কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৮০৩ টি

হাদীস নং: ৫৫৫০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٥٠۔۔۔ تم میں سے ہر کوئی اپنے بھائی کے لیے شیشہ ہے جب اسے کسی مصیبت و تکلیف میں دیکھے اسے ہٹا دے۔ (ترمذی عن ابوہریرہ (رض) ، کتاب البر رقم ١٩٣٠)
5550 - إن أحدكم مرآة أخيه، فإذا رأى به أذى فليمطه عنه. "ت عن أبي هريرة". كتاب البر رقم [1930] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٥١۔۔۔ میری امت میں سے کچھ لوگ ایسے ہوں گے جنہیں پہلے لوگوں (صحابہ کرام (رض)) کے اجر جیسا اجر دیا جائے گا، وہ لوگ برائی کا انکار کرنے والے لوں گے۔ (مسند احمد عن رجل)
5551- إن من أمتي قوما يعطون مثل أجور أولهم، ينكرون المنكر. "حم عن رجل".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٥٢۔۔۔ نیکی کا حکم کرنے والا اس کے کرنے والے کی طرح ہے۔ (یعقوب بن سفیان فی مشیختہ، فردوس عن عبداللہ بن جواد)
5552- الآمر بالمعروف كفاعله. "يعقوب بن سفيان في مشيخته" "فر عن عبد الله بن جراد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ برائی سے روکنے کا اہتمام
٥٥٥٣۔۔۔ آدمی کی مناسبت سے جب وہ کوئی برائی دیکھے اور اسے ہٹا نہ سکتا ہو، اللہ تعالیٰ اس بات کو جانتا ہے کہ وہ اسے برا سمجھنے والا ہے۔ (طبرانی فی الکبیر، بخاری فی التاریخ عن ابن مسعود)
5553- بحسب امرئ إذا رأى منكرا لا يستطيع له تغييرا أن يعلم الله تعالى أنه له منكر. "طب تخ عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٥٥٤۔۔۔ اے لوگو ! اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : نیکی کا حکم دو ، برائی سے روکو ! اس سے پہلے کہ تم مجھ سے دعا کرو اور میں (تمہاری دعا) قبول نہ کروں، اور تم مجھ سے مانگو اور میں تمہیں عطا نہ کرو، اور تم مجھ سے معافی طلب کرو اور میں تمہیں نہ بخشوں۔ (الدیلمی عن عائشہ (رض))
5554- أيها الناس إن الله تعالى يقول: مروا بالمعروف، وانهوا عن المنكر قبل أن تدعوني فلا أجيبكم، وتسألوني فلا أعطيكم، وتستغفروني فلا أغفر لكم. "الديلمي عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٥٥٥۔۔۔ اے لوگو ! اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : نیکی کا حکم دو ، برائی سے روکو اس سے پہلے کہ تم دعا کرو اور میں تمہاری دعا قبول نہ کروں، مجھ سے سوال کرو اور میں تمہیں عطا نہ کروں، اور مجھ سے مدد مانگو اور میں تمہاری مدد نہ کروں۔ (بخاری مسلم، والدیلمی عن عائشہ (رض))
5555- أيها الناس إن الله تعالى يقول: مروا بالمعروف، وانهوا عن المنكر من قبل أن تدعوني فلا أجيب لكم، وتسألوني فلا أعطيكم، وتستغفروني فلا أنصركم. "ق والديلمي عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٥٥٦۔۔۔ تم میں سے جس نے برائی دیکھ کر اسے ہاتھ سے روک دیا تو وہ بری الذمہ (ذمہ داری سے اس کی جان چھوٹ گئی) ہے اور جو کوئی اسے ہاتھ سے نہ روک سکتا ہو تو اس نے زبان سے اس برائی کو روکا تو وہ بری ہے اور جو زبان سے بھی نہ روک سکا، اور دل سے اسے (روکنے کا قصد کیا) تو وہ بری ہے اور یہ سب سے کمزور ایمان (کا درجہ) ہے۔ (نسائی عن ابی سعید)

معلوم ہوا کہ ہر برائی انسان کے بس میں نہیں ہوتی جسے وہ روک سکے اگر ہر برائی کو روکنا لازم ہوتا تو شریعت ، ہاتھ زبان اور دل کا درجہ نہ رکھتی !
5556- من رأى منكم منكرا فغيره بيده فقد برئ، ومن لم يستطع أن يغيره بيده فغيره بلسانه فقد برئ، ومن لم يستطع أن يغيره بلسانه فغيره بقلبه فقد برئ، وذلك أضعف الإيمان. "ن عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کی پیروی خطرناک ہے
٥٥٥٧۔۔۔ اے ابو ثعلبہ ! نیکی کا حکم کرو اور برائی سے روکو، جب تم دیکھو کہ لالچ کی اتباع کی جا رہی ہے اور خواہش کے پیچھے چلا جا رہا ہے اور دنیا کو ترجیح دی جا رہی ہے اور جب تم کوئی ایسا معاملہ دیکھو کہ اسے طلب کرنا ضروری ہے تو اپنا خیال رکھو انھیں اور ان کے عوام کو چھوڑ دو ، کیونکہ اس کے بعد صبر کے ایام ہیں ان میں صبر کرنا ایسا ہے جیسے ہاتھ میں انگارہ تھا منا، ان دونوں میں عمل کرنے والے کے لیے پچاس آدمیوں کے اجر جتنا اجر ہے۔ (بخاری مسلم عن ابی ثعلبہ)
5557- يا أبا ثعلبة: مروا بالمعروف، وتناهوا عن المنكر، فإذا رأيت شحا مطاعا وهوى متبعا ودنيا مؤثرة، ورأيت أمرا لا بد لك من طلبه فعليك نفسك، ودعهم وعوامهم، فإن وراءكم أيام الصبر، صبر فيهن كقبض على الجمر، للعامل فيهن أجر خمسين يعمل مثل عمله. "ق عن أبي ثعلبة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کی پیروی خطرناک ہے
٥٥٥٨۔۔۔ اے سونے والو ! اللہ تعالیٰ تمہارا نگہبان ہے، اے میرے والد کی اولاد ! نیکی کا حکم دو اور برائی سے روکو، (ابن قانع عن حمید بن حماس عن ابیہ) قال : فرماتے ہیں ہم لوگ سوئے ہوئے تھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس آئے اور فرمایا : پھر یہ حدیث ذکر کی۔
5558- يا نيام: الله عليكم، يا بني أبي مروا بالمعروف، وانهوا عن المنكر. "ابن قانع عن حميد بن حماس عن أبيه" قال: دخل علينا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن نيام فقال: فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৫৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کی پیروی خطرناک ہے
٥٥٥٩۔۔۔ نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا تم پر واجب ہے، جب تک تمہیں اس بات کا خوف نہ ہو کہ تمہاری طرف وہ چیز آجائے جس سے تم نے روکا ہے سو جب تمہیں اس بات کا خوف ہو تو تمہارے لیے خاموش رہنا حلال ہے۔ (ابو نعیم والدیلمی عن المسور)
5559- وجب عليكم الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر ما لم تخافوا أن يؤتى إليكم مثل الذي نهيتم عنه، فإذا خفتم ذلك فقد حل لكم السكوت. "أبو النعيم والديلمي عن المسور".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کی پیروی خطرناک ہے
٥٥٦٠۔۔۔ جب تک تمہیں علم نہ ہو، برائی سے روکو اور نہ نیکی کا حکم دو ۔ (ابن النجار والدیلمی عن ابن عمر)
5560- لا تأمروا بالمعروف ولا تنه عن المنكر حتى تكون عالما، وتعلم ما تأمر به. "ابن النجار والديلمي عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کی پیروی خطرناک ہے
٥٥٦١۔۔۔ آدمی کے لیے مناسب نہیں کہ وہ برائی سے روکے اور نیکی کا حکم دے جب تک اس میں تین خصلتیں پیدا نہیں ہوجاتیں، ایسا دوست جس کا وہ حکم دے رہا ہے، ایسا دوست جس سے وہ روک رہا ہے، ایسا عالم جس کے ذریعے روکے ، ایسا طریقہ جس سے وہ روک رہا ہے۔ (الدیلمی عن بن عن انس)

تشریح :۔۔۔ یعنی نرمی سے نیکی کا حکم دے اور برائی سے روکے اور جس چیز سے روکے اس کا علم رکھتا ہو اور انداز بھی میانہ رو ہو
5561- لا ينبغي للرجل أن يأمر بالمعروف وينهى عن المنكر حتى يكون فيه خصال ثلاث: رفيق بما يأمر، رفيق بما ينهى، عالم بما ينهى عدل فيها ينهى. "الديلمي عن إبان عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کی پیروی خطرناک ہے
٥٥٦٢۔۔۔ تم یا تو خواہ مخواہ نیکی کا حکم دو گے اور برائی سے روکو گے یا اللہ تعالیٰ تم پر اپنی طرف سے کوئی عذاب مسلط کر دے گا، پھر تم اسے پکارو گے تو وہ تمہاری دعا قبول نہیں کرے گا۔ (بخاری مسلم عن حذیفہ)
5562- لتأمرن بالمعروف ولتنهون عن المنكر، أو ليوشكن الله أن يبعث عليكم عقابا من عنده، ثم لتدعنه فلا يستجيب لكم. "ق عن حذيفة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کی پیروی خطرناک ہے
٥٥٦٣۔۔۔ تم ضرور بضرور نیکی کا حکم دوگے اور برائی سے منع کرو گے یا اللہ تعالیٰ کو عجم کو تم پر مسلط کر دے گا، وہ تمہاری گردنیں اڑا دیں گے، وہ اتنے سخت ہوں گے کہ بھاگیں گے نہیں۔ (نعیم بن حماد فی الفتن عن الحسن، مرسلا)
5563- لتأمرن بالمعروف ولتنهون عن المنكر أو ليبعثن الله عليكم العجم فليضربن رقابكم، وليكونن أشداء لا يفرون. "نعيم بن حماد في الفتن عن الحسن" مرسلا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ خواہشات کی پیروی خطرناک ہے
٥٥٦٤۔۔۔ جو نیکی کا حکم دے اور برائی سے روکے تو وہ زمین میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے خلیفہ ہے اللہ تعالیٰ کی کتاب اور اس کے رسول کا خلیفہ ہے۔ (الدیلمی عن ثوبان)
5564- من أمر بالمعروف ونهى عن المنكر، هو خليفة الله في الأرض، وخليفة كتابه، وخليفة رسوله. "الديلمي عن ثوبان".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٦٥۔۔۔ کیا میں تمہیں ایسے لوگ نہ بتاؤں جو نہ انبیاء ہیں اور نہ شہداء ؟ (پھر بھی) انبیاء اور شہدا ان پر رشک کھائیں گے، ان کے ان مقامات کی وجہ سے جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے انھیں عطا ہوں گے ، جو نور سے ہوں گے ان پر وہ بلند کیے جائیں گے ؟ وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے بندوں کو اللہ تعالیٰ کا محبوب بنائیں گے، اور اللہ تعالیٰ کو اس کے بندوں کا محبوب بناتے ہیں وہ زمین میں خیر خواہی کی غرض سے چلتے ہیں کسی نے کہا : اللہ تعالیٰ کے بندوں کو اللہ تعالیٰ کا کیسے محبوب بناتے ہیں ؟ فرمایا : انھیں ایسے کاموں کا حکم دیتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے اور ایسے امور سے روکتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے اور ایسے امور سے روکتے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ ناپسند کرتا ہے، سو جب وہ ان کی اطاعت کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ انھیں محبوب بنا لیتا ہے۔ (بیہقی فی شعب الایمان وابو سعید النقاش فی معجمہ وابن النجار عن انس)

تشریح :۔۔۔ انبیاء و شہداء کا رشک کرنا اس معنی میں ہے کہ کاش ہمیں نبوت و شہادت کی نعمت کے ساتھ ساتھ یہ نعمت بھی مل جاتی، جیسے کوئی عالم دین کسی خوش آواز شخص کو دیکھے جو مسجد نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا موذن ہو تو اسے جو رشک آئے گا وہ بھی اسی طرح کا ہے جیسا انبیاء و شہداء کو ہوا، دیکھیں ” فطرتی اور نفسیاتی باتیں “ مطبوعہ نور محمد کتب خانہ آرام باغ کراچی۔
5565- ألا أخبركم بأقوام ليسوا بأنبياء ولا شهداء؟ يغبطهم يوم القيامة الأنبياء والشهداء بمنازلهم من الله على منابر من نور يرفعون الذين يحببون عباد الله إلى الله، ويحببون الله إلى عباده، ويمشون في الأرض نصحاء، قيل: كيف يحببون عباد الله إلى الله؟ قال: يأمرونهم بما يحب الله وينهونهم عما يكرهه الله، فإذا أطاعوهم أحبهم الله. "هب وأبو سعيد النقاش في معجمه وابن النجار عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٦٦۔۔۔ میں ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو انبیاء ہیں نہ شہداء (پھر بھی) انبیاء اور شہداء ان کے مرتبوں پر قیامت کے دن رشک کریں اور وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ کو مخلوق کا اور مخلوق کو اللہ تعالیٰ کا محبوب بناتے ہیں، انھیں اللہ تعالیٰ کی اطاعت کا حکم دیتے ہیں تو جب وہ اس پر کار بند ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ انھیں اپنا محبوب بنا لیتا ہے۔ (بزار عن ابی سعید)

یہ حدیث ضعیف ہے۔
5566- إني لأعرف ناسا ما هم أنبياء، ولا شهداء، يغبطهم الأنبياء والشهداء بمنزلتهم يوم القيامة، الذين هم يحبون الله، ويحببونه إلى خلقه، يأمرونهم بطاعة الله، فإذا أطاعوه أحبهم. "بز عن أبي سعيد وضعف".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٦٧۔۔۔ تم میں سے کسی کو لوگوں کی بیبت جب وہ حق دیکھے یا سنے کہنے سے ہرگز نہ روکے۔ (مسند احمد و عبد بن حمید، ابو یعلی فی مسندہ، طبرانی فی الکبیر، بخاری مسلم عن ابی سعید)
5567- لا يمنعن أحدكم هيبة الناس أن يقول الحق إذا رآه أو سمعه. "حم وعبد بن حميد ع طب ق عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٦٨۔۔۔ تم میں سے کسی کو لوگوں کا خوف ہرگز حق گوئی سے نہ روکے جب اسے اس کا علم ہو۔ (ابن النجار عن ابن عباس)
5568- لا يمنعن أحدكم مخافة الناس أن يتكلم بالحق إذا علمه. "ابن النجار عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৬৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٦٩۔۔۔ تم میں سے ہر ایک سے قیامت کے دن جو سوال ہوں گے ان میں یہ بات بھی ضرور پوچھی جائے گی، برائی کو دیکھ کر تمہیں کس چیز نے انکار کرنے سے روکا ؟ تو جسے اللہ تعالیٰ دلیل کی تلقین کردیں گے وہ کہے گا اے میرے رب ! مجھے آپ کی امید اور لوگوں سے خوف تھا۔ (مسند احمد عن ابی سعید)
5569- إن أحدكم ليسأل يوم القيامة حتى يكون فيما يسأل عنه أن يقال: ما منعك أن تنكر المنكر إذا رأيته؟ فمن لقاه الله عز وجل حجته قال: يا رب رجوتك وخفت الناس. "حم عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক: