আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫৪৩ টি

হাদীস নং: ১০৯৪৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بغیر کسی شرط کے بہتر مال واپس کرتا ہے
(١٠٩٤٢) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں چاشت کے وقت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : کھڑے ہوجاؤ۔ نماز پڑھو اور میرا قرض آپ کے ذمہ تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ادا بھی کیا اور زیادہ بھی دیا۔
(۱۰۹۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا الْبَاغَنْدِیُّ حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ یَحْیَی وَثَابِتٌ یَعْنِی ابْنَ مُحَمَّدٍ الزَّاہِدَ وَعُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی قَالُوا حَدَّثَنَا مِسْعَرُ بْنُ کِدَامٍ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الأَنْصَارِیِّ قَالَ : دَخَلْتُ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فِی الْمَسْجِدِ الضَّحَی فَقَالَ لِی : قُمْ فَصَلِّ ۔ وَکَانَ لِی عَلَیْہِ دَیْنٌ فَقَضَانِی وَزَادَنِی

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ خَلاَّدِ بْنِ یَحْیَی وَثَابِتٍ الزَّاہِدِ۔ [صحیح۔ بخاری ۴۲۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৪৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بغیر کسی شرط کے بہتر مال واپس کرتا ہے
(١٠٩٤٣) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سے گزرا اور میرے پاس تھکا ہوا اونٹ بھی تھا اور لوگوں کے آخر میں چل رہا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تیرے اونٹ کی کیا حالت ہے ؟ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ تھکا ہوا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی دم کو پکڑ کر مارا، پھر فرمایا : سوار ہوجاؤ۔ پھر میں سب سے اگلے لوگوں میں چل رہا تھا، پھر میں نے اس کو نہیں روکا۔ جب ہم قریب ہوئے تو اپنے گھر جانے کی جلدی کی۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اپنے گھر رات کو داخل نہ ہونا، پھر آپ نے پوچھا : کیا تو نے شادی کی ہے ؟ میں نے کہا : ہاں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : بیوہ یا کنواری سے۔ میں نے کہا : بیوہ سے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کنواری سے کرتے وہ تجھ سے کھیلتی، مزاق کرتی اور آپ اس سے کھیلتے۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرے والد عبداللہ نے بچیاں چھوڑی ہیں، میں ان جیسی ان کے پاس نہیں لانا چاہتا تھا، میں نے سمجھدار عورت سے شادی کا ارادہ کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے یہ نہ فرمایا کہ تو نے اچھا یا برا کیا ہے، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے اپنا اونٹ فروخت کر دو ، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ آپ کا ہے، آپ نے فرمایا : مجھے فروخت کر دو ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ آپ کا ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے فروخت کر دو ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! یہ آپ کا ہے، جب آپ نے بار بار کہا تو میں نے کہا کہ فلاں کا ایک اوقیہ سونا میرے ذمہ ہے اس کے عوض خرید لو۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس پر اپنے گھر تک چلو۔ آپ نے بلال کو حکم دیا کہ اس کو ایک اوقیہ سونا دو اور زیادہ بھی دینا۔ حضرت بلال (رض) نے مجھے ایک اوقیہ اور ایک قیراط سونا دیا، میں نے کہا : یہ قیراط جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے زیادہ دیا ہے مجھ سے جدا نہ ہوگا، میں نے جیب میں ڈال لیا، وہ ہمیشہ میرے پاس رہا، یہاں تک کہ وہ شامیوں نے حرہ کے دن لے لیا۔
(۱۰۹۴۳) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَیْرٍ عَنِ الأَعْمَشِ عَنْ سَالِمٍ یَعْنِی ابْنَ أَبِی الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : مَرَرْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَمَعِی بَعِیرٌ مُعْتَلٌّ وَأَنَا أَسُوقُہُ فِی آخِرِ الْقَوْمِ فَقَالَ : مَا شَأْنُ بَعِیرِکَ ہَذَا ۔ قَالَ قُلْتُ : مُعْتَلٌّ أَوْ ظَالِعٌ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَأَخَذَ بِذَنَبِہِ فَضَرَبَہُ ثُمَّ قَالَ : ارْکَبْ ۔ فَلَقَدْ رَأَیْتُنِی فِی أَوَّلِہِ وَإِنِّی لأَحْبِسُہُ فَلَّمَا دَنَوْنَا أَرَدْتُ أَنْ أَتَعَجَّلَ إِلَی أَہْلِی فَقَالَ : لاَ تَأْتِ أَہْلَکَ طُرُوقًا ۔ قَالَ ثُمَّ قَالَ : مَا تَزَوَّجْتَ ۔ قَالَ قُلْتُ : نَعَمْ قَالَ : بَکْرٌ أَمْ ثَیِّبٌ ۔ قُلْتُ : ثَیِّبٌ قَالَ : فَہَلاَّ بِکْرًا تُلاَعِبُہَا وَتُلاَعِبُکَ ۔ قَالَ قُلْتُ : یَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّ عَبْدَ اللَّہِ تَرَکَ جَوَارِی فَکَرِہْتُ أَنْ أَضُمَّ إِلَیْہِنَّ مِثْلَہُنَّ فَأَرَدْتُ أَنْ أَتَزَوَّجَ امْرَأَۃً قَدْ عَقَلَتْ فَمَا قَالَ لِی أَسَأْتَ وَلاَ أَحْسَنْتَ ثُمَّ قَالَ لِی : بِعْنِی بَعِیرَکَ ہَذَا ۔ قَالَ قُلْتُ : ہُوَ لَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ قَالَ : بِعْنِیہِ ۔ قُلْتُ : ہُوَ لَکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ فَلَمَّا أَکْثَرَ عَلَیَّ قُلْتُ فَإِنَّ لِرَجُلٍ عَلَیَّ وَقِیَّۃُ ذَہَبٍ فَہُوَ لَکَ بِہَا قَالَ : نَعَمْ تَبَلَّغْ عَلَیْہِ إِلَی أَہْلِکَ ۔ وَأَرْسَلَ إِلَی بِلاَلٍ فَقَالَ: أَعْطِہِ وَقِیَّۃَ ذَہَبٍ وَزِدْہُ۔ فَأَعْطَانِی وَقِیَّۃً وَزَادَنِی قِیرَاطًا فَقُلْتُ: لاَ یُفَارِقْنِی ہَذَا الْقِیرَاطُ شَیْئٌ زَادَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَجَعَلْتُہُ فِی کِیسٍ فَلَمْ یَزَلْ عِنْدِی حَتَّی أَخَذَہُ أَہْلُ الشَّامِ یَوْمَ الْحَرَّۃِ۔

أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ الْبُخَارِیُّ بِالإِشَارَۃِ إِلَیْہِ وَمُسْلِمٌ بِالرِّوَایَۃِ۔[صحیح۔ مسلم ۷۱۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৪৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو بغیر کسی شرط کے بہتر مال واپس کرتا ہے
(١٠٩٤٤) مجاہد فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) نے کسی سے چند درہم قرض لیا، پھر اس سے بہتر واپس کردیا، اس آدمی نے کہا : اے ابوعبدالرحمن ! یہ درہم میرے درہموں سے زیادہ اچھے ہیں تو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : میں جانتا تھا لیکن میں نے اپنی خوشی سے ادا کیے ہیں۔
(۱۰۹۴۴) أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الْمِہْرَجَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَیْرٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ قَیْسٍ عَنْ مُجَاہِدٍ أَنَّہُ قَالَ : اسْتَسْلَفَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ مِنْ رَجُلٍ دَرَاہِمَ ثُمَّ قَضَاہُ دَرَاہِمَ خَیْرًا مِنْہَا فَقَالَ الرَّجُلُ : یَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ ہَذِہِ خَیْرٌ مِنْ دَرَاہِمِی الَّتِی أَسْلَفْتُکَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ عُمَرَ : قَدْ عَلِمْتُ ذَلِکَ وَلَکِنَّ نَفْسِی بِذَلِکَ طَیِّبَۃٌ۔ [صحیح۔ اخرجہ مالک ۱۳۶۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چیک وغیرہ کا بیان
(١٠٩٤٥) حضرت زینب (رض) فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے مدینہ کی کھجوریں ٥٠ وسق عطا کیں اور جو ٢٠ وسق دیے، عاصم بن عدی میرے پاس آئے اور کہا : کیا میں آپ کو خیبر والے مال کے بدلے مدینہ میں خیبر کا ماپ ادا کروں ؟ میں نے کہا : میں سوال کرلوں، پھر میں نے حضرت عمر بن خطاب (رض) سے تذکرہ کیا تو انھوں نے فرمایا : ایسا نہ کرنا، کیونکہ تم دونوں کے درمیان ضمانتی کون ہے ؟

(ب) عبدالوہاب کی روایت میں ہے کہ عاصم میرے پاس حضرت عمر (رض) کے دور حکومت میں آئے۔
(۱۰۹۴۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْوَہَّابِ أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَازِمِ بْنِ أَبِی غَرَزَۃَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ أَبِی عُمَیْسٍ عَنِ ابْنِ جُعْدُبَۃَ عَنْ عُبَیْدٍ وَہُوَ ابْنُ السَّبَّاقِ عَنْ زَیْنَبَ قَالَتْ : أَعْطَانِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- خَمْسِینَ وَسْقًا تَمْرًا بِخَیْبَرَ وَعِشْرِینَ شَعِیرًا قَالَتْ فَجَائَ نِی عَاصِمُ بْنُ عَدِیٍّ فَقَالَ لِی : ہَلْ لَکَ أَنْ أُوتِیَکَ مَالَکَ بِخَیْبَرَ ہَا ہُنَا بِالْمَدِینَۃِ فَأَقْبِضَہُ مِنْکَ بِکَیْلِہِ بِخَیْبَرَ فَقَالَتْ : لاَ حَتَّی أَسْأَلَ عَنْ ذَلِکَ قَالَ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ : لاَ تَفْعَلِی فَکَیْفَ لَکِ بِالضَّمَانِ فِیمَا بَیْنَ ذَلِکَ۔ لَفْظُ حَدِیثِ ابْنِ أَبِی غَرَزَۃَ وَفِی رِوَایَۃِ ابْنِ عَبْدِ الْوَہَّابِ قَالَتْ : فَجَائَ نِی عَاصِمُ بْنُ عَدِیٍّ فِی إِمَارَۃِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔

وَرُوِّینَا عَنْ إِبْرَاہِیمَ النَّخَعِیِّ أَنَّہُ کَرِہَ ذَلِکَ وَرُوِیَ فِی حَدِیثٍ مَرْفُوعٍ وَہُوَ ضَعِیفٌ بِمَرَّۃٍ فَلَمْ أَذْکُرْہُ لِضَعْفِہِ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابن ابی شیبہ ۲۱۰۲۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چیک وغیرہ کا بیان
(١٠٩٤٦) ابن سیرین چیک، وغیرہ میں کوئی حرج محسوس نہ کرتے تھے جب معروف طریقے سے ہو۔
(۱۰۹۴۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ : أَنَّہُ کَانَ لاَ یَرَی بِالسَّفْتَجَاتِ بَأْسًا إِذَا کَانَ عَلَی وَجْہِ الْمَعْرُوفِ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چیک وغیرہ کا بیان
(١٠٩٤٧) عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن زبیر (رض) مکہ میں لوگوں سے رقم لیتے، پھر عراق میں مصعب بن عمیر کو خط لکھ دیتے، یہ لوگ ان سے رقم وصول کرلیتے، ابن عباس (رض) سے اس بارے میں سوال ہوا۔ وہ بھی کوئی حرج محسوس نہ کرتے تھے۔ ان سے کہا گیا : وہ اس سے بہتر وصول کرلیں ؟ فرمایا : کوئی حرج نہیں، جب وہ اپنے درہموں کے وزن کے مطابق وصول کریں۔

(ب) اس سے ان کی مراد یہ ہے جو بغیر شرط کے ہو۔
(۱۰۹۴۷) قَالَ وَحَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ : أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ الزُّبَیْرِ کَانَ یَأْخُذُ مِنْ قَوْمٍ بِمَکَّۃَ دَرَاہِمَ ثُمَّ یَکْتُبُ بِہَا إِلَی مُصْعَبِ بْنِ الزُّبَیْرِ بِالْعِرَاقِ فَیَأْخُذُونَہَا مِنْہُ فَسُئِلَ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ ذَلِکَ فَلَمْ یَرَ بِہِ بَأْسًا فَقِیلَ لَہُ : إِنْ أَخَذُوا أَفْضَلَ مِنْ دَرَاہِمِہِمْ قَالَ : لاَ بَأْسَ إِذَا أَخَذُوا بِوَزْنِ دَرَاہِمِہِمْ۔

وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ أَیْضًا عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَإِنْ صَحَّ ذَلِکَ عَنْہُ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَإِنَّمَا أَرَادَا وَاللَّہُ أَعْلَمُ إِذَا کَانَ ذَلِکَ بِغَیْرِ شَرْطٍ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہمسائے کے علاوہ کسی دوسرے سے حیوان قرض پر لینا
(١٠٩٤٨) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ذمہ ایک آدمی کا دو دانت والا ایک اونٹ قرض تھا۔ اس نے قرض کا تقاضا کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم اس کو دو ۔ انھوں نے تلاش کیا تو اس سے بہتر پایا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو دے دو ۔ اس نے کہا : آپ نے مجھے پورا دیا ہے، اللہ آپ کو مکمل عطا کرے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے بہتر شخص وہ ہے جو اپنے قرض کو اچھے انداز سے ادا کر دے۔
(۱۰۹۴۸) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ الْحَسَنِ بْنِ عَبَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْخَطَّابِ بْنِ عُمَرَ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : کَانَ لِرَجُلٍ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- سِنٌ مِنَ الإِبِلِ فَجَائَ ہُ یَتَقَاضَاہُ فَقَالَ : أَعْطُوہُ ۔ فَطَلَبُوا فَلَمْ یَجِدُوا إِلاَّ سِنًّا فَوْقَ سِنِّہِ فَقَالَ أَعْطُوہُ فَقَالَ : أَوْفَیْتَنِی أَوْفَاکَ اللَّہُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہ -ﷺ- : إِنَّ خِیَارَکُمْ أَحْسَنُکُمْ قَضَائً ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی نُعَیْمٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ سُفْیَانَ۔

[صحیح۔ بخاری ۲۱۸۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہمسائے کے علاوہ کسی دوسرے سے حیوان قرض پر لینا
(١٠٩٤٩) ابو سلمہ حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دو دانت والا اونٹ قبضہ میں لیا تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس سے بڑی عمر کا اونٹ واپس کردیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم سے بہترین وہ ہے جو قرض کی ادائیگی کے اعتبار سے اچھا ہے۔
(۱۰۹۴۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو کُرَیْبٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ عَلِیِّ بْنِ صَالِحٍ عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : اسْتَقْرَضَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ رَجُلٍ سِنًّا فَأَعْطَاہُ سِنًّا فَوْقَ سِنِّہِ فَقَالَ : خِیَارُکُمْ أَحَاسِنُکُمْ قَضَائً ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی کُرَیْبٍ۔ [صحیح۔ انظر قبلہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ہمسائے کے علاوہ کسی دوسرے سے حیوان قرض پر لینا
(١٠٩٥٠) حضرت ابورافع فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک آدمی سے اونٹ ادھار لیا، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس اونٹ آئے، ابو رافع کہتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کا اونٹ واپس کرو۔ میں نے اونٹ تلاش کیا تو صرف رباعی اونٹ ملا، میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے تذکرہ کیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کو یہی دے دو ۔ اللہ کے بہترین بندوں میں سے وہ ہیں جو ادائیگی کے اعتبار سے اچھے ہیں۔
(۱۰۹۵۰) أَخْبَرَنَا أبُوزَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی أَخْبَرَنَا أبُوالْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عُبْدُوسِ بْنِ سَلَمَۃَ الطَّرَائِفِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَارِمِیُّ أَخْبَرَنَا سَعِیدُ بْنُ أَبِی مَرْیَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِی زَیْدٌ وَہُوَ ابْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِی رَافِعٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اسْتَسْلَفَ مِنْ رَجُلٍ بَکْرًا فَقَدِمَتْ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- إِبِلٌ قَالَ أَبُو رَافِعٍ فَأَمَرَنِی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ أُعْطِیَ الرَّجُلَ بَکْرَہُ وَابْتَغَیْتُ فِی الإِبِلِ فَلَمْ أَجِدْ فِیہَا إِلاَّ جَمَلاً رَبَاعِیًا فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ : أَعْطِہِ إِیَّاہُ فَإِنَّ خِیَارَ عِبَادِ اللَّہِ أَحْسَنُہُمْ قَضَائً ۔

أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ۔[صحیح۔ مسلم ۱۶۰۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضوںـ کو زائد واپس کرنے کا حکم
(١٠٩٥١) حضرت سالم ابو درداء (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ اگر میں نے دو مرتبہ دو دینار قرض دوں تو یہ مجھے زیادہ محبوب ہے کہ میں ان دونوں کو صدقہ کروں۔ کیونکہ دونوں دینار میں نے قرض دیے ہیں دونوں میری طرف لوٹ آئیں گے۔ پھر میں ان دونوں کو صدقہ کر دوں تو میرے لیے دوہرا اجر ہوگا۔

(ب) حضرت ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ میں دو مرتبہ قرض دوں، مجھے اس سے زیادہ محبوب ہے کہ میں صرف ایک مرتبہ صدقہ یا عطیہ کر دوں۔

(ج) حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) فرماتے ہیں کہ اگر میں دو مرتبہ قرض دوں یہ مجھے اس سے زیادہ محبوب ہے کہ میں ایک مرتبہ صدقہ کر دوں۔
(۱۰۹۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ سُفْیَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِی الدَّرْدَائِ قَالَ : لأَنْ أُقْرِضَ دِینَارَیْنِ مَرَّتَیْنِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أَتَصَدَّقَ بِہِمَا لأَنِّی أُقْرِضُہُمَا فَیَرْجِعَانِ إِلَیَّ فَأَتَصَدَّقُ بِہِمَا فَیَکُونُ لِی أَجْرُہُمَا مَرَّتَیْنِ۔

وَرُوِّینَا عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہُ قَالَ : لأَنْ أُقْرِضَ مَرَّتَیْنِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أُعْطِیَہُ مَرَّۃً۔

وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ وَرُوِیَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّہُ قَالَ : لأَنْ أُقْرِضَ مَرَّتَیْنِ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ أَنْ أَتَصَدَّقَ مَرَّۃً۔ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْہُ مَرْفُوعًا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضوںـ کو زائد واپس کرنے کا حکم
(١٠٩٥٢) حضرت عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے چاندی دو مرتبہ قرض میں دی تو یہ ایک مرتبہ صدقہ کرنے کے برابر ہے۔
(۱۰۹۵۲) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ الْجُرْجَانِیُّ بِحَلَبَ حَدَّثَنَا ہَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا عِیسَی بْنُ یُونُسَ عَنْ سُلَیْمٍ بْنِ یُسَیْرَ عَنْ قَیْسِ بْنِ رُومِیٍّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ أُذُنَانِ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ أَقْرَضَ وَرِقًا مَرَّتَیْنِ کَانَ کَعِدْلِ صَدَقَۃٍ مَرَّۃً ۔

کَذَا رَوَاہُ سُلَیْمَانُ بْنُ یُسَیْرَ النَّخَعِیُّ أَبُو الصَّبَّاحِ الْکُوفِیُّ قَالَ الْبُخَارِیُّ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔

وَرَوَاہُ الْحَکَمُ وَأَبُو إِسْحَاقَ وَإِسْرَائِیلُ وَغَیْرُہُمْ عَنْ سُلَیْمٍ بْنِ أُذُنَانِ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ مِنْ قَوْلِہِ وَرَوَاہُ دَلْہَمُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ الْکِنْدِیِّ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ

وَرَوَاہُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ کَانَ یُقَالُ ذَلِکَ۔

وَرُوِیَ ذَلِکَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ مَرْفُوعًا وَرَفْعُہُ ضَعِیفٌ۔ [منکر۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۴۳۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضوںـ کو زائد واپس کرنے کا حکم
(١٠٩٥٣) اسود بن یزید اپنے غلام سے لکڑی یا نباتات کی تجارت کے لیے قرض وصول کرتے اور کہتے : جب اس کا مال آئے گا تو قرض واپس کر دے گا۔ جب ان کا مال آیا تو اسود نے کہا : اگر چاہو تو ہم سے مؤخر کر دو ، کیونکہ اس مال میں اور بھی حقوق ہیں تو تاجر کہہ دیتا : میں ایسا کام نہ کروں گا تو اسود نے اس کو ٥٠٠ درہم نقد دے دیے، جب تاجر نے وصول کرلیے تو تاجر نے کہا : اس سے کم لے لو۔ تو اسود نے کہا : میں نے پہلے کہا تو آپ نے انکار کردیا تو تاجر نے کہا : میں نے آپ سے سنا ہے کہ آپ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے ایک چیز کو دو مرتبہ قرضہ میں دیا تو اس کے لیے ایک مرتبہ صدقہ کرنے کے برابر ہے۔
(۱۰۹۵۳) أَخْبَرَنَاہُ أَبُو الْحَسَنِ عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ أَحْمَدَ یَعْنِی ابْنَ حَنْبَلٍ حَدَّثَنِی یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ وَأَنَا سَأَلْتُہُ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ قَرَأْتُہُ عَلَی فُضَیْلِ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنْ أَبِی حَرِیزٍ أَنَّ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَہُ : أَنَّ الأَسْوَدَ بْنَ یَزِیدَ کَانَ یَسْتَقْرِضُ مِنْ مَوْلًی لِلنَّخَعِ تَاجِرٍ فَإِذَا خَرَجَ عَطَاؤُہُ قَضَاہُ وَإِنَّہُ خَرَجَ عَطَاؤُہُ فَقَالَ لَہُ الأَسْوَدُ إِنْ شِئْتَ أَخَّرْتَ عَنَّا فَإِنَّہُ قَدْ کَانَت عَلَیْنَا حُقُوقٌ فِی ہَذَا الْعَطَائِ فَقَالَ لَہُ التَّاجِرُ لَسْتُ فَاعِلاً فَنَقَدَہُ الأَسْوَدُ خَمْسَمِائَۃِ دِرْہَمٍ حَتَّی إِذَا قَبَضَہَا التَّاجِرُ قَالَ لَہُ التَّاجِرُ دُونَکَ فَخُذْہَا فَقَالَ لَہُ الأَسْوَدُ : قَدْ سَأَلْتُ ہَذَا فَأَبَیْتَ فَقَالَ لَہُ التَّاجِرُ : إِنِّی سَمِعْتُکَ تُحَدِّثْنَا عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- کَانَ یَقُولُ : مَنْ أَقْرَضَ شَیْئًا مَرَّتَیْنِ کَانَ لَہُ مِثْلَ أَجْرِ أَحَدِہِمَا لَوْ تَصَدَّقَ بِہِ ۔

تَفَرَّدَ بِہِ عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحُسَیْنِ أَبُو حَرِیزٍ قَاضِی سِجِسْتَانَ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابن حبان ۱۱۵۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৫৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضوںـ کو زائد واپس کرنے کا حکم
(١٠٩٥٤) حضرت انس (رض) مرفوعاً روایت فرماتے ہیں کہ کسی چیز کو قرض میں دینا صدقہ کرنے سے بہتر ہے۔
(۱۰۹۵۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا تَمْتَامٌ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَائِشَۃَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَفَعَہُ قَالَ : قَرْضُ الشَّیْئِ خَیْرٌ مِنْ صَدَقَتِہِ۔ قَالَ الإِمَامُ أَحْمَدُ وَجَدْتُہُ فِی الْمُسْنَدِ مَرْفُوعًا فَہِبْتُہُ فَقُلْتُ رَفَعَہُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضہ حاصل کرنا اور ادائیگی میں اچھی نیت کا بیان
(١٠٩٥٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے لوگوں سے مال قرض لیا اور ادا کرنے کی نیت ہے تو اس کی جانب سے اللہ ادا فرمائیں گے اور جو مال لے کر ہڑپ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو اللہ اس کا مال تلف کردیں گے۔
(۱۰۹۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی ثَوْرُ بْنُ زَیْدٍ عَنْ أَبِی الْغَیْثِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- : قَالَ مَنْ أَخَذَ أَمْوَالَ النَّاسِ یُرِیدُ أَدَائَ ہَا أَدَّاہَا اللَّہُ عَنْہُ وَمَنْ أَخَذَہَا یُرِیدُ إِتْلاَفَہَا أَتْلَفَہَا اللَّہُ ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِیزِ الأُوَیْسِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۲۵۷]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضہ حاصل کرنا اور ادائیگی میں اچھی نیت کا بیان
(١٠٩٥٦) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہو تو مجھے زیادہ محبوب ہے کہ وہ میرے پاس تین راتیں بھی نہ رہے، لیکن صرف وہ جس کو میں اپنے قرض کے لیے رکھ لوں۔
(۱۰۹۵۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ سَہْلٍ الدَّبَّاسُ بِمَکَّۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبِی عَنْ یُونُسَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ حَدَّثَنِی عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ قَالَ أَبُو ہُرَیْرَۃَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لَوْ کَانَ لِی مِثْلُ أُحُدٍ ذَہَبًا لَیَسَرُّنِی أَنْ لاَ تَمُرَّ عَلَیَّ ثَلاَثُ لَیَالٍ وَعِنْدِی مِنْہُ شَیْء ٌ إِلاَّ شَیْئٌ أَرْصِدُہُ لَدَیْنِی۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ شَبِیبٍ۔ [صحیح۔ بخاری ۲۲۵۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضہ حاصل کرنا اور ادائیگی میں اچھی نیت کا بیان
(١٠٩٥٧) حضرت عمران بن حذیفہ، حضرت میمونہ (رض) سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ قرض لیتی تھیں۔ ان سے کہا گیا کہ آپ قرض بہت زیادہ وصول کرتی ہیں ، لیکن آپ تنگ دست نہیں ہیں، انھوں نے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جس نے قرض ادا کی نیت سے لیا تو اس کے ساتھ اللہ کی مدد ہوتی ہے، میں تو اس کی مدد کی تلاش میں ہوں۔
(۱۰۹۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِیدٍ : أَحْمَدُ بْنُ یَعْقُوبَ الثَّقَفِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِیدِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی قُمَاشٍ حَدَّثَنَا ہِشَامٌ حَدَّثَنَا جَرِیرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ زِیَادِ بْنِ عَمْرِو بْنِ ہِنْدٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُذَیْفَۃَ عَنْ مَیْمُونَۃَ : أَنَّہَا کَانَتْ تَدَّایَنُ فَقِیلَ لَہَا : إِنَّکِ تَدَّانِینَ فَتُکْثِرِینَ الدَّیْنَ وَأَنْتِ مُوسِرَۃٌ فَقَالَتْ : إِنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنِ ادَّانَ دَیْنًا یَنْوِی قَضَائَ ہُ کَانَ مَعَہُ عَوْنٌ مِنَ اللَّہِ عَلَی ذَلِکَ ۔ فَأَنَا أَلْتَمِسُ ذَلِکَ الْعَوْنَ۔

وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ إِسْحَاقُ الْحَنْظَلِیُّ عَنْ جَرِیرٍ وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ زَائِدَۃُ عَنْ مَنْصُورٍ۔

[حسن لغیرہ۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۴۰۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضہ حاصل کرنا اور ادائیگی میں اچھی نیت کا بیان
(١٠٩٥٨) عبدالرحمن بن قاسم اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) قرض وصول کرتیں۔ ان سے کہا گیا کہ آپ کے پاس ادائیگی کے لیے کچھ ہے نہیں قرض کیوں لیتی ہو ؟ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جس کی نیت قرض ادا کرنے کی ہو تو اللہ کی طرف سے اس کی مدد ہوتی ہے، میں اس کی مدد کو تلاش کرتی ہوں۔
(۱۰۹۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ غَالِبِ بْنِ حَرْبٍ الضَّبِّیُّ وَصَالِحُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَبِیبٍ الْحَافِظُ قَالاَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُجَبِّرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : أَنَّہَا کَانَتْ تَدَّایَنَ فَقِیلَ لَہَا مَا لَکِ وَالدَّیْنَ وَلَیْسَ عِنْدَکِ قَضَاء ٌ فَقَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَا مِنْ عَبْدٍ کَانَتْ لَہُ نِیَّۃٌ فِی أَدَائِ دَیْنِہِ إِلاَّ کَانَ لَہُ مِنَ اللَّہِ عَوْنٌ فَأَنَا أَلْتَمِسُ ذَلِکَ الْعَوْنَ ۔ وَرُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ عَائِشَۃَ۔

[حسن لغیرہ۔ اخرجہ الحاکم ۲۶۱۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضہ حاصل کرنا اور ادائیگی میں اچھی نیت کا بیان
(١٠٩٥٩) محمد بن علی فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) قرض لیتیں ان سے کہا گیا : آپ کو کیا ہے کہ آپ قرض لیتی ہیں ؟ فرماتی ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا ہے کہ جس کی قرض کو ادا کرنے کی نیت ہو اللہ اس کی مدد فرماتے ہیں، میں تو اس کی مدد کی متلاشی ہوں۔
(۱۰۹۵۹) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْفَضْلِ عَنْ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ الْفَضْلِ قَالَ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ یَقُولُ کَانَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا تَدَّانُ فَقِیلَ لَہَا مَا لَکِ وَالدَّیْنَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَا مِنْ عَبْدٍ کَانَتْ لَہُ نِیَّۃٌ فِی أَدَائِ دَیْنِہِ إِلاَّ کَانَ لَہُ مِنَ اللَّہِ عَزَّ وَجَلَّ عَوْنٌ ۔ فَأَنَا أَلْتَمِسُ ذَلِکَ الْعَوْنَ۔

لَفْظُ حَدِیثِ الْحَجَّاجِ وَقِیلَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ۔[حسن لغیرہ۔ اخرجہ احمد ۶/ ۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضہ حاصل کرنا اور ادائیگی میں اچھی نیت کا بیان
(١٠٩٦٠) حضرت عبداللہ بن جعفر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ اللہ رب العزت مقروض کے ساتھ ہوتا ہے جب تک وہ اپنا قرض ادا نہ کرے، اللہ اس بات کو ناپسند نہیں فرماتے، وہ اپنے غلام سے کہتے : ہمارے لیے قرض حاصل کیا کرو، مجھے ناپسند ہے کہ ایک رات بھی اللہ ہم سے دور ہو۔ کیونکہ یہ بات میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہے۔
(۱۰۹۶۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمُنْذِرِ أَبُو بَکْرٍ الْقَزَّازُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی فُدَیْکٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ سُفْیَانَ الأَسْلَمِیُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- یَقُولُ : إِنَّ اللَّہَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی مَعَ الدَّائِنِ حَتَّی یَقْضِیَ دَیْنَہُ مَا لَمْ یَکُنْ فِیمَا یَکْرَہُ اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ ۔ فَکَانَ یَقُولُ لِمَوْلًی لَہُ خُذْ لَنَا بِدَیْنٍ فَإِنِّی أَکْرَہُ أَنْ أَبِیتَ لَیْلَۃً إِلاَّ وَاللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ مَعِی لِلَّذِی سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔

تَابَعَہُ الْحُمَیْدِیُّ وَغَیْرُہُ عَنِ ابْنِ أَبِی فُدَیْکٍ۔ [ضعیف۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۴۰۹]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১০৯৬৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قرضہ حاصل کرنا اور ادائیگی میں اچھی نیت کا بیان
(١٠٩٦١) اسماعیل بن ابراہیم مخزومی اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا عبداللہ بن ابی ربیعہ سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ١٠ ہزار سے زیادہ قرض حاصل کیا، جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حنین کے دن واپس آئے تو مال بھی آیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ابن ابی ربیعہ کو بلاؤ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو تو نے قرض دیا تھا لے لو۔ اللہ آپ کے مال والاد میں برکت دے اور قرض کا بدلہ تو شکر اور مکمل ادا کرنا ہے، ہشام کہتے ہیں کہ اجر اور پورا ادا کرنا ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے دھوکا دیا وہ ہم سے نہیں۔
(۱۰۹۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ الْخَلِیلِ وَہِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ الْمَخْزُومِیُّ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- اسْتَسْلَفَہُ مَالاً بِضْعَۃَ عَشَرَ أَلْفًا فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- یَوْمَ حُنَیْنٍ قَدِمَ عَلَیْہِ مَالٌ فَقَالَ : ادْعُ لِی ابْنَ أَبِی رَبِیعَۃَ ۔ فَقَالَ لَہُ : خُذْ مَا أَسْلَفْتَ بَارَکَ اللَّہُ لَکَ فِی مَالِکَ وَوَلَدِکَ إِنَّمَا جَزَائُ السَّلَفِ الْحَمْدُ وَالْوَفَائُ ۔ قَالَ ہِشَامٌ : الأَجْرُ وَالْوَفَائُ ۔ وَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنْ غَشَّنَا فَلَیْسَ مِنَّا ۔ [حسن۔ اخرجہ ابن ماجہ ۲۴۲۴]
tahqiq

তাহকীক: