আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قربانى کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৭২২ টি
হাদীস নং: ১৯৬১১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمائم کا بیان
(١٩٦٠٥) عقبہ بن عامرجہنی نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا، جس نے تمیمہ لٹکایا اللہ اس کا کام مکمل نہ کرے اور جس نے کوڑی یا گھونگا لٹکایا تو اللہ اس کو آرام نہ دے۔
شیخ فرماتے ہیں : مکمل عافیت اور بیماری کے ختم ہونے کی علت سمجھ لے، جیسے زمانہء جاہلیت میں کرتے تھے۔ لیکن صرف متبرک کے طور پر اور بیماری کی دوری کا صرف اللہ پر بھروسہ کرے تو درست ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : مکمل عافیت اور بیماری کے ختم ہونے کی علت سمجھ لے، جیسے زمانہء جاہلیت میں کرتے تھے۔ لیکن صرف متبرک کے طور پر اور بیماری کی دوری کا صرف اللہ پر بھروسہ کرے تو درست ہے۔
(١٩٦٠٥) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی حَیْوَۃُ بْنُ شُرَیْحٍ أَنَّ خَالِدَ بْنَ عُبَیْدٍ الْمَعَافِرِیَّ حَدَّثَہ عَنْ أَبِی الْمُصْعَبِ مِشْرَحِ بْنِ ہَاعَانَ أَنَّہُ سَمِعَہُ یَقُولُ سَمِعْتُ عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ الْجُہَنِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - یَقُولُ : مَنْ عَلَّقَ تَمِیمَۃً فَلاَ أَتَمَّ اللَّہُ لَہُ وَمَنْ عَلَّقَ وَدَعَۃً فَلاَ وَدَعَ اللَّہُ لَہُ ۔
قَالَ الشَّیْخُ : وَہَذَا أَیْضًا یَرْجِعُ مَعْنَاہُ إِلَی مَا قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَقَدْ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ذَلِکَ وَمَا أَشْبَہَہُ مِنَ النَّہْیِ وَالْکَرَاہِیۃِ فِیمَنْ تَعَلَّقَہَا وَہُوَ یَرَی تَمَامَ الْعَافِیَۃِ وَزَوَالَ الْعِلَّۃِ مِنْہَا عَلَی مَا کَانَ أَہْلُ الْجَاہِلِیَّۃِ یَصْنَعُونَ فَأَمَّا مَنْ تَعَلَّقَہَا مُتَبَرِکًا بِذِکْرِ اللَّہِ تَعَالَی فِیہَا وَہُوَ یَعْلَمُ أَنْ لاَ کَاشِفَ إِلاَّ اللَّہُ وَلاَ دَافَعَ عَنْہُ سُوَاہُ فَلاَ بَأْسَ بِہَا إِنْ شَائَ اللَّہُ ۔ [ضعیف ]
قَالَ الشَّیْخُ : وَہَذَا أَیْضًا یَرْجِعُ مَعْنَاہُ إِلَی مَا قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ وَقَدْ یُحْتَمَلُ أَنْ یَکُونَ ذَلِکَ وَمَا أَشْبَہَہُ مِنَ النَّہْیِ وَالْکَرَاہِیۃِ فِیمَنْ تَعَلَّقَہَا وَہُوَ یَرَی تَمَامَ الْعَافِیَۃِ وَزَوَالَ الْعِلَّۃِ مِنْہَا عَلَی مَا کَانَ أَہْلُ الْجَاہِلِیَّۃِ یَصْنَعُونَ فَأَمَّا مَنْ تَعَلَّقَہَا مُتَبَرِکًا بِذِکْرِ اللَّہِ تَعَالَی فِیہَا وَہُوَ یَعْلَمُ أَنْ لاَ کَاشِفَ إِلاَّ اللَّہُ وَلاَ دَافَعَ عَنْہُ سُوَاہُ فَلاَ بَأْسَ بِہَا إِنْ شَائَ اللَّہُ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬১২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمائم کا بیان
(١٩٦٠٦) قاسم بن محمد حضرت عائشہ سے نقل فرماتے ہیں کہ تمیمہ وہ نہیں ہوتا جو مصائب سے پہلے ڈالا جائے۔ تمیمہ تو وہ ہوتا ہے جو مصائب کے بعد لٹکایا جائے تاکہ تقدیر کو ٹالا جاسکے۔
(١٩٦٠٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَشَجِّ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَیْسَتِ التَّمِیمَۃُ مَا یُعَلَّقُ قَبْلَ الْبَلاَئِ إِنَّمَا التَّمِیمَۃُ مَا یُعَلَّقُ بَعْدَ الْبَلاَئِ لِیُدْفَعَ بِہِ الْمَقَادِیرُ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬১৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمائم کا بیان
(١٩٦٠٧) عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں کہ تمیمہ وہ ہوتا ہے جو مصائب سے پہلے ڈالا جائے اور جو مصائب کے بعد ڈالا جائے وہ تمیمہ نہیں ہوتا۔
(١٩٦٠٧) وَرَوَاہُ عَبْدَانُ عَنِ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَقَالَ فِی مَتْنِہِ إِنَّہَا قَالَتْ : التَّمَائِمُ مَا عُلِّقَ قَبْلَ نُزُولِ الْبَلاَئِ وَمَا عُلِّقَ بَعْدَ نُزُولِ الْبَلاَئِ فَلَیْسَ بِتَمِیمَۃٍ ۔
أَنْبَأَنِیہِ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِجَازَۃً أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ فَذَکَرَہُ وَہَذَا أَصَحُّ ۔ [ضعیف ]
أَنْبَأَنِیہِ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ إِجَازَۃً أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ حَلِیمٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ فَذَکَرَہُ وَہَذَا أَصَحُّ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬১৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمائم کا بیان
(١٩٦٠٨) قاسم بن محمد حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ تمیمہ نہیں ہوتا جو مصیبت کے بعد ڈالا جائے۔
(١٩٦٠٨) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَنَّہَا قَالَتْ : لَیْسَتْ بِتَمِیمَۃٍ مَا عُلِّقَ بَعْدَ أَنْ یَقَعَ الْبَلاَئُ ۔
وَہَذَا یَدُلُّ عَلَی صِحَّۃِ رِوَایَۃِ عَبْدَانَ ۔ [صحیح ]
وَہَذَا یَدُلُّ عَلَی صِحَّۃِ رِوَایَۃِ عَبْدَانَ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬১৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمائم کا بیان
(١٩٦٠٩) حضرت عمران بن حصین نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور ان کے گلے میں تانبے کا ایک حلقہ تھا۔ پوچھا : یہ کیا ہے ؟ اس نے کہا : کمزوری کی وجہ سے ۔ پوچھا : کیا تو پسند کرتا ہے کہ اس کے سپرد کردیا جائے ؟ اتار کر پھینک دو ۔
(١٩٦٠٩) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ الْخَزَّازُ عَنِ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ دَخَلَ عَلَی النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَفِی عُنُقِہِ حَلْقَۃٌ مِنْ صُفْرٍ فَقَالَ : مَا ہَذِہِ ؟ ۔ قَالَ : مِنَ الْوَاہِنَۃِ قَالَ : أَیَسُرُّکَ أَنْ تُوکَلَ إِلَیْہَا انْبِذْہَا عَنْکَ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬১৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمائم کا بیان
(١٩٦١٠) عبداللہ بن عکیم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے کوئی چیز گلے میں لٹکائی وہ اس کے سپرد کردیا جائے گا۔
(١٩٦١٠) أَخْبَرَنَا الْفَقِیہُ أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الطُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ : حَسَّانُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ عَنِ ابْنِ أَبِی لَیْلَی عَنْ أَخِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُکَیْمٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : مَنْ تَعَلَّقَ عِلاَقَۃً وُکِلَ إِلَیْہَا ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬১৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمائم کا بیان
(١٩٦١١) (ا) اسید بن جابر فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ نے فرمایا : جو کوئی تعویذ لٹکاتا ہے اسی کے سپرد کردیا جاتا ہے۔
(ب) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کوئی تعویذ لٹکائے وہ اسی کے سپرد کردیا جاتا ہے۔
(ج) حضرت سعید بن جبیر اپنے بیٹوں کے لیے تعویذ لکھتے تھے۔
(د) راوی کہتے ہیں : میں نے عطاء سے پوچھا تو اس نے کہا کہ تمہارے پاس سے آنے والی ہر چیز ہمیں اچھی نہیں لگتی۔
(ب) حضرت حسن فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو کوئی تعویذ لٹکائے وہ اسی کے سپرد کردیا جاتا ہے۔
(ج) حضرت سعید بن جبیر اپنے بیٹوں کے لیے تعویذ لکھتے تھے۔
(د) راوی کہتے ہیں : میں نے عطاء سے پوچھا تو اس نے کہا کہ تمہارے پاس سے آنے والی ہر چیز ہمیں اچھی نہیں لگتی۔
(١٩٦١١) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا ہَارُونَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ شُعْبَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ وَاقِعِ بْنِ سَحْبَانَ عَنْ أُسَیْرِ بْنِ جَابِرٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : مَنْ تَعَلَّقَ شَیْئًا وُکِلَ إِلَیْہِ ۔
قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : مَنْ تَعَلَّقَ شَیْئًا وُکِلَ إِلَیْہِ ۔
قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ شُعْبَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ فُضَیْلٍ : أَنَّ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ کَانَ یَکْتُبُ لاِبْنِہِ الْمَعَاذَۃَ ۔
قَالَ وَسَأَلْتُ عَطَائً فَقَالَ : مَا کُنَّا نَکْرَہُہَا إِلاَّ شَیْئًا جَائَنَا مِنْ قِبَلِکُمْ ۔ [حسن موقوف ]
قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : مَنْ تَعَلَّقَ شَیْئًا وُکِلَ إِلَیْہِ ۔
قَالَ وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ شُعْبَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ فُضَیْلٍ : أَنَّ سَعِیدَ بْنَ جُبَیْرٍ کَانَ یَکْتُبُ لاِبْنِہِ الْمَعَاذَۃَ ۔
قَالَ وَسَأَلْتُ عَطَائً فَقَالَ : مَا کُنَّا نَکْرَہُہَا إِلاَّ شَیْئًا جَائَنَا مِنْ قِبَلِکُمْ ۔ [حسن موقوف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬১৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تمائم کا بیان
(١٩٦١٢) نافع بن یزید نے یحییٰ بن سعید سے دم اور قرآنی تعویذ کے بارے میں پوچھا تو فرمایا : سعید بن مسیب قرآنی تعویذ لٹکانے کا حکم دیتے اور فرماتے : اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : ایسا دم جس کے بارے میں علم نہ ہو یا جاہلیت کے دموں میں سے ہو وہ جائز نہیں لیکن جو دم کتاب اللہ یا اللہ کے ذکر سے کیا اور شفاء اللہ کی جانب سے ہے کا نظریہ رکھا جائے تو کوئی حرج نہیں۔
شیخ فرماتے ہیں : ایسا دم جس کے بارے میں علم نہ ہو یا جاہلیت کے دموں میں سے ہو وہ جائز نہیں لیکن جو دم کتاب اللہ یا اللہ کے ذکر سے کیا اور شفاء اللہ کی جانب سے ہے کا نظریہ رکھا جائے تو کوئی حرج نہیں۔
(١٩٦١٢) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی نَافِعُ بْنُ یَزِیدَ أَنَّہُ سَأَلَ یَحْیَی بْنَ سَعِیدٍ عَنِ الرُّقَی وَتَعْلِیقِ الْکُتُبِ فَقَالَ : کَانَ سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ یَأْمُرُ بِتَعْلِیقِ الْقُرْآنِ وَقَالَ لاَ بَأْسَ بِہِ ۔
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَہَذَا کُلُّہُ یَرْجِعُ إِلَی مَا قُلْنَا مِنْ أَنَّہُ إِنْ رُقِیَ بِمَا لاَ یُعْرَفُ أَوْ عَلَی مَا کَانَ مِنْ أَہْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ مِنْ إِضَافَۃِ الْعَافِیَۃِ إِلَی الرُّقَی لَمْ یَجُزْ وَإِنْ رُقِیَ بِکِتَابِ اللَّہِ أَوْ بِمَا یُعْرَفُ مِنْ ذِکْرِ اللَّہِ مُتَبَرِّکًا بِہِ وَہُوَ یَرَی نُزُولَ الشِّفَائِ مِنَ اللَّہِ تَعَالَی فَلاَ بَأْسَ بِہِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ ۔ [صحیح ]
قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ : وَہَذَا کُلُّہُ یَرْجِعُ إِلَی مَا قُلْنَا مِنْ أَنَّہُ إِنْ رُقِیَ بِمَا لاَ یُعْرَفُ أَوْ عَلَی مَا کَانَ مِنْ أَہْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ مِنْ إِضَافَۃِ الْعَافِیَۃِ إِلَی الرُّقَی لَمْ یَجُزْ وَإِنْ رُقِیَ بِکِتَابِ اللَّہِ أَوْ بِمَا یُعْرَفُ مِنْ ذِکْرِ اللَّہِ مُتَبَرِّکًا بِہِ وَہُوَ یَرَی نُزُولَ الشِّفَائِ مِنَ اللَّہِ تَعَالَی فَلاَ بَأْسَ بِہِ وَبِاللَّہِ التَّوْفِیقُ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬১৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ دم کرنے کا بیان ایسا دم اور علاج جو جنات کی وجہ سے کیا جاتا ہے اور نشرہ اس لیے کہتے ہیں کہ وہ انسان سے بیماری کے اثر کو زائل کردیتا ہے
(١٩٦١٣) حضرت جابر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جنات کے دم کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ شیطانی عمل ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : جنت کے دم کے بارے میں جو دو قسم کے قول منقول ہیں وہ اسی طرح ہی ہیں جو عام دم کے بارے میں ہے۔
شیخ فرماتے ہیں : جنت کے دم کے بارے میں جو دو قسم کے قول منقول ہیں وہ اسی طرح ہی ہیں جو عام دم کے بارے میں ہے۔
(١٩٦١٣) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدَّثَنَا عَقِیلُ بْنُ مَعْقِلٍ قَالَ سَمِعْتُ وَہْبَ بْنَ مُنَبِّہٍ یُحَدِّثُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنِ النُّشْرَۃِ فَقَالَ : ہُوَ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ ۔
(ق) قَالَ الشَّیْخُ : وَرُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مُرْسَلاً وَہُوَ مَعَ إِرْسَالِہِ أَصَحُّ وَالْقَوْلُ فِیمَا یُکْرَہُ مِنَ النُّشْرَۃِ وَفِیمَا لاَ یُکْرَہُ کَالْقَوْلِ فِی الرُّقْیَۃِ وَقَدْ ذَکَرْنَاہُ ۔ [ضعیف ]
(ق) قَالَ الشَّیْخُ : وَرُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - مُرْسَلاً وَہُوَ مَعَ إِرْسَالِہِ أَصَحُّ وَالْقَوْلُ فِیمَا یُکْرَہُ مِنَ النُّشْرَۃِ وَفِیمَا لاَ یُکْرَہُ کَالْقَوْلِ فِی الرُّقْیَۃِ وَقَدْ ذَکَرْنَاہُ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگانے والے شخص سے غسل کرنے کا مطالبہ کرنے کا بیان
(١٩٦١٤) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرماتے ہیں کہ نظر حق ہے۔ اگر کوئی چیز تقدیر سے سبقت لے جاتی تو وہ نظر ہوتی اور جب تم سے غسل کا مطالبہ کیا جائے تو غسل کردیا کرو۔
(١٩٦١٤) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : الْعَیْنُ حَقٌّ وَلَوْ کَانَ شَیْئٌ سَابِقَ الْقَدَرِ سَبَقَتْہُ الْعَیْنُ وَإِذَا اسْتُغْسِلْتُمْ فَاغْسِلُوا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِیِّ وَحَجَّاجِ بْنِ الشَّاعِرِ وَأَحْمَدَ بْنِ خِرَاشٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ۔ [صحیح۔ مسلم ٢١٨٨]
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا وُہَیْبٌ عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : الْعَیْنُ حَقٌّ وَلَوْ کَانَ شَیْئٌ سَابِقَ الْقَدَرِ سَبَقَتْہُ الْعَیْنُ وَإِذَا اسْتُغْسِلْتُمْ فَاغْسِلُوا ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِیِّ وَحَجَّاجِ بْنِ الشَّاعِرِ وَأَحْمَدَ بْنِ خِرَاشٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ ۔ [صحیح۔ مسلم ٢١٨٨]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگانے والے شخص سے غسل کرنے کا مطالبہ کرنے کا بیان
(١٩٦١٥) اسود حضرت عائشہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نظرلگانے والے کو وضو کا حکم دیا جائے گا اور اس پانی سے نظر لگنے والے انسان کو غسل کرایا جائے۔
(١٩٦١٥) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا قَالَتْ : کَانَ یُؤْمَرُ الْعَائِنُ فَیَتَوَضَّأُ ثُمَّ یَغْتَسِلُ مِنْہُ الْمَعِینُ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگانے والے شخص سے غسل کرنے کا مطالبہ کرنے کا بیان
(١٩٦١٦) ابو امامہ سہلبن حنیف فرماتے ہیں کہ عامر بن ربیعہ سہل بن حنیف کے غسل کرنے کے موقعہ پر ان کے پاس سے گزرے۔ اس نے کہا : میں نے آج تک پوشیدہ رہنے والی لڑکی کا جسم بھی ایسا نہیں دیکھا۔ اتنی بات سے سہل بن حنیف زمین پر گرپڑے۔ اٹھا کر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس لایا گیا ۔ کہا گیا کہ سہل اچانک گرا دیے گئے۔ پوچھا : کس کو تم تہمت لگاتے ہو ؟ صحابہ نے کہا کہ عامر بن ربیعہ گزرے تھے۔ فرمایا : کیا تم اپنے بھائی کو قتل کرو گے جبکہ کوئی اچھی چیز دیکھے تو اس کے لیے برکت کی دعا کرے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عامر بن ربیعہ کو وضو کا حکم دیا کہ وہ اپنا چہرہ اور دونوں ہاتھ کہنیوں تک دھوئے اور پاؤں گھٹنوں تک اور چادر کا اندرونی حصہ دھو کر سہل بن حنیف پر پانی ڈالا جائے۔
(١٩٦١٦) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ بْنِ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ قَالَ : مَرَّ عَامِرُ بْنُ رَبِیعَۃَ عَلَی سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ وَہُوَ یَغْتَسِلُ فَقَالَ : لَمْ أَرَ کَالْیَوْمِ وَلاَ جِلْدَ مُخَبَّأَۃٍ فَمَا لَبِثَ أَنْ لُبِطَ بِہِ فَأُتِیَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقِیلَ لَہُ أَدْرِکْ سَہْلاً صَرِیعًا فَقَالَ : مَنْ تَتَّہِمُونَ بِہِ ؟ ۔ قَالُوا : عَامِرَ بْنَ رَبِیعَۃَ فَقَالَ : عَلَی مَا یَقْتُلُ أَحَدُکُمْ أَخَاہُ إِذَا رَأَیَ مَا یُعْجِبُہُ فَلْیَدْعُ بِالْبَرَکَۃِ ۔ وَأَمَرَہُ أَنْ یَتَوَضَّأَ وَیَغْسِلَ وَجْہَہُ وَیَدَیْہِ إِلَی مِرْفَقَیْہِ وَرُکْبَتَیْہِ وَدَاخِلَۃَ إِزَارِہِ وَیَصُبَّ الْمَائَ عَلَیْہِ
قَالَ مَعْمَرٌ قَالَ الزُّہْرِیُّ : وَیُکْفَأُ الإِنَائُ مِنْ خَلْفِہِ قَالَ سُفْیَانُ حَدَّثَنِی بِہَذَا الْحَدِیثِ مَعْمَرٌ وَزَادَ فِیہِ ہَذَا۔
[صحیح ]
قَالَ مَعْمَرٌ قَالَ الزُّہْرِیُّ : وَیُکْفَأُ الإِنَائُ مِنْ خَلْفِہِ قَالَ سُفْیَانُ حَدَّثَنِی بِہَذَا الْحَدِیثِ مَعْمَرٌ وَزَادَ فِیہِ ہَذَا۔
[صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نظر لگانے والے شخص سے غسل کرنے کا مطالبہ کرنے کا بیان
(١٩٦١٧) ابو امامہ بن سہل بن حنیف نے اس کی مثل حدیث ذکر کی ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عامر بن ربیعہ کو بلا کر ڈانٹا اور فرمایا : کیا تو اپنے بھائی کو قتل کرے گا۔ فرمایا : غسل کر کے پانی مہیا کرو تو عامر نے غسل کر کے پانی سہل پر چھڑکا تو وہ قافلے کے ساتھ چل پڑے۔
ابن شہاب فرماتے ہیں : جس کی نظر لگ جائے اس سے غسل کروانے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک شخص پیالہ پکڑ کر کھڑا ہوجائے تو نظر لگانے والا شخص اپنا دائیں ہاتھ سے پانی لے کر اسی پیالہ میں اپنا ایک مرتبہ چہرہ دھوئے۔ پھر اپنا بایاں ہاتھ پانی میں داخل کر کے اپنا دایاں ہاتھ کہنی تک اپنے بائیں ہاتھ کے ساتھ پیالے میں دھوئے، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے پیالے سے پانی لے کر بایاں ہاتھ کہنی تک پیالے میں دھوئے پھر اپنے دونوں ہاتھ پیالے میں ایک بار داخل کرے۔ پھر اپنے ہاتھ سے کلی کر کے پیالے میں ڈال دے۔ پھر الٹے ہاتھ سے پانی کا چلو لے کر دائیں ہاتھ کے الٹی جانب ڈال کر پانی پیالے میں داخل کر دے۔ پھر اپنا بایاں ہاتھ پیالے میں داخل کر کے پانی دائیں ہاتھ کی کہنی تک ڈالتے ہوئے پیالے میں داخل کرے اور پھر اپنے دوسرے ہاتھ کو گردن تک دھوئے۔ پھر اسی طرح اپنے الٹے ہاتھ کے ساتھ کرے۔ پھر اپنے دائیں پاؤں کے اوپر والا حصہ انگلیوں کے نزدیک سے دھوئے اور الٹے پاؤں کے ساتھ بھی ایسے کرے۔ پھر وہ اپنا بایاں ہاتھ پیالے میں داخل کر کے پانی بائیں گھٹنے پر ڈالے۔ پھر اس طرح بائیں گھٹنے کے ساتھ کیا جائے۔ پھر چادر کی دائیں جانب پانی میں ڈال کر نکال لی جائے۔ پھر وہ شخص پیالہ لے کر نظر لگے ہوئے شخص کی پچھلی جانب سے اس کے چہرے اور سر پر پانی ڈالے۔
(ب) ابن ابی ذئب زہری سے نقل فرماتے ہیں کہ نظر لگانے والے شخص کو پیالہ لانے کا حکم دیا جائے تو وہ اپنے دائیں ہاتھ سے پانی لے کر اس میں کلی کرے اور اپنا چہرہ دھوئے۔ پھر الٹے ہاتھ سے پانی لے کر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ڈالے پھر دائیں ہاتھ سے پانی لے کر الٹے ہاتھ کی ہتھیلی پر ڈالے پھر الٹے ہاتھ سے پانی لے کر دائیں ہاتھ کی کہنی پر ڈالے۔ پھر دائیں ہاتھ سے پانی لے کر الٹے پاؤں پر ڈالے۔ پھر سیدھے اور الٹے ہاتھ سے پانی لے کر دایاں اور بایاں گھٹنا دھوئے اور پھر پیالے میں چادر کے ایک کنارے کو دھویا جائے اور پیالہ زمین پر نہ رکھیں۔ پھر نظر لگے ہوئے شخص پر انڈیل دے۔
ابن شہاب فرماتے ہیں : جس کی نظر لگ جائے اس سے غسل کروانے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک شخص پیالہ پکڑ کر کھڑا ہوجائے تو نظر لگانے والا شخص اپنا دائیں ہاتھ سے پانی لے کر اسی پیالہ میں اپنا ایک مرتبہ چہرہ دھوئے۔ پھر اپنا بایاں ہاتھ پانی میں داخل کر کے اپنا دایاں ہاتھ کہنی تک اپنے بائیں ہاتھ کے ساتھ پیالے میں دھوئے، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے پیالے سے پانی لے کر بایاں ہاتھ کہنی تک پیالے میں دھوئے پھر اپنے دونوں ہاتھ پیالے میں ایک بار داخل کرے۔ پھر اپنے ہاتھ سے کلی کر کے پیالے میں ڈال دے۔ پھر الٹے ہاتھ سے پانی کا چلو لے کر دائیں ہاتھ کے الٹی جانب ڈال کر پانی پیالے میں داخل کر دے۔ پھر اپنا بایاں ہاتھ پیالے میں داخل کر کے پانی دائیں ہاتھ کی کہنی تک ڈالتے ہوئے پیالے میں داخل کرے اور پھر اپنے دوسرے ہاتھ کو گردن تک دھوئے۔ پھر اسی طرح اپنے الٹے ہاتھ کے ساتھ کرے۔ پھر اپنے دائیں پاؤں کے اوپر والا حصہ انگلیوں کے نزدیک سے دھوئے اور الٹے پاؤں کے ساتھ بھی ایسے کرے۔ پھر وہ اپنا بایاں ہاتھ پیالے میں داخل کر کے پانی بائیں گھٹنے پر ڈالے۔ پھر اس طرح بائیں گھٹنے کے ساتھ کیا جائے۔ پھر چادر کی دائیں جانب پانی میں ڈال کر نکال لی جائے۔ پھر وہ شخص پیالہ لے کر نظر لگے ہوئے شخص کی پچھلی جانب سے اس کے چہرے اور سر پر پانی ڈالے۔
(ب) ابن ابی ذئب زہری سے نقل فرماتے ہیں کہ نظر لگانے والے شخص کو پیالہ لانے کا حکم دیا جائے تو وہ اپنے دائیں ہاتھ سے پانی لے کر اس میں کلی کرے اور اپنا چہرہ دھوئے۔ پھر الٹے ہاتھ سے پانی لے کر دائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر ڈالے پھر دائیں ہاتھ سے پانی لے کر الٹے ہاتھ کی ہتھیلی پر ڈالے پھر الٹے ہاتھ سے پانی لے کر دائیں ہاتھ کی کہنی پر ڈالے۔ پھر دائیں ہاتھ سے پانی لے کر الٹے پاؤں پر ڈالے۔ پھر سیدھے اور الٹے ہاتھ سے پانی لے کر دایاں اور بایاں گھٹنا دھوئے اور پھر پیالے میں چادر کے ایک کنارے کو دھویا جائے اور پیالہ زمین پر نہ رکھیں۔ پھر نظر لگے ہوئے شخص پر انڈیل دے۔
(١٩٦١٧) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَخْبَرَنِی أَبُو أُمَامَۃَ بْنُ سَہْلِ بْنِ حُنَیْفٍ فَذَکَرَ مَعْنَی ہَذَا الْحَدِیثِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ : فَدَعَا عَامِرَ بْنَ رَبِیعَۃَ فَتَغَیَّظَ عَلَیْہِ وَقَالَ لَہُ : عَلَی مَا یَقْتُلُ أَحَدُکُمْ أَخَاہُ أَلاَ تُبَرِّکُ اغْتَسِلْ لَہُ ۔ فَاغْتَسَلَ لَہُ عَامِرٌ فَرَاحَ سَہْلٌ مَعَ الرَّکْبِ ۔
قَالَ ابْنُ شِہَابٍ : الْغُسْلُ الَّذِی أَدْرَکْنَا عُلَمَائَنَا یَصِفُونَہُ أَنْ یُؤْتَی الرَّجُلُ الَّذِی یُعِینُ صَاحِبَہُ بِالْقَدَحِ فِیہِ الْمَائُ فَیُمْسِکُ لَہُ مَرْفُوعًا مِنَ الأَرْضِ فَیُدْخِلُ الَّذِی یُعِینُ صَاحِبَہُ یَدَہُ الْیُمْنَی فِی الْمَائِ فَیَصُبُّ عَلَی وَجْہِہِ صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ ُ مَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فِی الْمَائِ فَیَغْسِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی إِلَی الْمَرْفِقِ بِیَدِہِ الْیُسْرَی صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی فَیَغْسِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی صَبَّۃً وَاحِدَۃً إِلَی لْمِرْفَقِ فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَیْہِ جَمِیعًا فِی الْمَائِ صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ فَیُمَضْمِضُ ثُمَّ یَمُجُّہُ فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَغْتَرِفُ مِنَ الْمَائِ فَیَصُبُّہُ عَلَی ظَہْرِ کَفِّہِ الْیُمْنَی صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی مِرْفَقِ یَدِہِ الْیُمْنَی صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ وَہُوَ ثَانِی یَدِہِ إِلَی عُنُقِہِ ثُمَّ یَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ فِی مِرْفَقِ یَدِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یَفْعَلُ ذَلِکَ فِی ظَہْرِ قَدَمِہِ الْیُمْنَی مِنْ عِنْدَ الأَصَابِعِ وَالْیُسْرَی کَذَلِکَ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی رُکْبَتِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یَفْعَلُ بِالْیُسْرَی مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ یَغْمِسُ دَاخِلَۃَ إِزَارِہِ الْیُمْنَی فِی الْمَائِ ثُمَّ یَقُومُ الَّذِی فِی یَدِہِ الْقَدَحُ بِالْقَدَحِ فَیَصُبُّہُ عَلَی رَأْسِ الْمَعْیُونِ مِنْ وَرَائِہِ ثُمَّ یَکْفَأُ الْقَدَحَ عَلَی وَجْہِ الأَرْضِ مِنْ وَرَائِہِ ۔ (ت) وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَقَالَ : یُؤْتَی الرَّجُلُ الْعَائِنُ بِقَدَحٍ فَیُدْخِلُ کَفَّہُ فِیہِ فَیَتَمَضْمَضُ ثُمَّ یَمُجُّہُ فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یَغْسِلُ وَجْہَہُ فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی کَفِّہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی فَیَصُبُّ عَلَی کَفِّہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی مِرْفَقِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یُدْخِلُ الْیُمْنَی فَیَصُبُّ عَلَی مِرْفَقِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی قَدَمِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی فَیَصُبُّ عَلَی قَدَمِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی رُکْبَتِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی فَیَصُبُّ عَلَی رُکْبَتِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یَغْسِلُ دَاخِلَۃَ إِزَارِہِ وَلاَ یُوضَعُ الْقَدَحُ بِالأَرْضِ ثُمَّ یُصَبُّ عَلَی رَأْسِ الرَّجُلِ الَّذِی أُصِیبَ بِالْعَیْنِ مِنْ خَلْفِہِ صَبَّۃً وَاحِدَۃً ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : إِنَّمَا أَرَادَ بِدَاخِلَۃِ إِزَارِہِ طَرَفَ إِزَارِہِ الدَّاخِلَ الَّذِی یَلِی جَسَدَہُ ۔ وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ زَادَ فِیہِ ثُمَّ یُعْطِی ذَلِکَ الرَّجُلَ الَّذِی أَصَابَہُ الْقَدَحَ قَبْلَ أَنْ یَضَعَہُ فِی الأَرْضِ فَیَحْسُو مِنْہُ وَیَتَمَضْمَضُ وَیُہَرِیقُ عَلَی وَجْہِہِ ثُمَّ یَصُبُّ عَلَی رَأْسِہِ ثُمَّ یُکْفِئُ الْقَدَحَ عَلَی ظَہْرِہِ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ ]
قَالَ ابْنُ شِہَابٍ : الْغُسْلُ الَّذِی أَدْرَکْنَا عُلَمَائَنَا یَصِفُونَہُ أَنْ یُؤْتَی الرَّجُلُ الَّذِی یُعِینُ صَاحِبَہُ بِالْقَدَحِ فِیہِ الْمَائُ فَیُمْسِکُ لَہُ مَرْفُوعًا مِنَ الأَرْضِ فَیُدْخِلُ الَّذِی یُعِینُ صَاحِبَہُ یَدَہُ الْیُمْنَی فِی الْمَائِ فَیَصُبُّ عَلَی وَجْہِہِ صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ ُ مَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فِی الْمَائِ فَیَغْسِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی إِلَی الْمَرْفِقِ بِیَدِہِ الْیُسْرَی صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی فَیَغْسِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی صَبَّۃً وَاحِدَۃً إِلَی لْمِرْفَقِ فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَیْہِ جَمِیعًا فِی الْمَائِ صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ فَیُمَضْمِضُ ثُمَّ یَمُجُّہُ فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَغْتَرِفُ مِنَ الْمَائِ فَیَصُبُّہُ عَلَی ظَہْرِ کَفِّہِ الْیُمْنَی صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی مِرْفَقِ یَدِہِ الْیُمْنَی صَبَّۃً وَاحِدَۃً فِی الْقَدَحِ وَہُوَ ثَانِی یَدِہِ إِلَی عُنُقِہِ ثُمَّ یَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِکَ فِی مِرْفَقِ یَدِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یَفْعَلُ ذَلِکَ فِی ظَہْرِ قَدَمِہِ الْیُمْنَی مِنْ عِنْدَ الأَصَابِعِ وَالْیُسْرَی کَذَلِکَ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی رُکْبَتِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یَفْعَلُ بِالْیُسْرَی مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ یَغْمِسُ دَاخِلَۃَ إِزَارِہِ الْیُمْنَی فِی الْمَائِ ثُمَّ یَقُومُ الَّذِی فِی یَدِہِ الْقَدَحُ بِالْقَدَحِ فَیَصُبُّہُ عَلَی رَأْسِ الْمَعْیُونِ مِنْ وَرَائِہِ ثُمَّ یَکْفَأُ الْقَدَحَ عَلَی وَجْہِ الأَرْضِ مِنْ وَرَائِہِ ۔ (ت) وَرَوَاہُ ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ فَقَالَ : یُؤْتَی الرَّجُلُ الْعَائِنُ بِقَدَحٍ فَیُدْخِلُ کَفَّہُ فِیہِ فَیَتَمَضْمَضُ ثُمَّ یَمُجُّہُ فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یَغْسِلُ وَجْہَہُ فِی الْقَدَحِ ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی کَفِّہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی فَیَصُبُّ عَلَی کَفِّہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی مِرْفَقِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یُدْخِلُ الْیُمْنَی فَیَصُبُّ عَلَی مِرْفَقِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی قَدَمِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی فَیَصُبُّ عَلَی قَدَمِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُسْرَی فَیَصُبُّ عَلَی رُکْبَتِہِ الْیُمْنَی ثُمَّ یُدْخِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی فَیَصُبُّ عَلَی رُکْبَتِہِ الْیُسْرَی ثُمَّ یَغْسِلُ دَاخِلَۃَ إِزَارِہِ وَلاَ یُوضَعُ الْقَدَحُ بِالأَرْضِ ثُمَّ یُصَبُّ عَلَی رَأْسِ الرَّجُلِ الَّذِی أُصِیبَ بِالْعَیْنِ مِنْ خَلْفِہِ صَبَّۃً وَاحِدَۃً ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : إِنَّمَا أَرَادَ بِدَاخِلَۃِ إِزَارِہِ طَرَفَ إِزَارِہِ الدَّاخِلَ الَّذِی یَلِی جَسَدَہُ ۔ وَرَوَاہُ یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ الزُّہْرِیِّ زَادَ فِیہِ ثُمَّ یُعْطِی ذَلِکَ الرَّجُلَ الَّذِی أَصَابَہُ الْقَدَحَ قَبْلَ أَنْ یَضَعَہُ فِی الأَرْضِ فَیَحْسُو مِنْہُ وَیَتَمَضْمَضُ وَیُہَرِیقُ عَلَی وَجْہِہِ ثُمَّ یَصُبُّ عَلَی رَأْسِہِ ثُمَّ یُکْفِئُ الْقَدَحَ عَلَی ظَہْرِہِ ۔ [صحیح۔ تقدم قبلہ ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا گھی یا تیل جس میں چوہیا مرجائے
(١٩٦١٨) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) میمونہ بنت حارث سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے گھی میں گر کر مرجانے والی چوہیا کے متعلق پوچھا گیا تو فرمایا : چوہیا اور اس کے ار گرد والا گھی گرا کر باقی ماندہ گھی کھانے میں استعمال کرلو۔
(١٩٦١٨) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ الْخَوَارِزِمِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَمْدَانَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَیْمُونَۃَ بِنْتِ الْحَارِثِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - سُئِلَ عَنْ فَأْرَۃٍ سَقَطَتْ فِی سَمْنٍ فَمَاتَتْ فَقَالَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : خُذُوہَا وَمَا حَوْلَہَا وَکُلُوا سَمْنَکُمْ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ مُحَمَّدٍ وَفِی رِوَایَۃِ الْقَاضِی : خُذُوہَا وَمَا حَوْلَہَا مِنَ السَّمْنِ فَاطْرَحُوہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ ۔ [صحیح ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ غَالِبٍ الْخَوَارِزِمِیُّ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَمْدَانَ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی مَالِکٌ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَیْمُونَۃَ بِنْتِ الْحَارِثِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - سُئِلَ عَنْ فَأْرَۃٍ سَقَطَتْ فِی سَمْنٍ فَمَاتَتْ فَقَالَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : خُذُوہَا وَمَا حَوْلَہَا وَکُلُوا سَمْنَکُمْ ۔ لَفْظُ حَدِیثِ مُحَمَّدٍ وَفِی رِوَایَۃِ الْقَاضِی : خُذُوہَا وَمَا حَوْلَہَا مِنَ السَّمْنِ فَاطْرَحُوہُ ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا گھی یا تیل جس میں چوہیا مرجائے
(١٩٦١٩) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) میمونہ سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے گھی میں گر کر مرجانے والی چوہیا کے متعلق پوچھا گیا تو فرمایا : چوہیا اور اس کے اردگرد والا گھی نکال کر باقی کھالو۔
(١٩٦١٩) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِیَادٍ الْبَصْرِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنْ مَیْمُونَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - سُئِلَ عَنْ فَأْرَۃٍ وَقَعَتْ فِی سَمْنٍ فَمَاتَتْ فِیہِ فَقَالَ : أَلْقُوہَا وَمَا حَوْلَہَا وَکُلُوہُ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا گھی یا تیل جس میں چوہیا مرجائے
(١٩٦٢٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) میمونہ سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک چوہیا گھی میں گر کر مرگئی تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے بارے میں پوچھا گیا ۔ فرمایا : چوہیا اور اس کے اردگرد والا گھی نکال کر باقی کھالو۔
(١٩٦٢٠) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا الْحُمَیْدِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا الزُّہْرِیُّ أَخْبَرَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّہُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یُحَدِّثُ عَنْ مَیْمُونَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّ فَأْرَۃً وَقَعَتْ فِی سَمْنٍ فَمَاتَتْ فَسُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْہَا فَقَالَ : أَلْقُوہَا وَمَا حَوْلَہَا وَکُلُوا ۔ فَقِیلَ لِسُفْیَانَ فَإِنَّ مَعْمَرًا یُحَدِّثُہُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ سُفْیَانُ : مَا سَمِعْتُ الزُّہْرِیَّ یُحَدِّثُہُ إِلاَّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَیْمُونَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَلَقَدْ سَمِعْتُہُ مِنْہُ مِرَارًا۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ ۔ [صحیح ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْحُمَیْدِیِّ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا گھی یا تیل جس میں چوہیا مرجائے
(١٩٦٢١) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب چوہیا گھی میں گرجائے : اگر گھی جامد ہو تو چوہیا اور اس کے اردگرد والا گھی نکال دو ۔ اگر جامد نہ ہو تو اس کے قریب بھی نہ جاؤ۔
(١٩٦٢١) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ وَاللَّفْظُ لِلْحَسَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : إِذَا وَقَعَتِ الْفَأْرَۃُ فِی السَّمْنِ فَإِنْ کَانَ جَامِدًا فَأَلْقُوہَا وَمَا حَوْلَہَا وَإِنْ کَانَ مَائِعًا فَلاَ تَقْرَبُوہُ ۔ قَالَ الْحَسَنُ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَرُبَّمَا حَدَّثَ بِہِ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَیْمُونَۃَ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ أَنَّ مَعْمَرًا کَانَ یَرْوِیہِ أَیْضًا عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنْ مَیْمُونَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [منکر ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ وَاللَّفْظُ لِلْحَسَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : إِذَا وَقَعَتِ الْفَأْرَۃُ فِی السَّمْنِ فَإِنْ کَانَ جَامِدًا فَأَلْقُوہَا وَمَا حَوْلَہَا وَإِنْ کَانَ مَائِعًا فَلاَ تَقْرَبُوہُ ۔ قَالَ الْحَسَنُ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ وَرُبَّمَا حَدَّثَ بِہِ مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَیْمُونَۃَ عَنِ النَّبِیِّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ أَنَّ مَعْمَرًا کَانَ یَرْوِیہِ أَیْضًا عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنْ مَیْمُونَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا۔ [منکر ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا گھی یا تیل جس میں چوہیا مرجائے
(١٩٦٢٢) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے گھی میں چوہیا گر جانے کے متعلق پوچھا گیا تو فرمایا : اگر گھی جامد ہو تو چوہیا اور اس کے اردگرد والا گھی گرا دو اور اگر جامد نہ ہو تو کھانے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
(١٩٦٢٢) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ ہُوَ ابْنُ زِیَادٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : سُئِلَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ فَأْرَۃٍ وَقَعَتْ فِی سَمْنٍ فَقَالَ : إِنْ کَانَ جَامِدًا أُخِذَتْ وَمَا حَوْلَہَا فَأُلْقِیَتْ وَإِنْ کَانَ ذَائِبًا أَوْ مَائِعًا لَمْ یُؤْکَلْ ۔ [منکر ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬২৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا گھی یا تیل جس میں چوہیا مرجائے
(١٩٦٢٣) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے گھی میں چوہیا گر جانے کے متعلق سوال ہوا تو فرمایا : اگر جامد نہ ہو تو سارا گرا دو ۔ اگر جامد ہو تو چوہیا اور اس کے اردگرد والا گھی گرا کر باقی کھالو۔
(١٩٦٢٣) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ الْکَارِزِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ أَبَانَ عَنْ رَاشِدٍ مَوْلَی قُرَیْشٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّہُ سُئِلَ عَنْ فَأْرَۃٍ وَقَعَتْ فِی سَمْنٍ فَقَالَ : إِنْ کَانَ مَائِعًا فَأَلْقِہِ کُلَّہُ وَإِنْ کَانَ جَامِسًا فَأَلْقِ الْفَأَرَۃَ وَمَا حَوْلَہَا وَکُلْ مَا بَقِیَ ۔
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : جَامِسًا یَعْنِی جَامِدًا۔ [ضعیف ]
قَالَ أَبُو عُبَیْدٍ : جَامِسًا یَعْنِی جَامِدًا۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৬৩০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے نجس چیز کی بیع کو جائز قرار دیا
اس قول سے استدلال کرتے ہوئے : ( (أَلْقُوہَا وَمَا حَوْلَہَا) ) و قولہ ( (وَإِنْ کَانَ مَائِعًا فَلاَ تَقْرَبُوہُ ) )
اس قول سے استدلال کرتے ہوئے : ( (أَلْقُوہَا وَمَا حَوْلَہَا) ) و قولہ ( (وَإِنْ کَانَ مَائِعًا فَلاَ تَقْرَبُوہُ ) )
(١٩٦٢٤) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد میں اپنی نگاہ آسمان کی طرف اٹھائی اور مسکرائے اور تین مرتبہ فرمایا : اللہ یہود پر لعنت کرے کہ جب اللہ نے ان پر چربی حرام کی تو انھوں نے فروخت کر کے اس کی قیمت کھالی۔ جب اللہ کسی قوم پر کسی چیز کا کھانا حرام قرار دیتے ہیں تو اس کی قیمت کھانا بھی حرام ہوتا ہے۔
(١٩٦٢٤) وَأَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا ابْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ زُرَیْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ بَرَکَۃَ أَبِی الْوَلِیدِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فِی الْمَسْجِدِ فَرَفَعَ بَصَرَہُ إِلَی السَّمَائِ فَتَبَسَّمَ وَقَالَ : لَعَنَ اللَّہُ الْیَہُودَ لَعَنَ اللَّہُ الْیَہُودَ لَعَنَ اللَّہُ الْیَہُودَ إِنَّ اللَّہَ حَرَّمَ عَلَیْہِمُ الشُّحُومَ فَبَاعُوہَا وَأَکَلُوا أَثْمَانَہَا إِنَّ اللَّہَ إِذَا حَرَّمَ عَلَی قَوْمٍ أَکْلَ شَیْئٍ حَرَّمَ عَلَیْہِمْ ثَمَنَہُ ۔ [صحیح ]
তাহকীক: