আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫৪৩ টি

হাদীস নং: ১৩১২৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشہور ہے کہ پھلوں میں عشر، جانوروں میں صدقہ، چاندی میں زکوۃ ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سب کا نام صدقہ رکھا ہے
(١٣١٢٤) ابوذر (رض) فرماتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا۔ پھر اس حدیث کو ذکر کیا جس میں آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا کہ جو آدمی فوت ہوگیا اور اس نے بکریاں چھوڑیں یا اونٹ چھوڑے یا گائیں چھوڑیں جن کی اس نے زکوۃ ادا نہیں کی تھی تو وہ اس آدمی کے پاس موٹے تازے ہو کر آئیں گے اور اپنے کھروں کے ساتھ اس آدمی کو روندیں گے اور اپنے سینگوں کے ساتھ اس کو ماریں گے، یہاں تک کہ لوگوں کے درمیان فیصلہ ہوجائے گا، پھر ان (جانوروں) کا پہلا (جانور) آخری پر دوبارہ لوٹے گا (یعنی جب آخری جانور گزر جائے گا) تو پہلا پھر آجائے گا۔
(۱۳۱۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرِو بْنُ السَّمَّاکِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُنَادِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَیْدٍ الطَّنَافِسِیُّ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ عَنْ مَعْرُورِ بْنِ سُوَیْدٍ عَنْ أَبِی ذَرٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : أَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَفِیہِ قَالَ : مَا مِنْ رَجُلٍ یَمُوتُ فَیَتْرُکُ غَنَمًا أَوْ إِبِلاً أَوْ بَقَرًا لَمْ یُؤَدِّ زَکَاتَہَا إِلاَّ جَائَ تْہُ أَعْظَمَ مَا تَکُونُ وَأَسْمَنَ تَطَؤُہُ بِأَظْلاَفِہَا وَتَنْطَحُہُ بِقُرُونِہَا حَتَّی یُقْضَی بَیْنَ النَّاسِ ثُمَّ یَعُودُ أُولاَہَا عَلَی أُخْرَاہَا ۔ أَخْرَجَاہُ فِی الصَّحِیحِ مِنْ حَدِیثِ الأَعْمَشِ فَسَمَّی الْوَاجِبَ فِی الْمَاشِیَۃِ زَکَاۃً۔ [صحیح۔ بخاری ۱۴۶۰۔ مسلم ۹۹۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مشہور ہے کہ پھلوں میں عشر، جانوروں میں صدقہ، چاندی میں زکوۃ ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سب کا نام صدقہ رکھا ہے
(١٣١٢٥) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ انگوروں کی زکوۃ اس کا اندازہ لگایا جائے گا، جیسا کھجوروں کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ پھر اس کی زکوۃ منقہ دی جائے گی جس طرح کھجوروں کی زکوۃ تمر یعنی خشک کھجوریں دی جاتی ہیں۔
(۱۳۱۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ الْمُزَکِّی حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ نَافِعٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ صَالِحٍ التَّمَّارُ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عَتَّابِ بْنِ أَسِیدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : فِی زَکَاۃِ الْکَرْمِ یُخْرَصُ کَمَا یُخْرَصُ النَّخْلُ ثُمَّ یُؤَدَّی زَکَاتُہُ زَبِیبًا کَمَا تُؤَدَّی زَکَاۃُ النَّخْلِ تَمْرًا ۔ فَسَمَّی الْعُشْرَ فِی الْکَرْمِ وَالنَّخْلِ زَکَاۃً۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تقسیم صدقات، اللہ تعالیٰ نے انھیں آٹھ حصوں میں تقسیم کیا ہے اور یہ زمین یا آسمان کی موجودگی تک رہیں گے

اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ وَالْعَامِلِینَ عَلَیْہَا وَالْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوبُہُمْ وَفِی الرِّقَابِ و
(١٣١٢٦) زیاد بن حارث صدائی جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابی ہیں، فرماتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا۔ میں نے اسلام قبول کرنے کے لیے سبقت کی۔ حدیث کو آگے ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک دوسرا آدمی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور اس نے کہا : اے اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے بھی صدقہ دیں تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے صدقات کے معاملے میں اپنے نبی یا کسی کے فیصلے کو پسند نہیں کیا، یہاں تک کہ خود اللہ تعالیٰ فیصلہ کر دے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے آٹھ افراد (حصوں) میں طے کردیا۔ اگر تو ان میں سے ہوا تو میں تجھے دے دوں گا یا یہ کہا کہ ہم تجھے تیرا حق دے دیں گے۔
(۱۳۱۲۶) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ دُرُسْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ نَصْرٍ الأَسَدَابَاذِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ حَمْدَانَ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِیٍّ : بِشْرُ بْنُ مُوسَی الأَسَدِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ یَعْنِی عَبْدَ اللَّہِ بْنَ یَزِیدَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِیَادِ بْنِ أَنْعُمَ حَدَّثَنِی زِیَادُ بْنُ نُعَیْمٍ الْحَضْرَمِیُّ قَالَ سَمِعْتُ زِیَادَ بْنَ الْحَارِثِ الصُّدَائِیَّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- یُحَدِّثُ قَالَ : أَتَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَبَایَعْتُہُ عَلَی الإِسْلاَمِ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ ثُمَّ أَتَاہُ آخَرُ فَقَالَ : أَعْطِنِی مِنَ الصَّدَقَۃِ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ یَرْضَ فِیہَا بِحُکْمِ نَبِیٍّ وَلاَ غَیْرِہِ فِی الصَّدَقَاتِ حَتَّی حَکَمَ ہُوَ فِیہَا فَجَزَّأَہَا ثَمَانِیَۃَ أَجْزَائٍ فَإِنْ کُنْتَ مِنْ تِلْکَ الأَجْزَائِ أَعْطَیتُکَ أَوْ أَعْطَیْنَاکَ حَقَّکَ ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تقسیم صدقات، اللہ تعالیٰ نے انھیں آٹھ حصوں میں تقسیم کیا ہے اور یہ زمین یا آسمان کی موجودگی تک رہیں گے

اللہ تعالیٰ نے فرمایا : { إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ وَالْعَامِلِینَ عَلَیْہَا وَالْمُؤَلَّفَۃِ قُلُوبُہُمْ وَفِی الرِّقَابِ و
(١٣١٢٧) ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آٹھ چیزوں پر صدقہ لینا فرض قرار دیا ہے، پھر انھیں آٹھ حصوں میں تقسیم کیا۔ آپ نے صدقہ ان چیزوں پر فرض قرار دیا ہے : 1 سونا، 2 چاندی 3 اونٹ 4 گائے 5 ۔ بکری 6 کھیتی 7 انگور 8 کھجور اور آٹھ قسم کے بندوں کو یہ صدقہ دیا جائے گا جن کا ذکر اس آیت میں ہے : {إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ۔۔۔} [التوبۃ : ٦٠]
(۱۳۱۲۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ : الْحُسَیْنُ بْنُ عَلُوسَا الأَسَدَابَاذِیُّ بِہَا أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ حَمْدَانَ الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ سُلَیْمَانَ یَعْنِی الْقَطِیعِیُّ حَدَّثَنَا الْمَسْرُوقِیُّ یَعْنِی مُوسَی بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِیِّ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ : فَرَضَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- الصَّدَقَۃَ مِنْ ثَمَانِیَۃِ أَصْنَافٍ ثُمَّ تُوضَعُ فِی ثَمَانِیَۃِ أَسْہُمٍ فَفَرَضَہَا فِی الذَّہَبِ وَالْوَرِقِ وَالإِبِلِ وَالْبَقَرِ وَالْغَنَمِ وَالزَّرْعِ وَالْکَرْمِ وَالنَّخْلِ وَتُوضَعُ فِی ثَمَانِیَۃِ أَسْہُمٍ فِی أَہْلِ ہَذِہِ الآیَۃِ {إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ } إِلَی آخَرِ الآیَۃِ إِسْنَادُ ہَذَا ضَعِیفٌ وَفِی نَصِّ الْکِتَابِ کِفَایَۃٌ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے ان اصناف میں سے ایک ہی کو صدقہ کی صنف قرار دیا
(١٣١٢٨) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے معاذ بن جبل (رض) کو جب یمن کی طرف بھیجا تو فرمایا : تو ایسی قوم کے پاس جا رہا ہے جو اہل کتاب ہیں، جب تو ان کے پاس جائے تو ان کو اس چیز کی دعوت دینا کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے اور محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں۔ اگر وہ اس بات کو مان لیں تو پھر ان کو بتاؤ کہ تم پر ایک دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی گئی ہیں۔ اگر وہ اس بات کو بھی مان لیں تو پھر بتاؤ کہ اللہ پاک نے تم پر صدقہ بھی فرض کیا ہے، جو امیر لوگوں سے لیا جائے گا اور غریبوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ اگر وہ اس بات کو بھی قبول کرلیں تو ان کے قیمتی مال سے بچنا اور مظلوم کی بددعا سے بھی بچنا؛ کیونکہ اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا۔
(۱۳۱۲۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنِی الْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ صَیْفِیٍّ عَنْ أَبِی مَعْبَدٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- لِمُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ حِینَ بَعَثَہُ إِلَی الْیَمَنِ: إِنَّکَ سَتَأْتِی قَوْمًا أَہْلَ کِتَابٍ فَإِذَا جِئْتَہُمْ فَادْعُہُمْ إِلَی أَنْ یَشْہَدُوا أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ فَإِنْ ہُمْ طَاعُوا لَکَ بِذَلِکَ فَأَخْبِرْہُمْ أَنَّ اللَّہَ قَدْ فَرَضَ عَلَیْہِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِی کُلِّ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ فَإِنْ ہُمْ طَاعُوا لَکَ بِذَلِکَ فَأَخْبِرْہُمْ أَنَّ اللَّہَ قَدْ فَرَضَ عَلَیْہِمْ صَدَقَۃً تُؤْخَذُ مِنْ أَغْنِیَائِہِمْ فَتُرَدُّ عَلَی فُقَرَائِہِمْ فَإِنْ ہُمْ طَاعُوا لَکَ بِذَلِکَ فَإِیَّاکَ وَکَرَائِمَ أَمْوَالِہِمْ وَاتَّقِ دَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّہُ لَیْسَ بَیْنَہُ وَبَیْنَ اللَّہِ حِجَابٌ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ حِبَّانَ بْنِ مُوسَی۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے ان اصناف میں سے ایک ہی کو صدقہ کی صنف قرار دیا
(١٣١٢٩) عبداللہ بن بلال ثقفی (رض) فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہا : قریب تھا کہ میں آپ کے بعد کسی بکری کے بچے یا بھیڑ جو صدقہ کی ہوتی کی وجہ سے قتل کردیتا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (یہ سن کر) فرمایا : اگر وہ مہاجر فقراء کو نہ دیا جاتا ہوتا تو میں اس سے صدقہ نہ لیتا۔
(۱۳۱۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یَعْقُوبُ بْنُ سُفْیَانُ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ: إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ السُّوسِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِالْعَزِیزِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مَیْسَرَۃَ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِاللَّہِ بْنِ الأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ ہِلاَلٍ الثَّقَفِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَقَالَ کِدْتُ أَنْ أُقْتَلَ بَعْدَکَ فِی عَنَاقٍ أَوْ شَاۃٍ مِنَ الصَّدَقَۃِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: لَوْلاَ أَنَّہَا تُعْطَی فُقَرَائَ الْمُہَاجِرِینَ مَا أَخَذْتُہَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے ان اصناف میں سے ایک ہی کو صدقہ کی صنف قرار دیا
(١٣١٣٠) حضرت حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ جب آدمی ایک ہی صنف سے صدقہ کرے تو اس کو آٹھ اجزاء میں تقسیم کر دے۔
(۱۳۱۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ : عَبْدُ اللَّہِ بْنُ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ السُّکَّرِیُّ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِیَۃَ عَنِ الْحَجَّاجِ عَنِ الْمِنْہَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَیْشٍ عَنْ حُذَیْفَۃَ قَالَ : إِذَا أَعْطَی الرَّجُلُ الصَّدَقَۃَ صِنْفًا وَاحِدًا مِنَ الأَصْنَافِ الثَّمَانِیَۃِ أَجْزَأَہُ۔ وَعَنِ الْحَجَّاجِ عَنْ عَطَائٍ بِنَحْوِہِ۔ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاۃَ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے ان اصناف میں سے ایک ہی کو صدقہ کی صنف قرار دیا
(١٣١٣١) حضرت شقیق بن سلمہ سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب (رض) کے پاس زکوۃ کا مال لایا گیا تو انھوں نے اسی طرح اہل بیت کو دے دیا جیسے ان کے پاس آیا تھا۔
(۱۳۱۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ الْحِمْصِیُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَۃَ عَنْ وَاصِلِ بْنِ حَیَّانَ وَحَکِیمِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ شَقِیقِ بْنِ سَلَمَۃَ قَالَ : أُتِیَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بِصَدَقَۃِ زَکَاۃٍ فَأَعْطَاہَا أَہْلَ بَیْتٍ کَمَا ہِیَ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے ان اصناف میں سے ایک ہی کو صدقہ کی صنف قرار دیا
(١٣١٣٢) سیدنا عمر بن خطاب (رض) سے منقطع روایت نقل کی گئی ہے۔
(۱۳۱۳۲) وَبِہَذَا الإِسْنَادِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَعَنِ الْمِنْہَالِ عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَیْشٍ عَنْ حُذَیْفَۃَ أَنَّہُمَا لَمْ یَکُونَا یَرَیَانِ بِہَذَا بَأْسًا۔ وَرَوَاہُ لَیْثُ بْنُ أَبِی سُلَیْمٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَہُوَ مُنْقَطِعٌ۔ وَالْحَسَنُ بْنُ عُمَارَۃَ مَتْرُوکٌ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے ان اصناف میں سے ایک ہی کو صدقہ کی صنف قرار دیا
(١٣١٣٣) حضرت سعید بن جبیر سے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان { اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآئِ ۔۔۔} [التوبۃ : ٦٠] کے متعلق منقول ہے کہ انھوں نے ایک آدمی سے کہا : اگر تو ایک صنف میں صدقہ دے دے تو یہ تجھے کفایت کر جائے گا۔
(۱۳۱۳۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو الأَدِیبُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الإِسْمَاعِیلِیُّ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُزَنِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ { إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ } قَالَ : یَجْزِیکَ أَنَ تَجْعَلَہَا فِی صِنْفٍ وَاحِدٍ مِنْ ہَذِہِ الأَصْنَافِ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الثَّوْرِیُّ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ وَیَحْیَی بْنُ عُثْمَانَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ سَعِیدٍ مِنْ قَوْلِہِ وَرَوَاہُ یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ عَنْ وُہَیْبٍ عَنْ عَطَائٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا فَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৩৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے ان اصناف میں سے ایک ہی کو صدقہ کی صنف قرار دیا
(١٣١٣٤) حضرت حکم نے ابراہیم سے کہا کہ میں اپنی زکوۃ ان آٹھ مصارف میں سے کسی ایک کو دے دوں جن کا ذکر اللہ تعالیٰ کی کتاب میں ہے : { اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآئِ ۔۔۔} [التوبۃ : ٦٠] انھوں نے کہا : ہاں۔
(۱۳۱۳۴) وَأَخْبَرَنَا الشَّرِیفُ أَبُو الْفَتْحِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی شُرَیْحٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِیزِ الْبَغَوِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْجَعْدِ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنِ الْحَکَمِ قَالَ قُلْتُ لإِبْرَاہِیمَ : أَضَعُ زَکَاۃَ مَالِی فِی صِنْفٍ مِنَ الأَصْنَافِ الَّذِینَ ذَکَرَ اللَّہُ فِی کِتَابِہِ {إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَائِ وَالْمَسَاکِینِ} إِلَی آخَرِ الآیَۃِ قَالَ نَعَمْ۔ وَرُوِّینَاہُ عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ وَعَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ۔ [صحیح]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے ان اصناف میں سے ایک ہی کو صدقہ کی صنف قرار دیا
(١٣١٣٥) شعبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حکم سے صدقہ کے متعلق پوچھا : کیا ایک ہی صنف کو دے دیا جائے گا جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں کیا ہے۔ انھوں نے کہا : کوئی حرج نہیں۔ میں نے پوچھا : آپ نے کس سے سنا ؟ انھوں نے کہا : یہ بات ابراہیم کہا کرتے تھے۔
(۱۳۱۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِینِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ہُذَیْلٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُخَرِّمِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ قَالَ قَالَ شُعْبَۃُ : أَلاَ تَعْجَبُونَ مِنْ جَرِیرِ بْنِ حَازِمٍ ہَذَا الْمَجْنُونِ أَتَانِی ہُوَ وَحَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ فَکَلَّمَانِی أَنْ أَکُفَّ عَنْ ذِکْرِ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَۃَ أَنَا أَکُفُّ عَنْ ذِکْرِہِ لاَ وَاللَّہِ لاَ أَکُفُّ عَنْ ذِکْرِہِ أَنَا وَاللَّہِ سَأَلْتُ الْحَکَمَ عَنِ الصَّدَقَۃِ تُجْعَلُ فِی صِنْفٍ وَاحِدٍ مِمَّا سَمَّی اللَّہُ فَقَالَ : لاَ بَأْسَ بِہِ قُلْتُ : مِمَّنْ سَمِعْتَ؟ قَالَ : کَانَ إِبْرَاہِیمُ یَقُولُہُ وَہَذَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَارَۃَ یُحَدِّثُ عَنِ الْحَکَمِ عَنْ یَحْیَی بْنِ الْجَزَّارِ عَنْ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ وَعَنِ الْحَکَمِ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا وَعَنِ الْحَکَمِ عَنْ حُذَیْفَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : لاَ بَأْسَ أَنْ یَجْعَلَ الرَّجُلُ الصَّدَقَۃَ فِی صِنْفٍ وَاحِدٍ۔ [صحیح۔ الکامل لابن عدی ۲/ ۲۸۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ کسی قوم کا صدقہ ان کے شہر سے منتقل نہ کیا جائے جب اس شہر میں مستحق موجود ہوں
(١٣١٣٦) سیدنا ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب معاذ بن جبل (رض) کو یمن کی طرف بھیجا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے معاذ ! تو اہل کتاب کے پاس جا رہا ہے، سب سے پہلے ان کو اللہ کی وحدانیت اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی رسالت کی دعوت دینی ہے۔ اگر وہ اس کو قبول کرلیں تو پھر ان کو بتانا کہ اللہ پاک نے ایک دن اور رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں، اگر وہ اس بات کو بھی قبول کرلیں تو پھر ان کو یہ بتانا ہے کہ اللہ پاک نے تم پر تمہارے مالوں میں سے صدقہ فرض کیا ہے، جو مال دار لوگوں سے لیا جائے گا اور غریب لوگوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ اگر وہ اس بات کو مان لیں تو پھر ان کے قیمتی مال سے بچنا ہے اور مظلوم کی بددعا سے بھی بچ؛ کیونکہ اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا۔
(۱۳۱۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ بْنُ أَبِی طَاہِرٍ الْعَنْبَرِیُّ أَخْبَرَنَا جَدِّی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ إِسْحَاقَ الْمَکِّیُّ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ صَیْفِیٍّ عَنْ أَبِی مَعْبَدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- لَمَّا بَعَثَ مُعَاذًا إِلَی الْیَمَنِ قَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِنَّکَ تَأْتِی قَوْمًا أَہْلَ کِتَابٍ فَادْعُہُمْ إِلَی شَہَادَۃِ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ فَإِنْ ہُمْ أَجَابُوکَ لِذَلِکَ فَأَعْلِمْہُمْ أَنَّ اللَّہَ قَدِ افْتَرَضَ عَلَیْہِم خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِی کُلِّ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ فَإِنْ ہُمْ أَجَابُوکَ لِذَلِکَ فَأَعْلِمْہُمْ أَنَّ اللَّہَ قَدِ افْتَرَضَ عَلَیْہِمْ صَدَقَۃً فِی أَمْوَالِہِمْ تُؤْخَذُ مِنْ أَغْنِیَائِہِمْ فَتُرَدُّ فِی فُقَرَائِہِمْ فَإِنْ ہُمْ أَجَابُوکَ لِذَلِکَ فَإِیَّاکَ وَکَرَائِمَ أَمْوَالِہِمْ وَإِیَّاکَ وَدَعْوَۃَ الْمَظْلُومِ فَإِنَّہَا لَیْسَ بَیْنَہَا وَبَیْنَ اللَّہِ حِجَابٌ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ یَحْیَی بْنِ مُوسَی عَنْ وَکِیعٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ وَغَیْرِہِ۔ [صحیح۔ متفق علیہ]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ کسی قوم کا صدقہ ان کے شہر سے منتقل نہ کیا جائے جب اس شہر میں مستحق موجود ہوں
(١٣١٣٧) انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم مسجد میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ اچانک ایک آدمی اونٹ پر آیا۔ اس نے اپنے اونٹ کو مسجد میں بٹھایا پھر اس کو باندھ دیا۔ پھر ان لوگوں کو کہا کہ تم میں سے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کون ہیں ؟ اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے درمیان ٹیک لگا کر بیٹھے تھے، ہم نے اس کو کہا کہ یہ سفید آدمی جو ٹیک لگائے ہوئے ہیں۔ پھر اس آدمی نے کہا کہ اے عبدالمطلب کے بیٹے ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں نے تمہیں جواب دیا ہے، اس آدمی نے کہا کہ اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں تم سے کچھ سوال کروں گا، دوران سوال اگر آپ کو کوئی بات گراں گزرے تو برا محسوس نہ کرنا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جو بھی سوال کرنا ہے کرو۔ اس نے کہا کہ میں تجھے تیرے رب اور جو تجھ سے پہلے لوگوں کا رب ہے کا واسطہ دیتا ہوں کہ کیا اللہ پاک نے تم کو تمام لوگوں کی طرف رسول بنا کر بھیجا ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” ہاں بالکل “ اس آدمی نے پھر کہا کہ میں تجھے اللہ کا واسطہ دیتا ہوں کہ کیا اللہ پاک نے آپ کو حکم دیا ہے کہ ہم ایک دن اور رات میں پانچ نمازیں پڑھیں ؟ فرمایا کہ ” ہاں بالکل “ اس آدمی نے پھر کہا کہ میں آپ کو اللہ کا واسطہ دے کر کہتا ہوں کہ کیا اللہ پاک نے آپ کو حکم دیا ہے کہ ہم سال میں ایک مہینے کے روزے رکھیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں۔ اس آدمی نے پھر کہا کہ میں آپ کو اللہ کا واسطہ دے کر کہتا ہوں کہ کیا اللہ پاک نے آپ کو حکم دیا ہے کہ آپ ہمارے مال دار لوگوں سے صدقہ وصول کریں اور غریبوں میں تقسیم کریں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جی ہاں تو آخر کار اس نے کہا کہ میں اس چیز پر ایمان لے آیا ہوں، جو چیز آپ لے کر آئے ہیں اور میں اپنی قوم کے لوگوں کو یہ پیغام دوں گا اور میں ضمام بن ثعلبہ بنو سعد بن بکر کا بھائی ہوں۔
(۱۳۱۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ حَدَّثَنِی سَعِیدٌ الْمَقْبُرِیُّ عَنْ شَرِیکِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّہُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَقُولُ : بَیْنَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- جُلُوسٌ فِی الْمَسْجِدِ إِذْ جَائَ رَجُلٌ عَلَی جَمَلٍ فَأَنَاخَہُ فِی الْمَسْجِدِ ثُمَّ عَقَلَہُ ثُمَّ قَالَ لَہُمْ : أَیُّکُمْ مُحَمَّدٌ؟ وَرَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مُتَّکِئٌّ بَیْنَ ظَہْرَانَیْہِمْ قَالَ فَقُلْنَا لَہُ : ہَذَا الرَّجُلُ الأَبْیَضُ الْمُتَّکِئُ فَقَالَ لَہُ الرَّجُلُ : یَا ابْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ لَہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : قَدْ أَجَبْتُکَ ۔ فَقَالَ الرَّجُلُ : یَا مُحَمَّدُ إِنِّی سَائِلُکَ فَمُشْتَدٌّ عَلَیْکَ فِی الْمَسْأَلَۃِ فَلاَ تَجِدَنَّ فِی نَفْسِکَ فَقَالَ : سَلْ مَا بَدَا لَکَ ۔ فَقَالَ الرَّجُلُ نَشَدْتُکَ بِرَبِّکَ وَرَبِّ مَنْ قَبْلَکَ آللَّہُ أَرْسَلَکَ إِلَی النَّاسِ کُلِّہِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اللَّہُمَّ نَعَمْ ۔ قَالَ : فَأَنْشُدُکَ اللَّہَ آللَّہُ أَمَرَکَ أَنْ تُصَلِّیَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ فِی الْیَوْمِ وَاللَّیْلَۃِ فَقَالَ : اللَّہُمَّ نَعَمْ ۔ قَالَ فَأَنْشُدُکَ اللَّہَ آللَّہُ أَمَرَکَ أَنْ نَصُومَ ہَذَا الشَّہْرِ مِنَ السَّنَۃِ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اللَّہُمَّ نَعَمْ۔ قَالَ أَنْشُدُکَ اللَّہَ آللَّہُ أَمَرَکَ أَنْ تَأْخُذَ ہَذِہِ الصَّدَقَۃَ مِنْ أَغْنِیَائِنَا فَتَقْسِمُہَا عَلَی فُقَرَائِنَا قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : اللَّہُمَّ نَعَمْ ۔ قَالَ الرَّجُلُ آمَنْتُ بِمَا جِئْتَ بِہِ وَأَنَا رَسُولُ مَنْ وَرَائِی مِنْ قَوْمِی وَأَنَا ضِمَامُ بْنُ ثَعْلَبَۃَ أَخُو بَنِی سَعْدِ بْنِ بَکْرٍ۔

رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنِ اللَّیْثِ۔[صحیح۔ بخاری ۶۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ کسی قوم کا صدقہ ان کے شہر سے منتقل نہ کیا جائے جب اس شہر میں مستحق موجود ہوں
(١٣١٣٨) عطاء بن ابو میمونہ سے روایت ہے کہ عمران بن حصین کو صدقہ کے لیے بھیجا گیا۔ جب وہ لوٹے تو لوگوں نے کہا کہ مال کہاں ہے ؟ تو انھوں نے کہا کہ مال کے لیے تم نے مجھے بھیجا تھا ؟ وہ تو ہم نے ان سے لیا جن سے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں لیتے تھے اور ان کو دے دیا جن کو ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں دیتے تھے۔
(۱۳۱۳۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِیُّ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَطَائِ بْنِ أَبِی مَیْمُونَۃَ حَدَّثَنِی أَبِی أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَیْنٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ بُعِثَ عَلَی الصَّدَقَۃِ فَلَمَّا رَجَعَ قَالُوا لَہُ : أَیْنَ الْمَالُ؟ قَالَ : وَلِلْمَالِ أَرْسَلْتُمُونِی أَخْذَنَاہَا مِنْ حَیْثُ کُنَّا نَأْخُذُہَا عَلَی عَہْدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَوَضَعْنَاہَا حَیْثُ کُنَّا نَضَعُہَا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ کسی قوم کا صدقہ ان کے شہر سے منتقل نہ کیا جائے جب اس شہر میں مستحق موجود ہوں
(١٣١٣٩) ابی جحفہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ ہم میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ لینے والے کو بھیجا تو اس نے مال دار لوگوں سے صدقہ لیا اور فقیر لوگوں میں تقسیم کیا اور آپ نے مجھے اونٹنی دینے کا حکم دیا۔
(۱۳۱۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِی بَکْرٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سَوَّارٍ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ عَنْ أَبِیہِ قَالَ : بَعَثَ النَّبِیُّ -ﷺ- فِینَا سَاعِیًا فَأَخَذَ الصَّدَقَۃَ مِنْ أَغْنِیَائِنَا فَوَضَعَہَا فِی فُقَرَائِنَا وَأَمَرَ لِی بِقَلُوصٍ۔ ہَذَا الْحَدِیثُ یُعْرَفُ بِأَشْعَثَ بْنِ سَوَّارٍ وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ کسی قوم کا صدقہ ان کے شہر سے منتقل نہ کیا جائے جب اس شہر میں مستحق موجود ہوں
(١٣١٤٠) ابو جحیفہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ صدقہ وصول کرنے والے کو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صدقہ لینے کے لیے بھیجا تو اس کو حکم دیا کہ وہ مال دار لوگوں سے صدقہ لے اور غریب لوگوں میں تقسیم کرے اور میں یتیم لڑکا تھا، میرے پاس مال نہیں تھا، آپ نے مجھے اونٹنی عطا کرنے کا حکم دیا۔
(۱۳۱۴۰) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَیَّۃَ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ یَزِیدَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ زَکَرِیَّا عَنِ الأَعْمَشِ عَنِ ابْنِ أَبِی جُحَیْفَۃَ عَنْ أَبِیہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَالَ : بَعَثَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَاعِیًا عَلَی الصَّدَقَۃِ فَأُمِرَ أَنْ یَأْخُذَ الصَّدَقَۃَ مِنْ أَغْنِیَائِنَا فَیَقْسِمُہَا فِی فُقَرَائِنَا وَکُنْتُ غُلاَمًا یَتِیمًا لاَ مَالَ لِی فَأَعْطَانِی مِنْہَا قَلُوصًا۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ کسی قوم کا صدقہ ان کے شہر سے منتقل نہ کیا جائے جب اس شہر میں مستحق موجود ہوں
(١٣١٤١) حضرت طاؤس سے روایت ہے کہ سیدنا معاذ (رض) نے کسی ایک آدمی کے بارے میں فیصلہ کیا جس نے (اپنا صدقہ اور زکوۃ وغیرہ) اپنے ضلع سے دوسرے ضلع کے رشتہ داروں میں منتقل کردیا تھا کہ اس کا عشر اور صدقہ ضلع کے رشتہ داروں کے لیے ہے۔
(۱۳۱۴۱) وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتَہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُطَرِّفُ بْنُ مَازِنٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ قَضَی أَیُّمَا رَجُلٍ انْتَقَلَ مِنْ مِخْلاَفِ عَشِیرَتِہِ إِلَی غَیْرِ مِخْلاَفِ عَشِیرَتِہِ فَعُشْرُہُ وَصَدَقَتُہُ إِلَی مِخْلاَفِ عَشِیرَتِہِ۔

[الام للشافعی ۲/ ۷۲]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جس نے کہا کہ کسی قوم کا صدقہ ان کے شہر سے منتقل نہ کیا جائے جب اس شہر میں مستحق موجود ہوں
(١٣١٤٢) حضرت عبداللہ (رض) سے روایت ہے کہ قریبی رشتہ داروں کے سوا (کسی اور کے لیے ایک شہر سے دوسرے شہر زکوۃ منتقل نہیں کی جائے گی۔
(۱۳۱۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِیٍّ الْمَرْوَزِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِمْرَانَ الْہَمَذَانِیُّ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا سَوَّارُ بْنُ مُصْعَبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ أَبِی سُلَیْمَانَ عَنْ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ قَالَ : لاَ تُخْرَجُ الزَّکَاۃُ مِنْ بَلَدٍ إِلَی بَلَدٍ إِلاَّ لِذِی قَرَابَۃٍ۔ مَوْقُوفٌ وَفِی إِسْنَادِہِ ضَعْفٌ۔ [ضعیف جداً]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৩১৪৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ علاقے میں جب اردگرد مستحق زکوۃ موجود نہ ہو تو اسے دوسرے علاقہ میں منتقل کرنا
(١٣١٤٣) سیدنا عدی بن حاتم (رض) سے روایت ہے کہ میں سیدنا عمر (رض) کے پاس آیا اور وہ میرے قوم کے لوگوں میں موجود تھے کہ انھوں نے (قبیلہ) طے کے دو ہزار آدمیوں کی ذمہ داری لگائی اور مجھ سے اعراض کیا تو میں نے کہا : اے امیرالمومنین ! آپ مجھے جانتے ہیں، عدی کہتے ہیں کہ وہ مسکرا دیے اور بات سمجھ گئے، انھوں نے کہا : جی ہاں۔ اللہ کی قسم ! میں تجھے جانتا ہوں، جب کفار نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا انکار کیا تو ایمان لایا، جب وہ پیٹھ پھیر کر بھاگے ، تو نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ساتھ دیا، جب انھوں نے غداری کی تو نے وفا کی، سب سے پہلا صدقہ (جس کی وجہ سے) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور آپ کے اصحاب کا چہرہ چمک اٹھا تھا وہ (قبیلہ) طے کا صدقہ تھا جسے تو لے کر آیا تھا، پھر انھوں نے مجھ سے معذرت کی اور کہا : میں نے (ایسی) قوم کے لیے فرض قرار دیا ہے جنہیں فاقہ نے کمزور کردیا ہے۔ وہ پورا قبیلہ فاقہ کا شکار ہے تاکہ انھیں ان کے حقوق مل جائیں۔
(۱۳۱۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ بْنِ حَفْصٍ الْمُقْرِئُ ابْنُ الْحَمَّامِیِّ رَحِمَہُ اللَّہُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ النَّجَّادُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ شَاکِرٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ : أَتَیْتُ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی أُنَاسٍ مِنْ قَوْمِی فَجَعَلَ یَفْرِضُ رِجَالاً مِنْ طَیِّئٍ فِی أَلْفَیْنِ وَیُعْرِضُ عَنِّی فَقُلْتُ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ أَتَعْرِفُنِی قَالَ فَضَحِکَ حَتَّی اسْتَلْقَی لِقَفَاہُ قَالَ : نَعَمْ وَاللَّہِ إِنِّی لأَعْرِفُکَ قَدْ آمَنْتَ إِذْ کَفَرُوا وَأَقْبَلْتَ إِذْ أَدْبَرُوا وَوَفَیْتَ إِذْ غَدَرُوا وَإِنَّ أَوَّلَ صَدَقَۃٍ بَیَّضَتْ وَجْہَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَوَجْہَ أَصْحَابِہِ صَدَقَۃُ طَیِّئٍ جِئْتَ بِہَا إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- ثُمَّ أَخَذَ یَعْتَذِرُ قَالَ : إِنَّمَا فَرَضْتُ لِقَوْمٍ أَجْحَفَتْ بِہِمُ الْفَاقَۃُ وَہُمْ فَاقَۃُ عَشَائِرِہِمْ لِمَا یَنُوبُہُمْ مِنَ الْحُقُوقِ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ مُخْتَصَرًا مِنْ حَدِیثِ أَبِی عَوَانَۃَ۔ [صحیح۔ آجد ۱/ ۴۵۔ رقم الحدیث ۳۱۶]
tahqiq

তাহকীক: