আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)

السنن الكبرى للبيهقي

طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৫৪৩ টি

হাদীস নং: ১১১৪৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ بیعِ سلم میں ” أَسْلَمْتُ عِنْدَ فُلاَن “ مکروہ ہے بلکہ ” سَلَّفْت “ کہنا چاہیے
(١١١٤٢) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں : یہ کہنا کہ میں فلاں چیز کے سپرد کیا گیا ہوں مکروہ ہے آپ فرماتے تھے کہ سپردگی صرف اللہ رب العلمین کے لیے ہے۔
(۱۱۱۴۲) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا سَعْدَانُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنِ ابْنِ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ سِیرِینَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّہُ کَانَ یَکْرَہُ ہَذِہِ الْکَلِمَۃَ أُسْلِمُ فِی کَذَا وَکَذَا وَیَقُولُ : إِنَّمَا الإِسْلاَمُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِینَ۔ [مصنف عبدالرزق ۱۴۱۱۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৪৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نرخ مقرر کرنے کا بیان
(١١١٤٣) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں : ایک آدمی اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور کہنے لگا : اے اللہ کے رسول ! ریٹ مقرر کردیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ سے دعا کرو ، پھر ایک اور آدمی آیا اور کہنے لگا : ریٹ مقرر کردیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ ہی نرخ بڑھاتا اور کم کرتا ہے۔ میں تمنا اور امید کرتا ہوں کہ میں اللہ تعالیٰ کو اس حالت میں ملوں کہ میں نے کسی پر ظلم نہ کیا ہو ۔
(۱۱۱۴۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْمُرَادِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی سُلَیْمَانُ یَعْنِی ابْنَ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی الْعَلاَئُ عَنْ أَبِیہِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّ رَجُلاً جَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ یَا رَسُولَ اللَّہِ سَعِّرْ فَقَالَ : بَلْ ادْعُ اللَّہَ ۔ ثُمَّ جَائَ ہُ رَجُلٌ فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ سَعِّرْ قَالَ : بَلِ اللَّہُ یَرْفَعُ وَیَخْفِضُ وَإِنِّی لأَرْجُو أَنْ أَلْقَی اللَّہَ وَلَیْسَتْ لأَحَدٍ عِنْدِی مَظْلَمَۃٌ ۔ رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی کِتَابِ السُّنَنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِیِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ۔

وَرَوَاہُ أَیْضًا إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنِ الْعَلاَئِ۔ [مسند احمد ۸۲۴۳،۸۶۳۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৪৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نرخ مقرر کرنے کا بیان
(١١١٤٤) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں چیزوں کے نرخ بڑھ گئے تو لوگوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! نرخ بڑھ گئے ہیں، آپ ہمارے لیے کوئی نرخ مقرر کردیں تو آپ نے فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰ ہی نرخ مقرر کرنے والا ہے، وہی نرخ کم کرنے والا اور بڑھا نے والا ہے۔ مجھے امید ہے کہ میں اللہ تعالیٰ کو اس حالت میں ملوں گا کہ مجھ سے کوئی ایک بھی خون یا مال کے بارے میں حق لینے والا نہیں ہوگا۔
(۱۱۱۴۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو نَصْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ شَبِیبٍ الْفَامِیُّ وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ مِنْ أَصْلِہِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْہَالٍ وَعَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ قَتَادَۃَ وَثَابِتٍ وَحُمَیْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ : َلاَ السِّعْرُ عَلَی عَہْدِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالُوا : یَا رَسُولَ اللَّہِ قَدْ غَلاَ السِّعْرُ فَسَعِّرْ لَنَا فَقَالَ : إِنَّ اللَّہَ ہُوَ الْمُسَعِّرُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّازِقُ وَإِنِّی لأَرْجُو أَنْ أَلْقَی رَبِّی وَلَیْسَ أَحَدٌ مِنْکُمْ یَطْلُبُنِی بِمَظْلَمَۃٍ فِی دَمٍ وَلاَ مَالٍ۔ [مسند احمد ۲۸۶۳،۱۴۱۰۳]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نرخ مقرر کرنے کا بیان
(١١١٤٥) گزشتہ حدیث کی طرح ہے، اس میں صرف یہ زیادتی ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بیشک اللہ تعالیٰپیدا کرنے والا ہے، وہی روزی تنگ اور فرخ کرنے والا ہے رزق دینے والا اور نرخ مقرر کرنے والا ہے۔
(۱۱۱۴۵) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْخَیْرِ: جَامِعُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْوَکِیلُ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُحَمَّدَابَاذِیُّ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِیدٍ الدَّارِمِیُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِیلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ فَذَکَرَہُ بِنَحْوِہِ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ ہُوَ الْخَالِقُ الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الرَّازِقُ الْمُسَعِّرُ۔ أَخْرَجَہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِی شَیْبَۃَ عَنْ عَفَّانَ وَرُوِیَ فِی ذَلِکَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔وَأَمَّا الأَثَرُ الَّذِی۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نرخ مقرر کرنے کا بیان
(١١١٤٦) حضرت سعید بن مسیب فرماتے ہیں : حضرت عمر حضرت حاطب بن ابی بلتعہ کے پاس سے گزرے، وہ بازار میں کش مش بیچ رہے تھے، حضرت عمر نے فرمایا : یا تو آپ ریٹ کم کریں یا پھر ہمارے بازار سے چلے جائیں۔ یہ مختصر ہے یہ تمام حدیث امام شافعی نے روایت کی ہے۔ قاسم بن محمد کہتے ہیں : حضرت عمر عید گاہ کے بازار میں حضرت حاطب (رض) کے پاس سے گزرے، ان کے سامنے دو ٹوکریاں کش مش کی بھری پڑی تھیں۔ حضرت عمر (رض) نے ان سے ان کا نرخ پوچھا تو انھوں نے کہا : دو مد ایک درہم میں دے رہا ہوں۔ حضرت عمر (رض) ان سے کہنے لگے : مجھے طائف سے آنے والے ایک قافلے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ آپ کے نرخ کا اعتبار کرتے ہیں یا تو آپ نرخ کم کریں یا پھر گھر میں بیٹھ کر بیچیں جیسے چاہیں۔ چنانچہ جب حضرت عمر گھر آئے اور سوچ بچار کی تو پھر حضرت حاطب (رض) کے گھر ان سے ملنے گئے اور ان سے کہا : جو کچھ میں نے آپ سے کہا وہ میری طرف سے کوئی زبردستی نہیں اور نہ میری طرف سے وہ فیصلہ تھا، میں نے یہ بات صرف شہریوں کی بھلائی کے لیے کی تھی۔ اب آپ جہاں چاہیں بیچیں اور جتنے میں چاہیں بیچیں ۔
(۱۱۱۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَالِکٌ عَنْ یُونُسَ بْنِ یُوسُفَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ قَالَ : مَرَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ عَلَی حَاطِبِ بْنِ أَبِی بَلْتَعَۃَ وَہُوَ یَبِیعُ زَبِیبًا لَہُ بِالسُّوقِ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ : إِمَّا أَنْ تَزِیدَ فِی السِّعْرِ وَإِمَّا أَنْ تَرْفَعَ مِنْ سُوقِنَا۔ فَہَذَا مُخْتَصَرٌ۔وَتَمَامُہُ فِیمَا رَوَی الشَّافِعِیُّ عَنِ الدَّرَاوَرْدِیِّ عَنْ دَاوُدَ بْنِ صَالِحٍ التَّمَّارِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ : أَنَّہُ مَرَّ بِحَاطِبٍ بِسُوقِ الْمُصَلَّی وَبَیْنَ یَدَیْہِ غَرَارَتَانِ فِیہِمَا زَبِیبٌ فَسَأَلَہُ عَنْ سِعْرِہِمَا فَسَعَّرَ لَہُ مُدَّیْنِ لِکُلِّ دِرْہَمٍ۔ فَقَالَ لَہُ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ قَدْ حُدِّثْتُ بِعِیرٍ مُقْبِلَۃٍ مِنَ الطَّائِفِ تَحْمِلُ زَبِیبًا وَہُمْ یَعْتَبِرُونَ بِسِعْرِکَ فَإِمَّا أَنْ تَرْفَعَ فِی السِّعْرِ وَإِمَّا أَنْ تُدْخِلَ زَبِیبَکَ الْبَیْتَ فَتَبِیعَہُ کَیْفَ شِئْتَ۔ فَلَمَّا رَجَعَ عُمَرُ حَاسَبَ نَفْسَہُ ثُمَّ أَتَی حَاطِبًا فِی دَارِہِ فَقَالَ لَہُ : إِنَّ الَّذِی قُلْتُ لَیْسَ بِعَزْمَۃٍ مِنِّی وَلاَ قَضَائٍ إِنَّمَا ہُوَ شَیْء ٌ أَرَدْتُ بِہِ الْخَیْرَ لأَہْلِ الْبَلَدِ فَحَیْثُ شِئْتَ فَبِعْ وَکَیْفَ شِئْتَ فَبِعْ۔ وَہَذَا فِیمَا کَتَبَ إِلَیَّ أَبُو نُعَیْمٍ : عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ الْحَسَنِ الإِسْفَرَائِینِیُّ أَنَّ أَبَا عَوَانَۃَ أَخْبَرَہُمْ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُزَنِیُّ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ فَذَکَرَہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذخیرہ اندوزی کا بیان
(١١١٤٧) سعید بن مسیب معمر (رض) سینقل فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ذخیرہ اندوزی کرنے والا غلط کار ہے۔ کسی نے حضرت سعید بن مسیب سے کہا : آپ بھی تو احتکار کرتے ہیں ؟ سعید بن مسیب نے کہا : معمر جو یہ حدیث بیان کرتے ہیں وہ خودبھی ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں۔
(۱۱۱۴۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنِی مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو الْحَرَشِیُّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو صَالِحِ ابْنُ بِنْتِ یَحْیَی بْنِ مَنْصُورٍ الْقَاضِی أَخْبَرَنَا جَدِّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو أَخْبَرَنَا الْقَعْنَبِیُّ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ عَنْ یَحْیَی قَالَ کَانَ سَعِیدُ بْنُ الْمُسَیَّبِ یُحَدِّثُ أَنَّ مَعْمَرًا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ احْتَکَرَ فَہُوَ خَاطِئٌ ۔ فَقَالَ إِنْسَانٌ لِسَعِیدٍ : فَإِنَّکَ تَحْتَکِرُ فَقَالَ سَعِیدٌ : مَعْمَرٌ الَّذِی کَانَ یُحَدِّثُ ہَذَا الْحَدِیثَ کَانَ یَحْتَکِرُ۔

رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنِ الْقَعْنَبِیِّ۔ [مسلم ۱۶۰۵]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذخیرہ اندوزی کا بیان
(٨ ١١١٤) حضرت معمر بن ابی معمر فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ذخیرہ اندوزی صرف غلط کار ہی کرتا ہے ، ، عطاء کہتے ہیں کہ میں نے سعید (رض) سے کہا : آپ بھی احتکار کرتے ہیں ؟ انھوں نے کہا : معمر بھی احتکار کرتے تھے۔ ایک حدیث میں ہے کہ سعید بن مسیب (رض) انگوروں میں احتکار کرتے تھے ۔

شیخ فرماتے ہیں : احتکار کی تفصیل کتب فقہ میں بیان کی گئی ہے اور میرا ان دونوں حضرات کے متعلق یہ گمان ہے کہ وہ ممنوع احتکار نہیں کرتے تھے اور حضرت ابو امامہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گندم کے احتکار سے منع کیا ہے۔
(۱۱۱۴۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدَ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی بْنِ أَبِی قُمَاشٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَیُّوبَ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ مَعْمَرِ بْنِ أَبِی مَعْمَرٍ أَحَدِ بَنِی عَدِیِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَحْتَکِرُ إِلاَّ خَاطِئٌ ۔ فَقُلْتُ لِسَعِیدٍ : فَإِنَّکَ تَحْتَکِرُ قَالَ : وَمَعْمَرٌ کَانَ یَحْتَکِرُ۔ لَفْظُ حَدِیثِ أَبِی عَبْدِ اللَّہِ وَلَیْسَ فِی رِوَایَۃِ ابْنِ عَبْدَانَ أَحَدِ بَنِی عَدِیِّ بْنِ کَعْبٍ وَزَادَ فِی آخِرِہِ قَالَ عَمْرٌو : کَانَ سَعِیدٌ یَحْتَکِرُ الزَّیْتَ۔ أَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ قَالَ حَدَّثَنِی أَصْحَابُنَا عَنْ عَمْرِو بْنِ عَوْنٍ۔

قَالَ الشَّیْخُ رَحِمَہُ اللَّہُ لِلاِحْتِکَارِ تَفْصِیلٌ یُذْکَرُ فِی الْفِقْہِ وَظَنِّی بِہِمَا أَنَّہُمَا احْتَکَرَا عَلَی غَیْرِ الْوَجْہِ الْمَنْہِیِّ عَنْہُ۔ وَرُوِّینَا عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- أَنْ یُحْتَکَرَ الطَّعَامُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذخیرہ اندوزی کا بیان
(٩ ١١١٤) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص اس نیت سے احتکار کرتا ہے کہ اس کا نرخ بڑھ جائے تو ایسا انسان غلطی پر ہے۔ ایسے انسان سے اللہ تعالیٰ کا ذمہ ختم ہوجاتا ہے۔
(۱۱۱۴۹) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ صَالِحِ بْنِ ہَانِئٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ إِسْحَاقَ الْغَسِیلِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ النَّرْسِیُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ احْتَکَرَ یُرِیدُ أَنْ یُغَالِیَ بِہَا عَلَی الْمُسْلِمِینَ فَہُوَ خَاطِئٌ وَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ ذِمَّۃُ اللَّہِ ۔ [اخرجہ الحاکم]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذخیرہ اندوزی کا بیان
(١١١٥٠) حضرت معقل بن یسار (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا : جس شخص نے مسلمانوں کے نرخوں میں کسی قسم کا دخل دیا جس سے اشیاء کی قیمتیں بڑھ جائیں تو اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے دن بڑی آگ میں پھینکے گا۔
(۱۱۱۵۰) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا زَیْدُ بْنُ أَبِی لَیْلَی أَبُو الْمُعَلَّی الْعَدَوِیُّ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ یَقُولُ : دَخَلَ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ زِیَادٍ عَلَی مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ فَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ یَسَارٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنْ دَخَلَ فِی شَیْئٍ مِنْ أَسْعَارِ الْمُسْلِمِینَ لِیُغْلِیَہُ عَلَیْہِمْ کَانَ حَقًّا عَلَی اللَّہِ أَنْ یَقْذِفَہُ فِی مُعْظَمٍ مِنَ النَّارِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ

وَرَوَاہُ الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَیْمَانَ عَنْ زَیْدٍ زَادَ فِیہِ رَأْسُہُ أَسْفَلَہُ۔ [مسند طیاسی ۹۷۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذخیرہ اندوزی کا بیان
(١١١٥١) حضرت عمربن خطاب (رض) فرماتے ہیں کہسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بازار میں چیزیں لاکر بیچنے والا رزق دیا جاتا ہے جبکہ احتکار کرنے والے پر لعنت کی جاتی ہے۔
(۱۱۱۵۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَبِی طَالِبٍ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ عَلِیِّ بْنِ سَالِمِ بْنِ ثَوْبَانَ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدِ بْنِ جُدْعَانَ عَنْ سَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْجَالِبُ مَرْزُوقٌ وَالْمُحْتَکِرُ مَلْعُونٌ ۔ تَفَرَّدَ بِہِ عَلِیُّ بْنُ سَالِمٍ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ قَالَ الْبُخَارِیُّ : لاَ یُتَابَعُ فِی حَدِیثِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ذخیرہ اندوزی کا بیان
(١١١٥٢) حضرت ابو ربیعہ فرماتے ہیں کہ ایک دن حضرت عمر (رض) بازار گے تو آپ نے محسوس کیا کہ لوگ اپنے زائد سونے میں احتکار کر رہے ہیں تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ ہمارے پاس رزق لاتا ہے حتیٰ کہ جب وہ ہمارے بازار میں آتا ہے تو کچھ قومیں کھڑی ہوجاتی ہیں اور مسکینوں اور بیواؤں سے سونے کو چھپا کر رکھ لیتے ہیں، یعنی احتکار کرتے ہیں حتیٰ کہ جب بازار میں سامان لانے والا نکلتا ہے تو یہ احتکار کرنے والے اپنی مرضی کے مطابق بیچتے ہیں۔ لیکن جو تاجر گرمیوں اور سردیوں میں سامان لے کر آئے اور ہمارے بازار میں قیام کرے تو ایسا تاجر عمر کا مہمان ہے، وہ اپنا سامان بیچے جیسے اللہ تعالیٰ چاہتا ہے اور روک رکھے جیسے اللہ تعالیٰ چاہے۔
(۱۱۱۵۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ وَہْبٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی رَبِیعَۃَ عَنْ أَبِیہِ : أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ خَرَجَ إِلَی السُّوقِ فَرَأَی نَاسًا یَحْتَکِرُونَ بِفَضْلِ أَذْہَابِہِمْ فَقَالَ عُمَرَ : لاَ وَلاَ نُعْمَۃَ عَیْنٍ یَأْتِینَا اللَّہُ عَزَّ وَجَلَّ بِالرِّزْقِ حَتَّی إِذَا نَزَلَ بِسُوقِنَا قَامَ أَقْوَامٌ فَاحْتَکَرُوا بِفَضْلِ أَذْہَابِہِمْ عَنِ الأَرْمَلَۃِ وَالْمِسْکِینِ إِذَا خَرَجَ الْجُلاَّبُ بَاعُوا عَلَی نَحْوِ مَا یُرِیدُونَ مِنَ التَّحَکُّمِ وَلَکِنْ أَیُّمَا جَالِبٍ جَلَبَ یَحْمِلُہُ عَلَی عَمُودِ کَبِدِہِ فِی الشِّتَائِ وَالصَّیْفِ حَتَّی یَنْزِلَ بِسُوقِنَا فَذَلِکَ ضَیْفٌ لِعُمَرَ فَلْیَبِعْ کَیْفَ شَائَ اللَّہُ وَلْیُمْسِکْ کَیْفَ شَائَ اللَّہُ۔ وَذَکَرَہُ مَالِکٌ فِی الْمُوَطَّإِ مُرْسَلاً عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی چیز میں بیع سلف کرے تو اسے دوسرے کی طرف منتقل نہ کرے اور نہ اسے اپنے قبضے میں لینے سے پہلے بیچے
(١١١٥٣) حضرت ابو سعید (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جب تو کسی چیز میں بیع سلف کرے تو اسے غیر کی طرف منتقل نہ کر اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : جو شخص کسی شی میں بیع سلف کرے وہ اسے غیر کی طرف منتقل نہ کرے ۔

اور اعتبار اس حدیث پر ہے جس میں گندم کو اپنے قبضے میں لینے سے پہلے بیچنے سے منع کیا گیا ہے۔
(۱۱۱۵۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِیسَی حَدَّثَنَا أَبُو بَدْرٍ : شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ ح وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ الأَصْبَہَانِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا أَبُو یَعْلَی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ نُمَیْرٍ حَدَّثَنَا شُجَاعُ بْنُ الْوَلِیدِ حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ خَیْثَمَۃَ عَنْ سَعْدٍ الطَّائِیِّ عَنْ عَطِیَّۃَ عَنْ أَبِی سَعِیدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : إِذَا أَسْلَفْتَ فِی شَیْئٍ فَلاَ تَصْرِفْہُ إِلَی غَیْرِہِ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ الرُّوذْبَارِیِّ : مَنْ أَسْلَفَ فِی شَیْئٍ فَلاَ یَصْرِفْہُ إِلَی غَیْرِہِ ۔

وَالاِعْتِمَادِ عَلَی حَدِیثِ النَّہْیِّ عَنْ بَیْعِ الطَّعَامِ قَبْلَ أَنْ یُسْتَوْفَی۔ فَإِنَّ عَطِیَّۃَ الْعَوْفِیَّ لاَ یُحْتَجُّ بِہِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৫৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی چیز میں بیع سلف کرے تو اسے دوسرے کی طرف منتقل نہ کرے اور نہ اسے اپنے قبضے میں لینے سے پہلے بیچے
(١١١٥٤) زید بن خلیدہ فرماتے ہیں کہ میں نے ابن عمر (رض) سے بیع سلف کے بارے میں پوچھا ، میں نے ان سے کہا : ہم بیع سلف کرتے ہیں اور کہتے ہیں : اگر ہمیں گندم دی گئی تو فلاں نرخ پر لیں گے اور تر کھجوردی گئی تو فلاں نرخ پر لیں گے۔ انھوں نے جواب دیا : ہر موسمِ گرما میں معلوم چاندی کے ساتھ بیع سلم کر اگر وہ تجھے دے اور اگر نہ دے تو اپنا راس المال واپس لے لو اور اسے کسی دوسرے سامان کے عوض مت بیچ۔
(۱۱۱۵۴) أَخْبَرَنَا عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ حَدَّثَنَا ہِشَامُ بْنُ عَلِیٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ حُصَیْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زَیْدِ بْنِ خُلَیْدَۃَ قَالَ : سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ السَّلَفِ قُلْتُ إِنَّا نُسْلِفُ فَنَقُولُ : إِنْ أُعْطِینَا بُرًّا فَبِکَذَا وَإِنْ أُعْطِینَا تَمْرًا فَبِکَذَا قَالَ : أَسْلِمْ فِی کُلِّ صَنْفٍ وَرِقًا مَعْلُومَۃً فَإِنْ أَعْطَاکَہُ وَإِلاَّ فَخُذْ رَأْسَ مَالِکَ وَلاَ تَرُدَّہُ فِی سِلْعَۃٍ أُخْرَی۔ [مسند ابن ابی شیبہ ۲۱۴۰۰]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৬০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی چیز میں بیع سلف کرے تو اسے دوسرے کی طرف منتقل نہ کرے اور نہ اسے اپنے قبضے میں لینے سے پہلے بیچے
(١١١٥٥) حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتی ہیں کہ میں مروان بن حکم کے پاس مدینہ میں گیا، مروان نے بیع صکوک جس کی مدت مقرر ہوتی ہے حلال قرار دی تھی مکمل طور پر قبضے میں لینے سے پہلے۔ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ میں نے اسے کہا : تو نے سود کو حلال قرار دیا ہے، چنانچہ گندم بیچی جاتی ہے، حالانکہ اسے اپنے قبضے میں نہیں لیا گیا ہوتا اور میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص گند م خریدے وہ اسے پورا ماپ لینے سے پہلے نہ بیچے چنانچہ مروان نے اس بیع سے روک دیا۔
(۱۱۱۵۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمِصْرِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ أَیُّوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی مَرْیَمَ حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ حَدَّثَنِی الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : أَنَّہُ دَخَلَ عَلَی مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ وَہُوَ بِالْمَدِینَۃِ وَکَانَ مَرْوَانُ قَدْ أَحَلَّ بَیْعَ الصُّکُوکِ الَّتِی بِالآجَالِ قَبْلَ أَنْ تُسْتَوْفَی فَقَالَ لَہُ أَبُو ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللَّہِ عَنْہُ : أَحْلَلْتَ الرِّبَا بِیعَ الطَّعَامُ قَبْلَ أَنْ یُسْتَوْفَی وَأَشْہَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَقُولُ : مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلاَ یَبِیعُہُ حَتَّی یَسْتَوْفِیَہُ ۔ فَرَدَّ مَرْوَانُ بْنُ الْحَکَمِ ذَلِکَ الْبَیْعَ۔ [مسلم ۱۵۲۸]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৬১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص کسی چیز میں بیع سلف کرے تو اسے دوسرے کی طرف منتقل نہ کرے اور نہ اسے اپنے قبضے میں لینے سے پہلے بیچے
(١١١٥٦) سلمان بن یسار فرماتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ (رض) نے مروان سے کہا : تو نے بیعصکوک کو حلال قرار دیا ہے حالانکہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گندم ماپ لینے سے پہلے بیچنے سے منع کیا ہے۔ کہتے ہیں کہ پھر مروان نے خطبہ دیا اور اس بیع سے روک دیا، سلمان بن یسارفرماتے ہیں کہ میں نے سپاہیوں کو دیکھا وہ لوگوں کے ہاتھوں سے اسے چھین رہے تھے ۔
(۱۱۱۵۶) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنِی الضَّحَّاکُ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الأَشَجِّ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّہُ قَالَ لِمَرْوَانَ : أَحْلَلْتَ بَیْعَ الصِّکَاکِ وَقَدْ نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ بَیْعِ الطَّعَامِ قَبْلَ أَنْ یُسْتَوْفَی قَالَ فَخَطَبَ مَرْوَانُ وَنَہَی عَنْ بَیْعِہَا۔ قَالَ سُلَیْمَانُ بْنُ یَسَارٍ فَرَأَیْتُ الْحَرَسَ یَأْخُذُونَہَا مِنْ أَیْدِی النَّاسِ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৬২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کسی چیز میں ناپ کر بیع سلم کی گئی ہو تو اس میں ناپنے کا طریقہ
(١١١٥٧) عباد بن جعفر فرماتے ہیں کہ ابن عمر نے کوئی چیز خریدی تو انھیں وزن میں چیز کم دی گئی تو حضرت عبداللہ بن عمر نے فرمایا : اپنے ہاتھوں کو حرکت میں لا (یعنی وزن پورا کر ) انھیں اپنے سر پر باندھ کر نہ رکھ، میرے لیے تو وہی ہے جو مکیال (کنڈا) وزن کرے گا ۔
(۱۱۱۵۷) أَخْبَرَنَا أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ عَیَّاشٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ : أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ابْتَاعَ شَیْئًا فَحُثِیَ لَہُ فِی الْمِکْیَالِ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: أَرْسِلْ یَدَکَ وَلاَ تُمْسِکْ عَلَی رَأْسِہِ فَإِنَّمَا لِی مَا أَخَذَ الْمِکْیَالُ۔[ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৬৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جب کسی چیز میں ناپ کر بیع سلم کی گئی ہو تو اس میں ناپنے کا طریقہ
(١١١٥٨) عطائ فرماتے ہیں کہ نہ گھٹیاہو گی نہ کم تر ہوگی اور نہ جھٹکا دیا جائے گا۔
(۱۱۱۵۸) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ حَدَّثَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ أَنَّہُ قَالَ : لاَ دَقَّ وَلاَ رَدْمَ وَلاَ زَلْزَلَۃَ۔ [ضعیف]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৬৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وزن اور ناپ کی اصل حجازی ہے اور جب ایک ہی جنس کو کم وبیش کر کے بیچا جائے تو یہ سود ہے
(١١١٥٩) حضرت ابن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مکیال (ناپنے کا آلہ) اہلِ مدینہ کا ہی قابل اعتبار ہے اور وزن کے پیمانے اہل مکہ کے ہوں گے ۔
(۱۱۱۵۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ بْنُ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَیُّوبَ الطَّبَرَانِیُّ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِیزِ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ حَنْظَلَۃَ بْنِ أَبِی سُفْیَانَ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : الْمِکْیَالُ مِکْیَالُ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ وَالْوَزْنُ وَزْنُ أَہْلِ مَکَّۃَ ۔ [ابوداؤد ۳۳۴۰، نسائی ۴/۲۲۴]
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৬৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ وزن اور ناپ کی اصل حجازی ہے اور جب ایک ہی جنس کو کم وبیش کر کے بیچا جائے تو یہ سود ہے
(١١١٦٠) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مکیال اہل مکہ کا اور وزن اہل مدینہ کا معتبر ہے۔
(۱۱۱۶۰) وَأَخْبَرَنَا عَلِیٌّ أَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ حَدَّثَنَا ابْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِیٍّ

(ح) وَأَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِیدِ النَّرْسِیُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِیٍّ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَیْرِیُّ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ حَنْظَلَۃَ عَنْ طَاوُسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ النَّبِیُّ -ﷺ- : الْمِکْیَالُ مِکْیَالُ أَہْلِ مَکَّۃَ وَالْمِیزَانُ مِیزَانُ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ ۔ قَالَ سُلَیْمَانُ ہَکَذَا رَوَاہُ أَبُو أَحْمَدَ فَقَالَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فَخَالَفَ أَبَا نُعَیْمٍ فِی لَفْظِ الْحَدِیثِ وَالصَّوَابُ مَا رَوَاہُ أَبُو نُعَیْمٍ بِالإِسْنَادِ وَاللَّفْظِ۔
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১১১৬৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلّے کو ماپنے سے برکت حاصل کرنے کا بیان
(١١١٦١) حضرت عبداللہ بن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : پیمانے اہل مکہ کے زیادہ معتبر ہیں اور وزن اہل مدینہ کا زیادہ معتبر ہے۔
(۱۱۱۶۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو سَعِیدِ بْنُ أَبِی عَمْرٍو وَأَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ وَأَبُو صَادِقِ بْنُ أَبِی الْفَوَارِسِ وَأَبُو عُثْمَانَ : سَعِیدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدَانَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا ہَارُونُ بْنُ سُلَیْمَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَہْدِیٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِیکَرِبَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : کِیلُوا طَعَامَکُمْ یُبَارَکْ لَکُمْ ۔

وَکَذَلِکَ رَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ وَیَحْیَی بْنُ حَمْزَۃَ عَنْ ثَوْرِ بْنِ یَزِیدَ وَقَالاَ : یُبَارَکْ لَکُمْ فِیہِ ۔

[مسند احمد ۴۱۴۵ ، ۲۳۹۰۴]
tahqiq

তাহকীক: