কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৮০৩ টি

হাদীস নং: ৫৫৩০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٠۔۔۔ تم پر عنقریب ایسے امراء حکومت کریں گے جن کی تم اچھی اور بری باتیں دیکھو گے سو جس نے انکار کیا وہ بری الذمہ ہے اور جس نے ناپسند کیا وہ سلامت رہا، لیکن (خسارہ اس کے لئے) جو رضا مند رہا اور ان کی پیروی کی۔ (مسند احمد، ترمذی عن ام سلمۃ)
5530- إنه سيكون عليكم أئمة تعرفون وتنكرون، فمن أنكر فهو برئ، ومن كره فقد سلم، ولكن من رضي وتابع. "حم ت عن أم سلمة"2.

2 ورواه مسلم في صحيحه عن أم سلمة رضي الله عنها كتاب الإمارة - باب وجوب الإنكار على الأمراء فيما يخالف الشرع وترك قتالهم ما صلوا ونحن ذلك رقم "63".

والترمذي كتاب الفتن رقم "2266". ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣١۔۔۔ بلکہ تم نیکی کا حکم دیتے رہو اور برائی سے روکتے رہو یہاں تک کہ جب تم دیکھو کہ لالچ کی پیروی کی جا رہی ہو اور خواہش (نفس) کی اتباع ہو رہی ہو اور دنیا کو ترجیح دی جا رہی اور ہر شخص اپنی رائے پر خوش ہو رہا ہے تو اس وقت بس اپنی فکر کرو، لوگوں کا قصہ چھوڑ دو ، کیونکہ تمہارے بعد صبر کے دن ہوں گے، ان میں صبر کرنا ایسے ہی ہوگا جیسے انگارے کو ہاتھ میں لینا، ان ایام میں عمل کرنے والے کو تم جیسے پچاس آدمیوں کے بقدر اجر ملے گا، لوگوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! ان میں کے پچاس مردوں کے عمل کا ثواب ؟ آپ نے فرمایا : نہیں بلکہ تم میں کے پچاس آدمیوں کا ثواب۔ (ابو داؤد، ترمذی، ابن ماجہ، ابن حبان عن ابی ثعلبۃ الحثنی)
5531- بل ائتمروا بالمعروف وتناهوا عن المنكر حتى إذا رأيتم شحا مطاعا وهوى متبعا ودنيا مؤثرة وإعجاب كل ذي رأي برأيه، فعليك بخاصة نفسك، ودع عنك أمر العوام، وإن من ورائكم أيام الصبر الصبر فيهن مثل القبض على الجمر، للعامل فيهن مثل أجر خمسين رجلا يعملون مثل عملكم، قالوا يا رسول الله: أجر خمسين منهم؟ قال: لا بل أجر خمسين منكم. "د ت هـ حب عن أبي ثعلبة الخشني".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٢۔۔۔ مجھ سے پہلے جتنے انبیاء مبعوث ہوئے ان میں سے ہر نبی کے حواری اور صحابی ہوئے ہیں جو اپنے نبی کی سنت پر عمل کرتے اور اس کے طریقہ کی پیروی کرتے، پھر ان کے ایسے ناخلف لوگ ہوئے جو اپنے کہے پر عمل نہ کرتے اور وہ کام کرتے جن کا انھیں حکم نہیں دیا گیا ، تو جو کوئی ان سے اپنے ہاتھ کے ذریعہ جہاد کرے وہ مومن ہے اور جو اپنی زبان کے ذریعہ جہاد کرے وہ بھی مومن ، اور جو ان کے ساتھ اپنے دل کے ذریعہ جہاد کرے وہ بھی مومن ہے اس کے بعد رائی کے برابر بھی ایمان (کا درجہ) نہیں۔ (مسند احمد، مسلم عن ابن مسعود)
5532- ما من نبي بعث الله في أمة من قبلي إلا كان له من أمته حواريون وأصحاب يأخذون بسنته ويقتدون بأمره، ثم إنها تخلف منهم من بعدهم خلوف يقولون ما لا يفعلون، ويفعلون ما لا يأمرون، فمن جاهدهم بيده فهو مؤمن، ومن جاهدهم بلسانه فهو مؤمن، ومن جاهدهم بقلبه فهو مؤمن، ليس وراء ذلك من الإيمان حبة خردل. "حم م عن ابن مسعود"1.

__________

1 صحيح مسلم كتاب الإيمان رقم "80" عن عبد الله بن مسعود رضي الله عنه. وكذا في مسند أحمد "1/458". ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٣۔۔۔ جو لوگ حدود اللہ پر کاربند ہیں ان کی اور جو ان میں سستی کرنے والے ہیں ان کی مثال ایک ایسی قوم کی طرح ہے جنہوں نے قرعہ اندازی کے ذریعہ جہاز کی منزلیں مقرر کرلی ہوں کسی کو اوپر والا حصہ ملا اور کسی کو نچلا حصہ، اب نیچے والوں کو جب کبھی پانی کی ضرورت پڑتی تو وہ اوپر والوں کے پاس سے گزر کر جاتے، اب جو اوپر والے ہیں وہ کہتے ہیں ہمیں یہ لوگ (بار بار اوپر آکر) تکلیف دیتے ہیں ہم انھیں نہیں چھوڑتے، اور وہ لوگ کہتے ہیں ہم اپنے حصے میں سوراخ کرلیتے ہیں اوپر والوں کو تکلیف نہیں دیتے، اگر یہ انھیں ان کے اس ارادے سے نہ روکیں گے تو سب کے سب ہلاک ہوجائیں گے ، اور اگر ان کے ہاتھ کو روک لیا تو وہ اور سب بچ جائیں گے۔ (مسند احمد، بخاری، ترمذی عن النعمان بن بشیر)
5533- مثل القائم على حدود الله والمداهن فيها كمثل قوم استهموا على سفينة في البحر، فأصاب بعضهم أعلاها، وأصاب بعضهم أسفلها، فكان الذين في أسفلها إذا استقوا من الماء مروا على من فوقهم فقال الذين في أعلاها: لا ندعهم يصعدون فيؤذنا، فقالوا: لو أنا خرقنا في نصيبنا خرقا ولم نؤذ من فوقنا، فإن يتركوهم وما أرادوا هلكوا جميعا وإن أخذوا على أيديهم نجوا ونجوا جميعا. "حم خ ت عن النعمان بن بشير"1.

__________

1 صحيح البخاري عن النعمان بن بشير كتاب الشركة، باب هل يقرع في القسمة. والترمذي أبواب الفتن رقم "2174"، وقال: هذا حديث حسن صحيح. ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٤۔۔۔ تم میں سے کوئی ہرگز اپنے آپ کو حقیر نہ بنائے کہ جب اللہ تعالیٰ کے کسی حکم کے بارے گفتگو ہو رہی ہو تو وہ یوں نہ کہے اے پروردگار مجھے لوگوں کا ڈر تھا ، تو اللہ تعالیٰ فرماتے : مجھ سے تمہارا ڈرنا زیادہ حق تھا۔ (مسند احمد ابن ماجہ عن ابی سعید)
5534- لا يحقرن أحدكم نفسه أن يرى أمرا لله تعالى فيه مقال، فلا يقول: يا رب خشية الناس، فيقول: فإياي كنت أحق أن تخشى. "حم هـ عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٥۔۔۔ جس قوم میں گناہ ہوتے ہوں اور وہ قوم طاقت و تعداد میں زیادہ ہونے کے باوجود انھیں نہ روکے تو اللہ تعالیٰ ان پر عمومی عذاب مسلط کردیتے ہیں۔ (مسند احمد، ابوداؤد ابن ماجہ، ابن حبان عن جریر)
5535- ما من قوم يعمل فيهم بالمعاصي هم أعز وأكثر ممن يعمله ثم لا يغيروه إلا عمهم الله منه بعقاب. "حم د هـ حب عن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٦۔۔۔ گناہ نہ کرنے والے کے لیے بےبرکتی و نحوست کا باعث ہے اگر وہ اسے مٹائے گا تو مصیبت میں مبتلا ہوگا، اس کی غنیمت کرے گا تو گناہ گار ہوگا اور اگر اس پر راضی رہا تو اس گناہ میں شریک ہوگا۔ (فردوس عن انس)
5536- الذنب شؤم على غير فاعله، إن غيره ابتلي وإن اغتابه أثم وإن رضي به شاركه. "فر عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٧۔۔۔ جب زمین پر کوئی گناہ کیا جائے تو جو اسے دیکھ رہا ہے اس نے انکار کیا تو وہ ایسا ہی ہے جیسا کہ وہاں کوئی شخص نہ تھا، اور جو وہاں موجود نہ تھا مگر اس نے گناہ کو پسند کیا تو ایسے ہے جیسا کہ وہ وہاں موجود تھا۔ (بیہقی فی السنن عن ابوہریرہ (رض)، ابوداؤد عن العرس بن عمیرۃ)
5537- إذا عملت الخطيئة في الأرض، كان من شهدها فأنكرها كمن غاب عنها، ومن غاب عنها فرضيها كان كمن شهدها. "هق عن أبي هريرة "د" عن العرس بن عميرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٨۔۔۔ جو شخص کسی گناہ کے وقت حاضر تھا اور اسے ناپسند سمجھا تو وہ ایسا ہے کہ گویا وہاں تھا ہی نہیں، اور جو وہاں موجود نہ تھا اس گناہ پر راضی تھا تو وہ ایسا ہے گویا وہاں موجود تھا۔ (بیہقی فی السنن عن ابوہریرہ (رض) )

تشریح :۔۔۔ خود سوچ لینا چاہیے کہ گناہ کو پسند کرنے والا گناہ کی بات میں شریک قرار دیا گیا تو جو شخص گناہ میں ملوث ہو تو اس کا کیا انجام ہوگا ؟
5538- من حضر معصية فكرهها فكأنما غاب عنها، ومن غاب عنها فرضيها فكأنما حضرها. "هق عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৩৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٣٩۔۔۔ گناہ جب پوشیدہ کیا جائے تو صرف کرنے والے کو نقصان دیتا ہے اور جب ظاہر ہوجائے اور اس کو روکانہ جائے تو عام لوگوں کے لیے بھی مضر ہوتا ہے۔ (طبرانی فی الاوسط عن ابوہریرہ (رض))
5539- إذا خفيت الخطيئة لا تضر إلا صاحبها، وإذا ظهرت فلم تغير ضرت العامة. "طس عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٠۔۔۔ جب تو میری امت کو دیکھے کہ وہ ظالم کو ظالم کہنے سے ڈر رہی ہے تو پھر ان سے امانت لے لی گئی۔ (مسند احمد، طبرانی فی الکبیر، بیہقی فی الشعب عن ابن عمرو، طبرانی فی الاوسط عن جابر)
5540- إذا رأيت أمتي تهاب الظالم أن تقول له: إنك ظالم فقد تودع منهم. "حم طب ك هب عن ابن عمرو" "طس" عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤١۔۔۔ جب تم ایسا کوئی کام دیکھو جسے تبدیل کرنے کی تم سکت نہیں رکھتے تو ٹھہرے رہنا یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ خود اسے تبدیل فرما دیں گے۔ (ابن عدی فی الکامل بیہقی عن ابی امامہ)
5541- إذا رأيتم الأمر لا تستطيعون تغييره، فاصبروا حتى يكون الله هو الذي يغيره."عد هب عن أبي أمامة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٢۔۔۔ اللہ تعالیٰ قیامت کے روز بندے سے ضرور پوچھیں گے یہاں تک کہ اسے یہ بھی پوچھیں گے کہ : تجھے برائی کو دیکھ کر اسے ناپسند سمجھنے سے کس چیز نے روکا، جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے لیے دلیل ثابت کردیں گے تو وہ عرض کرے گا : مجھے آپ کی امید تھی اور لوگوں سے مجھے اندیشہ تھا۔ (مسند احمد، ابن ماجہ ، ابن حبان عن ابی سعید)
5542- إن الله ليسأل العبد يوم القيامة حتى يسأله: ما منعك إذ رأيت المنكر أن تنكره؟ فإذا لقن الله العبد حجته قال: يا رب رجوتك وفرقت من الناس. "حم هـ حب عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٣۔۔۔ لوگ جب کسی ظالم کو دیکھ کر اس کا ہاتھ نہیں روکتے تو قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں عمومی عذاب میں مبتلا کر دے۔ (ترمذی ، ابن ماجہ، ابو داؤد، عن ابی بکر)
5543- إن الناس إذا رأوا ظالما فلم يأخذوا على يديه أوشك أن يعمهم الله بعقاب منه. "ت هـ د عن أبي بكر"1.

__________

1رواه الترمذي برقم "3059" كتاب التفسير وبرقم "2169" كتاب الفتن عن أبي بكر الصديق.

وقال: هذا حديث حسن صحيح وقال في تحفة الأحوذي "7/423"،

وأخرجه أحمد وأبو داود والنسائي وابن ماجه. اهـ. ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٤۔۔۔ اللہ تعالیٰ اس قوم کو پاک نہیں فرماتے (جس میں) کمزور ، قوی سے اپنا ھق وصول نہ کرسکتا ہو اور اسے کوئی اذیت نہ پہنچے۔ (بیہقی فی السنن عن ابی سفیان بن الحارث)
5544- إن الله لا يقدس أمة لا يأخذ الضعيف حقه من القوي وهو غير متعتع. "هق عن أبي سفيان بن الحارث".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٥۔۔۔ اللہ تعالیٰ اس قوم کو پاک نہیں فرماتے جس میں کمزور قوی سے اپنا حق وصول نہ کرسکتا ہو۔
5545- إن الله لا يقدس أمة لا يأخذ الضعيف فيها حقه غير متعتع. "هـ عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٦۔۔۔ اللہ تعالیٰ اس قوم کو پاک نہیں فرماتے جس میں کمزور کو اس کا حق نہ دیتے ہوں۔
5546- إن الله لا يقدس أمة لا يعطون الضعيف منهم حقه. "طب عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٧۔۔۔ اللہ تعالیٰ اس قوم کو کیسے پاک کریں جس کا کمزور اس کے قوی سے اپنا حق وصول نہ کرسکتا ہو۔
5547- كيف يقدس الله أمة لا يأخذ ضعيفها حقه من قويها وهو غير متعتع؟ . "ع هق عن بريدة."
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٨۔۔۔ اللہ تعالیٰ اس قوم کو پاک نہیں فرماتے جس میں ان کے طاقتور سے کمزور کو حق نہ دلوایا جائے۔ (ابن ماجہ، ابن حبان عن جابر)
5548- لا يقدس الله أمة لا يؤخذ من شديدهم لضعيفهم. "هـ حب عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৪৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٤٩۔۔۔ وہ قوم پاک نہیں ہوسکتی جس میں ضعیف اپنا حق وصول نہ کرسکتا ہو۔ (ابن ماجہ عن ابی سعید)
5549- إنه لا قدست أمة لا يأخذ الضعيف فيها حقه غير متعتع. "هـ عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক: