কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩০১১ টি

হাদীস নং: ৪০৬৮৮
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب اللہو واللعب ازقسم افعال
٤٠٦٧٥۔۔۔ حکیم بن عبادبن حنیف سے روایت ہے فرمایا : مدینہ میں سب سے پہلا فتنہ جو دنیا کی مسلسل آمد اور لوگوں کے موٹاپے کی انتہا کے وقت ظاہر ہوا، وہ کبوتروں کا اڑنا، اور غلیل چلانا پھر حضرت عثمان (رض) نے وہاں ایک شخص کو گورنربنایاجو بنی لیث سے تعلق رکھتا تھا وہ اسے کاٹ دیتا اور غلیل توڑ دیتا۔ رواہ ابن عساکر
40675- عن حكيم بن عباد بن حنيف قال: أول منكر ظهر بالمدينة حين فاضت الدنيا وانتهى سمن الناس: طيران الحمام، والرمي في الجلاهق، فاستعمل عليها عثمان رجلا من بني ليث يقصها ويكسر الجلاهق."كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৮৯
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب اللہو واللعب ازقسم افعال
٤٠٦٧٦۔۔۔ عائشہ (رض) سے روایت ہے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مدینہ میں ان لوگوں پر گزرہواجومشق کررہے تھے آپ ان کے پاس ٹھہرگئے میں آپ کے کندھے پر سے دیکھنے لگی آپ فرما رہے تھے اے بنی ارفدہ ! لو ! (پھینکو) تاکہ یہودونصاری کو پتہ چل جائے کہ ہمارے دین میں وسعت ہے تو وہ سمجھتے لگے : ابوالقاسم اچھے ہیں، ابوالقاسم اچھے ہیں اتنے میں حضرت عمر (رض) آگئے تو وہ گھبراگئے۔ رواہ الدیلمی
40676- عن عائشة قالت: مر رسول الله صلى الله عليه وسلم بالذين يدوكون بالمدينة فقام عليهم وكنت أنظر فيما بين أذنيه وهو يقول: خذوا يا بني أرفدة! حتى تعلم اليهود والنصارى أن في ديننا فسحة، فجعلوا يقولون: أبو القاسم الطيب، أبو القاسم الطيب، فجاء عمر فارتدعوا."الديلمي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯০
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب اللہو واللعب ازقسم افعال
٤٠٦٧٧۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا : میری امت کی ایک جماعت بندر اور ایک جماعت خنزیربنادی جائے گی اور ایک گروہ زمین میں دھنسادیا جائے گا اور ایک جتھہ پر خطرناک ہواچلے گی، اس واسطے کہ انھوں نے شرابیں ریشم پہنالونڈیاں جو ناچتی گاتی تھیں رکھیں اور ڈفلیاں بجاتی ہوں گی۔ ابن ابی الدنیا فی ذم الملاھی وابوالشیخ فی الفتن

نرد (چوسر)
40677- عن علي عن النبي صلى الله عليه وسلم قال تمسخ طائفة من أمتي قردة وطائفة خنازير، ويخسف بطائفة، ويرسل على طائفة منهم الريح العقيم، بأنهم شربوا الخمور ولبسوا الحرير واتخذوا القيان وضربوا بالدفوف."ابن أبي الدنيا في ذم الملاهي وأبو الشيخ في الفتن".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯১
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب اللہو واللعب ازقسم افعال
٤٠٦٧٨۔۔۔ زید بن صلت سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت عثمان (رض) کو منبر پر فرماتے سنا : لوگوجوئے سے بچو۔ ان کی مراد چوسر سے تھی۔ مجھے اس کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ تم میں سے کچھ گھروں میں ہے سو جس کے گھر میں ہو تو وہ اسے جلادے یا توڑدے، اسی طرح ایک بارحضرت عثمان (رض) نے منبرپر فرمایا : لوگو ! میں نے تم سے اس چوسرکے بارے میں گفتگو کی تھی لیکن میں نے نہیں دیکھا کہ تم اسے باہرنکالا ہو سو میں نے ارادہ کرلیا ہے کہ میں ایندھن کے گھٹوں کا حکم دوں پھر وہ ان گھروں میں بھیجوں جن میں وہ ہے پھر میں اس آگ کو ان پر لگادوں۔ رواہ البیہقی
40678- عن زبيد؟ بن الصلت أنه سمع عثمان وهو على المنبر يقول: يا أيها الناس! إياكم والميسر - يريد النرد - فإنها قد ذكرت على أنها في بيوت ناس منكم، فمن كانت في بيته فليحرقها أو يكسرها، وقال عثمان مرة أخرى وهو على المنبر: يا أيها الناس! إني قد كلمتكم في هذا النرد ولم أركم أخرجتموها، فلقد هممت أن آمر بحزم الحطب ثم أرسل إلى بيوت الذين هي في بيوتهم فأحرقها عليهم."ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯২
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کتاب اللہو واللعب ازقسم افعال
٤٠٦٧٩۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : چوسر اور شطرنج جوا ہیں۔ ابن ابی شیبۃ وابن المنذروابن ابی حاتم، بیہقی
40679- عن علي قال: النرد والشطرنج من الميسر."ش وابن المنذر وابن أبي حاتم، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯৩
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح کھیل کود
٤٠٦٨٠۔۔۔ عبداللہ بن قیس یا ابن ابی قیس سے روایت ہے فرمایا : میں ان لوگوں میں تھا جو ابوعبیدہ (رض) کے ساتھ ان کی شام سے واپسی پر حضرت عمر (رض) سے ملے اسی اثنا میں کہ حضرت عمر (رض) چل رہے تھے کہ انھیں آذرعات کے کچھ لوگ تلواریں اور نیزوں کے ساتھ گاتے بجاتے ملے آپ نے فرمایا : ارے ! انھیں واپس کرو اور منع کرو، توابوعبیدہ (رض) نے فرمایا : امیرالمومنین ! یہ عجم کا طریقہ ہے آپ اگر انھیں منع کریں گے تو وہ سمجھیں گے کہ آپ کے دل میں ان کے لیے بعدعہدی ہے تو حضرت عمرنے فرمایا : انھیں ابوعبیدہ کی فرمان برداری میں بلاؤ ! ابوعبیدۃ، ابن عساکر
40680- عن عبد الله بن قيس أو ابن أبي قيس قال: كنت فيمن تلقى عمر مع أبي عبيدة مقدمه الشام، فبينما عمر يسير إذ لقيه المقلسون من أهل أذرعات بالسيوف والرماح فقال: مه! ردوهم وامنعوهم، فقال أبو عبيدة: يا أمير المؤمنين! هذا سنة العجم، فإنك إن تمنعهم منها يروا أن في نفسك نقضا لعهدهم، فقال عمر: دعوهم في طاعة أبي عبيدة."أبو عبيدة، كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯৪
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح کھیل کود
٤٠٦٨١۔۔۔ حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) نے حضرت زبیر (رض) سے دوزکامقابلہ کیا تو زبیر آپ سے آگے نکل گئے تو انھوں نے کہا : رب کعبہ کی قسم میں تم سے جیت گیا پھر ایک باران دونوں کا مقابلہ ہوا تو حضرت عمر آگے نکل گئے حضرت عمرنے فرمایا : کعبہ کی قسم میں تم سے آگے نکل گیا ہوں۔ المحاملی
40681- عن ابن عمر أن عمر سابق الزبير فسبقه الزبير فقال: سبقتك ورب الكعبة! ثم إن عمر سابقه مرة أخرى فسبقه عمر فقال عمر: سبقتك وب الكعبة."المحاملي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯৫
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح کھیل کود
٤٠٦٨٢۔۔۔ (مسند ثابت بن یزید الانصاری) عامربن سعد سے روایت ہے کہ میں قرظۃ بن کعب ثابت بن یزید اور ابومسعود انصاری (رض) کے پاس گیا تو کیا دیکھتا ہوں کہ ان کے پاس کچھ لونڈیاں اور دوسری اشیاء ہیں میں نے تعجب سے کہا : آپ لوگ اصحاب محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہو کر یہ کام کرتے ہیں ؟ انھوں نے کہا : سننا چاہتے ہو تو سنوورنہ چلے جاؤ اس واسطے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں شادی کے موقعہ پر کھیل کود اور موت کے وقت رونے کی اجازت دی ہے۔ ابونعیم
40682- مسند ثابت بن يزيد الأنصاري" عن عامر بن سعد قال: دخلت على قرظة بن كعب وثابت بن يزيد وأبي مسعود الأنصاري وإذا عندهم جوار وأشياء فقلت: تفعلون هذا وأنتم أصحاب محمد صلى الله عليه وسلم! فقالوا: إن كنت تسمع وإلا فامض، فإن رسول الله صلى الله عليه وسلم رخص لنا في اللهو عند العرس وفي البكاء عند الموت."أبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯৬
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح کھیل کود
٤٠٦٨٣۔۔۔ قم بن عباس (رض) ام قم سے روایت کرتے ہیں کہ ہمارے پاس حضرت علی بن ابی طالب تشریف لائے اور ہم لوگ چودہ گولیوں سے کھیل رہی تھیں تو انھوں نے کہا : یہ کیا ہے ؟ ہم نے کہا : ہم لوگ روزے سے تھیں تو ہم نے چاہا کہ اس سے دل بہلالیں انھوں نے کہا : کیا میں آپ کے لیے اخروٹ نہ خرید لاؤں جس سے کھیل لیں اور اسے چھوڑدیں ہم نے کہا : ٹھیک ہے، چنانچہ وہ اخروٹ خریدلائے اور ہم نے اسے چھوڑدیا۔ الخرائطی فی مساوی الاخلاق
40683- عن قثم بن عباس عن أم قثم قالت: دخل علينا علي بن أبي طالب ونحن نلعب بالأربعة عشر فقال: ما هذا؟ فقلنا كنا صياما فأحببنا أن نتلهى بهذه، فقال: ألا أشتري لكم جوزا تلعبون به وتتركون هذه؟ قلنا: نعم، فاشترى لنا جوزا وتركناها."الخرائطي في مساوي الأخلاق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯৭
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج
٤٠٦٨٤۔۔۔ (مسندعلی (رض)) عماربن ابی عمار سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) کا کچھ لوگوں پر گزر ہوا جو شطرنج کھیل رہے تھے تو ان پر لپک پڑے اور فرمایا : اللہ کی قسم کیا اس کےعلاوہ کسی کام کے لیے تم پیدا نہیں ہوئے اگر یہ ڈرنہ ہوتا کہ ایک طریقہ بن جائے گا تو میں اسے تمہارے چہروں پر مارتا ۔ بیہقی، ابن عساکر
40684-مسند علي عن عمار بن أبي عمار أن عليا مر بقوم يلعبون بالشطرنج فوثب عليهم فقال: أما والله لغير هذا خلقتم! ولولا أن تكون سنة لضربت بها وجوهكم."ق، كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯৮
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج
٤٠٦٨٥۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ کچھ شطرنج کھیلتے لوگوں پر آپ کا گزرہواتو فرمایا : یہ کیا مورتیاں ہیں جن کے سامنے تم ادب سے بیٹھے ہو، کوئی تم میں سے انکار کو چھوئے یہ اس کے لیے بہتر ہے کہ وہ اسے چھوئے۔ ابن ابی شیبہ، عبدبن حمید، وابن ابی الدنیا فی ذم الملاھی وابن المنذروابن ابی حاتم، بیہقی
40685- عن علي أنه مر بقوم يلعبون بالشطرنج فقال: "ما هذه التماثيل التي أنتم لها عاكفون"! لئن يمس أحدكم جمرا حتى يطفأ خير له من أن يمسها."ش، وعبد بن حميد، وابن أبي الدنيا في ذم الملاهي، وابن المنذر، وابن أبي حاتم، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৬৯৯
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ شطرنج
٤٠٦٨٦۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : ہم چوسر اور شطرنج کھیلنے والوں کو سلام نہیں کرتے۔ رواہ ابن عساکر
40686- عن علي قال: لا نسلم على أصحاب النردشير والشطرنج."كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০০
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کبوتر سے کھیل
٤٠٦٨٧۔۔۔ حضرت عثمان (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ کبوتر کے پیچھے جارہا ہے آپ نے فرمایا شیطان کے پیچھے شیطان لگا ہوا ہے۔ ابن ماجہ ورجالہ ثقات
40687- عن عثمان أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى رجلا وراء حمام فقال: "شيطان يتبع شيطانا."هـ ث" ورجاله ثقات".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০১
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گانا
٤٠٦٨٨۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گانے والیوں اور نوحہ کرنے والیوں کو لانے اور ان کی خریدو فروخت اور ان پر تجارت کرنے سے منع فرمایا، اور فرمایا : ان کی کمائی حرام ہے۔ ابویعلی
40688- عن علي قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن المغنيات وعن النواحات وعن شرائهن وعن بيعهن والتجارة فيهن، قال: وكسبهن حرام."ع".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০২
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گانا
٤٠٦٨٩۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے بانسریوں کو توڑنے کے لیے بھیجا گیا ہے مجھے اپنے رب تعالیٰ کی قسم ! جو بندہ اس دنیا میں شراب پئے گا اللہ تعالیٰ اسے قیامت کے روزکھولتا ہواپانی پلائے گایا اسے عذاب دے گایابخش دے گا پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : گلوکار اور گلوکارہ کی کمائی حرام ہے، زانی عورت کی کمائی باطل ہے اللہ تعالیٰ کو حق حاصل ہے کہ وہ ایسے بدن کو جنت میں داخل نہ کرے جو حرام چیز سے پلا بڑھا۔ ابوبکر الشافعی فی الغلانیات، نسائی وسندہ ضعیف
40689- عن علي قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: بعثت بكسر المزامير، وأقسم ربي عز وجل لا يشرب عبد في الدنيا خمرا إلا سقاه الله يوم القيامة حميما معذبا هو أو مغفورا. ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: كسب المغني والمغنية حرام، وكسب الزانية سحت، وحق،،على الله أن لا يدخل الجنة بدنا نبت من السحت (أبو بكر الشافعي في الغيلانيات ، ن ، وسنده ضعيف).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০৩
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گانا
٤٠٦٩٠۔۔۔ (مسندرافع بن خدیج) ہشام بن العاص اپنے والد سے وہ اپنے داداربیعہ سے روایت کرتے ہیں فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا : میری امت کے آخری لوگوں میں زمین دھنسنے، چہرے بگڑنے اور پتھر برسنے (کا عذاب) ہوگا لوگوں نے کہا : یارسول اللہ ! کس وجہ سے ؟ آپ نے فرمایا : ان کے لونڈیاں (جوگاتی ناچتی ہوں گی) رکھنے اور شرابیں پینے کی وجہ سے۔ رواہ ابن عساکر
40690 (من مسند رافع بن خديج) عن هشام بن العاص عن أبيه عن جده ربيعة قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : يكون في آخر أمتي الخسف والمسخ والقذف ! قالوا : بم يا رسول الله ؟ قال : باتخاذهم القينات وشربهم الخمور (كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০৪
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گانا
٤٠٦٩١۔۔۔ زید بن ارقم (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک دفعہ مدینہ منورہ کی کسی گلی میں جارہے تھے کہ آپ کے پاس سے ایک نوجوان گاتے ہوئے گزرا، آپ اس کے پاس ٹھہرگئے اور فرمایا : ارے نوجوان تمہارا بھلا کیا تم قرآن پڑھ کر نہیں گنگنا سکتے، آپ نے یہ بات کئی بارفرمائی۔ الحسن بن سفیان والدیلمی
40691 عن زيد بن أرقم قال : بينما النبي صلى الله عليه وسلم يمشي في بعض سكك المدينة إذ مر الشاب وهو يغني فوقف عليه فقال : ويلك يا شاب ! هلا بالقرآن تغني - قالها مرارا (الحسن بن سفيان والديلمي).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০৫
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گانا
٤٠٦٩٢۔۔۔ نافع سے روایت ہے کہ میں ابن عمر (رض) کے ساتھ چل رہا تھا میں نے بانسری بجانے والے چرواہوں کی آوازسنی، تو آپ راستے سے ہٹ گئے پھر فرمایا : تم نے کوئی آوازسنی ہے ؟ میں نے کہا : نہیں پھر واپس راستہ پر آگئے اور فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔ رواہ ابن عساکر
40692 عن نافع قال : كنت أسير مع ابن عمر فسمعت صوت زامر رعاء فعدل عن الطريق ثم قال : يا نافع ! هل تسمع شيئا ؟ قلت : لا ، ثم رجع إلى الطريق ثم قال : هكذا رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فعل (كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০৬
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ گانا
٤٠٦٩٣۔۔۔ (مسندعلی (رض)) مطربن سالم حضرت علی (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ڈفلی بجانے جھانجھ سے کھیلنے اور بانسری کی آوازسننے سے منع فرمایا ہے۔ دارقطنی، قال فی المغنی، مطربن سالم عن مجھول
40693 (مسند علي) عن مطر بن سالم عن علي قال : نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ضرب الدف ولعب الصج وصوت الزماة (قط ، قال في المغني : مطر بن سالم عن علي مجهول).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০৭
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح گانا
٤٠٦٩٤۔۔۔ مجاہد سے روایت ہے فرمایا : حضرت عمربن الخطاب (رض) جب حدی خواں کی آواز سنتے تو فرماتے عورتوں کا ذکر نہ چھیڑنا۔ رواہ البیہقی
40694- عن مجاهد قال: كان عمر بن الخطاب إذا سمع الحادي قال: لا تعرض بذكر النساء."ق".
tahqiq

তাহকীক: