আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১০৬৬ টি

হাদীস নং: ১৩৯৯২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان

اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨٦) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اللہ نے رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا، تاکہ وہ تمام ادیان پر غالب آئے۔ ہمارا دین تمام ادیان سے بہتر اور ہماری ملت تمام ملتوں سے افضل ہے اور ہمارے مرد ان کی عورتوں پر فوقیت رکھتے ہیں اور ان کے مرد اس طرح نہیں ہے۔

امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اہل کتاب کی آزاد عورتیں حلال ہیں یعنی عیسائی اور یہودی، لیکن مجوس کی عورتیں جائز نہیں ہیں۔

شیخ (رح) فرماتے ہیں : حضرت عبدالرحمن بن عوف نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان (یعنی مجوس) کے ساتھ اہل کتاب والا طریقہ رکھو تو اہل علم نے بجالۃ کی روایت سے اس کو جزیہ پر محمول کیا ہے، وہ ان کو خون بہا میں جزیہ کے ساتھ ملا دیتے ہیں، اس کے علاوہ میں نہیں۔
(۱۳۹۸۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ : سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ اللَّخْمِیُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْہِلاَلِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ بَعَثَ مُحَمَّدًا -ﷺ- بِالْحَقِّ لِیُظْہِرَہُ عَلَی الدِّینِ کُلِّہِ فَدِینُنَا خَیْرُ الأَدْیَانِ وَمِلَّتُنَا فَوْقَ الْمِلَلِ وَرِجَالُنَا فَوْقَ نِسَائِہِمْ وَلاَ یَکُونُ رِجَالُہُمْ فَوْقَ نِسَائِنَا قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ لَمْ یَرْوِہِ عَنْ سُفْیَانَ إِلاَّ النُّعْمَانُ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَہْلُ الْکِتَابِ الَّذِینَ یَحِلُّ نِکَاحُ حَرَائِرِہِمْ أَہْلُ الْکِتَابَیْنِ الْمَشْہُورَیْنِ التَّوْرَاۃِ وَالإِنْجِیلِ وَہُمُ الْیَہُودُ وَالنَّصَارَی مِنْ بَنِی إِسْرَائِیلَ دُونَ الْمَجُوسِ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَہَذَا الأَثَرُ الْمَشْہُورُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- سُنُّوا بِہِمْ سُنََّۃَ أَہْلِ الْکِتَابِ فَحَمَلَہُ أَہْلُ الْعِلْمِ مَعَ الاِسْتِدَلاَلِ بِرِوَایَۃِ بِجَالَۃَ عَلَی الْجِزْیَۃِ فَہُمْ مُلْحَقُونَ بِہِمْ فِی حَقْنِ الدَّمِ بِالْجِزْیَۃِ دُونَ غَیْرِہَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৯৯৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان

اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨٧) حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ عرب کے نصاریٰ اہل کتاب نہیں ہیں، اہل کتاب تو بنو اسرائیل ہیں۔ جن کے پاس توراۃ و انجیل آئی۔ لیکن جو لوگ ان میں شامل ہوگئے وہ ان میں سے نہیں ہیں۔

شیخ (رح) فرماتے ہیں : حضرت عمر اور علی (رض) عرب کے نصاریٰ کو بھی اسی معنیٰ میں لیتے ہیں اور یہ کہ ان کا ذبیحہ نہ کھایا جائے گا۔
(۱۳۹۸۷) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ قَالَ عَطَاء ٌ : لَیْسَ نَصَارَی الْعَرَبِ بِأَہْلِ الْکِتَابِ إِنَّمَا أَہْلُ الْکِتَابِ بَنُو إِسْرَائِیلَ وَالَّذِینَ جَائَ تْہُمُ التَّوْرَاۃُ وَالإِنْجِیلُ فَأَمَّا مَنْ دَخَلَ فِیہِمْ مِنَ النَّاسِ فَلَیْسُوا مِنْہُمْ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَدْ رُوِّینَا عَنْ عُمَرَ وَعَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی نَصَارَی الْعَرَبِ بِمَعْنَی ہَذَا : وَأَنَّہُ لاَ تُؤْکَلُ ذَبَائِحُہُمْ وَذَلِکَ یَرِدُ فِی مَوْضِعِہِ إِنْ شَائَ اللَّہُ تَعَالَی۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৯৯৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان

اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨٨) معبد جہنی کہتے ہیں : میں نے حضرت حذیفہ کی بیوی مجوسی دیکھی۔ یہ ثابت نہیں ہے، لیکن یہ درست ہے کہ حضرت حذیفہ نے یہودیہ سے نکاح کیا تھا۔
(۱۳۹۸۸) وَأَمَّا الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا عَبْدُالْعَزِیزِ بْنُ الْمُخْتَارِ حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّہِ بْنُ فَیْرُوزَ عَنْ مَعْبَدٍ الْجُہَنِیِّ قَالَ: رَأَیْتُ امْرَأَۃَ حُذَیْفَۃَ مَجُوسِیَّۃً فَہَذَا غَیْرُ ثَابِتٍ وَالْمَحْفُوظُ عَنْ حُذَیْفَۃَ أَنَّہُ نَکَحَ یَہُودِیَّۃً وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [منکر]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৯৯৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس غیر مذہب نے یہودیت یا نصرانیت کو قبول کیا
(١٣٩٨٩) غفیف بن حارث فرماتے ہیں کہ گورنر نے حضرت عمر بن خطاب (رض) کو لکھا کہ کچھ لوگ ہمارے علاقے میں ہیں، جن کو سامرہ کہا جاتا ہے وہ ہفتہ کے دن کو مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں، توراۃ کی تلاوت کرتے ہیں، لیکن قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے۔ اے امیر المومنین ! ان کے ذبیحہ کا کیا حکم ہے ؟ تو حضرت عمر بن خطاب (رض) نے لکھا کہ یہ اہل کتاب ہیں ان کے ذبیحہ کا حکم اہل کتاب کے ذبیحہ والا ہی ہے۔
(۱۳۹۸۹) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا بُرْدُ بْنُ سِنَانٍ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ نُسَیٍّ عَنْ غُضَیْفِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ : کَتَبَ عَامِلٌ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ إِنَّ نَاسًا مِنْ قِبَلِنَا یُدْعَوْنَ السَّامِرَۃَ یُسْبِتُونَ یَوْمَ السَّبْتِ وَیَقْرَئُ ونَ التَّوْرَاۃَ وَلاَ یُؤْمِنُونَ بِیَوْمِ الْبَعْثِ فَمَا یَرَی أَمِیرُ الْمُؤْمِنِینِ فِی ذَبَائِحِہِمْ؟ قَالَ فَکَتَبَ : ہُمْ طَائِفَۃٌ مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ ذَبَائِحُہُمْ ذَبَائِحُ أَہْلِ الْکِتَابِ۔ [حسن۔ تقدم برقم ۱۳۹۸۴۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৯৯৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس غیر مذہب نے یہودیت یا نصرانیت کو قبول کیا
(١٣٩٩٠) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ زیادہ کو خبر دی گئی کہ بےدین لوگ قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں اور خمس ادا کرتے ہیں، فرمایا : وہ جزیہ سے بچنے کے لیے ایسا کرتے ہیں، بعد میں خبر دی گئی کہ وہ فرشتوں کی عبادت کرتے تھے۔
(۱۳۹۹۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا عَارِمٌ عَنْ مُعْتَمِرٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ : نُبِّئَ زِیَادٌ أَنَّ الصَّابِئِینَ یُصَلُّونَ الْقِبْلَۃَ وَیُعْطُونَ الْخُمُسَ قَالَ فَأَرَادَ أَنْ یَضَعَ عَنْہُمُ الْجِزْیَۃَ قَالَ وَأُخْبِرَ بَعْدُ أَنَّہُمْ یَعْبُدُونَ الْمَلاَئِکَۃَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৯৯৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(١٣٩٩١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اللہ تعالیٰ کے اس قول : { وَ مَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ } کے بارہ میں کہتے ہیں جو آزاد عورتوں سے شادی کی طاقت نہ رکھے وہ مسلمان لونڈیوں سے شادی کرلے۔ { ذٰلِکَ لِمَنْ خَشِیَ الْعَنَتَ مِنْکُمْ } یہ گناہ ہے۔ کسی آزاد مرد کے لیے لونڈی سے شادی جائز نہیں لیکن جب وہ آزاد عورت سے شادی کی طاقت نہ رکھتا ہو اور وہ گناہ سے ڈرتا ہو، { وَاِنْ تَصْبِرُوْا } [اٰل عمران ١٢٠] یعنی لونڈیوں کے نکاح سے خَیْرُلَّکُمْ یہ تمہارے لیے بہتر ہے۔
(۱۳۹۹۱) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَمَنْ لَمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلاً أَنْ یَنْکِحَ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ فَمِمَّا مَلَکَتْ أَیْمَانُکُمْ مِنْ فَتَیَاتِکُمُ الْمُؤْمِنَاتِ} یَقُولُ مَنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ سَعَۃٌ أَنْ یَنْکِحَ الْحَرَائِرَ فَلْیَنْکِحْ مِنْ إِمَائِ الْمُسْلِمِینَ وَ {ذَلِکَ لِمَنْ خَشِیَ الْعَنَتَ} وَہُوَ الْفُجُورُ فَلَیْسَ لأَحَدٍ مِنَ الأَحْرَارِ أَنْ یَنْکِحَ أَمَۃً إِلاَّ أَنْ لاَ یَقْدِرَ عَلَی حُرَّۃٍ وَہُوَ یَخْشَی الْعَنَتَ {وَإِنْ تَصْبِرُوا} عَنْ نِکَاحِ الإِمَائِ فَہُوَ {خَیْرٌ لَکُمْ} [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৯৯৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(١٣٩٩٢) مجاہد فرماتے ہیں : { وَ مَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا } ” جو تم میں سے نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو۔ “ جس کو غنی حاصل نہ ہو، یعنی جو آزاد مومنہ عورت سے شادی کی طاقت نہ رکھے وہ مومنہ لونڈی سے شادی کرلے { وَ اِنْ تَصْبِرُوْا خَیْرُلَّکُمْ } یعنی لونڈی کے نکاح سے خَیْرُلَّکُمْ وہ حلال ہے۔
(۱۳۹۹۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ {وَمَنْ لَمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلاً} یَعْنِی مَنْ لَمْ یَجِدْ مِنْکُمْ غِنًی یَقُولُ مَنْ لاَ یَجِدُ غِنًی أَنْ یَنْکِحَ الْمُحْصَنَاتِ یَعْنِی الْحَرَائِرَ فَلْیَنْکِحِ الأَمَۃَ الْمُؤْمِنَۃَ {وَأَنْ تَصْبِرُوا} عَنْ نِکَاحِ الإِمَائِ {خَیْرٌ لَکُمْ} وَہُوَ حَلاَلٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩৯৯৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(١٣٩٩٣) سعید بن جبیر اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ طَوْل سے مراد غنیٰ ہے جب آزاد سے نکاح کی طاقت نہ ہو تو پھر لونڈی سے شادی کرلے اور اس قول : { وَ اِنْ تَصْبِرُوْا خَیْرُلَّکُمْ } [النساء ٢٥] لونڈیوں کے نکاح سے العنت سے مراد زنا ہے۔
(۱۳۹۹۳) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو مَنْصُورٍ النَّضْرَوِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ قَالَ : الطَّوْلُ الْغِنَی إِذَا لَمْ یَجِدْ مَا یَنْکِحُ بِہِ الْحُرَّۃَ تَزَوَّجَ أَمَۃً وَقَالَ فِی قَوْلِہِ {وَأَنْ تَصْبِرُوا خَیْرٌ لَکُمْ} قَالَ عَنْ نِکَاحِ الإِمَائِ وَقَالَ : الْعَنَتُ الزِّنَا۔

[صحیح۔ اخرجہ ابن منصور ۷۳۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(١٣٩٩٤) حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں : جو آزاد عورت کا حق مہر ادا کرسکتا ہے وہ لونڈی سے شادی نہ کرے۔
(۱۳۹۹۴) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَقُولُ : مَنْ وَجَدَ صَدَاقَ حُرَّۃٍ فَلاَ یَنْکِحُ أَمَۃً۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی فی الام ۳۱۰۱۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(١٣٩٩٥) ابن طاؤس اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ آزاد شخص کا لونڈی سے نکاح درست نہیں ہے، جب وہ آزاد عورت کا حق مہر دے سکتا ہے، میں نے کہا : وہ زنا سے ڈرتا ہے، فرمانے لگے : میں نہیں جانتا کہ اس کے لیے جائز ہے۔
(۱۳۹۹۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : لاَ یَحِلُّ نِکَاحُ الْحُرِّ الأَمَۃَ وَہُوَ یَجِدُ بِصَدَاقِہَا حُرَّۃً قُلْتُ : فَخَافَ الزِّنَا قَالَ : مَا عَلِمْتُہُ یَحِلُّ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی ۴/ ۳۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(١٣٩٩٦) عطاء نے ابو شعثاء سے سوال کیا کہ کیا لونڈی سے نکاح جائز ہے، میں اس کے بارے میں سننا چاہتا ہوں ؟ کہنے لگے : آج کے زمانہ میں لونڈیوں سے نکاح جائز نہیں ہے۔
(۱۳۹۹۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ قَالَ : سَأَلَ عَطَاء ٌ أَبَا الشَّعْثَائِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ نِکَاحِ الأَمَۃِ مَا تَقُولُ فِیہِ أَجَائِزٌ ہُوَ؟ فَقَالَ : لاَ یَصْلُحُ الْیَوْمَ نِکَاحُ الإِمَائِ۔ [صحیح۔ اخرجہ الشافعی فی الام ۴/ ۳۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(١٣٩٩٧) ابو شعثاء فرماتے ہیں کہ لونڈیوں سے آج کے زمانہ میں نکاح جائز نہیں ہے کیونکہ آزاد عورتوں سے شادی کی طاقت موجود ہے۔
(۱۳۹۹۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِی الشَّعْثَائِ قَالَ : لاَ یَصْلُحُ نِکَاحُ الإِمَائِ الْیَوْمَ لأَنَّہُ یَجِدُ طَوْلاً إِلَی حُرَّۃٍ۔

[صحیح۔ اخرجہ الشافعی فی الام ۴/ ۳۰۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(١٣٩٩٨) عمرو بن ہرم فرماتے ہیں کہ جابر بن زید سے سوال کیا گیا کہ آزاد شخص آزاد عورت کا حق مہر ادا کرنے کی طاقت رکھتے ہوئے لونڈی سے شادی کرسکتا ہے ؟ فرمانے لگے : جو آزاد عورت کا حق مہر ادا نہ کرسکے وہ لونڈی سے شادی کرسکتا ہے جب کہ وہ زنا سے ڈرتا ہو۔
(۱۳۹۹۸) أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الرَّازِیُّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : زَاہِرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا حَبِیبُ بْنُ أَبِی حَبِیبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ ہَرِمٍ قَالَ : سُئِلَ جَابِرُ بْنُ زَیْدٍ ہَلْ یَصْلُحُ لِلْحُرِّ أَنْ یَتَزَوَّجَ بِأَمَۃٍ وَہُوَ یَجِدُ مَہْرَ حُرَّۃٍ؟ قَالَ : إِنَّمَا یَتَزَوَّجُ الأَمَۃَ مَنْ لاَ یَجِدُ مَہْرَ حُرَّۃٍ وَخَشِیَ الْعَنَتَ۔ [حسن]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی لونڈیوں سے نکاح کا بیان

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { وَمَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ مِّنْ فَتَیٰتِکُمُ الْمُؤْمِنٰتِ وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِاِیْمَانِکُمْ بَع
(٩٩ ١٣٩) حضرت حسن اپنے دور میں لونڈی سے نکاح کو ناپسند کرتے تھے، لیکن رخصت اس وقت ہے جب آزاد عورت سے نکاح کی طاقت نہ ہو۔
(۱۳۹۹۹) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ عَنِ الْحَسَنِ : أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ نِکَاحَ الإِمَائِ فِی زَمَانِہِ وَقَالَ : إِنَّمَا رُخِّصَ فِیہِنَّ إِذَا لَمْ یَجِدْ طَوْلاً لِلْحُرَّۃِ۔ [صحیح۔ اخرجہ سعید بن منصور ۷۲۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لونڈی کی شادی لونڈی پر نہ کی جائے
(١٣٩٠٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ آزاد شخص صرف ایک لونڈی سے شادی کرے۔
(۱۴۰۰۰) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الرَّازِیُّ أَخْبَرَنَا زَاہِرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ مُسَلَّمٍ حَدَّثَنَا ہَیْثَمٌ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لاَ یَتَزَوَّجُ الْحُرُّ مِنَ الإِمَائِ إِلاَّ وَاحِدَۃً۔ تَابَعَہُ عَبْدُ السَّلاَمِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عَطَائٍ وَخُصَیْفٍ عَنْ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کی موجودگی میں لونڈی سے شادی نہ کی جائے اور لونڈی کی موجودگی میں آزاد عورت سے شادی کی جاسکتی ہے
(١٤٠٠١) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ آزاد عورت کے ہوتے ہوئے لونڈی سے شادی کی جائے۔
(۱۴۰۰۱) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الإِسْفَرَائِینِیُّ الرَّازِیُّ أَخْبَرَنَا زَاہِرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ ہِشَامٍ حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ عَامِرٍ الأَحْوَلِ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تُنْکَحُ الأَمَۃُ عَلَی الْحُرَّۃِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کی موجودگی میں لونڈی سے شادی نہ کی جائے اور لونڈی کی موجودگی میں آزاد عورت سے شادی کی جاسکتی ہے
(١٤٠٠٢) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے منع فرمایا کہ آزاد عورت کے ہوتے ہوئے لونڈی سے شادی کی جائے۔
(۱۴۰۰۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ ابْنُ عُلَیَّۃَ حَدَّثَنِی مَنْ سَمِعَ الْحَسَنَ یَقُولُ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ تُنْکَحَ الأَمَۃُ عَلَی الْحُرَّۃِ۔ ہَذَا مُرْسَلٌ إِلاَّ أَنَّہُ فِی مَعْنَی الْکِتَابِ وَمَعَہُ قَوْلُ جَمَاعَۃٍ مِنَ الصَّحَابَۃِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ۔

[ضعیف۔ تقدم قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০০৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کی موجودگی میں لونڈی سے شادی نہ کی جائے اور لونڈی کی موجودگی میں آزاد عورت سے شادی کی جاسکتی ہے
(١٤٠٠٣) زر بن حبیش حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ جب آزاد عورت سے شادی کی جائے لونڈی کے ہوتے ہوئے تو اس کے لیے باری دو دن مقرر کریں اور لونڈی کے لیے ایک دن اور لونڈی کے لیے مناسب نہیں ہے کہ آزاد عورت کی موجودگی میں اس سے شادی کی جائے۔
(۱۴۰۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مِہْرَانَ السَّوَّاقُ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی : مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ غَالِبٍ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَمَوِیُّ عَنْ حَجَّاجٍ عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَیْشٍ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : إِذَا تُزُوِّجَتِ الْحُرَّۃُ عَلَی الأَمَۃِ قَسَمَ لَہَا یَوْمَیْنِ وَلِلأَمَۃِ یَوْمًا إِنَّ الأَمَۃَ لاَ یَنْبَغِی لَہَا أَنْ تُزَوَّجَ عَلَی الْحُرَّۃِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০১০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کی موجودگی میں لونڈی سے شادی نہ کی جائے اور لونڈی کی موجودگی میں آزاد عورت سے شادی کی جاسکتی ہے
(١٤٠٠٤) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ آزاد عورت کے ہوتے ہوئے لونڈی سے نکاح نہ کیا جائے اور لونڈی کی موجودگی میں آزاد عورت سے نکاح ہوسکتا ہے اور جو آزاد عورت کا حق مہر پائے وہ کبھی بھی لونڈی سے شادی نہ کرے۔
(۱۴۰۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا زَاہِرُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ مُسَلَّمٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا لَیْثٌ حَدَّثَنِی أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنَّہُ قَالَ : لاَ تُنْکَحُ الأَمَۃُ عَلَی الْحُرَّۃِ وَتُنْکَحُ الْحُرَّۃُ عَلَی الأَمَۃِ وَمَنْ وَجَدَ صَدَاقَ حُرَّۃٍ فَلاَ یَنْکِحَنَّ أَمَۃً أَبَدًا۔ ہَذَا إِسْنَادٌ صَحِیحٌ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৪০১১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آزاد عورت کی موجودگی میں لونڈی سے شادی نہ کی جائے اور لونڈی کی موجودگی میں آزاد عورت سے شادی کی جاسکتی ہے
(١٤٠٠٥) امام مالک (رح) کو خبر ملی کہ حضرت عبداللہ بن عباس، ابن عمر (رض) دونوں سے ایسے شخص کے متعلق سوال ہوا جس کے نکاح میں آزاد عورت تھی، وہ لونڈی سے شادی کا متمنی تھا تو انھوں نے ان دونوں کو جمع کرنے کو ناپسند کیا۔
(۱۴۰۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ أَنَّہُ بَلَغَہُ : أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ وَابْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا سُئِلاَ عَنْ رَجُلٍ کَانَتْ تَحْتَہُ امْرَأَۃٌ حُرَّۃٌ فَأَرَادَ أَنْ یَنْکِحَ عَلَیْہَا أَمَۃً فَکَرِہَا لَہُ أَنْ یَجْمَعَ بَیْنَہُمَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক: