আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬৬ টি
হাদীস নং: ১৪০১২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کی موجودگی میں لونڈی سے شادی نہ کی جائے اور لونڈی کی موجودگی میں آزاد عورت سے شادی کی جاسکتی ہے
(١٤٠٠٦) حضرت اشعث فرماتے ہیں کہ حضرت حسن ایک شخص کے متعلق فرماتے ہیں جس نے ایک نکاح میں آزاد اور لونڈی کو رکھا ہوا تھا کہ آزاد اور لونڈی میں تفریق کی جائے۔
(ب) حضرت حسن اس شخص کے متعلق فرماتے ہیں جس نے دو عورتوں سے ایک مرتبہ میں نکاح کیا اور اس کی تین بیویاں تھیں، فرماتے ہیں : اس ایک اور ان دو کے درمیان تفریق پیدا کی جائے اور جب وہ تین سے ایک مرتبہ ہی نکاح کرتا ہے تو اس ایک اور ان تین کے درمیان تفریق کی جائے۔
(ب) حضرت حسن اس شخص کے متعلق فرماتے ہیں جس نے دو عورتوں سے ایک مرتبہ میں نکاح کیا اور اس کی تین بیویاں تھیں، فرماتے ہیں : اس ایک اور ان دو کے درمیان تفریق پیدا کی جائے اور جب وہ تین سے ایک مرتبہ ہی نکاح کرتا ہے تو اس ایک اور ان تین کے درمیان تفریق کی جائے۔
(۱۴۰۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنِ الْحَسَنِ فِی رَجُلٍ تَزَوَّجَ حُرَّۃً وَأَمَۃً فِی عُقْدَۃٍ قَالَ یُفَرَّقَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الأَمَۃِ۔ [صحیح]
وَعَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ قَالَ فِی رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَتَیْنِ فِی عُقْدَۃٍ وَلَہُ ثَلاَثُ نِسْوَۃٍ قَالَ : یُفَرَّقُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ ہَاتَیْنِ اللَّتَیْنِ تَزَوَّجَ فِی عُقْدَۃٍ وَإِذَا تَزَوَّجَ ثَلاَثًا فِی عُقْدَۃٍ وَعِنْدَہُ امْرَأَتَانِ فُرِّقَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الثَّلاَثِ۔ [صحیح]
وَعَنِ الْحَسَنِ أَنَّہُ قَالَ فِی رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَتَیْنِ فِی عُقْدَۃٍ وَلَہُ ثَلاَثُ نِسْوَۃٍ قَالَ : یُفَرَّقُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ ہَاتَیْنِ اللَّتَیْنِ تَزَوَّجَ فِی عُقْدَۃٍ وَإِذَا تَزَوَّجَ ثَلاَثًا فِی عُقْدَۃٍ وَعِنْدَہُ امْرَأَتَانِ فُرِّقَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الثَّلاَثِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০১৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ آزاد عورت کا نکاح لونڈی پر، یہ لونڈی کی طلاق کی حیثیت رکھتا ہے
(١٤٠٠٧) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ لونڈی کے ہوتے ہوئے آزاد عورت سے نکاح کرنا لونڈی کی طلاق ہے۔
(۱۴۰۰۷) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادِ بْنِ الأَعْرَابِیِّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ عَمْرٌو قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : نِکَاحُ الْحُرَّۃِ عَلَی الأَمَۃِ طَلاَقُ الأَمَۃِ۔
وَرَوَاہُ أَبُو الرَّبِیعِ السَّمَّانُ وَہُوَ ضَعِیفٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : تَزْوِیجُ الْحُرَّۃِ عَلَی الأَمَۃِ طَلاَقُ الأَمَۃِ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَعُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الرَّبِیعِ السَّمَّانُ فَذَکَرَہُ۔[صحیح]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ قَالَ عَمْرٌو قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : نِکَاحُ الْحُرَّۃِ عَلَی الأَمَۃِ طَلاَقُ الأَمَۃِ۔
وَرَوَاہُ أَبُو الرَّبِیعِ السَّمَّانُ وَہُوَ ضَعِیفٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : تَزْوِیجُ الْحُرَّۃِ عَلَی الأَمَۃِ طَلاَقُ الأَمَۃِ أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَعُبَیْدُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ ہُوَ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الرَّبِیعِ السَّمَّانُ فَذَکَرَہُ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০১৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ آزاد عورت کا نکاح لونڈی پر، یہ لونڈی کی طلاق کی حیثیت رکھتا ہے
(١٤٠٠٨) مسروق فرماتے ہیں کہ یہ مردار کے مرتبہ میں ہے جس کی جانب مجبور ہوا گیا جب اللہ آپ کو اس سے مستغنی کر دے تو آپ بھی بے پرواہی کریں، مستغنی ہوجائیں۔
(۱۴۰۰۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ : ہِیَ بِمَنْزِلَۃِ الْمَیْتَۃِ تُضْطَرُّ إِلَیْہَا فَإِذَا أَغْنَاکَ اللَّہُ تَعَالَی عَنْہَا فَاسْتَغْنِہْ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০১৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس کا گمان ہے کہ آزاد عورت کا نکاح لونڈی پر، یہ لونڈی کی طلاق کی حیثیت رکھتا ہے
(١٤٠٠٩) حضرت مسروق فرماتے ہیں : جب آپ لونڈی کے ہوتے ہوئے آزاد عورت سے نکاح کریں تو یہ لونڈی کی طلاق ہے، یہ مردار کی مانند ہے جس کو مجبوری کے وقت کھایا جاتا ہے۔ جب وہ اس سے مستغنی ہوجائے تو رک جائے۔ یہ ہم اس لیے کہتے ہیں کہ حضرت علی اور جابر بن عبداللہ (رض) سے یہی منقول ہے۔
(۱۴۰۰۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ : إِذَا تَزَوَّجَ الْحُرَّۃَ عَلَی الأَمَۃِ فَہُوَ طَلاَقُ الأَمَۃِ ، ہُوَ کَصَاحِبِ الْمَیْتَۃِ یَأْکُلُ مِنْہَا مَا اضْطُرَّ إِلَیْہَا فَإِذَا اسْتَغْنَی عَنْہَا فَلْیُمْسِکْ نَحْنُ إِنَّمَا نَقُولُ بِمَا رُوِّینَا فِی ذَلِکَ عَنْ عَلِیٍّ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ۔
[اخرجہ ابن منصور ۷۳۳۲]
[اخرجہ ابن منصور ۷۳۳۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০১৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام آزاد عورت سے لونڈی کی موجودگی میں نکاح کرتا ہے
(١٤٠١٠) حضرت مسروق فرماتے ہیں : جب غلام کے نکاح میں آزاد عورت ہو تو اگر وہ چاہے تو لونڈی سے نکاح کرسکتا ہے۔
(۱۴۰۱۰) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدٌ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی خَالِدٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی الْعَبْدِ إِذَا کَانَتْ عِنْدَہُ حُرَّۃٌ : فَإِنْ شَائَ تَزَوَّجَ عَلَیْہَا الأَمَۃَ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن منصور]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০১৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام آزاد عورت سے لونڈی کی موجودگی میں نکاح کرتا ہے
(١٤٠١١) مسروق حضرت عبداللہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ لونڈی سے آزاد عورت کی موجودگی میں نکاح نہ کیا جائے، لیکن غلام کرسکتا ہے، ابو عبداللہ نے ابو ولید سے اس کی اجازت نقل کی ہے۔
(۱۴۰۱۱) وَرَوَی جَابِرٌ الْجُعْفِیُّ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ : لاَ یَنْکِحُ الأَمَۃَ عَلَی الْحُرَّۃِ إِلاَّ الْمَمْلُوکُ أَنْبَأَنِیہِ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِجَازَۃً عَنْ أَبِی الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ زُہَیْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ ہَاشِمٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ إِسْرَائِیلَ عَنْ جَابِرٍ فَذَکَرَہُ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০১৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی لونڈی کا نکاح مسلمان سے جائز نہیں ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ مشرکہ عورتوں کی حرمت میں داخل ہے، ان کی نص سے حرمت ثابت ہے۔ جیسے اہل کتاب کی آزاد عورتوں سے نکاح نص سے ثابت ہے اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح جائز قرار دیا ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ مشرکہ عورتوں کی حرمت میں داخل ہے، ان کی نص سے حرمت ثابت ہے۔ جیسے اہل کتاب کی آزاد عورتوں سے نکاح نص سے ثابت ہے اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح جائز قرار دیا ہے
(١٤٠١٢) مجاہد فرماتے ہیں کہ اہل کتاب کی لونڈیوں سے نکاح درست نہیں؛ کیونکہ اللہ کا فرمان ہے : { مِنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ } ” یعنی مومنہ لونڈیوں سے۔ “
(۱۴۰۱۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ قَالَ : لاَ یَصْلُحُ نِکَاحُ إِمَائِ أَہْلِ الْکِتَابِ لأَنَّ اللَّہَ تَعَالَی یَقُولُ {مِنْ فَتَیَاتِکُمُ الْمُؤْمِنَاتِ}۔ [صحیح۔ اخرجہ سعید بن منصور ۶۱۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০১৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی لونڈی کا نکاح مسلمان سے جائز نہیں ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ مشرکہ عورتوں کی حرمت میں داخل ہے، ان کی نص سے حرمت ثابت ہے۔ جیسے اہل کتاب کی آزاد عورتوں سے نکاح نص سے ثابت ہے اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح جائز قرار دیا ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ مشرکہ عورتوں کی حرمت میں داخل ہے، ان کی نص سے حرمت ثابت ہے۔ جیسے اہل کتاب کی آزاد عورتوں سے نکاح نص سے ثابت ہے اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح جائز قرار دیا ہے
(١٤٠١٣) حضرت حسن اللہ کے اس فرمان : { وَ مَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا } [النساء ٢٥] ” اور جو تم میں سے نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو۔ “ { مِنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ } کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ہمیں اہل کتاب کی لونڈیوں میں اجازت نہیں دی گئی۔
(۱۴۰۱۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ عَنِ الْحَسَنِ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَمَنْ لَمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلاً} إِلَی قَوْلِہِ {مِنْ فَتَیَاتِکُمُ الْمُؤْمِنَاتِ} قالَ: فَلَمْ یُرَخِّصْ لَنَا فِی إِمَائِ أَہْلِ الْکِتَابِ۔[صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی لونڈی کا نکاح مسلمان سے جائز نہیں ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ مشرکہ عورتوں کی حرمت میں داخل ہے، ان کی نص سے حرمت ثابت ہے۔ جیسے اہل کتاب کی آزاد عورتوں سے نکاح نص سے ثابت ہے اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح جائز قرار دیا ہے
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ مشرکہ عورتوں کی حرمت میں داخل ہے، ان کی نص سے حرمت ثابت ہے۔ جیسے اہل کتاب کی آزاد عورتوں سے نکاح نص سے ثابت ہے اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح جائز قرار دیا ہے
(١٤٠١٤) فقہاء فرماتے ہیں کہ یہودی و عیسائی کی لونڈی سے مسلمان کے لیے نکاح جائز نہیں ہے، صرف اہل کتاب کی آزاد عورت سے نکاح جائز ہے اور لونڈی پاک دامن نہیں ہوتی۔ یہ سعید بن مسیب، عروہ بن زبیر، قاسم بن محمد، ابوبکر بن عبدالرحمن، خارجہ بن زید، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے بھی منقول ہے۔
(۱۴۰۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَمَّنْ أَدْرَکَ مِنْ فُقَہَائِہِمُ الَّذِینَ یُنْتَہَی إِلَی قَوْلِہِمْ مِنْہُمْ سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ وَعُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ وَالْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَخَارِجَۃُ بْنُ زَیْدٍ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ وَسُلَیْمَانُ بْنُ یَسَارٍ قَالَ وَکَانُوا یَقُولُونَ : لاَ یَصْلُحُ لِلْمُسْلِمِ نِکَاحُ الأَمَۃِ الْیَہُودِیَّۃِ وَلاَ النَّصْرَانِیَّۃِ إِنَّمَا أَحَلَّ اللَّہُ الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتَابَ وَلَیْسَتِ الأَمَۃُ بِمُحْصَنَۃٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠١٥) سلمہ بن عبدالرحمن فاطمہ بنت قیس سے نقل فرماتے ہیں کہ ابو عمرو بن حفص نے اس کو طلاق بائنہ دے دی اور وہ غائب تھے۔ ابو عمرو بن حفص کے وکیل نے فاطمہ بنت قیس کو کچھ جو دیے جن کی وجہ سے وہ ناراض ہوگئی تو اس نے کہا : اللہ کی قسم ! ہمارے ذمہ تیرے لیے کچھ بھی نہیں ہے تو فاطمہ نے آکر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا، آپ نے فرمایا : اس کے ذمہ تیرا خرچہ نہیں ہے اور فرمایا : تو ام شریک کے گھر عدت گذار لے۔ پھر فرمایا : میرے صحابہ کا اس عورت کے پاس آنا جانا رہتا ہے، آپ عبداللہ بن ام مکتوم کے ہاں عدت گزار لیں، وہ نابینا صحابی ہے، کبھی آپ کا کپڑا اتر بھی جائے تو کوئی حرج نہیں ہے، جب عدت گزر جائے تو مجھے اطلاع دینا۔ جب عدت گزر گئی تو میں نے بتایا کہ مجھے معاویہ بن ابی سفیان اور ابو جہم نے نکاح کا پیغام دیا ہے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابو جہم اپنے کندھے سے لاٹھی نہیں رکھتا اور معاویہ فقیر آدمی ہے اس کے پاس مال نہیں ہے۔ آپ اسامہ سے نکاح کرلیں۔ کہتی ہیں : میں نے اس کو ناپسند کیا، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسامہ سے نکاح کرلو۔ کہتی ہیں : میں نے نکاح کرلیا تو اللہ نے اس میں برکت ڈال دی اور میں رشک کی جانے لگی۔
(۱۴۰۱۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یَزِیدَ مَوْلَی الأَسْوَدِ بْنِ سُفْیَانَ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ : أَنَّ أَبَا عَمْرِو بْنَ حَفْصٍ طَلَّقَہَا الْبَتَّۃَ وَہُوَ غَائِبٌ فَأَرْسَلَ إِلَیْہَا وَکِیلَہُ بِشَعِیرٍ فَسَخِطَتْہُ فَقَالَ : وَاللَّہِ مَا لَکَ عَلَیْنَا مِنْ شَیْئٍ فَجَائَ تْ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ : لَیْسَ لَکِ عَلَیْہِ نَفَقَۃٌ ۔ وَأَمَرَہَا أَنْ تَعْتَدَّ فِی بَیْتِ أُمِّ شَرِیکٍ ثُمَّ قَالَ : تِلْکَ امْرَأَۃٌ یَغْشَاہَا أَصْحَابِی اعْتَدِّی عِنْدَ ابْنِ أَمِّ مَکْتُومٍ فَإِنَّہُ رَجُلٌ أَعْمَی تَضَعِینَ ثِیَابَکِ فَإِذَا حَلَلْتِ فَآذِنِینِی ۔ قَالَتْ : فَلَمَّا حَلَلْتُ ذَکَرَتُ لَہُ أَنَّ مُعَاوِیَۃَ بْنَ أَبِی سُفْیَانَ وَأَبَا جَہْمٍ خَطَبَانِی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَمَّا أَبُو جَہْمٍ فَلاَ یَضَعُ عَصَاہُ عَنْ عَاتِقِہِ وَأَمَّا مُعَاوِیَۃُ فَصُعْلُوکٌ لاَ مَالَ لَہُ انْکِحِی أُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ ۔ قَالَتْ : فَکَرِہْتُہُ ثُمَّ قَالَ : انْکِحِی أُسَامَۃَ ۔ فَنَکَحْتُہُ فَجَعَلَ اللَّہُ فِیہِ خَیْرًا وَاغْتَبَطْتُ بِہِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ۱۴۸۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠١٦) ابو سلمہ بن عبدالرحمن حضرت فاطمہ بنت قیس سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو پیغام دیا کہ اپنے نفس کے بارے میں مجھ سے سبقت نہ کرنا۔
(ب) حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن فاطمہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اپنے نفس کے بارے میں ہم سے سبقت نہ کرنا۔
(ب) حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن فاطمہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تو اپنے نفس کے بارے میں ہم سے سبقت نہ کرنا۔
(۱۴۰۱۶) وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ فَاطِمَۃَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَرْسَلَ إِلَیْہَا أَنْ لاَ تَسْبِقِینِی بِنَفْسِکِ۔ وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ فَقَالَ : وَلاَ تُفَوِّتِینَا بِنَفْسِکِ ۔ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ عَنْ یَحْیَی
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رِبْحٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو کِلاَہُمَا عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ فَاطِمَۃَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَذَکَرَ فِیہِ اللَّفْظَتَیْنِ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رِبْحٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو کِلاَہُمَا عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ فَاطِمَۃَ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَذَکَرَ فِیہِ اللَّفْظَتَیْنِ۔
[صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠١٧) عبدالرحمن بن حنظلہ غسیل اپنی خالہ سکینہ بنت حنظلہ سے نقل فرماتے ہیں جو قباء میں اپنے چچا کے بیٹے کے نکاح میں تھی۔ وہ فوت ہوگیا، کہتی ہیں کہ ابو جعفر محمد بن علی عدت کے اندر میرے پاس آئے، سلام کہا اور پوچھنے لگے : اے بنت حنظلہ ! کیسی صبح کی ؟ میں نے کہا : بہتر اللہ نے اس میں بہتری رکھی۔ کہنے لگے : میری قرابت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت علی (رض) سے ہے اور میرا حق اسلام میں ہے اور عرب میں میرا مقام ہے، میں نے کہا، یعنی سکینہ بنت حنظلہ نے : اے ابوجعفر ! اللہ آپ کو معاف کرے، آپ ایسے آدمی ہیں جن سے لیا جاتا ہے اور ایک روایت میں ہے کہ آپ کی جانب سے میری عدت میں پیغام نکاح تو اس نے کہا کہ میں نے ایسا نہیں کیا، میں نے تو صرف رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اپنی قرابت داری کا تذکرہ کیا ہے، پھر کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ام سلمہ بنت ابی امیہ بن مغیرہ مخزومیہ کے پاس آئے، جو ابی سلمہ کی بیوی تھی، جو ان کے چچا کا بیٹا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ کے ہاں ان کے مرتبہ کا تذکرہ کرتے رہے، یہاں تک کہ چٹائی کے نشانات ان کی ہتھیلی پر ظاہر ہوگئے یہ پیغام نکاح تو نہ تھا۔
(۱۴۰۱۷) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی بْنِ الْفَضْلِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَنْظَلَۃَ الْغَسِیلِ قَالَ حَدَّثَتْنِی خَالَتِی سُکَیْنَۃُ بِنْتُ حَنْظَلَۃَ وَکَانَتْ بِقُبَائٍ تَحْتَ ابْنِ عَمٍّ لَہَا تُوُفِّیَ عَنْہَا قَالَتْ : دَخَلَ عَلَیَّ أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ وَأَنَا فِی عِدَّتِی فَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ : کَیْفَ أَصْبَحْتِ یَا بِنْتَ حَنْظَلَۃَ فَقُلْتُ : بِخَیْرٍ جَعَلَکَ اللَّہُ بِخَیْرٍ فَقَالَ : أَنَا مَنْ قَدْ عَلِمْتِ قَرَابَتِی مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَرَابَتِی مِنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَحَقِّی فِی الإِسْلاَمِ وَشَرَفِی فِی الْعَرَبِ قَالَتْ فَقُلْتُ : غَفَرَ اللَّہُ لَکَ یَا أَبَا جَعْفَرٍ أَنْتَ رَجُلٌ یُؤْخَذُ مِنْکَ وَیُرْوَی عَنْکَ تَخْطُبُنِی فِی عِدَّتِی فَقَالَ : مَا فَعَلْتُ إِنَّمَا أَخْبَرْتُکِ بِمَنْزِلَتِی مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ قَالَ : دَخَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَلَی أُمِّ سَلَمَۃَ بِنْتِ أَبِی أُمَیَّۃَ بْنِ الْمُغِیرَۃِ الْمَخْزُومِیَّۃِ وَتَأَیَّمَتْ مِنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الأَسَدِ وَہُوَ ابْنُ عَمِّہَا فَلَمْ یَزَلْ یُذَکِّرُہَا بِمَنْزِلَتِہِ مِنَ اللَّہِ تَعَالَی حَتَّی أَثَّرَ الْحَصِیرُ فِی کَفَّہِ مِنْ شِدَّۃِ مَا کَانَ یَعْتَمِدُ عَلَیْہِ فَمَا کَانَتْ تِلْکَ خِطْبَۃً۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠١٨) حضرت عبداللہ بن عباس اللہ کے اس قول کے بارے میں فرماتے ہیں : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تمہارے اوپر کوئی گناہ نہیں ہے جو تم عورتوں کے نکاح کے بارے میں اشارۃً بات کہو “ اور تعریف خطبہ کے لیے ہی نہیں ہوتی۔
(۱۴۰۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیرٍ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } قَالَ : التَّعْرِیضُ زَادَ فِیہِ غَیْرُہُ وَالتَّعْرِیضُ مَا لَمْ یَنْصِبْ لِلْخِطْبَۃِ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠١٩) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اللہ تعالیٰ کا ارشاد : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } کے بارے میں فرماتے ہیں کہ میں نکاح کا ارادہ رکھتا ہوںـ، میں نکاح کا ارادہ رکھتا ہوں۔
(ب) مجاہد حضرت عبداللہ بن عباس سے فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ میں نکاح کا ارادہ رکھتا ہوں اور میری چاہت ہے کہ مجھے نیک بیوی مل جائے۔
(ب) مجاہد حضرت عبداللہ بن عباس سے فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ میں نکاح کا ارادہ رکھتا ہوں اور میری چاہت ہے کہ مجھے نیک بیوی مل جائے۔
(۱۴۰۱۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عُمَرَ الرَّزْجَاہِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْفَضْلُ بْنُ الْحُبَابِ حَدَّثَنَا ابْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ عَزَّ وَجَلَّ {لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } إِنِّی أُرِیدُ أَنْ أَتَزَوَّجَ إِنِّی أُرِیدُ أَنْ أَتَزَوَّجَ۔ وَقَالَ الْبُخَارِیُّ قَالَ لِی طَلْقٌ حَدَّثَنَا زَائِدَۃُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ یَقُولُ : إِنِّی أُرِیدُ التَّزْوِیجَ وَلَوَدِدْتُ إِنْ تَیَسَّرَ لِی امْرَأَۃٌ صَالِحَۃٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ عبدالرزاق عن منصور]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢٠) عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے اللہ کے اس فرمان : { وَلاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] کے بارہ میں فرماتے ہیں کہ کوئی شخص کسی عورت سے کہے جو اپنے خاوند کی وفات کے بعد عدت گزار رہی ہو کہ تو میرے نزدیک معزز ہے، میں تیرے بارے میں رغبت رکھتا ہوں اور اللہ تیری طرف بھلائی اور رزق کو لانے والا ہے، اس طرح کی بات کہے۔
(۱۴۰۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ أَنَّہُ کَانَ یَقُولُ فِی قَوْلِ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ {وَلاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } أَنْ یَقُولَ الرَّجُلُ لِلْمَرْأَۃِ وَہِیَ فِی عِدَّتِہَا مِنْ وَفَاۃِ زَوْجِہَا : إِنَّکِ عَلَیَّ لَکَرِیمَۃٌ وَإِنِّی فِیکِ لَرَاغِبٌ وَإِنَّ اللَّہَ لَسَائِقٌ إِلَیْکَ خَیْرًا وَرِزْقًا وَنَحْوَ ہَذَا مِنَ الْقَوْلِ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۱۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢١) سعید بن جبیر اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَلاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] کے بارے میں فرماتے ہیں کہ کوئی شخص عورت کی عدت کے اندر یہ کہے کہ میں نکاح کا ارادہ رکھتا ہوں، اگر میں نے شادی کی تو اپنی بیوی سے اچھا سلوک کروں گا۔
(۱۴۰۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِینِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی { وَلاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } قَالَ ہُوَ قَوْلُ الرَّجُلِ لِلْمَرْأَۃِ فِی عِدَّتِہَا إِنِّی أُرِیدُ التَّزْوِیجَ وَإِنِّی إِنْ تَزَوَّجْتُ أَحْسَنْتُ إِلَی امْرَأَتِی۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢٢) مجاہد اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ مرد کا عورت کو عدت کے اندر کہنا : آپ خوبصورت ہیں، آپ مجھے اچھی لگتی ہیں، نکاح کا پیغام پوشیدہ رکھے، ظاہر نہ کرے، یہ تمام جائز ہیں { وَلَکِنْ لاَ تُوَاعِدُوہُنَّ سِرًّا } پوشیدہ وعدہ نہ دو کہ کوئی شخص اس سے کہے کہ اپنا نکاح خود نہ کرنا میں تجھ سے نکاح کروں گا، یہ حلال نہیں ہے۔
(۱۴۰۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ قَالَ : ہُوَ قَوْلُ الرَّجُلِ لِلْمَرْأَۃِ فِی عِدَّتِہَا إِنَّکِ لَجَمِیلَۃٌ وَإِنَّکِ لَتُعْجِبِینِی وَیُضْمِرُ خِطْبَتَہَا فَلاَ یُبْدِیہِ لَہَا ہَذَا کُلُّہُ حِلٌّ مَعْرُوفٌ { وَلَکِنْ لاَ تُوَاعِدُوہُنَّ سِرًّا} قَالَ یَقُولُ لَہَا لاَ تَسْبِقِینِی بِنَفْسِکِ فَإِنِّی نَاکِحُکَ۔ ہَذَا لاَ یَحِلُّ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০২৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢٣) مجاہد اللہ تعالیٰ کے ارشاد { وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا } کہ عورت کو عدت کے ایام میں پیغامِ نکاح نہ دے { اِلاَّ اَنْ تَقُوْلُوْا قَوْلًا مَّعْرُوْفًا } [البقرۃ ٢٣٥] یعنی یہ کہہ دے کہ آپ بڑی خوبصورت ہیں، آپ کا ایک مقام ہے، آپ میں رغبت کی جاتی ہے۔
(۱۴۰۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَلَکِنْ لاَ تُوَاعِدُوہُنَّ سِرًّا} قَالَ : لاَ یَخْطُبُہَا فِی عِدَّتِہَا {إِلاَّ أَنْ تَقُولُوا قَوْلاً مَعْرُوفًا} یَقُولُ : إِنَّکِ لَجَمِیلَۃٌ وَإِنَّکِ لَفِی مَنْصِبٍ وَإِنَّکِ لَمَرْغُوبٌ فِیکِ۔
[صحیح۔ اخرجہ سعید بن منصور ۳۸۲]
[صحیح۔ اخرجہ سعید بن منصور ۳۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢٤) حضرت سعید بن جبیر فرماتے ہیں کہ وہ کہے کہ وہ اتنے پر بات کا تعین کرتا ہے کہ کسی دوسرے سے شادی نہ کرے { اِلاَّ اَنْ تَقُوْلُوْا قَوْلًا مَّعْرُوْفًا } [البقرۃ ٢٣٥] بیان کرتے ہیں کہ وہ کہے کہ مجھے تیرے لیے رغبت ہے میں امید کرتا ہوں کہ ہم جمع ہوجائیں۔
(۱۴۰۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : یُقَاطِعُہَا عَلَی کَذَا وَکَذَا أَنْ لاَ تَزَوَّجَ غَیْرَہُ { إِلاَّ أَنْ تَقُولُوا قَوْلاً مَعْرُوفًا } قَالَ یَقُولُ : إِنِّی فِیکِ لَرَاغِبٌ وَإِنِّی لأَرْجُو أَنْ نَجْتَمِعَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৪০৩১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خطبہ کے ابواب
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
اشارے کے ساتھ نکاح کا پیغام دینے کا بیان
اللہ کا فرمان ہے : { لاَ جُنَاحَ عَلَیْکُمْ فِیمَا عَرَّضْتُمْ بِہِ مِنْ خِطْبَۃِ النِّسَائِ } [البقرۃ ٢٣٥] ” اور تم پر کوئی گناہ نہیں جو تم نے عورتوں کو اشارۃً نکاح کا پیغام دیا۔ “
(١٤٠٢٥) شعبی نے اس آیت کے بارے میں بیان کیا ہے : { وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا } [البقرۃ ٢٣٥] کہ وہ اس سے پختہ وعدہ نہ لے کہ وہ کسی دوسرے سے شادی نہ کرے گی۔
(۱۴۰۲۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ ذَکَرَ عَنِ الشَّعْبِیِّ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ : {وَلٰکِنْ لاَّ تُوَاعِدُوْہُنَّ سِرًّا} قَالَ لاَ یَأْخُذُ مِیثَاقَہَا أَنْ لاَ تَنْکِحَ غَیْرَہُ۔ [ضعیف]
তাহকীক: