আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قربانى کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৭২২ টি
হাদীস নং: ১৯১৫১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی چیز جو خون بہائے اور رگیں کاٹ دے اس سے ذبح کیا جاسکتا ہے لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا جائے
(١٩١٤٥) عدی بن حاتم فرماتے ہیں کہ اس نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! میں شکار کرتا ہوں لیکن ذبح کے لیے پتھر یا لاٹھی موجود ہوتی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خون بہا دے جس چیز سے بھی تو چاہے اور اللہ کا نام لے۔
(١٩١٤٥) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ قَالَ سَمِعْتُ مُرِّیَّ بْنَ قَطَرِیٍّ یَقُولُ سَمِعْتُ عَدِیَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُحَدِّثُ أَنَّہُ سَأَلَ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنِّی أَجِدُ الصَّیْدَ فَلاَ أَجِدُ مَا أَذْبَحُہُ بِہِ إِلاَّ الْمَرْوَۃَ وَالْعَصَا قَالَ : أَمْرِرِ الدَّمَ بِمَا شِئْتَ وَاذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی چیز جو خون بہائے اور رگیں کاٹ دے اس سے ذبح کیا جاسکتا ہے لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا جائے
(١٩١٤٦) عدی بن حاتم فرماتے ہیں کہ میں نے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! جب ہم شکار کریں اور ہمارے پاس ذبح کرنے کے لیے چھری موجود نہ ہو تو کیا پتھر یا لاٹھی کی ایک پھاڑ سے ذبح کیا جاسکتا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خون بہاؤ جس سے چاہو اور اللہ کا نام لو، یعنی تکبیر پڑھو بسم اللہ واللہ اکبر۔
(١٩١٤٦) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ہُوَ ابْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ہُوَ ابْنُ سَلَمَۃَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ مُرِّیِّ بْنِ قَطَرِیٍّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أَحَدَنَا إِذَا أَصَابَ صَیْدًا وَلَیْسَ مَعَہُ شَفْرَۃٌ أَیُذَکِّی بِمَرْوَۃٍ أَوْ شُقَّۃِ الْعَصَا۔ قَالَ : أَمْرِرِ الدَّمَ بِمَا شِئْتَ وَاذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی چیز جو خون بہائے اور رگیں کاٹ دے اس سے ذبح کیا جاسکتا ہے لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا جائے
(١٩١٤٧) عدی بن حاتم فرماتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہم میں سے کوئی شکار کرتا ہے، لیکن ذبح کرنے کے لیے پتھر یا لاٹھی کی ایک پھاڑ موجود ہوتی ہے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : خون بہاؤ جس سے چاہو اور اللہ کا نام لو یعنی تکبیر پڑھو بسم اللہ واللہ اکبر۔
(١٩١٤٧) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِیعَۃَ الْعَدَوِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ أَحَدَنَا یَصِیدُ الصَّیْدَ وَلَیْسَ مَعَہُ شَیْئٌ یُذَکِّیہِ بِہِ إِلاَّ مَرْوَۃٌ أَوْ شِقَّۃُ عَصًا فَقَالَ : أَمْرِرِ الدَّمَ بِمَا شِئْتَ وَاذْکُرِ اسْمَ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی چیز جو خون بہائے اور رگیں کاٹ دے اس سے ذبح کیا جاسکتا ہے لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا جائے
(١٩١٤٨) عبداللہ بن عمر (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کی ایک لونڈی سلع پہاڑ پر بکریاں چراتی تھی۔ جب اس نے ایک بکری کو مرتے دیکھا تو پتھر سے پکڑ کر ذبح کردیا۔ تو انھوں نے اپنے گھر والوں سے کہا : اتنی دیر نہ کھانا جتنی دیر میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نہ پوچھ لوں تو انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جانب کسی کو پوچھنے کے لیے بھیجا ۔ اس نے کہا : اے اللہ کے نبی ! ہماری ایک لونڈی سلع پہاڑ پر بکریاں چرا رہی تھی۔ جب اس نے ایک بکری کو مرتے دیکھا تو پتھر توڑ کر اسے ذبح کر ڈالا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بکری کو کھانے کا حکم دے دیا۔
(١٩١٤٨) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِیَّا حَدَّثَنَا ابْنُ عَبْدِ الأَعْلَی حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ عُبَیْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ یُخْبِرُ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَخْبَرَہُ : أَنَّ جَارِیَۃً لَہُمْ کَانَتْ تَرْعَی بِسَلْعٍ فَرَأَتْ شَاۃً مِنْ غَنَمِہَا بِہَا مَوْتٌ فَکَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْہَا بِہِ فَقَالَ لأَہْلِہِ : لاَ تَأْکُلُوا مِنْہَا حَتَّی آتِیَ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَسْأَلَہُ أَوْقَالَ أَرْسَلَ إِلَیْہِ مَنْ یَسْأَلُہُ فَأَتَی النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَسَأَلَہُ عَنْ ذَلِکَ أَوْ رَسُولُہُ فَقَالَ : یَا نَبِیَّ اللَّہِ إِنَّ جَارِیَۃً لَنَا کَانَتْ تَرْعَی بِسَلْعٍ فَأَبْصَرَتْ شَاۃً مِنْ غَنَمِہَا بِہَا مَوْتٌ فَکَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْہَا بِہِ فَأَمَرَہُ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِأَکْلِہَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ مُعْتَمِرِ بْنِ سُلَیْمَانَ ۔ [صحیح۔ بخاری ٢٣٠٤]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی بَکْرٍ عَنْ مُعْتَمِرِ بْنِ سُلَیْمَانَ ۔ [صحیح۔ بخاری ٢٣٠٤]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی چیز جو خون بہائے اور رگیں کاٹ دے اس سے ذبح کیا جاسکتا ہے لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا جائے
(١٩١٤٩) عطاء بن یسار بنو حارثہ کے ایک شخص سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ احد کی پہاڑیوں میں سے کسی ایک پہاڑی پر اونٹنیاں چرا رہا تھا۔ اس نے ایک اونٹنی کو مرتے دیکھا تو نحر کے لیے کوئی چیز نہ پائی تو کمان پکڑ کر اونٹنی کے لبہ پردے ماری، جس سے خون بہہ گیا۔ پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آ کر بتایا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے کھانے کا حکم دے دیا۔
(١٩١٤٩) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِی حَارِثَۃَ : أَنَّہُ کَانَ یَرْعَی لِقْحَۃً بِشِعْبٍ مِنْ شِعَابِ أُحُدٍ فَأَخَذَہَا الْمَوْتُ فَلَمْ یَجِدْ شَیْئًا یَنْحَرُہَا بِہِ فَأَخَذَ وَتَدًا فَوَجَأَ بِہِ فِی لَبَّتِہَا حَتَّی أُہْرِیقَ دَمُہَا ثُمَّ جَائَ إِلَی النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَخْبَرَہُ بِذَلِکَ فَأَمَرَہُ بِأَکْلِہَا۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی چیز جو خون بہائے اور رگیں کاٹ دے اس سے ذبح کیا جاسکتا ہے لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا جائے
(١٩١٥٠) عطاء بن یسار حضرت ابو سعید خدری (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ احد پہاڑ کی جانب ایک انصاری شخص کی اونٹنی تھی وہ مرنے لگی تو اس نے کمان سے نحر کردیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے کھانے کے بارے میں پوچھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کھانے کی اجازت دے دی۔
(١٩١٥٠) وَرَوَاہُ جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ زَیْدَ بْنَ أَسْلَمَ قَالَ حَدَّثَنِی عَطَائُ بْنُ یَسَارٍ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ نَاقَۃً کَانَتْ لِرَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ فِی قِبَلِ أُحُدٍ فَعُرِضَ لَہَا فَنَحَرَہَا بِوَتَدٍ فَسَأَلَ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ أَکْلِہَا فَأَمَرَہُ بِأَکْلِہَا۔
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ فَذَکَرَہُ ۔ وَرَوَاہُ حَبَّانُ بْنُ ہِلاَلٍ عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ زَادَ فَقُلْتُ لَہُ : حَدِیدٌ قَالَ : لاَ بَلْ خَشَبٌ یَعْنِی الْوَتَدَ ۔ [صحیح ]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِیرُ بْنُ حَازِمٍ فَذَکَرَہُ ۔ وَرَوَاہُ حَبَّانُ بْنُ ہِلاَلٍ عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ زَادَ فَقُلْتُ لَہُ : حَدِیدٌ قَالَ : لاَ بَلْ خَشَبٌ یَعْنِی الْوَتَدَ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی چیز جو خون بہائے اور رگیں کاٹ دے اس سے ذبح کیا جاسکتا ہے لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا جائے
(١٩١٥١) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ لکڑی سے ذبح کرنے کے بارے میں ان سے پوچھا گیا تو فرمایا : ہر وہ چیز جو رگیں کاٹ دے اور خون بہا دے لیکن ایسی چیز نہ ہو جو خون نہ بہائے۔
اور عبید کہتے ہیں تثرید یعنی ایسا جانور جس کو ایسی چیز سے ذبح کیا جائے جو خون نہ بہائے۔ ( (مَا أَفْرَی الأَوْدَاجَ ) ) ایسی چیز جو رگیں کاٹ دے اور خون بہا دے۔ ابو عبید کہتے ہیں : بعض لوگ کہتے ہیں اس کا معنیٰ یہ ہے کہ آپ کھا لیں لیکن یہ درست نہیں ہے بلکہ اس کا معنیٰ یہ ہے جو چیز لکڑی یا پتھر رگوں کو کاٹ دے تو اس کو ذبح کے حکم میں مانا جائے گا۔
اور عبید کہتے ہیں تثرید یعنی ایسا جانور جس کو ایسی چیز سے ذبح کیا جائے جو خون نہ بہائے۔ ( (مَا أَفْرَی الأَوْدَاجَ ) ) ایسی چیز جو رگیں کاٹ دے اور خون بہا دے۔ ابو عبید کہتے ہیں : بعض لوگ کہتے ہیں اس کا معنیٰ یہ ہے کہ آپ کھا لیں لیکن یہ درست نہیں ہے بلکہ اس کا معنیٰ یہ ہے جو چیز لکڑی یا پتھر رگوں کو کاٹ دے تو اس کو ذبح کے حکم میں مانا جائے گا۔
(١٩١٥١) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَیَّۃَ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ سُئِلَ عَنِ الذَّبِیحَۃِ بِالْعُودِ فَقَالَ : کُلُّ مَا أَفْرَی الأَوْدَاجَ غَیْرَ مُثَرِّدٍ ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَالَ أَبُو زِیَادٍ الْکِلاَبِیُّ التَّثْرِیدُ : أَنْ تُذْبَحَ الذَّبِیحَۃُ بِشَیْئٍ لاَ حَدَّ لَہُ فَلاَ یُنْہِرُ الدَّمَ وَلاَ یُسِیلُہُ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَقَوْلُہُ مَا أَفْرَی الأَوْدَاجَ یَعْنِی مَا شَقَّقَہَا وَأَسَالَ مِنْہَا الدَّمَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَقَدْ تَأَوَّلَ بَعْضُ النَّاسِ ہَذَا الْحَدِیثَ أَنَّ قَوْلَہُ کُلْ مِنَ الأَکْلِ وَہَذَا خَطَأٌ وَلَوْ أَرَادَ مِنَ الأَکْلِ لَوَقَعَ الْمَعْنَی عَلَی الشَّفْرَۃِ لأَنَّ الشَّفْرَۃَ ہِیَ الَّتِی تُفْرِی وَإِنَّمَا مَعْنَی الْحَدِیثِ أَنَّ کُلَّ شَیْئٍ أَفْرَی الأَوْدَاجَ مِنْ عُودٍ أَوْ حَجَرٍ بَعْدَ أَنْ یُفْرِیَہَا فَہُوَ ذَکِیٌّ۔ [صحیح ]
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَالَ أَبُو زِیَادٍ الْکِلاَبِیُّ التَّثْرِیدُ : أَنْ تُذْبَحَ الذَّبِیحَۃُ بِشَیْئٍ لاَ حَدَّ لَہُ فَلاَ یُنْہِرُ الدَّمَ وَلاَ یُسِیلُہُ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَقَوْلُہُ مَا أَفْرَی الأَوْدَاجَ یَعْنِی مَا شَقَّقَہَا وَأَسَالَ مِنْہَا الدَّمَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَقَدْ تَأَوَّلَ بَعْضُ النَّاسِ ہَذَا الْحَدِیثَ أَنَّ قَوْلَہُ کُلْ مِنَ الأَکْلِ وَہَذَا خَطَأٌ وَلَوْ أَرَادَ مِنَ الأَکْلِ لَوَقَعَ الْمَعْنَی عَلَی الشَّفْرَۃِ لأَنَّ الشَّفْرَۃَ ہِیَ الَّتِی تُفْرِی وَإِنَّمَا مَعْنَی الْحَدِیثِ أَنَّ کُلَّ شَیْئٍ أَفْرَی الأَوْدَاجَ مِنْ عُودٍ أَوْ حَجَرٍ بَعْدَ أَنْ یُفْرِیَہَا فَہُوَ ذَکِیٌّ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کے کھانے
اللہ کا فرمان { وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ } [المائدۃ ٥]” اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال رکھا گیا ہے۔ “
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ ان کے ذبیحہ ہیں تو آثار ان کے ذبیحہ کی حلت پر دلالت کرتے ہیں۔
اللہ کا فرمان { وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ } [المائدۃ ٥]” اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال رکھا گیا ہے۔ “
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ ان کے ذبیحہ ہیں تو آثار ان کے ذبیحہ کی حلت پر دلالت کرتے ہیں۔
(١٩١٥٢) علی بن ابی طلحہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ ان کے کھانے سے مراد ان کے ذبح شدہ جانور ہیں۔
(١٩١٥٢) أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِیَۃَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : طَعَامُہُمْ ذَبَائِحُہُمْ ۔
وَرُوِّینَاہُ عَنْ مُجَاہِدٍ وَمَکْحُولٍ ۔[ضعیف ]
وَرُوِّینَاہُ عَنْ مُجَاہِدٍ وَمَکْحُولٍ ۔[ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل کتاب کے کھانے
اللہ کا فرمان { وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ } [المائدۃ ٥]” اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال رکھا گیا ہے۔ “
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ ان کے ذبیحہ ہیں تو آثار ان کے ذبیحہ کی حلت پر دلالت کرتے ہیں۔
اللہ کا فرمان { وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ } [المائدۃ ٥]” اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال رکھا گیا ہے۔ “
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ ان کے ذبیحہ ہیں تو آثار ان کے ذبیحہ کی حلت پر دلالت کرتے ہیں۔
(١٩١٥٣) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نقل فرماتے ہیں :{ فَکُلُوْا مِمَّا ذُکِرَاسْمُ اللّٰہِ عَلَیْہِ } [الأنعام ١١٨] ” کھاؤ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو “ { وَ لَا تَاْکُلُوْا مِمَّا لَمْ یُذْکَرِاسْمُ اللّٰہِ عَلَیْہِ } [الأنعام ١١٨] ” جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو وہ نہ کھاؤ۔ “ لیکن اس کو مستثنیٰ کردیا : { وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ وَ طَعَامُکُمْ حِلٌّ لَّھُمْ } [المائدۃ ٥]” اور اہل کتاب کا کھانا تمہارے لیے حلال ہے۔ “
(١٩١٥٣) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنِی عَلِیُّ بْنُ حُسَیْنٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ یَزِیدَ النَّحْوِیِّ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ { فَکُلُوا مِمَّا ذُکِرَ اسْمُ اللَّہِ عَلَیْہِ } [الأنعام ١١٨] { وَلاَ تَأْکُلُوا مِمَّا لَمْ یُذْکَرِ اسْمُ اللَّہِ عَلَیْہِ } [الأنعام ١٢١] فَنَسَخَ وَاسْتَثْنَی مِنْ ذَلِکَ فَقَالَ { طَعَامُ الَّذِینَ أُوتُوا الْکِتَابَ حِلٌّ لَکُمْ وَطَعَامُکُمْ حِلٌّ لَہُمْ } [المائدۃ ٥]
[ضعیف ]
[ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر یہ حربی ہوں تو پھر ان کے کھانے کا حکم
(١٩١٥٤) حضرت عبداللہ بن مغفل (رض) فرماتے ہیں : خیبر کے دن مجھے ایک چربی کی تھیلی ملی جو میں نے اپنے پاس رکھ لی اور کہا : کسی کو بھی اس سے نہ دوں گا۔ میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسکرا رہے تھے۔
(١٩١٥٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا تَمِیمُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَیْبَانُ بْنُ فَرُّوخٍ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ حَدَّثَنَا حُمَیْدٌ ہُوَ ابْنُ ہِلاَلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُغَفَّلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَصَبْتُ جِرَابًا مِنْ شَحْمٍ یَوْمَ خَیْبَرَ فَالْتَزَمْتُہُ فَقُلْتُ : لاَ أُعْطِی أَحَدًا الْیَوْمَ مِنْ ہَذَا شَیْئًا فَالْتَفَتُّ فَإِذَا رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مُتَبَسِّمٌ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ شَیْبَانَ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اگر یہ حربی ہوں تو پھر ان کے کھانے کا حکم
(١٩١٥٥) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ یہود و نصاریٰ کے ذبح شدہ جانور ہمارے لیے حلال ہیں۔ کیونکہ وہ توراۃ و انجیل پر ایمان رکھتے ہیں۔ [ضعیف ]
(١٩١٥٥) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ فَصِیلٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : إِنَّمَا أُحِلَّتْ ذَبَائِحُ الْیَہُودِ وَالنَّصَارَی لأَنَّہُمْ آمَنُوا بِالتَّوْرَاۃِ وَالإِنْجِیلِ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت، بچے اور اہل کتاب کے ذبیحہ کا بیان
(١٩١٥٦) ابن کعب بن مالک اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک عورت نے پتھر سے بکری ذبح کردی۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بتایا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس میں کوئی حرج محسوس نہ کیا۔
(١٩١٥٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدَۃُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِیہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ امْرَأَۃً ذَبَحَتْ شَاۃً بِحَجَرٍ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَلَمْ یَرَ بِہَا بَأْسًا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ صَدَقَۃَ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ عَبْدَۃَ ۔ [صحیح۔ بخاری ٥٥٠٤]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ صَدَقَۃَ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ عَبْدَۃَ ۔ [صحیح۔ بخاری ٥٥٠٤]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت، بچے اور اہل کتاب کے ذبیحہ کا بیان
(١٩١٥٧) معاذ بن سعد یا سعد بن معاذ فرماتے ہیں کہ کعب بن مالک کی لونڈی سلع پہاڑ پر بکریاں چراتی تھی۔ ایک بکری مرنے لگی تو اس نے پتھر سے ذبح کر ڈالی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا گیا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے کھانے میں کوئی حرج نہیں۔
(١٩١٥٧) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الأَنْصَارِ عَنْ مُعَاذِ بْنِ سَعْدٍ أَوْ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ أَخْبَرَہُ : أَنَّ جَارِیَۃً لِکَعْبِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ کَانَتْ تَرْعَی غَنَمًا لَہُ بِالسِّلْعِ فَأُصِیبَتْ شَاۃٌ مِنْہَا فَأَدْرَکَتْہَا فَذَبَحَتْہَا بِحَجَرٍ فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ : لاَ بَأْسَ بِہَا فَکُلُوہَا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ ابْنِ أَبِی أُوَیْسٍ عَنْ مَالِکٍ ۔ [صحیح۔ بخاری ٥٥٠٥]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت، بچے اور اہل کتاب کے ذبیحہ کا بیان
(١٩١٥٨) جابر (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عورت، بچے یا غلام کے ذبیحہ کی رخصت دی ہے، جب وہ تکبیر پڑھ کر ذبح کرے۔
(١٩١٥٨) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا صَدَقَۃُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ قَالَ أَبُو أَحْمَدَ وَأَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مُعَاذٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - رَخَّصَ فِی ذَبِیحَۃِ الْمَرْأَۃِ وَالصَّبِیِّ أَوِ الْغُلاَمِ إِذَا ذَکَرُوا اسْمَ اللَّہِ ۔
ہَذَا إِسْنَادٌ فِیہِ ضَعْفٌ۔ وَقَدْ تَابَعَہُ الْوَاقِدِیُّ فِی ذَبِیحَۃِ الْغُلاَمِ وَہُوَ أَیْضًا ضَعِیفٌ [ضعیف ]
ہَذَا إِسْنَادٌ فِیہِ ضَعْفٌ۔ وَقَدْ تَابَعَہُ الْوَاقِدِیُّ فِی ذَبِیحَۃِ الْغُلاَمِ وَہُوَ أَیْضًا ضَعِیفٌ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عورت، بچے اور اہل کتاب کے ذبیحہ کا بیان
(١٩١٥٩) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بچے کو ذبح کرنے کا حکم دیا جب وہ تکبیر پڑھ کر ذبح کرے تو کھا لینا چاہیے۔ (ب) مجاہد فرماتے ہیں : بچے اور عورت اور اہل کتاب کا ذبیحہ کھا لینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(١٩١٥٩) أَخْبَرَنَاہُ عَبْدُ الْخَالِقِ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَبْدِ الْخَالِقِ الْمُؤَذِّنُ أَخْبَرَنَا بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّیْرَفِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا الْوَاقِدِیُّ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ جَابِرٍ الْجُعْفِیِّ عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَمَرَ بِذَبِیحَۃِ الْغُلاَمِ أَنْ تُؤْکَلَ إِذَا سَمَّی اللَّہَ ۔
وَرُوِّینَا عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّہُ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِذَبِیحَۃِ الصَّبِیِّ وَالْمَرْأَۃِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ وَأَہْلِ الْکِتَابِ ۔ [ضعیف ]
وَرُوِّینَا عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّہُ قَالَ : لاَ بَأْسَ بِذَبِیحَۃِ الصَّبِیِّ وَالْمَرْأَۃِ مِنَ الْمُسْلِمِینَ وَأَہْلِ الْکِتَابِ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے لیے مستحب ہے کہ وہ اپنی قربانی کا کسی کو والی بنا دے یا خود حاضر ہو
(١٩١٦٠) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو چتکبرے، سینگوں والے مینڈھے قربان کیے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا پاؤں ان کے پہلو پر رکھا اور تکبیر پڑھ کر اپنے ہاتھ سے دونوں کو ذبح کیا۔
(١٩١٦٠) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ الْعَتَکِیُّ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ بْنُ سَعِیدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : ضَحَّی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِکَبْشَیْنِ أَمْلَحَیْنِ أَقْرَنَیْنِ وَذَبَحَہُمَا بِیَدِہِ وَسَمَّی وَکَبَّرَ وَوَضَعَ رِجْلَہُ عَلَی صِفَاحِہِمَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ ۔ [صحیح ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ بْنِ سَعِیدٍ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے لیے مستحب ہے کہ وہ اپنی قربانی کا کسی کو والی بنا دے یا خود حاضر ہو
(١٩١٦١) حضرت علی بن ابی طالب (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فاطمہ (رض) سے یہ بات کہی کہ اپنی قربانیکے پاس کھڑی ہو جاؤ۔ کیونکہ قربانی کے خون کے پہلے قطرے کے ساتھ ہی تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔ قیامت کے دن قربانی کا جانور اپنے گوشت خون سمیت لایا جائے گا اور اسے ستر گنا بڑھا کر آپ کے نامہ اعمال میں تولا جائے گا۔ ابو سعید خدری کہتے ہیں : اے اللہ کے رسول ! کیا یہ آلِ محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے خاص ہے یا عام لوگوں کے لیے بھی ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بلکہ یہ آل محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور تمام لوگوں کے لیے ہے۔
(١٩١٦١) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ آبَائِہِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ لِفَاطِمَۃَ : یَا فَاطِمَۃُ قَوْمِی فَاشْہَدِی أُضْحِیَّتَکِ أَمَا إِنَّ لَکِ بِأَوَّلِ قَطْرَۃٍ تَقْطُرُ مِنْ دَمِہَا مَغْفِرَۃً لِکُلِّ ذَنْبٍ أَمَا إِنَّہُ یُجَائُ بِہَا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ بِلُحُومِہَا وَدِمَائِہَا سَبْعِینَ ضِعْفًا حَتَّی تُوضَعَ فِی مِیزَانِکِ ۔ فَقَالَ أَبُو سَعِیدٍ الْخُدْرِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَہَذِہِ لآلِ مُحَمَّدٍ خَاصَّۃً فَہُمْ أَہْلٌ لِمَا خُصُّوا بِہِ مِنْ خَیْرٍ أَوْ لآلِ مُحَمَّدٍ وَالنَّاسُ عَامَّۃً فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : بَلْ ہِیَ لآلِ مُحَمَّدٍ وَالنَّاسِ عَامَّۃً ۔
عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف ]
عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ ضَعِیفٌ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مرد کے لیے مستحب ہے کہ وہ اپنی قربانی کا کسی کو والی بنا دے یا خود حاضر ہو
(١٩١٦٢) حضرت عمران بن حصین (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے فاطمہ ! اپنی قربانی کے ذبح ہوتے وقت پاس کھڑی ہونا ؛کیونکہ قربانی کے خون کے پہلے قطرے کے ساتھ ہی تیرے کیے ہوئے تمام گناہ معاف کردیے جائیں گے اور یہ کہہ : { اِنَّ صَلَاتِیْ وَ نُسُکِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ } [الأنعام ١٦٢-١٦٣] ” بیشک میری نماز، میری قربانی، میری زندگی اور میری موت اللہ رب العالمین کے لیے ہے۔ “ میں نے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! یہ آپ کی جانب سے ہے اور آپ کے گھر والوں کی طرف سے خاص ہی یا عام مسلمانوں کی طرف سے بھی ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بلکہ عام مسلمانوں کی جانب سے بھی ہے۔
(ب) حضرت ابو موسیٰ (رض) سے منقول ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو اپنے ہاتھوں سے قربانی ذبح کرنے کا حکم دیتے۔
(ب) حضرت ابو موسیٰ (رض) سے منقول ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو اپنے ہاتھوں سے قربانی ذبح کرنے کا حکم دیتے۔
(١٩١٦٢) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا مَعْقِلُ بْنُ مَالِکٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ أَبِی حَمْزَۃَ الثُّمَالِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : یَا فَاطِمَۃُ قَوْمِی فَاشْہَدِی أُضْحِیَّتَکِ فَإِنَّہُ یُغْفَرُ لَکِ بِأَوَّلِ قَطْرَۃٍ تَقْطُرُ مِنْ دَمِہَا کُلُّ ذَنْبٍ عَمِلْتِیہِ وَقُولِی {إِنَّ صَلاَتِی وَنُسُکِی وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِی لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ } [الأنعام ١٦٢-١٦٣] ۔ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ ہَذَا لَکَ وَلأَہْلِ بَیْتِکَ خَاصَّۃً فَأَہَلُ ذَلِکَ أَنْتُمْ أَمْ لِلْمُسْلِمِینَ عَامَّۃً ؟ قَالَ : بَلْ لِلمُسْلِمِینَ عَامَّۃً ۔
وَرَوَاہُ أَیْضًا عَمْرُو بْنُ قَیْسٍ الْمُلاَئِیُّ عَنْ عَطِیَّۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ لِفَاطِمَۃَ فَذَکَر مَعْنَاہُ
وَیُذْکَرُ عَنْ أَبِی مُوسَی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ أَمَرَ بَنَاتِہِ أَنْ یُضَحِّینَ بِأَیْدِیہِنَّ ۔ [ضعیف ]
وَرَوَاہُ أَیْضًا عَمْرُو بْنُ قَیْسٍ الْمُلاَئِیُّ عَنْ عَطِیَّۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ لِفَاطِمَۃَ فَذَکَر مَعْنَاہُ
وَیُذْکَرُ عَنْ أَبِی مُوسَی رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ أَمَرَ بَنَاتِہِ أَنْ یُضَحِّینَ بِأَیْدِیہِنَّ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৬৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مالک کے علاوہ دوسرا بھی قربانی کرسکتا ہے امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ کفایت کر جائے گا، کیونکہ بعض قربانیاں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خود نحر کیں اور بعض دوسروں سے نحرکروائیں۔
(١٩١٦٣) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض قربانیاں اپنے ہاتھ سے نحر فرمائیں اور بعض قربانیاں دوسروں سے نحر کروائیں۔
(١٩١٦٣) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَابِرِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - نَحَرَ بَعْضَ ہَدْیِہِ بِیَدِہِ وَنَحَرَ بَعْضَہُ غَیْرُہُ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৭০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مالک کے علاوہ دوسرا بھی قربانی کرسکتا ہے امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : یہ کفایت کر جائے گا، کیونکہ بعض قربانیاں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خود نحر کیں اور بعض دوسروں سے نحرکروائیں۔
(١٩١٦٤) عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں جو حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی عورتوں کی جانب سے گائے قربان کی۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قربانی تحفہ میں ملی تو تحفہ دینے والے نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مل کر نحر کیا۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قربانی تحفہ میں ملی تو تحفہ دینے والے نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مل کر نحر کیا۔
(١٩١٦٤) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الرَّزَّازُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : ضَحَّی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ نِسَائِہِ بِالْبَقَرِ ۔
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَہْدَی ہَدْیًا وَإِنَّمَا نَحَرَہُ مَنْ أَہْدَاہُ مَعَہُ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ سُفْیَانَ ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَأَہْدَی ہَدْیًا وَإِنَّمَا نَحَرَہُ مَنْ أَہْدَاہُ مَعَہُ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
তাহকীক: