আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
طب کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৫৪৩ টি
হাদীস নং: ১১০০৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جو شخص یہ کہے کہ خوشحالی کے وقت ادا کر دوں گا
(١١٠٠٢) حضرت ابن عباس (رض) اللہ تعالیٰ کے فرمان : (وَمَنْ کَانَ فَقِیرًا فَلْیَأْکُلْ بِالْمَعْرُوفِ ) کے بارے میں فرماتے ہیں : سرپرست بھوک مٹاسکتا ہے اور ستر ڈھا پنے کے لیے اس کے مال سے کپڑا بھی لے سکتا ہے، اضافی دودھ پی سکتا ہے اور زائد سواری پر سوار بھی ہوسکتا ہے، بعد میں اگر خوشحالی ہوجائے تو لوٹادے ورنہ حلال ہے “۔
عبیدہ ، مجاہد اور سعید بن خیبروغیرھ فرماتے ہیں کہ قضاکرے گا اور حسن بصری اور عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ قضا نہیں کرے گا۔
عبیدہ ، مجاہد اور سعید بن خیبروغیرھ فرماتے ہیں کہ قضاکرے گا اور حسن بصری اور عطاء بن ابی رباح فرماتے ہیں کہ قضا نہیں کرے گا۔
(۱۱۰۰۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْحَسَنِ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ الْحُسَیْنِ حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِی إِیَاسٍ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ عَبْدِ الأَعْلَی عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِی قَوْلِہِ (وَمَنْ کَانَ فَقِیرًا فَلْیَأْکُلْ بِالْمَعْرُوفِ) قَالَ : یَأْکُلُ وَالِی الْیَتِیمِ مِنْ مَالِ الْیَتِیمِ قُوتَہُ وَیَلْبَسُ مِنْہُ مَا یَسْتُرُہُ وَیَشْرَبُ فَضْلَ اللَّبَنِ وَیَرْکَبُ فَضْلَ الظُّہْرِ فَإِنْ أَیْسَرَ قَضَی وَإِنْ أَعْسَرَ کَانَ فِی حِلٍّ۔
ورُوِّینَا عَنْ عَبِیدَۃَ وَمُجَاہِدٍ وَسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَأَبِی الْعَالِیَۃِ أَنَّہُمْ قَالُوا : یَقْضِیہِ وَرُوِّینَا عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ وَعَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ : لاَ یَقْضِیہِ۔ [روایت ضعیف ہے]
ورُوِّینَا عَنْ عَبِیدَۃَ وَمُجَاہِدٍ وَسَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ وَأَبِی الْعَالِیَۃِ أَنَّہُمْ قَالُوا : یَقْضِیہِ وَرُوِّینَا عَنِ الْحَسَنِ الْبَصْرِیِّ وَعَطَائِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ : لاَ یَقْضِیہِ۔ [روایت ضعیف ہے]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০০৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سرپرست یتیم کے مال کی اصلاح کے لیے اپنے مال کو اس کے مال کے ساتھ ملا سکتا ہے
(١١٠٠٣) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : جب آیت :(وَلاَ تَقْرَبُوا مَالَ الْیَتِیمِ إِلاَّ بِالَّتِی ہِیَ أَحْسَنُ ) نازل ہوئی تو صحابہ کرام (رض) نے اپنے مال یتیموں کے مال سے علیحدہ کرلیے۔ چنانچہ کھانا خراب ہونے لگا اور گوشت ضائع ہونے لگا ، انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس بات کی خبر دی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : (قُلْ إِصْلاَحٌ لَہُمْ خَیْرٌ وَإِنْ تُخَالِطُوہُمْ فَإِخْوَانُکُمْ ) انھوں نے کہا : پھر صحابہ کرام (رض) نے یتیموں کو اپنے ساتھ ملا لیا۔
(۱۱۰۰۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ عَفَّانَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِیلُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِیدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : لَمَّا نَزَلَتْ (وَلاَ تَقْرَبُوا مَالَ الْیَتِیمِ إِلاَّ بِالَّتِی ہِیَ أَحْسَنُ) عَزَلُوا أَمْوَالَہُمْ عَنْ أَمْوَالِ الْیَتَامَی فَجَعَلَ الطَّعَامُ یَفْسُدُ وَاللَّحْمُ یَنْتُنُ فَشَکَوْا ذَلِکَ إِلَی رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَنْزَلَ اللَّہُ تَعَالَی (قُلْ إِصْلاَحٌ لَہُمْ خَیْرٌ وَإِنْ تُخَالِطُوہُمْ فَإِخْوَانُکُمْ) قَالَ فَخَالَطُوہُمْ۔ [مسند احمد۔ حدیث ۳۰۰۲ ۔ وسنن نسائی حدیث ۳۶۶۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০০৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام کے لین دین کا بیان
(١١٠٠٤) حضرت جابر بن عبداللہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص اپنا غلام بیچے اور اس کا مال ہو تو یہ اسی کا ہوگا اور اس کا قرضہ بھی اسی کے ذمہ ہوگا، مگر یہ کہ خریدنے والا اس کی شرط لگائے اور جو شخص کھجوروں کی پیوندکاری کرے اور اس کے بعد بیچے تو اس کا پھل بھی اسی کا ہوگا مگر یہ کہ خریدنے والا اس کی شرط لگائے ۔ یہ حدیث اگر صحیح ہو تو غلام سے مراد وہ غلام ہے جس کے با رے میں تجارت کی اجازت ہو، اس کا آقا اس کا مال بھی لے گا اور قرض بھی ادا کرے گا۔
(۱۱۰۰۴) أَخْبَرَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ حَمْزَۃَ عَنْ أَبِی وَہْبٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی أَنَّ نَافِعًا حَدَّثَہُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عُمَرَ۔وَعَطَائَ بْنَ أَبِی رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- قَالَ : مَنْ بَاعَ عَبْدًا وَلَہُ مَالٌ فَلَہُ مَالُہُ وَعَلَیْہِ دَیْنُہُ إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ وَمَنْ أَبَّرَ نَخْلاً فَبَاعَہُ بَعْدَ تَوْبِیرِہِ فَلَہُ ثَمَرَتُہُ إِلاَّ أَنْ یَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ ۔
وَہَذَا إِنْ صَحَّ فَإِنَّمَا أَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ الْعَبْدَ الْمَأَذُونَ لَہُ فِی التِّجَارَۃِ إِذَا کَانَ فِی یَدِہِ مَالٌ وَفِیہِ دَیْنٌ یَتَعَلَّقُ بِہِ فَالسَّیِّدُ یَأْخُذُ مَالَہُ وَیَقْضِی مِنْہُ دِینَہُ۔ [مسند احمد ۳/۳۰۹ ۔ سنن نسائی حدیث ۴۹۶۴]
وَہَذَا إِنْ صَحَّ فَإِنَّمَا أَرَادَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ الْعَبْدَ الْمَأَذُونَ لَہُ فِی التِّجَارَۃِ إِذَا کَانَ فِی یَدِہِ مَالٌ وَفِیہِ دَیْنٌ یَتَعَلَّقُ بِہِ فَالسَّیِّدُ یَأْخُذُ مَالَہُ وَیَقْضِی مِنْہُ دِینَہُ۔ [مسند احمد ۳/۳۰۹ ۔ سنن نسائی حدیث ۴۹۶۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ غلام کے لین دین کا بیان
(١١٠٠٥) عبدالرحمن بن ابی زناد اپنے والدسینقل فرماتے ہیں کہ مدینہ کے فقہاے تابعین فرمایا کرتے تھے کہ غلام کا قرض آقا کے ذمہ ہے اور جو وہ لوگوں کے مال میں سے لے سوائے قرض کے۔ مثلاًوہ کسی سے کوئی چیز چھین لے یا مال غصب کرلے یا کسی کا اونٹ ذبح کر دے تو یہ زخم کے مانند ہے جو اسے لگتا ہے یا تو آقا اس کا ہر جا نہ دے گا یا پھر اپنا غلام سپرد کر دے گا۔
(۱۱۰۰۵) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الرَّفَّائُ الْبَغْدَادِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو عَمْرٍو : عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بِشْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ أَبِی أُوَیْسٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِی الزِّنَادِ عَنْ أَبِیہِ عَنِ الْفُقَہَائِ التَّابِعِینَ مِنْ أَہْلِ الْمَدِینَۃِ قَالَ : کَانُوا یَقُولُونَ دَیْنُ الْمَمْلُوکِ فِی ذِمَّتِہِ وَمَا أَصَابَ مِنْ أَمْوَالِ النَّاسِ سِوَی الدَّیْنِ مِثْلَ الشَّیْئِ یَخْتَلِسُہُ أَوِ الْمَالِ یَغْتَصِبُہُ أَوِ الْبَعِیرِ یَنْحَرُہُ فَذَلِکَ کُلُّہُ بِمَنْزِلَۃِ الْجُرْحِ یَجْرَحُہُ إِمَّا أَنْ یَفْدِیَہِ سَیِّدُہُ وَإِمَّا أَنْ یُسَلِّمَ عَبْدَہُ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠٠٦) حضرت ابومسعود انصاری (رض) فرماتے ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتے کی قیمت لینے سے منع فرمایا ہے ، زانیہ کی اجرات اور کاہن کی مزدوری سے بھی منع فرمایا۔
(۱۱۰۰۶) أَخْبَرَنَا أَبُومُحَمَّدِ: عَبْدُاللَّہِ بْنُ یُوسُفَ الأَصْبَہَانِیُّ وَأَبُوزَکَرِیَّا: یَحْیَی بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُوالْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُونَصْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ الشِّیرَازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ وَمَہْرِ الْبَغِیِّ وَحُلْوَانِ الْکَاہِنِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ البخاری ۲۲۳۷۔۲۲۸۲]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُونَصْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ الشِّیرَازِیُّ حَدَّثَنَا أَبُوعَبْدِاللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنِ ابْنِ شِہَابِ عَنْ أَبِی بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ ہِشَامٍ عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الأَنْصَارِیِّ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- نَہَی عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ وَمَہْرِ الْبَغِیِّ وَحُلْوَانِ الْکَاہِنِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔
[صحیح۔ البخاری ۲۲۳۷۔۲۲۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠٠٧) عون بن ابی جحیفہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے سنا کہ انھوں نے ایک حجام غلام خریدا تو اس کے حجامت کے اوزار توڑ دیے اور فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خون نکالنے کی قیمت سے منع فرمایا ہے۔ کتے کی قیمت اور زانیہ کی اجرت سے روکا ہے۔ سود کھانے والے اور کھلانے والے پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لعنت کی ہے۔ گودنے والی اور گدوانے والی پر لعنت کی ہے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تصویر بنانے والے پر لعنت کی ہے۔
(۱۱۰۰۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا َبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَسْعُودٍ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَیْلٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَۃُ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِی جُحَیْفَۃَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِی وَاشْتَرَی غُلاَمًا حَجَّامًا فَعَمَدَ إِلَی الْمَحَاجِمِ فَکَسَرَہَا وَقَالَ : إِنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- نَہَی عَنْ ثَمَنِ الدَّمِ وَعَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ وَمَہْرِ الْبَغِیِّ وَلَعَنَ آکِلَ الرِّبَا وَمُؤْکِلَہُ وَالْوَاشِمَۃَ وَالْمُسْتَوْشِمَۃَ وَلَعَنَ الْمُصَوِّرَ۔ أَخْرَجَہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ مِنْ أَوْجُہٍ عَنْ شُعْبَۃَ۔ [صحیح۔ البخاری ۲۲۳۸،۲۰۸۶]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠٠٨) حضرت رافع بن خدیج (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حجام کی کمائی، زانیہ کی اجرت اور کتے کی قیمت خبیث ہے۔
(۱۱۰۰۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ بْنِ دَاوُدَ الْعَلَوِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو حَامِدِ بْنُ الشَّرْقِیِّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ وَأَبُو الأَزْہَرِ وَحَمْدَانُ السُّلَمِیُّ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ أَبِی کَثِیرٍ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ قَارِظٍ عَنِ السَّائِبِ بْنِ یَزِیدَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِیجٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : کَسْبُ الْحَجَّامِ خَبِیثٌ وَکَسْبُ الْبَغِیِّ خَبِیثٌ وَثَمَنُ الْکَلْبِ خَبِیثٌ ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَبْدِالرَّزَّاقِ۔[صحیح۔ مسلم ۱۵۶۸ و ابن حبان ۵۱۵۲]
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عَبْدِالرَّزَّاقِ۔[صحیح۔ مسلم ۱۵۶۸ و ابن حبان ۵۱۵۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠٠٩) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتے کی قیمت ، زانیہ کی اجرت اور شراب کی قیمت سے منع فرمایا ہے اور فرمایا : جب تیرے پاس کوئی کتے کی قیمت لینے آئے تو اس کے منہ پر مٹی مار ۔
(۱۱۰۰۹) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ : عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ بِشْرَانَ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا حَمْزَۃُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْعَبَّاسِ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ دَنُوقَا حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْکَرِیمِ عَنْ قَیْسِ بْنِ حَبْتَرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- عَنْ ثَمَنِ الْخَمْرِ وَمَہْرِ الْبَغِیِّ وَثَمَنِ الْکَلْبِ وَقَالَ : إِذَا جَاء یَطْلُبُ ثَمَنَ الْکَلْبِ فَامْلأَْ کَفَّہُ تُرَابًا ۔
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ أَبِی تَوْبَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو مُخْتَصَرًا۔
[مسند احمد ۲۳۵۱ حدیث ۲۰۹۴ وسنن ابی داؤد۲۴۸۲]
رَوَاہُ أَبُو دَاوُدَ فِی السُّنَنِ عَنْ أَبِی تَوْبَۃَ عَنْ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو مُخْتَصَرًا۔
[مسند احمد ۲۳۵۱ حدیث ۲۰۹۴ وسنن ابی داؤد۲۴۸۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠١٠) حضرت ابوہریرہ ہ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کتے کی قیمت کا ہن کی مزدوری اور فاحشہ کی اجرت حلال نہیں ہے۔
(۱۱۰۱۰) وَأَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ الأَصَمُّ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا بْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی مَعْرُوفُ بْنُ سُوَیْدٍ الْجُذَامِیُّ أَنَّ عُلَیَّ بْنَ رَبَاحٍ اللَّخْمِیَّ حَدَّثَہُمْ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : لاَ یَحِلُّ ثَمَنُ الْکَلْبِ وَلاَ حُلْوَانُ الْکَاہِنِ وَلاَ مَہْرُ الْبَغِیِّ۔
[اخرجہ ابن وھب فی موطا ۱۳]
[اخرجہ ابن وھب فی موطا ۱۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠١١) حضرت ابوہریرہ (رض) نے زانیہ کی اجرت، سا نڈ دکھانے کی قیمت اور بلے اور کتے کی قیمت سے منع فرمایا ہے سوائے شکاری کتے کی قیمت سے کہ وہ حلال ہے۔ ایک دوسری روایت میں حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” تین چیزیں بالکل حرام ہیں : اس حدیث میں آپ نے حجام کی مزدوری ، زانیہ کی اجرت اور کتے کی قیمت کا تذکرہ کیا۔
(۱۱۰۱۱) وَأَمَّا الْحَدِیثُ الَّذِی أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَارِثِ الْفَقِیہُ أَخَبَرَنَا َبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَبُو الشَّیْخِ الأَصْبَہَانِیِّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ مَالِکٍ الضَّبِّیُّ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَیْلاَنَ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ حَدَّثَنَا قَیْسٌ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ : نَہَی عَنْ مَہْرِ الْبَغِیِّ وَعَسْبِ الْفَحْلِ وَعَنْ ثَمَنِ السِّنَّوْرِ وَعَنِ الْکَلْبِ إِلاَّ کَلْبَ صَیْدٍ۔ فَہَکَذَا رَوَاہُ قَیْسُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَطَائٍ مِنْ ہَذَا الْوَجْہِ عَنْہُ وَرِوَایَۃُ حَمَّادٍ عَنْ قَیْسٍ فِیہَا نَظَرٌ۔
وَرَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ وَالْمُثَنَّی بْنُ الصَّبَّاحِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : ثَلاَثٌ کُلُّہُنَّ سُحْتٌ ۔ فَذَکَرَ کَسْبَ الْحَجَّامِ وَمَہْرَ الْبَغِیِّ وَثَمَنَ الْکَلْبِ إِلاَّ کَلْبًا ضَارِیًا۔ وَالْوَلِیدُ وَالْمُثَنَّی ضَعِیفَانِ۔ [مذکورہ روایت کی سند میں ولید اور مثنی ضعیف ہیں ۔]
وَرَوَاہُ الْوَلِیدُ بْنُ عُبَیْدِ اللَّہِ بْنِ أَبِی رَبَاحٍ وَالْمُثَنَّی بْنُ الصَّبَّاحِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- : ثَلاَثٌ کُلُّہُنَّ سُحْتٌ ۔ فَذَکَرَ کَسْبَ الْحَجَّامِ وَمَہْرَ الْبَغِیِّ وَثَمَنَ الْکَلْبِ إِلاَّ کَلْبًا ضَارِیًا۔ وَالْوَلِیدُ وَالْمُثَنَّی ضَعِیفَانِ۔ [مذکورہ روایت کی سند میں ولید اور مثنی ضعیف ہیں ۔]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৭
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠١٢) حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں : کتے اور بلے کی قیمت سے منع کیا گیا سوائے شکاری کتے کی قیمت کے ۔
جن صحیح احادیث میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتے کی قیمت لینے کا ذکر ہے ان میں استثنا موجود نہیں ہے۔ استثنا صرف اقتناء سے منع کردہ احادیث میں ہے، شاید یہ راویوں کی غلطی ہے۔
جن صحیح احادیث میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتے کی قیمت لینے کا ذکر ہے ان میں استثنا موجود نہیں ہے۔ استثنا صرف اقتناء سے منع کردہ احادیث میں ہے، شاید یہ راویوں کی غلطی ہے۔
(۱۱۰۱۲) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَارِثِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ حَیَّانَ أَخْبَرَنَا أَبُو یَزِیدَ الْقُرَشِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ غِیَاثٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : نُہِیَ عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ وَالسِّنَّوْرِ إِلاَّ کَلْبَ صَیْدٍ۔
فَہَکَذَا رَوَاہُ عَبْدُ الْوَاحِدِ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُوَیْدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ حَمَّادٍ ثُمَّ قَالَ وَلَمْ یَذْکُرْ حَمَّادٌ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَرَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ حَمَّادٍ بِالشَّکِّ فِی ذِکْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ وَرَوَاہُ الْہَیْثَمُ بْنُ جَمِیلٍ عَنْ حَمَّادٍ فَقَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَرَوَاہُ الْحَسَنُ بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔
وَالأَحَادِیثُ الصِّحَاحُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی النَّہْیِ عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ خَالِیَۃٌ عَنْ ہَذَا الاِسْتِثْنَائِ وَإِنَّمَا الاِسْتِثْنَائُ فِی الأَحَادِیثِ الصِّحَاحِ فِی النَّہْیِ عَنْ الاِقْتِنَائِ وَلَعَلَّہُ شُبِّہَ عَلَی مَنْ ذَکَرَ فِی حَدِیثِ النَّہْیِ عَنْ ثَمَنِہِ مِنْ ہَؤُلاَئِ الرُّوَاۃِ الَّذِینَ ہُمْ دُونَ الصَّحَابَۃِ وَالتَّابِعِینَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [روایت ضعیف ہے ]
فَہَکَذَا رَوَاہُ عَبْدُ الْوَاحِدِ۔ وَکَذَلِکَ رَوَاہُ سُوَیْدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ حَمَّادٍ ثُمَّ قَالَ وَلَمْ یَذْکُرْ حَمَّادٌ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَرَوَاہُ عُبَیْدُ اللَّہِ بْنُ مُوسَی عَنْ حَمَّادٍ بِالشَّکِّ فِی ذِکْرِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِیہِ وَرَوَاہُ الْہَیْثَمُ بْنُ جَمِیلٍ عَنْ حَمَّادٍ فَقَالَ : نَہَی رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَرَوَاہُ الْحَسَنُ بْنُ أَبِی جَعْفَرٍ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلَیْسَ بِالْقَوِیِّ۔
وَالأَحَادِیثُ الصِّحَاحُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- فِی النَّہْیِ عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ خَالِیَۃٌ عَنْ ہَذَا الاِسْتِثْنَائِ وَإِنَّمَا الاِسْتِثْنَائُ فِی الأَحَادِیثِ الصِّحَاحِ فِی النَّہْیِ عَنْ الاِقْتِنَائِ وَلَعَلَّہُ شُبِّہَ عَلَی مَنْ ذَکَرَ فِی حَدِیثِ النَّہْیِ عَنْ ثَمَنِہِ مِنْ ہَؤُلاَئِ الرُّوَاۃِ الَّذِینَ ہُمْ دُونَ الصَّحَابَۃِ وَالتَّابِعِینَ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔ [روایت ضعیف ہے ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৮
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠١٣) عمران بن ابی انس فرماتے ہیں : سیدنا عثمان (رض) نے کتا مارنے پر ایک آدمی کو بیس اونٹ جرمانہ لگایا ۔ امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : میں نے اسے کہا : تمہارا کیا خیال ہے، اگر عثمان (رض) سے ثابت ہوجائے تو تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت شدہ احادیث کے بارے میں کوئی احتجاج نہیں کرے گا ؟ حال یہ ہے کہ عثمان (رض) سے اس کا خلاف ثابت ہے۔ اس نے کہا : بیان کیجیے، میں نے کہا : حضرت حسن سے روایت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عثمان (رض) کو خطبہ دیتے ہوئے سنا، آپ کتوں کے قتل کا حکم دے رہے تھے امام شافعی (رح) فرماتے ہیں : وہ کیسے کتوں کے قتل کا حکم دے سکتے تھے حالانکہ انھوں نے کتا قتل کرنے پر قیمت ادا کرنے کا جر مانہ لگایا تھا روایت ضعیف ہے عمران کا عثمان (رض) سے سماع ثابت نہیں ہے۔
(۱۱۰۱۳) وَفِیمَا أَجَازَ لِی أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ رِوَایَتُہُ عَنْہُ عَنْ أَبِی الْعَبَّاسِ عَنِ الرَّبِیعِ عَنِ الشَّافِعِیِّ عَنْ بَعْضِ مَنْ کَانَ یُنَاظِرُہُ فِی ہَذِہِ الْمَسْأَلَۃِ فَقَالَ أَخْبَرَنِی بَعْضُ أَصْحَابِنَا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِی أَنَسٍ : أَنَّ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَغْرَمَ رَجُلاً ثَمَنَ کَلْبٍ قَتَلَہُ عِشْرِینَ بَعِیرًا۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ فَقُلْتُ لَہُ : أَرَأَیْتَ لَوْ ثَبَتَ ہَذَا عَنْ عُثْمَانَ کُنْتَ لَمْ تَصْنَعْ شَیْئًا فِی احْتِجَاجِکَ عَلَی شَیْئٍ ثَبَتَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَالثَّابِتُ عَنْ عُثْمَانَ خِلاَفُہُ قَالَ فَاذْکُرْہُ قُلْتُ أَخْبَرَنَا الثِّقَۃُ عَنْ یُونُسَ عَنِ الْحَسَنِ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ یَخْطُبُ وَہُوَ یَأْمُرُ بِقَتْلِ الْکِلاَبِ قَالَ الشَّافِعِیُّ : فَکَیْفَ یَأْمُرُ بِقَتْلِ مَا یَغْرَمُ مَنْ قَتَلَہُ قِیمَتَہُ۔
قَالَ الشَّیْخُ : ہَذَا الَّذِی رُوِیَ عَنْ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی تَضْمِینِ الْکَلْبِ مُنْقَطِعٌ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ أَنَّہُ ذَکَرَہُ عَنْ عُثْمَانَ فِی قِصَۃٍ ذَکَرَہَا مُنْقَطِعَۃً وَرُوِیَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ۔
قَالَ الشَّیْخُ : ہَذَا الَّذِی رُوِیَ عَنْ عُثْمَانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فِی تَضْمِینِ الْکَلْبِ مُنْقَطِعٌ وَقَدْ رُوِیَ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیِّ أَنَّہُ ذَکَرَہُ عَنْ عُثْمَانَ فِی قِصَۃٍ ذَکَرَہَا مُنْقَطِعَۃً وَرُوِیَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০১৯
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠١٤) حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ عبداللہ بن عمرو بن العاص سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے شکا ری کتا قتل کرنے والے پر چالیس درہم کا جرمانہ لگایا تھا اور جانوروں کی رکھوالی کرنے والے کتے کو قتل کرنے پر ایک مینڈھا دینے کا فیصلہ کیا تھا، یہ روایت موقوف ہے۔
(۱۱۰۱۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ : أَنَّہُ قَضَی فِی کَلْبِ صَیْدٍ قَتَلَہُ رَجُلٌ بِأَرْبَعِینَ دِرْہَمًا وَقَضَی فِی کَلْبِ مَاشِیَۃٍ بِکَبْشٍ۔ ہَذَا مَوْقُوفٌ۔ وَابْنُ جُرَیْجٍ لاَ یَرَوْنَ لَہُ سَمَاعًا مِنْ عَمْرٍو قَالَ الْبُخَارِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ لَمْ یَسْمَعْہُ۔[روایت ضعیف ہے اس کی سند میں ابن جریج مدلس ہے]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২০
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠١٥) شیخ فرماتے ہیں : اس روایت کو اسماعیل بن جستاس نے روایت کیا ہے اور یہ عبداللہ بن عمرو بن عاص سے مشہور نہیں ہے، وہ فرماتے ہیں : شکاری کتے کے بارے میں چالیس درہم کا فیصلہ کیا گیا ہے اور بکریوں کی نگرانی والے کتے کے لیے ایک بکری کا جرمانہ مقرر کیا گیا اور کھیتی کی نگرانی کرنے والے کتے کا جرمانہ گندم کا ایک بڑا برتن ہے اور گھریلوکتے کے جرمانہ کا مٹی کے ایک بڑے برتن کا فیصلہ کیا گیا۔ جو کسی کتے کو مارے اس پر واجب ہے کہ وہ مطلوبہ جرمانہ ادا کرے اور کتے کا مالک بھی نیکیوں میں خسارے کے ساتھ اس کو تبدیل کرے۔
(۱۱۰۱۵) قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ جَسْتَاسٍ وَلَیْسَ بِالْمَشْہُورِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ: قُضِیَ فِی کَلْبِ الصَّیْدِ أَرْبَعُونَ دِرْہَمًا وَفِی کَلْبِ الْغَنَمِ شَاۃً مِنَ الْغَنَمِ وَفِی کَلْبِ الزَّرْعِ بِفَرَقٍ مِنْ طَعَامٍ وَفِی کَلْبِ الدَّارِ فَرَقٌ مِنْ تُرَابٍ حَقٌّ عَلَی الَّذِی قَتَلَہُ أَنْ یُعْطِیَہُ وَحَقٌّ عَلَی صَاحِبِ الْکَلْبِ أَنْ یَقْبَلَ مَعَ نَقَصٍ مِنَ الأَجْرِ
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عَطَائٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ فَذَکَرَہُ۔ [روایت ضعیف ہے]
أَخْبَرَنَاہُ أَبُو حَازِمٍ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَضْلِ بْنُ خَمِیرُوَیْہِ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ نَجْدَۃَ حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنُ عَطَائٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ فَذَکَرَہُ۔ [روایت ضعیف ہے]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২১
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠١٦) اسماعیل بن جستاس فرماتے ہیں : حضرت عبداللہ بن عمرو (رض) نے شکاری کتے کا چالیس درہم جرمانہ لگایا ہے ۔
امام بخاری (رح) فرماتے ہیں : اس حدیث کی موافقت نہیں کی گئی اور شیخ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر کا یہ موقف نہیں بلکہ اس سے مختلف ہے۔
امام بخاری (رح) فرماتے ہیں : اس حدیث کی موافقت نہیں کی گئی اور شیخ فرماتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر کا یہ موقف نہیں بلکہ اس سے مختلف ہے۔
(۱۱۰۱۶) وَقَدْ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْفَارِسِیُّ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا قُتَیْبَۃُ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا یَعْلَی بْنِ عَطَائٍ عَنْ إِسْمَاعِیلَ ہُوَ ابْنُ جَسْتَاسٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ عَمْرٍو قَضَی فِی کَلْبِ الصَّیْدِ أَرْبَعِینَ دِرْہَمًا۔
قَالَ الْبُخَارِیُّ وَہَذَا حَدِیثٌ لَمْ یُتَابَعْ عَلَیْہِ
قَالَ الشَّیْخُ : وَالصَّحِیحُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو خِلاَفُ ہَذَا۔
قَالَ الْبُخَارِیُّ وَہَذَا حَدِیثٌ لَمْ یُتَابَعْ عَلَیْہِ
قَالَ الشَّیْخُ : وَالصَّحِیحُ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو خِلاَفُ ہَذَا۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২২
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں وغیرہ جیسی حرام چیزوں کو بیچنے کے مسائل
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
کتے کی قیمت لینے کی نہی کا بیان
(١١٠١٧) مجاہد سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتے کی قیمت، فاحشہ کی اجرت اور کاہن کی مزدوری اور حجام کی اجرت سے منع کیا ہے۔
(۱۱۰۱۷) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو مُحَمَّدِ بْنُ زِیَادٍ الْعَدْلُ حَدَّثَنَا جَدِّی أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَۃَ حَدَّثَنَا ہُشَیْمٌ حَدَّثَنَا حُصَیْنٌ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ : نَہَی عَنْ ثَمَنِ الْکَلْبِ وَمَہْرِ الْبَغِیِّ وَأَجْرِ الْکَاہِنِ وَکَسْبِ الْحَجَّامِ۔ [مستدرک حاکم]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২৩
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں کو قتل کرنے کا بیان
(١١٠١٨) نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر (رض) نے کہا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا ہے۔
(۱۱۰۱۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- أَمَرَ بِقْتَلِ الْکِلاَبِ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২৪
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں کو قتل کرنے کا بیان
(١١٠١٩) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتوں کے قتل کا حکم دیا ہے، یہی حدیث امام بخاری (رح) نے عبداللہ بن یو سف عن مالک سے اور امام مسلم نے یحی بن یحی سے روایت کی ہے۔
(۱۱۰۱۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی یَحْیَی بْنُ مَنْصُورٍ الْقَاضِی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ السَّلاَمِ الْوَرَّاقُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ فَذَکَرَہُ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔[متفق علیہ]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔[متفق علیہ]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২৫
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں کو قتل کرنے کا بیان
(١١٠٢٠) حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں : مدینہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کتوں کے قتل کا حکم دیا تھا، آپ کو خبر دی گئی کہ مدینہ میں فلاں عورت کے پاس کتا ہے تو آپ نے وہاں آدمی بھیج کر کتا قتل کرادیا۔
(۱۱۰۲۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ بِشْرَانَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَیُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ : أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ- أَمَرَ بِقَتْلِ الْکِلاَبِ بِالْمَدِینَۃِ فَأُخْبِرَ بِامْرَأَۃٍ لَہَا کَلْبٌ فِی نَاحِیَۃِ الْمَدِینَۃِ فَأَرْسَلَ إِلَیْہَا فَقُتِلَ۔[مصنف عبدالرزاق، حدیث ۱۹۶۱۰، اس کی سند صحیح ہے]
তাহকীক:
হাদীস নং: ১১০২৬
طب کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتوں کو پالنا کس صورت میں حلال ہے
(١١٠٢١) حضرت عبداللہ بن عمر (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس نے رکھوالی اور شکاری کے کتے کے علاوہ کوئی اور کتا پالا تو اس کے اجر سے روزانہ دو قیراط اجر کم ہوتا رہے گا۔
(۱۱۰۲۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا إِلاَّ کَلْبَ مَاشِیَۃٍ أَوْ ضَارِیًا نَقَصَ مِنْ عَمَلِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطَانِ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ یَحْیَی: ضَارِی۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔[متفق علیہ]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرٍ : مُحَمَّدُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ وَجَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالاَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ یَحْیَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : مَنِ اقْتَنَی کَلْبًا إِلاَّ کَلْبَ مَاشِیَۃٍ أَوْ ضَارِیًا نَقَصَ مِنْ عَمَلِہِ کُلَّ یَوْمٍ قِیرَاطَانِ ۔ وَفِی رِوَایَۃِ یَحْیَی: ضَارِی۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ یَحْیَی بْنِ یَحْیَی۔[متفق علیہ]
তাহকীক: