কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৮০৩ টি

হাদীস নং: ৫৭৭০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٠۔۔۔ میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سے ایسے ہی حیا کرو جیسے اپنی قوم کے نیک شخص سے حیا کرتے ہو۔ (الحسن بن سفیان، طبرانی فی الکبیر، بیہقی فی شعب الایمان عن سعید بن یزید بن الازور، مرسلا)
5770 - أوصيك أن تستحيي من الله تعالى كما تستحيي من الرجل الصالح من قومك. "الحسن بن سفيان طب هب" عن سعيد بن يزيد بن الأزور" مرسلا.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧١۔۔۔ سب سے پہلے اس امت سے حیا اور امانت اٹھالی جائیں گے۔ (القضاعی عن ابوہریرہ (رض))
5771- أول ما يرفع من هذه الأمة الحياء والأمانة."القضاعي عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٢۔۔۔ حیا اسلام کا ایک طریقہ ہے اور بےہودہ گوئی آدمی کی ملامت (کا سبب) ہے۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابن مسعود)
5772- إن الحياء من شرائع الإسلام، وإن البذاء من لؤم المرء. "طب عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٣۔۔۔ حیا اور کم گوئی ایمان کا حصہ ہے، اور وہ دونوں جنت کے قریب کرتے ہیں اور جہنم سے دور کرتے ہیں ، فحش گوئی اور بےہودہ گوئی شیطان کی طرف ہیں، اور وہ دونوں جہنم کے قریب کرتے اور جنت سے دور کرتے ہیں۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابی امامہ)

تشریح :۔۔۔ خوب سوچ لینا چاہیے کہ فحش اور بےہودہ گوئی کتنے بڑے گناہ ہیں !
5773- إن الحياء والعي من الإيمان، وهما يقربان من الجنة، ويبعدان من النار، والفحش والبذاء من الشيطان، وهما يقربان من النار ويبعدان من الجنة. "طب عن أبي أمامة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٤۔۔۔ اس امت سے سب سے پہلے امانت اور حیا اٹھالی جائے گی، سو اللہ تعالیٰ سے ان دونوں کا سوال کرو۔ (بیہقی فی شعب الایمان عن ابوہریرہ )
5774- إن أول ما يرفع من هذه الأمة الحياء والأمانة فسلوهما الله. "هب عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٥۔۔۔ اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کے بعد عقل کی بنیاد جڑ حیا اور اچھے اخلاق ہیں۔ (فردوس عن انس)
5775- رأس العقل بعد الإيمان بالله، الحياء وحسن الخلق. "فر عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٦۔۔۔ اگر حیا کسی مرد کی صورت میں ہوتی تو وہ نیک مرد ہوتا۔ (طبرانی فی الاوسط، خطیب عن عائشہ)
5776- لو كان الحياء رجلا لكان رجلا صالحا."طس خط عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٧۔۔۔ جو شخص لوگوں سے حیا نہیں کرتا وہ اللہ تعالیٰ سے بھی حیا نہیں کرتا۔ (طبرانی فی الکبیر عن انس)

تشریح :۔۔۔ بالکل ایسے ہی جیسے جو شخص لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ تعالیٰ کا بھی شکر گزار نہیں ہوتا۔
5777- من لا يستحي من الناس لا يستحي من الله تعالى. "طب عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٨۔۔۔ کہا جاتا تھا : لوگوں نے جو نبوت کے کلام سے بات پائی وہ یہ ہے : جب تو حیا نہ کرے تو جو چاہے کر۔ (طبرانی فی الاوسط عن ابی الطفیل)
5778- كان يقال: إن مما أدرك الناس من كلام النبوة، إذا لم تستح فاصنع ما شئت."طس عن أبي الطفيل".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৭৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٧٩۔۔۔ لوگوں نے جو پہلی نبوت کے کلام سے جو بات پائی وہ بات یہ ہے : جب تو بےحیا بن جائے تو جو چاہے کرتا پھر۔ (مسند احمد، بخاری، ابوداؤد ، ابن ماجہ عن ابی مسعود، مسند احمد عن حذیفہ)
5779- إن مما أدرك الناس من كلام النبوة الأولى، إذا لم تستح فاصنع ما شئت. "حم خ د هـ عن أبي مسعود" "حم عن حذيفة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء اور ایمان کا تعلق
٥٧٨٠۔۔۔ لوگوں نے سابقہ نبوت کی جو آخری بات پائی وہ یہ تھی : جب تو بےحیا ہوجائے تو جو چاہے کر۔ (ابن عساکر فی تاریخہ عن ابی مسعود، الندوی ، الانصاری)
5780- آخر ما أدرك الناس من كلام النبوة الأولى، إذا لم تستح فاصنع ما شئت. "ابن عساكر في تاريخه عن أبي مسعود البدري الأنصاري".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٨١۔۔ حیا ایمان کا حصہ ہے اور ایمان جنت میں (جانے کا سبب) ہے، اگر حیا کسی مرد کی صورت میں ہوتی تو وہ نیک مرد ہوتا (الخرائطی فی مکان الاخلاق عن عائشہ (رض))
5781- إن الحياء من الإيمان، وإن الإيمان في الجنة، ولو كان الحياء رجلا لكان صالحا. "الخرائطي في مكارم الأخلاق عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٨٢۔۔۔ اسے حیا کرنے سے منع نہ کرو چھوڑو اس واسطے کہ حیا ایمان کا حصہ ہے۔ (مسند احمد، بخاری، مسلم، ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ عن سالم بن عبداللہ بن عمر عن ابیہ)

تشریح :۔۔ کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایک شخص کے پاس سے گزرے جو اپنے بھائی کو (کم) حیا کرنے کی نصیحت کررہا تھا تو آپ نے فرمایا ، پھر انھوں نے یہ حدیث ذکر کی۔
5782- دعه فإن الحياء من الإيمان. "حم خ م د ن هـ عن سالم عبد الله بن عمر عن أبيه" أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر على رجل من الأنصار وهو يعظ أخاه في الحياء، قال فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٨٣۔۔۔ ہر چیز کے کچھ اخلاق ہوتے ہیں جبکہ اسلام کے اخلاق حیاء ہے۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابن عباس)

تشریح :۔۔۔ گویا بےحیا شخص کا اسلام سے کوئی سروکار ہی نہیں۔
5783- إن لكل شيء خلقا، وإن خلق الإسلام الحياء. "طب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٨٤۔۔۔ حیاء خیر کی بات ہی پیدا کرتی ہے۔ (الحسن بن سفیان وابو نعیم عن اسیر بن جابر)

تشریح :۔۔۔ حیا جب سراپا بھلائی ہے تو بھلائی سے کونسی برائی رونما ہوتی ہے ؟ !
5784- إن الحياء لا يأتي إلا بخير. "الحسن بن سفيان وأبو نعيم عن أسير بن جابر"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٨٥۔۔۔ حیا سراسر بھلائی ہے۔ (مسند احمد، مسلم، ابوداؤد عن عمران بن حصین)
5785- الحياء خير كله. "حم م د عن عمران بن حصين".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٨٦۔۔۔ تجھے حیا سے بھلائی ہی حاصل ہوگی۔ ابن سعد ، بخاری فی تاریخہ والحسن بن سفیان ابو یعلی فی مسندہ والبغوی وابن السکن وابن قانع وابو نعیم وابن شاہین، ابن ابی شیبہ، عن اسیر بن عمرو الکندی وما لہ غیرہ)
5786- لا يأتيك من الحياء إلا خير. "ابن سعد خ في تاريخه والحسن بن سفيان ع والبغوي وابن السكن وابن قانع وأبو نعيم وابن شاهين ش عن أسير بن عمر والكندي وماله غيره".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٨٧۔۔۔ حیا پاکدامنی اور زبان کی بندش نہ کہ عقل اور دل کی بندش (یہ تینوں اوصاف) ایمان کا حصہ ہیں یہ آخرت میں اضافہ کرتی ہیں اور دنیا میں سے کم کرتی ہیں اور آخرت میں ان کا اضافہ دنیا کے نقصان سے بڑھ کر ہے، جبکہ لالچ ، فحش اور بےحیائی نفاق سے (پیدا ہوتی) ہیں اور یہ آخرت میں کمی کرتی ہیں اور دنیا میں اضافہ کرتی ہیں اور آخرت میں جو نقصان کرتی ہیں وہ دنیا میں اضافہ سے کئی زیادہ ہے۔ (یعقوب بن سفیان، طبرانی فی الکبیر، حلیۃ الاولیاء بیہقی فی السنن، خطیب، ابن عساکر عن طریق ایاس بن معاویہ بن قوۃ المزنی عن ابیہ عن جدہ)

تشریح :۔۔۔ یعنی حیاء پاکدامنی اور کھل کر بات نہ کرنے سے دنیا کا نقصان تو ہوتا ہے لیکن آخرت میں درجات میں اضافہ ہوتا ہے اس کے برعکس لالچ فحش اور بےحیائی سے دنیاوی منافع تو کچھ وقت کے لیے حاصل ہوجاتے ہیں لیکن آخرت کا نقصان اس سے بڑھ کر ہے۔
5787- إن الحياء والعفاف والعي عي اللسان، لا عي القلب والعقل من الإيمان، وإنهن يزدن في الآخرة، وينقصن من الدنيا، وما يزدن في الأخرة أكثر مما ينقصن من الدنيا، وإن الشح والفحش والبذاء من النفاق، وإنهن ينقصن من الآخرة، ويزدن في الدنيا، ولما ينقصن من الآخرة أكثر مما يزدن في الدنيا. يعقوب بن سفيان "طب حل هق خط كر" من طريق إياس بن معاوية بن قرة المزني عن أبيه عن جده.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٨٨۔۔۔ اللہ تعالیٰ سے ایسے حیا کرو جیسا حیا کرنے کا حق ہے، اس واسطے کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے درمیان تمہارے حصے تقسیم کر دئیے ہیں۔ (بخاری فی التاریخ عن ابن مسعود)
5788- استحيوا من الله حق الحياء، فإن الله قسم بينكم أرزاقكم. "خ في التاريخ عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭৮৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ حیاء ظاہر و مخفی ہر حال میں لازم ہے
٥٧٨٩۔۔۔ جو شخص اعلانیہ اللہ تعالیٰ سے حیا نہیں کرتا وہ تنہائی میں بھی اللہ تعالیٰ سے حیا نہیں کرتا۔ (ابو نعیم فی المعرفۃ عن محمد بن الجھم) فرماتے ہیں : کہ محمد بن عثمان نے انھیں صحابہ میں شمار کیا ہے جبکہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ صحابی ہیں۔

تشریح :۔۔۔ اس لیے کہ نیکی کا جو کام انسان سامنے نہیں کرسکتا وہ تنہائی میں کہاں کرتا ہوگا ؟ !
5789- من لم يستح من الله في العلانية، لم يستح من الله في السر. "أبو نعيم في المعرفة عن محمد بن أبي الجهم" وقال: ذكره محمد بن عثمان في الصحابة ولا أراه صحابيا".
tahqiq

তাহকীক: