কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৮০৩ টি

হাদীস নং: ৫৫১০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١٠۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بہترین جہاد یہ ہے کہ ظالم بادشاہ کے سامنے حق بات کہی جائے۔ (مسند احمد عن ابی امامہ)
5510- أحب الجهاد إلى الله عز وجل كلمة حق تقال لإمام جائر. "حم طب عن أبي أمامة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١١۔۔۔ سب سے افضل جہاد ظالم بادشاہ کے سامنے کلمہ حق بلند کرنا ہے۔ (ابن ماجہ عن ابی سعید، مسند احمد، ابن ماجہ، طبرانی، بیہقی فی شعب الایمان عن ابی امامۃ، مسند احمد، نسائی، بیہقی فی شعب الایمان عن طارق بن شھاب، مرسلا)
5511- أفضل الجهاد كلمة حق عند سلطان جائر. "هـ عن أبي سعيد" "حم هـ طب هب عن أبي أمامة" "حم ن هب عن طارق ابن شهاب" مرسلا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١٢۔۔۔ افضل جہاد، ظالم بادشاہ اور جابر امیر کے روبرو انصاف کی بات کہنا ہے۔ (خطیب عن ابی سعید)
5512- أفضل الجهاد كلمة عدل عند سلطان جائر وأمير جائر."خط عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١٣۔۔۔ جہاد چار امور ہیں، نیکی کا حکم کرنا، برائی سے روکنا، صبر کی جگہوں میں سچ بولنا، اور فاسق سے بغض رکھنا۔ (حلیۃ الاولیاء عن علی)

تشریح :۔۔۔ فاسق سے بوجہ اس کے فسق کے بغض ہوتا ہے ویسے کسی انسان سے نفرت کی ہرگز اجازت نہیں یہی تکبر کہلاتا ہے۔
5513- الجهاد أربع: الأمر بالمعروف، والنهي عن المنكر، والصدق في مواطن الصبر، وشنآن الفاسق. "حل عن علي"1

__________

1 لدى مراجعتي لكتاب الحلية "5/10" رأيت: وشنآن الفاسقين، وقال في آخر الحديث غريب من حديث محمد تفرد به الرصافي. وفي منتخب كنز العمال: وشنآن الفاسق.

ومعنى الشنآن: يرفع عنكم الطاعون والشدة.

شنأ من شنئت: أبغضت. اه النهاية في غريب الحديث "2/503". ص
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١٤۔۔۔ سب سے عظیم جہاد ظالم بادشاہ کے سامنے انصاف کی بات کرنا ہے۔ (ترمذی عن ابی سعید)
5514- إن من أعظم الجهاد كلمة عدل عند سلطان جائر. "ت عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١٥۔۔۔ اللہ تعالیٰ خاص لوگوں کے عمل سے عوام کو عذاب نہیں دیتا، جب تک کہ عوام خاص لوگوں کو روکنے کی استطاعت رکھتے ہوں، پس جب وہ عوام خاص لوگوں کو نہ روکیں گے تو اللہ تعالیٰ عوام و خواص سب کو عذاب میں مبتلا کر دے گا۔ (مسند احمد، طبرانی فی الکبیر عن عدی بن عمرۃ )
5515- إن الله لا يعذب العامة بعمل الخاصة، حتى تكون العامة تستطيع تغير على الخاصة، فإذا لم تغير العامة على الخاصة عذب الله العامة والخاصة. "حم طب عن عدي بن عميرة"1

__________

1عدي بن عميرة الكندي أبو زرارة والد الذي قبله وهو: عدي بن عدي بن عميرة بن فروة.

وفد على النبي صلى الله عليه وسلم وروى عنه شيئا يسيرا وعن أخيه العرس بن عميرة إن كان محفوظا، توفي بالكوفة "40" هـ. تهذيب التهذيب "7/169".

عميرة: بالفتح جماعة هكذا ضبطه ابن حجر في تبصير المنتبه "3/972". ص
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١٦۔۔۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو چھوڑنے والے کا نہ اللہ تعالیٰ پر ایمان ہے اور نہ مجھ پر۔ (خطیب عن زید بن ارقم)
5516- إن التارك للأمر بالمعروف والنهي عن المنكر ليس مؤمنا بالقرآن ولا بي. "خط عن زيد بن أرقم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١٧۔۔۔ لوگ جب برائی کو دیکھنے کے باوجود ختم نہیں کرتے تو ہوسکتا ہے اللہ تعالیٰ انھیں عمومی عذاب میں مبتلا کر دے۔ (مسند احمد عن ابی بکرۃ )
5517- إن الناس إذا رأوا المنكر ولا يغيرونه أوشك أن يعمهم الله بعقابه. "حم عن أبي بكرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ نیکی کا حکم اور برائی سے روکنا
٥٥١٨۔۔۔ گنہگاروں کے ساتھ بغض کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرو، اور انھیں ترش روئی سے ملو، اور ان کی ناراضگی میں اللہ تعالیٰ کی رضا چاہو، اور ان سے دور رہ کر اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرو۔ (ابن شاھین فی الافراد عن ابن مسعود)

تشریح :۔۔۔ اس طرح کی دیگر احادیث کی تشریح پہلے گزر چکی ہے کیونکہ اہل معاصی سے محبت و دوستی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ ہم ان کے ان نامناسب کرتوتوں پر خوش ہیں۔
5518- تقربوا إلى الله ببغض أهل المعاصي، وألقوهم بوجوه مكفهرة والتمسوا رضا الله بسخطهم، وتقربوا إلى الله بالتباعد منهم. "ابن شاهين في الأفراد عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫১৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ جہالت محبت نہ کرو
٥٥١٩۔۔۔ تم پر دو نشے چھا جائیں گے، زندگی کا نشہ اور جہالت سے محبت ، اس وقت تم نہ نیکی کا حکم دو گے اور نہ برائی سے منع کرو گے، اور کتاب و سنت پر عمل کرنے (اجر وثواب میں) مہاجرین اور انصار میں سے سابقین اولین کی طرح ہوں گے۔ (حلیۃ الاولیاء عن عائشہ (رض))
5519- غشيتكم السكرتان: سكرة حب العيش، وحب الجهل فعند ذلك لا تأمرون بالمعروف ولا تنهون عن المنكر، والقائمون بالكتاب والسنة كالسابقين الأولين من المهاجرين والأنصار. "حل عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ جہالت محبت نہ کرو
٥٥٢٠۔۔۔ یا تو تم نیکی کا حکم دو گے اور برائی سے منع کرو گے یا (وگرنہ) تم پر تمہی کے برے لوگ مسلط کر دئیے جائیں گے (اس وقت) تمہارے نیک لوگ دعائیں مانگیں گے (مگر) قبول نہ ہوں گے۔ (البزار، طبرانی فی الاوسط عن ابوہریرہ (رض)
5520- لتأمرن بالمعروف ولتنهون عن المنكر، أو ليسلطن الله عليكم شراركم فيدعو خياركم فلا يستجاب لهم. البزار "طس عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ جہالت محبت نہ کرو
٥٥٢١۔۔۔ نیکی کا حکم دو اور برائی سے روکو قبل اس کے کہ تم دعا مانگو اور قبول نہ کی جائے۔ (ابن ماجہ عن عائشہ (رض))
5521- مروا بالمعروف وانهوا عن المنكر قبل أن تدعوا فلا يستجاب لكم. "هـ عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ جہالت محبت نہ کرو
٥٥٢٢۔۔۔ نیکی کا حکم دیتے رہو اگرچہ تم نیکی نہ کرتے ہو اور برائی سے روکتے رہو اگرچہ تم تمام برائیوں سے نہ بچتے ہو۔ (طبرانی فی الصغیر عن انس )

تشریح :۔۔۔ دعوت و تبلیغ کا یہ خاصہ ہے کہ انسان جس بات کا دوسروں کو حکم دیتا ہے تو وہ خود اس میں پیدا ہوجاتی ہے اور جس سے دوسروں کو روکتا ہے ایک دن وہ خود بھی اس برائی کو ترک کردیتا ہے۔
5522- مروا بالمعروف وإن لم تفعلوا، وانهوا عن المنكر وإن لم تجتنبوه كله. "طص عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ جہالت محبت نہ کرو
٥٥٢٣۔۔۔ تم میں سے جو شخص نیکی کا حکم دے اس کا طریقہ بھی اچھا ہونا چاہیے۔ (بیہقی فی شعب الایمان)
5523- من أمر بمعروف فليكن أمره ذلك بمعروف. "هب عن ابن عمرو".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ جہالت محبت نہ کرو
٥٥٢٤۔۔۔ تم میں سے جو کوئی برائی دیکھے تو اسے اپنے ہاتھ سے ہٹا دے اور اگر یہ نہ کرسکتا ہو تو زبان سے دور کرے اور اگر اس پر بھی بس نہ چلے تو دل سے برا جانے اور یہ ایمان کا سب سے کمزور درجہ ہے۔ (مسند احمد، مسلم ٤، عن ابی سعید)

تشریح :۔۔۔ خوب یاد رکھیں ! ہاتھ کا استعمال حکومت کا حق ہے زبان سے روکنا علماء کا کام ہے اور دل سے برا جاننا عوام الناس کا، اب اگر کوئی شخص جا کر ناجائز چیزوں کی توڑ پھوڑ شروع کر دے تو اس سے فساد برپا ہوگا۔
5524- من رأى منكم منكرا فليغيره بيده، فإن لم يستطع فبلسانه، فإن لم يستطع فبقلبه، وذلك أضعف الإيمان. "حم م عن أبي سعيد"1

__________

1 صحيح مسلم في كتاب الإيمان رقم "78" عن أبي سعيد. والترمذي أبواب الفتن باب ما جاء في تغيير المنكر باليد أو باللسان أو بالقلب رقم "2173" وقال الترمذي: هذا حديث حسن صحيح.

وقال في تحفة الأحوذي "6/394": أخرجه مسلم وأحمد في مسنده وأصحاب السنن. ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ جہالت محبت نہ کرو
٥٥٢٥۔۔۔ اپنے بیوقوفوں کے ہاتھ تھام لو۔ (طبرانی فی الکبیر عن النعمان بن بشیر)
5525- خذوا على أيدي سفهائكم. "طب عن النعمان بن بشير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٢٦۔۔۔ عنقریب ایسے امراء ہوں گے جن کی کچھ باتیں تم پہچان لوگے اور کچھ تمہیں انجان لگیں گی، سو جس نے ناپسند سمجھا وہ بری ہے اور جس نے انکار کیا وہ سلامت رہا، البتہ جس نے رضا مندی کا اظہار کرکے ان کی پیروی کی۔ وہ نقصان اٹھانے والا ہے۔ (مسلم، ابوداؤد عن ام سلمہ)
5526- ستكون أمراء فتعرفون وتنكرون، فمن كره برئ، ومن أنكر سلم ولكن من رضي وتابع. "م د عن أم سلمة"1.

1 وآخر فقرة من هذا الحديث هي: قالوا: أفلا نقاتلهم؟ قال: لا ما صلوا، صحيح مسلم كتاب الإمارة باب وجوب الإنكار على الأمراء، رقم "1854". ص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٢٧۔۔۔ بنی اسرائیل میں سب سے پہلے فساد اس طرح شروع ہوا کہ جب کوئی شخص کسی سے ملتا (اور اسے برائی میں مبتلا دیکھتا) تو اسے کہتا اے فلاں اللہ تعالیٰ سے ڈر اور جو کام تو کررہا ہے اس سے باز رہ، یہ تیرے لیے حلال نہیں، پھر دوسرے دن اس سے ملتا اور اسے منع نہ کرتا، کیونکہ وہ اس کے ساتھ کھانے پینے اور مجلس میں شریک ہوتا، جب انھوں نے ایسا کیا تو اللہ تعالیٰ نے بعض کے دل بعض کی وجہ سے مہر زدہ کر دئیے۔

ایسا ہرگز نہ کرنا اللہ تعالیٰ کی قسم یا تو تم لازماً نیکی کا حکم دو گے اور برائی سے روکو گے، ظالم کا ہاتھ پکڑو گے اور اسے ضرور موڑو گے یا اللہ تعالیٰ تمہارے دل (بھی) بعض کی وجہ سے مہر زدہ کر دے گا، اور تم پر بھی ایسے لعنت کرے گا جیسے ان لوگوں پر کی۔ (ابو داؤد عن ابن مسعود)
5527- إن أول ما دخل النقص على بني إسرائيل كان الرجل يلقى الرجل فيقول يا هذا اتق الله ودع ما تصنع، فإنه لا يحل لك، ثم يلقاه من الغد فلا يمنعه، ذلك أن يكون أكيله وشريبه وقعيده، فلما فعلوا ذلك ضرب الله قلوب بعضهم ببعض، كلا والله لتأمرن بالمعروف ولتنهون عن المنكر ولتأخذن على أيدي الظالم ولتأطرنه على الحق أطرا أو ليضربن الله بقلوب بعضكم على بعض، ثم يلعنكم كما لعنهم.

"د عن ابن مسعود"2

__________

2 ورواه الترمذي كتاب التفسير رقم "3051" عن أبي عبيدة. وتحفة الأحوذي "7/414". ص
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٢٨۔۔۔ بنی اسرائیل جب گناہوں میں گھر گئے تو ان کے علماء انھیں منع کرتے مگر وہ باز نہ آتے پھر یہ علماء بھی ان کی مجالس میں بیٹھتے ان کے کھانے پینے میں شریک ہوتے، تو اللہ تعالیٰ نے بعض کے دل بعض کی وجہ سے مہر زدہ کر دئیے ، اور حضرت داؤد اور عیسیٰ (علیہما السلام) کی زبانی ان پر لعنت کی، یہ اس وجہ سے کہ انھوں نے نافرمانی کی اور وہ حد سے تجاوز کرتے تھے، اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے جب تک کہ تم لوگوں کو حق بات پر اچھے طریقے سے موڑ نہیں دیتے۔ (مسند احمد، ترمذی عن ابن مسعود)
5528- لما وقعت بنو إسرائيل في المعاصي، فنهتهم علماؤهم فلم ينتهوا فجالسوهم في مجالسهم، وآكلوهم وشاربوهم، فضرب الله قلوب بعضهم ببعض، ولعنهم على لسان داود وعيسى ابن مريم، ذلك بما عصوا وكانوا يعتدون، لا والذي نفسي بيده حتى تأطروهم على الحق أطرا. "حم ت عن ابن مسعود"1.

__________

1رواه الترمذي برقم "3050" وقال: هذا حديث حسن غريب.

تأطروهم: بهمزة ساكنة وبكسر الطاء: أي تعطفوه عليه.

وقال في تحفة الأحوذي "7/413": أخرجه أحمد وأبو داود وابن ماجه

قال المنذري: وأبو عبيدة بن عبد الله بن مسعود لم يسمع من أبيه فهو منقطع. وفي مسند أحمد "1/391". ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৫২৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ ظالم حکمرانوں کا زمانہ
٥٥٢٩۔۔۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے تم لازماً نیکی کا حکم دو گے اور برائی سے منع کرو گے ورنہ اللہ تعالیٰ تم پر اپنی جانب سے کوئی عذاب مسلط کر دے گا، پھر تم اس سے دعائیں مانگتے رہو گے اور تمہاری دعائیں قبول نہ ہوں گی۔ (مسند احمد، ترمذی عن حذیفۃ)
5529- والذي نفس محمد بيده لتأمرن بالمعروف وتنهون عن المنكر أو ليوشكن الله أن يبعث عليكم عقابا من عنده، ثم لتدعنه فلا يستجاب لكم."حم ت عن حذيفة".
tahqiq

তাহকীক: