কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৮০৩ টি

হাদীস নং: ৫৫৭০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٧٠۔۔۔ خبردار ! تمہیں لوگوں کی بیبت حق گوئی سے نہ روکے، جب وہ اسے دیکھے کہ اللہ تعالیٰ کی عظمتیں یاد دلائے، وہ کسی وقت کو قریب لاسکتا ہے اور نہ کسی رزق کو دور کرسکتا ہے۔
5570- ألا لا يمنعن أحدكم هيبة الناس أن يقول الحق إذا رآه أن يذكر بعظم الله، لا يقرب من أجل ولا يبعد من رزق. "ع عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٧١۔۔۔ عنقریب ایک ایسا فتنہ ہوگا کہ مومن اپنے ہاتھ اور زبان سے اسے نہ ہٹا سکے گا، کسی نے کہا : کیا یہ بات ان کے ایمان کو کم کر دے گی ؟ آپ نے فرمایا : نہیں، ہاں اتنا جتنا مشکیزے سے ایک قطرہ کم ہوجائے، کسی نے کہا : ایسا کیوں ہوگا ؟ آپ نے فرمایا : وہ اپنے دل سے ناپسند سمجھتے ہوں گے۔ (طبرانی فی الکبیر عن عبادۃ بن الصامت)
5571- إنها ستكون فتنة لا يستطيع المؤمن أن يغير فيها بيده ولا بلسانه، قيل: يا رسول الله هل ينقص ذلك من إيمانهم؟ قال: لا، إلا كما ينقص القطر من السقاء: قيل: ولم ذلك؟ قال: يكرهون بقلوبهم. "طب عن عبادة بن الصامت".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٧٢۔۔۔ نیکی کا حکم دو اور برائی سے روکو اس سے پہلے کہ تم اللہ تعالیٰ سے دعا کرو اور وہ تمہاری دعا قبول نہ کرے، اس سے پہلے کہ تم اس سے مغفرت طلب کرو اور وہ تمہیں ہرگز نہ بخشے، بیشک نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا کسی وقت کو نہیں ٹالتا، بیشک یہود کے علماء اور نصاری کے راہبوں نے جب امر بالمعروف و نہی عن المنکر کو چھوڑ دیا تو اللہ تعالیٰ نے ان پر ان کے انبیاء کی زبانی لعنت کی، اور نہیں عمومی عذاب میں مبتلا کیا۔ (حلیۃ الاولیاء عن ابن عمر ر ضی اللہ عنہ)
5572- مروا بالمعروف وانهوا عن المنكر قبل أن تدعوا الله فلن يستجيب لكم، وقبل أن تستغفروا فلن يغفر لكم، إن الأمر والنهي عن المنكر لا يفوت أجلا، وإن الأحبار من اليهود والرهبان من النصارى لما تركوا الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر لعنهم الله عز وجل على لسان أنبيائهم ثم عمهم البلاء. "حل عن ابن عمر"1.

1الحديث رواه أبو نعيم في الحلية "8/287" وضبطناه بموجب ألفاظ الحلية. اهـ. ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٧٣۔۔۔ تم سے پہلے بنی اسرائیل کے لوگوں میں سے جب کوئی شخص کسی برائی کا ارتکاب کرتا تو روکنے والا اسے معذرت کرکے روکتا، (مگر) جب آئندہ کل آتی تو اس کے ساتھ بیٹھتا اور کھاتا پیتا، گویا کہ اس نے اسے کسی برائی میں مبتلا دیکھا ہی نہیں، جب اللہ تعالیٰ نے (مہلت دینے کے باوجود) ان کا یہ رویہ دیکھا تو بعض کے دل بعض سے دے مارے اور ان پر حضرت داؤد (علیہ السلام) اور عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام) کی زبانی لعنت کی، یہ اس وجہ سے کہ انھوں نے نافرمانی کی اور وہ حد سے گزرتے تھے، اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے تم لازماً نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا اور برائی کرنے والے کے ہاتھ روک لینا اور اسے پوری طرح حق پر مجبور کرنا وگرنہ اللہ تعالیٰ تم میں سے بعض کے دل بعض سے دے مارے گا اور تم پر بھی ایسے ہی لعنت کرے گا جیسے ان پر کی۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابی موسیٰ)
5573- إن من كان قبلكم من بني إسرائيل إذا عمل العامل منهم الخطيئة فنهاه الناهي تعذيرا، فإذا كان الغد جالسه وآكله وشاربه، كأنه لم يره على خطيئة، فلما رأى الله تعالى ذلك منهم ضرب بقلوب بعضهم على بعض، ولعنهم على لسان داود وعيسى ابن مريم ذلك بما عصوا وكانوا يعتدون، والذي نفس محمد بيده لتأمرن بالمعروف ولتنهون عن المنكر ولتأخذن على يدي المسيء ولتأطرنه على الحق أطرا، أو ليضربن الله بقلوب بعضكم على بعض، ويلعنكم كما لعنهم. "طب عن أبي موسى".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٧٤۔۔۔ اللہ تعالیٰ اس قوم کو پاک نہیں کرتا، کہ ان کے کمزور شخص کو اس کا حق نہ دیا جائے۔ (ابن سعد عن یحییٰ بن جعدۃ، مرسلا)
5574- إن الله لا يقدس قوما لا يعطي الضعيف منهم حقه. "ابن سعد عن يحيى بن جعدة" مرسلا2.

2 يحيى بن جعدة بن هبيرة القرشي المخزومي، قال أبو حاتم والنسائي: ثقة وذكره ابن حبان في الثقات.

قال ابن حجر: قال الحربي في العلل لم يدرك ابن مسعود.

تهذيب التهذيب "11/192". ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٧٥۔۔۔ لوگ جب کسی ظالم کو دیکھ کر اس کے ہاتھوں کو نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ انھیں اپنے عمومی عذاب میں مبتلا کردے ۔ (العدنی والحمیدی، ابوداؤد، ترمذی حسن صحیح، ابن ماجہ، بخاری مسلم عن ابی بکرۃ)
5575- إن الناس إذا رأوا الظالم فلم يأخذوا على يديه أوشك أن يعمهم الله بعقاب منه. "العدني والحميدي د ت حسن صحيح هـ ق عن أبي بكرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ قابل رشک بندے
٥٥٧٦۔۔۔ اٖفضل ترین جہاد، ظالم بادشاہ کے سامنے انصاف کی بات کہنی ہے اور افضل ترین جہاد حکم کا کلمہ ظالم بادشاہ کے سامنے کرنا ہے۔ (طبرانی فی الکبیر عن وائلۃ)
5576- أفضل الجهاد كلمة عدل عند إمام جائر، أفضل الجهاد كلمة حكم عند إمام جائر. "طب عن واثلة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٧٧۔۔۔ جس قوم میں بھی نافرمانیاں کی جائیں، اور وہ غالب اور تعداد میں زیادہ ہوں اور انھوں نے ان گناہوں کو تبدیل نہ کیا ہو تو اللہ تعالیٰ انھیں اپنے عمومی عذاب میں مبتلا کردیتا ہے۔ (ابن ابی الدنیا فی کتاب الامر بالمعروف والنھی عن المنکر عن جریر)
5577- أيما قوم عمل فيهم بالمعاصي، هم أعز وأكثر ولم يغيروا إلا عمهم الله بعقابه. "ابن أبي الدنيا في كتاب الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر عن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٧٨ ۔۔۔ جب برائی ظاہر ہو اور لوگ اسے نہ روکیں ، تو اللہ تعالیٰ ان پر اپنا عذاب نازل کردیتا ہے، کسی نے عرض کیا : اگرچہ ان میں نیک لوگ ہوں ؟ آپ نے فرمایا : ہاں انھیں بھی وہ عذاب پہنچے گا جو ان (گنہگاروں) کو پہنچے گا، بھر وہ اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور رحمت کی طرف رجوع کریں گے ۔ (نعیم بن حماد فی الفتن، حاکم عن مولاۃ لر سول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم)
5578- إذا ظهر السوء فلم ينهوا عنه أنزل الله بهم بأسه، قيل: وإن كان فيهم الصالحون؟ قال: نعم يصيبهم ما أصابهم، ثم يصيرون إلى مغفرة الله ورحمته. "نعيم بن حماد في الفتن ك عن مولاة لرسول الله صلى الله عليه وسلم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৭৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٧٩۔۔۔ میری امت میں جب نافرمانیاں ظاہر ہوگی ، تو اللہ تعالیٰ انھیں عمومی عذاب میں مبتلا کردے گا، کسی نے عرض کیا : کیا اس وقت لوگوں میں نیک لوگ نہ ہوں گے ؟ آپ نے فرمایا : بلکہ جو عذاب (عام) لوگوں کو پہنچے گا وہ ان کو بھی پہنچے گا، پھر وہ اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور خوشنودی کی طرف رجوع کریں گے۔ (مسند احمد، طبرانی فی الکبیر عن ام سلمۃ)
5579- إذا ظهرت المعاصي في أمتي، عمهم الله بعذاب من عنده قيل: أما في الناس يومئذ صالحون؟ قال: بل يصيبهم ما أصاب الناس، ثم يصيرون إلى مغفرة من الله ورضوان. "حم طب عن أم سلمة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٠۔۔۔ بنی اسرائیل کا زوال اس طرح واقع ہوا کہ آدمی اپنے بھائی کو کسی معصیت میں مشغول دیکھ کر اسے روکتا ، پھر جب آئندہ کل ہوتی تو اسے اس کی معصیت اس کا کھانے پینے اور اس کا ہم مجلس ہونے سے نہ روکتی تو اللہ تعالیٰ نے بعض کے دل بعض سے دے مارے اور ان کے بارے میں قرآن میں نازل فرمایا : (بنی اسرائیل کے ان لوگوں پر لعنت کی گئی جو کافر ہوئے) تاکہ تم ظالم کا ہاتھ روک لو، اور اسے حق پر پوری طرح جھکا دو ۔ (ترمذی، ابن ماجہ عن مسعود، ابوداؤد ترمذی ، ابن ماجہ، عن ابی عبیدۃ، مرسلا)
5580- إن بني إسرائيل لما وقع فيهم النقص كان الرجل يرى أخاه يقع على الذنب فينهاه عنه، فإذا كان الغد لم يمنعه ما رأى منه أن يكون أكيله وشريبه وخليطه، فضرب الله قلوب بعضهم ببعض ونزل فيهم القرآن: {لُعِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ بَنِي إِسْرائيلَ} الآيات حتى تأخذوا على يدي الظالم فتأطروه على الحق أطرا. "ت هـ عن ابن مسعود" "د ت هـ عن أبي عبيدة" مرسلا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨١۔۔۔ بندوں پر اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کی یہ علامت ہے کہ اللہ تعالیٰ ان پر ان کے بچے مساجد میں مسلط کر دے، وہ انھیں روکیں اور وہ باز نہ آئیں۔ (الدیلمی عن ابن عباس)
5581- إن من آية سخط الله على العباد أن يسلط عليهم صبيانهم في مساجدهم، فينهون فلا ينتهون. "الديلمي عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٢۔۔۔ کناہ جب پوشیدہ کیا جائے تو صرف کرنے والے کو نقصان دیتا ہے اور جب ظاہر ہوجائے اور اسے روکانہ جائے تو عوام کو نقصان دیتا ہے۔ (الدیلمی عن ابوہریرہ (رض))
5582- الخطيئة إذا خفيت لا تضر إلا صاحبها، وإذا ظهرت فلم تغير ضرت العامة. "الديلمي عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٣۔۔۔ وہ قوم بری ہے جو اللہ تعالیٰ کے لیے انصاف قائم نہ کرے ، اور بری ہے وہ قوم جس میں گناہوں کا ارتکاب کیا جائے اور وہ روکیں نہیں۔ (الدیلمی عن جابر)
5583- بئس القوم قوم لا يقومون لله بالقسط، وبئس القوم قوم يعمل فيهم بالمعاصي فلا يغيرون. "الديلمي عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٤۔۔۔ وہ قوم انتہائی بری ہے جو شبہات کی وجہ سے حرام کردہ چیزوں کو حلال سمجھنے لگے ، بری ہے وہ قوم جو نیکی کا حکم نہ کرے اور برائی سے منع نہ کرے۔ (ابو الشیخ عن ابن مسعود)
5584- بئس القوم قوم يستحلون المحرمات بالشبهات، وبئس القوم قوم لا يأمرون بالمعروف، ولا ينهون عن المنكر. "أبو الشيخ عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٥۔۔۔ گنہگاروں کے ساتھ بغض کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرو، اور ان سے سخت چہروں سے ملو اور ان کی ناراضگی میں اللہ تعالیٰ کی رضا چاہو، اور ان سے دور رہ کر اللہ تعالیٰ کا قرب تلاش کرو۔ (ابن شاہین والدیلمی عن ابن مسعود)
5585- تقربوا إلى الله تعالى ببغض أهل المعاصي، وألقوهم بوجوه مكفهرة1. والتمسوا رضا الله بسخطهم، وتقربوا إلى الله بالتباعد منهم. "ابن شاهين والديلمي عن ابن مسعود".

__________

1مكفهر: أي عابس قطوب النهاية في غريب الحديث "4/193". ص
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٦۔۔ اپنے بیوقوفوں کے ہاتھ تھام لو اس سے پہلے کہ اللہ تعالیٰ انھیں عمومی عذاب میں مبتلا کر دے۔ ابن النجار عن ابی بکر
5586- خذوا على أيدي سفهائكم قبل أن يعمهم الله بعقابه. "ابن النجار عن أبي بكر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٧۔۔۔ تو کیوں اللہ تعالیٰ نے مجھے مبعوث فرمایا، اللہ تعالیٰ اس قوم کو پاک نہیں فرماتا جس میں کمزور کو اس کا حق دیا جاتا۔ (الشافعی، بخاری مسلم عن یحییٰ بن جعدۃ)
5587- فلم ابتعثني الله إذا؟ إن الله لا يقدس أمة لا يؤخذ للضعيف فيهم حقه. "الشافعي ق عن يحيى بن جعدة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٨۔۔۔ اللہ تعالیٰ اس قوم کو کیسے پاک کرے جس میں کمزور کو قوی سے حق نہ دلوایا جائے۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابن عباس
5588- 461- كيف يقدس الله أمة لا يؤخذ لضعيفها من قويها. "طب عن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫৮৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٨٩۔۔۔ تمہارا دنیا میں کسی حق گوئی کی وجہ سے جس سے باطل کو ہٹائے یا کسی حق کی مدد کرنے کی غرض سے ٹھہرنا میرے ساتھ ہجرت کرنے سے افضل ہے۔ (ابو نعیم عن عصمۃ بن مالک)
5589- لمقام أحدكم في الدنيا يتكلم بحق يرد به باطلا، أو ينصر به حقا أفضل من هجرة معي. "أبو نعيم عن عصمة بن مالك".
tahqiq

তাহকীক: