আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১০৬৬ টি
হাদীস নং: ১৩৯৭২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زنا حلال کو حرام نہیں کرتا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلال کی حرمت کے لیے اس کو حرام قرار دیا اور حرام حلال کے خلاف ہے اور ابن عباس (رض) سے ہمارا یہ قول منقول ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلال کی حرمت کے لیے اس کو حرام قرار دیا اور حرام حلال کے خلاف ہے اور ابن عباس (رض) سے ہمارا یہ قول منقول ہے۔
(١٣٩٦٦) سیدہ عائشہ (رض) رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسے آدمی کے بارے میں پوچھا گیا، جو کسی عورت سے زنا کرتا ہے، کیا وہ اس کی بیٹی سے نکاح کرے ؟ یا اس کی بیٹی سے زنا کرتا ہے تو وہ اس کی والدہ سے نکاح کرلے تو رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حرام حلال کو حرام نہیں کرتا۔ نکاح صرف حلال ہی کرتا ہے۔ اسحاق کہتے ہیں کہ یہ عبداللہ بن نافع کا قول ہے اور اسی کو ہم بھی لیتے ہیں۔
(۱۳۹۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ بُہْلُولٍ الأَنْبَارِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نَافِعٍ الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنَا الْمُغِیرَۃُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَیُّوبَ بْنِ سَلَمَۃَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّہْرِیِّ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنِ الرَّجُلِ یَتْبَعُ الْمَرْأَۃَ حَرَامًا أَیَنْکِحُ ابْنَتَہَا أَوْ یَتْبَعُ الاِبْنَۃَ حَرَامًا أَیَنْکِحُ أُمَّہَا؟ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یُحَرِّمُ الْحَرَامُ الْحَلاَلَ إِنَّمَا یُحَرِّمُ مَا کَانَ بِنِکَاحٍ حَلاَلٍ ۔ قَالَ إِسْحَاقُ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نَافِعٍ وَبِہِ نَأْخُذُ۔ [ضعیف جداً۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৭৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زنا حلال کو حرام نہیں کرتا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلال کی حرمت کے لیے اس کو حرام قرار دیا اور حرام حلال کے خلاف ہے اور ابن عباس (رض) سے ہمارا یہ قول منقول ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلال کی حرمت کے لیے اس کو حرام قرار دیا اور حرام حلال کے خلاف ہے اور ابن عباس (رض) سے ہمارا یہ قول منقول ہے۔
(١٣٩٦٧) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حرام کی وجہ سے حلال فاسد نہیں ہوجاتا اور جس شخص نے کسی عورت سے زنا کیا اس پر لازم نہیں کہ وہ اس کی والدہ یا اس کی بیٹی سے شادی کرے، رہا نکاح تو یہ جائز نہیں ہے۔
(۱۳۹۶۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ یُونُسَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ الْمُغِیرَۃَ الْمَخْزُومِیُّ حَدَّثَنِی أَخِی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ عَنْ أَبِیہِ الْمُغِیرَۃِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یُفْسَدُ حَلاَلٌ بِحَرَامٍ وَمَنْ أَتَی امْرَأَۃً فُجُورًا فَلاَ عَلَیْہِ أَنْ یَتَزَوَّجَ أُمَّہَا أَوِ ابْنَتَہَا فَأَمَّا نِکَاحٌ فَلاَ ۔ تَفَرَّدَ بِہِ عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْوَقَّاصِیُّ ہَذَا وَہُوَ ضَعِیفٌ قَالَہُ یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَغَیْرُہُ مِنْ أَئِمَّۃِ الْحَدِیثِ وَالصَّحِیحُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ الزُّہْرِیِّ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مُرْسَلاً مَوْقُوفًا وَعَنْہُ عَنْ بَعْضِ الْعُلَمَائِ وَحَدِیثُ عَبْدِ اللَّہِ الْعُمَرِیِّ أَمْثَلُ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৭৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زنا حلال کو حرام نہیں کرتا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلال کی حرمت کے لیے اس کو حرام قرار دیا اور حرام حلال کے خلاف ہے اور ابن عباس (رض) سے ہمارا یہ قول منقول ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلال کی حرمت کے لیے اس کو حرام قرار دیا اور حرام حلال کے خلاف ہے اور ابن عباس (رض) سے ہمارا یہ قول منقول ہے۔
(١٣٩٦٨) یونس بن یزید فرماتے ہیں کہ ابن شہاب سے سوال کیا گیا کہ کوئی مرد عورت سے زنا کرتا ہے کیا وہ اس کی بیٹی سے شادی کرسکتا ہے ؟ تو بعض علماء نے کہا کہ اللہ حرام کی وجہ سے حلال کو فاسد نہیں کرتا۔
(۱۳۹۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْمِہْرَجَانِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلٍ بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ زِیَادِ بْنِ قَیْسٍ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَۃَ : یَحْیَی بْنُ الْمُغِیرَۃِ حَدَّثَنِی أَخِی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُغِیرَۃِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ فُلَیْحٍ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ : أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الرَّجُلِ یَفْجُرُ بِالْمَرْأَۃِ أَیَتَزَوَّجُ ابْنَتَہَا قَالَ قَدْ قَالَ بَعْضُ الْعُلَمَائِ : لاَ یُفْسِدُ اللَّہُ حَلاَلاً بِحَرَامٍ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৭৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ زنا حلال کو حرام نہیں کرتا
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلال کی حرمت کے لیے اس کو حرام قرار دیا اور حرام حلال کے خلاف ہے اور ابن عباس (رض) سے ہمارا یہ قول منقول ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے حلال کی حرمت کے لیے اس کو حرام قرار دیا اور حرام حلال کے خلاف ہے اور ابن عباس (رض) سے ہمارا یہ قول منقول ہے۔
(١٣٩٦٩) علقمہ حضرت عبداللہ بن مسعود سے نقل فرماتے ہیں کہ اللہ اس شخص کی طرف نظر رحمت سے نہ دیکھے گا جو کسی عورت کی شرمگاہ یا اس کی بیٹی کی طرف دیکھتا ہے۔
(ب) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ جب کوئی شخص کسی عورت کی شرمگاہ کو دیکھتا ہے تو اس کی والدہ اور اس کی بہن حرام ہوجاتی ہے۔
(ب) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے منقول ہے کہ جب کوئی شخص کسی عورت کی شرمگاہ کو دیکھتا ہے تو اس کی والدہ اور اس کی بہن حرام ہوجاتی ہے۔
(۱۳۹۶۹) وَأَمَّا الَّذِی رُوِیَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ أَنَّہُ قَالَ : مَا اجْتَمَعَ الْحَرَامُ وَالْحَلاَلُ إِلاَّ غَلَبَ الْحَرَامُ الْحَلاَلَ فَإِنَّمَا رَوَاہُ جَابِرٌ الْجُعْفِیُّ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ۔وَجَابِرٌ الْجُعْفِیُّ ضَعِیفٌ وَالشَّعْبِیُّ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ مُنْقَطِعٌ۔ وَإِنَّمَا رَوَی غَیْرُہُ مَعْنَاہُ عَنِ الشَّعْبِیِّ مِنْ قَوْلِہِ غَیْرَ مَرْفُوعٍ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ۔ وَرَوَی لَیْثُ بْنُ أَبِی سُلَیْمٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : لاَ یَنْظُرُ اللَّہُ إِلَی رَجُلٍ نَظَرَ إِلَی فَرْجِ امْرَأَۃٍ أَوِ ابْنَتِہَا وَہَذَا أَیْضًا ضَعِیفٌ۔ [ضعیف جداً]
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالَ قَالَ أَبُوالْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ الْحَافِظُ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذَا مَوْقُوفٌ۔ وَلَیْثٌ وَحَمَّادٌ ضَعِیفَانِ۔ وَأَمَّا الَّذِی یُرْوَی فِیہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : إِذَا نَظَرَ الرَّجُلُ إِلَی فَرْجِ الْمَرْأَۃِ حَرُمَتْ عَلَیْہِ أُمُّہَا وَابْنَتُہَا ۔ فَإِنَّہُ إِنَّمَا رَوَاہُ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنْ أَبِی ہَانِئٍ أَوْ أُمِّ ہَانِئٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَہَذَا مُنْقَطِعٌ وَمَجْہُولٌ وَضَعِیفٌ۔ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ فِیمَا یُسْنِدُہُ فَکَیْفَ بِمَا یُرْسِلُہُ عَمَّنْ لاَ یُعْرَفُ۔
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ قَالَ قَالَ أَبُوالْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیُّ الْحَافِظُ رَحِمَہُ اللَّہُ ہَذَا مَوْقُوفٌ۔ وَلَیْثٌ وَحَمَّادٌ ضَعِیفَانِ۔ وَأَمَّا الَّذِی یُرْوَی فِیہِ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : إِذَا نَظَرَ الرَّجُلُ إِلَی فَرْجِ الْمَرْأَۃِ حَرُمَتْ عَلَیْہِ أُمُّہَا وَابْنَتُہَا ۔ فَإِنَّہُ إِنَّمَا رَوَاہُ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنْ أَبِی ہَانِئٍ أَوْ أُمِّ ہَانِئٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَہَذَا مُنْقَطِعٌ وَمَجْہُولٌ وَضَعِیفٌ۔ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ فِیمَا یُسْنِدُہُ فَکَیْفَ بِمَا یُرْسِلُہُ عَمَّنْ لاَ یُعْرَفُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৭৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٠) مروان بن حکم اور مسور بن مخرمہ دونوں نے مجھے بیان کیا کہ جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سہیل بن عمرو کو حدیبیہ کے دن مقررہ مدت کا معاہدہ لکھایا، جس میں سہیل بن عمرو نے شرط رکھی کہ اگر ہمارا کوئی آدمی آپ کے پاس آئے گا تو آپ کو واپس کرنا ہوگا اور آپ ہمارے اور اس شخص کے درمیان سے ہٹ جائیں گے اور سہیل نے چاہا کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خلاف فیصلہ کریں لیکن مومنوں کو یہ معاہدہ گراں گزرا، انھوں نے شور کیا اور کلام کی۔
سہیل کہنے لگا کہ اس شرط پر ہی معاہدہ ہوگا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لکھوا دیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سہیل کے بیٹے ابوجندل کو سہیل کی طرف واپس کردیا۔ اگر اس مدت میں کوئی بھی مسلمان مرد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آتا تو آپ واپس کردیتے، پھر جب مومنہ عورتیں ہجرت کر کے آئیں۔ جس میں عقبہ بن ابی معیط کی بیٹی ام کلثوم بھی تھی، یہ آزاد تھی تو اس کے گھر والوں نے اس کی واپسی کا مطالبہ کیا، پھر اللہ نے ان مومن عورتوں کے بارے میں نازل کیا جو بھی نازل فرمایا۔
سہیل کہنے لگا کہ اس شرط پر ہی معاہدہ ہوگا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لکھوا دیا۔ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سہیل کے بیٹے ابوجندل کو سہیل کی طرف واپس کردیا۔ اگر اس مدت میں کوئی بھی مسلمان مرد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آتا تو آپ واپس کردیتے، پھر جب مومنہ عورتیں ہجرت کر کے آئیں۔ جس میں عقبہ بن ابی معیط کی بیٹی ام کلثوم بھی تھی، یہ آزاد تھی تو اس کے گھر والوں نے اس کی واپسی کا مطالبہ کیا، پھر اللہ نے ان مومن عورتوں کے بارے میں نازل کیا جو بھی نازل فرمایا۔
(۱۳۹۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِی کَامِلٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِی ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَمِّہِ أَنَّہُ قَالَ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ أَنَّہُ سَمِعَ مَرْوَانَ بْنَ الْحَکَمِ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَۃَ یُخْبِرَانِ خَبَرًا مِنْ خَبَرِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ غَزْوَۃِ الْحُدَیْبِیَۃِ فَکَانَ فِیمَا أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ لَمَّا کَاتَبَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سُہَیْلَ بْنَ عَمْرٍو یَوْمَ الْحُدَیْبِیَۃِ عَلَی قَضِیَّۃِ الْمُدَّۃِ کَانَ فِیمَا اشْتَرَطَ سُہَیْلُ بْنُ عَمْرٍو أَنَّہُ لاَ یَأْتِیکَ مِنَّا أَحَدٌ وَإِنْ کَانَ عَلَی دِینِکَ إِلاَّ رَدَدْتَہُ إِلَیْنَا وَخَلَّیْتَ بَیْنَنَا وَبَیْنَہُ وَأَبَی سُہَیْلٌ أَنْ یُقَاضِیَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- ِلاَّ عَلَی ذَلِکَ فَکَرِہَ الْمُؤْمِنُونَ ذَلِکَ وَأَلْغَطُوا فِیہِ وَتَکَلَّمُوا فِیہِ فَلَمَّا أَبَی سُہَیْلٌ أَنْ یُقَاضِیَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- إِلاَّ عَلَی ذَلِکَ کَاتَبَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَرَدَّ أَبَا جَنْدَلِ بْنَ سُہَیْلٍ یَوْمَئِذٍ إِلَی أَبِیہِ سُہَیْلِ بْنِ عَمْرٍو وَلَمْ یَأْتِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَحَدٌ مِنَ الرِّجَالِ إِلاَّ رُدَّ فِی تِلْکَ الْمُدَّۃِ وَإِنْ کَانَ مُسْلِمًا ثُمَّ جَائَ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ وَکَانَتْ أُمُّ کُلْثُومٍ بِنْتُ عُقْبَۃَ بْنِ أَبِی مُعَیْطٍ مِمَّنْ ہَاجَرَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَہِیَ عَاتِقٌ فَجَائَ أَہْلُہَا یَسْأَلُونَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یَرْجِعَہَا إِلَیْہِمْ حَتَّی أَنْزَلَ اللَّہُ فِی الْمُؤْمِنَاتِ مَا أَنْزَلَ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۱۸۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৭৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧١) مسور بن مخرمہ اور مروان بن حکم دونوں نے حدیبیہ کا طویل قصہ ذکر کیا، پھر فرماتے ہیں کہ مومنہ عورتیں آئیں تو اللہ نے فرمایا : { یٰٓـاَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ۔۔۔ وَلَا تُمْسِکُوْا بِعِصَمِ الْکَوَافِرِ } [الممتحنۃ ١٠] ” اے لوگو ! جو ایمان لائے ۔ پھر جب مومنہ عورتیں ہجرت کر کے تمہارے پاس آئیں اور کافرہ عورتوں سے نکاح مت کرو۔ “ تو حضرت عمر (رض) نے اس دن دو عورتوں کو طلاق دی، جو دور جاہلیت کی تھیں۔ ایک سے معاویہ بن ابی سفیان نے اور دوسری سے صفوان بن امیہ نے شادی کرلی۔
(۱۳۹۷۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُوبَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ قَالَ قَالَ مَعْمَرٌ قَالَ الزُّہْرِیُّ أَخْبَرَنِی عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ عَنِ الْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَۃَ وَمَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ فَذَکَرَ قِصَّۃَ الْحُدَیْبِیَۃِ بِطُولِہَا قَالَ ثُمَّ جَائَ ہُ نِسْوَۃٌ مُؤْمِنَاتٌ فَأَنْزَلَ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ {یَا أَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِذَا جَائَ کُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ} حَتَّی بَلَغَ {وَلاَ تُمْسِکُوا بِعِصَمِ الْکَوَافِرِ} فَطَلَّقَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَئِذٍ امْرَأَتَیْنِ کَانَتَا لَہُ فِی الشِّرْکِ فَتَزَوَّجَ إِحْدَاہُمَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ أَبِی سُفْیَانَ وَالأُخْرَی صَفْوَانُ بْنُ أُمَیَّۃَ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৭৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٢) عطاء حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ قریبہ بنت ابی امیہ حضرت عمر (رض) کے نکاح میں تھی۔ انھوں نے طلاق دے دی تو پھر ان سے معاویہ بن ابی سفیان نے شادی کرلی اور ام الحکم بنت ابی سفیان یہ عباس بن غنم فہیری کے نکاح میں تھی، اس نے طلاق دی تو عبداللہ بن عثمان ثقفی نے شادی کرلی۔
(۱۳۹۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ النَّسَوِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنِی إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا ہِشَامٌ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ قَالَ عَطَاء ٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : کَانَتْ قُرَیْبَۃُ بِنْتُ أَبِی أُمَیَّۃَ عِنْدَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَطَلَّقَہَا فَتَزَوَّجَہَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ أَبِی سُفْیَانَ وَکَانَتْ أُمُّ الْحَکَمِ بِنْتُ أَبِی سُفْیَانَ تَحْتَ عِیَاضِ بْنِ غَنْمٍ الْفِہْرِیِّ فَطَلَّقَہَا فَتَزَوَّجَہَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُثْمَانَ الثَّقَفِیُّ۔ أَخْرَجَہُ ہَکَذَا فِی الصَّحِیحِ۔ [صحیح۔ بخاری ۵۲۸۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৭৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٣) مجاہد اللہ تعالیٰ کے اس فرمان : { وَلَا تُمْسِکُوْا بِعِصَمِ الْکَوَافِرِ } [الممتحنۃ ١٠] ” اور کافرہ عورتوں سے نکاح مت کرو۔ “ کہتے ہیں کہ صحابہ (رض) کو حکم دیا گیا کہ وہ کافرہ عورتوں کو جو مکہ میں رہ گئی ہیں ان کو طلاق دے دو ۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اللہ کا فرمان : { وَ لَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ وَ لَاَمَۃٌ مُّؤْمِنَۃٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِکَۃٍ } [البقرۃ ٢٢١] ” اور مشرکہ عورتوں سے نکاح نہ کرو۔ یہاں تک کہ وہ ایمان لائیں اور مومنہ لونڈی آزاد مشرکہ عورت سے بہتر ہے۔ “ فرماتے ہیں : یہ آیت مکہ کے مشرکین جو بتوں کے پجاری تھے ان کے بارے میں نازل ہوئی، ان کی عورتوں سے نکاح حرام ہے جیسے ان کے مرد مومنہ عورتوں سے نکاح نہیں کرسکتے، اگر یہ اس طرح ہی ہے تو پھر یہ آیت منسوخ نہیں ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اللہ کا فرمان : { وَ لَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ وَ لَاَمَۃٌ مُّؤْمِنَۃٌ خَیْرٌ مِّنْ مُّشْرِکَۃٍ } [البقرۃ ٢٢١] ” اور مشرکہ عورتوں سے نکاح نہ کرو۔ یہاں تک کہ وہ ایمان لائیں اور مومنہ لونڈی آزاد مشرکہ عورت سے بہتر ہے۔ “ فرماتے ہیں : یہ آیت مکہ کے مشرکین جو بتوں کے پجاری تھے ان کے بارے میں نازل ہوئی، ان کی عورتوں سے نکاح حرام ہے جیسے ان کے مرد مومنہ عورتوں سے نکاح نہیں کرسکتے، اگر یہ اس طرح ہی ہے تو پھر یہ آیت منسوخ نہیں ہے۔
(۱۳۹۷۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَلاَ تُمْسِکُوا بِعِصَمِ الْکَوَافِرِ} قَالَ : أُمِرَ أَصْحَابُ النَّبِیِّ -ﷺ- بِطَلاَقِ نِسَائٍ کُنَّ کَوَافِرَ بِمَکَّۃَ قَعَدْنَ مَعَ الْکُفَّارِ بِمَکَّۃَ۔
(ش) قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَالَ اللَّہُ جَلَّ ثَنَاؤُہُ {وَلاَ تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ وَلأَمَۃٌ مُؤْمِنَۃٌ خَیْرٌ مِنْ مُشْرِکَۃٍ} قِیلَ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ إِنَّہَا أُنْزَلَتْ فِی جَمَاعَۃِ مُشْرِکِی الْعَرَبِ الَّذِینَ ہُمْ أَہْلُ أَوْثَانٍ فَحَرُمَ نِکَاحُ نِسَائِہِمْ کَمَا یَحْرُمُ أَنْ یَنْکِحَ رِجَالُہُمُ الْمُؤْمِنَاتِ فَإِنْ کَانَ ہَذَا ہَکَذَا فَہَذِہِ الآیَۃُ ثَابِتَۃٌ لَیْسَ فِیہَا مَنْسُوخٌ۔ [صحیح]
(ش) قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ وَقَالَ اللَّہُ جَلَّ ثَنَاؤُہُ {وَلاَ تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ وَلأَمَۃٌ مُؤْمِنَۃٌ خَیْرٌ مِنْ مُشْرِکَۃٍ} قِیلَ فِی ہَذِہِ الآیَۃِ إِنَّہَا أُنْزَلَتْ فِی جَمَاعَۃِ مُشْرِکِی الْعَرَبِ الَّذِینَ ہُمْ أَہْلُ أَوْثَانٍ فَحَرُمَ نِکَاحُ نِسَائِہِمْ کَمَا یَحْرُمُ أَنْ یَنْکِحَ رِجَالُہُمُ الْمُؤْمِنَاتِ فَإِنْ کَانَ ہَذَا ہَکَذَا فَہَذِہِ الآیَۃُ ثَابِتَۃٌ لَیْسَ فِیہَا مَنْسُوخٌ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٤) مجاہد اللہ تعالیٰ کے اس فرمان : { وَلَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ } [البقرۃ ٢٢١] ” اور مشرکہ عورتوں سے نکاح نہ کرو یہاں تک کہ وہ ایمان لائیں۔ “ یعنی اہل مکہ کی مشرکہ عورتوں سے۔ پھر اہل کتاب کی عورتیں حلال کردی گئی۔
(۱۳۹۷۴) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنِ ابْنِ أَبِی نَجِیحٍ عَنْ مُجَاہِدٍ فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَلاَ تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ} یَعْنِی نِسَائَ أَہْلِ مَکَّۃَ الْمُشْرِکَاتِ ثُمَّ أُحِلَّ لَہُمْ نِسَائُ أَہْلِ الْکِتَابِ۔ [ضعیف جداً]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٥) حماد کہتے ہیں : میں نے سعید بن جبیر سے اللہ کے اس قول : { وَ لَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ } [البقرۃ ٢٢١] کے بارے میں سوال کیا تو فرمایا : بتوں کے پجاری۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ آیت تمام مشرکین کے بارے میں نازل ہوئی۔ پھر اہل کتاب کی آزاد عورتوں کے بارے میں خاص اجازت دی گئی۔ جیسے اہل کتاب کے ذبیحہ کو حلال قرار دیا گیا ہے۔ اللہ کا فرمان : { اُحِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبٰتُ وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ وَطَعَامُکُمْ حِلٌّ لَّہُمْ وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ الْمُؤْمِنٰتِ وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ اِذَآ اٰتَیْتُمُوْہُنَّ اُجُوْرَہُنَّ } [المائدۃ ٥] ” تمہارے لیے پاکباز چیزیں حلال کی گئی اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال قرار دیا گیا اور تمہارا کھانا ان کے لیے حلال ہے اور پاک دامنہ مومنہ عورتیں ان لوگوں سے جو تم سے پہلے کتاب دیے گئے جب تم ان کو ان کے حق مہر دے دو ۔ “
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ آیت تمام مشرکین کے بارے میں نازل ہوئی۔ پھر اہل کتاب کی آزاد عورتوں کے بارے میں خاص اجازت دی گئی۔ جیسے اہل کتاب کے ذبیحہ کو حلال قرار دیا گیا ہے۔ اللہ کا فرمان : { اُحِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبٰتُ وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ وَطَعَامُکُمْ حِلٌّ لَّہُمْ وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ الْمُؤْمِنٰتِ وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ اِذَآ اٰتَیْتُمُوْہُنَّ اُجُوْرَہُنَّ } [المائدۃ ٥] ” تمہارے لیے پاکباز چیزیں حلال کی گئی اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال قرار دیا گیا اور تمہارا کھانا ان کے لیے حلال ہے اور پاک دامنہ مومنہ عورتیں ان لوگوں سے جو تم سے پہلے کتاب دیے گئے جب تم ان کو ان کے حق مہر دے دو ۔ “
(۱۳۹۷۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ حَمَّادٍ قَالَ سَأَلْتُ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ عَنْ قَوْلِہِ تَعَالَی (وَلاَ تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ) قالَ أَہْلُ الأَوْثَانِ۔ قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَبِمَعْنَاہُ ذَکَرَہُ السُّدِّیُّ وَمُقَاتِلُ بْنُ سُلَیْمَانَ فِی التَّفْسِیرِ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَقَدْ قِیلَ ہَذِہِ الآیَۃُ فِی جَمِیعِ الْمُشْرِکِینِ ثُمَّ نَزَلَتِ الرُّخْصَۃُ بَعْدَہَا فِی إِحْلاَلِ نِکَاحِ حَرَائِرِ أَہْلِ الْکِتَابِ خَاصَّۃً کَمَا جَائَ تْ فِی إِحْلاَلِ ذَبَائِحِ أَہْلِ الْکِتَابِ قَالَ اللَّہُ تَعَالَی {أُحِلَّ لَکُمُ الطَّیِّبَاتُ وَطَعَامُ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتَابَ حِلٌّ لَکُمْ وَطَعَامُکُمْ حِلٌّ لَہُمْ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتَابَ مِنْ قَبْلِکُمْ إِذَا آتَیْتُمُوہُنَّ أُجُورَہُنَّ} ۔[حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٦) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اللہ کے اس فرمان : { وَ لَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ } [البقرۃ ٢٢١] ” اور مشرکہ عورتوں سے نکاح نہ کرو یہاں تک وہ ایمان لائیں۔ “ پھر اہل کتاب کی عورتوں کا استثناء کردیا گیا۔ فرمایا : وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ } [المائدۃ ٥] ” اور تم سے پہلے اہل کتاب کی پاک دامن عورتیں بھی تمہارے لیے حلال ہیں۔ “ { اِذَآ اٰتَیْتُمُوْہُنَّ اُجُوْرَہُنَّ } یعنی ان کے حق مہر دو : { مُحْصِنِیْنَ غَیْرَ مُسٰفِحِیْنَ } ” پاک دامنہ ہوں زانی نہیں۔ “
(۱۳۹۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فِی قَوْلِہِ تَعَالَی {وَلاَ تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ} ثُمَّ اسْتَثْنَی نِسَائَ أَہْلِ الْکِتَابِ فَقَالَ {وَالْمُحْصَنَاتُ مِنَ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتَابِ مِنْ قَبْلِکُمْ} حِلٌّ لَکُمْ {إِذَا آتَیْتُمُوہُنَّ أُجُورَہُنَّ} یَعْنِی مُہُورَہُنَّ {مُحْصَنَاتٍ غَیْرَ مُسَافِحَاتٍ} یَقُولُ عَفَائِفَ غَیْرَ زَوَانِی۔ [صحیح لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٧) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اللہ کے اس قول : { وَ لَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ } کے بارے میں فرماتے ہیں : یہ منسوخ کی گئی اور اہل کتاب کی مشرک عورتیں جائز قرار دی گئی۔
(۱۳۹۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْقَاضِی أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ کَامِلٍ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ سَعْدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَطِیَّۃَ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنِی عَمِّی حَدَّثَنِی أَبِی عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَوْلُہُ {وَلاَ تَنْکِحُوا الْمُشْرِکَاتِ حَتَّی یُؤْمِنَّ} نُسِخَتْ وَأُحِلَّ مِنَ الْمُشْرِکَاتِ نِسَائُ أَہْلِ الْکِتَابِ۔
[صحیح لغیرہ۔ تقدم قبلہ]
[صحیح لغیرہ۔ تقدم قبلہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٨) ابوالزاہریہ حضرت جبیر بن نفیر سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے جھگڑا کیا۔ پھر میں حضرت عائشہ (رض) کے پاس آیا تو فرمانے لگی : اے جبیر ! کیا سورة مائدہ پڑھتے ہو ؟ میں نے کہا : ہاں، فرماتی ہیں : یہ آخری سورة ہے جو نازل ہوئی۔ جو اس میں حلال پاؤ اس کو حلال جانو اور جو اس میں حرام پاؤ اس کو حرام جانو۔
(۱۳۹۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ الْخَوْلاَنِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ حَدَّثَنِی مُعَاوِیَۃُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ أَبِی الزَّاہْرَیَّۃِ عَنْ جُبَیْرِ بْنِ نُفَیْرٍ قَالَ : حَجَجْتُ فَدَخَلْتُ عَلَی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَتْ لِی : یَا جُبَیْرُ ہَلْ تَقْرَأُ الْمَائِدَۃَ؟ فَقُلْتُ : نَعَمْ فَقَالَتْ : أَمَا إِنَّہَا آخِرُ سُورَۃٍ نَزَلَتْ فَمَا وَجَدْتُمْ فِیہَا مِنْ حَلاَلٍ فَاسْتَحِلُّوہُ وَمَا وَجَدْتُمْ فِیہَا مِنْ حَرَامٍ فَحَرِّمُوہُ۔ [صحیح] ق
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٧٩) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ سب سے آخری سورة مائدہ نازل ہوئی۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اہل کتاب کی آزاد عورتوں سے نکاح جائز رکھا گیا ہے اور مجھے زیادہ محبوب ہے کہ مسلمان ان سے نکاح نہ کریں۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ اہل کتاب کی آزاد عورتوں سے نکاح جائز رکھا گیا ہے اور مجھے زیادہ محبوب ہے کہ مسلمان ان سے نکاح نہ کریں۔
(۱۳۹۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ حُیَیُّ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمَعَافِرِیُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِیَّ یُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو : أَنَّ آخِرَ سُورَۃٍ نَزَلَتْ سُورَۃُ الْمَائِدَۃِ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَأَیُّہُمَا کَانَ فَقَدْ أُبِیحَ فِیہِ نِکَاحُ حَرَائِرِ أَہْلِ الْکِتَابِ قَالَ وَأَحَبُّ إِلَیَّ لَوْ لَمْ یَنْکِحْہُنَّ مُسْلِمٌ۔ [ضعیف]
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : فَأَیُّہُمَا کَانَ فَقَدْ أُبِیحَ فِیہِ نِکَاحُ حَرَائِرِ أَہْلِ الْکِتَابِ قَالَ وَأَحَبُّ إِلَیَّ لَوْ لَمْ یَنْکِحْہُنَّ مُسْلِمٌ۔ [ضعیف]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨٠) ابوزبیر کہتے ہیں کہ اس نے سنا جب حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے سوال کیا گیا کہ مسلم کا نکاح یہودیہ یا عیسائی عورت سے کرنے کا کیا حکم فرماتے ہیں کہ ہم نے سعد بن ابی وقاص کے ساتھ فتح کے وقت کوفہ میں ان سے شادی کی اور ہم ان کے قریب نہ جاتے تھے۔ ہم مسلمان عورتیں بہت نہ پاتے تھے اور جب ہم واپس پلٹے تو ہم نے ان کو طلاقیں دے دیں۔ فرماتے ہیں : یہ عورتیں مسلمان کی وارث نہ ہوں گی اور نہ مسلمان ان کے وارث ہوں گے اور ان کی عورتیں ہمارے لیے حلال ہیں جبکہ ہماری عورتیں ان کے لیے حرام ہیں۔
(۱۳۹۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَجِیدِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ أَنَّہُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یُسْأَلُ عَنْ نِکَاحِ الْمُسْلِمِ الْیَہُودِیَّۃَ وَالنَّصْرَانِیَّۃَ فَقَالَ : تَزَوَّجْنَاہُنَّ زَمَانَ الْفَتْحِ بِالْکُوفَۃِ مَعَ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ وَنَحْنُ لاَ نَکَادُ نَجِدُ الْمُسْلِمَاتِ کَثِیرًا فَلَمَّا رَجَعْنَا طَلَّقْنَاہُنَّ وَقَالَ : لاَ یَرِثْنَ مُسْلِمًا وَلاَ یَرِثُہُنَّ وَنِسَاؤُہُمْ لَنَا حِلٌّ وَنِسَاؤُنَا عَلَیْہِمْ حَرَامٌ۔ [اخرجہ الشافعی، فی الام ۴/۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨١) عبداللہ بن سائب بنو المطلب کے بیٹوں سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان بن عفان (رض) نے فرافصہ کلبیہ کی بیٹی سے شادی کی، یہ عیسائی تھی۔ پھر وہ ان کے ہاتھ پر مسلمان ہوگئی۔
(۱۳۹۸۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : بَکْرُ بْنُ سَہْلِ بْنِ إِسْمَاعِیلَ الْقُرَشِیُّ الدِّمْیَاطِیُّ بِدِمْیَاطَ حَدَّثَنَا شُعَیْبُ بْنُ یَحْیَی ہُوَ التُّجِیبِیُّ عَنْ نَافِعِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ عُمَرَ مَوْلَی غُفْرَۃَ أَنَّہُ حَدَّثَہُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ السَّائِبِ مِنْ بَنِی الْمُطَّلِبِ : أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ نَکَحَ ابْنَۃَ الْفَرَافِصَۃِ الْکَلْبِیَۃَ وَہِیَ نَصْرَانِیَّۃٌ عَلَی نِسَائِہِ ثُمَّ أَسْلَمَتْ عَلَی یَدَیْہِ۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨٢) محمد بن جبیر بن مطعم فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان بن عفان (رض) نے فرافصہ کی عیسائی بیٹی سے شادی کی، جب وہ ان کے پاس آئی تو مسلمان ہوگئی۔
(ب) عبداللہ بن عبدالرحمن بنو اشہل کے شیخ تھے، فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ بن یمان نے یہودیہ عورت سے نکاح کیا۔
(ب) عبداللہ بن عبدالرحمن بنو اشہل کے شیخ تھے، فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ بن یمان نے یہودیہ عورت سے نکاح کیا۔
(۱۳۹۸۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ عَمْرٍو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ عَنْ أَبِی الْحُوَیْرِثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ : أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ تَزَوَّجَ بِنْتَ الْفَرَافِصَۃِ وَہِیَ نَصْرَانِیَّۃٌ مَلَکَ عُقْدَۃَ نِکَاحِہَا وَہِیَ نَصْرَانِیَّۃٌ حَتَّی حَنِفَتْ حِینَ قَدِمَتْ عَلَیْہِ۔
قَالَ عَمْرٌو وَحَدَّثَنِی أَیْضًا : أَنَّ طَلْحَۃَ بْنَ عُبَیْدِ اللَّہِ نَکَحَ امْرَأَۃً مِنْ کَلْبٍ نَصْرَانِیَّۃً حَتَّی حَنِفَتْ حِینَ قَدِمَتِ عَلَیْہِ۔قَالَ عَمْرٌو وَحَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ شَیْخٌ مِنْ بَنِی الأَشْہَلِ : أَنَّ حُذَیْفَۃَ بْنَ الْیَمَانِ نَکَحَ یَہُودِیَّۃً۔ [حسن لغیرہ]
قَالَ عَمْرٌو وَحَدَّثَنِی أَیْضًا : أَنَّ طَلْحَۃَ بْنَ عُبَیْدِ اللَّہِ نَکَحَ امْرَأَۃً مِنْ کَلْبٍ نَصْرَانِیَّۃً حَتَّی حَنِفَتْ حِینَ قَدِمَتِ عَلَیْہِ۔قَالَ عَمْرٌو وَحَدَّثَنِی عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ شَیْخٌ مِنْ بَنِی الأَشْہَلِ : أَنَّ حُذَیْفَۃَ بْنَ الْیَمَانِ نَکَحَ یَہُودِیَّۃً۔ [حسن لغیرہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৮৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨٣) ہبیرہ حضرت علی (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت طلحہ نے یہودیہ عورت سے نکاح کیا۔
(۱۳۹۸۳) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ السُّکَّرِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الشَّافِعِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الأَزْہَرِ حَدَّثَنَا الْغِلاَبِیُّ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ عَنْ ہُبَیْرَۃَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ : تَزَوَّجَ طَلْحَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَہُودِیَّۃً۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৯০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨٤) ہبیرہ بن یریم حضرت علی سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت طلحہ نے یہودیہ عورت سے نکاح کیا۔
(ب) ابو وائل فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ نے یہودیہ سے نکاح کیا تو حضرت عمر (رض) نے ان کو خط لکھا کہ اس کو جدا کر دے۔ فرمانے لگے مجھے ڈر ہے کہ تم مسلمان عورتوں کو چھوڑ کر زانیہ عورتوں سے نکاح کرو۔ یہ حضرت عمر (رض) کی جانب سے تھا کراہت کی بنا پر۔ ایک دوسری روایت ہے کہ حضرت حذیفہ نے لکھا : کیا یہ حرام ہے ؟ فرمانے لگے کہ مجھے خوف ہے کہ تم زانیہ عورتوں سے نکاح کرو۔
(ب) ابو وائل فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ نے یہودیہ سے نکاح کیا تو حضرت عمر (رض) نے ان کو خط لکھا کہ اس کو جدا کر دے۔ فرمانے لگے مجھے ڈر ہے کہ تم مسلمان عورتوں کو چھوڑ کر زانیہ عورتوں سے نکاح کرو۔ یہ حضرت عمر (رض) کی جانب سے تھا کراہت کی بنا پر۔ ایک دوسری روایت ہے کہ حضرت حذیفہ نے لکھا : کیا یہ حرام ہے ؟ فرمانے لگے کہ مجھے خوف ہے کہ تم زانیہ عورتوں سے نکاح کرو۔
(۱۳۹۸۴) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَوْہَرِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ أَبِی إِسْحَاقَ الْہَمْدَانِیِّ عَنْ ہُبَیْرَۃَ بْنِ یَرِیمَ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : تَزَوَّجَ طَلْحَۃُ یَہُودِیَّۃً۔
قَالَ وَحَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ بَہْرَامَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ یَقُولُ : تَزَوَّجَ حُذَیْفَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَہُودِیَّۃً فَکَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یُفَارِقَہَا قَالَ : إِنِّی أَخْشَی أَنْ تَدَعُوا الْمُسْلِمَاتِ وَتَنْکِحُوا الْمُومِسَاتِ۔ وَہَذَا مِنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی طَرِیقِ التَّنْزِیہِ وَالْکَرَاہِیَۃِ فَفِی رِوَایَۃٍ أُخْرَی أَنَّ حُذَیْفَۃَ کَتَبَ إِلَیْہِ أَحَرَامٌ ہِیَ؟ قَالَ : لاَ وَلَکِنِّی أَخَافُ أَنْ تَعَاطَوُا الْمُومِسَاتِ مِنْہُنَّ۔ [حسن]
قَالَ وَحَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ بَہْرَامَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ یَقُولُ : تَزَوَّجَ حُذَیْفَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَہُودِیَّۃً فَکَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یُفَارِقَہَا قَالَ : إِنِّی أَخْشَی أَنْ تَدَعُوا الْمُسْلِمَاتِ وَتَنْکِحُوا الْمُومِسَاتِ۔ وَہَذَا مِنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَلَی طَرِیقِ التَّنْزِیہِ وَالْکَرَاہِیَۃِ فَفِی رِوَایَۃٍ أُخْرَی أَنَّ حُذَیْفَۃَ کَتَبَ إِلَیْہِ أَحَرَامٌ ہِیَ؟ قَالَ : لاَ وَلَکِنِّی أَخَافُ أَنْ تَعَاطَوُا الْمُومِسَاتِ مِنْہُنَّ۔ [حسن]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৩৯৯১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کی آزاد عورتیں اور ان کی لونڈیاں اور مسلمانوں کی لونڈیوں کا بیان
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
اہل کتاب کے علاوہ مشرک آزاد عورتوں کی حرمت اور مومنہ عورتوں کی کفار پر حرمت کا بیان
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : { اِذَا جَائَکُمُ الْمُؤْمِنَاتُ مُہَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوْہُنَّ اللّٰ
(١٣٩٨٥) زید بن وہب فرماتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب (رض) نے خط لکھا کہ مسلمان عیسائی عورت سے شادی کرسکتا ہے جبکہ عیسائی مرد مسلمان عورت سے شادی نہیں کرسکتا۔
(۱۳۹۸۵) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ أَبِی زِیَادٍ قَالَ سَمِعْتُ زَیْدَ بْنَ وَہْبٍ قَالَ : کَتَبَ إِلَیْہِ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ : أَنَّ الْمُسْلِمَ یَنْکِحُ النَّصْرَانِیَّۃَ وَلاَ یَنْکِحُ النَّصْرَانِیُّ الْمُسْلِمَۃَ۔ [حسن]
তাহকীক: