আসসুনানুল কুবরা (বাইহাক্বী) (উর্দু)
السنن الكبرى للبيهقي
پاکی کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ১৬৭৩ টি
হাদীস নং: ২২১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے کا طریقہ
(٢٢٢) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جب تم سے کوئی وضو کرے تو وہ اپنے ناک کے نتھنوں میں پانی چڑھائے، پھر اس کو جھاڑے۔ “
(۲۲۲) أَخْبَرَنَا أَبُو طَاہِرٍ الْفَقِیہُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ:مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَیْنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ یُوسُفَ السُّلَمِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ہَمَّامِ بْنِ مُنَبِّہٍ قَالَ ہَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُکُمْ فَلْیَسْتَنْشِقْ بِمِنْخَرَیْہِ مَائً ثُمَّ لِیَنْتَثِرْ))۔
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۲۳۷۱]
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ۔ [صحیح۔ أخرجہ مسلم ۲۳۷۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২২২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے کا طریقہ
(٢٢٣) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا : ” جب تم سے کوئی وضو کرے تو وہ اپنے ناک میں پانی ڈالے، پھر اسے جھاڑ دے اور ڈھیلا طاق عدد میں استعمال کرے۔ “
(۲۲۳) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِاللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی وَ إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ قَالاَ حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِیُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ عَنِ الأَعْرَجِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُکُمْ فَلْیَجْعَلْ فِی أَنْفِہِ الْمَائَ ثُمَّ لِیَنْتَثِرْ وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْیُوتِرْ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۱۶۰]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدِاللَّہِ بْنِ یُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ وَأَخْرَجَہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ أَبِی الزِّنَادِ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۱۶۰]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی تکرار کے ساتھ چڑھانے کا طریقہ
(٢٢٤) (الف) حضرت عثمان (رض) کے آزاد کردہ غلام فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان بن عفان (رض) نے ایک دن وضو کے لیے پانی منگوایا اور وضو کیا، پھر اپنی ہتھیلیوں کو تین مرتبہ دھویا، پھر کلی کی اور ناک میں تین مرتبہ پانی چڑھایا۔
(ب) ایک حدیث کے آخر میں ہے کہ ایک دن میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میری طرح وضو کیا۔ (ج) صحیح مسلم میں ابوطاہر اور حرملہ، ابن وہب سے نقل کرتے ہیں، لیکن انھوں نے کلی اور ناک میں پانی چڑھانے میں تکرار کا ذکر نہیں کیا۔ (د) حدیث میں ابن عبدالحکم اور بحر بن نصر ثقہ راوی ہیں۔
(ب) ایک حدیث کے آخر میں ہے کہ ایک دن میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے میری طرح وضو کیا۔ (ج) صحیح مسلم میں ابوطاہر اور حرملہ، ابن وہب سے نقل کرتے ہیں، لیکن انھوں نے کلی اور ناک میں پانی چڑھانے میں تکرار کا ذکر نہیں کیا۔ (د) حدیث میں ابن عبدالحکم اور بحر بن نصر ثقہ راوی ہیں۔
(۲۲۴) أَخْبَرَنَا أَبُو زَکَرِیَّا بْنُ أَبِی إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ:مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ۔
وَحَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ اللَّیْثِیِّ أَخْبَرَہُ أَنَّ حُمْرَانَ مَوْلَی عُثْمَانَ أَخْبَرَہُ:أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ دَعَا یَوْمًا بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ ، فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔
وَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَقَالَ فِی آخِرِہِ:رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-یَوْمًا تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِی ہَذَا۔
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَحَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ إِلاَّ أَنَّہُمَا لَمْ یَذْکُرَا التَّکْرَارَ فِی الْمَضْمَضَۃِ وَالاِسْتِنْشَاقِ۔
(ج) وَقَدْ رُوِیَ فِی حَدِیثِ ابْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ وَبَحْرِ بْنِ نَصْرٍ ہَکَذَا وَہُمَا ثِقَتَانِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ
وَقَدْ رُوِیَ التَّکْرَارُ فِیہِمَا عَنْ عُثْمَانَ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ۔ [صحیح]
وَحَدَّثَنَا بَحْرُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ قُرِئَ عَلَی ابْنِ وَہْبٍ أَخْبَرَکَ یُونُسُ بْنُ یَزِیدَ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَزِیدَ اللَّیْثِیِّ أَخْبَرَہُ أَنَّ حُمْرَانَ مَوْلَی عُثْمَانَ أَخْبَرَہُ:أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ دَعَا یَوْمًا بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ ، فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ۔
وَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَقَالَ فِی آخِرِہِ:رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-یَوْمًا تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِی ہَذَا۔
رَوَاہُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ فِی الصَّحِیحِ عَنْ أَبِی الطَّاہِرِ وَحَرْمَلَۃَ عَنِ ابْنِ وَہْبٍ إِلاَّ أَنَّہُمَا لَمْ یَذْکُرَا التَّکْرَارَ فِی الْمَضْمَضَۃِ وَالاِسْتِنْشَاقِ۔
(ج) وَقَدْ رُوِیَ فِی حَدِیثِ ابْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ وَبَحْرِ بْنِ نَصْرٍ ہَکَذَا وَہُمَا ثِقَتَانِ وَاللَّہُ أَعْلَمُ
وَقَدْ رُوِیَ التَّکْرَارُ فِیہِمَا عَنْ عُثْمَانَ مِنْ أَوْجُہٍ أُخَرَ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی تکرار کے ساتھ چڑھانے کا طریقہ
(٢٢٥) عثمان بن عبدالرحمن تیمی کہتے ہیں کہ ابن ابی ملیکہ سے وضو کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے فرمایا : میں نے عثمان بن عفان (رض) کو دیکھا، جب ان سے وضو کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے پانی منگوایا، پھر ایک چھوٹا برتن لایا گیا، آپ نے اس کو اپنے دائیں ہاتھ پر جھکایا ۔ پھر اس کو پانی میں داخل کیا، پھر تین مرتبہ کلی کی اور تین مرتبہ ناک جھاڑا۔۔۔ حدیث کے آخر میں ہے کہ سیدنا عثمان بن عفان نے فرمایا : اسی طرح میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
(ب) شیخ کہتے ہیں کہ ابو علقمہ نے حضرت عثمان سے پچھلی روایت کی طرح نقل کیا ہے : اسی طرح یہ روایت عبداللہ بن زید عن النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی ثابت ہے۔
(ب) شیخ کہتے ہیں کہ ابو علقمہ نے حضرت عثمان سے پچھلی روایت کی طرح نقل کیا ہے : اسی طرح یہ روایت عبداللہ بن زید عن النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بھی ثابت ہے۔
(۲۲۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الإِسْکَنْدَرَانِیُّ حَدَّثَنَا زِیَادُ بْنُ یُونُسَ حَدَّثَنِی سَعِیدُ بْنُ زِیَادٍ الْمُؤَذِّنُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّیْمِیِّ قَالَ: سُئِلَ ابْنُ أَبِی مُلَیْکَۃَ عَنِ الْوُضُوئِ فَقَالَ: رَأَیْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ سُئِلَ عَنِ الْوُضُوئِ ، فَدَعَا بِمَائٍ فَأُتِیَ بِالْمِیضَأَۃِ فَأَصْغَاہَا عَلَی یَدِہِ الْیُمْنَی ، ثُمَّ أَدْخَلَہَا فِی الْمَائِ فَتَمَضْمَضَ ثَلاَثًا ، وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثًا وَذَکَرَ الْحَدِیثَ۔ وَفِی آخِرِہِ قَالَ:ہَکَذَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-یَتَوَضَّأُ۔
(ت) قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ أَیْضًا أَبُو عَلْقَمَۃَ عَنْ عُثْمَانَ وَثَبَتَ ذَلِکَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-
وَرُوِّینَاہُ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ ابو داؤد ۸/۱]
(ت) قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ أَیْضًا أَبُو عَلْقَمَۃَ عَنْ عُثْمَانَ وَثَبَتَ ذَلِکَ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیْدٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-
وَرُوِّینَاہُ عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-۔ [صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ ابو داؤد ۸/۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی تکرار کے ساتھ چڑھانے کا طریقہ
(٢٢٦) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جب تم سے کوئی نیند سے بیدار ہو تو وہ وضو کرے اور تین مرتبہ ناک جھاڑے، اس لیے کہ شیطان اس کے ناک کے بانسے میں رات گزارتا ہے۔ “
(۲۲۶) أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَخْتُوَیْہِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ حَمْزَۃَ وَأَبُو ثَابِتٍ قَالاَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی حَازِمٍ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الْہَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاہِیمَ عَنْ عِیسَی بْنِ طَلْحَۃَ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-أَنَّہُ قَالَ: ((إِذَا اسْتَیْقَظَ أَحَدُکُمْ مِنْ مَنَامِہِ فَتَوَضَّأَ فَلْیَسْتَنْثِرْ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ ، فَإِنَّ الشَّیْطَانَ یَبِیتُ عَلَی خَیْشُومِہِ))۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ حَمْزَۃَ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الْہَادِ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۲۱/۳]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ إِبْرَاہِیمَ بْنِ حَمْزَۃَ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ مِنْ وَجْہٍ آخَرَ عَنْ یَزِیدَ بْنِ الْہَادِ۔
[صحیح۔ أخرجہ البخاری ۲۱/۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی تکرار کے ساتھ چڑھانے کا طریقہ
(٢٢٧) ابوغطفان کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس (رض) کو وضو کرتے ہوئے دیکھا، انھوں نے کلی کی اور ناک میں دو مرتبہ پانی چڑھایا اور کہتے ہیں : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جب تم میں سے کوئی کلی کرے اور ناک میں پانی چڑھائے تو اچھی طرح دو یا تین مرتبہ کرے۔ “
(۲۲۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِی ذِئْبٍ عَنْ قَارِظٍ یَعْنِی ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِی غَطَفَانَ قَالَ: رَأَیْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ تَوَضَّأَ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مَرَّتَیْنِ وَقَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((إِذَا مَضْمَضَ أَحَدُکُمْ وَاسْتَنْشَقَ فَلْیَفْعَلْ ذَلِکَ مَرَّتَیْنِ بَالِغَتَیْنِ أَوْ ثَلاَثًا))۔ [صحیح۔ أخرجہ ابوداؤد ۱۴۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ روزے کی حالت کے علاوہ ناک میں پانی چڑھانے میں مبالغہ کرنا
(٢٢٨) سیدنا عاصم بن لقیط بن صبرہ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور کچھ چیزوں کا تذکرہ کیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مکمل وضو کر اور انگلیوں کا خلال کر اور جب تو ناک میں پانی چڑھائے تو مبالغہ کر، سوائے اس کے کہ تو روزہ دار ہو (یعنی روزے کی حالت میں ایسا نہ کر) ۔ “
(۲۲۸) أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَحْبُوبِیُّ بِمَرْوٍ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَیَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِیرٍ حَدَّثَنَا سُفْیَانُ عَنْ إِسْمَاعِیلَ بْنِ کَثِیرٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِیطِ بْنِ صَبِرَۃَ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّہُ أَتَی النَّبِیَّ -ﷺ-فَذَکَرَ أَشْیَائَ ، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ -ﷺ-: ((أَسْبِغِ الْوُضُوئَ وَخَلِّلِ الأَصَابِعَ ، وَإِذَا اسْتَنْشَقْتَ فَبَالِغْ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ صَائِمًا))۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۱۴۲]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں یکبارگی پانی چڑھانا
(٢٢٩) (الف) سیدنا عبداللہ بن زید بن عاصم بنی نجار قبیلے سے ہیں اور صحابی رسول ہیں، ہم نے ان سے کہا : ہمارے لیے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جیسا وضو کریں۔ انھوں نے پانی منگوایا اور اپنی ہتھیلیوں پر ڈالا، اس کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنا ہاتھ (برتن میں) داخل کیا، پھر کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا، ایک ہاتھ سے ایسا تین مرتبہ کرتے تھے، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے ہاتھوں کو دو دو مرتبہ کہنیوں تک دھویا۔ پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا، پھر اپنے سر کا مسح کیا ۔ پھر ایک مرتبہ ہاتھوں کو آگے سے پیچھے لے گئے اور پیچھے سے آگے لے آئے۔ اس کے بعد اپنے پاؤں کو ٹخنوں تک دھویا، پھر فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وضو اس طرح تھا۔
(ب) عمرو بن یحییٰ کہتے ہیں : پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا اور ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں تین مرتبہ پانی ڈالا۔ (واللہ اعلم) یعنی ہر مرتبہ کلی اور ناک میں پانی ایک ہی چلو سے ڈالا، پھر یہ تین مرتبہ کیا تین چلووں کے ساتھ۔
(ب) عمرو بن یحییٰ کہتے ہیں : پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا اور ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں تین مرتبہ پانی ڈالا۔ (واللہ اعلم) یعنی ہر مرتبہ کلی اور ناک میں پانی ایک ہی چلو سے ڈالا، پھر یہ تین مرتبہ کیا تین چلووں کے ساتھ۔
(۲۲۹) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ۔
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الإِمَامُ وَالْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ رَجَائٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا وَہْبُ بْنُ بَقِیَّۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ یَحْیَی عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیْدِ بْنِ عَاصِمٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِی النَّجَّارِ وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ قَالَ قُلْنَا لَہُ: تَوَضَّأْ لَنَا وُضُوئَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فَدَعَا بِمَائٍ فَأَفْرَغَ عَلَی کَفَّیْہِ فَغَسَلَہُمَا ثَلاَثًا ، ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فَاسْتَخْرَجَہَا فَتَمَضْمَضَ ، وَاسْتَنْشَقَ مِنْ کَفٍّ وَاحِدَۃٍ یَفْعَلُ ذَلِکَ ثَلاَثًا ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلاَثًا ثُمَّ غَسَلَ یَدَیْہِ إِلَی الْمِرْفَقَیْنِ مَرَّتَیْنِ مَرَّتَیْنِ ، ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فَمَسَحَ بِرَأْسِہِ ، فَأَقْبَلَ بِہِمَا وَأَدْبَرَ مَرَّۃً ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ إِلَی الْکَعْبَیْنِ ، ثُمَّ قَالَ: ہَکَذَا کَانَ وُضُوئُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ کِلاَہُمَا عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ ، وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی قَالَ: ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی التَّوْرِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ مِنْ غَرْفَۃٍ وَاحِدَۃً یَعْنِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ کُلَّ مَرَّۃً مِنْ غَرْفَۃٍ وَاحِدَۃٍ ثُمَّ فَعَلَ ذَلِکَ ثَلاَثًا بِثَلاَثِ غُرَفٍ۔ بِدَلِیلِ مَا: [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۱۸۸]
(ح) قَالَ وَأَخْبَرَنِی أَبُو النَّضْرِ: مُحَمَّدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یُوسُفَ الْفَقِیہُ وَاللَّفْظُ لَہُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ نَصْرٍ الإِمَامُ وَالْحَسَنُ بْنُ سُفْیَانَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ رَجَائٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا وَہْبُ بْنُ بَقِیَّۃَ قَالاَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ یَحْیَی عَنْ أَبِیہِ عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ زَیْدِ بْنِ عَاصِمٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِی النَّجَّارِ وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ قَالَ قُلْنَا لَہُ: تَوَضَّأْ لَنَا وُضُوئَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فَدَعَا بِمَائٍ فَأَفْرَغَ عَلَی کَفَّیْہِ فَغَسَلَہُمَا ثَلاَثًا ، ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فَاسْتَخْرَجَہَا فَتَمَضْمَضَ ، وَاسْتَنْشَقَ مِنْ کَفٍّ وَاحِدَۃٍ یَفْعَلُ ذَلِکَ ثَلاَثًا ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلاَثًا ثُمَّ غَسَلَ یَدَیْہِ إِلَی الْمِرْفَقَیْنِ مَرَّتَیْنِ مَرَّتَیْنِ ، ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فَمَسَحَ بِرَأْسِہِ ، فَأَقْبَلَ بِہِمَا وَأَدْبَرَ مَرَّۃً ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ إِلَی الْکَعْبَیْنِ ، ثُمَّ قَالَ: ہَکَذَا کَانَ وُضُوئُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ مُسَدَّدٍ ، وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ کِلاَہُمَا عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّہِ ، وَأَخْرَجَاہُ مِنْ حَدِیثِ سُلَیْمَانَ بْنِ بِلاَلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیَی قَالَ: ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی التَّوْرِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ مِنْ غَرْفَۃٍ وَاحِدَۃً یَعْنِی وَاللَّہُ أَعْلَمُ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ کُلَّ مَرَّۃً مِنْ غَرْفَۃٍ وَاحِدَۃٍ ثُمَّ فَعَلَ ذَلِکَ ثَلاَثًا بِثَلاَثِ غُرَفٍ۔ بِدَلِیلِ مَا: [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۱۸۸]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২২৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں یکبارگی پانی چڑھانا
(٢٣٠) (الف) عمرو بن یحییٰ اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ میں عمرو بن ابی حسن کے پاس حاضر ہوا تو انھوں نے عبداللہ بن زید (رض) سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کے بارے میں پوچھا : انھوں نے پانی کا برتن منگوایا، پھر ان کے لیے وضو کیا، برتن سے اپنے ہاتھوں پر تین مرتبہ پانی ڈالا، پھر اپنے ہاتھوں کو دھویا، اس کے بعد اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا، پھر کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور تین مرتبہ ناک جھاڑا اور یہ پانی کے تین چلوؤں سے کیا۔ پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا تو اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا، پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا تو اپنے بازوؤں کو دو دو مرتبہ کہنیوں تک دھویا، پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا تو اپنے سر کا مسح کیا اور اپنے ہاتھوں کو آگے سے پیچھے اور پیچھے سے آگے لے آئے، پھر اپنا ہاتھ برتن میں داخل کیا اور اپنے پاؤں کو ٹخنوں تک دھویا۔
(ب) ایک حدیث میں ہے کہ کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور پانی کے تین چلوؤں سے تین مرتبہ ناک جھاڑا۔
(ج) ایک روایت میں ہے، پھر کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور پانی کے تین چلوؤں سے تین مرتبہ ناک جھاڑا۔
(ب) ایک حدیث میں ہے کہ کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور پانی کے تین چلوؤں سے تین مرتبہ ناک جھاڑا۔
(ج) ایک روایت میں ہے، پھر کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور پانی کے تین چلوؤں سے تین مرتبہ ناک جھاڑا۔
(۲۳۰) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْمُقْرِئُ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا یُوسُفُ بْنُ یَعْقُوبَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا وُہَیْبُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ یَحْیَی عَنْ أَبِیہِ قَالَ: شَہِدْتُ عَمْرَو بْنَ أَبِی حَسَنٍ سَأَلَ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ زَیْدٍ عَنْ وُضُوئِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فَدَعَا بِتَوْرٍ مِنْ مَائٍ ، فَتَوَضَّأَ لَہُمْ فَأَکْفَأَ عَلَی یَدَیْہِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ مِنَ التَّوْرِ ، فَغَسَلَ یَدَیْہِ ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی الإِنَائِ فَتَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ، وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ مِنْ ثَلاَثِ غُرَفٍ مِنْ مَائٍ ، ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی الإِنَائِ ، فَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلاَثًا ، ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی الإِنَائِ فَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ إِلَی الْمِرْفَقَیْنِ مَرَّتَیْنِ مَرَّتَیْنِ ، ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی الإِنَائِ فَمَسَحَ بِرَأْسِہِ ، فَأَقْبَلَ بِیَدِہِ وَأَدْبَرَ ، ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی الإِنَائِ ، فَغَسَلَ رِجْلَیْہِ إِلَی الْکَعْبَیْنِ۔
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثًا بِثَلاَثِ غَرَفَاتٍ مِنْ مَائٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ عَنْ بَہْزِ بْنِ أَسَدٍ عَنْ وُہَیْبٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ مِنْ ثَلاَثِ غَرَفَاتٍ۔ [صحیح]
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ حَرْبٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثًا بِثَلاَثِ غَرَفَاتٍ مِنْ مَائٍ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بِشْرٍ عَنْ بَہْزِ بْنِ أَسَدٍ عَنْ وُہَیْبٍ وَقَالَ فِی الْحَدِیثِ: فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ مِنْ ثَلاَثِ غَرَفَاتٍ۔ [صحیح]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں یکبارگی پانی چڑھانا
(٢٣١) سیدنا بن عباس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مرتبہ وضو کیا، کلی کی اور ناک میں پانی اکٹھے چڑھایا۔
(۲۳۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ: أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ الْمُزَنِیُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَلِیفَۃَ الْقَاضِی حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِیدِ: ہِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلَکِ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ-تَوَضَّأَ مَرَّۃً مَرَّۃً ، وَجَمْعَ بَیْنَ الْمَضْمَضَۃِ وَالاِسْتِنْشَاقِ۔
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الدارمی ۶۹۷]
[صحیح لغیرہٖ۔ أخرجہ الدارمی ۶۹۷]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩১
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں یکبارگی پانی چڑھانا
(٢٣٢) سیدنا عبد خیر (رض) فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس سیدنا علی (رض) آئے اور وہ نماز پڑھ چکے تھے، پھر آپ (رض) نے پانی منگوایا۔۔۔ اس میں ہے کہ پھر آپ نے کلی کی اور تین مرتبہ ناک چھاڑا۔ کلی اور ناک اسی ہتھیلی سے جھاڑا جس سے پانی لیا تھا۔
پھر طویل حدیث ذکر کی۔ اس کے آخر میں ہے : جس شخص کو اچھا لگے کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ جانے تو یہ وہی (طریقہ) ہے۔
پھر طویل حدیث ذکر کی۔ اس کے آخر میں ہے : جس شخص کو اچھا لگے کہ وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کا طریقہ جانے تو یہ وہی (طریقہ) ہے۔
(۲۳۲) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَۃَ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ قَالَ: أَتَانَا عَلِیٌّ وَقَدْ صَلَّی فَدَعَا بِطَہُورٍ۔وَذَکَرَ الْحَدِیثَ قَالَ: ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلاَثًا ، فَمَضْمَضَ وَنَثَرَ مِنَ الْکَفِّ الَّذِی أَخَذَ فِیہِ۔وَذَکَرَ الْحَدِیثَ وَقَالَ فِی آخِرِہِ: مَنْ سَرَّہُ أَنْ یَعْلَمَ وُضُوئَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-فَہُوَ ہَذَا۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۱۱۱]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩২
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں یکبارگی پانی چڑھانا
(٢٣٣) عبد خیر خیوانی سے روایت ہے کہ سیدنا علی (رض) کے لیے کرسی لائی گئی، آپ (رض) اس پر بیٹھے، پھر پانی کا ایک برتن لایا گیا تو آپ نے اپنے ہاتھوں کو تین مرتبہ دھویا، پھر ایک پانی کے ساتھ کلی اور ناک میں تین مرتبہ پانی چڑھایا، پھر ایک ہاتھ سے اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا اور اپنے بازوؤں کو تین مرتبہ دھویا اور اپنا ہاتھ برتن میں رکھا، پھر اپنے سرکا مسح کیا اور اپنے ہاتھوں کو اپنے سر پر آگے سے پیچھے لے گئے اور معلوم نہیں کہ ہاتھوں کو پیچھے سے آگے لے آئے تھے یا نہیں اور اپنے پاؤں کو تین مرتبہ دھویا۔ پھر فرمایا : جس کو اچھا لگے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے وضو کی طرف دیکھے تو یہی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وضو ہے۔
(۲۳۳) حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ فُورَکَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ جَعْفَرٍ الأَصْبَہَانِیُّ حَدَّثَنَا یُونُسُ بْنُ حَبِیبٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّیَالِسِیُّ حَدَّثَنَا شُعْبَۃُ عَنْ مَالِکِ بْنِ عُرْفُطَۃَ عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ الْخَیْوَانِیِّ: أَنَّ عَلِیًّا رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أُتِیَ بِکُرْسِیٍّ فَقَعَدَ عَلَیْہِ ، ثُمَّ أُتِیَ بِکُوزٍ مِنْ مَائٍ فَغَسَلَ یَدَیْہِ ثَلاَثًا ، ثُمَّ مَضْمَضَ ثَلاَثًا مع الاِسْتِنْشَاقِ بِمَائٍ وَاحِدٍ ، وَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلاَثًا بِیَدٍ وَاحِدَۃٍ ، وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ ثَلاَثًا ، وَوَضَعَ یَدَہُ فِی التَّوْرِ ، ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِہِ وَأَقْبَلَ بِیَدَیْہِ عَلَی رَأْسِہِ ، وَلاَ أَدْرِی أَدْبَرَ بِہِمَا أَمْ لاَ ، وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ ثَلاَثًا ، ثُمَّ قَالَ: مَنْ سَرَّہُ أَنْ یَنْظُرَ إِلَی طُہُورِ النَّبِیِّ -ﷺ-فَہَذَا طُہُورِہِ -ﷺ- [حسن۔ أخرجہ الطیالسی ۱۴۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৩
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی الگ ڈالنا
(٢٣٤) طلحہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وضو کر رہے تھے اور پانی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرے سے داڑھی اور سینے پر بہہ رہا تھا۔ میں نے دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کلی اور ناک میں پانی الگ الگ ڈالتے تھے۔
(۲۳۴) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا حُمَیْدُ بْنُ مَسْعَدَۃَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ لَیْثًا یَذْکُرُ عَنْ طَلْحَۃَ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ: دَخَلْتُ یَعْنِی عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ-وَہُوَ یَتَوَضَّأُ وَالْمَائُ یَسِیلُ مِنْ وَجْہِہِ وَلِحْیَتِہِ عَلَی صَدْرِہِ ، فَرَأَیْتُہُ یَفْصِلُ بَیْنَ الْمَضْمَضَۃِ وَالاِسْتِنْشَاقِ۔
(ج) وَقَالَ أَبُو دَاوُدَ فِی حَدِیثٍ آخَرَ لِلَّیْثِ بْنِ أَبِی سُلَیْمٍ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ فِی الْوُضُوئِ قَالَ مُسَدَّدٌ فَحَدَّثْتُ بِہِ یَحْیَی یَعْنِی الْقَطَّانَ فَأَنْکَرَہُ قَالَ أَبُو دَاوُدَ سَمِعْتُ أَحْمَدَ یَقُولُ إِنَّ ابْنَ عُیَیْنَۃَ کَانَ یُنْکِرُہُ وَیَقُولُ: أَیْشٍ ہَذَا طَلْحَۃُ بْنُ مُصَرِّفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ الطَّرَائِفِیُّ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیَّ یَقُولُ قُلْتُ لِسُفْیَانَ: إِنَّ لَیْثًا رَوَی عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّہُ رَأَی النَّبِیَّ -ﷺ-تَوَضَّأَ۔فَأَنْکَرَ ذَلِکَ سُفْیَانُ یَعْنِی ابْنَ عُیَیْنَۃَ وَعَجَبَ أَنْ یَکُونَ جَدُّ طَلْحَۃَ لَقِیَ النَّبِیَّ -ﷺ-۔
قَالَ عَلِیُّ: وَسَأَلْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ یَعْنِی ابْنَ مَہْدِیٍّ عَنْ نَسَبِ جَدِّ طَلْحَۃَ فَقَالَ عَمْرُو بْنُ کَعْبٍ أَوْ کَعْبُ بْنُ عَمْرٍو وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ وَقَالَ غَیْرُہُ عَمْرُو بْنُ کَعْبٍ لَمْ یَشُکَّ فِیہِ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ قَالَ قُلْتُ لِیَحْیَی بْنِ مَعِینٍ: طَلْحَۃُ بْنُ مُصَرِّفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ رَأَی جَدُّہُ النَّبِیَّ -ﷺ-؟ فَقَالَ یَحْیَی: الْمُحَدِّثُونَ یَقُولُونَ قَدْ رَآہُ وَأَہْلُ بَیْتِ طَلْحَۃَ یَقُولُونَ لَیْسَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابوداؤد ۱۳۹]
(ج) وَقَالَ أَبُو دَاوُدَ فِی حَدِیثٍ آخَرَ لِلَّیْثِ بْنِ أَبِی سُلَیْمٍ عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ فِی الْوُضُوئِ قَالَ مُسَدَّدٌ فَحَدَّثْتُ بِہِ یَحْیَی یَعْنِی الْقَطَّانَ فَأَنْکَرَہُ قَالَ أَبُو دَاوُدَ سَمِعْتُ أَحْمَدَ یَقُولُ إِنَّ ابْنَ عُیَیْنَۃَ کَانَ یُنْکِرُہُ وَیَقُولُ: أَیْشٍ ہَذَا طَلْحَۃُ بْنُ مُصَرِّفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنِی أَبُو الْحَسَنِ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ الطَّرَائِفِیُّ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ سَعِیدٍ الدَّارِمِیَّ یَقُولُ سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ عَبْدِ اللَّہِ الْمَدِینِیَّ یَقُولُ قُلْتُ لِسُفْیَانَ: إِنَّ لَیْثًا رَوَی عَنْ طَلْحَۃَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ أَنَّہُ رَأَی النَّبِیَّ -ﷺ-تَوَضَّأَ۔فَأَنْکَرَ ذَلِکَ سُفْیَانُ یَعْنِی ابْنَ عُیَیْنَۃَ وَعَجَبَ أَنْ یَکُونَ جَدُّ طَلْحَۃَ لَقِیَ النَّبِیَّ -ﷺ-۔
قَالَ عَلِیُّ: وَسَأَلْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ یَعْنِی ابْنَ مَہْدِیٍّ عَنْ نَسَبِ جَدِّ طَلْحَۃَ فَقَالَ عَمْرُو بْنُ کَعْبٍ أَوْ کَعْبُ بْنُ عَمْرٍو وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ وَقَالَ غَیْرُہُ عَمْرُو بْنُ کَعْبٍ لَمْ یَشُکَّ فِیہِ۔
وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِیُّ قَالَ قُلْتُ لِیَحْیَی بْنِ مَعِینٍ: طَلْحَۃُ بْنُ مُصَرِّفٍ عَنْ أَبِیہِ عَنْ جَدِّہِ رَأَی جَدُّہُ النَّبِیَّ -ﷺ-؟ فَقَالَ یَحْیَی: الْمُحَدِّثُونَ یَقُولُونَ قَدْ رَآہُ وَأَہْلُ بَیْتِ طَلْحَۃَ یَقُولُونَ لَیْسَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ۔ [ضعیف۔ أخرجہ ابوداؤد ۱۳۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৪
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کی تاکید
(٢٣٥) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جو شخص وضو کرے تو وہ ناک کو جھاڑے اور جو ڈھیلے استعمال کرے تو وہ طاق عدد میں استعمال کرے۔ “
(۲۳۵) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ یَحْیَی حَدَّثَنَا سَعِیدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ الْکِرْمَانِیُّ عَنْ یُونُسَ بْنِ یَزِیدَ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَلِیمٍ الصَّائِغُ بِمَرْوٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو إِدْرِیسَ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یُخْبِرُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-أَنَّہُ قَالَ: ((مَنْ تَوَضَّأَ فَلْیَسْتَنْثِرْ وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْیُوتِرْ))۔ ہَذَا حَدِیثُ ابْنِ الْمُبَارَکِ ، وَزَادَ حَسَّانُ فِی حَدِیثِہِ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ فَذَکَرَہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مَنْصُورٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۱۵۹]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَلِیمٍ الصَّائِغُ بِمَرْوٍ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُوَجِّہِ أَخْبَرَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّہِ یَعْنِی ابْنَ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا یُونُسُ عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ أَخْبَرَنِی أَبُو إِدْرِیسَ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَا ہُرَیْرَۃَ یُخْبِرُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-أَنَّہُ قَالَ: ((مَنْ تَوَضَّأَ فَلْیَسْتَنْثِرْ وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْیُوتِرْ))۔ ہَذَا حَدِیثُ ابْنِ الْمُبَارَکِ ، وَزَادَ حَسَّانُ فِی حَدِیثِہِ أَبَا سَعِیدٍ الْخُدْرِیَّ فَذَکَرَہُ عَنْہُمَا عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ-
رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ فِی الصَّحِیحِ عَنْ عَبْدَانَ وَرَوَاہُ مُسْلِمٌ عَنْ سَعِیدِ بْنِ مَنْصُورٍ۔ [صحیح۔ أخرجہ البخاری ۱۵۹]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৫
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کی تاکید
(٢٣٦) سیدنا عاصم بن لقیط بن صبرہ (رض) اپنے والد سے نقل فرماتے ہیں کہ وہ اور ان کا ساتھی سیدہ عائشہ (رض) کے پاس آئے، وہ دونوں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تلاش کر رہے تھے لیکن انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نہ پایا تو سیدہ عائشہ (رض) نے ان کو کھجوریں اور آٹے کا حلوہ کھلایا۔ وہ زیادہ دیر نہیں ٹھہرے تھے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) باوقار انداز میں سے چلتے ہوئے تشریف لائے اور فرمایا : کیا تم دونوں کو کسی نے کوئی چیز کھلائی ہے ؟ میں نے کہا : ہاں اے اللہ کے رسول ! پھر میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہمیں نماز کے بارے میں بتائیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” مکمل وضو کرو اور انگلیوں کا خلال کرو اور جب ناک میں پانی چڑھاؤ تو مبالغہ کرو مگر روزے کی حالت میں نہ کرو۔ “
(۲۳۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو الْبَزَّازُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ وَاللَّفْظُ لَہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ کَثِیرٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِیطِ بْنِ صَبِرَۃَ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّہُ أَتَی عَائِشَۃَ ہُوَ وَصَاحِبٌ لَہُ یَطْلُبَانِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-فَلَمْ یَجِدَاہُ ، فَأَطْعَمَتْہُمَا عَائِشَۃُ تَمْرًا وَعَصِیدًا ، فَلَمْ یَلْبَثَا أَنْ جَائَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-یَتَقَلَّعُ یَتَکَفَّأُ فَقَالَ: ((ہَلْ أَطْعَمَکُمَا أَحَدٌ؟)) فَقُلْتُ:نَعَمْ یَا رَسُولَ اللَّہِ ، ثُمَّ قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَخْبِرْنَا عَنِ الصَّلاَۃِ فَقَالَ: ((أَسْبِغِ الْوُضُوئَ وَخَلِّلِ الأَصَابِعَ ، وَإِذَا اسْتَنْشَقْتَ فَبَالِغْ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ صَائِمًا))۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۱۴۳]
(ح) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ قَالَ وَحَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَاقَ الْفَقِیہُ وَاللَّفْظُ لَہُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ حَدَّثَنِی إِسْمَاعِیلُ بْنُ کَثِیرٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِیطِ بْنِ صَبِرَۃَ عَنْ أَبِیہِ: أَنَّہُ أَتَی عَائِشَۃَ ہُوَ وَصَاحِبٌ لَہُ یَطْلُبَانِ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-فَلَمْ یَجِدَاہُ ، فَأَطْعَمَتْہُمَا عَائِشَۃُ تَمْرًا وَعَصِیدًا ، فَلَمْ یَلْبَثَا أَنْ جَائَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-یَتَقَلَّعُ یَتَکَفَّأُ فَقَالَ: ((ہَلْ أَطْعَمَکُمَا أَحَدٌ؟)) فَقُلْتُ:نَعَمْ یَا رَسُولَ اللَّہِ ، ثُمَّ قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ أَخْبِرْنَا عَنِ الصَّلاَۃِ فَقَالَ: ((أَسْبِغِ الْوُضُوئَ وَخَلِّلِ الأَصَابِعَ ، وَإِذَا اسْتَنْشَقْتَ فَبَالِغْ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ صَائِمًا))۔ [صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۱۴۳]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৬
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کی تاکید
(٢٣٧) ایک حدیث میں ہے ” جب تو وضو کرے تو کلی کر۔ “
(۲۳۷) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَحْیَی بْنِ فَارِسٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ بِہَذَا الْحَدِیثِ قَالَ فِیہِ: إِذَا تَوَضَّأْتَ فَمَضْمِضْ۔
[صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۱۴۴]
[صحیح۔ أخرجہ ابو داؤد ۱۴۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৭
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کی تاکید
(٢٣٨) سیدنا ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے کا حکم دیا۔ حسن۔
(ب) بعض اوقات راوی اس حدیث کو سیدنا ابوہریرہ (رض) کا واسطہ چھوڑ کر مرسل بیان کرتا ہے۔ شیخ فرماتے ہیں : میرے گمان کے مطابق اس نے ایک دفعہ مرسل اور دوسری مرتبہ موصولاً بیان کیا۔
(ج) داؤد بن محیر بھی موصول بیان کرنے میں ان کی متابعت کرتے ہیں۔ ان کے علاوہ باقی تمام رواۃ مرسل بیان کرتے ہیں۔
(د) شیخ (رح) فرماتے ہیں : اس حدیث کو موصولاً بیان کرنے والے رواۃ کی یعقوب بن سفیان کے استاد ابراہیم بن خلال نے مخالفت کی ہے۔ وہ کہتے ہیں : دونوں راوی غیر محفوظ ہیں۔
(ب) بعض اوقات راوی اس حدیث کو سیدنا ابوہریرہ (رض) کا واسطہ چھوڑ کر مرسل بیان کرتا ہے۔ شیخ فرماتے ہیں : میرے گمان کے مطابق اس نے ایک دفعہ مرسل اور دوسری مرتبہ موصولاً بیان کیا۔
(ج) داؤد بن محیر بھی موصول بیان کرنے میں ان کی متابعت کرتے ہیں۔ ان کے علاوہ باقی تمام رواۃ مرسل بیان کرتے ہیں۔
(د) شیخ (رح) فرماتے ہیں : اس حدیث کو موصولاً بیان کرنے والے رواۃ کی یعقوب بن سفیان کے استاد ابراہیم بن خلال نے مخالفت کی ہے۔ وہ کہتے ہیں : دونوں راوی غیر محفوظ ہیں۔
(۲۳۸) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ: عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَیْدٍ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ أَحْمَدَ الْوَاسِطِیُّ حَدَّثَنَا ہُدْبَۃُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَۃَ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِی عَمَّارٍ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-أَمَرَ بِالْمَضْمَضَۃِ وَالاِسْتِنْشَاقِ۔
قَالَ وَقَالَ مَرَّۃً أُخْرَی مُرْسَلاً لَمْ یَقُلْ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ الشَّیْخُ کَذَا فِی ہَذَا الْحَدِیثِ أَظُنُّہُ ہُدْبَۃُ أَرْسَلَہُ مَرَّۃً وَوَصَلَہُ أُخْرَی۔(ت)وَتَابَعَہُ دَاوُدُ بْنُ الْمُحَبَّرِ عَنْ حَمَّادٍ فِی وَصْلِہِ وَغَیْرُہُمَا یَرْوِیہِ مُرْسَلاً کَذَلِکَ ذَکَرَہُ لِی أَبُو بَکْرٍ الْفَقِیہُ عَنْ أَبِی الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیِّ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَخَالَفَہُمَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْخَلاَّلُ شَیْخٌ لِیَعْقُوبَ بْنِ سُفْیَانَ فَقَالَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ عَمَّارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَکِلاَہُمَا غَیْرُ مَحْفُوظٍ۔
قَالَ وَقَالَ مَرَّۃً أُخْرَی مُرْسَلاً لَمْ یَقُلْ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ الشَّیْخُ کَذَا فِی ہَذَا الْحَدِیثِ أَظُنُّہُ ہُدْبَۃُ أَرْسَلَہُ مَرَّۃً وَوَصَلَہُ أُخْرَی۔(ت)وَتَابَعَہُ دَاوُدُ بْنُ الْمُحَبَّرِ عَنْ حَمَّادٍ فِی وَصْلِہِ وَغَیْرُہُمَا یَرْوِیہِ مُرْسَلاً کَذَلِکَ ذَکَرَہُ لِی أَبُو بَکْرٍ الْفَقِیہُ عَنْ أَبِی الْحَسَنِ الدَّارَقُطْنِیِّ۔
قَالَ الشَّیْخُ وَخَالَفَہُمَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ سُلَیْمَانَ الْخَلاَّلُ شَیْخٌ لِیَعْقُوبَ بْنِ سُفْیَانَ فَقَالَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ عَمَّارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ وَکِلاَہُمَا غَیْرُ مَحْفُوظٍ۔
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৮
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کی تاکید
(٢٣٩) (الف) سیدہ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” وضو میں کلی کرنا اور ناک میں پانی چڑھانا فرض ہے۔ “
(ب) عصام نے بھی اسی طرح بیان کیا ہے، مگر وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وضو کے بغیر نماز مکمل نہیں ہوتی۔
(ج) مسلمان بن موسیٰ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرسل بیان کرتے ہیں : ” جو شخص وضو کرے تو وہ کلی کرے اور ناک میں پانی چڑھائے۔ “
(ب) عصام نے بھی اسی طرح بیان کیا ہے، مگر وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وضو کے بغیر نماز مکمل نہیں ہوتی۔
(ج) مسلمان بن موسیٰ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مرسل بیان کرتے ہیں : ” جو شخص وضو کرے تو وہ کلی کرے اور ناک میں پانی چڑھائے۔ “
(۲۳۹) أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ: أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الصُّوفِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِیٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ سُلَیْمَانَ بْنِ الأَشْعَثِ حَدَّثَنَا الْحُسَیْنُ بْنُ عَلِیِّ بْنِ مِہْرَانَ حَدَّثَنَا عِصَامُ بْنُ یُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ سُلَیْمَانَ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ عُرْوَۃَ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ-قَالَ: ((الْمَضْمَضَۃُ وَالاِسْتِنْشَاقُ مِنَ الْوُضُوئِ الَّذِی لاَ بُدَّ مِنْہُ))۔
(ت) قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ بِشْرٍ الْبَلْخِیُّ عَنْ عِصَامٍ نَحْوَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: ((مِنَ الْوُضُوئِ الَّذِی لاَ تَتِمُّ الصَّلاَۃُ إِلاَّ بِہِ))۔
(ج) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ قَالَ: تَفَرَّدَ بِہِ عِصَامٌ وَوَہِمَ فِیہِ وَالصَّوَابُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی مُرْسَلاً عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ: ((مَنْ تَوَضَّأَ فَلْیُمَضْمِضْ وَلْیَسْتَنْشِقْ))۔
[ضعیف۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۸۴]
(ت) قَالَ الشَّیْخُ وَرَوَاہُ إِسْمَاعِیلُ بْنُ بِشْرٍ الْبَلْخِیُّ عَنْ عِصَامٍ نَحْوَہُ إِلاَّ أَنَّہُ قَالَ: ((مِنَ الْوُضُوئِ الَّذِی لاَ تَتِمُّ الصَّلاَۃُ إِلاَّ بِہِ))۔
(ج) أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ الْفَقِیہُ حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ الْحَافِظُ قَالَ: تَفَرَّدَ بِہِ عِصَامٌ وَوَہِمَ فِیہِ وَالصَّوَابُ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی مُرْسَلاً عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ: ((مَنْ تَوَضَّأَ فَلْیُمَضْمِضْ وَلْیَسْتَنْشِقْ))۔
[ضعیف۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۸۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৩৯
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کی تاکید
(٢٤٠) سیدنا سلیمان بن موسیٰ (رض) فرماتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” جو شخص وضو کرے تو اسے چاہیے کہ وہ کلی کرے اور ناک میں پانی چڑھائے۔ “
(۲۴۰) قَالَ عَلِیٌّ حَدَّثَنَا بِہِ مُحَمَّدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِیلَ الْحَسَّانِیُّ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوسَی قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((مَنْ تَوَضَّأَ فَلْیُمَضْمِضْ وَلْیَسْتَنْشِقْ))۔
(ت) وَہَکَذَا رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَسُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَغَیْرُہُمَا عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ الأَزْہَرِ الْجُوزَجَانِیُّ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ مُوسَی السِّینَانِیِّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ بِإِسْنَادِ عِصَامٍ وَمَتْنِ الْجَمَاعَۃِ۔
(ج) قَالَ عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ: مُحَمَّدُ بْنُ الأَزْہَرِ ہَذَا ضَعِیفٌ وَہَذَا خَطَأٌ وَالْمُرْسَلُ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[ضعیف۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۸۴]
(ت) وَہَکَذَا رَوَاہُ سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ وَسُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ وَغَیْرُہُمَا عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ وَرَوَاہُ مُحَمَّدُ بْنُ الأَزْہَرِ الْجُوزَجَانِیُّ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ مُوسَی السِّینَانِیِّ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ بِإِسْنَادِ عِصَامٍ وَمَتْنِ الْجَمَاعَۃِ۔
(ج) قَالَ عَلِیُّ بْنُ عُمَرَ: مُحَمَّدُ بْنُ الأَزْہَرِ ہَذَا ضَعِیفٌ وَہَذَا خَطَأٌ وَالْمُرْسَلُ أَصَحُّ وَاللَّہُ أَعْلَمُ۔
[ضعیف۔ أخرجہ الدار قطنی ۱/۸۴]
তাহকীক:
হাদীস নং: ২৪০
پاکی کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کلی اور ناک میں پانی چڑھانے کا طریقہ اور دونوں کے واجب نہ ہونے کا بیان
(٢٤١) (الف) سیدہ عائشہ (رض) بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ” دس چیزیں فطرت میں سے ہیں : مونچھیں کاٹنا، داڑھی بڑھانا، مسواک کرنا، ناک میں پانی چڑھانا، ناخن کاٹنا، پوروں کو دھونا، بغل کے بال اکھیڑنا، زیر ناف بال مونڈنا اور پانی سے استنجا کرنا۔ زکریا راوی کہتے ہیں کہ مصعب نے کہا : میں دسویں چیزیں بھول گیا ہوں شاید وہ کلی کرنا ہے۔
(ب) صحیح مسلم کی روایت کے الفاظ یہ ہیں : پانی کے ساتھ استنجا کرنا۔
(ب) صحیح مسلم کی روایت کے الفاظ یہ ہیں : پانی کے ساتھ استنجا کرنا۔
(ق) وَبِہِ قَالَ الْحَسَنُ وَعَطَائٌ آخِرَ قَوْلَیْہِ وَالزُّہْرِیُّ وَقَتَادَۃُ وَرَبِیعَۃُ وَیَحْیَی بْنُ سَعِیدٍ الأَنْصَارِیُّ۔
(۲۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَیْبَۃَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِیبٍ عَنِ ابْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَۃِ: قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَائُ اللِّحْیَۃِ ، وَالسِّوَاکُ وَالاِسْتِنْشَاقُ بِالْمَائِ، وَقَصُّ الأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ ، وَنَتْفُ الإِبْطِ وَحَلْقُ الْعَانَۃِ ، وَانْتِقَاصُ الْمَائِ ۔یَعْنِی الاِسْتِنْجَائَ بِالْمَائِ))۔ قَالَ زَکَرِیَّا قَالَ مُصْعَبٌ: وَنَسِیتُ الْعَاشِرَۃَ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ الْمَضْمَضَۃَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ وَکِیعٍ وَذَکَرَ فِیہِ یَعْنِی الاِسْتِنْجَائَ بِالْمَائِ ۔ [حسن لغیرہٖ]
(۲۴۱) أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِیٍّ الرُّوذْبَارِیُّ أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ دَاسَۃَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا یَحْیَی بْنُ مَعِینٍ حَدَّثَنَا وَکِیعٌ عَنْ زَکَرِیَّا بْنِ أَبِی زَائِدَۃَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَیْبَۃَ عَنْ طَلْقِ بْنِ حَبِیبٍ عَنِ ابْنِ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ-: ((عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَۃِ: قَصُّ الشَّارِبِ وَإِعْفَائُ اللِّحْیَۃِ ، وَالسِّوَاکُ وَالاِسْتِنْشَاقُ بِالْمَائِ، وَقَصُّ الأَظْفَارِ وَغَسْلُ الْبَرَاجِمِ ، وَنَتْفُ الإِبْطِ وَحَلْقُ الْعَانَۃِ ، وَانْتِقَاصُ الْمَائِ ۔یَعْنِی الاِسْتِنْجَائَ بِالْمَائِ))۔ قَالَ زَکَرِیَّا قَالَ مُصْعَبٌ: وَنَسِیتُ الْعَاشِرَۃَ إِلاَّ أَنْ تَکُونَ الْمَضْمَضَۃَ۔
رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ قُتَیْبَۃَ عَنْ وَکِیعٍ وَذَکَرَ فِیہِ یَعْنِی الاِسْتِنْجَائَ بِالْمَائِ ۔ [حسن لغیرہٖ]
তাহকীক: