আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
قربانى کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৭২২ টি
হাদীস নং: ১৯১৯১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کرنے والا یہ کہے کہ اے اللہ ! تیری عطا اور تیرے راستہ میں ہے، مجھ سے قبول فرما اور جو دوسروں کی جانب سے ذبح کرے تو کہے : اے اللہ ! فلاں کی طرف سے قبول فرما لے
(١٩١٨٥) ابو ظبیان حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ میں نے ان سے اللہ کے اس قول کے بارے میں پوچھا { وَ الْبُدْنَ جَعَلْنٰھَا لَکُمْ مِّنْ شَعَآئِرِ اللّٰہِ لَکُمْ فِیْھَا خَیْرٌ فَاذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلَیْھَا صَوَآفَّ } [الحج ٣٦] فرماتے ہیں : آپ قربانی کو کھڑا کر کے نحر کریں پھر اللہ اکبر اللہ اکبر کہیں کہ اے اللہ ! تیری طرف سے تھی اور تیرے راستہ میں ہے۔ پھر تکبیر پڑھ کے نحر کر دو ۔ میں نے پوچھا : یہ قربانی کے بارے میں ہے۔ فرمایا : ہاں قربانی کے بارے میں ہی ہے۔
(١٩١٨٥) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا الْعَنْبَرِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنِ الأَعْمَشِ وَمَنْصُورٍ عَنْ أَبِی ظَبْیَانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قُلْتُ لَہُ قَوْلُہُ تَعَالَی { وَالْبُدْنَ جَعَلْنَاہَا لَکُمْ مِنْ شَعَائِرِ اللَّہِ لَکُمْ فِیہَا خَیْرٌ فَاذْکُرُوا اسْمَ اللَّہِ عَلَیْہَا صَوَافَّ } [الحج ٣٦] قَالَ : إِذَا أَرَدْتَ أَنْ تَنْحَرَ الْبَدَنَۃَ فَأَقِمْہَا ثُمَّ قُلِ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ ثُمَّ سَمِّ ثُمَّ انْحَرْہَا قَالَ قُلْتُ : وَأَقُولُ ذَلِکَ فِی الأُضْحِیَّۃِ قَالَ : وَالأُضْحِیَّۃُ ۔ [ضعیف۔ تقدم برقم ١٤٠٠٩]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৯২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کرنے والا یہ کہے کہ اے اللہ ! تیری عطا اور تیرے راستہ میں ہے، مجھ سے قبول فرما اور جو دوسروں کی جانب سے ذبح کرے تو کہے : اے اللہ ! فلاں کی طرف سے قبول فرما لے
(١٩١٨٦) عاصم بن شریب فرماتے ہیں کہ حضرت علی (رض) کے پاس قربانی کے دن مینڈھا لایا گیا۔ ذبح کرتے وقت انھوں نے یہ کہا : میں اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں۔ اے اللہ ! یہ تیری عطا اور تیرے راستہ میں ہے اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف سے ہے۔ پھر قربانی کے گوشت کو صدقہ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ پھر دوسرا مینڈھا لایا گیا تو ذبح کرتے وقت یہ کہا : میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے۔ اے اللہ یہ تیری عطا تیرے راستہ میں اور علی کی جانب سے ہے۔ راوی کہتے ہیں : پھر حضرت علی (رض) نے کہا : ایک تھال میں گوشت ڈال کر میرے پاس لاؤ اور باقی صدقہ کر دو ۔
(١٩١٨٦) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الأَرْدَسْتَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنِی أَبُو بَکْرٍ الزُّبَیْدِیُّ عَنْ عَاصِمِ بْنِ شُرَیْبٍ قَالَ : أُتِیَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَوْمَ النَّحْرِ بِکَبْشٍ فَذَبَحَہُ وَقَالَ : بِسْمِ اللَّہِ اللَّہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ وَمِنْ مُحَمَّدٍ لَکَ ۔ ثُمَّ أُمِرَ بِہِ فَتُصُدِّقَ بِہِ ثُمَّ أُتِیَ بِکَبْشٍ آخَرَ فَذَبَحَہُ فَقَالَ : بِسْمِ اللَّہِ اللَّہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ وَمِنْ عَلِیٍّ لَکَ ۔ قَالَ ثُمَّ قَالَ : ائْتِنِی بِطَابِقٍ مِنْہُ وَتَصَدَّقْ بِسَائِرِہِ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৯৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کرنے والا یہ کہے کہ اے اللہ ! تیری عطا اور تیرے راستہ میں ہے، مجھ سے قبول فرما اور جو دوسروں کی جانب سے ذبح کرے تو کہے : اے اللہ ! فلاں کی طرف سے قبول فرما لے
(١٩١٨٧) حنش بن حارث فرماتے ہیں کہ حضرت علی بن ابی طالب ایک مینڈھا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور ایک اپنی جانب سے قربانن کرتے۔ ہم نے پوچھا : اے امیر المؤمنین ! آپ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جانب سے قربانی کرتے ہیں۔ فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیشہ مجھے اپنی جانب سے قربانی کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس لیے میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جانب سے ہمیشہ قربانی کرتا ہوں۔ وہ شخص جو فوت ہوجائے۔ اس کی جانب سے قربانی کرنا جائز ہے لیکن حاملہ جانور کی قربانی نہ کی جائے۔
(١٩١٨٧) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ النَّہْدِیُّ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ أَبِی الْحَسْنَائِ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ عُتَیْبَۃَ عَنْ حَنَشِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ : کَانَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یُضَحِّی بِکَبْشٍ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - وَبِکَبْشٍ عَنْ نَفْسِہِ قُلْنَا لَہُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ تُضَحِّی عَنْ رَسُولِ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - أَمَرَنِی أَنْ أُضَحِّیَ عَنْہُ أَبَدًا فَأَنَا أُضَحِّی عَنْہُ أَبَدًا۔ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ شَرِیکٍ تَفَرَّدَ بِہِ شَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بِإِسْنَادِہِ ۔ وَہُوَ إِنْ ثَبَتَ یَدُلُّ عَلَی جَوَازِ التَّضْحِیَۃِ عَمَّنْ خَرَجَ مِنْ دَارِ الدُّنْیَا مِنَ الْمُسْلِمِینَ وَأَمَّا عَنِ الْحَمْلِ فَقَدْ قَالَ الشَّافِعِیُّ : لاَ یُضَحَّی عَمَّا فِی الْبَطْنِ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৯৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کرنے والا یہ کہے کہ اے اللہ ! تیری عطا اور تیرے راستہ میں ہے، مجھ سے قبول فرما اور جو دوسروں کی جانب سے ذبح کرے تو کہے : اے اللہ ! فلاں کی طرف سے قبول فرما لے
(١٩١٨٨) نافع حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ عورت کے جنین کی جانب سے قربانی نہ کی جائے۔
(١٩١٨٨) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْعَبْدِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ لاَ یُضَحِّی عَمَّا فِی بَطْنِ الْمَرْأَۃِ ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৯৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کرنے کے بعد سر کے بال مونڈنے کا بیان
(١٩١٨٩) نافع فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے ایک مرتبہ مدینہ میں قربانی کی۔ نافع کہتے ہیں کہ انھوں نے مجھے سینگوں والا سانڈ مینڈھا خریدنے کا حکم دیا ۔ پھر قربانی کے دن مجھے عید گاہ میں ذبح کرنے کا حکم دیا۔ نافع کہتے ہیں : میں مینڈھے کو ذبح کر کے حضرت عبداللہ کے پاس لے کر آیا۔ اس کے بعد انھوں نے اپنے سر کے بال منڈوا دیے۔ کیونکہ وہ بیمار ہونے کی وجہ سے لوگوں کے ساتھ عید نہ پڑھ سکے تھے۔ نافع کہتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا : جو حج نہ کرے تو قربانی کے بعد سر منڈوانا اس پر واجب نہیں ہے۔ حالانکہ خود حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے یہ کام کیا تھا۔
(١٩١٨٩) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا ضَحَّی مَرَّۃً بِالْمَدِینَۃِ قَالَ نَافِعٌ : فَأَمَرَنِی أَنْ أَشْتَرِیَ لَہُ کَبْشًا فَحِیلاً أَقْرَنَ ثُمَّ أَذْبَحَہُ یَوْمَ الأَضْحَی فِی مُصَلَّی النَّاسِ قَالَ نَافِعٌ فَفَعَلْتُ ثُمَّ حُمِلَ الْکَبْشُ إِلَی عَبْدِ اللَّہِ فَحَلَقَ رَأْسَہُ حِینَ ذُبِحَ الْکَبْشُ وَکَانَ مَرِیضًا لَمْ یَشْہَدِ الْعِیدَ مَعَ النَّاسِ ۔ قَالَ نَافِعٌ وَکَانَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَقُولُ : لَیْسَ حِلاَقُ الرَّأْسِ بِوَاجِبٍ عَلَی مَنْ ضَحَّی إِذَا لَمْ یَحُجَّ وَقَدْ فَعَلَہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৯৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کوئی شخص قربانی کی بکری خرید کر اس کو اچھی بری تبدیل نہ کرے
(١٩١٩١) سالم بن عبداللہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عمر (رض) نے ایک بختی اونٹ قربانی کے لیے خریدا، جس کی قیمت تین سو دینار تھی۔ انھوں نے اسے فروخت کر کے اس کی قیمت کی قربانی خریدنا چاہی تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس کے بارے میں پوچھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسی اونٹ کو نحر کرنے کا حکم دیا اور اس کو فروخت کرنے کی اجازت نہ دی۔
(١٩١٩٠) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَبُو الشَّیْخِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عِیسَی الأَلْثَغُ الْمَخْرَمِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی عَبْدِ الرَّحِیمِ عَنِ الْجَہْمِ بْنِ جَارُودٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَہْدَی بُخْتِیَّۃً لَہُ قَدْ أَعْطَی بِہَا ثَلاَثَمِائَۃِ دِینَارٍ فَأَرَادَ أَنْ یَبِیعَہَا وَیَشْتَرِیَ بِثَمَنِہَا بُدْنًا فَسَأَلَ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ ذَلِکَ فَأَمْرَہُ أَنْ یَنْحَرَہَا وَلاَ یَبِیعَہَا کَذَا قَالَ بُخْتِیَّۃً لَہُ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৯৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قربانی کے بچے اور اس کے دودھ کا حکم
(١٩١٩١) مغیرہ بن حذف عبسی فرماتے ہیں : ہم رحبہ میں حضرت علی (رض) کے ساتھ تھے۔ ہمدان کا ایک شخص آیا وہ ایک گائے اور اس کے بچے کو ہانک رہا تھا ۔ پھر کہنے لگا : میں نے اسے قربانی کے لیے خریدا تھا پھر اس نے بچہ جن دیا۔ آپ (رض) نے فرمایا : تم اس کا دودھ صرف اتنا ہی پی سکتے ہو جو بچے سے زائد رہ جائے۔ جب قربانی کا دن آئے گا تو اسے اور اس کے بچے کو سات آدمیوں کی طرف سے ذبح کردینا۔
(١٩١٩١) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الأَرْدَسْتَانِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ الْعِرَاقِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ حَدَّثَنَا زُہَیْرُ بْنُ أَبِی ثَابِتٍ عَنْ مُغِیرَۃَ بْنِ حَذَفٍ الْعَبْسِیِّ قَالَ : کُنَّا مَعَ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِالرَّحْبَۃِ فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ ہَمْدَانَ یَسُوقُ بَقَرَۃً مَعَہَا وَلَدُہَا فَقَالَ : إِنِّی اشْتَرَیْتُہَا أُضَحِّی بِہَا وَإِنَّہَا وَلَدَتْ قَالَ فَلاَ تَشْرَبْ مِنْ لَبَنِہَا إِلاَّ فَضْلاً عَنْ وَلَدِہَا فَإِذَا کَانَ یَوْمُ النَّحْرِ فَانْحَرْہَا ہِیَ وَوَلَدَہَا عَنْ سَبْعَۃٍ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৯৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو صحت مند قربانی خریدتا ہے پھر قربان گاہ تک پہنچنے کے وقت اس میں عیب پیدا ہوجاتا ہے
(١٩١٩٢) ابو سعید خدری (رض) فرماتے ہیں : میں نے قربانی کے لیے بکری خریدی تو ایک بھیڑیے نے اس کی ران کو زخمی کردیا۔ اس کے بارے میں میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو ذبح کر دے۔
(ب) سفیان کی روایت میں ہے کہ میں نے قربانی کے لیے ایک مینڈھا خریدا جس کی ران کو بھیڑیے نے زخمی کردیا ۔ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے قربانی کرنے کا حکم دے دیا۔
(ب) سفیان کی روایت میں ہے کہ میں نے قربانی کے لیے ایک مینڈھا خریدا جس کی ران کو بھیڑیے نے زخمی کردیا ۔ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے قربانی کرنے کا حکم دے دیا۔
(١٩١٩٢) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ جَابِرٍ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَہْبِیُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ مُحَمَّدٍ ہُوَ ابْنُ قَرَظَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : اشْتَرَیْتُ شَاۃً لأُضَحِّیَ بِہَا فَخَرَجْتُ فَأَخَذَ الذِّئْبُ أَلْیَتَہَا فَسَأَلْتُ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقَالَ : ضَحِّ بِہَا ۔
وَفِی رِوَایَۃِ سُفْیَانَ : اشْتَرَیْنَا کَبْشًا لِنُضَحِّیَ بِہِ فَقَطَعَ الذِّئْبُ أَلْیَتَہُ أَوْ مِنْ أَلْیَتِہِ فَسَأَلْتُ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَمَرَنِی أَنْ أُضَحِّیَ بِہِ ۔
وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ وَشَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ جَابِرٍ الْجُعْفِیِّ ۔
(ج) إِلاَّ أَنَّ جَابِرًا غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ ۔ [حسن ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَہْبِیُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ مُحَمَّدٍ ہُوَ ابْنُ قَرَظَۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : اشْتَرَیْتُ شَاۃً لأُضَحِّیَ بِہَا فَخَرَجْتُ فَأَخَذَ الذِّئْبُ أَلْیَتَہَا فَسَأَلْتُ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَقَالَ : ضَحِّ بِہَا ۔
وَفِی رِوَایَۃِ سُفْیَانَ : اشْتَرَیْنَا کَبْشًا لِنُضَحِّیَ بِہِ فَقَطَعَ الذِّئْبُ أَلْیَتَہُ أَوْ مِنْ أَلْیَتِہِ فَسَأَلْتُ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - فَأَمَرَنِی أَنْ أُضَحِّیَ بِہِ ۔
وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ شُعْبَۃُ بْنُ الْحَجَّاجِ وَشَرِیکُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ عَنْ جَابِرٍ الْجُعْفِیِّ ۔
(ج) إِلاَّ أَنَّ جَابِرًا غَیْرُ مُحْتَجٍّ بِہِ ۔ [حسن ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯১৯৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو صحت مند قربانی خریدتا ہے پھر قربان گاہ تک پہنچنے کے وقت اس میں عیب پیدا ہوجاتا ہے
(١٩١٩٣) حضرت ابو سعید خدری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : دم کٹے جانور کی قربانی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
(ب) ابو سعید فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسی بکری کے بارے میں پوچھا جس کی دم کو بھیڑیے نے کاٹ دیا تھا۔ کیا اس کی قربانی کر دوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی قربانی کردو۔
(ب) ابو سعید فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسی بکری کے بارے میں پوچھا جس کی دم کو بھیڑیے نے کاٹ دیا تھا۔ کیا اس کی قربانی کر دوں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کی قربانی کردو۔
(١٩١٩٣) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّزَّازُ وَإِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنْ شَیْخٍ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - : لاَ بَأْسَ بِالأُضْحِیَّۃِ الْمَقْطُوعَۃِ الذَّنَبِ ۔ وَہَذَا مُخْتَصَرٌ مِنَ الْحَدِیثِ الأَوَّلِ ۔ فَقَدْ رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عَطِیَّۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ : أَنَّ رَجُلاً سَأَلَ النَّبِیَّ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - عَنْ شَاۃٍ قَطَعَ الذِّئْبُ ذَنَبَہَا یُضَحِّی بِہَا قَالَ : ضَحِّ بِہَا ۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو صحت مند قربانی خریدتا ہے پھر قربان گاہ تک پہنچنے کے وقت اس میں عیب پیدا ہوجاتا ہے
(١٩١٩٤) حضرت ابوحصین فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن زبیر نے قربانی کے جانوروں میں ایک بھینگی اونٹنی دیکھی تو فرمایا : اگر خریدنے کے بعد عیب پیدا ہوا ہے تو قربانی کر دو ۔ اگر خریدنے سے پہلے عیب موجود تھا تو پھر اسے تبدیل کرلو۔
(١٩١٩٤) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا مِسْعَرٌ عَنْ أَبِی حَصِینٍ : أَنَّ ابْنَ الزُّبَیْرِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا رَأَی ہَدَایَا لَہُ فِیہَا نَاقَۃٌ عَوْرَائُ فَقَالَ : إِنْ کَانَ أَصَابَہَا بَعْدَمَا اشْتَرَیْتُمُوہَا فَأَمْضُوہَا وَإِنْ کَانَ أَصَابَہَا قَبْلَ أَنْ تَشْتَرُوہَا فَأَبْدِلُوہَا۔ [ضعیف ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০১
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو قربانی خریدے پھر قربانی کا جانور مرجائے یا چوری ہوجائے یا گم ہوجائے تو وہ کیا کرے
(١٩١٩٥) نافع فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے فرمایا : کہ جس شخص کی قربانی گم ہوگئی، اگر وہ نذر کا جانور تھا تو اس کو تبدیل کیا جائے ۔ اگر نفلی قربانی تھی تو پھر اختیار ہے بدل لے یا ترک کر دے۔
(١٩١٩٥) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ الْعَدْلُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْکَرِیمِ بْنُ الْہَیْثَمِ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَیْبُ بْنُ أَبِی حَمْزَۃَ قَالَ قَالَ نَافِعٌ کَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا یَقُولُ : أَیُّمَا رَجُلٍ أَہْدَی ہَدِیَّۃً فَضَلَّتْ فَإِنْ کَانَتْ نَذْرًا أَبْدَلْہَا وَإِنْ کَانَتْ تَطَوُّعًا فَإِنْ شَائَ أَبْدَلَہَا وَإِنْ شَائَ تَرَکَہَا۔ ہَکَذَا رَوَاہُ مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ مَوْقُوفًا وَرَوَاہُ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عَامِرٍ الأَسْلَمِیُّ عَنْ نَافِعٍ مَرْفُوعًا وَالصَّوَابُ مَوْقُوفٌ۔ [حسن ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০২
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو قربانی خریدے پھر قربانی کا جانور مرجائے یا چوری ہوجائے یا گم ہوجائے تو وہ کیا کرے
(١٩١٩٦) تمیم بن حویص مصری فرماتے ہیں کہ میں نے منیٰ میں قربانی کے لیے ایک بکری خریدی جو گم ہوگئی۔ ابن عباس (رض) سے میں نے اس کے بارے میں پوچھا تو فرمایا : آپ کو کچھ نقصان نہیں ہے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اگر قربانی کے دن گزر جانے کے بعد بھی اس کو مل جائے تو وہ اس کو ذبح کر دے۔
امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : اگر قربانی کے دن گزر جانے کے بعد بھی اس کو مل جائے تو وہ اس کو ذبح کر دے۔
(١٩١٩٦) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْعَدْلُ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِی حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ تَمِیمِ بْنِ حُوَیْصٍ یَعْنِی الْمِصْرِیَّ قَالَ : اشْتَرَیْتُ شَاۃً بِمِنًی أُضْحِیَّۃً فَضَلَّتْ فَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ : لاَ یَضُرُّکَ ۔
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَلَکِنَّہُ إِنْ وَجَدَہَا بَعْدَمَا أَوْجَبَہَا ذَبَحَہَا وَإِنْ مَضَتْ أَیَّامُ النَّحْرِ کَمَا یُصْنَعُ فِی الْبُدْنِ مِنَ الْہَدْیِ ۔ [صحیح ]
قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَلَکِنَّہُ إِنْ وَجَدَہَا بَعْدَمَا أَوْجَبَہَا ذَبَحَہَا وَإِنْ مَضَتْ أَیَّامُ النَّحْرِ کَمَا یُصْنَعُ فِی الْبُدْنِ مِنَ الْہَدْیِ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০৩
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو قربانی خریدے پھر قربانی کا جانور مرجائے یا چوری ہوجائے یا گم ہوجائے تو وہ کیا کرے
(١٩١٩٧) قاسم بن محمد فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے دو قربانیاں روانہ کیں، جو گم ہوگئیں تو عبداللہ بن زبیر (رض) نے ان کی جگہ دو مزید قربانیاں بھیج دیں۔ جو حضرت عائشہ (رض) نے نحر کروا دیں۔ پھر پہلے والے دو قربانی کے جانور بھی مل گئے تو انھیں بھی نحر کروا دیا۔ پھر فرماتی ہیں کہ قربانی کا یہی طریقہ ہے۔
(١٩١٩٧) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نَاجِیَۃَ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ شُعَیْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِیدٍ عَنِ الْقَاسِمِ یَعْنِی ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہَا سَاقَتْ بَدَنَتَیْنِ فَضَلَّتَا فَأَرْسَلَ إِلَیْہَا ابْنُ الزُّبَیْرِ بَدَنَتَیْنِ مَکَانَہُمَا فَنَحَرَتْہُمَا ثُمَّ وَجَدَتِ الأُولَتَیْنِ فَنَحَرَتْہُمَا أَیْضًا ثُمَّ قَالَتْ : ہَکَذَا السُّنَّۃُ فِی الْبُدْنِ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০৪
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ایسا شخص جو قربانی خریدے پھر قربانی کا جانور مرجائے یا چوری ہوجائے یا گم ہوجائے تو وہ کیا کرے
سابقہ حدیث کی طرح ہے
(١٩١٩٨) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ النَّیْسَابُورِیُّ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ فَذَکَرَہُ ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০৫
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ منیٰ کے دنوں میں رات کے وقت قربانی کرنے کا بیان
(١٩١٩٩) علی بن حسین نے قیم سے کہا : جس نے رات کے وقت کھجوروں کا پھل توڑ لیا تھا : کیا آپ جانتے نہیں ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رات کے وقت کھجوروں کا پھل توڑنے سے منع کیا ہے۔ سفیان کہتے ہیں : یہ کہا جاتا تھا تاکہ دن کہ اوقات میں مسکین لوگ بھی حاضر ہوجائیں۔
(١٩١٩٩) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ حُسَیْنٍ أَنَّہُ قَالَ لِقَیِّمٍ لَہُ جَدَّ نَخْلَہُ بِاللَّیْلِ : أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - نَہَی عَنْ جِدَادِ اللَّیْلِ وَصِرَامِ اللَّیْلِ أَوْ قَالَ وَحَصَادِ اللَّیْلِ ۔ قَالَ سُفْیَانُ یُقَالُ حَتَّی یَکُونَ بِالنَّہَارِ وَتَحْضُرُہُ الْمَسَاکِینُ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০৬
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ منیٰ کے دنوں میں رات کے وقت قربانی کرنے کا بیان
(١٩٢٠٠) سفیان نے اس حدیث کے ہم معنیٰ ذکر کیا، لیکن پھل توڑنے اور کاٹنے کا تذکرہ نہیں کیا۔ سفیان کہتے ہیں : لوگوں نے حضرت جعفر سے رات کے وقت قربانی کرنے کے بارے میں پوچھا تو فرمایا : رات کے وقت قربانی نہ کرو کیونکہ یہ مسکینوں کے لیے رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔
(١٩٢٠٠) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی الْمَعْرُوفِ الإِسْفَرَائِینِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ أَحْمَدَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَلِیُّ ابْنُ الْمَدِینِیِّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ فَذَکَرَہُ بِمَعْنَاہُ لَمْ یُذْکَرِ الصِّرَامَ وَالْحَصَادَ قَالَ سُفْیَانُ فَسَأَلُوا جَعْفَرًا عَنِ الأَضْحَی بِاللَّیْلِ فَقَالَ : لاَ قَالَ سُفْیَانُ : ہَذَا فِی حَالِ الْمَسَاکِینِ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০৭
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ منیٰ کے دنوں میں رات کے وقت قربانی کرنے کا بیان
(١٩٢٠١) اشعث بن عبدالمالک حضرت حسن سے نقل فرماتے ہیں کہ رات کے وقت باغ کا پھل توڑنا اور قربانی کرنا ممنوع کیا گیا تھا لوگوں کی تنگدستی کی وجہ سے۔ اگر کوئی شخص رات کے وقت ایسا کرتا تو اسے منع کیا گیا تھا۔ پھر رخصت دے دی گئی۔
(١٩٢٠١) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِیَاثٍ عَنْ أَشْعَثَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ : نُہِیَ عَنْ جِدَادِ اللَّیْلِ وَحَصَادِ اللَّیْلِ وَالأَضْحَی بِاللَّیْلِ وَإِنَّمَا کَانَ ذَلِکَ مِنْ شِدَّۃِ حَالِ النَّاسِ کَانَ الرَّجُلُ یَفْعَلُہُ لَیْلاً فَنُہِیَ عَنْہُ ثُمَّ رُخِّصَ فِی ذَلِکَ ۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০৮
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے کی ممانعت کا بیان
(١٩٢٠٢) ابن ازہر کے غلام ابو عبیدہ فرماتے ہیں کہ میں عید کے دن حضرت علی (رض) کے ساتھ تھا۔ انھوں نے فرمایا : کوئی شخص اپنی قربانی کا گوشت تین دن کے بعد نہ کھائے۔
(١٩٢٠٢) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُیَیْنَۃَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ مَوْلَی ابْنِ أَزْہَرَ قَالَ : شَہِدْتُ الْعِیدَ مَعَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَسَمِعْتُہُ یَقُولُ : لاَ یَأْکُلَنَّ أَحَدُکُمْ مِنْ نُسُکِہِ بَعْدَ ثَلاَثٍ ۔ کَذَا رَوَاہُ الشَّافِعِیُّ عَنْ سُفْیَانَ مَوْقُوفًا وَمِنْ حَدِیثِ مَعْمَرٍ مَرْفُوعًا وَالْحَدِیثُ عِنْدَ غَیْرِہِ عَنْ سُفْیَانَ مَرْفُوعٌ۔ [حسن ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২০৯
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے کی ممانعت کا بیان
(١٩٢٠٣) ابو عبید فرماتے ہیں کہ میں حضرت علی بن ابی طالب (رض) کے ساتھ عید کے موقع پر موجود تھا ۔ انھوں نے نماز پڑھنے کے بعد خطبہ ارشاد فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں اپنی قربانیوں کے گوشت تین دن کے بعد کھانے سے منع فرمایا تھا۔
(١٩٢٠٣) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَئِ الْمَکِّیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ قَالَ : شَہِدْتُ الْعِیدَ مَعَ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَبَدَأَ بِالصَّلاَۃِ قَبْلَ الْخُطْبَۃِ وَقَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - نَہَی أَنْ نَأْکُلَ مِنْ لُحُومِ نُسُکِنَا بَعْدَ ثَلاَثٍ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ الْعَلاَئِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ وَغَیْرِہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ مَرْفُوعًا۔ [صحیح ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ الْعَلاَئِ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ مِنْ حَدِیثِ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ وَغَیْرِہِ عَنِ الزُّہْرِیِّ مَرْفُوعًا۔ [صحیح ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯২১০
قربانى کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے کی ممانعت کا بیان
(١٩٢٠٤) عبدالرحمن بن عوف کے غلام ابو عبیدہ نے حضرت علی (رض) کو عید الاضحی کے دن فرماتے ہوئیسنا کہ اے لوگو ! رسول اللہ نے تمہیں اپنی قربانیوں کے گوشت تین دن کے بعد کھانے سے منع فرمایا ہے، تو نہ کھایا کرو۔
(١٩٢٠٤) وَحَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ إِمْلاَئً حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ الْحَسَنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِی عُبَیْدٍ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ أَنَّہُ سَمِعَ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ یَوْمَ الأَضْحَی : أَیُّہَا النَّاسُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ - (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) - قَدَ نَہَی أَنْ تَأْکُلُوا مِنْ نُسُکِکُمْ بَعْدَ ثَلاَثٍ فَلاَ تَأْکُلُوہَا۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ بْنِ حُمَیْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ ۔ [صحیح۔ متفق علیہ ]
তাহকীক: