আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬৬ টি
হাদীস নং: ১৪০৩২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢٦) سدی ابراہیم سے نقل فرماتے ہیں کہ { وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا } فرماتے ہیں : زنا مراد ہے، کہتے ہیں : پھر میں نے حضرت حسن سے اس کے بارے میں سوال کیا تو فرمایا : زنا مراد ہے۔
(۱۴۰۲۶) قَالَ وَحَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَبِیبٍ الْقَاضِی عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُدَیْرٍ عَنْ أَبِی مِجْلَزٍ {وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا} قَالَ : الزِّنَا۔
قَالَ ثُمَّ سَأَلْتُ عَنْہَا الْحَسَنَ أَیْضًا فَقَالَ : ہُوَ الزِّنَا۔ [ضعیف]
قَالَ ثُمَّ سَأَلْتُ عَنْہَا الْحَسَنَ أَیْضًا فَقَالَ : ہُوَ الزِّنَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢٧) سدی ابراہیم سے نقل فرماتے ہیں کہ { وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا } سے مراد زنا ہے۔
(۱۴۰۲۷) قَالَ وَحَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ حَدَّثَنَا أَبُو حُذَیْفَۃَ عَنْ سُفْیَانَ عَنِ السُّدِّیِّ عَنْ إِبْرَاہِیمَ {وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا} قَالَ : الزِّنَا۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢٨) مقاتل بن حیان فرماتے ہیں کہ { وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا } بےہودہ کلام، لیکن دل میں جماع کا ارادہ نہ ہو اور دوسرے کہتے ہیں کہ زنا مراد ہے۔
(ب) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ عدت کے اندر عورت کو نکاح کا اشارہ دینا، یعنی میں تیرے بارے میں رغبت رکھتا ہوں، میں تیرے لیے حریص ہوں، میں پسند کرتا ہوں کہ تو مجھے بتائے جب تیری عدت ختم ہوجائے، آپ کی کیا رائے ہے، حضرت عطاء کہتے ہیں کہ وہ اشارہ کرے، ظاہر نہ کرے۔ وہ کہے : مجھے بھی ضرورت ہے، تو خوش ہوجا تو الحمد للہ خرچے والی ہے، وہ کہہ دیتی ہے میں نے سن لیا جو تو نے کہہ دیا، حضرت عطاء کہتے ہیں : اگر اس نے کسی مرد کو عدت کے اندر وعدہ دے دیا، پھر نکاح کرلیا تو دونوں میں تفریق نہ کی جائے گی۔ [حسن ]
(ب) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ عدت کے اندر عورت کو نکاح کا اشارہ دینا، یعنی میں تیرے بارے میں رغبت رکھتا ہوں، میں تیرے لیے حریص ہوں، میں پسند کرتا ہوں کہ تو مجھے بتائے جب تیری عدت ختم ہوجائے، آپ کی کیا رائے ہے، حضرت عطاء کہتے ہیں کہ وہ اشارہ کرے، ظاہر نہ کرے۔ وہ کہے : مجھے بھی ضرورت ہے، تو خوش ہوجا تو الحمد للہ خرچے والی ہے، وہ کہہ دیتی ہے میں نے سن لیا جو تو نے کہہ دیا، حضرت عطاء کہتے ہیں : اگر اس نے کسی مرد کو عدت کے اندر وعدہ دے دیا، پھر نکاح کرلیا تو دونوں میں تفریق نہ کی جائے گی۔ [حسن ]
(۱۴۰۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ وَأَبُو مُحَمَّدٍ الْکَعْبِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ مَعْرُوفٍ عَنْ مُقَاتِلِ بْنِ حَیَّانَ قَالَ: بَلَغْنَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ أَنَّہُ یَعْنِی {وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا} الرَّفَثُ مِنَ الْکَلاَمِ أَیْ لاَ یُوَاجِہُہَا الرَّجُلُ فِی تَعْرِیضِ الْجِمَاعِ مِنْ نَفْسِہِ وَیَقُولُ آخَرُونَ ہُوَ الزِّنَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ وَرُوِّینَا عَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ قَالَ فِی التَّعْرِیضِ یُرْسِلُ إِلَیْہَا فِی عِدَّتِہَا وَیَقُولُ : إِنِّی فِیکِ لَرَاغِبٌ وَإِنِّی عَلَیْکِ لَحَرِیصٌ فَأَحْبَبْتُ أَنْ أُعْلِمَکِ فَإِذَا انْقَضَتْ عِدَّتُکِ رَأَیْتِ رَأْیَکِ۔ وَعَنْ عَطَائٍ قَالَ یُعَرِّضُ وَلاَ یَبُوحُ یَقُولُ : إِنَّ لِی حَاجَۃً وَأَبْشِرِی فَأَنْتِ بِحَمْدِ اللَّہِ نَافِقَۃٌ وَتَقُولُ ہِیَ : قَدْ أَسْمَعُ مَا تَقُولُ وَعَنْ عَطَائٍ قَالَ : إِنْ وَاعَدَتْ رَجُلاً فِی عِدَّتِہَا ثُمَّ نَکَحَہَا بَعْدُ لَمْ یُفَرَّقْ بَیْنَہُمَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٤٠٢٩) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی منگنی کے پیغام پر پیغام نہ بھیجے۔
(۱۴۰۲۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ أَخْبَرَنِی ابْنُ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : لاَ یَخْطُبْ أَحَدُکُمْ عَلَیَ خِطْبَۃِ أَخِیہِ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۰۷۶۔ ۱۴۱۳۔ ۱۵۱۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٤٠٣٠) حضرت ابوہریرہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس طرح ہی روایت فرماتے ہیں۔
(۱۴۰۳۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّہُ قَالَ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِذَلِکَ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ بْنِ عُیَیْنَۃ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ حَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٣١٣١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت کہ آپ نے فرمایا : نہ تو کوئی اپنے بھائی کی منگنی کے پیغام پر پیغام دے اور نہ ہی کسی کی بیع پر بیع کرے اور بعض محدثین نے زیادہ کیا ہے کہ وہ اجازت دے یا چھوڑ دے۔
(۱۴۰۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَخْطُبُ أَحَدُکُمْ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ وَلاَ یَبِیعُ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہِ وَقَدْ زَادَ بَعْضُ الْمُحَدِّثِینَ : حَتَّی یَأْذَنَ أَوْ یَتْرُکَ ۔ [صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَخْطُبُ أَحَدُکُمْ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ وَلاَ یَبِیعُ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہِ وَقَدْ زَادَ بَعْضُ الْمُحَدِّثِینَ : حَتَّی یَأْذَنَ أَوْ یَتْرُکَ ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٤٠٣٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا : تم میں سے کوئی دوسرے کی بیع پر بیع نہ کرے اور نہ ہی کسی کے منگنی کے پیغام پر پیغام دے، یہاں تک کہ پیغام دینے والا اس سے پہلے چھوڑ دے یا اس کو اجازت دے دے۔
(۱۴۰۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْدَانَ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا مَکِّیُّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا یُحَدِّثُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَبِیعَ بَعْضُکُمْ عَلَی بَیْعِ بَعْضٍ وَلاَ یَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ حَتَّی یَتْرُکَ الْخَاطِبُ قَبْلَہُ أَوْ یَأْذَنَ لَہُ الْخَاطِبُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مَکِّیِّ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
[صحیح۔ بخاری ۲۱۳۹]
[صحیح۔ بخاری ۲۱۳۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٤٠٣٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی بیع پر بیع نہ کرے اور نہ ہی منگنی کے پیغام پر پیغام دے الا یہ کہ وہ اجازت دے اور یحییٰ کی روایت میں ہے کہ وہ اس کو اجازت دے۔
(۱۴۰۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الأَمَوِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ الْعَامِرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَبِیعَنَّ أَحَدُکُمْ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ وَلاَ یَخْطُبْ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدٍ وَفِی رِوَایَۃِ یَحْیَی : إِلاَّ أَنْ یَأْذَنَ لَہُ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح۔ تقدم]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ یَبِیعَنَّ أَحَدُکُمْ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ وَلاَ یَخْطُبْ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ إِلاَّ بِإِذْنِہِ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَیْدٍ وَفِی رِوَایَۃِ یَحْیَی : إِلاَّ أَنْ یَأْذَنَ لَہُ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ وَغَیْرِہِ عَنْ یَحْیَی۔ [صحیح۔ تقدم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٤٠٣٤) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا : کوئی اپنے بھائی کے منگنی کے پیغام پر پیغام نہ دے۔ یہاں تک کہ وہ چھوڑ دے یا اجازت دے دے۔
(۱۴۰۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : یَحْیَی بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَیْرِیَۃَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : نَہَی النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یَخْطُبَ الرَّجُلُ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ حَتَّی یَرُدَّ أَوْ یَأْذَنَ لَہُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٤٠٣٥) حضرت ابوہریرہ (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم گمان سے بچو؛ کیونکہ گمان جھوٹی بات ہے اور ٹوہ نہ لگاؤ، جاسوسی نہ کرو، ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو اور قطع تعلقی نہ کرو۔ اے اللہ کے بندو ! بھائی بھائی بن جاؤ تم میں سے کوئی اپنے بھائی کے منگنی کے پیغام پر پیغام نہ دے یا تو وہ نکاح کرے یا چھوڑ دے اور نہ ہی بھتیجی اور پھوپھی کو جمع کیا جائے، نہ بھانجی اور خالہ کو ایک نکاح میں جمع کیا جائے اور کوئی عورت اپنے خاوند کے بغیر گھر میں آنے کی اجازت نہ دے۔ اگر وہ اپنے خاوند کی کمائی سے صدقہ کرتی ہے تو اس کو نصف اجر ہے اور کوئی عورت اپنی بہن کی طلاق کا سوال نہ کرے تاکہ نکاح کر کے اس کے حصے کا رزق حاصل کرسکے، لیکن جو اس کے مقدر میں ہے وہی ملے گا۔
(ب) یحییٰ بن بکیر نے اس قول حتیٰ ینکح او یترک، تک بیان کیا ہے۔
(ب) یحییٰ بن بکیر نے اس قول حتیٰ ینکح او یترک، تک بیان کیا ہے۔
(۱۴۰۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا ابْنُ مِلْحَانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی جَعْفَرٌ یَعْنِی ابْنَ رَبِیعَۃَ عَنِ الأَعْرَجِ قَالَ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَأْثُرُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- : إِیَّاکُمْ وَالظَّنَّ فَإِنَّ الظَّنَّ أَکْذَبُ الْحَدِیثِ وَلاَ تَحَسَّسُوا وَلاَ تَجَسَّسُوا وَلاَ تَبَاغَضُوا وَلاَ تَدَابَرُوا وَکُونُوا عِبَادَ اللَّہِ إِخْوانًا وَلاَ یَخْطُبَنَّ رَجُلٌ عَلَی خِطْبَۃِ أَخِیہِ حَتَّی یَنْکِحَ أَوْ یَتْرُکَ وَلاَ یَجْمَعْ بَیْنَ الْمَرْأَۃِ وَعَمَّتِہَا وَلاَ بَیْنَہَا وَخَالَتِہَا وَلاَ تَصُومُ امْرَأَۃٌ وَزَوْجُہَا شَاہِدٌ إِلاَّ بِإِذْنِہِ وَلاَ تَأْذَنُ فِی بَیْتِہِ وَہُوَ شَاہِدٌ إِلاَّ بِإِذْنِہِ فَمَا تَصَدَّقَتْ بِہِ مِمَّا یَکْسِبُ عَلَیْہَا فَإِنَّ لَہُ نِصْفَ أَجْرِہِ وَلاَ تَسْأَلِ الْمَرْأَۃُ طَلاَقَ أُخْتِہَا لِتَسْتَفْرِغَ إِنَائَ صَاحِبَتِہَا وَلْتَنْکِحْ فَإِنَّمَا لَہَا مَا قُدِّرَ لَہَا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ بُکَیْرٍ إِلَی قَوْلِہِ : حَتَّی یَنْکِحَ أَوْ یَتْرُکَ ۔ [صحیح۔ مسلم ۲۵۶۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٤٠٣٦) حضرت عقبہ بن عامر منبر پر فرما رہے تھے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مومن مومن کا بھائی ہے تو کسی مومن کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے بھائی کی بیع پر بیع کرے، یہاں تک کہ وہ چھوڑ دے اور نہ ہی پیغامِ نکاح پر پیغام نکاح دے یہاں تک کہ وہ چھوڑ دے۔
(۱۴۰۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی رَجُلٌ وَاللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شُمَاسَۃَ الْمَہْرِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ عَلَی الْمِنْبَرِ یَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : الْمُؤْمِنُ أَخُو الْمُؤْمِنِ فَلاَ یَحِلُّ لِمُؤْمِنٍ أَنْ یَبْتَاعَ عَلَی بَیْعِ أَخِیہِ حَتَّی یَذَرَ وَلاَ یَخْطُبَ عَلَی خِطْبَتِہِ حَتَّی یَذَرَ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۱۴]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۱۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص اپنے بھائی کے پیغام نکاح پر پیغامِ نکاح نہ دے جب عورت رضا مند ہو یا مرد رضا مند ہو یا تو وہ چھوڑ دے یا اجازت دے تب منگنی کا پیغام کسی دوسرے کے لیے دینا درست ہے
(١٤٠٣٧) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے ابوجہل کی بیٹی کو پیغام نکاح دینے کا ارادہ کیا اور ایک شخص نے اس کو پیغام نکاح دیا ہوا تھا، تو وہ شخص آیا، کہنے لگا : آپ ابوجہل کی بیٹی کو نکاح کا پیغام دینا چاہتے ہیں تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے کہا : ہاں۔ اس نے کہا کہ میں نے چھوڑ دیا ہے تو پھر پوچھا : تو نے چھوڑ دیا، تجھے کوئی حاجت نہیں ہے ؟ اس نے کہا : ہاں۔ فرمانے لگے : میں نکاح کا پیغام دینے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ کہنے لگا کہ اب نکاح کا پیغام دینا درست ہے۔ کہتے ہیں : انھوں نے نکاح کا پیغام دیا، پھر جب اس کے لیے بات واضح ہوگئی تو چھوڑ دیا۔
(۱۴۰۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِی بَکْرُ بْنُ مُضَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بُکَیْرٍ أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَہُ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَرَادَ أَنْ یَخْطُبَ بِنْتَ أَبِی جَہْلٍ وَکَانَ رَجُلٌ یَخْطُبُہَا فَأَتَی الرَّجُلُ فَقَالَ : تَخْطُبُ ابْنَۃَ أَبِی جَہْلٍ؟ قَالَ : نَعَمْ قَدْ تَرَکْتُہَا فَقَالَ : قَدْ تَرَکْتَہَا وَلاَ حَاجَۃَ لَکَ بِہَا؟ قَالَ : نَعَمْ۔ قَالَ : إِنِّی أُرِیدُ أَنْ أَخْطُبَہَا قَالَ: اخْطُبَہَا رَاشِدًا قَالَ فَخَطَبَہَا ثُمَّ بَدَا لَہُ فَتَرَکَہَا۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ منگنی پر منگنی جائز ہے جب لڑکی اور کنواری کا باپ پہلے کے لیے رضا مند نہ ہو
(١٤٠٣٨) ابو سلمہ بن عبدالرحمن حضرت فاطمہ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو طلاق کی عدت میں فرمایا تھا کہ جب تو حلال ہوجائے تو مجھے اطلاع دینا۔ فرماتی ہیں : جب میں حلال ہوئی تو میں نے آپ کو خبر دی کہ مجھے معاویہ اور ابو جہم نے نکاح کا پیغام دیا ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : معاویہ کنگال آدمی ہے اور ابو جہم اپنے کندھے سے لاٹھی نہیں رکھتا تو اسامہ بن زید سے نکاح کرلے، فرماتی ہیں : میں نے اس کو ناپسند کیا، آپ نے فرمایا : اسامہ سے نکاح کرلو، میں نے نکاح کرلیا تو اللہ نے اس میں برکت ڈال دی، میں رشک کی جانے لگی۔
(۱۴۰۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ مَوْلَی الأَسْوَدِ بْنِ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ فَاطِمَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ لَہَا فِی عِدَّتِہَا مِنْ طَلاَقِ زَوْجِہَا : فَإِذَا حَلَلْتِ فَآذِنِینِی ۔ قَالَتْ : فَلَمَّا حَلَلْتُ أَخْبَرْتُہُ أَنَّ مُعَاوِیَۃَ وَأَبَا جَہْمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا خَطَبَانِی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَمَّا مُعَاوِیَۃُ فَصُعْلُوکٌ لاَ مَالَ لَہُ وَأَمَّا أَبُو جَہْمٍ فَلاَ یَضَعُ عَصَاہُ عَنْ عَاتِقِہِ انْکِحِی أُسَامَۃَ ۔ قَالَتْ : فَکَرِہْتُہُ فَقَالَ : انْکِحِی أُسَامَۃَ ۔ فَنَکَحْتُہُ فَجَعَلَ اللَّہُ فِیہِ خَیْرًا وَاغْتَبَطْتُ بِہِ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ مَالِکٍ۔ [ضعیف]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی عَنْ مَالِکٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ منگنی پر منگنی جائز ہے جب لڑکی اور کنواری کا باپ پہلے کے لیے رضا مند نہ ہو
(١٤٠٣٩) ابوبکر بن ابو الجہم فرماتے ہیں : میں اور ابو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف فاطمہ بنت قیس کے پاس آلِ زبیر کی حکومت میں آئے۔ ہم نے ان سے مطلقہ ثلاثہ کے خرچہ کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے ان کی طلاق والے قصہ کی حدیث کو ذکر کیا اور فرمایا جب میری عدت ختم ہوئی تو ابوجہم قریشی اور معاویہ بن ابی سفیان نے نکاح کا پیغام دیا، کہتی ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابو جہم عورتوں پر سختی کرتا ہے اور معاویہ کے پاس مال نہیں ہے، پھر آپ نے مجھے اسامہ کے متعلق نکاح کا پیغام دیا، میں نے اس سے شادی کرلی تو اللہ نے اس نکاح میں برکت ڈال دی۔
(ب) ابوبکر بن ابی جہم کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : معاویہ کے پاس مال نہیں ہے اور ابو جہم عورتوں کو بہت زیادہ مارتا ہے لیکن اسامہ سے نکاح کرلو۔
(ب) ابوبکر بن ابی جہم کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا : معاویہ کے پاس مال نہیں ہے اور ابو جہم عورتوں کو بہت زیادہ مارتا ہے لیکن اسامہ سے نکاح کرلو۔
(۱۴۰۳۹) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ أَخْبَرَنِی أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی الْجَہْمِ قَالَ : دَخَلْتُ أَنَا وَأَبُو سَلَمَۃَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَلَی فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ فِی مِلْکِ آلِ الزُّبَیْرِ فَسَأَلْنَاہَا عَنِ الْمُطَلَّقَۃِ ثَلاَثًا ہَلْ لَہَا نَفَقَۃٌ؟ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی قِصَّۃِ طَلاَقِہَا إِلَی أَنْ قَالَتْ : فَلَمَّا انْقَضَتْ عِدَّتِی خَطَبَنِی أَبُو الْجَہْمِ رَجُلٌ مِنْ قُرَیْشٍ وَمُعَاوِیَۃُ بْنُ أَبِی سُفْیَانَ فَأَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَمَّا أَبُو جَہْمٍ فَہُوَ رَجُلٌ شَدِیدٌ عَلَی النِّسَائِ وَأَمَّا مُعَاوِیَۃُ فَرَجُلٌ لاَ مَالَ لَہُ ۔ قَالَتْ : ثُمَّ خَطَبَنِی تَعْنِی عَلَی أُسَامَۃَ بْنِ زَیْدٍ فَتَزَوَّجْتُہُ فَبَارَکَ اللَّہُ لِی فِی أُسَامَۃَ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ شُعْبَۃَ۔
(ت) وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی الْجَہْمِ قَالَ فِیہِ : أَمَّا مُعَاوِیَۃُ فَرَجُلٌ تَرِبٌ لاَ مَالَ لَہُ وَأَمَّا أَبُو جَہْمٍ فَرَجُلٌ ضَرَّابٌ لِلنِّسَائِ وَلَکِنْ أُسَامَۃُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
(ت) وَرَوَاہُ الثَّوْرِیُّ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی الْجَہْمِ قَالَ فِیہِ : أَمَّا مُعَاوِیَۃُ فَرَجُلٌ تَرِبٌ لاَ مَالَ لَہُ وَأَمَّا أَبُو جَہْمٍ فَرَجُلٌ ضَرَّابٌ لِلنِّسَائِ وَلَکِنْ أُسَامَۃُ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نکاح کا پیغام کیسے دیا جائے
(١٤٠٤٠) ابوبکر بن حفص فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کو جب نکاح کی طرف بلایا جاتا تو فرماتے۔ سب لوگ ہمارے پاس نہ آئیں، تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں اور درود سلام ہو محمد پر کہ فلاں شخص نے تمہاری طرف فلاں عورت کے نکاح کا پیغام دیا ہے، اگر تم اس سے نکاح کرلو تو الحمد للہ، اگر تم واپس کردو یعنی نکاح نہ کرو تو سبحان اللہ۔
(۱۴۰۴۰) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ مِغْوَلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرِ بْنَ حَفْصٍ قَالَ : کَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا دُعِیَ إِلَی تَزْوِیجٍ قَالَ : لاَ تُقَضِّضُوا عَلَیْنَا النَّاسُ الْحَمْدُ لِلَّہِ وَصَلَّی اللَّہُ عَلَی مُحَمَّدٍ إِنَّ فُلاَنًا خَطَبَ إِلَیْکُمْ فُلاَنَۃَ إِنْ أَنْکَحْتُمُوہُ فَالْحَمْدُ لِلَّہِ وَإِنْ رَدَدْتُمُوہُ فَسُبْحَانَ اللَّہِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک کے نکاح کے ابواب
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
(١٤٠٤١) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ جب غیلان بن سلمہ مسلمان ہوئے تو ان کے نکاح میں ١٠ بیویاں تھیں، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چار کا انتخاب کر کے باقی کو چھوڑ دو ۔
(ب) امام شافعی (رح) کی روایت میں ہے کہ جب غیلان بن سلمہ ثقفی مسلمان ہوا تو اس کے نکاح میں دس عورتیں تھیں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چار کو روک لو اور باقی کو جدا کر دو ۔
(ب) امام شافعی (رح) کی روایت میں ہے کہ جب غیلان بن سلمہ ثقفی مسلمان ہوا تو اس کے نکاح میں دس عورتیں تھیں۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : چار کو روک لو اور باقی کو جدا کر دو ۔
(۱۴۰۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا الثِّقَۃُ قَالَ الرَّبِیعُ أَحْسَبُہُ إِسْمَاعِیلَ بْنَ إِبْرَاہِیمَ عَنْ مَعْمَرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَإِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أَسْلَمَ غَیْلاَنُ بْنُ سَلَمَۃَ وَتَحْتَہُ عَشْرُ نِسْوَۃٍ فَأَمَرَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یَخْتَارَ مِنْہُنَّ أَرْبَعًا وَیَتْرُکَ سَائِرَہُنَّ۔ لَفْظُ حَدِیثِ إِسْحَاقَ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ : أَنَّ غَیْلاَنَ بْنَ سَلَمَۃَ الثَّقَفِیَّ أَسْلَمَ وَعِنْدَہُ عَشْرُ نِسْوَۃٍ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَمْسِکْ أَرْبَعًا وَفَارِقْ سَائِرَہُنَّ ۔ [منکر۔ تقدم برقم ۱۳۸۴۵]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَإِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : أَسْلَمَ غَیْلاَنُ بْنُ سَلَمَۃَ وَتَحْتَہُ عَشْرُ نِسْوَۃٍ فَأَمَرَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یَخْتَارَ مِنْہُنَّ أَرْبَعًا وَیَتْرُکَ سَائِرَہُنَّ۔ لَفْظُ حَدِیثِ إِسْحَاقَ وَفِی رِوَایَۃِ الشَّافِعِیِّ : أَنَّ غَیْلاَنَ بْنَ سَلَمَۃَ الثَّقَفِیَّ أَسْلَمَ وَعِنْدَہُ عَشْرُ نِسْوَۃٍ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- : أَمْسِکْ أَرْبَعًا وَفَارِقْ سَائِرَہُنَّ ۔ [منکر۔ تقدم برقم ۱۳۸۴۵]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک کے نکاح کے ابواب
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
(١٤٠٤٢) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک شخص کو غیلان بن سلمہ ثقفی کہا جاتا تھا، جب وہ مسلمان ہوا تو اس کے نکاح میں دس عورتیں تھیں، وہ بھی مسلمان ہوگئیں تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان میں سے چار کا انتخاب کرلو۔
(۱۴۰۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ بَکْرٍ السَّہْمِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ حَدَّثَہُ أَنَّ رَجُلاً کَانَ یُقَالُ لَہُ غَیْلاَنُ بْنُ سَلَمَۃَ الثَّقَفِیُّ کَانَ تَحْتَہُ فِی الْجَاہِلِیَّۃِ عَشْرُ نِسْوَۃٍ فَأَسْلَمَ وَأَسْلَمْنَ مَعَہُ فَأَمَرَہُ النَّبِیُّ -ﷺ- أَنْ یَتَخَیَّرَ مِنْہُنَّ أَرْبَعًا۔
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ عَنْ مَعْمَرٍ وَہَؤُلاَئِ الأَرْبَعَۃُ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ابْنِ عُلَیَّۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ وَیَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ مِنْ حُفَّاظِ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ رَوَوْہُ ہَکَذَا مَوْصُولاً۔ [منکر۔ تقدم قبلہ]
وَکَذَلِکَ رَوَاہُ یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ عَنْ مَعْمَرٍ وَہَؤُلاَئِ الأَرْبَعَۃُ ابْنُ أَبِی عَرُوبَۃَ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ ابْنِ عُلَیَّۃَ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ وَیَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ مِنْ حُفَّاظِ أَہْلِ الْبَصْرَۃِ رَوَوْہُ ہَکَذَا مَوْصُولاً۔ [منکر۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৪৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک کے نکاح کے ابواب
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
(١٤٠٤٣) سالم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ غیلان بن سلمہ ثقفی مسلمان ہوئے تو ان کے نکاح میں دس عورتیں تھیں، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان میں سے چار کا انتخاب کرلو۔
(۱۴۰۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالاَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَعْمَرٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ غَیْلاَنَ بْنَ سَلَمَۃَ الثَّقَفِیَّ أَسْلَمَ وَعِنْدَہُ عَشْرُ نِسْوَۃٍ فَأَمَرَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَخْتَارَ مِنْہُنَّ أَرْبَعًا۔
وَہَکَذَا رُوِیَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِیِّ وَعِیسَی بْنِ یُونُسَ عَنْ مَعْمَرٍ وَہَؤُلاَئَ الثَّلاَثَۃُ کُوفِیُّونَ وَالْفَضْلُ بْنُ مُوسَی السِّینَانِیُّ وَہُوَ خُرَاسَانِیُّ عَنْ مَعْمَرٍ ہَکَذَا مَوْصُولاً۔ [صحیح]
وَہَکَذَا رُوِیَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْمُحَارِبِیِّ وَعِیسَی بْنِ یُونُسَ عَنْ مَعْمَرٍ وَہَؤُلاَئَ الثَّلاَثَۃُ کُوفِیُّونَ وَالْفَضْلُ بْنُ مُوسَی السِّینَانِیُّ وَہُوَ خُرَاسَانِیُّ عَنْ مَعْمَرٍ ہَکَذَا مَوْصُولاً۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৫০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک کے نکاح کے ابواب
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
(١٤٠٤٤) زہری فرماتے ہیں کہ غیلان بن سلمہ مسلمان ہوئے تو ان کے نکاح میں دس عورتیں تھیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ ان میں سے چار کا انتخاب کرلو۔
(۱۴۰۴۴) وَرَوَاہُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ فَأَرْسَلَہُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حَمْشَاذٍ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ : أَنَّ غَیْلاَنَ بْنَ سَلَمَۃَ أَسْلَمَ وَعِنْدَہُ عَشْرُ نِسْوَۃٍ فَأَمَرَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَخْتَارَ مِنْہُنَّ أَرْبَعًا۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৫১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشرک کے نکاح کے ابواب
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
کسی کے اسلام قبول کرتے وقت اس کے نکاح میں چار سے زیادہ بیویاں ہوں
(١٤٠٤٥) ابن شہاب فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ثقیف کا ایک شخص اسلام لایا تو اس کے نکاح میں دس عورتیں تھیں۔ آپ نے فرمایا : چار کو اپنے نکاح میں رکھو باقی سب کو جدا کر دو ۔
(۱۴۰۴۵) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ ثَقِیفٍ أَسْلَمَ وَعِنْدَہُ عَشْرُ نِسْوَۃٍ : أَمْسِکْ أَرْبَعًا وَفَارِقْ سَائِرَہُنَّ ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔ [ضعیف]
তাহকীক: