কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৮০৩ টি

হাদীস নং: ৫৭৯০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٩٠۔۔۔ حیا کی کمی کفر (کا باعث) ہے۔ (الحکیم والشیرازی ، فی الالقاب عن عقبہ بن عامر)

تشریح :۔۔۔ وہ پہلے بےحیا بن کے پردہ اسکرین پر آئی پھر اور آگے بڑھی یہاں تک کہ ہندوستان پہنچی اور دولت و عزت کی طلب میں ایک ہندو سے شادی کرلی یوں بےحیائی کفر کا ذریعہ بن گئی۔
5790- قلة الحياء كفر. "الحكيم والشيرازي في الألقاب عن عقبة بن عامر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٩١۔۔۔ جس میں حیا نہیں اس کا دین نہیں اور جس کے اندر دنیا میں حیا نہیں وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ (دیلمی عن عائشہ (رض)) جب دینداری نہیں تو جنت کی حقدار کا ہے کی ؟
5791- من لم يكن له حياء فلا دين له، ومن لم يكن له حياء في الدنيا لم يدخل الجنة. "الديلمي عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٩٢۔۔۔ نیکی سب کی سب صدقہ ہے اہل جاہلیت کا نبوت کی جس آخری بات سے تعلق ہے وہ یہ ہے کہ جب تجھے حیا نہ ہو تو جو چاہے کرتا پھر۔ (مسند احمد والرویانی والخطیب ، سعید بن منصور عن حذیفہ)
5792- المعروف كله صدقة، وإن آخر ما يتعلق به أهل الجاهلية من كلام النبوة إذا لم تستح فاصنع ما شئت. "حم والروياني والخطيب"ص" عن حذيفة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٩٣۔۔۔ انبیاء کی صرف یہی بات بقی رہی، لوگ کہتے ہیں : جب تو حیا نہ کرے تو جو چاہے کر۔ (ابن مندہ عن ابی مسعود البدری الانصاری) یہ حدیث پہلے ٥٧٨٠ میں گزر چکی ہے۔
5793- ما بقي من كلام الأنبياء إلا قول الناس: إذا لم تستح فاصنع ما شئت. "ابن منده عن أبي مسعود البدري الأنصاري". مر برقم [5780] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٩٤۔۔۔ جو شخص کوئی بات جو اس نے کہی یا اس سے کہی گئی اور وہ (کہنے یا سننے میں) حیا نہ کرے تو وہ حرامی ہے اس کی ماں ناپاکی حالت میں حاملہ ہوئی۔ (طبرانی عن عبید اللہ بن عمر بن شویفع عن جدہ عن شویفع)

تشریح :۔۔۔ یعنی حلالی شخص حیا والی بات سے حیا کرتا ہے اور جسے کوئی پروانہ ہو تو وہ وہی ہے۔
5794- من لم يستح مما قال أو قيل له فهو لغير رشدة حملت به أمه على غير طهر. "طب عن عبيد الله بن عمر بن شويفع عن جده عن شويفع".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٩٥۔۔۔ لوگوں پر ایسا زمانہ بھی آئے گا کہ شیطان ان کی اولاد میں بھی شرکت کرنے لگیں گے کسی نے عرض کی : یا رسول اللہ ! کیا ایسا ہوگا ؟ آپ نے فرمایا : ہاں ، لوگوں نے پوچھا : ہم اپنی اولاد کو ان کی اولاد سے کیسے پہچان سکیں گے ؟ آپ نے فرمایا حیا اور مہربانی کی کمی کی وجہ سے۔ (ابو الشیخ عن ابوہریرہ (رض))
5795- يأتي على الناس زمان يشاركهم الشياطين في أولادهم، قيل وكائن ذلك يا رسول الله؟ قال: نعم، قالوا: وكيف نعرف أولادنا من أولادهم؟ قال: بقلة الحياء وقلة الرحمة. "أبو الشيخ عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٩٦۔۔۔ دو عادتیں عرب کے اخلاق سے ہیں جو دین کا ستون ہیں (اور ڈر ہے کہ) عنقریب لوگ انھیں چھوڑ دیں گے، حیا اور اچھے اخلاق۔ (ابو الشیخ عن ابن عمر)

تشریح :۔۔۔ عصر حاضر میں یہ خدشہ چڑھتے سورج کی طرح پختہ ہوتا جا رہا ہے۔
5796- خصلتان من أخلاق العرب. وهما من عمود الدين، يوشك أن يدعوهما، الحياء والأخلاق الكريمة."أبو الشيخ عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٩٧۔۔۔ بندے سے سب سے پہلے حیا چھینی جاتی ہے تو وہ انتہائی ناپسندیدہ اور نفرت زدہ ہوجاتا ہے پھر اس سے امانت چھین لی جاتی ہے تو وہ خیانت کرنے والا اور جس سے خیانت کی جاتی ہے وہ بن جاتا ہے پھر اس سے رحم کو نکال لیا جاتا ہے تو وہ سخت زبان اور سخت دل ہوجاتا ہے اور اپنی گردن سے اسلام کا قلادہ اور ہاراتا ر پھینکتا ہے یوں وہ ایسا ملعون شیطان بن جاتا ہے جس پر بہت بہت پھٹکار بھیجی جاتی ہے۔ (الدیلمی عن انس)

تشریح :۔۔۔ اس لیے کہا جاتا ہے : چھوٹی چیزیں بڑی چیزوں کی محافظ ہوتی ہیں پتوں سے شاخیں اور شاخوں سے پورے درخت اور مجموعہ درخت سے تنے کی اور اتنے سے جڑوں کی حفاظت ہوتی ہے۔
5797- أول ما ينزع الله من العبد الحياء، فيصير مقاتا ممقتا، ثم ينزع عنه الأمانة، فيصير خائنا مخونا، ثم ينزع عنه الرحمة فيصير فظا غليظا، ويخلع ربقة الإسلام من عنقه فيصير شيطانا لعينا ملعنا. "الديلمي عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ مبغوض شخص کی علامت
٥٧٩٨۔۔۔ اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کو ناپسند کرتے ہیں تو اس سے حیا کھینچ لیتے ہیں سو جب اس سے حیا چھین لیتے ہیں تو تو جب بھی اسے ملے گا تو وہ تجھے انتہائی ناپسند اور مبغوض ہوگا ، اور اس سے امانت (بھی) چھین لیتے ہیں پس جب اس سے امانت چھین لیتے ہیں تو پھر اس سے رحمدلی بھی کھینچ لیتے ہیں اور جب اس سے رحمدلی چھین لیتے ہیں تو اس سے اسلام کا قلادہ بھی چھین لیتے ہیں پھر جب بھی تو اسے ملے گا تو اسے دھوکا دینے والا شیطان ہی پائے گا۔ (بیہقی عن ابن عمرو)

تشریح :۔۔۔ اپنی سستی اور غفلت سے اپنی نا اہلیت کو ثابت کردیا اور ایک عظیم نعمت سے محروم ٹھہرا۔
5798- إذا أبغض الله عبدا نزع منه الحياء، فإذا نزع منه الحياء لم تلقه إلا بغيضا مبغضا، ونزع منه الأمانة، فإذا نزع منه الأمانة نزع منه الرحمة، فإذا نزع منه الرحمة نزع منه ربقة الإسلام، فإذا نزع منه ربقة الإسلام، لم تلقه إلا شيطانا مريدا."هب عن ابن عمرو".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৯৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ مبغوض شخص کی علامت
٥٧٩٩۔۔۔ یوں نہ کہو کہ فلاں شخص کو حیا نے خراب کردیا، اگر تم نے یوں کہا ہوتا کہ حیا نے اسے درست کردیا، تو تم نے سچ کہا ہوتا۔ (الخرائطی فی مکارم الاخلاق عن عائشہ (رض))
5799- لا تقولوا أفسده الحياء لو قلتم أصلحه الحياء لصدقتم. "الخرائطي في مكارم الأخلاق عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ مبغوض شخص کی علامت
٥٨٠٠۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے حیا کے دس (١٠) حصے (لوگوں میں) تقسیم کیے ہیں جس میں سے نو (٩) حصے عورتوں میں رکھے اور مردوں میں ایک ہی حصہ رکھا، اگر ایسی بات نہ ہوتی ، تو وہ تمہارے مردوں تلے ایسے ہی گرتی پڑتیں جیسے جو چاپوں کی مائیں اپنے نروں تلے گرتی پڑتی رہتی ہیں۔ (الدیلمی عن ابن عمر (رض))
5800- إن الله قسم الحياء عشرة أجزاء، فجعل في النساء تسعة، وفي الرجال واحدا، ولولا ذلك تساقطن تحت ذكوركم كما تتساقط البهائم تحت ذكورها. "الديلمي عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تیزی اور چستی
٥٨٠١۔۔۔ نشاط میری امت کے نیک لوگوں پر طاری ہوتی ہے۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابن عباس)

تشریح :۔۔۔ کسی جسمانی یا ذہنی بیماری کے علاوہ کی سستی قابل مذمت ہے، جس کی تفصیل فطرتی و نفسیانی باتیں ، مطبوعہ نور محمد میں ملے گی۔
5801- الحدة تعتري خيار أمتي. "طب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تیزی اور چستی
٥٨٠٢۔۔۔ نشاط اہل قرآن پہ طاری ہوتی ہے ان کے سینوں میں قرآن کی عزت کی وجہ سے ۔ (ابن عدی فی الکامل عن معاذ)

تشریح :۔۔۔ اس سے وہ لوگ خوب اندازہ لگالیں جنہوں نے قرآن مجید یاد کرکے اور بعضوں نے تو کنارے پر پہنچنے سے پہلے ہی ٢٦، ٢٧ پارے یاد کرکے بھلا دیا، یہ لوگ اگر اس نعمت کی قدر کرتے تو کیا ہی اچھا ہوتا۔
5802- الحدة تعتري حملة القرآن لعزة القرآن في أجوافهم. "عد عن معاذ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تیزی اور چستی
٥٨٠٣۔۔۔ چستی میری امت کے صلحاء اور نیک لوگوں پر ہی ہوتی ہے پھر وہ ڈھل جائے گی۔ (فردوس عن انس)

تشریح :۔۔۔ معلوم ہوا کہ معصیت سے سستی اور کاہلی پیدا ہوتی ہے خصوصاً نیکی کے کاموں میں جیسے نماز ، ذکر، تلاوت وغیرہ۔
5803- الحدة لا تكون إلا في صالحي أمتي وأبرارها، ثم يفئ. "فر عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تیزی اور چستی
٥٨٠٤۔۔۔ نشاط میری امت کے نیک لوگوں پر طاری ہوگی۔ (طبرانی عن ابن عباس)
5804- تعتري الحدة خيار أمتي. "طب عن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تیزی اور چستی
٥٨٠٥۔۔۔ میری امت کے بہترین لوگ وہ چست لوگ ہیں کہ جب انھیں غصہ آئے تو وہ اسے پی جاتے ہیں۔ (طبرانی فی الاوسط عن علی )
5805- خيار أمتي أحداؤهم الذين إذا غضبوا رجعوا. "طس عن علي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تیزی اور چستی
٥٨٠٦۔۔۔ حامل قرآن سے بڑھ کر کوئی شخص نشاط کا حقدار نہیں، اس کے سینہ میں قرآن کی عزت کی وجہ سے۔ (ابو نصر السجزی فی الابانۃ فردوس عن انس)
5806- ليس أحد أحق بالحدة من حامل القرآن لعزة القرآن في جوفه. "أبو نصر السجزي في الابانة فر عن أنس"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٨٠٧۔۔۔ اپنے سینوں میں قرآن جمع کرنے والوں پہ نشاط طاری ہوتی ہے۔ (الدیلمی عن معاذ)
5807- الحدة تعتري جماع القرآن في أجوافهم. "الديلمي عن معاذ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٨٠٨۔۔۔ نشاط و چشتی صرف میری امت کے نیک لوگوں پر طاری ہوتی ہے۔ (ابن النجار عن ابن عباس)
5808- الحدة لا تعتري إلا خيار أمتي."ابن النجار عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৮০৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ بربادی اور حوصلہ مندی
٥٨٠٩۔۔۔ انسان بردباری کی وجہ سے روزے دار عبادت گزار کا درجہ حاصل کرلیتا ہے اور وہ جبار لکھا جاتا ہے حالانکہ وہ صرف اپنے گھر والوں کا مالک ہوتا ہے۔ (حلیۃ الاولیاء عن علی)

تشریح :۔۔۔ بردباری کا اجر کتنا عظیم ہے ! اور ہم یہ کردیں گے وہ کردیں گے، ایسے کہنے والے فقط اپنے گھر کے شیر ہوتے ہیں
5809- إن الرجل ليدرك بالحلم درجة الصائم القائم، وإنه ليكتب جبارا ولا يملك إلا أهل بيته. "حل عن علي".
tahqiq

তাহকীক: