কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

کتاب البر - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৩৮০৩ টি

হাদীস নং: ৫৬৫০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٠۔۔۔ دنیا کی شرافت مالداری اور آخرت کی شرافت تقویٰ ہے اور تمہاری پیدائش ایک مرد اور عورت سے ہے، تمہارا شرف مالداری ، تمہارا کرم تقویٰ ، تمہارا حسب اخلاق اور تمہارے نسب اعمال ہیں۔ (الدیلمی عن عمر)
5650- شرف الدنيا الغنى، وشرف الآخرة التقوى، وأنتم من ذكر وأنثى شرفكم غناكم، وكرمكم تقواكم، وأحسابكم أخلاقكم، وأنسابكم أعمالكم. "الديلمي عن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥١۔۔۔ لوگ (حضرت) آدم و حوا (علیہما السلام) کی اولاد ہیں ، جیسے صاع کا کنارہ (صاع پرانے زمانے میں ایک پیمانہ ہوتا تھا) ۔ جسے وہ ہرگز نہ بھر سکیں گے، تم سے تمہارے حسب نسب کے بارے سوال نہیں ہوگا ، قیامت کے روز سب سے زیادہ عزت والا تم میں کا سب سے پرہیزگار ہے۔ (ابن سعد وابن جریر عن عقبۃ بن عامر)
5651- الناس لآدم وحواء، كطف الصاع، لن يملؤه إن لا يسألكم عن أحسابكم ولا أنسابكم يوم القيامة أكرمكم عند الله اتقاكم. "ابن سعد وابن جرير عن عقبة بن عامر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٢۔۔۔ لوگو ! تمہارا رب ایک ، تمہارا باپ ایک (لہٰذا) کسی عربی کو عجمی پر اور نہ کسی عجمی کو عربی پر کوئی فضیلت حاصل ہے نہ گورے کو سیاہ پر اور نہ سیاہ کو گورے پر (فضیلت) ہے مگر تقویٰ کی وجہ سے تم میں سے اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے زیادہ عزت والا سب سے زیادہ متقی ہے آگاہ ہوگیا میں نے پہنچا دیا ؟ (لہٰذا) حاضر شخص غائب تک (یہ بات) پہنچا دے۔ (بیہقی فی شعب الایمان عن جابر)
5652- يا أيها الناس إن ربكم واحد، وإن أباكم واحد، ولا فضل لعربي على عجمي، ولا عجمي على عربي، ولا أحمر على أسود، ولا أسود على أحمر إلا بالتقوى، إن أكرمكم عند الله أتقاكم، ألا هل بلغت؟ فليبلغ الشاهد الغائب. "هب عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٣۔۔۔ متقی لوگ سردار ، علماء فقہاء قائدین، علم کے عہدوں کی ادائیگی کی ذمہ داری کا حساب ان سے لیا جائے گا، ان کے پاس بیٹھنا (باعث) برکت، ان کی طرف دیکھنا نور (دل کا سبب) ہے۔ (الخطیب عن عائشہ)
5653- المتقون سادة، العلماء والفقهاء قادة، أخذ عليهم أداء مواثيق العلم، والجلوس إليهم بركة، والنظر إليهم نور. "الخطيب عن عائشة"1.

__________

1 ذكر القاري الهروي المتوفى سنة 1014 هـ في كتابه: المصنوع في معرفة الحديث الموضوع رقم "42" أن الحديث موضوع على ما في الخلاصة ووضح فضيلة الشيخ عبد الفتاح أبو غدة في تعليقه على هذا الحديث ما يلي: رواه الطبراني في المعجم الكبير ورجاله موثقون كما في مجمع الزوائد للهيثمي "1/125/126" عن عبد الله بن مسعود رضي الله عنه. ص
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٤۔۔۔ متقی لوگ سردار، فقہاء قائدین ہیں، ان کے پاس بیٹھنا (علم میں) اضافہ ہے وہ عالم کہ جس کے علم سے فائدہ اٹھایا جائے وہ ہزار عبادت گزاروں سے افضل ہے۔ (الخلیل عن علی)
5654- المتقون سادة والفقهاء قادة، والجلوس إليهم زيادة، وعالم ينتفع بعلمه أفضل من ألف عابد. "الخليلي عن علي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٥۔۔ تمہارا رب ایک، باپ (آدم) ایک، دین ایک ، نبی ایک (لہٰذا) نہ کسی عربی کو عجمی پر اور نہ عجمی کو عربی پر اسی طرح کسی گورے کو کالے پر نہ کسی کو لے کو گورے پر کوئی فضیلت حاصل ہے (مگر پس) تقویٰ کی وجہ سے ۔ (ابن النجار عن ابی سعید
5655- إن ربكم واحد، وإن أباكم واحد، ودينكم واحد، ونبيكم واحد، ولا فضل لعربي على عجمي ولا عجمي على عربي، ولا أحمر على أسود ولا أسود على أحمر إلا بالتقوى. "ابن النجار عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٦۔۔۔ اللہ تعالیٰ متقی، غنی اور پوشیدہ بندے کو پسند کرتے ہیں۔ (مسند احمد، مسلم، العسکری فی الامثال عن سعد)

٥٦٣٠ پر یہ حدیث گزر چکی ہے۔
5656- إن الله عز وجل يحب العبد التقي الغني الخفي. "حم م والعسكري في الأمثال عن سعد"1. ومر برقم [5930] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٧۔۔۔ میرے اہل بیت یہ لوگ نہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ میرے قریب ہیں (جبکہ) ایسا نہیں، میرے دوست تم میں سے متقی ہیں جو بھی ہوں اور جہاں بھی ہوں ، اے اللہ ! میں نے جو ان میں اصلاح کی اس کا فساد نہیں چاہتا اللہ کی قسم ! میری امت کو دین سے ایسے ہی ہٹا دیا جائے گا جیسے کھلے میدان میں برتن کو پھوڑ دیا جاتا ہے۔ (طبرانی عن معاذ)
5657- إن أهل بيتي هؤلاء يرون أنهم أولى الناس بي، وليس كذلك إن أوليائي منكم المتقون، من كانوا، وحيث كانوا، اللهم إني لا أحل لهم فساد ما أصلحت وأيم الله لتكفأ أمتي عن دينها كما يكفأ الإناء في البطحاء. "طب عن معاذ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٨۔۔۔ لوگوں میں، میرے نزدیک ترین متقی لوگ ہیں سو دیکھ لو ، لوگ قیامت کے دن اعمال نہیں لائیں گے، اور تم دنیا لاؤ گے اور میں تم سے اپنا چہرا پھیرلوں گا۔ (ابو یعلی، ابن ابی عاصم فی الاحاد عن الحکم بن منھال او ابن میناء)
5658- إن أولى الناس بي المتقون فأبصروا، لا يأتي الناس بالأعمال يوم القيامة، وتأتون بالدنيا فأصد عنكم وجهي. "ع وابن أبي عاصم في الآحاد عن الحكم بن منهال أو ابن ميناء".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৫৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٥٩۔ تم میں سے میرے نزدیک متقی لوگ ہیں اگرچہ نسب، نسب سے زیادہ قریب ہے لوگ قیامت کے روز اعمال لائیں گے ، اور تم دنیا کو اپنے کندھوں پر لادے آؤ گے تم کہو گے : اے محمد ! میں کہوں گا : ہاں اسی طرح، اسی طرح۔ (الدیلمی عن معاذ
5659- إن أوليائي منكم المتقون، وإن كان نسب أقرب من نسب، يأتي الناس بالأعمال، وتأتون بالدنيا تحملونها على رقابكم، تقولون: يا محمد فأقول: هكذا وهكذا. "الديلمي عن معاذ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬০
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٦٠۔۔۔ تم میں سے میرے نزدیک تر لوگ متقی ہیں، اگر تم وہ ہو تو میرے نزدیک ہو، ورنہ دیکھو، پھر دیکھو، لوگ ہرگز اعمال نہ لائیں ، اور تم بوجھ لادے آؤ گے، سو تم سے اعراض کرلیا جائے گا، قریش اہل امانت ہیں جس نے لغزشوں کمی وجہ سے ان سے بغارت کی، اللہ تعالیٰ اسے نتھنوں کے بل گرائے گا۔ (حاکم عن اسماعیل بن عبید بن رفاعۃ الزرقی عن ابیہ عن جدہ)
5660- إن أوليائي منكم المتقون، فإن كنتم أولئك فذاك، وإلا فابصروا ثم أبصروا، لا يأتين الناس بالأعمال، وتأتون بالأثقال، فيعرض عنكم، إن قريشا أهل أمانة، من بغاهم العواثر1 كبه الله لمنخره

"ك عن إسماعيل بن عبيد بن رفاعة الزرقي عن أبيه عن جده"2.

__________

1 وفيه: إن قرشيا أهل أمانة من بغاها العواثير كبه الله لمنخريه ويروى العواثر".

العواثير: جمع عاثور وهو المكان الوعث الخشن لأنه يعثر فيه.

وقيل: هو حفرة تحفر ليقع فيها الأسد وغيره فيصاد. النهاية في غريب الحديث "3/182".ص

2 هو: إسماعيل بن عبيد ويقال: ابن عبيد الله بن رفاعة بن رافع بن مالك بن العجلان الزرقي روى عن أبيه عن جده، وذكره ابن حبان في الثقات. تهذيب التهذيب "1/318". ص.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬১
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٥٦٦١۔۔۔ خبردار ! تم میں سے فلاں کی اولاد میرے نزدیک نہیں، لیکن میرے نزدیک تر لوگ پرہیزگار ہیں، جو بھی ہوں جہاں بھی ہوں۔ (الحکیم عن عمرو بن العاص)
5661- ألا إن أوليائي منكم ليسوا بني فلان، ولكن أوليائي منكم المتقون، من كانوا، وحيث كانوا. "الحكيم عن عمرو بن العاص."
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬২
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ پرہیزگاروں کو قرب حاصل ہوگا
٥٦٦٢۔۔۔ اے اہل قریش ! تم میں سے میرے نزدیک ترین لوگ پرہیزگار ہیں، اگر تم تقویٰ اختیار کرو تو میرے قریب ہو اور اگر تمہارے غیر، اللہ تعالیٰ سے زیادہ ڈرنے والے ہیں تو وہ میرے نزدیک ہیں، یہ (دین کا) معاملہ ہمیشہ تم میں رہے گا جب تم حق پر قائم رہے جب تم اس سے پھر جاؤ گے، اللہ تعالیٰ تمہیں اسے چھیل دے گا جیسے لاٹھی چھیل دی جاتی ہے۔ (الدیلمی عن ابی سعید)
5662- يا معشر قريش إن أوليائي منكم المتقون، فإن كنتم تتقون الله فأنتم أوليائي، وإن كان غيركم أتقى الله فهو أولى بي، إن هذا الأمر فيكم ما استقمتم على الحق، فإذا عدلتم عنه لحاكم الله كما تلحى3.

العصا."الديلمي عن أبي سعيد".

3 تلحا العصا: أزال قشرها عنها. اه قاموس. ح.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬৩
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ پرہیزگاروں کو قرب حاصل ہوگا
٥٦٦٣۔۔۔ جس چیز کو تم اللہ تعالیٰ سے ڈر کر چھوڑ دو گے اللہ تعالیٰ تمہیں اس سے بہتر عطا کر دے گا۔ (مسند احمد، نسائی، والبغوی عن رجل من اھل البادیۃ)
5663- إنك لن تدع شيئا أتقاء لله عز وجل إلا أعطاك الله خيرا منه. "حم ن والبغوي عن رجل من أهل البادية".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬৪
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ پرہیزگاروں کو قرب حاصل ہوگا
٥٦٦٤۔۔۔ تم پر اللہ تعالیٰ کا تقویٰ واجب ہے، اگر تم کسی قسم (جماعت) کے پاس سے اٹھو اور وہ کوئی ایسی بات کریں جسے سن کر تمہیں خوشی ہو تو اس کے پاس آجاؤ، اور جب تم ان سے سنو کہ وہ ایسی بات کر رہے ہیں جسے تم ناپسند کرتے ہو تو انھیں چھوڑ دو ! (ابن سعد عن ضرغامۃ بن علیبۃ بن حرمنہ، عن ابیہ عن جدد)
5664- عليك بتقوى الله، وإذا قمت من عند القوم فسمعتهم يقولون لك ما يعجبك فأته، وإذا سمعتهم يقولون لك ما تكره فاتركه. "ابن سعد عن ضرغامة بن عليبة بن حرملة"1 عن أبيه عن جده".

__________

1 هو: حرملة بن عبد الله التميمي العنبري صحابي، ويقول ابن حجر: حرملة بن عبد الله بن إياس. نسب في بعض الروايات إلى جده. وأورد له البغوي من طريق: ضرغامة بن عليبة بن حرملة العنبيري عن أبيه عن جده وكان حرملة من المصلين وكان له مقام قام فيه حتى غاصت قدمه من طول القيام. اه ص.

تهذيب التهذيب "2/228".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬৫
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ پرہیزگاروں کو قرب حاصل ہوگا
٥٦٦٥۔۔۔ جس شخص میں تقویٰ نہیں اس کا کوئی دین نہیں۔ (الدیلمی عن علی)

تشریح :۔۔۔ اس واسطے کہ دین کے تمام شعبوں میں جب تک پرہیزگاری کو مدنظر نہ رکھا جائے تو کوئی کام صحیح نہج و انداز پر ہو ہی نہیں سکتا۔
5665- لا دين لمن لا تقية له. "الديلمي عن علي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬৬
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ پرہیزگاروں کو قرب حاصل ہوگا
٥٦٦٦۔۔۔ لوگوں تقویٰ کو اختیار کرو تمہارے پاس بغیر پونجی و تجارت کے رزق آئے گا پھر آپ یہ آیت پڑھی : جو اللہ تعالیٰ سے ڈرے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے نکلنے کی جگہ بنا دے گا اور اسے ایسی جگہ سے رزق دے گا۔ جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہوگا۔ (طبرانی فی الکبیر وابن مردویہ، حلیۃ الاولیاء عن معاذ)
5666- يا أيها الناس اتخذوا التقوى تجارة يأتكم الرزق بلا بضاعة ولا تجارة، ثم قرأ: {وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجاً وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لا يَحْتَسِبُ} . "طب وابن مردويه حل عن معاذ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬৭
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ پرہیزگاروں کو قرب حاصل ہوگا
٥٦٦٧۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے سو رحمتیں پیدا کیں، ہر رحمت (میں اتنی وسعت ہے کہ وہ) زمین و آسمان (کے خلاء) کو بھر دے، ان میں سے ایک رحمت کو لوگوں میں تقسیم کیا، اسی کی وجہ سے ماں اپنے بچہ پر مہربانی کرتی ہے، اسی کی وجہ سے وحشی جانور اور پرندے پانی پیتے ہیں، اس کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے پر رحم کرتے ہیں جب قیامت کا دن ہوگا تو اللہ تعالیٰ اس رحمت کو متقین کے لیے کر دے گا، اور ان کے لیے ٩٩ درجے بڑھا دے گا۔ (حاکم عن ابوہریرہ (رض))
5667- إن الله تعالى خلق مائة رحمة، كل رحمة ملء ما بين السماء والأرض، قسم منها رحمة بين الخلائق، بها تعطف الوالدة على ولدها، وبها يشرب الوحش والطير الماء، وبها يتراحم الخلائق، فإذا كان يوم القيامة قصرها على المتقين وزادهم تسعا وتسعين. "ك عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬৮
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ پرہیزگاروں کو قرب حاصل ہوگا
٥٦٦٨۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے رحمت کو سو حصوں میں پیدا کیا ہے، ایک رحمت لوگوں میں ہے جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے پر رحم کرتے ہیں ، اور اپنے اولیاء کے لیے ٩٩ حصے ذخیرہ رکھے ہیں۔ (طبرانی فی الکبیر عن بھزین حکیم عن ابیہ عن جدہ)
5668- إن الله تعالى خلق مائة رحمة، فرحمة بين خلقه يتراحمون بها، وادخر لأوليائه تسعة وتسعين. "طب عن بهز بن حكيم عن أبيه عن جده".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৫৬৬৯
کتاب البر
পরিচ্ছেদঃ پرہیزگاروں کو قرب حاصل ہوگا
٥٦٦٩۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے رحمت کے سو حصے پیدا فرمائے ، ایک رحمت (کے حصے) کو مخلوق میں تقسیم کیا، اور ٩٩ حصے قیامت تک کے لیے رکھے۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابن عباس)
5669- إن الله تعالى خلق مائة رحمة، رحمة قسم بين الخلائق، وتسعة وتسعين إلى يوم القيامة. "طب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক: