কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৮০৩ টি

হাদীস নং: ৫৬৯০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ پر توکل و بھروسہ
٥٦٩٠۔۔۔ اللہ تعالیٰ داؤد (علیہ السلام) کی طرف وحی بھیجی : جو بندہ مخلوق کی بجائے مجھ پر اعتماد کرتا ہے اور میں اس بات کو اس کی نیت سے جانتا ہوں (پھر اگر) آسمان اپنے رہنے والوں سمیت اس کے لیے مکر کرے تو میں پھر بھی اس کے لیے راہ نکال دوں گا اور جو بندہ میرے بجائے مخلوق پر بھروسہ کرتا ہے اور مجھے اس کی یہ بات اس کی نیت سے پتہ ہوتی ہے تو میں اس کے سامنے آسمان کی رسیوں کو کاٹ دیتا ہوں ہوا کو اس کے قدموں تلے سے ہٹا دیتا ہوں، اور جو بندہ میری اطاعت کرتا ہے تو میں اسے مانگنے سے پہلے عطا کردیتا ہوں، اور مجھ سے بخشش مانگنے سے پہلے اسے بخش دیتا ہوں۔ (ابن عساکر عن کعب بن مالک)
5690- أوحى الله إلى داود: ما من عبد يعتصم بي دون خلقي أعرف ذلك من نيته فتكيده السموات بمن فيها إلا جعلت له من بين ذلك مخرجا، وما من عبد يعتصم بمخلوق دوني أعرف ذلك من نيته إلا قطعت أسباب السموات بين يديه، وأرسخت الهوى من تحت قدميه، وما من عبد يطيعني إلا وأنا معطيه قبل أن يسألني، وغافر له قبل أن يستغفرني. "ابن عساكر عن كعب بن مالك".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ اللہ تعالیٰ پر توکل و بھروسہ
٥٦٩١۔۔۔ اے لڑکے ! میں تجھے چند باتیں سکھاتا ہوں (انہیں یاد رکھنا) اللہ تعالیٰ (کے حکم) کی حفاظت کرنا وہ تمہاری حفاظت فرمائے گا، اللہ تعالیٰ (کے حکم) کی حفاظت کرنا تو اسے اپنے سامنے پائے گا، جب تو کوئی چیز مانگے تو اللہ تعالیٰ سے مانگنا، اور جب تو مدد چاہے تو اللہ تعالیٰ سے مدد مانگنا، جان رکھو اگر پوری امت تجھے نفع دینے پر اتفاق کرلے، تو وہ تجھے اس چیز کا نفع ہی

دے سکتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے لکھ دی ہے۔

اور اگر وہ اس بات پر جمع ہوجائیں کہ تجھے کوئی نقصان پہنچائیں تو اتنا نقصان ہی پہنچا سکیں گے جو اللہ تعالیٰ نے تیرے حق میں لکھ رکھا ہے قلم خشک ہوگئے، لکھنے والے صحیفے اٹھالیے گئے۔ (مسند احمد، ترمذی، مستدرک حاکم عن ابن عباس)
5691- يا غلام إني أعلمك كلمات: احفظ الله يحفظك، احفظ الله تجده تجاهك، إذا سألت فاسأل الله، وإذا استعنت فاستعن بالله، واعلم أن الأمة لو اجتمعت على أن ينفعوك بشيء لم ينفعوك إلا بشيء قد كتبه الله لك، ولو اجتمعوا على أن يضروك بشيء لم يضروك إلا بشيء قد كتبه الله عليك، جفت الأقلام ورفعت الصحف. "حم ت ك عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٩٢۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے داؤد (علیہ السلام) کی طرف وحی بھیجی : مجھے میری عزت کی قسم ! جو بندہ میری مخلوق کی بجائے مجھ پر بھروسہ کرتا ہے مجھے اس کی یہ بات اس کی نیت سے پتہ ہوتی ہے پھر آسمان زمین اپنے باسیوں سمیت اس کے خلاف تدبیر کرے تو میں اس کے لیے نکلنے کی راہ نکال دوں گا۔

اور جو بندہ میرے بجائے مخلوق پر اعتماد کرتا ہے اور مجھے اس کا علم اس کی نیت سے ہوتا ہے تو میں اس کے سامنے سے آسمانی رسیوں کو کاٹ دیتا اور اس کے قدموں تلے سے نیک کو ہٹا دیتا ہوں، اور جو بندہ میری اطاعت کرتا ہے تو میں اسے مانگنے سے پہلے عطا کرتا ہوں، دعا مانگنے سے پہلے قبول کرتا ہوں مغفرت طلب کرنے سے پہلے بخشنے والا ہوں۔ (تمام وابن عساکر والدیلمی عن عبد الرحمن بن کعب بن مالک عن ابیہ)

اس میں یوسف بن السفر متروک ہے جو حدیث میں جھوٹ سے کام لیتا تھا ، بیہقی نے کہا : وہ ان لوگوں میں شمار ہوتا ہے جو حدیث وضع کرتے ہیں۔
5692- أوحى الله عز وجل إلى داود: وعزتي ما من عبد يعتصم بي دون خلقي أعرف ذلك من نيته فتكيده السموات بمن فيها والأرض بمن فيها إلا جعلت له ما بين ذلك مخرجا، وما من عبد يعتصم بمخلوق دوني أعرف ذلك من نيته إلا قطعت أسباب السماء بين يديه وأرسخت1 الهواء من تحت قدميه، وما من عبد يطيعني إلا وأنا معطيه قبل أن يسألني ومستجيب له قبل أن يدعوني، وغافر له قبل أن يستغفرني. "تمام وابن عساكر والديلمي عن عبد الرحمن بن كعب بن مالك عن أبيه" وفيه يوسف بن السفر متروك يكذب وقال البيهقي: هو في عداد من يضع الحديث2.

__________

1 وارسخت الهواء: قال الراغب في مفرداته: والهواء ما بين السماء والأرض اه فيكون المعنى ليس تحت أقدامه شيء يستند عليه. ح.

__________

2 يوسف بن السفر أبو الفيض الدمشقي كاتب الأوزاعي.

قال النسائي: ليس بثقة، وقال الدارقطني: متروك يكذب، وقال أبو زرعة وغيره: متروك.

ميزان الاعتدال "4/466". ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٩٣۔۔۔ جس نے اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کیا اللہ تعالیٰ اس کی ذمہ داری کے لیے کافی ہوگا، اور اسے ایسی جگہ سے رزق دے گا جہاں سے اس کا گمان بھی نہ ہوگا، اور جو دنیا کی طرف لگ گیا اللہ تعالیٰ اسے دنیا کے حوالے کر دے گا۔ (الدیلمی عن عمران بن حصین والشاشی وابن جریر)
5693- من توكل على الله كفاه مؤنته، ورزقه من حيث لا يحتسب ومن انقطع إلى الدنيا وكله الله إليها. "الديلمي عن عمران بن حصين والشاشي وابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٩٤۔۔۔ اگر تو اللہ تعالیٰ پر ایسا توکل کرے جیسا توکل کرنے کا حق ہے تو تجھے ایسے رزق ملتا جیسے پرندوں کو ملتا ہے خالی پیٹ جاتے ہیں اور سیر ہو کر واپس آتے ہیں۔ (بیہقی فی شعب الایمان عن عمر)
5694- لو توكلت على الله حق توكله لرزقت كما يرزق الطير تغدو خماصا وتروح بطانا. "هب عن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٩٥۔۔۔ اسے (اونٹ کو) باندھ اور توکل کر۔ (ترمذی غریب، ابن خزیمہ، حلیۃ الاولیاء، بیہقی فی شعب الایمان، سعید بن منصور عن انس)

یحییٰ بن سعد نے کہا : ان کی احادیث غیر معروف ہیں۔ (ابن حبان، مستدرک حاکم، بیہقی فی شعب الایمان عن عمرو بن امیہ الضمری)
5695- إعقلها وتوكل. "ت غريب وابن خزيمة حل هب ص عن أنس" قال: يحيى بن سعد هو منكر "حب ك هب عن عمرو بن أمية الضمري".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٩٦۔۔۔ عقلمندی کے بعد توکل نصیحت ہے۔ (الدیلمی عن عائذ ابن قریظ)

تشریح :۔۔۔ جو لوگ اسباب کے ساتھ توکل کرتے ہیں وہی صحیح توکل ہے اور جو بغیر اسباب کے توکل کرتے ہیں وہ توکل نہیں تعطل و فضول کام ہے۔
5696- التوكل بعد الكيس موعظة. "الديلمي عن عائذ بن قريظ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٩٧۔۔۔ جس نے جھاڑ پھونک کی اور داگا تو اس نے (گویا) توکل نہیں کیا۔ (طبرانی فی الکبیر بیہقی فی شعب الایمان عن المغیرۃ بن شعبۃ )
5697- لم يتوكل من استرقى واكتوى. "ط هب عن المغيرة بن شعبة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٩٨۔۔۔ اسے باندھ اور توکل کر۔ (الخطیب فی رواۃ مالک وابن عساکر بن ابن عمر)

فرماتے ہیں : میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میں (اونٹ کو) چھوڑ دوں اور توکل کروں ؟ راوی کا بیان ہے پھر یہ ذکر کیا، اس سند میں محمد بن عبد الرحمن بن بجیر بن یسار، خطیب نے کہا : کہ متروک ہیں۔ (طبرانی فی الکبیر، بیہقی فی شعب الایمان وابن عساکر عن جعفر بن عمرو بن امیہ الضمری عن ابیہ مثلہ )
5698- قيدها وتوكل. "الخطيب في رواة مالك وابن عساكر عن ابن عمر" قال: قلت يا رسول الله: أرسل وأتوكل؟ قال فذكره، وفيه محمد بن عبد الرحمن بن بجير بن يسار قال الخطيب متروك. "طب هب وابن عساكر عن جعفر بن عمرو بن أمية الضميري عن أبيه مثله".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৯৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٩٩۔۔۔ میرے رب نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ میری امت میں سے ستر ہزار لوگوں کو بغیر حساب کے جنت میں داخل فرمائے گا، وہ ایسے لوگ ہوں گے جو نہ جھاڑ پھونک کرتے نہ فال لیتے نہ داغتے ہیں (بلکہ) وہ اپنے رب پر توکل کرتے ہیں، میں نے عرض کی : اے رب میرے لیے ان میں اضافہ فرما، اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ہر ستر میں سے ستر ہزار ، میں نے عرض کی اے میرے رب وہ پورے نہ ہوں گے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا، ہم تمہارے لیے انھیں دیہاتیوں سے پورا کردیں گے۔ (ابن سعد عن عمر بن عمیر)
5699- وعدني ربي أن يدخل من أمتي الجنة سبعين ألفا بغير حساب، هم الذين لا يسترقون ولا يتطيرون ولا يكتوون وعلى ربهم يتوكلون قلت: أي رب زدني، قال لك: بكل واحد من السبعين سبعون ألفا، قلت: أي رب إنهم لا يكملون، قال: إذا نكملهم لك من الأعراب. "ابن سعد عن عمر بن عمير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٠٠۔۔۔ میری امت کے ستر ہزار لوگ بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے ، وہ ایسے لوگ ہیں جو نہ جھاڑ پھونک کرتے، نہ فال لیتے، اور نہ داغتے ہیں (بلکہ) اپنے رب پر بھروسہ کرتے ہیں۔ (بخاری عن ابن عباس، مسند احمد مسلم، عن عمران بن حصین، مسلم عن ابوہریرہ (رض) ، طبرانی فی الکبیر عن خباب)

اسے دار قطنی نے ابن عباس (رض) کے حوالہ سے افراد میں روایت کیا ہے اور اس قول کا اضافہ کیا ہے ” وہ نہ فال لیتے اور نہ پسندیدگی کی وجہ سے چھوڑتے ہوں گے یعنی بدشگونی نہیں لیتے ہیں۔
5700- يدخل الجنة من أمتي سبعون ألفا بغير حساب، هم الذين لا يسترقون ولا يتطيرون ولا يكتوون وعلى ربهم يتوكلون. "خ عن ابن عباس" "حم م" عن عمران بن حصين" "م عن أبي هريرة" "طب عن خباب" "ورواه قط في الأفراد عن ابن عباس" وزاد بعد قوله ولا يتطيرون ولا يعتافون.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٧٠١۔۔۔ جنت میں ستر ہزار افراد بغیر حساب کے داخل ہوں گے، جو نہ داغتے ہوں گے نہ جھاڑ پھونک کرتے ہوں گے نہ فال لیتے ہوں گے (بلکہ) اپنے رب پر توکل کرتے ہوں گے۔ (ابو نعیم عن خباب ابن الارت)
5701- يدخل الجنة سبعون ألفا بغير حساب، لا يكتوون ولا يسترقون ولا يتطيرون، وعلى ربهم يتوكلون. "أبو نعيم عن خباب بن الأرت".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ انبیاء (علیہم السلام) کے پیروکاروں کی تعداد
٥٧٠٢۔۔۔ میرے سامنے (عالم مثال میں) انبیاء اپنی امتوں کے ساتھ پیش ہوئے، ایک نبی گزرتا تو اس کے ساتھ تین افراد ہوتے، پھر کوئی نبی گزرتا تو اس کے ساتھ ایک ٹولی ہوتی، اور کسی نبی کے ساتھ ایک جماعت ہوتی اور کوئی نبی ایسا بھی تھا کہ اس کے ساتھ کوئی نہ تھا، یہاں تک کہ میرے سامنے موسیٰ (علیہ السلام) پیش کئے گئے ان کے ساتھ ، بنی اسرائیل کی بھیڑ تھی۔ (انہیں دیکھ کر) مجھے تعجب ہوا، میں نے کہا : یہ کون لوگ ہیں ؟ تو کہا گیا : یہ آپ کے بھائی موسیٰ (علیہ السلام) اور ان کے ساتھ بنی اسرائیل ہیں، میں نے کہا : میری امت کہاں ہے ؟ مجھے کہا گیا : اپنے دائیں طرف دیکھو، میں نے دیکھا کہ ایک شاہراہ کو لوگوں کے چہروں نے بند کر رکھا ہے ، مجھے پھر کہا گیا : اپنے بائیں طرف دیکھو، میں نے ناگہاں دیکھا تو افق لوگوں کے چہروں سے بھرا ہوا ہے، مجھے کہا گیا : کیا آپ راضی ہیں ؟ میں نے کہا : اے میرے رب ! میں راضی ہوں، پھر مجھے کہا گیا : ان لوگوں کے ساتھ ستر ہزار لوگ ایسے ہیں جو بغیر حساب کے جنت میں جائیں گے۔

تم پر میرے ماں باپ قربان ہوں، اگر تم سے ہو سکے کہ ان ستر ہزار میں سے ہوجاؤ تو ہوجانا، اور پھر اگر تم سے کوتاہی ہو تو شاہراہ والوں سے ہوجانا، اور مزید اگر کوتاہی کرو تو افق والوں سے ہوجانا، اس واسطے کہ میں نے لوگوں کو دیکھا وہ بہت بڑی تعداد میں ہوں گے اور ایک دوسرے پر فخر کر رہے ہوں گے میں امید کرتا ہوں کہ جن لوگوں نے میری اتباع کی وہ جنت کا چوتھائی حصہ ہوں گے، مجھے امید ہے کہ وہ اہل جنت کا نصف ہوں گے، اتنے میں عکاشہ اٹھے اور عرض کرنے لگے : یا رسول اللہ ! اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ مجھے ان پر (ہزار) میں سے بنا دے، آپ نے ان کے لیے دعا فرمائی ، تھوڑی دیر کے بعد ایک دوسرا شخص اٹھا اور کہنے لگا میرے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ مجھے ان لوگوں میں سے بنا دے، آپ نے فرمایا : عکاشہ تم سے سبقت لے گیا، پھر کسی نے کہا : وہ ستر ہزار کون ہیں ؟ آپ نے فرمایا : جو نہ داغ لگاتے ہیں ، نہ جھاڑ پھونک کرتے نہ فال لیتے ہیں، اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں۔ (عبد الرزاق فی المصنف مسند احمد، طبرانی فی الکبیر مستدرک حاکم، عن ابن مسعود)
5702- عرضت علي الأنبياء بأممها، فجعل النبي يمر ومع الثلاثة والنبي ومعه العصابة، والنبي ومعه النفر، والنبي وليس معه أحد، حتى عرض علي موسى معه كبكبة من بني إسرائيل فأعجبوني، فقلت: من هؤلاء؟ فقيل: هذا أخوك موسى ومعه بنو إسرائيل، قلت: فأين أمتي؟ قيل: انظر عن يمينك، فنظرت فإذا الضراب قد سد بوجوه الرجال، ثم قيل لي: انظر عن يسارك فنظرت فإذا الأفق قد سد بوجوه الرجال، فقيل لي: أرضيت؟ فقلت: رضيت يا رب، فقيل لي: إن مع هؤلاء سبعين ألفا يدخلون الجنة بغير حساب، فدى لكم أبي وأمي، إن استطعتم أن تكونوا من السبعين ألفا فافعلوا، فإن قصرتم فكونوا من أهل الضراب، فإن قصرتم فكونوا من أهل الأفق، فإني قد رأيت أناسا يتهاوشون كثيرا إني لأرجو أن يكون من تبعني ربع أهل الجنة، إني لأرجو أن يكونوا شطر أهل الجنة، فقام عكاشة فقال: ادع الله لي يا رسول الله أن يجعلني من السبعين، فدعا له، فقام آخر فقال ادع الله لي أن يجعلني منهم، فقال: سبقك بها عكاشة، فقيل من هؤلاء السبعون الألف؟ قال: هم الذين لا يكتوون، ولا يسترقون ولا يتطيرون، وعلى ربهم يتوكلون. "عبد الرزاق في المصنف حم طب ك عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ انبیاء (علیہم السلام) کے پیروکاروں کی تعداد
٥٧٠٣۔۔۔ جس نے فتنہ کے زمانہ میں کوئی اونٹ پالا یا کوئی خزانہ جمع کیا یا جائیداد اس ڈر سے جمع کی کہ اس پر کوئی مصیبت نہ آجائے تو وہ اللہ تعالیٰ کو ایسی حالت میں ملے گا کہ وہ خیانت و بددیانتی کرنے والا ہوگا۔ (نعیم بن حماد فی الفتن حدثنا المغیرہ عن المھلب وابی عثمان مرسلا)
5703- من أبل في شر الزمان إبلا واتخذ كنزا أو عقارا مخافة الدوائر لقي يوم القيامة خائنا غالا. "نعيم بن حماد في الفتن حدثنا المغيرة عن المهلب وأبي عثمان معا مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ غور و فکر
٥٧٠٤۔۔۔ ہر چیز میں غور و فکر کرو (البتہ) اللہ تعالیٰ کی ذات میں غور نہ کرو، اس واسطے کہ ساتویں آسمان سے لے کر اس کی کرسی تک سات ہزار نور (کے پردے ہیں) اور وہ ان سے اوپر ہے۔ (ابو الشیخ فی العظمۃ عن ابن عباس)
5704- تفكروا في كل شيء، ولا تفكروا في ذات الله، فإن بين السماء السابعة إلى كرسيه سبعة آلاف نور، وهو فوق ذلك. "أبو الشيخ في العظمة عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ غور و فکر
٥٧٠٥۔۔۔ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں غور خوض کرو، (لیکن) اللہ تعالیٰ کی ذات میں غور نہ کرو ورنہ تم ہلاک ہوجاؤ گے۔ (ابو الشیخ عن ابی ذر)
5705- تفكروا في خلق الله، ولا تفكروا في الله فتهلكوا. "أبو الشيخ عن أبي ذر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ غور و فکر
٥٧٠٦۔۔۔ مخلوق میں غور کرو، البتہ خالق کے بارے میں غور نہ کرو اس لیے کہ تم اس کا اندازہ لگانے سے قاصر ہو۔ (ابو الشیخ عن ابن عباس)
5706- تفكروا في الخلق، ولا تفكروا في الخالق، فإنكم لا تقدرون قدره. "أبو الشيخ عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ غور و فکر
٥٧٠٧۔۔۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں غور کرو، (لیکن) اللہ تعالیٰ کے بارے غور نہ کرو۔ (ابو الشیخ ، طبرانی فی الاوسط، ابن عدی فی الکامل، بیہقی فی شعب الایمان عن ابن عمر )
5707- تفكروا في آلاء الله تعالى، ولا تفكروا في الله. "أبو الشيخ "طس عد هب" عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ غور و فکر
٥٧٠٨۔۔۔ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں غور (مگر ) اللہ تعالیٰ کے بارے میں غور و فکر نہ کرو۔ (ابو الشیخ حلیۃ الاولیاء عن ابن عباس)
5708- تفكروا في خلق الله، ولا تفكروا في الله. "أبو الشيخ حل عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৭০৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ غور و فکر
٥٧٠٩۔۔۔ اپنے دلوں کو سر جھکا کر غور کرنے کا عادی بناؤ زیادہ غور و فکر اور اندازے سے کام لیا کرو۔ فردوس عن الحکم بن عمیر
5709- عودوا قلوبكم الترقب، وأكثروا التفكر والاعتبار. "فر عن الحكم بن عمير".
tahqiq

তাহকীক: