আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৬৬ টি

হাদীস নং: ১৪০৭২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے نکاح نہ ٹوٹے گا جب عورت سے دخول ہوچکا ہو اور دوسرا بھی عدت گزرنے سے پہلے اسلام قبول کرلے (جب میاں، بیوی دونوں بتوں کے پجاری ہوں)
(١٤٠٦٦) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی اور مومنوں کے لیے مشرکین کی دو قسمیں تھیں : 1 ایک تو وہ مشرک جو مسلمانوں سے لڑائی کرتے اور مسلمان ان کے خلاف جہاد کرتے۔ 2 دوسرے وہ مشرک جن سے معاہدہ تھا، نہ وہ مسلمانوں کے خلاف لڑتے اور نہ ہی مسلمان ان کے خلاف لڑتے۔ جب حربی مشرک کی عورتوں میں سے کوئی ہجرت کر کے آئے تو ایک حیض کے بعد طہر میں اس سے نکاح کیا جاسکتا ہے۔ اگر اس کا خاوند نکاح سے پہلے ہجرت کر کے آجائے تو اس کی طرف لوٹا دی جائے گی۔ اس حدیث میں دلالت ہے کہ دار تفریق کا باعث نہیں ہے۔
(۱۴۰۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّسَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا ہِشَامٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ وَقَالَ عَطَاء ٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کَانَ الْمُشْرِکُونَ عَلَی مَنْزِلَتَیْنِ مِنَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَالْمُؤْمِنِینَ کَانَ مُشْرِکِی أَہْلِ حَرْبٍ یُقَاتِلُہُمْ وَیُقَاتِلُونَہُ وَمُشْرِکِی أَہْلِ عَہْدٍ لاَ یُقَاتِلُہُمْ وَلاَ یُقَاتِلُونَہُ فَکَانَ إِذَا ہَاجَرَتِ امْرَأَۃٌ مِنَ الْحَرْبِ لَمْ تُخْطَبْ حَتَّی تَحِیضَ وَتَطْہُرَ فَإِذَا تَطَہَّرَتْ حَلَّ لَہَا النِّکَاحُ فَإِنْ ہَاجَرَ زَوْجُہَا قَبْلَ أَنْ تَنْکِحَ رُدَّتْ إِلَیْہِ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ ہَکَذَا۔ وَفِی ہَذَا دَلاَلَۃٌ عَلَی أَنَّ الدَّارَ لَمْ تَکُنْ تُفَرِّقُ بَیْنَہُمَا۔

[صحیح۔ بخاری ۵۲۸۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৭৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے نکاح نہ ٹوٹے گا جب عورت سے دخول ہوچکا ہو اور دوسرا بھی عدت گزرنے سے پہلے اسلام قبول کرلے (جب میاں، بیوی دونوں بتوں کے پجاری ہوں)
(١٤٠٦٧) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بیٹی زینب کو ابی العاص کے پہلے نکاح میں دو سال کے بعد لوٹا دیا۔
(۱۴۰۶۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْمِہْرَانِیُّ الْمُزَکِّی أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَدَّ ابْنَتَہُ عَلَی أَبِی الْعَاصِ بَعْدَ سَنَتَیْنِ بِنِکَاحِہَا الأَوَّلِ۔ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ یَزِیدَ۔ [حسن۔ الترمذی ۱۱۴۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৭৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے نکاح نہ ٹوٹے گا جب عورت سے دخول ہوچکا ہو اور دوسرا بھی عدت گزرنے سے پہلے اسلام قبول کرلے (جب میاں، بیوی دونوں بتوں کے پجاری ہوں)
(١٤٠٦٨) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بیٹی زینب کو ابی العاص کے پہلے نکاح میں ٦ برس کے بعد لوٹا دیا۔ یونس کی روایت میں پہلے نکاح میں ٦ برس کے بعد کوئی نیا کام نہیں ہوا۔ ابن اسحاق کہتے ہیں کہ زینب کا اسلام اور مدینہ کی طرف آنا، لیکن ابوالعاص کا اسلام سے رک جانا، عدت کے ختم ہونے پر موقوف نہ تھا۔ لیکن جب صلح حدیبیہ کے بعد یہ آیت نازل ہوئی کہ مسلمان عورتیں مشرکوں پر حرام ہیں، اس آیت کے نزول کے بعد عدت کے ختم ہونے پر نکاح کو موقوف رکھا گیا، تھوڑی مدت ہی گزری تھی کہ ابو بصیر وغیرہ نے ابوالعاص کو قیدی بنا کر مدینہ روانہ کردیا تو حضرت زینب نے پناہ دے دی۔ پھر انھوں نے مکہ لوٹ کر تمام امانتیں واپس کرنے کے بعد اسلام کا اظہار کردیا تو ان کے نکاح کو عدت کے ختم ہونے اور اسلام لانے پر موقوف نہ رکھا گیا۔
(۱۴۰۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو وَأَبُو نَصْرٍ : مَنْصُورُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمُفَسِّرُ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَۃَ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَیْنِ

(ح) وَحَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ بُکَیْرٍ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ قَالَ فَحَدَّثَنِی دَاوُدُ بْنُ الْحُصَیْنِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : رَدَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- زَیْنَبَ ابْنَتَہُ عَلی أَبِی الْعَاصِ بْنِ الرَّبِیعِ عَلَی النِّکَاحِ الأَوَّلِ بَعْدَ سِتِّ سِنِینَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَحْمَدَ بْنِ خَالِدٍ وَفِی رِوَایَۃِ یُونُسَ بِالنِّکَاحِ الأَوَّلِ لَمْ یُحْدِثْ شَیْئًا بَعْدَ سِتِّ سِنِینَ۔ وَرَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ مِنْ حَدِیثِ سَلَمَۃَ بْنِ الْفَضْلِ وَغَیْرِہِ عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ۔ وَہَذَا لأَنَّ بِإِسْلاَمِہَا ثُمَّ بِہِجْرَتِہَا إِلَی الْمَدِینَۃِ وَامْتِنَاعِ أَبِی الْعَاصِ مِنَ الإِسْلاَمِ لَمْ یَتَوَقَّفْ نِکَاحُہَا عَلَی انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ حَتَّی نَزَلَتْ آیَۃُ تَحْرِیمِ الْمُسْلِمَاتِ عَلَی الْمُشْرِکِینَ بَعْدَ صُلْحِ الْحُدَیْبِیَۃِ ثُمَّ بَعْدَ نُزُوِلِہَا تَوَقَّفَ نِکَاحُہَا عَلی انْقِضَائِ عِدَّتِہَا فَلَمْ تَلْبَثْ إِلاَّ یَسِیرًا حَتَّی أَخَذَ أَبُو بَصِیرٍ وَغَیْرُہُ أَبَا الْعَاصِ أَسِیرًا وَبَعَثَ بِہِ إِلَی الْمَدِینَۃِ فَأَجَارَتْہُ زَیْنَبُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا ثُمَّ رَجَعَ إِلَی مَکَّۃَ وَرَدَّ مَا کَانَ عِنْدَہُ مِنَ الْوَدَائِعِ وَأَظْہَرَ إِسْلاَمَہُ فَلَمْ یَکُنْ بَیْنَ تَوَقُّفِ نِکَاحِہَا عَلَی انْقِضَائِ الْعِدَّۃِ وَبَیْنَ إِسْلاَمِہِ إِلاَّ الْیَسِیرُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৭৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے نکاح نہ ٹوٹے گا جب عورت سے دخول ہوچکا ہو اور دوسرا بھی عدت گزرنے سے پہلے اسلام قبول کرلے (جب میاں، بیوی دونوں بتوں کے پجاری ہوں)
(١٤٠٦٩) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بیٹی زینب کو نئے حق مہر اور نئے نکاح کے ساتھ واپس کیا۔
(۱۴۰۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی الْمَوْصِلِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَیْثَمَۃَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- رَدَّ ابْنَتَہُ إِلَی أَبِی الْعَاصِ بِمَہْرٍ جَدِیدٍ وَنِکَاحٍ جَدِیدٍ۔ [منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৭৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے نکاح نہ ٹوٹے گا جب عورت سے دخول ہوچکا ہو اور دوسرا بھی عدت گزرنے سے پہلے اسلام قبول کرلے (جب میاں، بیوی دونوں بتوں کے پجاری ہوں)
(١٤٠٧٠) خالی
(۱۴۰۷۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ الْحَافِظُ : ہَذَا لاَ یَثْبُتُ وَحَجَّاجٌ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ وَالصَّوَابُ حَدِیثُ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَبَلَغَنِی عَنْ أَبِی عِیسَی التِّرْمِذِیِّ أَنَّہُ قَالَ سَأَلْتُ عَنْہُ الْبُخَارِیَّ رَحِمَہُ اللَّہُ فَقَالَ حَدِیثُ ابْنِ عَبَّاسٍ أَصَحُّ فِی ہَذَا الْبَابِ مِنْ حَدِیثِ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ وَحَکَی أَبُو عُبَیْدٍ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الْقَطَّانِ أَنَّ حَجَّاجًا لَمْ یَسْمَعْہُ مِنْ عَمْرٍو وَأَنَّہُ مِنْ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ الْعَرْزَمِیِّ عَنْ عَمْرٍو۔ فَہَذَا وَجْہٌ لاَ یَعْبَأُ بِہِ أَحَدٌ یَدْرِی مَا الْحَدِیثُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৭৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے نکاح نہ ٹوٹے گا جب عورت سے دخول ہوچکا ہو اور دوسرا بھی عدت گزرنے سے پہلے اسلام قبول کرلے (جب میاں، بیوی دونوں بتوں کے پجاری ہوں)
(١٤٠٧١) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں ایک عورت نے اسلام قبول کرنے کے بعد شادی کرلی، اس عورت کا خاوند آیا کہ اے اللہ کے رسول ! میں بھی ان کے ساتھ اسلام لایا تھا، یہ میرے اسلام لانے کو جانتی بھی ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوسرے سے لے کر پہلے خاوند کو واپس کردی۔
(۱۴۰۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَسْلَمَتِ امْرَأَۃٌ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ -ﷺ- فَتَزَوَّجَتْ فَجَائَ زَوْجُہَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : إِنِّی قَدْ أَسْلَمْتُ مَعَہَا وَعَلِمَتْ بِإِسْلاَمِی مَعَہَا فَنَزَعَہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ زَوْجِہَا الآخَرِ وَرَدَّہَا إِلَی زَوْجِہَا الأَوَّلِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৭৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے نکاح نہ ٹوٹے گا جب عورت سے دخول ہوچکا ہو اور دوسرا بھی عدت گزرنے سے پہلے اسلام قبول کرلے (جب میاں، بیوی دونوں بتوں کے پجاری ہوں)
(١٤٠٧٢) خالی۔
(۱۴۰۷۲) وَحَدَّثَنَا الشَّیْخُ الإِمَامُ أَبُو الطَّیِّبِ : سَہْلُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُلَیْمَانَ رَحِمَہُ اللَّہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَلِیٍّ الدَّقَّاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعِیدٍ الْعَبْدِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ النُّفَیْلِیُّ حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ یَزِیدَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৭৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو کہتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے نکاح نہ ٹوٹے گا جب عورت سے دخول ہوچکا ہو اور دوسرا بھی عدت گزرنے سے پہلے اسلام قبول کرلے (جب میاں، بیوی دونوں بتوں کے پجاری ہوں)
(١٤٠٧٣) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن حارث کی پھوپھی نے اسلام لانے کے بعد ہجرت کر کے شادی کرلی۔ اس کا خاوند اس سے پہلے اسلام قبول کرچکا تھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پہلے خاوند کی طرف واپس کردیا۔
(۱۴۰۷۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ مُعَاذٍ الضَّبِّیُّ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ عَمَّۃَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْحَارِثِ أَسْلَمَتْ وَہَاجَرَتْ وَتَزَوَّجَتْ وَقَدْ کَانَ زَوْجُہَا أَسْلَمَ قَبْلَہَا فَرَدَّہَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- إِلَی زَوْجِہَا الأَوَّلِ۔

[ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص مسلمان ہو اور اس کے نکاح میں عیسائی عورت ہو
(١٤٠٧٤) ہانی بن قبیصہ جب مدینہ آئے اور ابن عوف کے پاس ٹھہرے، ان کے نکاح میں ٤ عیسائی عورتیں تھیں، وہ اسلام لائے تو ان کے نکاح میں حضرت عمر (رض) نے ان عورتوں کو برقرار رکھا۔ شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے بعض بنو شیبان سے سوال کیا تو وہ کہنے لگے کہ اس میں اختلاف کیا گیا ہے۔
(۱۴۰۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغْدَادِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ : أَنَّ ہَانِئَ بْنَ قَبِیصَۃَ قَدِمَ الْمَدِینَۃَ فَنَزَلَ عَلَی ابْنِ عَوْفٍ وَتَحْتَہُ أَرْبَعُ نِسْوَۃٍ نَصْرَانِیَّاتٍ فَأَسْلَمَ وَأَقَرَّہُنَّ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مَعَہُ۔ قَالَ شُعْبَۃُ : وَسَأَلْتُ عَنْہُ بَعْضَ بَنِی شَیْبَانَ فَقَالَ : قَدِ اخْتُلِفَ عَلَیْنَا فِیہِ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن الجعد ۲۹۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک سے نکاح اور ان کی طلاق کا بیان

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حالتِ شرک کے نکاح کو اسلام میں باقی رکھا۔۔۔، یہ اب جائز نہیں مگر یہ کہ شرک کی طلاق کو بھی ثابت رکھا جائے۔
(١٤٠٧٥) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ جاہلیت کے نکاح چار طرح سے ہوتے تھے : 1 ان میں سے ایک تو یہ ہے کہ کوئی شخص کسی عورت کے ولی کو نکاح کا پیغام دیتا ہے، پھر وہ حق مہر ادا کر کے نکاح کرلیتا ہے۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہودی زانی جوڑے کو رجم کیا، ان کے بعد ان کی شادی کردی تو جب وہ پاک دامن ہو تب شادی کیوں جائز نہیں ہے۔
(۱۴۰۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَنْبَسَۃُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ قَالَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ مُسْلِمِ بْنِ شِہَابٍ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- أَخْبَرَتْہُ : أَنَّ النِّکَاحَ کَانَ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ عَلَی أَرْبَعَۃِ أَنْحَائٍ فَنِکَاحٌ مِنْہَا نِکَاحُ النَّاسِ الْیَوْمَ یَخْطُبُ الرَّجُلُ إِلَی الرَّجُلِ وَلِیَّتَہُ فَیُصْدِقُہَا ثُمَّ یَنْکِحُہَا۔ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ کَمَا مَضَی أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ۔ وَاحْتَجَّ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ بِأَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- رَجَمَ یَہُودِیَّیْنِ زَنَیَا فَجَعَلَ نِکَاحَہُمَا یُحْصِنُہُمَا فَکَیْفَ یَذْہَبُ عَلَیْنَا أَنْ یَکُونَ لاَ یُحِلُّہَا وَہُوَ یُحْصِنُہَا۔ [صحیح۔ بخاری ۵۱۲۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک سے نکاح اور ان کی طلاق کا بیان

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حالتِ شرک کے نکاح کو اسلام میں باقی رکھا۔۔۔، یہ اب جائز نہیں مگر یہ کہ شرک کی طلاق کو بھی ثابت رکھا جائے۔
(١٤٠٧٦) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جاہلیت کے زنا سے مجھے اتنے بچے میسر نہیں آئے جتنے بچے نکاح سے حاصل ہوئے ہیں، جیسے اسلام کا نکاح ہے۔
(۱۴۰۷۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ : حَامِدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّفَّائُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنِی الْمَدِینِیُّ عَنْ أَبِی الْحُوَیْرِثِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَا وَلَّدَنِی مِنْ سِفَاحِ أَہْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ شَیْء ٌ مَا وَلَّدَنِی إِلاَّ نِکَاحٌ کَنِکَاحِ الإِسْلاَمِ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک سے نکاح اور ان کی طلاق کا بیان

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حالتِ شرک کے نکاح کو اسلام میں باقی رکھا۔۔۔، یہ اب جائز نہیں مگر یہ کہ شرک کی طلاق کو بھی ثابت رکھا جائے۔
(١٤٠٧٧) جعفر بن محمد اپنے والد سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان : { لَقَدْ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْکُمْ } [التوبۃ ١٢٨] ” تمہارے پاس تمہارے ہی نفسوں سے رسول آئے ان پر شاق ہے کہ تم مشقت میں پڑو، تم پر بہت زیادہ حریص ہیں۔ “ کہتے ہیں کہ جاہلیت کی پیدائش سے کوئی چیز حاصل نہیں ہوئی اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میری پیدائش نکاح سے ہوئی زنا سے نہیں۔
(۱۴۰۷۷) أَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ الْعُمَرِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ فِرَاسٍ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْبَصْرِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی { لَقْدَ جَائَ کُمْ رَسُولٌ مِنْ أَنْفُسِکُمْ عَزِیزٌ عَلَیْہِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیصٌ عَلَیْکُمْ } قَالَ : لَمْ یُصِبْہُ شَیْء ٌ مِنْ وِلاَدَۃِ الْجَاہِلِیَّۃِ قَالَ وَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : خَرَجْتُ مِنْ نِکَاحٍ غَیْرِ سِفَاحٍ ۔ [حسن لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک سے نکاح اور ان کی طلاق کا بیان

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حالتِ شرک کے نکاح کو اسلام میں باقی رکھا۔۔۔، یہ اب جائز نہیں مگر یہ کہ شرک کی طلاق کو بھی ثابت رکھا جائے۔
(١٤٠٧٨) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرا باپ کہاں ہے ؟ فرمایا : آگ میں، جب وہ جانے لگا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرا اور تیرا باپ جہنم میں ہیں۔ “
(۱۴۰۷۸) قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَأَبُواہُ کَانَا مُشْرِکَیْنِ بِدَلِیلِ مَا أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ: أَنَّ رَجُلاً قَالَ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَیْنَ أَبِی؟ قَالَ: فِی النَّارِ۔ قَالَ: فَلَمَّا قَفَّا دَعَاہُ فَقَالَ : إِنَّ أَبِی وَأَبَاکَ فِی النَّارِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ۔

[صحیح۔ مسلم ۲۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک سے نکاح اور ان کی طلاق کا بیان

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حالتِ شرک کے نکاح کو اسلام میں باقی رکھا۔۔۔، یہ اب جائز نہیں مگر یہ کہ شرک کی طلاق کو بھی ثابت رکھا جائے۔
(١٤٠٧٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے اپنی والدہ کی بخشش کے لیے دعا کی اجازت طلب کی، لیکن اجازت نہ ملی، پھر قبر کی زیارت کی اجازت دے دی گئی۔
(۱۴۰۷۹) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ السَّیَّارِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْمُوَجَّہِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو الْوَلِیدِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ کَیْسَانَ عَنْ أَبِی حَازِمٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اسْتَأْذَنْتُ رَبِّی فِی أَنْ أَسْتَغْفِرَ لأُمِّی فَلَمْ یَأْذَنْ لِی وَاسْتَأْذَنْتُہُ فِی أَنْ أَزُورَ قَبْرَہَا فَأَذِنَ لِی ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَیُّوبَ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۹۷۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کے پاس آنے کا بیان

حائضہ عورت کے پاس آنے کا بیان

اللہ کا فرمان ہے : { فَاعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ } [البقرۃ ٢٢٢] ” حالت حیض میں عورتوں سے جدا رہو اور پاکی تک ان کے قریب نہ جاؤ۔ “
(١٤٠٨٠) نافع حصرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے مجھے حضرت عائشہ (رض) کے پاس بھیجا کہ کیا مرد اپنی عورت سے حالت حیض میں مباشرت کرسکتا ہے، فرماتی ہیں کہ وہ اپنا لنگوٹ نچلے حصہ پر کس لے ۔ پھر وہ اس سے مباشرت کرسکتا ہے اگر چاہے۔
(۱۴۰۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَرْسَلَ إِلَی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا ہَلْ یُبَاشِرُ الرَّجُلُ امْرَأَتَہُ وَہِیَ حَائِضٌ؟ فَقَالَتْ : لِتَشْدُدْ إِزَارَہَا عَلَی أَسْفَلِہَا ثُمَّ یُبَاشِرُہَا إِنْ شَائَ ۔ ہَذَا مَوْقُوفٌ وَقَدْ رُوِیَ مُرْسَلاً وَمَوْصُولاً عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کے پاس آنے کا بیان

حائضہ عورت کے پاس آنے کا بیان

اللہ کا فرمان ہے : { فَاعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ } [البقرۃ ٢٢٢] ” حالت حیض میں عورتوں سے جدا رہو اور پاکی تک ان کے قریب نہ جاؤ۔ “
(١٤٠٨١) زید بن اسلم فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : جب میری بیوی حائضہ ہو تو میرے لیے اس سے کیا حلال ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ اپنے نچلے حصہ پر مضبوطی سے لنگوٹ باندھ لے پھر اوپر والے حصہ سے تیری جو حالت ہو۔
(۱۴۰۸۱) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ قَالاَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْبُوشَنْجِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ : أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ : مَا یَحِلُّ لِی مِنِ امْرَأَتِی وَہِیَ حَائِضٌ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لِتَشُدَّ عَلَیْہَا إِزَارَہَا ثُمَّ شَأْنَکَ بِأَعْلاَہَا ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ۔ [صحیح لغیرہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کے پاس آنے کا بیان

حائضہ عورت کے پاس آنے کا بیان

اللہ کا فرمان ہے : { فَاعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ } [البقرۃ ٢٢٢] ” حالت حیض میں عورتوں سے جدا رہو اور پاکی تک ان کے قریب نہ جاؤ۔ “
(١٤٠٨٢) حضرت عائشہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا گیا کہ جب عورت حائضہ ہو تو مرد کے لیے کیا جائز ہے ؟ فرمایا : جو لنگوٹ سے اوپر ہو۔
(۱۴۰۸۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ بْنِ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِی النَّضْرِ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- سُئِلَ مَا یَحِلُّ لِلرَّجُلِ مِنَ الْمَرْأَۃِ یَعْنِی الْحَائِضَ قَالَ : مَا فَوْقَ الإِزَارِ ۔ ہَذَا مَوْصُولٌ۔ وَقَدْ رُوِّینَا فِی کِتَابِ الطَّہَارَۃِ فِیہِ طَرِیقَیْنِ آخَرَیْنِ وَہُمَا یُؤَکِّدَانِ ہَذِہِ الرِّوَایَۃَ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৮৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کے پاس آنے کا بیان

حائضہ عورت کے پاس آنے کا بیان

اللہ کا فرمان ہے : { فَاعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ } [البقرۃ ٢٢٢] ” حالت حیض میں عورتوں سے جدا رہو اور پاکی تک ان کے قریب نہ جاؤ۔ “
(١٤٠٨٣) عطاء بن یسار حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ایک لحاف میں تھی، میں چپکے سے نکل گئی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تیری کیا حالت ہے ؟ میں نے کہا : میں حیض والی ہوگئی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنی ازار باندھ لو، پھر داخل ہوجاؤ۔
(۱۴۰۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الإِیَادِیُّ الْمَالِکِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ بْنِ خَلاَّدٍ النَّصِیبِیُّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِی شَرِیکٌ أَخْبَرَنِی عَطَائُ بْنُ یَسَارٍ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ -ﷺ- أَنَّہَا قَالَتْ : کُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فِی لِحَافٍ وَاحِدٍ فَانْسَلَلْتُ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : مَا شَأْنُکِ؟ ۔ فَقُلْتُ : حِضْتُ قَالَ : شُدِّی عَلَیْکِ إِزَارَکِ ثُمَّ ادْخُلِی۔

[صحیح۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৯০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت کے پاس آنے کا بیان

حائضہ عورت کے پاس آنے کا بیان

اللہ کا فرمان ہے : { فَاعْتَزِلُوا النِّسَائَ فِی الْمَحِیضِ وَلاَ تَقْرَبُوہُنَّ حَتَّی یَطْہُرْنَ } [البقرۃ ٢٢٢] ” حالت حیض میں عورتوں سے جدا رہو اور پاکی تک ان کے قریب نہ جاؤ۔ “
(١٤٠٨٤) حضرت میمونہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب اپنی حائضہ عورت سے مباشرت کرنا (یعنی ساتھ لیٹنا) چاہتے تو حکم فرماتے کہ وہ اپنی لنگوٹ کس لے۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : حالت حیض میں عورت کے ساتھ لیٹنا اور اس کے پاس آنا اس میں اختلاف ہے اور وہ اپنے خون والی جگہ پر کپڑا رکھ لے۔
(۱۴۰۸۳) عطاء بن یسار حضرت عائشہr سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ نبیe کے ساتھ ایک لحاف میں تھی، میں چپکے سے نکل گئی تو نبیeنے پوچھا: تیری کیا حالت ہے؟ میں نے کہا: میں حیض والی ہوگئی۔ آپe نے فرمایا: اپنی ازار باندھ لو، پھر داخل ہو جاؤ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০৯১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اپنی آزاد عورتوں یا لونڈیوں پر ایک غسل سے مجامعت کرنے کا بیان
(١٤٠٨٥) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی تمام بیویوں کے پاس جانے کے بعد ایک ہی غسل کرلیتے تھے۔
(۱۴۰۸۵) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ بْنِ أَیُّوبَ الْفَقِیہُ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْجُنَیْدِ حَدَّثَنَا النُّفَیْلِیُّ عَنْ مِسْکِینِ بْنِ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ ہِشَامِ بْنِ زَیْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ تَعَالَی عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَطُوفُ عَلَی نِسَائِہِ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ أَبِی شُعَیْبٍ عَنْ مِسْکِینٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۶۸]
tahqiq

তাহকীক: