَشُکُّ أَنَّہُ کَانَ عَلَیْہِ الصَّلاَۃُ وَالسَّلاَمُ یَتَوَضَّأُ بَیْنَ ذَلِکَ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৯৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی شخص پہلی مرتبہ یا دوبارہ لوٹنے کا ارادہ کرے تو وضو کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
(١٤٠٨٧) حضرت ابو سعید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس آئے پھر دوبارہ آنے کا ارادہ ہو تو وہ وضو کرے۔
(۱۴۰۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی الْمُتَوَکِّلِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا أَتَی أَحَدُکُمْ أَہْلَہُ ثُمَّ أَرَادَ أَنْ یَعُودَ فَلْیَتَوَضَّأْ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ۔
[صحیح۔ مسلم ۳۰۸]
[صحیح۔ مسلم ۳۰۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৯৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی شخص پہلی مرتبہ یا دوبارہ لوٹنے کا ارادہ کرے تو وضو کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
(١٤٠٨٨) حضرت ابو سعید خدری (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب تم میں سے کوئی دوبارہ اپنی بیوی کے پاس آنا چاہے تو وہ وضو کرلے، یہ اس کو زیادہ چست کرنے والا ہے۔
(۱۴۰۸۸) وَرَوَاہُ شُعْبَۃُ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ وَزَادَ فِیہِ : فَإِنَّہُ أَنْشَطُ لِلْعَوْدِ ۔ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی طَاہِرٍ الدَّقَّاقُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ الأَدَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ الْعَاقُولِیُّ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ أَبِی الْمُتَوَکِّلِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : إِذَا أَرَادَ أَحَدُکُمُ الْعَوْدَ فَلْیَتَوَضَّأْ فَإِنَّہُ أَنْشَطُ لَہُ۔ إِنْ کَانَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ أَرَادَ ہَذَا الْحَدِیثَ فَہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ وَلَعَلَّہُ لَمْ یَقِفْ عَلَی إِسْنَادِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৯৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی شخص پہلی مرتبہ یا دوبارہ لوٹنے کا ارادہ کرے تو وضو کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
(١٤٠٨٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو اپنی بیوی کے پاس آئے اور دوبارہ جانے کا ارادہ ہو تو نماز کے وضو کی طرح وضو کرو۔
(۱۴۰۸۹) وَلَعَلَّہُ أَرَادَ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ مَحْمُوَیْہِ الْعَسْکَرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی أُسَامَۃَ الْحَلَبِیُُ حَدَّثَنَا الْمُسَیَّبُ یَعْنِی ابْنَ وَاضِحٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا أَتَیْتَ أَہْلَکَ فَأَرَدْتَ أَنْ تَعُودَ فَتَوَضَّأْ وُضُوئَ کَ لِلصَّلاَۃِ ۔ کَذَا رَوَاہُ الْمُسَیَّبُ بْنُ وَاضِحٍ وَلَیْسَ بِمَحْفُوظٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৯৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی شخص پہلی مرتبہ یا دوبارہ لوٹنے کا ارادہ کرے تو وضو کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
(١٤٠٩٠) حضرت عمر (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس آئے اور دوبارہ لوٹنے کا ارادہ ہو تو اپنی شرمگاہ کو دھو لے۔
(۱۴۰۹۰) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ لَیْثٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی الْمُسْتَہِلِّ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ نَبِیَّ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : إِذَا أَتَی أَحَدُکُمْ أَہْلَہُ فَأَرَادَ أَنْ یَعُودَ فَلْیَغْسِلْ فَرْجَہُ ۔ ہَذَا أَصَحُّ۔ وَلَیْثُ بْنُ أَبِی سُلَیْمٍ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ وَفِی حَدِیثِ أَبِی سَعِیدٍ کِفَایَۃٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৯৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی شخص پہلی مرتبہ یا دوبارہ لوٹنے کا ارادہ کرے تو وضو کرے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اس کے متعلق ایک حدیث منقول ہے، لیکن اس کی مثل ثابت نہیں ہے۔
(١٤٠٩١) حضرت ابو رافع فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جمعہ کے دن اپنی تمام بیویوں کے پاس گئے تو ہر ایک کے پاس غسل کیا تو میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ نے ایک کیوں نہ کیا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ زیادہ پاکیزہ اور عمدہ ہے۔
(۱۴۰۹۱) وَقَدْ رُوِیَ فِی الْغُسْلِ بَیْنَ ذَلِکَ حَدِیثٌ لَیْسَ بِقَوِیٍّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی رَافِعٍ عَنْ عَمَّتِہِ سَلْمَی عَنْ أَبِی رَافِعٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- طَافَ عَلَی نِسَائِہِ جُمْعٍ فَاغْتَسَلَ عِنْدَ کُلِّ امْرَأَۃٍ مِنْہُنَّ غُسْلاً فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلاَ جَعَلْتَہُ غُسْلاً وَاحِدًا؟ قَالَ : ہَکَذَا أَزْکَی وَأَطْہَرُ وَأَطْیَبُ ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৯৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی شخص سونے کا ارادہ کرلے تو
(١٤٠٩٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا کہ وہ جنبی ہوگئے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وضو کر اور اپنی شرمگاہ دھو کر سو جا۔
(۱۴۰۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا دَعْلَجُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ دَعْلَجٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ وَمُوسَی بْنُ أَبِی خُزَیْمَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ دِینَارٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : ذَکَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَنَّہُ تُصِیبُہُ الْجَنَابَۃُ مِنَ اللَّیْلِ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : تَوَضَّأْ وَاغْسِلْ ذَکَرَکَ ثُمَّ نَمْ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۳۲۔ ۱۷۸۔ ۲۶۹]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ بخاری ۱۳۲۔ ۱۷۸۔ ۲۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৯৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی شخص سونے کا ارادہ کرلے تو
(١٤٠٩٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے جنابت پہنچ جائے تو میں کیا کروں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی شرمگاہ دھو، وضو کر، پھر سوجا۔
(۱۴۰۹۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُودَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ دِینَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ قَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ تُصِیبُنِی الْجَنَابَۃُ مِنَ اللَّیْلِ فَکَیْفَ أَصْنَعُ؟ قَالَ : اغْسِلْ ذَکَرَکَ وَتَوَضَّأْ ثُمَّ ارْقُدْ۔[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنبی شخص سونے کا ارادہ کرلے تو
(١٤٠٩٤) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب جنبی ہوتے اور سونے یا کھانے کا ارادہ فرماتے تو وضو فرماتے۔
(۱۴۰۹۴) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : کَانَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِذَا کَانَ جُنُبًا فَأَرَادَ أَنْ یَنَامَ أَوْ یَأْکُلَ تَوَضَّأَ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۵۱۔ ۲۸۶۔ ۲۸۸]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۵۱۔ ۲۸۶۔ ۲۸۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وطی کی حالت میں پردہ کرنا
(١٤٠٩٥) حضرت عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس آئے تو پردہ کرلے اور وہ دونوں کپڑے نہ اتاریں جیسے برہنہ ہونے والے کرتے ہیں۔
اگرچہ یہ ضعیف ہے لیکن یہ اچھے اخلاق میں شمار ہوتا ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مجھے یہ ناپسند ہے کہ ایک وطی کررہا ہو اور دوسری اسے دیکھ رہی ہو، اس لیے کہ یہ بھی ستر نہیں ہے اور نہ اچھا اخلاق اور نہ ہی حسن معاشرت میں شامل ہے۔ حالانکہ اسے حکم دیا گیا ہے کہ بیوی کے ساتھ حسن معاشرت رکھے۔
اگرچہ یہ ضعیف ہے لیکن یہ اچھے اخلاق میں شمار ہوتا ہے۔
امام شافعی (رح) نے فرمایا : مجھے یہ ناپسند ہے کہ ایک وطی کررہا ہو اور دوسری اسے دیکھ رہی ہو، اس لیے کہ یہ بھی ستر نہیں ہے اور نہ اچھا اخلاق اور نہ ہی حسن معاشرت میں شامل ہے۔ حالانکہ اسے حکم دیا گیا ہے کہ بیوی کے ساتھ حسن معاشرت رکھے۔
(۱۴۰۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّفَّائُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا مَنْدَلُ بْنُ عَلِیٍّ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ أَبِی وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا أَتَی أَحَدُکُمْ أَہْلَہُ فَلْیَسْتَتِرْ وَلاَ یَتَجَرَّدَانِ تَجَرُّدَ الْعَیْرَیْنِ۔ [ضعیف]
تَفَرَّدَ بِہِ مَنْدَلُ بْنُ عَلِیٍّ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔ وَہُوَ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ ثَابِتًا فَمَحْمُودٌ فِی الأَخْلاَقِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَکْرَہُ أَنْ یَطَأَہَا وَالأُخْرَی تَنْظُرُ لأَنَّہُ لَیْسَ مِنَ التَّسَتُّرِ وَلاَ مَحْمُودِ الأَخْلاَقِ وَلاَ یُشْبِہُ الْعِشْرَۃَ بِالْمَعْرُوفِ وَقَدْ أُمِرَ أَنْ یُعَاشِرَہَا بِالْمَعْرُوفِ۔
تَفَرَّدَ بِہِ مَنْدَلُ بْنُ عَلِیٍّ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔ وَہُوَ وَإِنْ لَمْ یَکُنْ ثَابِتًا فَمَحْمُودٌ فِی الأَخْلاَقِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَکْرَہُ أَنْ یَطَأَہَا وَالأُخْرَی تَنْظُرُ لأَنَّہُ لَیْسَ مِنَ التَّسَتُّرِ وَلاَ مَحْمُودِ الأَخْلاَقِ وَلاَ یُشْبِہُ الْعِشْرَۃَ بِالْمَعْرُوفِ وَقَدْ أُمِرَ أَنْ یُعَاشِرَہَا بِالْمَعْرُوفِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وطی کی حالت میں پردہ کرنا
(١٤٠٩٦) ابوعبید حضرت حسن کی حدیث میں کہتے ہیں کہ ایک شخص اپنی بیوی سے مجامعت کرتا ہے اور دوسری سنتی ہے، فرماتے ہیں : وہ مخفی آواز کو بھی ناپسند کرتے تھے اور بعض میں تو اتنی کراہت بیان کی گئی ہے کہ بچہ اپنے جھولے میں بھی نہ سنے۔
(ب) ابن عباس (رض) کی حدیث میں ہے کہ وہ اپنی دو لونڈیوں کے درمیان میں سوتے۔
(ج) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اپنی دو لونڈیوں کے درمیان سوتے۔ ابو عبید کہتے ہیں : یہ صرف سونے کی حالت ہے جماع کی نہیں۔
(ب) ابن عباس (رض) کی حدیث میں ہے کہ وہ اپنی دو لونڈیوں کے درمیان میں سوتے۔
(ج) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اپنی دو لونڈیوں کے درمیان سوتے۔ ابو عبید کہتے ہیں : یہ صرف سونے کی حالت ہے جماع کی نہیں۔
(۱۴۰۹۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِالرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ قَالَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ رَحِمَہُ اللَّہُ فِی حَدِیثِ الْحَسَنِ فِی الرَّجُلِ یُجَامِعُ الْمَرْأَۃَ وَالأُخْرَی تَسْمَعُ قَالَ : کَانُوا یَکْرَہُونَ الْوَجْسَ۔
حَدَّثَنَاہُ عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ غَالِبٍ الْقَطَّانِ عَنِ الْحَسَنِ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : الْوَجْسُ ہُوَ الصَّوْتُ الْخَفِیُّ۔ وَقَدْ رُوِیَ فِی مِثْلِ ہَذَا مِنَ الْکَرَاہَۃِ مَا ہُوَ أَشَدُّ مِنْہُ وَہُوَ فِی بَعْضِ الْحَدِیثِ حَتَّی الصَّبِیِّ فِی الْمَہْدِ۔
قَالَ وَأَمَّا حَدِیثُ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ کَانَ یَنَامُ بَیْنَ جَارِیَتَیْنِ سَمِعْتُ عَبَّادَ بْنَ الْعَوَّامِ یُحَدِّثُہُ عَنْ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ سَمِعْتُ عِکْرِمَۃَ یُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ کَانَ یَنَامُ بَیْنَ جَارِیَتَیْنِ۔ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَإِنَّمَا ہَذَا عِنْدِی عَلَی النَّوْمِ لَیْسِ عَلَی الْجِمَاعِ۔ [ضعیف]
حَدَّثَنَاہُ عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ غَالِبٍ الْقَطَّانِ عَنِ الْحَسَنِ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : الْوَجْسُ ہُوَ الصَّوْتُ الْخَفِیُّ۔ وَقَدْ رُوِیَ فِی مِثْلِ ہَذَا مِنَ الْکَرَاہَۃِ مَا ہُوَ أَشَدُّ مِنْہُ وَہُوَ فِی بَعْضِ الْحَدِیثِ حَتَّی الصَّبِیِّ فِی الْمَہْدِ۔
قَالَ وَأَمَّا حَدِیثُ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّہُ کَانَ یَنَامُ بَیْنَ جَارِیَتَیْنِ سَمِعْتُ عَبَّادَ بْنَ الْعَوَّامِ یُحَدِّثُہُ عَنْ أَبِی شَیْبَۃَ قَالَ سَمِعْتُ عِکْرِمَۃَ یُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ کَانَ یَنَامُ بَیْنَ جَارِیَتَیْنِ۔ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَإِنَّمَا ہَذَا عِنْدِی عَلَی النَّوْمِ لَیْسِ عَلَی الْجِمَاعِ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا اپنی بیوی سے کی گئی صحبت کا تذکرہ کرنا مکروہ ہے
(١٤٠٩٧) حضرت ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قیامت کے دن اللہ کے ہاں سب سے بڑی امانت یہ ہے کہ کوئی شخص اپنی بیوی کے اور بیوی اپنے شوہر کے پاس آئے (یعنی صحبت کریں) ۔ پھر وہ شخص اس کے راز کو ظاہر کر دے۔
(۱۴۰۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ الأَعْرَابِیِّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ الْفَزَارِیُّ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَمْزَۃَ الْعُمَرِیِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ أَعْظَمَ الأَمَانَۃِ عِنْدَ اللَّہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ الرَّجُلُ یُفْضِی إِلَی امْرَأَتِہِ وَتُفْضِی إِلَیْہِ ثُمَّ یُفْشِی سِرَّہَا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ مَرْوَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۳۷]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ مَرْوَانَ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۳۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا اپنی بیوی سے کی گئی صحبت کا تذکرہ کرنا مکروہ ہے
(١٤٠٩٨) طفاوت کے شیخ فرماتے ہیں : میں مدینہ میں حضرت ابوہریرہ (رض) کے پاس آیا، میں نے کسی شخص کو اتنا تیز چلتے ہوئے نہیں دیکھا اور نہ ہی اتنا مہمان نواز۔ وہ کہتے ہیں : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ چلا یہاں تک کہ میں اس جگہ آیا جہاں آپ نماز پڑھتے تھے فرماتے ہیں : آپ کے ساتھ دو صفیں مردوں کی اور ایک صف عورتوں کی یا دو صفیں عورتوں کی اور ایک صف مردوں کی تھی۔ نماز کے بعد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہماری طرف متوجے ہوئے اور فرمایا : اگر شیطان مجھے نماز سے کچھ بھلا دے تو مرد سبحان اللہ اور عورتیں تالی بجائیں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پڑھائی لیکن نہ بھولے، پھر فرمایا : اپنی جگہ رہنا، جو شخص تم میں سے کسی پردہ میں ہو، جب وہ اپنی بیوی کے پاس آئے تو دروازہ بند کرلے اور پردہ ڈال لے۔ صحابہ (رض) نے کہا : ہم ایسا ہی کرتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں : پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیٹھے رہے، پھر فرمایا : میں نے اپنی بیوی سے یوں یوں کیا، صحابہ خاموش رہے۔ راوی کہتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم میں سے کسی عورت نے یہ کیا۔ راوی کہتے ہیں : عورتیں بھی خاموش رہیں۔ ایک نوجوان بچی دو زانوں ہو کر بیٹھ گئی، میں گمان کرتا ہوں کہ اس کے پستان گھٹنوں پر تھے۔ اس نے پھیلا دیے تاکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کو دیکھ لیں، اس نے کہا : اللہ کی قسم ! اے اللہ کے رسول ! مرد بیان کریں یا عورتیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تم جانتے ہو جس نے ایسا کیا وہ اس شیطان اور شیطاننی کی مانند ہیں جو کسی گلی میں ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور اپنی حاجت پوری کرتے ہیں اگرچہ لوگ انھیں دیکھ رہے ہوں اور فرمایا : کوئی مرد مرد کے ساتھ اور کوئی عورت عورت کے ساتھ نہ لیٹے صرف بچے یا والد کے ساتھ اجازت ہے۔
اور راوی کہتے ہیں : میں تیسری چیز بھول گیا کہ مردوں کی خوشبو جس کی بو ہو اور رنگ ظاہر نہ ہو اور عورتوں کی خوشبو جس کا رنگ ظاہر ہو خوشبو موجود نہ ہو۔
اور راوی کہتے ہیں : میں تیسری چیز بھول گیا کہ مردوں کی خوشبو جس کی بو ہو اور رنگ ظاہر نہ ہو اور عورتوں کی خوشبو جس کا رنگ ظاہر ہو خوشبو موجود نہ ہو۔
(۱۴۰۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا الْجُرَیْرِیُّ عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ قَالَ حَدَّثَنِی شَیْخٌ مِنَ الطُّفَاوَۃِ قَالَ : أَتَیْتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالْمَدِینَۃِ فَلَمْ أَرَ رَجُلاً مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- أَشَدَّ تَشْمِیرًا وَلاَ أَقْوَمَ عَلَی ضَیْفٍ مِنْہُ سَمِعْتُہُ یَقُولُ نَہَضْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- حَتَّی أَتَی مَقَامَہُ الَّذِی یُصَلِّی فِیہِ قَالَ وَمَعَہُ صَفَّانِ مِنْ رِجَالٍ وَصَفٌ مِنْ نِسَائٍ أَوْ صَفَّانِ مِنْ نِسَائٍ وَصَفٌ مِنْ رِجَالٍ فَأَقْبَلَ عَلَیْنَا بِوَجْہِہِ فَقَالَ : إِنْ نَسَّانِیَ الشَّیْطَانُ شَیْئًا مِنْ صَلاَتِی فَلْیُسَبِّحِ الرِّجَالُ وَلْتُصَفِّقِ النِّسَائُ ۔ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَلَمْ یَنْسَ شَیْئًا مِنْ صَلاَتِہِ فَقَالَ : مَجَالِسَکُمْ مَجَالِسَکُمْ مَا مِنْکُمْ مِنْ رَجُلٍ یَسْتَتِرُ بِسِتْرِ اللَّہِ إِذَا أَتَی أَہْلَہُ أَغْلَقَ عَلَیْہِ بَابَہُ وَأَلْقَی عَلَیْہِ سِتْرَہُ ۔ قَالُوا : إِنَّا لَنَفْعَلُ ذَلِکَ قَالَ ثُمَّ یَجْلِسُ فَیَقُولُ : فَعَلْتُ بِصَاحِبَتِی کَذَا وَفَعَلْتُ کَذَا ۔ فَسَکَتُوا فَقَالَ : ہَلْ مِنْکُنَّ مَنْ تَفْعَلُ ذَلِکَ ۔ قَالَ فَسَکَتْنَ فَجَثَتْ فَتَاۃٌ أَحْسَبُہُ قَالَ کَعَابٌ عَلَی إِحْدَی رُکْبَتَیْہَا فَتَطَاوَلَتْ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- لِیَرَاہَا فَقَالَتْ : إِی وَاللَّہِ یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہُمْ لَیَتَحَدَّثُونَ وَإِنَّہُنَّ لَیَتَحَدَّثْنَ۔ فَقَالَ : ہَلْ تَدْرُونَ مَا مَثَلُ مَنْ فَعَلَ ذَلِکَ مِثْلُ الشَّیْطَانِ وَالشَّیْطَانَۃِ لَقِیَ أَحَدُہُمَا صَاحِبَہُ فِی سِکَّۃٍ فَقَضَی مِنْہَا حَاجَتَہُ وَالنَّاسُ یَنْظُرُونَ۔ وَقَالَ: أَلاَ لاَ یُفْضِیَنَّ رَجُلٌ إِلَی رَجُلٍ وَلاَ امْرَأَۃٌ إِلَی امْرَأَۃٍ إِلاَّ إِلَی وَلَدٍ أَوْ وَالِدٍ ۔
وَقَالَ الثَّالِثَۃَ فَنَسِیتُہَا ثُمَّ قَالَ : إِنَّ طِیبَ الرِّجَالِ مَا وُجِدَ رِیحُہُ وَلَمْ یَظْہَرْ لَوْنُہُ أَلاَ إِنَّ طِیبَ النِّسَائِ مَا ظَہَرَ لَوْنُہُ وَلَمْ یُوجَدْ رِیحُہُ۔ [ضعیف]
وَقَالَ الثَّالِثَۃَ فَنَسِیتُہَا ثُمَّ قَالَ : إِنَّ طِیبَ الرِّجَالِ مَا وُجِدَ رِیحُہُ وَلَمْ یَظْہَرْ لَوْنُہُ أَلاَ إِنَّ طِیبَ النِّسَائِ مَا ظَہَرَ لَوْنُہُ وَلَمْ یُوجَدْ رِیحُہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کسی شخص کا اپنی بیوی سے کی گئی صحبت کا تذکرہ کرنا مکروہ ہے
(٩٩ ١٤٠) حضرت ابو سعید (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جماع کر کے فخر کرنا حرام ہے، ابن وہب کہتے ہیں کہ ” سباع “ سے مراد درندوں کا چمڑا ہے۔
(۱۴۰۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا حَنْبَلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِیسَی الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِی السَّمْحِ عَنْ أَبِی الْہَیْثَمِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- قَالَ : الشِّیَاعُ حَرَامٌ ۔ قَالَ حَنْبَلٌ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ : ابْنُ لَہِیعَۃَ یَقُولُ الشِّیَاعُ یَعْنِی الْمُفَاخَرَۃَ بِالْجِمَاعِ قَالَ وَقَالَ ابْنُ وَہْبٍ السِّبَاعُ یُرِیدُ جُلُودَ السِّبَاعِ۔
[ضعیف]
[ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے پیچھے کی جانب سے جماع کرنے کا حکم
(١٤١٠٠) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ یہود کہتے تھے کہ مرد جب اپنی عورت سے مجامعت پیچھے کی جانب سے کرتا ہے تو بچہ بھینگا پیدا ہوتا ہے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی : { نِسَآؤُکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ } [البقرۃ ٢٢٣] ” تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں اپنی کھیتی میں جہاں سے چاہو آؤ۔ “
(ب) ابو نعیم کی حدیث میں ہے کہ یہود کہتے تھے کہ اپنی بیوی سے پیچھے کی جانب سے مجامعت کرنے سے بچہ بھینگا پیدا ہوتا ہے تو یہ آیت نازل ہوئی۔
(ب) ابو نعیم کی حدیث میں ہے کہ یہود کہتے تھے کہ اپنی بیوی سے پیچھے کی جانب سے مجامعت کرنے سے بچہ بھینگا پیدا ہوتا ہے تو یہ آیت نازل ہوئی۔
(۱۴۱۰۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ أَبِی عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا یَقُولُ : إِنَّ الْیَہُودَ یَقُولُونَ إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ أَہْلَہُ فِی فَرْجِہَا مِنْ وَرَائِہَا کَانَ وَلَدُہُ أَحْوَلَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ ( نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ) لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ وَفِی حَدِیثِ أَبِی نُعَیْمٍ : کَانَتِ الْیَہُودُ تَقُولُ إِذَا جَامَعَہَا مِنْ وَرَائِہَا جَائَ الْوَلَدُ أَحْوَلَ فَنَزَلَتْ فَذَکَرَ الآیَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔
[صحیح۔ بخاری ۴۵۲۸]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرًا یَقُولُ : إِنَّ الْیَہُودَ یَقُولُونَ إِذَا جَامَعَ الرَّجُلُ أَہْلَہُ فِی فَرْجِہَا مِنْ وَرَائِہَا کَانَ وَلَدُہُ أَحْوَلَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ ( نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ) لَفْظُ حَدِیثِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَہْدِیٍّ وَفِی حَدِیثِ أَبِی نُعَیْمٍ : کَانَتِ الْیَہُودُ تَقُولُ إِذَا جَامَعَہَا مِنْ وَرَائِہَا جَائَ الْوَلَدُ أَحْوَلَ فَنَزَلَتْ فَذَکَرَ الآیَۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُثَنَّی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ۔
[صحیح۔ بخاری ۴۵۲۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے پیچھے کی جانب سے جماع کرنے کا حکم
(١٤١٠١) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ یہود کہتے تھے کہ جب مرد اپنی بیوی سے پیچھے کی جانب سے شرمگاہ میں مجامعت کرتا ہے تو بچہ بھینگا پیدا ہوتا ہے، اس بات کا تذکرہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا گیا تو یہ آیت نازل ہوئی : { نِسَآؤُکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ } [البقرۃ ٢٢٣]
(۱۴۱۰۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَتِ الْیَہُودُ : إِذَا أَتَی الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ بَارِکَۃً جَائَ الْوَلَدُ أَحْوَلَ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَنَزَلَتْ { نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ }
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی عَنْ وَہْبِ بْنِ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُثَنَّی عَنْ وَہْبِ بْنِ جَرِیرٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے پیچھے کی جانب سے جماع کرنے کا حکم
(١٤١٠٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ یہود کہتے تھے کہ جب مرد عورت کی قبل میں دبر کی جانب سے آتا ہے تو بچہ بھینگا ہوتا ہے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی : { نِسَآؤُکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ } [البقرۃ ٢٢٣]
(۱۴۱۰۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شَاذَانَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : کَانَتِ یَہُودُ تَقُولُ مَنْ أَتَی امْرَأَتَہُ فِی قُبُلِہَا مِنْ دُبُرِہَا کَانَ الْوَلَدُ أَحْوَلَ فَأَنْزَلَ اللَّہُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی { نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ }
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১০৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے پیچھے کی جانب سے جماع کرنے کا حکم
(١٤١٠٣) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ یہود کہتے تھے کہ بچہ تب بھینگا ہوتا ہے جب مرد پیچھے کی جانب سے قبل میں آتا ہے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی : { نِسَآؤُکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ } [البقرۃ ٢٢٣] کہ وہ آگے یا پیچھے سے آئے لیکن صرف مخصوص جگہ میں آئے۔
(۱۴۱۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی وَزِیَادُ بْنُ الْخَلِیلِ وَعُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالُوا حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ أُنَیْفٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَتِ الْیَہُودُ إِنَّمَا یَکُونُ الْحَوَلُ إِذَا أَتَی الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ مِنْ خَلْفِہَا فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ (نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ) مِنْ بَیْنِ یَدَیْہَا وَمِنْ خَلْفِہَا وَلاَ یَأْتِیہَا إِلاَّ فِی الْمَأْتَی۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ سَہْلٍ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا قَیْسُ بْنُ أُنَیْفٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَتِ الْیَہُودُ إِنَّمَا یَکُونُ الْحَوَلُ إِذَا أَتَی الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ مِنْ خَلْفِہَا فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ (نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ) مِنْ بَیْنِ یَدَیْہَا وَمِنْ خَلْفِہَا وَلاَ یَأْتِیہَا إِلاَّ فِی الْمَأْتَی۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১১০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے پیچھے کی جانب سے جماع کرنے کا حکم
(١٤١٠٤) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ یہود کہتے تھے کہ مرد جب اپنی عورت کو اوندھے منہ کر کے مجامعت کرتا ہے تو بچہ بھینگا ہوتا ہے تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی : { نِسَآؤُکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ } [البقرۃ ٢٢٣] ” تمہاری عورتیں تمہاری کھیتیاں ہیں، تم اپنی کھیتیوں میں جہاں سے چاہو آؤ اگر چاہو تو اوندھے منہ کر کے کرو یا نہ کرو، لیکن ایک ہی مخصوص جگہ کرو۔ “
(۱۴۱۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ وَہَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالاَ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ : أَبُو قُدَامَۃَ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : قَالَتِ یَہُودُ إِذَا أَتَی الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ مُجَبِّیَۃً کَانَ الْوَلَدُ أَحْوَلَ فَنَزَلَتْ { نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ } إِنْ شَائَ مُجَبِّیَۃً وَإِنْ شَائَ غَیْرَ مُجَبِّیَۃً غَیْرَ أَنَّ ذَلِکَ فِی صِمَامٍ وَاحِدٍ۔
لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی قُدَامَۃَ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ سَعِیدٍ : أَبُو قُدَامَۃَ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ رَاشِدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : قَالَتِ یَہُودُ إِذَا أَتَی الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ مُجَبِّیَۃً کَانَ الْوَلَدُ أَحْوَلَ فَنَزَلَتْ { نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ } إِنْ شَائَ مُجَبِّیَۃً وَإِنْ شَائَ غَیْرَ مُجَبِّیَۃً غَیْرَ أَنَّ ذَلِکَ فِی صِمَامٍ وَاحِدٍ۔
لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی قُدَامَۃَ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ سَعِیدٍ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪১১১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورتوں سے پیچھے کی جانب سے جماع کرنے کا حکم
(١٤١٠٥) حضرت ام سلمہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ جب مہاجرین نے مدینہ میں آکر انصار میں شادیاں کیں تو مہاجر عورتوں کی پچھلی جانب سے آگے کی طرف آتے تھے اور انصار اس طرح نہ کرتے تھے تو ایک عورت نے اپنے خاوند سے کہا کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کروں تو وہ آئی تو سہی لیکن شرمائی، پھر سوال کردیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت کی :{ نِسَآؤُکُمْ حَرْثٌ لَّکُمْ فَاْتُوْا حَرْثَکُمْ اَنّٰی شِئْتُمْ } [البقرۃ ٢٢٣] راستہ ایک ہی ہے۔
(۱۴۱۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ الرَّقِّیُّ حَدَّثَنَا قَبِیصَۃُ
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ کَیْسَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ : لَمَّا قَدِمَ الْمُہَاجِرُونَ الْمَدِینَۃَ تَزَوَّجُوا فِی الأَنْصَارِ فَکَانُوا یُجَبُّونَہُنَّ وَکَانَتِ الأَنْصَارُ لاَ تَفْعَلُ ذَلِکَ فَقَالَتِ امْرَأَۃٌ مِنْہُنَّ لِزَوْجِہَا حَتَّی أَسْأَلَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَتَتْہُ فَاسْتَحْیَتْ مِنْہُ ثُمَّ سَأَلَتْہُ فَدَعَا بِہَا فَقَرَأَ عَلَیْہَا { نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ } صِمَامًا وَاحِدًا۔ [حسن۔ تقدم قبلہ]
(ح) قَالَ وَحَدَّثَنَا ابْنُ کَیْسَانَ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- قَالَتْ : لَمَّا قَدِمَ الْمُہَاجِرُونَ الْمَدِینَۃَ تَزَوَّجُوا فِی الأَنْصَارِ فَکَانُوا یُجَبُّونَہُنَّ وَکَانَتِ الأَنْصَارُ لاَ تَفْعَلُ ذَلِکَ فَقَالَتِ امْرَأَۃٌ مِنْہُنَّ لِزَوْجِہَا حَتَّی أَسْأَلَ النَّبِیَّ -ﷺ- فَأَتَتْہُ فَاسْتَحْیَتْ مِنْہُ ثُمَّ سَأَلَتْہُ فَدَعَا بِہَا فَقَرَأَ عَلَیْہَا { نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ } صِمَامًا وَاحِدًا۔ [حسن۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক: