কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৩৮০৩ টি
হাদীস নং: ৯০৯০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩٠۔۔۔ جس نے بےکار پڑی ہوئی زمین آباد کی تو وہ اسی کی ہے ظالم رگ کا اس میں کوئی حق نہیں۔ (بیھقی عن عروۃ، مرسلا)
9090- من أحيا مواتا من الأرض فهي له، ليس لعرق ظالم حق. "ق" عن عروة مرسلا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩١۔۔۔ جس نے نے کار پڑی ہوئی زمین آباد کی تو وہ اس کا حقدار ہے، ظالم رگ کا اس میں کوئی حق نہیں۔ (بخاری مسلم عن عمرو بن عوف)
9091- من أحيا أرضا ميتة فهو أحق بها، وليس لعرق ظالم فيه حق. "ق" عن عمرو بن عوف
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩٢۔۔۔ جس نے کوئی بنجرزمین آباد کی تو وہ اس کی ملکیت ہے اور پرانی والی زمین اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی ہے پھر تمہارے لیے ہے۔ (بخاری، مسلم عن طاؤس، مرسلا)
9092- من أحيا مواتا من موات الأرض فله رقبتها وعادي الأرض لله ولرسوله، ثم لكم من بعد. "ق" عن طاوس مرسلا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩٣۔۔۔ بےکار پڑی زمین اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی ہے اس میں سے جو کسی نے آباد کرلی تو وہ اسی کی ہے۔ (بخاری عن ابن عباس)
9093- موتان الأرض لله ولرسوله، فمن أحيا منها شيئا فهي له. "ق" عن ابن عباس.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩٤۔۔۔ کنوئیں کا ممنوع حصہ ایک گز ہے جو پاؤں کے بیٹھنے کے لیے، اور چشمہ کا ممنوع حصہ پانچ سوگز ہے۔ ( الدیلمی عن عبداللہ بن مغفل)
تشریح :۔۔۔ تاکہ کنوئیں اور چشمہ کا پانی خراب نہ ہو۔
تشریح :۔۔۔ تاکہ کنوئیں اور چشمہ کا پانی خراب نہ ہو۔
9094- حريم البئر ذراعا عطنا للماشية وحريم العين خمسمائة ذراع. الديلمي عن عبد الله بن مغفل.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
کنویں کا حریم اس کے پانی یعنی چھینٹیں وغیرہ پڑنے کی جگہ تک ہے۔ عن ابی سعید
9095- حريم البئر مد رشائها. "هـ" عن أبي سعيد. ومر برقم [9061] .
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩٦۔۔۔ کنوئیں کا ممنوع حصہ ہر جانب سے اونٹوں اور بکریوں کے ٹھہرنے کے لیے چالیس ہاتھ ہے مسافر پہلا پینے والا ہے، زائد پانی سے نہ روکا جائے تاکہ اس کے ذریعہ زائد گھاس کو منع کیا جائے۔ (مسنداحمد، بخاری مسلم عن ابوہریرہ (رض))
9096- حريم البئر أربعون ذراعا من جوانبها كلها لأعطان الإبل والغنم، وابن السبيل أول شارب ولا يمنع فضل الماء ليمنع به فضل الكلاء. "حم ق" عن أبي هريرة.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩٧۔۔۔ پرانے کنوئیں کا ممنوع علاقہ پچاس گز ہے، اور نئے کنوئیں کا پچیس گز ہے۔ (عبدالرزاق، ابوداؤدفی مراسیلہ ، بخاری مسلم عن سعید بن المسیب ، مرسلا، مسند احمد، ابوداؤدعن ابوہریرہ )
9097- حريم البئر العادية خمسون ذراعا، وحريم البئر البدي خمسة وعشرون ذراعا. "عب د" في مراسيله "ق" عن سعيد بن المسيب مرسلا "حم د" عن أبي هريرة.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩٨۔۔۔ جس نے کوئی کنواں کھودا ہو تو کسی اور کے لیے جائز نہیں کہ چالیس گز کے اندر کنواں کھودے اس کے مویشی کے ٹھہرنے کے لیے (ایسا نہ کرے) ۔ (طبرانی فی الکبیر عن عبداللہ بن مغفل)
9098- من احتفر بئرا فليس لأحد أن يحفر حولها أربعين ذراعا عطنا لماشيته. "طب" عن عبد الله بن مغفل.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯০৯৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩٠٩٩۔۔۔ جس نے کنواں کھودا تو اس کے لیے اس کے اردگرد چالیس گز (کی زمین) ہے تاکہ اس پر اونٹ اور مویشی ٹھہریں۔ (طبرانی فی الکبیر عن عبداللہ بن مغفل)
9099- من احتفر بئرا فله ما حواليها أربعون ذراعا عطنا لإبل وماشية. "طب" عن عبد الله بن مغفل.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩١٠٠۔۔۔ پانی روکنا جائز نہیں۔ اور یہ نمک سے روکا جائے۔ (البغوی عن عبداللہ بن الغیزار عن امراۃ من اھل لابادیۃ عن ابیھا عن جدھا)
9100- الماء لا يحل منعه، والملح لا يحل منعه. البغوي عن عبد الله بن العيزار عن امرأة من أهل البادية عن أبيها عن جدها.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩١٠١۔۔۔ جس نے زائد پانی سے روکا اللہ تعالیٰ قیامت کے روز (اپنی زائد رحمت اور) اپنا فضل اس سے روک دیں گے۔ (ابن عساکر عن عمروبن الشرید عن ابیہ)
9101- من منع فضل الماء منعه الله فضله يوم القيامة. "عب" عن طاوس مرسلا "كر" عن عمرو بن الشريد عن أبيه.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩١٠٢۔۔ جس نے اپنا زائد پانی یا چارارو کا اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس سے اپنا فضل روک دینگے (مسند احمد، طبرانی عن ابن عمرو)
9102- من منع فضل ماء أو كلأ منعه الله فضله يوم القيامة. "حم طب" عن ابن عمرو.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ فصل اول۔۔ حکام
ازاکمال
ازاکمال
٩١٠٣۔۔۔ جس نے فالتوپانی کو روکا تاکہ اس کے ذریعہ فالتو گھاس اس سے منع کرے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس سے اپنا فضل روک دیں گے۔ (عن ابی قلابہ، مرسلا)
9103- من منع فضل الماء ليمنع به فضل كلأ منعه الله فضله يوم القيامة. " ... "1 عن أبي قلابة مرسلا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تین چیزیں ہر ایک کے لیے مباح ہیں
٩١٠٤۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے بندوں کو زائد پانی اور چارے اور آگ یعنی لکڑی سے مت روکو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انھیں کمزوروں کے لیے روزی (کا ذریعہ) اور سامان بنایا ہے۔ (طبرانی فی الکبیر عن واثلہ)
9104- لا تمنعوا عباد الله فضل الماء ولا كلأ ولا نارا فإن الله تعالى جعلها متاعا وقوتا للمستضعفين.
"طب" عن واثلة.
"طب" عن واثلة.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تین چیزیں ہر ایک کے لیے مباح ہیں
٩١٠٥۔۔۔ تین چیزوں کے علاوہ کسی چیز میں حفاظت نہیں، کنوئیں کی نکالی ہوئی مٹی میں، اصطبل اور قوم کا حلقہ۔ (بخاری مسلم عن بلال العبسی)
9105- لا حمى إلا في ثلاث ثلة البئر، ومربط الفرس، وحلقة القوم. "ق" عن بلال العبسي.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تین چیزیں ہر ایک کے لیے مباح ہیں
٩١٠٦۔۔۔ دارلعرب میں کسی کا کسی کے ہاں کوئی مقام نہیں صرف بڑھنے والے نریابہنے والے چشمہ یا آبادکنوئیں پر۔ (اسحاق الرملی فی الافراد عن معروف بن طریق عن ابیہ عن جدہ حزابۃ بن نعیم الضبانی)
9106- لا خطة لأحد على أحد في دار العرب إلا على فحل نابت أو عين جارية أو بئر معمورة.
إسحاق الرملي في الأفراد عن معروف بن طريف عن أبيه عن جده حزابة بن نعيم الضبابي.
إسحاق الرملي في الأفراد عن معروف بن طريف عن أبيه عن جده حزابة بن نعيم الضبابي.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تین چیزیں ہر ایک کے لیے مباح ہیں
٩١٠٧۔۔۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کی کوئی چراگاہ نہیں۔ (ابوسعید سلیمان بن ابراھیم الاصبھانی فی معجمہ وابن النجار عن ابن عباس)
9107- لا حمى إلا حمى الله ورسوله. أبو سعيد سليمان بن إبراهيم الأصبهاني في معجمه وابن النجار عن ابن عباس.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تین چیزیں ہر ایک کے لیے مباح ہیں
٩١٠٨۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی چراگاہ کے درخت نہ کاٹے جاسکتے ہیں نہ پتے جھاڑے جاسکتے ہیں ہاں ہلکا ساجھٹکا دیا جاسکتا ہے۔ (بخاری مسلم عن جابر، مرفوعا وموقوفا)
9108- لا يخبط ولا يعضد حمى رسول الله صلى الله عليه وسلم، ولكن يهش هشا رفيقا.
"ق" عن جابر مرفوعا وموقوفا.
"ق" عن جابر مرفوعا وموقوفا.
তাহকীক:
হাদীস নং: ৯১০৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ تین چیزیں ہر ایک کے لیے مباح ہیں
٩١٠٩۔۔۔ نہ راستہ کاٹا جائے نہ زائد پانی سے روکا جائے، مسافر کے لیے ڈول رسی اور حوض کی عاریت ہے اگر اس کے پاس کوئی ایسی چیز نہ ہو جو اسے اس سے لاپروا کردے، اور اسے کنوئیں سے پانی پینے سے نہ روکا جائے، اور نہ کنوئیں سے منع کیا جائے جب کھودنے والے پچیس گز مویشیوں کے ٹھہرنے کے لیے چھوڑا ہو۔ (طبرانی فی الکبیر عن سمرۃ)
9109- لا يقطع طريق ولا يمنع فضل ماء، ولابن السبيل عارية الدلو والرشاء والحوض إن لم تكن له أداة تغنيه، ويخلي بينه وبين الركية يستسقى، ولا يمنع المحفر إذا ترك الحافر خمسة وعشرين ذراعا عطنا للماشيه. "طب" عن سمرة.
তাহকীক: