আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قربانى کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৭২২ টি
হাদীস নং: ১৯১৩১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلق اور لبہ کے درمیان سے ذبح کرنا
(١٩١٢٥) عکرمہ حضرت عبداللہ بن عباس (رض) اور حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : شریطہ نہ کھاؤ (یعنی ایسا جانور جس کی جلد کاٹی گئی ہو، رگوں سے خون بہے اور اسی طرح چھوڑ دیا جائے یہاں تک کہ وہ مرجائے) یہ شیطان کا ذبیحہ ہے۔
(١٩١٢٥) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّار حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ الْمَرْوَزِیُّ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ : سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : لاَ تَأْکُلُوا الشَّرِیطَۃَ فَإِنَّہَا ذَبِیحَۃُ الشَّیْطَانِ ۔ [ضعیف ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عُثْمَانَ : سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ الصَّائِغُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالاَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : لاَ تَأْکُلُوا الشَّرِیطَۃَ فَإِنَّہَا ذَبِیحَۃُ الشَّیْطَانِ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৩২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلق اور لبہ کے درمیان سے ذبح کرنا
(١٩١٢٦) حضرت عبداللہ بن مبارک اپنی سند سے روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شیطان کے شریطہ سے منع فرمایا ہے، یعنی ایسا جانور جس کی جلد کاٹی گئی ہو، رگوں سے خون نہ بہے تو ایسے ہی چھوڑ دینے کی وجہ سے مرجائے۔
(١٩١٢٦) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی مَوْلَی ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ بِہَذَا الإِسْنَادِ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ شَرِیطَۃِ الشَّیْطَانِ وَہِیَ الَّتِی تُذْبَحُ فَیُقْطَعُ الْجِلْدُ وَلاَ تُفْرَی الأَوْدَاجُ ثُمَّ تُتْرَکُ حَتَّی تَمُوتَ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৩৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حلق اور لبہ کے درمیان سے ذبح کرنا
(١٩١٢٧) ابو امامہ باہلی فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہر وہ جانور جس کی رگیں کاٹی گئی ہوں اور کچلی یا ناخن سے زخمی نہ کیا گیا ہو۔
(١٩١٢٧) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ زَحْرٍ عَنِ الْقَاسِمِ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَن عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ الْبَاہِلِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : کُلُّ مَا أَفْرَی الأَوْدَاجَ مَا لَمْ یَکُنْ قَرْضَ نَابٍ أَوْ حَزَّ ظُفُرٍ ۔
قَالَ أَبُو الْعَبَّاسِ : لَیْسَ فِی کِتَابِی عَنْ عَلِیِّ بْنِ یَزِیدَ ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہِ وَفِی ہَذَا الإِسْنَادِ ضَعْفٌ۔ [ضعیف ]
قَالَ أَبُو الْعَبَّاسِ : لَیْسَ فِی کِتَابِی عَنْ عَلِیِّ بْنِ یَزِیدَ ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہِ وَفِی ہَذَا الإِسْنَادِ ضَعْفٌ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৩৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکری، گائے، گھوڑا، پرندہ کو ذبح کیا جائے اور اونٹ کو نحر کیا جائے گا
(١٩١٢٨) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : صرف دو دانت والا جانور قربانی کرو بوقت مجبوری بھیڑ کا جذعہ کیا جاسکتا ہے۔
(١٩١٢٨) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی الْمَعْرُوفِ الْفَقِیہُ الإِسْفِرَائِینِیُّ بِہَا حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلٍ : بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ الإِسْفِرَائِینِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْمَدِینِیِّ أَخْبَرَنَا زُہَیْرٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : لاَ تَذْبَحُوا إِلاَّ مُسِنَّۃً إِلاَّ أَنْ تَعْسُرَ عَلَیْکُمْ فَتَذْبَحُوا جَذَعَۃً مِنَ الضَّأْنِ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ عَنْ زُہَیْرٍ ۔ [صحیح۔ مسلم ١٩٦٣]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ عَنْ زُہَیْرٍ ۔ [صحیح۔ مسلم ١٩٦٣]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৩৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکری، گائے، گھوڑا، پرندہ کو ذبح کیا جائے اور اونٹ کو نحر کیا جائے گا
(١٩١٢٩) عطاء حضرت جابر سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وقت ہم گائے سات آدمیوں کی جانب سے ذبح کرتے تھے۔
(١٩١٢٩) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عُثْمَانَ : سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ النَّیْسَابُورِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا یَعْلَی بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : کُنَّا نَتَمَتَّعُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَنَذْبَحُ الْبَقَرَۃَ عَنْ سَبْعَۃٍ ۔
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৩৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکری، گائے، گھوڑا، پرندہ کو ذبح کیا جائے اور اونٹ کو نحر کیا جائے گا
(١٩١٣٠) اسماء بنت ابی بکر فرماتی ہیں کہ ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور مدینہ میں گھوڑا ذبح کر کے کھایا۔
(١٩١٣٠) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلُّوَیْہِ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا عَبْدَۃُ عَنْ ہِشَامٍ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَتْ : ذَبَحْنَا فَرَسًا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَنَحْنُ بِالْمَدِینَۃِ فَأَکَلْنَاہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدَۃَ بْنِ سُلَیْمَانَ ۔ [صحیح ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدَۃَ بْنِ سُلَیْمَانَ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৩৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکری، گائے، گھوڑا، پرندہ کو ذبح کیا جائے اور اونٹ کو نحر کیا جائے گا
(١٩١٣١) حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ جس نے چڑیا کو بغیر حق کے قتل کیا قیامت کے دن اس سے پوچھا جائے گا۔ پوچھا گیا : اس کا کیا حق ہے ؟ فرمایا : ذبح کر کے کھاؤ، صرف پھینک دینے کے لیے ذبح نہ کرو۔
(١٩١٣١) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ وَابْنُ عُیَیْنَۃَ وَحَدِیثُ ابْنِ عُیَیْنَۃَ أَتَمُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِینَارٍ عَنْ صُہَیْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَامِرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : مَنْ قَتَلَ عُصْفُورًا بِغَیْرِ حَقِّہِ سَأَلَہُ اللَّہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَنْہُ ۔ فَقِیلَ : وَمَا حَقُّہُ قَالَ : یَذْبَحُہُ فَیَأْکُلُہُ وَلاَ یَقْطَعُ رَأْسَہُ فَیَرْمِی بِہِ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৩৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بکری، گائے، گھوڑا، پرندہ کو ذبح کیا جائے اور اونٹ کو نحر کیا جائے گا
(١٩١٣٢) ابو قلابہ حضرت انس سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سات اونٹ کھڑے کر کے اپنے ہاتھ سے نحر کیے اور دو چتکبرے سینگوں والے مینڈھے ذبح کیے۔
(١٩١٣٢) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا السَّرِیُّ بْنُ خُزَیْمَۃَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی الإِہْلاَلِ وَقَالَ : وَنَحَرَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - سَبْعَ بَدَنَاتٍ بِیَدِہِ قِیَامًا وَذَبَحَ بِالْمَدِینَۃِ کَبْشَیْنِ أَمْلَحَیْنِ أَقْرَنَیْنِ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُوسَی بْنِ إِسْمَاعِیلَ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৩৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مذبوح جانور کو نحر اور نحر والے جانور کو ذبح کرنے کے جواز کا بیان
حضرت عمر (رض) اور ابن عباس (رض) کی احادیت سے استدلال کرتے ہوئے کہ ذبح کرنا حلق اور لبہ کے درمیان ہے اور عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ نحر کیے جانے والے جانور میں ذبح اور ذبح کیے جانے والے جانور می
حضرت عمر (رض) اور ابن عباس (رض) کی احادیت سے استدلال کرتے ہوئے کہ ذبح کرنا حلق اور لبہ کے درمیان ہے اور عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ نحر کیے جانے والے جانور میں ذبح اور ذبح کیے جانے والے جانور می
(١٩١٣٣) اسماء بنت ابی بکر فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں ہم نے گھوڑا ذبح کر کے کھایا اور عبدہ کہتے ہیں کہ ہم نے ذبح کیا تھا۔
(ب) حضرت عائشہ (رض) کے قصہ میں بیان فرماتی ہیں کہ قربانی کے دن ہمیں گائے کا گوشت دیا گیا۔ میں نے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ انھوں نے کہا : اپنی بیویوں کی جانب سے گائے نحر کی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ ذبح کی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بیویوں کی جانب سے گائے نحر کی اور دوسری روایت میں ہے جو حضرت عائشہ (رض) سے ہے کہ گائے ذبح کی۔
(ب) حضرت عائشہ (رض) کے قصہ میں بیان فرماتی ہیں کہ قربانی کے دن ہمیں گائے کا گوشت دیا گیا۔ میں نے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ انھوں نے کہا : اپنی بیویوں کی جانب سے گائے نحر کی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ ذبح کی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی بیویوں کی جانب سے گائے نحر کی اور دوسری روایت میں ہے جو حضرت عائشہ (رض) سے ہے کہ گائے ذبح کی۔
(١٩١٣٣) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ حَدَّثَنَا عِمْرَانُ ہُوَ ابْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ وَعَبْدَۃُ بْنُ سُلَیْمَانَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی وَحَفْصُ وَوَکِیعٌ کُلُّہُمْ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَتْ : نَحَرْنَا فَرَسًا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَکَلْنَاہُ وَقَالَ عَبْدَۃُ : ذَبَحْنَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ جَرِیرٍ قَالَ وَتَابَعَہُ وَکِیعٌ وَابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ ہِشَامٍ فِی النَّحْرِ وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ عَنْ ہِشَامٍ فِی النَّحْرِ وَعَنْ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدَۃَ فِی الذَّبْحِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنْ ثَلاَثَتِہِمْ فِی النَّحْرِ ۔
وَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الْحَجِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی قِصَّۃِ الْحَجِّ قَالَتْ : فَدُخِلَ عَلَیْنَا یَوْمَ النَّحْرِ بِلَحْمِ بَقَرٍ فَقُلْتُ : مَا ہَذَا ؟ فَقَالُوا نَحَرَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ أَزْوَاجِہِ وَفِی رِوَایَۃٍ ذَبَحَ ۔
وَکَذَلِکَ اخْتَلَفَتِ الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ فَفِی رِوَایَۃٍ نَحَرَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ نِسَائِہِ بَقَرَۃً وَفِی رِوَایَۃٍ ذَبَحَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بَقَرَۃً ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا أَبِی وَحَفْصُ وَوَکِیعٌ کُلُّہُمْ عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ فَاطِمَۃَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَتْ : نَحَرْنَا فَرَسًا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَکَلْنَاہُ وَقَالَ عَبْدَۃُ : ذَبَحْنَا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ جَرِیرٍ قَالَ وَتَابَعَہُ وَکِیعٌ وَابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ ہِشَامٍ فِی النَّحْرِ وَأَخْرَجَہُ مِنْ حَدِیثِ الثَّوْرِیِّ عَنْ ہِشَامٍ فِی النَّحْرِ وَعَنْ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدَۃَ فِی الذَّبْحِ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ عَنْ ثَلاَثَتِہِمْ فِی النَّحْرِ ۔
وَقَدْ مَضَی فِی کِتَابِ الْحَجِّ عَنْ عَمْرَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فِی قِصَّۃِ الْحَجِّ قَالَتْ : فَدُخِلَ عَلَیْنَا یَوْمَ النَّحْرِ بِلَحْمِ بَقَرٍ فَقُلْتُ : مَا ہَذَا ؟ فَقَالُوا نَحَرَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ أَزْوَاجِہِ وَفِی رِوَایَۃٍ ذَبَحَ ۔
وَکَذَلِکَ اخْتَلَفَتِ الرِّوَایَۃُ فِیہِ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ فَفِی رِوَایَۃٍ نَحَرَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ نِسَائِہِ بَقَرَۃً وَفِی رِوَایَۃٍ ذَبَحَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا بَقَرَۃً ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذبح کرتے وقت چھری حرام مغز تک لے جانے کی کراہت کا بیان
(١٩١٣٤) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ذبح کرتے وقت چھری کو حرام مغز تک لے جانے سے منع فرمایا کہ اس طرح جان بغیر دشواری کے نکل جاتی ہے۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : نخع یہ ہوتا ہے کہ بکری کو ذبح کرنے کے بعد ذبح شدہ جگہ سے گردن کو موڑ دیا جائے، تاکہ اس کی حرکت جلد ختم ہوجائے۔ فرماتے ہیں : اس طرح کرنے سے حرام نہیں ہوجاتا بلکہ اس کو ذبح کے اندر شمار کیا جائے گا۔
(١٩١٣٤) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَنَہَی عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنِ النَّخْعِ وَأَنْ تُعْجَلَ الأَنْفُسُ أَنْ تُزْہَقَ
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَالنَّخْعُ أَنْ تُذْبَحَ الشَّاۃُ ثُمَّ یُکْسَرَ قَفَاہَا مِنْ مَوْضِعِ الْمَذْبَحِ لِنَخْعِہِ وَلِمَکَانِ الْکِسَرِ فِیہِ أَوْ تُضْرَبَ لِیُعَجَّلَ قَطْعُ حَرَکَتِہَا فَأَکْرَہُ ہَذَا وَقَالَ : وَلَمْ یُحَرِّمْہَا ذَلِکَ لأَنَّہَا ذَکِیَّۃٌ۔ [صحیح ]
قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَالنَّخْعُ أَنْ تُذْبَحَ الشَّاۃُ ثُمَّ یُکْسَرَ قَفَاہَا مِنْ مَوْضِعِ الْمَذْبَحِ لِنَخْعِہِ وَلِمَکَانِ الْکِسَرِ فِیہِ أَوْ تُضْرَبَ لِیُعَجَّلَ قَطْعُ حَرَکَتِہَا فَأَکْرَہُ ہَذَا وَقَالَ : وَلَمْ یُحَرِّمْہَا ذَلِکَ لأَنَّہَا ذَکِیَّۃٌ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذبح کرتے وقت چھری حرام مغز تک لے جانے کی کراہت کا بیان
(١٩١٣٥) معرورکلبی حضرت عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ انھوں نے گھوڑا ذبح کرنے سے منع فرمایا۔ ابو عبید کہتے ہیں کہ گھوڑے کو اس انداز سے ذبح کیا جائے کہ اس کی گردن کے نیچے والی ہڈی تک چھری پہنچ جائے، یعنی وہ ہڈی جو گدی کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ حالانکہ ذبح کرتے وقت اس سے منع کیا گیا ہے اور ذبح شدہ جانور کے گردن کو ٹھنڈا ہونے سے پہلے توڑنا بھی منع ہے جیسا کہ حدیث میں واضح ہے کہ جان کو بغیر مشقت کے جلدی نکال دیا جائے۔
(١٩١٣٥) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِیَۃَ عَنْ ہِشَامٍ الدَّسْتَوَائِیِّ وَحَجَّاجِ بْنِ أَبِی عُثْمَانَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنِ الْمَعْرُورِ الْکَلْبِیِّ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : أَنَّہُ نَہَی عَنِ الْفَرْسِ فِی الذَّبِیحَۃَ ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ الْفَرْسُ ہُوَ النَّخْعُ یُقَالُ مِنْہُ فَرَسْتُ الشَّاۃَ وَنَخَعْتُہَا وَذَلِکَ أَنْ یُنْتَہَی بِالذَّبْحِ إِلَی النَّخَاعِ وَہُوَ عَظْمٌ فِی الرَّقَبَۃِ وَیُقَالُ أَیْضًا بَلْ ہُوَ الَّذِی یَکُونُ فِی فَقَارِ الصُّلْبِ شَبِیہٌ بِالْمُخِّ وَہُوَ مُتَّصِلٌ بِالْقَفَا یَقُولُ فَنَہَی أَنْ یُنْتَہَی بِالذَّبْحِ إِلَی ذَلِکَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : أَمَّا النَّخْعُ فَہُوَ عَلَی مَا قَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ وَأَمَّا الْفَرْسُ فَقَدْ خُولِفَ فِیہِ یُقَالُ ہُوَ الْکَسْرُ وَإِنَّمَا نَہَی أَنْ تُکْسَرَ رَقَبَۃُ الذَّبِیحَۃِ قَبْلَ أَنْ تَبْرُدَ وَمِمَّا یُبَیِّنُ ذَلِکَ أَنَّ فِی الْحَدِیثِ : وَلاَ تُعْجِلُوا الأَنْفُسَ حَتَّی تُزْہَقَ ۔ [صحیح ]
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ قَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ الْفَرْسُ ہُوَ النَّخْعُ یُقَالُ مِنْہُ فَرَسْتُ الشَّاۃَ وَنَخَعْتُہَا وَذَلِکَ أَنْ یُنْتَہَی بِالذَّبْحِ إِلَی النَّخَاعِ وَہُوَ عَظْمٌ فِی الرَّقَبَۃِ وَیُقَالُ أَیْضًا بَلْ ہُوَ الَّذِی یَکُونُ فِی فَقَارِ الصُّلْبِ شَبِیہٌ بِالْمُخِّ وَہُوَ مُتَّصِلٌ بِالْقَفَا یَقُولُ فَنَہَی أَنْ یُنْتَہَی بِالذَّبْحِ إِلَی ذَلِکَ قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : أَمَّا النَّخْعُ فَہُوَ عَلَی مَا قَالَ أَبُو عُبَیْدَۃَ وَأَمَّا الْفَرْسُ فَقَدْ خُولِفَ فِیہِ یُقَالُ ہُوَ الْکَسْرُ وَإِنَّمَا نَہَی أَنْ تُکْسَرَ رَقَبَۃُ الذَّبِیحَۃِ قَبْلَ أَنْ تَبْرُدَ وَمِمَّا یُبَیِّنُ ذَلِکَ أَنَّ فِی الْحَدِیثِ : وَلاَ تُعْجِلُوا الأَنْفُسَ حَتَّی تُزْہَقَ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذبح کرتے وقت چھری حرام مغز تک لے جانے کی کراہت کا بیان
(١٩١٣٦) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ذبح شدہ جانور کی موت سے پہلے گردن توڑنے سے منع کیا ہے۔
(١٩١٣٦) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُوسَی الْحَاسِبُ حَدَّثَنَا جُبَارَۃُ حَدَّثَنِی عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ بَہْرَامَ حَدَّثَنِی شَہْرٌ ہُوَ ابْنُ حَوْشَبٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ الذَّبِیحَۃِ أَنْ تُفْرَسَ قَبْلَ أَنْ تَمُوتَ ۔
ہَذَا إِسْنَادٌ فِیہِ ضَعْفٌ۔ [ضعیف ]
ہَذَا إِسْنَادٌ فِیہِ ضَعْفٌ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوہے یا ایسی چیز جو جانور کو تکلیف نہ دے اور چھری کو تیز کرلینا تاکہ جانور راحت حاصل کریں
(١٩١٣٧) شداد بن اوس فرما ہیں کہ میں نے دو خصلتیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یاد کیں کہ اللہ رب العزت نے ہر چیز کے اوپر احسان کو لکھ دیا ہے۔ جب تم قتل کرو یا ذبح کرو تو احسن انداز سے اور اپنی چھری کو تیز کرلیا کرو، تاکہ ذبح ہونے والے جانور کو راحت دی جاسکے۔
(١٩١٣٧) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ قُتَیْبَۃَ
(ح) وَأَخْبَرَنَا الأَسْتَاذُ أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الإِسْفِرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ رِزْمُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ النَّسَوِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ الصَّنْعَانِیِّ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : حَفِظْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - خَصْلَتَیْنِ قَالَ : إِنَّ اللَّہَ کَتَبَ الإِحْسَانَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَۃَ وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذِّبْحَۃَ وَلْیُحِدَّ أَحَدُکُمْ شَفْرَتَہُ وَلْیُرِحْ ذَبِیحَتَہُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ١٩٥٥]
(ح) وَأَخْبَرَنَا الأَسْتَاذُ أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الإِسْفِرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ رِزْمُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَبُو زَکَرِیَّا : یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ النَّسَوِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ الصَّنْعَانِیِّ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : حَفِظْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - خَصْلَتَیْنِ قَالَ : إِنَّ اللَّہَ کَتَبَ الإِحْسَانَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَۃَ وَإِذَا ذَبَحْتُمْ فَأَحْسِنُوا الذِّبْحَۃَ وَلْیُحِدَّ أَحَدُکُمْ شَفْرَتَہُ وَلْیُرِحْ ذَبِیحَتَہُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔ [صحیح۔ مسلم ١٩٥٥]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوہے یا ایسی چیز جو جانور کو تکلیف نہ دے اور چھری کو تیز کرلینا تاکہ جانور راحت حاصل کریں
(١٩١٣٨) شداد بن اوس نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت محسن ہیں۔ اس نے ہر چیز پر احسان کو لکھ دیا ہے۔ جس وقت تم قتل کرو تو اچھے انداز سے قتل کرو اور جب تم کسی جانور کو ذدبح کرو تو چھری کو تیز کرلیا کرو۔ تاکہ جانور کو راحت دی جاسکے۔
(ب) حضرت عائشہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ جس وقت مینڈھا قربانی کے لیے لایا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عائشہ (رض) ! چھری لاؤ اور اسے پتھر پر تیز کرلو۔
(ب) حضرت عائشہ (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتی ہیں کہ جس وقت مینڈھا قربانی کے لیے لایا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عائشہ (رض) ! چھری لاؤ اور اسے پتھر پر تیز کرلو۔
(١٩١٣٨) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِیدِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِی قِلاَبَۃَ عَنْ أَبِی الأَشْعَثِ الصَّنْعَانِیِّ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : إِنَّ اللَّہَ مِحْسَانٌ کَتَبَ الإِحْسَانَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ فَإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا الْقِتْلَۃَ وَإِذَا ذَبَحَ أَحَدُکُمْ فَلْیُحْسِنْ ذَبِیحَتَہُ وَلْیُحِدَّ أَحَدُکُمْ شَفْرَتَہُ وَلْیُرِحْ ذَبِیحَتَہُ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ الْحَنْظَلِیِّ ۔
وَرُوِّینَا فِی حَدِیثِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - حِینَ أُتِیَ بِالْکَبْشِ لِیُضَحِّیَ بِہِ : یَا عَائِشَۃُ ہَلُمِّی الْمُدْیَۃَ ۔ ثُمَّ قَالَ : اشْحَذِیہَا بِحَجَرٍ ۔ [صحیح ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ الْحَنْظَلِیِّ ۔
وَرُوِّینَا فِی حَدِیثِ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - حِینَ أُتِیَ بِالْکَبْشِ لِیُضَحِّیَ بِہِ : یَا عَائِشَۃُ ہَلُمِّی الْمُدْیَۃَ ۔ ثُمَّ قَالَ : اشْحَذِیہَا بِحَجَرٍ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوہے یا ایسی چیز جو جانور کو تکلیف نہ دے اور چھری کو تیز کرلینا تاکہ جانور راحت حاصل کریں
(١٩١٣٩) سالم بن عبداللہ بن عمر اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چھری کی دھار کو تیز کرنے اور جانوروں سے چھپانے کا حکم دیا ہے۔ پھر فرمایا : جب تم میں سے کوئی ذبحکرے تو اس کی تیاری کرے۔
(١٩١٣٩) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الأَسْوَدِ : النَّضْرُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا ابْنُ لَہِیعَۃَ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِیہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَمَرَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِحَدِّ الشِّفَارِ وَأَنْ تُوَارَی عَنِ الْبَہَائِمِ ثُمَّ قَالَ : إِذَا ذَبَحَ أَحَدُکُمْ فَلْیُجْہِزْ ۔
کَذَا رَوَاہُ ابْنُ لَہِیعَۃَ مَوْصُولاً جَیِّدًا۔ [منکر ]
کَذَا رَوَاہُ ابْنُ لَہِیعَۃَ مَوْصُولاً جَیِّدًا۔ [منکر ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوہے یا ایسی چیز جو جانور کو تکلیف نہ دے اور چھری کو تیز کرلینا تاکہ جانور راحت حاصل کریں
(١٩١٤٠) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چھری کو تیز کرنے اور جانوروں سے چھپانے کا حکم دیا ہے۔ جب تم ذبح کرو تو جلدی کرلیا کرو۔
(١٩١٤٠) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی قُرَّۃُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَعَافِرِیُّ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : أَمَرَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - بِحَدِّ الشِّفَارِ وَأَنْ تُوَارَی عَنِ الْبَہَائِمِ وَقَالَ : إِذَا ذَبَحَ أَحَدُکُمْ فَلْیُجْہِزْ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوہے یا ایسی چیز جو جانور کو تکلیف نہ دے اور چھری کو تیز کرلینا تاکہ جانور راحت حاصل کریں
(١٩١٤١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک ایسے شخص کے پاس سے گزرے جو بکری کی گردن پر اپنا پاؤں رکھ کر اس کے سامنے چھری کو تیز کررہا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس سے پہلے یہ کام کیوں نہ کیا ؟ کیا تم ذبح سے پہلے اس کو مارنا چاہتے ہو۔
(ب) حماد بن زید عاصم سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو دو مرتبہ اس کو مارے گا ؟
(ب) حماد بن زید عاصم سے نقل فرماتے ہیں کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کیا تو دو مرتبہ اس کو مارے گا ؟
(١٩١٤١) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الْفَارِسِیُّ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی یُوسُفُ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنِی عَبْدُ الرَّحِیمِ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ عَاصِمٍ الأَحْوَلِ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : مَرَّ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَلَی رَجُلٍ وَاضِعٍ رِجْلَہُ عَلَی صَفْحَۃِ شَاۃٍ وَہُوَ یَحُدُّ شَفْرَتَہُ وَہِیَ تَلْحَظُ إِلَیْہِ بِبَصَرِہَا فَقَالَ : أَفَلاَ قَبْلَ ہَذَا أَتُرِیدُ أَنْ تُمِیتَہَا مَوْتًا ۔
تَابَعَہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَاصِمٍ وَقَالَ : أَتُرِیدُ أَنْ تُمِیتَہَا مَوْتَاتٍ ۔ وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمٍ فَأَرْسَلَہُ لَمْ یَذْکُرْ فِیہِ ابْنَ عَبَّاسٍ ۔ [حسن ]
تَابَعَہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ عَاصِمٍ وَقَالَ : أَتُرِیدُ أَنْ تُمِیتَہَا مَوْتَاتٍ ۔ وَرَوَاہُ مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمٍ فَأَرْسَلَہُ لَمْ یَذْکُرْ فِیہِ ابْنَ عَبَّاسٍ ۔ [حسن ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوہے یا ایسی چیز جو جانور کو تکلیف نہ دے اور چھری کو تیز کرلینا تاکہ جانور راحت حاصل کریں
(١٩١٤٢) عاصم بن عبیداللہ بن عاصم بن عمر بن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے بکری کو ذبح کرنے کے لیے پکڑا اور ساتھ ہی چھری تیز کرنے لگا تو حضرت عمر (رض) نے اس کو کوڑے مارے اور فرمایا : کیا تو روح کو عذاب دیتا ہے، تو نے اس کو پکڑنے سے پہلے ہی یہ کام کیوں نہ کرلیا ؟
(١٩١٤٢) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ : أَنَّ رَجُلاً حَدَّ شَفْرَۃً وَأَخَذَ شَاۃً لِیَذْبَحَہَا فَضَرَبَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالدِّرَّۃِ وَقَالَ : أَتُعَذِّبُ الرُّوحَ أَلاَ فَعَلْتَ ہَذَا قَبْلَ أَنْ تَأْخُذَہَا۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৪৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لوہے یا ایسی چیز جو جانور کو تکلیف نہ دے اور چھری کو تیز کرلینا تاکہ جانور راحت حاصل کریں
(١٩١٤٣) محمد بن سرین فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ بکری کو کھینچ کر ذبح کرنے کے لیے لا رہا تھا تو حضرت عمر (رض) نے اس کو کوڑے مارے اور فرمایا کہ اس کو موت کے گھاٹ احسن انداز سے اتارو۔
(١٩١٤٣) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَۃَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ نُجَیْدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیرِینَ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ رَأَی رَجُلاً یُجَرُّ شَاۃً لِیَذْبَحَہَا فَضَرَبَہُ بِالدِّرَّۃِ وَقَالَ : سُقْہَا لاَ أُمَّ لَکَ إِلَی الْمَوْتِ سَوْقًا جَمِیلاً ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৫০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسی چیز جو خون بہائے اور رگیں کاٹ دے اس سے ذبح کیا جاسکتا ہے لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا جائے
(١٩١٤٤) رافع بن خدیج (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ہمیں امید ہے یا ہمیں کل دشمن سے لڑنے کا خوف ہے۔ ہمارے پاس چھریاں نہیں۔ کیا ہم سرکنڈے سے ذبح کرلیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو چیز خون بہائے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو کھالو لیکن دانت اور ناخن سے ذبح نہیں کرنا۔
(١٩١٤٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سُفْیَانُ بْنُ سَعِیدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبَایَۃَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : إِنَّا لَنَرْجُو أَوْ نَخْشَی أَنْ نَلْقَی الْعَدُوَّ وَلَیْسَ مَعَنَا مُدًی أَفَنَذْبَحُ بِالْقَصَبِ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : مَا أَنْہَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّہِ عَلَیْہِ فَکُلُوا إِلاَّ السِّنَّ وَالظُّفُرَ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قَبِیصَۃَ عَنْ سُفْیَانَ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ یَحْیَی الْقَطَّانِ عَنْ سُفْیَانَ ۔[صحیح ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قَبِیصَۃَ عَنْ سُفْیَانَ وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ یَحْیَی الْقَطَّانِ عَنْ سُفْیَانَ ۔[صحیح ]
তাহকীক: