আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫৪৩ টি

হাদীস নং: ১০৯৬৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کے معاملے میں سختی کا بیان
(١٠٩٦٢) حضرت عبداللہ بن ابی قتادہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، اس نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! اگر میں اللہ کے راستہ میں شہید کردیا جاؤں تو کیا میرے گناہ معاف کردیے جائیں گے ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تو اللہ کے راستہ میں صبر کرنے والا، ثواب کی نیت رکھنے والا، آگے بڑھ کر لڑنے والا، میدان سے بھاگنے والا نہیں پھر شہید کردیا گیا تو اللہ تیرے گناہ معاف کر دے گا، جب وہ بیٹھ گیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : تو نے کیا کہا تھا، اس نے دوبارہ دھرایا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قرض نہیں کیونکہ جبرائیل نے ابھی مجھے خبر دی ہے۔
(۱۰۹۶۲) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ حَدَّثَنَا یَزِیدُ بْنُ ہَارُونَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ أَبِی سَعِیدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ: یَارَسُولَ اللَّہِ إِنْ قُتِلْتُ فِی سَبِیلِ اللَّہِ کَفَّرَ اللَّہُ عَنِّی خَطَایَایَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنْ قُتِلْتَ فِی سَبِیلِ اللَّہِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلاً غَیْرَ مُدْبِرٍ کَفَّرَ اللَّہُ عَنْکَ خَطَایَاکَ۔ فَلَمَّا جَلَسَ دَعَاہُ فَقَالَ: کَیْفَ قُلْتَ؟ فَأَعَادَ عَلَیْہِ فَقَالَ : إِلاَّ الدَّیْنَ کَذَلِکَ أَخْبَرَنِی جِبْرِیلُ عَلَیْہِ السَّلاَمُ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِ عَنْ یَزِیدَ بْنِ ہَارُونَ۔[صحیح۔ مسلم ۱۸۸۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کے معاملے میں سختی کا بیان
(١٠٩٦٣) محمد بن جحش فرماتے ہیں کہ ہم ایک دن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جنازگاہ میں تشریف فرما تھے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھا کر اپنی ہتھیلیوں کو اپنے منہ پر رکھ لیا اور فرمایا : اللہ پاک ہے ، اللہ نے آسمان سے کیا سختی نازل فرمائی ہے ؟ ہم خاموش رہے اور جدا جدا ہوگئے، جب صبح ہوئی تو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! جو سختی نازل ہوئی وہ کیا تھی ؟ فرمایا : قرض کے بارے میں۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر آدمی اللہ کے راستہ میں شہید کردیا جائے پھر زندہ کردیا جائے، پھر شہید کردیا جائے اور اس پر قرض ہو تو اتنی دیر وہ جنت میں داخل نہ ہوگا جب تک اس کا قرض معاف نہ کردیا جائے۔
(۱۰۹۶۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِیعِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا الْعَلاَئُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی کَثِیرٍ مَوْلَی مُحَمَّدِ بْنِ جَحْشٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَحْشٍ أَنَّہُ قَالَ : کُنَّا یَوْمًا جُلُوسًا فِی مَوْضِعِ الْجَنَائِزِ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَرَفَعَ رَأْسَہُ إِلَی السَّمَائِ ثُمَّ وَضَعَ رَاحَتَہُ عَلَی جَبْہَتِہِ وَقَالَ : سُبْحَانَ اللَّہِ مَاذَا أَنْزَلَ مِنَ التَّشْدِیدِ ۔ فَسَکَتْنَا وَفَرِقْنَا فَلَمَّا کَانَ مِنَ الْغَدِ سَأَلْتُہُ فَقُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ مَا ہَذَا التَّشْدِیدُ الَّذِی أُنْزِلَ قَالَ : فِی الدَّیْنِ وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ لَوْ أَنَّ رَجُلاً قُتِلَ فِی سَبِیلِ اللَّہِ ثُمَّ أُحْیِیَ ثُمَّ قُتِلَ مَرَّتَیْنِ وَعَلَیْہِ دَیْنٌ مَا دَخَلَ الْجَنَّۃَ حَتَّی یُقْضَی عَنْہُ دَیْنُہُ ۔ [حسن۔ اخرجہ احمد ۵/ ۲۸۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کے معاملے میں سختی کا بیان
(١٠٩٦٤) حضرت ثوبان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو روح جسم سے جدا ہوئی وہ تین چیزوں سے بری الذمہ ہوئی تو جنت میں داخل ہوگی۔ 1 خیانت، 2 قرض 3 تکبر۔
(۱۰۹۶۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ یَعْقُوبَ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُالْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ أَخْبَرَنَا سَعِیدٌ عَنْ قَتَادَۃَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِی طَلْحَۃَ عَنْ ثَوْبَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ فَارَقَ الرُّوحُ الْجَسَدَ وَہُوَ بَرِیئٌ مِنْ ثَلاَثٍ دَخَلَ الْجَنَّۃَ : الْغُلُولِ وَالدَّیْنِ وَالْکِبْرِ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ ہَمَّامٌ وَأَبُو عَوَانَۃَ وَغَیْرُہُمَا عَنْ قَتَادَۃَ۔[صحیح۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۴۱۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کے معاملے میں سختی کا بیان
(١٠٩٦٥) عقبہ بن عامر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، آپ اپنے صحابہ (رض) سے فرما رہے تھے : تم اپنے نفسوں پر نہ ڈرو۔ کہا گیا : اے اللہ کے رسول ! ہم اپنے نفسوں پر کس چیز سے خوف کھائیں ؟ فرمایا : قرض۔
(۱۰۹۶۵) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یُوسُفَ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ الْفَاکِہِیُّ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا أَبُو یَحْیَی بْنُ أَبِی مَسَرَّۃَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَزِیدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا حَیْوَۃُ أَخْبَرَنِی بَکْرُ بْنُ عَمْرٍو أَنَّ شُعَیْبَ بْنَ زُرْعَۃَ أَخْبَرَہُ قَالَ حَدَّثَنِی عُقْبَۃُ بْنُ عَامِرٍ الْجُہَنِیُّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّہُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ لأَصْحَابِہِ : لاَ تُخِیفُوا أَنْفُسَکُمْ فَقِیلَ لَہُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَبِمَا نُخِیفُ أَنْفُسَنَا قَالَ : بِالدَّیْنِ ۔

[حسن۔ اخرجہ احمد ۴/ ۱۵۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کے معاملے میں سختی کا بیان
(١٠٩٦٦) حضرت عقبہ بن عامر (رض) فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : امن کے بعد تم اپنے نفسوں پر خوف متکھاؤ ؟ انھوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ کیا ہے ؟ فرمایا : قرض۔
(۱۰۹۶۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ یَزِیدَ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنِی شُعَیْبُ بْنُ زُرْعَۃَ أَنَّہُ سَمِعَ عُقْبَۃَ بْنَ عَامِرٍ یَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : لاَ تُخِیفُوا الأَنْفُسَ بَعْدَ أَمْنِہَا ۔ قَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ وَمَا ذَاکَ قَالَ : الدَّیْنُ ۔ [ضعیف۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کے معاملے میں سختی کا بیان
(١٠٩٦٧) معاویہ بن ابی سفیان (رض) فرماتے ہیں کہ قرض آزاد کو غلام بنا دیتا ہے۔
(۱۰۹۶۷) قَالَ وَأَخْبَرَنِی بَکْرُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِیعَۃَ أَنَّ مُعَاوِیَۃَ بْنَ أَبِی سُفْیَانَ قَالَ : الدَّیْنُ یُرِقُّ الْحُرَّ۔

تَابَعَہُ حَیْوَۃُ عَنْ بَکْرِ بْنِ عَمْرٍو إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ جَعْفَرُ بْنُ شُرَحْبِیلَ وَہُوَ جَعْفَرُ بْنُ رَبِیعَۃَ بْنِ شُرَحْبِیلَ بْنِ حَسَنَۃَ۔

[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کے معاملے میں سختی کا بیان
(١٠٩٦٨) عروہ بن زبیر فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے ان کو خبر دی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں دعا کرتے تھے کہ اے اللہ ! میں گناہ اور قرض سے اللہ کی پناہ پکڑتا ہوں، حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ کہنے والے نے کہا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قرض سے کتنی پناہ طلب کرتے ہیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب آدمی مقروض ہوجاتا ہے تو بات کرتے وقت جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خلافی کرتا ہے۔
(۱۰۹۶۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ الْمُزَنِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْیَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَیْبٌ عَنِ الزُّہْرِیِّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنِی أَخِی عَنْ سُلَیْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِی عَتِیقٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ أَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ -ﷺ- أَخْبَرَتْہُ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- کَانَ یَدْعُو فِی الصَّلاَۃِ فَیَقُولُ : اللَّہُمَّ إِنِّی أَعُوذُ بِکَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ ۔ قَالَتْ فَقَالَ لَہُ قَائِلٌ : مَا أَکْثَرَ مَا تَسْتَعِیذُ مِنَ الْمَغْرَمِ۔ قَالَ : إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَکَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ ۔

لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ سَخْتُوَیْہِ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ وَعَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ أَبِی أُوَیْسٍ ہَکَذَا وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنِ الصَّغَانِیِّ عَنْ أَبِی الْیَمَانِ۔ [صحیح۔ اخرجہ البخاری ۲۲۶۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرض کے معاملے میں سختی کا بیان
(١٠٩٦٩) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ایک قافلہ آیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سے مال خریدا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سونے کے اوقیہ نفع میں حاصل ہوئے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عبدالمطلب کے یتیموں میں تقسیم کردیے اور فرمایا : میں اس چیز کو نہیں خریدتا جس کی قیمت میرے پاس نہ ہو۔
(۱۰۹۶۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِیدِ بْنِ الأَصْبَہَانِیِّ

(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ وَالْحُسَیْنُ بْنُ بَشَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْوَاسِطِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا شَرِیکٌ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : قَدِمَتْ عِیرٌ فَابْتَاعَ النَّبِیُّ -ﷺ- مِنْہَا بَیْعًا فَرَبِحَ أَوَاقٍ مِنْ ذَہَبٍ فَتَصَدَّقَ بِہَا بَیْنَ یَتَامَی عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَقَالَ : لاَ أَشْتَرِی مَا لَیْسَ عِنْدِی ثَمَنُہُ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ وَکِیعٌ عَنْ شَرِیکٍ وَرَوَاہُ قُتَیْبَۃُ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ شَرِیکٍ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ رَفَعَہُ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابوداود ۳۳۴۴۔ احمد ۱/ ۲۳۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تنگ دست کو ڈھیل اور معاف کردینے کا بیان
(١٠٩٧٠) حضرت حذیفہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے پہلے لوگوں کی کسی روح کو فرشتے ملے اور اس سے کہنے لگے : کیا تو نے کوئی نیک عمل کیا ہے ؟ اس نے کہا : نہیں۔ انھوں نے کہا : تو یاد کر۔ اس نے کہا : میں لوگوں کو قرض دیتا تھا۔ میں اپنے غلام کو حکم دیتا تھا کہ تنگ دست کو مہلت دینا اور معاف کردینا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اللہ نے فرمایا : تم اس سے درگزر کرو۔
(۱۰۹۷۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ الشِّیرَازِیُّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنَا زُہَیْرٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ عَنْ رِبْعِیِّ بْنِ حِرَاشٍ أَنَّ حُذَیْفَۃَ حَدَّثَہُمْ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : تَلَقَّتِ الْمَلاَئِکَۃُ رُوحَ رَجُلٍ مِمَّنْ کَانَ قَبْلَکُمْ فَقَالُوا أَعَمِلْتَ مِنَ الْخَیْرِ شَیْئًا قَالَ لاَ قَالُوا تَذَکَّرْ قَالَ : کُنْتُ أُدَایِنُ النَّاسَ فَآمُرُ فِتْیَانِی أَنْ یَنْظُرُوا الْمُعْسِرَ وَیَتَجَوَّزُوا عَنِ الْمُوسِرِ قَالَ فَقَالَ اللَّہُ تَعَالَی تَجَوَّزُوا عَنْہُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ وَمُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ یُونُسَ۔ [صحیح۔ بخاری ۱۹۷۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تنگ دست کو ڈھیل اور معاف کردینے کا بیان
(١٠٩٧١) ربعی بن حراش (رض) فرماتے ہیں کہ حضرت حذیفہ (رض) نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ایک آدمی فوت ہوگیا، اس سے پوچھا گیا : تو نے کیا عمل کیا ہے ؟ اس نے کہا : میں لوگوں سے خریدو فروخت کرتا تھا، میں ان کو ڈھیل دیتا اور درگزر کرتا تھا۔ وہ جنت میں داخل ہوگیا اور مسعود بدری کہتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا تھا۔
(۱۰۹۷۱) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَیْرٍ عَنْ رِبْعِیِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَیْفَۃَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہ -ﷺ- قَالَ : مَاتَ رَجُلٌ فَقِیلَ لَہُ مَا عَمِلْتَ قَالَ : کُنْتُ أُبَایِعُ النَّاسَ فَأَتَجَاوُزُ فِی الْمَسْأَلَۃِ وَأُنْظِرُ الْمُعْسِرَ فَدَخَلَ الْجَنَّۃَ ۔ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ الْبَدْرِیُّ وَأَنَا قَدْ سَمِعْتُہُ مِنَ النَّبِیِّ -ﷺ-۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ شُعْبَۃَ۔

[صحیح۔ بخاری ۲۲۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تنگ دست کو ڈھیل اور معاف کردینے کا بیان
(١٠٩٧٢) حضرت ابو مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم سے پہلے ایک آدمی کا حساب وکتاب کیا گیا اس کی کوئی نیکی نہ تھی الا یہ کہ کوئی تنگ دست آدمی ہوتا اور وہ لوگوں کے ساتھ گھل مل کر رہتا۔ وہ اپنے غلاموں سے کہتا کہ تم تنگ دست سے درگزر کیا کرو تو اللہ رب العزت نے اپنے فرشتوں سے فرمایا : ہم اس کے زیادہ حقدار ہیں، تم بھی اس سے درگزر کرو۔
(۱۰۹۷۲) أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَجَّاجٍ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ

(ح) وَأَخْبَرَنَا الأُسْتَاذُ أَبُو إِسْحَاقَ : إِبْرَاہِیمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیٍّ الْجَوْسَقَانِیُّ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِی شَیْبَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ شَقِیقٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : حُوسِبَ رَجُلٌ مِمَّنْ کَانَ قَبْلَکُمْ فَلَمْ یُوجَدْ لَہُ مِنَ الْخَیْرِ شَیْء ٌ إِلاَّ أَنَّہُ کَانَ رَجُلاً مُوسِرًا یُخَالِطُ النَّاسَ فَیَقُولُ لِغِلْمَانِہِ تَجَاوَزُوا عَنِ الْمُعْسِرِ فَقَالَ اللَّہُ لِمَلاَئِکَتِہِ فَنَحْنُ أَحَقُّ بِذَلِکَ فَتَجَاوَزُوا عَنْہُ ۔

لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی بَکْرٍ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی وَأَبِی بَکْرِ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ وَغَیْرِہِمَا۔

[صحیح۔ اخرجہ مسلم ۱۵۶۱]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تنگ دست کو ڈھیل اور معاف کردینے کا بیان
(١٠٩٧٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ ایک آدمی لوگوں کو قرض دیا کرتا تھا، جب کسی پر تنگ دستی ہوجاتی تو اپنے غلاموں سے کہتا : تم اس سے درگزر کرو۔ شاید اللہ رب العزت ہم سے در گزر فرمائیں، اس نے اللہ سے ملاقات کی تو اللہ نے اس سے درگزر فرما لیا۔
(۱۰۹۷۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی یُونُسُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ أَنَّ عُبَیْدَ اللَّہِ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُتْبَۃَ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : کَانَ رَجُلٌ یُدَایِنُ النَّاسَ فَإِذَا أَعْسَرَ الْمُعْسِرُ قَالَ لِفَتَاہُ تَجَاوَزْ عَنْہُ فَلَعَلَّ اللَّہَ یَتَجَاوَزُ عَنَّا فَلَقِیَ اللَّہَ فَتَجَاوَزَ عَنْہُ ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ وَأَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ مِنْ وَجْہَیْنِ آخَرَیْنِ عَنِ الزُّہْرِیِّ۔

[صحیح۔ اخرجہ البخاری ۱۹۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৭৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تنگ دست کو ڈھیل اور معاف کردینے کا بیان
(١٠٩٧٤) حضرت عبداللہ بن ابی قتادہ فرماتے ہیں کہ ابو قتادہ مقروض کو تلاش کرتے، وہ ان سے چھپتا پھرتا تھا، پھر انھوں نے اس کو پا لیا، اس نے کہا : میں تنگ دست ہوں تو ابوقتادہ نے کہا اللہ کی قسم ؟ اس نے کہا : اللہ کی قسم تو ابوقتادہ فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ جس کو پسند ہو کہ اللہ قیامت کی ہول ناکیوں سے اس کو بچائے، وہ تنگ دست کو مہلت دے یا اس کو معاف ہی کر دے۔
(۱۰۹۷۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ : بَکْرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْدَانَ الصَّیْرَفِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ الآجُرِیُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ خِدَاشٍ الْمُہَلَّبِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی قَتَادَۃَ : أَنَّ أَبَا قَتَادَۃَ طَلَبَ غَرِیمًا لَہُ فَتَوَارَی عَنْہُ ثُمَّ وَجَدَہُ فَقَالَ : إِنِّی مُعْسِرٌ فَقَالَ : آللَّہِ قَالَ : آللَّہِ قَالَ أَبُو قَتَادَۃَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ سَرَّہُ أَنْ یُنْجِیَہُ اللَّہُ مِنْ کُرَبِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ فَلْیُنْظِرْ مُعْسِرًا أَوْ لِیَضَعْ عَنْہُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَالِدِ بْنِ خِدَاشٍ۔[صحیح۔ مسلم ۱۵۶۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৮০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تنگ دست کو ڈھیل اور معاف کردینے کا بیان
(١٠٩٧٥) عبادہ بن ولید بن عبادہ بن صامت فرماتے ہیں : میں اور میرے ابو جان انصار کے اس قبیلہ میں علم کی تلاش کے لیے ، ان کی ہلاکت سے پہلے نکلے۔ سب سے پہلے ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ابو الیسر سے ملے، ان کے ساتھ ایک غلام بھی تھا اور ان کے پاس قرآن کے کچھ اجزا تھے۔ ابو ایسر کے اوپر ایک معافری چادر تھی اور اس کے غلام پر بھی۔ میرے ابو نے کہا : اے چچا ! آپ کے چہرے پر میں غصہ کی وجہ سے سیاہی دیکھتا ہوں۔ اس نے کہا : فلاں بن فلاں حرامی کے ذمہ میرا مال تھا۔ میں ان کے گھر آیا اور سلام کہا، میں نے کہا : وہ کہاں ہے ؟ انھوں نے کہا : وہ نہیں ہے، اس کا چھوٹا بیٹا میرے پاس آیا، میں نے کہا : تیرا والد کدھر ہے ؟ اس نے کہا : اس نے آپ کی آواز سنی اور وہ میری امی کی چادر یا تکیہ کے پیچھے چھپ گیا، میں نے کہا : نکلو میں جانتا ہوں تم کہاں چھپے ہو ؟ وہ آیا تو میں نے پوچھا : تمہیں کس چیز نے ابھارا کہ تم مجھ سے چھپ گئے، اس نے کہا : اللہ کی قسم ! میں تجھے بیان کروں گا، پھر کہا : میں جھوٹ نہ بولوں گا۔ کیونکہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں کہ میں تجھے بیان کروں اور جھوٹ بولوں یہ کہ میں تجھ سے وعدہ کروں اور وعدہ خلافی کروں اور آپ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہیں اور اللہ کی قسم میں تنگ دست ہوں۔ کہتے ہیں : میں نے کہا : کیا اللہ کی قسم ؟ اس نے کہا : اللہ کی قسم ! ١ راوی کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اللہ کی قسم ؟ اس نے کہا : ہاں اللہ کی قسم ! میں نے کہا : کیا اللہ کی قسم ؟ اس نے کہا : ہاں اللہ کی قسم ! پھر وہ معاہدہ والا کاغذ اور صحیفہ لائے، اس کو اپنے ہاتھ سے مٹا ڈالا اور فرمایا : اگر قرض واپسی کے لیے پاؤ تو واپس کردینا وگرنہ آپ آزاد ہیں۔ میری دو آنکھوں نے دیکھا۔ اس نے اپنی دو انگلیاں اپنی آنکھوں پر رکھی اور میرے ان دو کانوں نے سنا اور میرے اس دل نے یاد رکھا اور دل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : جس نے کسی تنگ دست کو مہلت دی یا اس کو معاف کردیا تو اللہ اس کو اپنا سایہ نصیب فرمائے گا۔
(۱۰۹۷۵) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ یَحْیَی الأَدَمِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ زِیَادِ بْنِ مِہْرَانَ السِّمْسَارُ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ یَعْقُوبَ بْنِ مُجَاہِدٍ أَبِی حَزْرَۃَ عَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الْوَلِیدِ بْنِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ : خَرَجْنَا أَنَا وَأَبِی نَطْلُبُ الْعِلْمَ فِی ہَذَا الْحَیِّ مِنَ الأَنْصَارِ قَبْلَ أَنْ یَہْلِکُوا فَکَانَ أَوَّلُ مَا لَقِینَا أَبُو الْیَسَرِ صَاحِبُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَمَعَہُ غُلاَمٌ لَہُ وَمَعَہُ ضِمَامَۃٌ مِنْ صُحُفٍ وَعَلَی أَبِی الْیَسَرِ بُرْدَۃٌ وَمَعَافِرِیٌّ وَعَلَی غُلاَمِہِ بُرْدَۃٌ وَمَعَافِرِیٌّ فَقَالَ لَہُ أَبِی : یَا عَمُّ إِنِّی أَرَی فِی وَجْہِکَ سَفْعَۃً مِنْ غَضَبٍ قَالَ : أَجَلْ کَانَ لِی عَلَی فُلاَنِ بْنِ فُلاَنِ الْحَرَامِیِّ مَالٌ فَأَتَیْتُ أَہْلَہُ فَسَلَّمْتُ فَقُلْتُ : ثَمَّ ہُوَ۔ قَالُوا : لاَ فَخَرَجَ عَلَیَّ ابْنٌ لَہُ صَغِیرٌ فَقُلْتُ : أَیْنَ أَبُوکَ؟ قَالَ : سَمِعَ صَوْتَکَ فَدَخَلَ أَرِیکَۃَ أُمِّی فَقُلْتُ : اخْرُجْ إِلَیَّ فَقَدْ عَلِمْتُ أَیْنَ أَنْتَ فَخَرَجَ فَقُلْتُ : مَا حَمَلَکَ عَلَی أَنِ اخْتَبَأْتَ مِنِّی؟ قَالَ : أَنَا وَاللَّہِ أُحَدِّثُکَ ثُمَّ قَالَ لاَ أَکْذِبُکَ خَشِیتُ وَاللَّہِ أَنْ أُحَدِّثُکَ فَأَکْذِبَکَ وَأَنْ أَعِدَکَ فَأُخْلِفَکَ وَکُنْتَ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَکُنْتُ وَاللَّہِ مُعْسِرًا قَالَ قُلْتُ : آللَّہِ قَالَ : آللَّہِ قَالَ قُلْتُ : آللَّہِ قَالَ : آللَّہِ قَالَ قُلْتُ : آللَّہِ قَالَ : آللَّہِ قَالَ : فَأَتَی بِصَحِیفَتِہِ ثُمَّ مَحَاہَا بِیَدِہِ وَقَالَ : إِنْ وَجَدْتَ قَضَائً فَاقْضِنِی وَإِلاَّ أَنْتَ فِی حِلٍّ فَأَشْہَدُ بَصَرُ عَیْنَیَّ ہَاتَیْنِ وَوَضَعَ إِصْبَعَیْہِ عَلَی عَیْنَیْہِ وَسَمِعَ أُذُنَیَّ ہَاتَیْنِ وَوَعَاہُ قَلْبِی ہَذَا وَأَشَارَ إِلَی نِیَاطِ قَلْبِہِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- وَہُوَ یَقُولُ : مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا أَوْ وَضَعَ لَہُ أَظَلَّہُ اللَّہُ فِی ظِلِّہِ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ ہَارُونَ بْنِ مَعْرُوفٍ۔ [صحیح۔ مسلم ۳۰۰۶]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৮১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تنگ دست کو ڈھیل اور معاف کردینے کا بیان
(١٠٩٧٦) حضرت بریدہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے تنگ دست کو مہلت دی تو اس کے لیے ہر دن اس کے برابر صدقہ کا ثواب ہے۔ کہتے ہیں : میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہر دن صدقہ ؟ پھر میں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہا : ہر دن اسی کی مثل صدقہ ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کے لیے ہر دن صدقہ ہے، جب تک قرض ختم نہ ہوجائے اور جب قرض ختم ہوجائے، پھر وہ اس کو مہلت دیتا ہے تو اس کے لیے ہر دن اس کی مثل صدقہ ہے۔
(۱۰۹۷۶) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبِرْتِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَۃَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بُرَیْدَۃَ عَنْ بُرَیْدَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا فَإِنَّ لَہُ بِکُلِّ یَوْمٍ مِثْلَہُ صَدَقَۃً ۔ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ بِکُلِّ یَوْمٍ صَدَقَۃً ثُمَّ قُلْتُ لَہُ : بِکُلِّ یَوْم مِثْلَہُ صَدَقَۃً فَقَالَ لَہُ : بِکُلِّ یَوْمٍ صَدَقَۃٌ مَا لَمْ یَحِلَّ الدَّیْنُ فَإِذَا حَلَّ الدَّیْنُ فَإِنْ أَنْظَرَہُ بَعْدَ الْحِلِّ فَلَہُ بِکُلِّ یَوْمٍ مِثْلَہُ صَدَقَۃً ۔ [صحیح۔ اخرجہ ابن ماجہ۲۴۱۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৮২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ یتیموں کے مال میں مہلت دینے کا حکم
(١٠٩٧٧) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مدینہ سے مشرکین کے خلاف جہاد کے لیے نکلے، اس نے حدیث ذکر کی۔ اس میں ہے کہ ان کے والد شہید ہوئے اور قرضہ لینے والوں کی ان پر سختی ہوئی، حضرت جابر فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : فلاں کو بلاؤ۔ یعنی وہ قرضہ لینے والا جس نے میرے اوپر سختی کی تھی، قرضہ کے تقاضا میں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جابر کے والد پر جو قرض تھا آئندہ پھل کی کٹائی تک مؤخر کر دو ۔ اس نے کہا : میں ایسا کرنے والا نہیں ہوں۔ وہ اس بات پر اڑ گیا، کیونکہ یہ یتیموں کا مال ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : جابر کہاں ہیں ؟ حدیث میں قرض کی ادائیگی کا بیان ہے۔
(۱۰۹۷۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ مَرْزُوقٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ : ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ حَدَّثَنَا الأَسْوَدُ بْنُ قَیْسٍ عَنْ نُبَیْحٍ الْعَنَزِیِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیِّ قَالَ : خَرَجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنَ الْمَدِینَۃِ إِلَی الْمُشْرِکِینَ لِیُقَاتِلَہُمْ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی قَتْلِ أَبِیہِ وَاشْتِدَادِ الْغُرَمَائِ عَلَیْہِ فِی التَّقَاضِی قَالَ فَقَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : ادْعُ لِی فُلاَنًا ۔ الْغَرِیمَ الَّذِی اشْتَدَ عَلَیَّ فِی التَّقَاضِی فَقَالَ : أَنْسِئْ جَابِرًا بَعْضَ دَیْنِکَ الَّذِی عَلَی أَبِیہِ إِلَی ہَذَا الصِّرَامِ الْمُقْبِلِ ۔ قَالَ : مَا أَنَا بِفَاعِلٍ وَاعْتَلَّ قَالَ إِنَّمَا ہُوَ مَالُ یَتَامَی فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : وَأَیْنَ جَابِرٌ ۔

فَذَکَرَ الْحَدِیثَ فِی قَضَائِ الدَّیْنِ۔ [حسن۔ اخرجہ احمد ۳/ ۳۹۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৮৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خریدو فروخت میں نرمی اور آسانی کرنا اور جو حق کا مطالبہ کرے تو احسن انداز سے کرے
(١٠٩٧٨) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ سخی آدمی پر رحم فرمائے، جب فروخت کرتا ہے تو نرمی کرتا ہے اور خریدتا ہے تو آسانی کرتا ہے ، جب ادائیگی کا مطالبہ کرتا ہے تو نرمی کرتا ہے۔
(۱۰۹۷۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِیدِ الدِّمَشْقِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَیَّاشٍ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہ -ﷺ- : رَحِمَ اللَّہُ عَبْدًا سَمْحًا إِذَا بَاعَ سَمْحًا إِذَا اشْتَرَی سَمْحًا إِذَا قَضَی ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَلِیِّ بْنِ عَیَّاشٍ۔ [صحیح۔ بخاری۱۹۷۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৮৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خریدو فروخت میں نرمی اور آسانی کرنا اور جو حق کا مطالبہ کرے تو احسن انداز سے کرے
(١٠٩٧٩) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم سے پہلے اللہ نے ایک نرم آدمی کو معاف کردیا، جو خریدو فروخت میں نرمی برتتا تھا۔ جب ادا کرتا یا ادائیگی کا مطالبہ کرتا۔
(۱۰۹۷۹) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْعَلَوِیُّ إِمْلاَئً أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ جَمِیلٍ الأَزْدِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزِّبْرِقَانِ قَالاَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَہَّابِ بْنُ عَطَائٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ بْنُ یُونُسَ عَنْ زَیْدِ بْنِ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : غَفَرَ اللَّہُ لِرَجُلٍ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانَ سَہْلاً إِذَا بَاعَ سَہْلاً إِذَا اشْتَرَی سَہْلاً إِذَا قَضَی سَہْلاً إِذَا اقْتَضَی۔

[حسن لغیرہ۔ اخرجہ الترمذی ۱۳۲۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৮৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خریدو فروخت میں نرمی اور آسانی کرنا اور جو حق کا مطالبہ کرے تو احسن انداز سے کرے
(١٠٩٨٠) حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو حق کا مطالبہ کرے تو مکمل یا نامکمل کا مطالبہ کرے۔
(۱۰۹۸۰) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَعَائِشَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ طَلَبَ حَقًّا فَلْیَطْلُبْ فِی عَفَافٍ وَافٍ أَوْ غَیْرُ وَافٍ ۔

[حسن۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۴۲۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৮৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ خریدو فروخت میں نرمی اور آسانی کرنا اور جو حق کا مطالبہ کرے تو احسن انداز سے کرے
(١٠٩٨١) ۔ سابقہ حدیث ہی کی سند ہے
بِسْمِ اللَّہِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ

رَبِّ یَسِّرْ وَأَعِنْ یَا کَرِیمُ وَصَلَّی اللَّہُ عَلَی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحْبِہِ وَسَلَّمَ۔



(۱۰۹۸۱) أَخْبَرَنَا الشَّیْخُ الزَّکِیُّ أَبُو الْقَاسِمِ : مَنْصُورُ بْنُ عَبْدِ الْمُنْعِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْفَرَاوِیُّ النَّیْسَابُورِیُّ قِرَائَ ۃً عَلَیْہِ بِہَا رَحِمَہُ اللَّہُ وَإِیَّانَا وَأَجَازَ لِی مَسْمُوعَاتِہِ وَمُجَازَاتِہِ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمَعَالِی : مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْفَارِسِیُّ وَأَجَازَ لَہُ مَسْمُوعَاتِہِ قَالَ أَخْبَرَنَا الإِمَامُ الْحَافِظُ أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ عَلِیٍّ الْبَیْہَقِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ قَالَ وَأَخْبَرَنَا غَیْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَشْیَاخِنَا عَنْ زَاہِرِ بْنِ طَاہِرٍ قَالَ أَخْبَرَنَا الإِمَامُ الْبَیْہَقِیُّ قَالَ:
tahqiq

তাহকীক: