কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩০১১ টি

হাদীস নং: ৪০৭০৮
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح گانا
٤٠٦٩٥۔۔۔ اسلم سے روایت ہے فرمایا : حضرت عمربن خطاب (رض) نے زمین کے کسی جنگل میں ایک شخص کے گنگنانے کی آوازسنی تو فرمایا : گانا سوار (مسافر) کا توشہ ہے۔ رواہ البیہقی
40695- عن أسلم قال: سمع عمر بن الخطاب رجلا يتغنى بفلاة من الأرض فقال: الغناء من زاد الراكب."ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭০৯
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح گانا
٤٠٦٩٦۔۔۔ علاء بن زیاد سے روایت ہے کہ حضرت عمر (رض) کسی سفر پر تھے توگنگنا نے لگے پھر فرمایا : تم لوگ مجھے کیوں نہیں ڈانٹتے جب میں بیہودہ کام کروں۔ ابن ابی الدنیافی الصمت مراد بغیر آلات لہولعب کے اشعار پڑھنا جو موسیقی سے خارج ہے۔
40696- عن العلاء بن زياد أن عمر كان في مسير فتغنى فقال: هلا زجرتموني إذا لغوت."ابن أبي الدنيا في الصمت".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১০
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح گانا
٤٠٦٩٧۔۔۔ خوات بن جبیر سے روایت ہے فرمایا : ہم لوگ حضرت عمر (رض) کے ساتھ حج کے لیے نکلے ہم جس قافلہ میں چل رہے تھے ان میں ابوعبیدہ بن الجراح اور عبدالرحمن بن عوف (رض) بھی تھے لوگوں نے کہا : خوات ہمیں گاناسناؤ تو ہم نے انھیں گاناسنا یاپھرکہا : ہم نے ضرار کے اشعارگائے اس پر حضرت عمر (رض) نے فرمایا : ابوعبداللہ کو بلاؤوہ اپنے دل کی گنگنا ہٹ گائے یعنی اپنے شعرتو میں انھیں گا کر سناتارہایہاں تک کہ سحر ہوگئی تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : خوات ! اپنی زبان روکو ہمیں سحر ہوگئی ہے۔ بیہقی، ابن عساکر
40697- عن خوات بن جبير قال: خرجنا حجاجا مع عمر ابن الخطاب فسرنا في ركب فيهم أبو عبيدة بن الجراح وعبد الرحمن ابن عوف فقال القوم: غننا ياخوات! فغناهم، فقال: غننا من شعر ضرار، فقال عمر: دعوا أبا عبد الله يتغنى من هنيات فؤاده - يعني من شعره - فما زلت أغنيهم حتى إذا كان السحر فقال عمر: ارفع لسانك يا خوات فقد أسحرنا."ق، كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১১
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح گانا
٤٠٦٩٨۔۔۔ حارث بن عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ وہ ایک دفعہ حضرت عمر (رض) کے ہمراہ مکہ کی راہ میں ان کے زمانہ خلافت میں چل رہے تھے آپ کے ہمراہ جرین و انصار تھے حضرت عمر (رض) نے ایک شعرترنم کے ساتھ پڑھا، تو ان سے ایک عراقی شخص کہنے لگا۔ اس کےعلاوہ کوئی اور عراقی نہ تھا۔ امیرالمومنین ! پھر کہیں تو حضرت عمر (رض) شرماگئے اور اپنی سواری کو ایڑھ لگائی تو وہ قافلہ سے علیحدہ ہوگئی۔ بیہقی، والشافعی
40698- عن الحارث بن عبد الله بن عباس أنه بينا هو يسير مع عمر في طريق مكة في خلافته ومعه المهاجرون والأنصار فترنم عمر ببيت، فقال له رجل من أهل العراق - ليس معه عراقي غيره:فليقلها يا أمير المؤمنين! فاستحيى عمر وضرب راحلته حتى انقطعت من الركب."ق والشافعي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১২
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح گانا
٤٠٦٩٩۔۔۔ ہمیں عبدالرحمن بن الحسن بن القاسم الازرقی نے اپنے والد کے حوالہ سے بتایا کہ حضرت عمر (رض) اپنی سواری پر سوار ہوئے آپ نے احرام باندھا ہوا تھا تو وہ سست رفتار ہو کر کبھی ایک پاؤں آگے بڑھاتی اور کبھی پیچھے کرتی تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : گویا اس کا سوارٹہنی کا پنکھا ہے جب وہ اسے لے کر ٹھہرجاتی ہے یاپرانی شراب سے مست ہے پھر فرمایا (رح) : اللہ اکبر، اللہ اکبر۔ رواہ البیہقی
40699- أنبأنا عبد الرحمن بن الحسن بن القاسم الأزرقي عن أبيه أن عمر بن الخطاب ركب راحلة له وهو محرم فتدلت فجعلت تقدم رجلا وتؤخر أخرى فقال عمر:كأن راكبها غصن بمروحة ... إذا تدلت به أو شارف ثمل ثم قال: الله أكبر، الله أكبر."ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১৩
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مباح گانا
٤٠٧٠٠۔۔۔ محمد بن عبادبن جعفر اور ان کے ساتھ کسی اور سے روایت ہے فرمایا : حضرت عمر (رض) حج یاعمرہ کے لیے نکلے تو اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت خوات سے کہا : کہ ہمیں شعرگا کر سنائیں تو انھوں نے کہا حضرت عمر (رض) اجازت دیں تب آپ نے ان سے اجازت مانگی انھوں نے اجازت دے دی تو حضرت خوات نے اشعارگائے حضرت عمرنے فرمایا : خوات ! بہت اچھے بہت اچھے پھر حضرت عمر (رض) اشعار پڑھنے لگے : گویا اس کا سوارنہنی پنکھا ہے جب وہ اسے لے کر ٹھہرجاتی ہے یاپرائی شراب سے مست ہے۔ وکیع الصغیر فی الغرر
40700- عن محمد بن عباد بن جعفر وآخر معه قال: خرج عمر بن الخطاب في حج أو عمرة، فكلم أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم خوات بن جبير أن يغنيهم، فقال: حتى استأذن عمر، فاستأذنه، فأذن له، فغنى خوات، فقال عمر: أحسن خوات! أحسن خوات! ثم أنشأ عمر يقول:كأن راكبها غصن بمروحة ... إذا تدلت به أو شارب ثمل"وكيع الصغير في الغرر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১৪
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خوانی کی تاریخ
٤٠٧٠١۔۔۔ مجاہد سے روایت ہے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کچھ لوگوں سے ملے جن میں ایک حدی خواں تھا جب انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دیکھا تو ان کا حدی خواں چپ ہوگیا وہ کہنے لگے : یارسول اللہ : ہم عربوں میں سب سے پہلے حدی خواں ہیں آپ نے فرمایا : یہ کیسے ؟ (ان میں سے ایک شخص نے) کہا : ہمارا ایک شخص تھا۔ انھوں نے اس کا نام بھی لیا۔ وہ بہار کے موسم میں اپنے اونٹ کی تلاش میں تنہا ہوگیا پھر اس نے ایک لڑکا اونٹ کے ساتھ بھیجا، غلام دیر سے آیا تو وہ اسے لاٹھی سے مارنے لگا، غلام راستے پر جاتے ہوئے کہنے لگا : ہائے میرا ہاتھ جس سے اونٹ متحرک اور چست ہوگیا یوں لوگوں میں حدی کی بنیاد پڑگئی۔ ابن ابی شیبۃ
40701- عن مجاهد أن النبي صلى الله عليه وسلم لقي قوما فيهم حاد يحدو، فلما رأو النبي صلى الله عليه وسلم سكت حاديهم لا يحدون، قالوا: يا رسول الله! إنا أول العرب حداء، قال: وما ذاك؟ قال: إن رجلا منا - وسموه - عزب في إبل له في أيام الربيع، فبعث غلاما له مع الإبل، فأبطأ الغلام ثم جاء، فجعل يضربه بعصا على يده، فانطلق الغلام وهو يقول: وايداه! فتحركت الإبل ونشطت، فقال: أمسك أمسك، فافتتح الناس الحداء."ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১৫
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خوانی کی تاریخ
٤٠٧٠٢۔۔۔ (مسند التیہان والدابی الہیثم الانصاری) محمد بن ابراہیم بن حارث تیمی ابوالہیثم بن التیہان سے وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوسنا آپ خیبر کی طرف اپنے ایک سفر میں عامربن اکوع سے کہہ رہے تھے۔ اکوع کا نام سنا تھا۔ اپنے گنگنا نے کے ذریعہ ہمیں حدی نساؤ تو وہ اونٹ سے اتر کر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے اشعار پڑھنے لگے۔ (مطین ابن مندہ، ابونعیم ان دونوں کا کہنا ہے کہ یہ غلط ہے صحیح ابن ابی الہیثم عن ابیہ ہے ابن مندہ کا کہنا ہے کہ اس میں مطین نے غلطی کی ہے اور اصابہ میں (ابن حجرنے) فرمایا بلکہ اس میں یونس بن بکیر کو وہم ہوا، ان کی مغازی میں بھی ایسا ہی ہے اور فرمایا : حق بات یہ ہے کہ یہاں نے زمانہ اسلام نہیں پایا۔ )
40702- "مسند التيهان والد أبي الهيثم الأنصاري" عن محمد بن إبراهيم بن الحارث التيمي عن أبي الهيثم بن التيهان عن أبيه أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول في مسيره إلى خيبر لعامر بن الأكوع وكان أسم الأكوع سنان: احد لنا من هنياتك! فنزل يرتجز لرسول الله صلى الله عليه وسلم."مطين، وابن منده، وأبو نعيم؛ قالا: هذا خطأ والصواب عن ابن أبي الهيثم عن أبيه، قال ابن منده: أخطأ فيه مطين؛ وقال في الإصابة: بل الواهم فيه يونس بن بكير فكذا هو في المغازي له، قال: والحق أن التيهان لم يدرك الإسلام".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১৬
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خوانی کی تاریخ
٤٠٧٠٣۔۔۔ شعبی عیاض اشعری سے روایت کرتے ہیں کہ وہ انبار کی عید میں موجود تھے تو کہا : کیا بات ہے لوگ اس طرح کھیلتے کودتے نظر نہیں آتے جس طرح نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دور میں کرتے تھے۔ رواہ ابن عساکر
40703- عن الشعبي عن عياض الأشعري أنه شهد عيدا بالأنبار وقال: مالي لا أراهم يقلسون كما كانوا يقلسون على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم."كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১৭
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خوانی کی تاریخ
٤٠٧٠٤۔۔۔ شعبی سے روایت ہے کہ عیاض اشعری انبار میں عید کے دن گزرے تو فرمایا : کیا بات ہے لوگ کھیل کود کر خوشی مناتے نظر نہیں آتے حالانکہ (عید کے روز کھیل کود کرنا) یہ سنت ہے ابن عساکر، فرماتے ہیں تقلیس یہ ہے کہ راستوں کے کنارے لڑکیاں اور بچے بیٹھ کر طبلوں وغیرہ سے کھیلیں۔ ) نابالغ بچے بچیاں غیرمکلف ہیں ان کا اس طرح کھیل وکود ممنوع نہیں۔
40704- عن الشعبي قال: مر عياض الأشعري بالأنبار في يوم عيد فقال: ما لي لا أراهم يقلسون " فإنه من السنة."كر، قال يوسف بن عدي: التقليس أن يقعد الجواري والصبيان على أفواه الطريق يلعبون بالطبل وغير ذلك".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১৮
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خوانی کی تاریخ
٤٠٧٠٥۔۔۔ انس (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ براء بن مالک (رض) دمکش آواز کے مالک تھے وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعض اسفار میں اشعارپڑ کرتے تھے۔ ابونعیم
40705- عن أنس قال: كان البراء بن مالك حسن الصوت وكان يرجز لرسول الله صلى الله عليه وسلم في بعض أسفاره."أبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭১৯
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حدی خوانی کی تاریخ
٤٠٧٠٦۔۔۔ انس (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ براء دلچسپ آوازوالے تھے مردوں میں وہی حدی خواں تھے۔ ابونعیم
40706- عن أنس قال: كان البراء جيد الحداء وكان حادي الرجال."أبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭২০
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف میم۔۔۔ کتاب معیشت وآداب۔۔۔ ازقسم اقوال اس کے چار ابواب ہیں : باب اول۔۔۔ کھانے کے بیان میں اس کی چار فصلیں ہیں : پہلی فصل۔۔۔ کھانے کے آداب
٤٠٧٠٧۔۔۔ میں ایسے کھاتا اور بیٹھتا ہوں جیسے غلام۔ ابن سعد، ابویعلی عن عائشۃ
40707- آكل كما يأكل العبد، وأجلس كما يجلس العبد."ابن سعد، ع - عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭২১
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف میم۔۔۔ کتاب معیشت وآداب۔۔۔ ازقسم اقوال اس کے چار ابواب ہیں : باب اول۔۔۔ کھانے کے بیان میں اس کی چار فصلیں ہیں : پہلی فصل۔۔۔ کھانے کے آداب
٤٠٧٠٨۔۔۔ میں توبندہ ہوں ایسے کھاتا اور پیتا ہوں جیسے غلام۔ ابن عدی عن انس، کلام۔۔۔ ضعیف الجامع ٢٠٥٣۔
40708- إنما أنا عبد، آكل كما يأكل العبد، وأشرب كما يشرب العبد."عد - عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭২২
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف میم۔۔۔ کتاب معیشت وآداب۔۔۔ ازقسم اقوال اس کے چار ابواب ہیں : باب اول۔۔۔ کھانے کے بیان میں اس کی چار فصلیں ہیں : پہلی فصل۔۔۔ کھانے کے آداب
٤٠٧٠٩۔۔۔ میں غلام کی طرح کھاتا اور بیٹھتا ہوں میں تو بندہ ہوں۔ ابن سعد بیہقی عن یحییٰ بن ابی کثیر مرسلا
40709- آكل كما يأكل العبد، وأجلس كما يجلس العبد فإنما أنا عبد."ابن سعد، هب - عن يحيى بن أبي كثير مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭২৩
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف میم۔۔۔ کتاب معیشت وآداب۔۔۔ ازقسم اقوال اس کے چار ابواب ہیں : باب اول۔۔۔ کھانے کے بیان میں اس کی چار فصلیں ہیں : پہلی فصل۔۔۔ کھانے کے آداب
٤٠٧١٠۔۔۔ میں ایسے کھاتا ہوں جیسے غلام، اس ذات کی قسم ! جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے ! اگر دنیا کی قدروقیمت اللہ تعالیٰ کے ہاں مچھر کے پر کے برابر بھی ہوتی تو کسی کافر کو ایک گلاس پانی نہ پلاتے۔ ھنا د فی الزھدعن عمرو بن مرۃ
40710- آكل كما يأكل العبد، فوالذي نفسي بيده! لو كانت الدنيا تزن عند الله جناح بعوضة ما سقى منها كافرا كأسا. "هناد في الزهد - عن عمرو بن مرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭২৪
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف میم۔۔۔ کتاب معیشت وآداب۔۔۔ ازقسم اقوال اس کے چار ابواب ہیں : باب اول۔۔۔ کھانے کے بیان میں اس کی چار فصلیں ہیں : پہلی فصل۔۔۔ کھانے کے آداب
٤٠٧١١۔۔۔ میں تو ٹیک لگاکر نہیں کھاتا۔ ترمذی عن ابی جحیفۃ، کلام۔۔۔ ذخیرۃ الحفاظ ٦٧٦۔
40711- أما أنا فلا آكل متكئا."ت - عن أبي جحيفة" "
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭২৫
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف میم۔۔۔ کتاب معیشت وآداب۔۔۔ ازقسم اقوال اس کے چار ابواب ہیں : باب اول۔۔۔ کھانے کے بیان میں اس کی چار فصلیں ہیں : پہلی فصل۔۔۔ کھانے کے آداب
٤٠٧١٢۔۔۔ کھانا ٹھنڈا ہونے دو ، گرم کھانے میں برکت نہیں ہوتی۔ فردوس عن ابن عمرھاکم عن جابر وعن اسماء مسدد عن ابی یحییٰ ، طبرانی فی الاوسط عن ابوہریرہ ، حیلۃ، حیلۃ اولیاء عن انس، کلام۔۔۔ اسنی المطالب ٢٠، التمیز ٧۔
40712- أبردوا بالطعام؛ فإن الحار لا بركة فيه."فر عن ابن عمر؛ ك عن جابر وعن أسماء؛ مسدد - عن أبي يحيى؛ طس عن أبي هريرة؛ حل عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭২৬
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف میم۔۔۔ کتاب معیشت وآداب۔۔۔ ازقسم اقوال اس کے چار ابواب ہیں : باب اول۔۔۔ کھانے کے بیان میں اس کی چار فصلیں ہیں : پہلی فصل۔۔۔ کھانے کے آداب
٤٠٧١٣۔۔۔ گرم کھانے سے بچو ! اس سے برکت ختم ہوجاتی ہے، ٹھنڈ اکھانا کھاؤ کیونکہ وہ زیادہ لذیذ اور زیادہ برکت والا ہوتا ہے۔ عبدان عن بولاء کلام۔۔۔ ضعیف الجامع ٩٢٠١۔
40713- إياكم والطعام الحار! فإنه يذهب بالبركة، وعليكم بالبارد! فإنه أهنأ وأعظم بركة."عبدان عن بولاء"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৭২৭
بدشگونی نیک شگون اور چھوت چھات کا بیان
পরিচ্ছেদঃ حرف میم۔۔۔ کتاب معیشت وآداب۔۔۔ ازقسم اقوال اس کے چار ابواب ہیں : باب اول۔۔۔ کھانے کے بیان میں اس کی چار فصلیں ہیں : پہلی فصل۔۔۔ کھانے کے آداب
٤٠٧١٤۔۔۔ اپنے کھانے کو ٹھنڈا ہونے دو اس میں تمہارے لیے برکت ہوگی۔ ابن عدی عن عائشۃ
40714 أبردوا طعامكم يبارك لكم فيه (عد عن عائشة).
tahqiq

তাহকীক: