কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৮০৩ টি
হাদীস নং: ৫৫৯০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٩٠ اللہ تعالیٰ نے اس قوم کو پاک نہیں کیا جس میں کمزور ناتواں کا حق نہ لیتے ہوں (طبرانی فی الکبیر عن عبداللہ بن ابی سفیان
5590- ما قدس الله أمة لا يأخذون للضعيف منهم حقه غير متعتع. "طب عن عبد الله بن أبي سفيان".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کی وجہ سے عمومی عذاب
٥٥٩١۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے اس قوم کو پاک نہیں کیا جس کا کمزور ناتواں و بےبس قوی سے حق وصول نہ کرسکتا ہو، جس کا قرض خواہ اس سے اپنا حق (لینے) سے پھرجائے اور وہ اس سے راضی بھی ہو تو اس کے لیے زمین کے جانور اور پانی کی مچھلیاں دعا کرتی ہیں۔ اور جس کا قرض خواہ اس سے ناراض ہو کر چلا جائے، تو اس کے لیے ہر شب و روز، جمعہ اور ہر مہینہ میں ظلم لکھا جاتا ہے۔ (طبرانی فی الکبیر عن حولۃ بنت قیس)
5591- ما قدس الله تعالى أمة لا يأخذ ضعيفها الحق من قويها غير متعتع1. من انصرف غريمه من حقه عنده وهو راض عنه صلت عليه دواب الأرض ونون الماء، ومن انصرف غريمه وهو ساخط كتب عليه في كل يوم وليلة وجمعة وشهر ظلم. "طب عن خولة بنت قيس".
__________
1غير متعتع: بفتح التاءين: أي من غير أن يصيبه أذى يقلقه. اه من النهاية لابن الأثير. ح.
__________
1غير متعتع: بفتح التاءين: أي من غير أن يصيبه أذى يقلقه. اه من النهاية لابن الأثير. ح.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٥٩٢۔۔۔ قوم میں جو شخص بھی گناہ کرتا ہے اور لوگ اسے ختم کرنے کی طاقت بھی رکھتے ہوں، (اور انھوں نے ایسا نہ کیا تو) اللہ تعالیٰ انھیں مرنے سے پہلے عمومی عذاب میں کرے گا۔ (ابن النجار عن جریر)
5592- ما من أحد يكون في قوم يعمل فيهم بالمعاصي يقدرون على أن يغيروا عليه إلا أصابهم الله بعقاب قبل أن يموتوا. "ابن النجار عن جرير".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٥٩٣۔۔۔ قوم میں جو شخص بھی معصیت کا ارتکاب کرتا ہے، اور لوگ اس سے زیادہ اور طاقتور ہوں پھر اس کے معاملہ میں سستی سے کام لیں تو اللہ تعالیٰ انھیں عذاب میں مبتلا کر دے گا۔ (طبرانی فی الکبیر ، حلیۃ الاولیاء عن ابن مسعود)
5593- ما من رجل يكون في قوم يعمل بمعاصي الله فيهم وهم أكثر منه وأعز، ثم يدهنوا في شأنه، إلا عاقبهم الله. "طب حل عن ابن مسعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٥٩٤۔۔۔ قوم میں جو شخص بھی معصیت کا ارتکاب کرتا ہو، اور لوگ اس پر غالب اور کثرت کے باوجود پھر بھی وہ تبدیلی پیدا نہ کریں۔ (ابن عساکر عن ابن مسعود)
5594- ما من رجل يكون في قوم فيعمل فيهم بالمعاصي وهم أكثر منه وأعز ثم لم يذهبوا. "كر عن" ابن مسعود.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٥٩٥۔۔۔ جس قوم میں کوئی شخص معصیت کا ارتکاب کرے اور لوگ باوجود قدرت اسے نہ روکیں تو قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ عمومی عذاب میں مبتلا کر دے۔ (بخاری مسلم عن ابی بکر)
5595- ما من قوم يعمل فيهم بالمعاصي يقدرون على أن يغيروا ولا يغيروا إلا أوشك أن يعمهم الله منه بعقاب. "ق عن أبي بكر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٥٩٦۔۔۔ اس شخص کی مثال جو حدود اللہ پر قائم ہو اور جو ان میں سستی کرنے والا ہو اور جو ان میں پڑنے والا ہو ان گروہوں کی مانند ہیں جو کشتی میں ہوں، اور پھر یہ حدیث ذکر کی۔ (الرامھرمزی عن نعمان بن بشیر)
5596- مثل المقيم على حدود الله والمداهن في حدود الله والمنهمك فيها كمثل ثلاثة في سفينة، قال: وذكر الحديث. "الرامهرمزي عن النعمان بن بشير".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٥٩٧۔۔۔ اللہ تعالیٰ کی حدود میں سستی کرنے والا ، اور حدود اللہ پر قائم اور ان کا حکم دینے والا اور ان سے روکنے والا ، اس قوم کی طرح ہیں جنہوں نے قرعہ اندازی سے سمندری کشتی میں منزلیں مقرر کرلی ہوں، بعض کو کشتی کا پچھلا حصہ ملا، اور وہ باقی قافلہ سے دور ہیں، وہ بیوقوف ہیں، وہ جب بھی لوگوں کے پاس پانی لینے کی غرض سے آتے انھیں تکلیف پہنچاتے ، اب وہ کہنے لگے ہم قافلہ کی نسبت کشتی کے قریب ہیں، جبکہ ہم پانی سے دور ہیں، اس واسطے ہم قافلہ والوں اور اپنے درمیان کشتی میں سوراخ کرلیتے ہیں، اور جب ہم پانی بھر لیں گے تو اس سوراخ کو بند کردیں گے تو ان جیسے دوسرے بیوقوفوں نے کہا : داخل ہوجاؤ، تو وہ داخل ہوا اور آگے بڑھ کر کلہاڑا اٹھایا اور کشتی کی چوڑائی پر مارنے لگا تو ۔۔۔ میں اوپر والوں میں سے ایک شخص نے جھانکا، اور اسے قسم دے کر کہا : کیا کر رہے ہو ؟ تو اس نے کہا : ہم قافلہ کے زیادہ قریب اور اس سے دور ہیں میں اس کشتی کا تختہ کھود رہا ہوں پانی لینے کے بعد اسے بند کردیں گے، تو اس شخص نے کہا : ایسا نہ کر، تب تو تم اور ہم ہلاک ہوجائیں گے۔ (طبرانی فی الکبیر عن النعمان بن بشیر)
5597- مدهن في حدود الله والراكب حدود الله عز وجل والآمر بها والناهي عنها كمثل قوم استهموا على سفينة من سفن البحر، فأصاب بعضهم مؤخر السفينة، وأبعدها عن المرفق، وكانوا سفهاء، فكانوا إذا أتوا على رحال القوم آذوهم، فقالوا: نحن أقرب أهل السفينة من المرفق وأبعدها من الماء وبيننا وبين المرفق أن نخرق السفينة، ثم نسده إذا استقينا منه، فقال ضرباؤه من السفهاء: فادخل فدخل فأهوى إلى فأس يضرب به عرض السفينة، فأشرف عليه رجل منهم ونشده ما تصنع؟ قال: نحن أقربكم إلى المرفق وأبعدكم منه، أخرق دف هذه السفينة، فإذا استقينا سددناه، قال: لا تفعل، فإنك إذا تهلك ونهلك. "طب عن النعمان بن بشر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٥٩٨۔۔۔ جس نے کسی بدعت (پردوام) والے شخص کو ڈرایا تو اللہ تعالیٰ اس کے دل کو ایمان و امن سے بھر دے گا، اور جس نے کسی بدعت والے کو دھمکایا تو اللہ تعالیٰ اسے بڑی گھبراہٹ سے امن عطا فرمائے گا، اور جس نے کسی بدعتی کو توہین کی تو اللہ تعالیٰ اس کا جنت میں درجہ بلند فرمائے گا، اور جو اسے اس طرح ملا کہ اس سے بشاشت کا اظہار کیا تو گویا اس نے اس کی توہین کی جو محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل کیا گیا۔ (ابن عساکر عن ابن عمر)
تشریح : ۔۔۔ انجانے میں شرک میں مبتلا شخص بھی مشرک نہیں کہلاتا چہ جائیکہ بدعت میں مبتلا !
تشریح : ۔۔۔ انجانے میں شرک میں مبتلا شخص بھی مشرک نہیں کہلاتا چہ جائیکہ بدعت میں مبتلا !
5598- من أرعب صاحب بدعة ملأ قلبه أمنا وإيمانا، ومن انتهر صاحب بدعة آمنه الله من الفزع الأكبر، ومن أهان صاحب بدعة رفعه الله في الجنة درجة، ومن لان له لقيه تبشبشا فقد استخف بما أنزل على محمد. "ابن عساكر عن ابن عمر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৫৯৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٥٩٩۔۔۔ جس نے بدعتی سے بغض کی وجہ سے اعراض کیا تو اللہ تعالیٰ اسے امن و ایمان سے بھر دے گا، اور جس نے کسی بدعتی کو دھمکایا تو اللہ تعالیٰ اسے بڑی گھبراہٹ میں امن عطا فرمائیں گے، اور جس نے بدعتی کی توہین کی تو اللہ تعالیٰ جنت میں اس کے سودرجے بلند فرمائیں گے، اور جس نے بدعتی کو سلام کیا یا اسے خوشی سے ملایا ایسی حالت اس کا استقبال کیا جس سے وہ خوش ہوا
تو اس نے اس شریعت کو کم سمجھا جسے اللہ تعالیٰ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل فرمایا۔ (خطیب عن ابن عمر)
تو اس نے اس شریعت کو کم سمجھا جسے اللہ تعالیٰ نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل فرمایا۔ (خطیب عن ابن عمر)
5599- من أعرض عن صاحب بدعة بغضا له ملأ الله قلبه أمنا وإيمانا، ومن انتهر صاحب بدعة آمنه الله يوم الفزع الأكبر، ومن أهان صاحب بدعة رفعه الله في الجنة مائة درجة، ومن سلم على صاحب بدعة أو لقيه بالبشر واستقبله بما يسره فقد استخف بما أنزل الله على محمد.
الخطيب عن ابن عمر وقال: تفرد به الحسن بن خالد أبو الجنيد وغيره أوثق منه.
الخطيب عن ابن عمر وقال: تفرد به الحسن بن خالد أبو الجنيد وغيره أوثق منه.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٦٠٠۔۔۔ جس نے اپنے زبان سے کوئی حق اٹھایا تو اس کا اجر اس وقت تک جاری رہے گا کہ قیامت میں اللہ تعالیٰ کا حکم آجائے تو اسے پورا پورا بدلہ دیں گے۔ (سمویہ، حلیۃ الاولیاء عن انس)
5600- من أنعش حقا بلسانه جرى له أجره حتى يأتي الله يوم القيامة فيوفيه ثوابه. سمويه "حل عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٦٠١۔۔۔ جس نے کسی قوم کے درمیان کسی معصیت کا ارتکاب کیا، اور وہ ان کی طرح ہے انھوں نے اسے منع نہ کیا تو اللہ تعالیٰ کا ذمہ اس سے بری ہے۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابی امامۃ)
5601- من عمل بالمعاصي بين ظهراني قوم هو مثلهم لم يمنعهم من ذلك حتى يغيروا المنكر فقد برئت منه ذمة الله. "طب عن أبي أمامة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ منکرات کو ہاتھ سے روکنا چاہیے
٥٦٠٢۔۔۔ جو کسی کام میں حاضر ہو کر اسے ناپسند سمجھتا ہو تو وہ غائب کی طرح ہے اور جو غائب ہو کر اس سے راضی رہا تو وہ حاضر کی طرح ہے۔ (ابو یعلی فی مسندہ)
5602- من شهد أمرا فكرهه كان كمن غاب عنه، ومن غاب عن أمر فرضي به كان كمن شهده. "ع عن السيد الحسين".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بادشاہوں کی اصلاح کا طریقہ
٥٦٠٣۔۔۔ جس کے پاس کسی بادشاہ کے لیے خیر خواہی ہو اور وہ اس سے اعلانیہ بات نہ کرے ، (بلکہ) اس کا ہاتھ پکڑے اور تنہائی میں لے جا کر کہے، وہ اگر قبول کرلے (تو فبہا) ورنہ اس نے اپنی ذمہ داری ادا کردی۔ (طبرانی فی الکبیر، حاکم، بخاری، مسلم، عیاض بن غنم)
5603- من كانت عنده نصيحة لذي سلطان فلا يكلمه بها علانية، وليأخذه بيده، فليخل به، فإن قبلها، وإلا كان أدى الذي له والذي عليه. "طب ك ق وتعقب عن عياض بن غنم وهشام بن حكيم معا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بادشاہوں کی اصلاح کا طریقہ
٥٦٠٤۔۔۔ جو مظلوم کے ساتھ چلاتا کہ اس کا حق ثابت کرے تو اللہ تعالیٰ اس دن اس کے قدم ثابت رکھے گا جس دن قدم ڈگمگائیں گے۔ (ابو الشیخ وابو نعیم عن ابن عمر)
5604- من مشى مع مظلوم حتى يثبت له حقه ثبت الله تعالى قدميه يوم تزل الأقدام. "أبو الشيخ وأبو نعيم عن ابن عمر".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بادشاہوں کی اصلاح کا طریقہ
٥٦٠٥۔۔۔ اس ذات کی قسم ! جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے یقیناً میری امت کے (کچھ) لوگ قبور سے بندروں اور خنزیروں جیسی صورتوں کے ساتھ نکلیں گے یہ انجام ان کی، گناہوں میں مداہنت (سستی سے نکیر اور برا نہ کہنا) اور نہی (عن المنکر) سے روکنے ، کی وجہ سے ہوگا جبکہ وہ اس کی طاقت بھی رکھتے ہوں گے۔ (ابو نعیم عن عبد الرحمن بن عوف)
5605- والذي نفسي بيده ليخرجن من أمتي من قبورهم في صورة القردة والخنازير بمداهنتهم في المعاصي، وكفهم عن النهي وهم يستطيعون. "أبو نعيم عن عبد الرحمن بن عوف".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بادشاہوں کی اصلاح کا طریقہ
٥٦٠٦۔۔۔ وہ امت پاک نہیں ہوتی جس کا ضعیف ، قوی سے اپنا حق لاچاری کی حالت میں وصول نہ کرسکے۔ (ابن عساکر عن عبداللہ بن ابی سفیان بن الحارث بن عبد المطلب)
5606- لا تقدس أمة لا يأخذ ضعيفها الحق من قويها وهو غير متعتع. "ابن عساكر عن عبد الله بن أبي سفيان بن الحارث بن عبد المطلب".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بادشاہوں کی اصلاح کا طریقہ
٥٦٠٧۔۔۔ وہ امت پاک نہیں کی جاتی جس میں حق کا فیصلہ نہ ہو اور ضعیف و لاچار شخص قوی سے اپنا حق وصول کرسکے۔ (طبرانی فی الکبیر، حلیۃ الاولیاء والنقاش فی القضاۃ، ابن عساکر عن ابن عمر ۔۔۔ )
5607- لا تقدس أمة لا يقضى فيها بالحق ويأخذ الضعيف حقه من القوي غير مضطهد. "طب حل والنقاش في القضاة" "كر عن ابن عمرو ومعاوية معا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بادشاہوں کی اصلاح کا طریقہ
٥٦٠٨۔۔۔ وہ قوم پاک نہیں ہوتی، جس میں (حق کا) فیصلہ نہیں کیا جاتا، کہ کمزور و لاچار، طاقتور سے اپنا حق وصول کرے۔ (حلیۃ الاولیاء، ابو سعید النقاش فی القضاۃ عن ابن ۔۔۔ )
5608- لا قدست أمة لا يقضى فيها فيأخذ ضعيفها حقه من قويها غير متعتع. "حل وأبو سعيد النقاش في القضاة عن معاوية وابن عمرو معا".
তাহকীক:
হাদীস নং: ৫৬০৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بادشاہوں کی اصلاح کا طریقہ
٥٦٠٩۔۔ وہ امت پاک نہیں ہوتی جس میں کمزور لاچار شخص کا حق نہ لیا جائے۔ (طبرانی فی الکبیر عن مخارق، ابو یعلی فی مسندہ عن ابی سعید)
5609- لا قدست أمة لا يؤخذ فيها للضعيف حقه غير متعتع. "طب عن مخارق" "ع عن أبي سعيد".
তাহকীক: