কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نکاح کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৬৪৪ টি

হাদীস নং: ৪৫৯৯৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوحکم کنیت رکھنے کی ممانعت
45984 اسلم کی روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کی بیوی حضرت عمر (رض) کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہنے لگی : اے امیرالمومنین ! ابو عیسیٰ کے متعلق مجھے انصاف دلائیے۔ فرمایا : ابو عیسیٰ کون ہے عرض کیا : آپ کا بیٹاعبداللہ ہے۔ فرمایا : کیا اس نے اپنے لیے ابو عیسیٰ کنیت تجویز کی ہے ؟ عرض کیا : جی ھاں۔ آپ (رض) نے فرمایا : اے اسلم ! جاؤ اور اسے میرے پاس بلالاؤ۔ اسے نہیں بتلانا کہ میں نے اسے کیوں بلایا ہے میں عبداللہ (رض) کے پاس آیا اور ان سے کہا : اپنے والد کے پاس جاؤ انھوں نے مجھ سے پوچھا کہ مجھے کیوں بلا رہے ہیں میں بتلانے سے انکار کردیا تاہم عبداللہ (رض) نے مجھے سمندری مرغی کا انڈا رشوت میں دیا میں نے انھیں بلانے کی وجہ بتادی چنانچہ عبداللہ (رض) عمر (رض) کے پاس گھبرائے ہوئے حاضر ہوئے۔ آپ (رض) نے مجھے فرمایا : تم نے اسے بتادیا ہے ؟ اس وقت جھوٹ نہیں بولاجاتا تھا۔ لہٰذا میں نے صاف صاف اثبات میں جواب دیا : آپ (رض) نے مجھے مارا پھر عبداللہ سے فرمایا : کیا تم نے ابو عیسیٰ کنیت تجویز کی ہے ؟ کیا عیسیٰ کا باپ تھا ؟ یہ کنیت عربوں کی کنیت میں سے نہیں چونکہ عربوں کی کنیت تو یہ ہیں ابو شجرہ ابو سلمہ اور ابوقتادہ وغیرہ الغرض آپ (رض) نے بہت سارے نام گن دیئے۔ رواہ ابن عساکر
45984- عن أسلم قال: جاءت امرأة عبد الله بن عمر بن الخطاب فقالت: يا أمير المؤمنين! اعذرني من أبي عيسى، قال: ومن أبو عيسى؟ قالت: ابنك عبد الله، قال: قد يكنى بأبي عيسى؟ قالت: نعم، قال: يا أسلم! اذهب فادعه ولا تخبره لأي شيء أدعوه، فجئت فقلت له: أجب أباك، فسألني لأي شيء دعاه، فأبيت أن أخبره، فرشاني بيضة دجاجة بحرية فأخبرته فجاء وقد حذر، فقال لي: أخبرته - وكان لا يكذب؟ فقلت: نعم، فضربني، ثم قال له: تكنيت أبا عيسى؟ وهل لعيسى أب! ليس هذا الكنى من كنى العرب، إنما كنى العرب أبو شجرة وأبو سلمة وأبو قتادة - لأسماء عدها. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৯৯৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوحکم کنیت رکھنے کی ممانعت
45985 حضرت براء بن عازب (رض) کی روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص دیکھا اس سے پوچھا : تمہارا کیا نام ہے ؟ کہا جی ہاں، فرمایا : تو عبداللہ ہے۔ رواہ ابونعیم
45985- عن البراء بن عازب أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى رجلا فقال له: ما اسمك؟ قال: نعم، قال: أنت عبد الله. "أبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৯৯৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوحکم کنیت رکھنے کی ممانعت
45986 حضرت جابر (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارادہ کیا تھا کہ یعلی برکت، افلح ، یسار نافع اور ان جیسے دوسرے ناموں سے منع کریں پھر میں نے آپ کو اس سے خاموش دیکھا اور آپ نے اس کے متعلق کچھ نہیں فرمایا حتیٰ کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دنیا سے رخصت ہوگئے پھر حضرت عمر (رض) نے ان ناموں سے منع کرنا چاہا لیکن پھر اسے چھوڑ دیا۔۔ رواہ ابن جریر و صحیحہ
45986- عن جابر قال: أراد النبي صلى الله عليه وسلم أن ينهى أن يسمى بيعلى وبركة وبأفلح ويسار وبنافع وبنحو ذلك، ثم رأيته سكت بعد عنها، ولم يقل شيئا ثم قبض ولم ينه عنها، ثم أراد عمر أن ينهى عنها ثم تركه. "ابن جرير وصححه".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৫৯৯৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوحکم کنیت رکھنے کی ممانعت
45987 حضرت جابر (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارادہ کیا تھا کہ میمون، برکت ، افلح اور ان جیسے دوسرے ناموں سے منع فرمائیں لیکن پھر آپ نے اس خیال کو ترک کردیا۔ رواہ جریر و صحیحہ
45987- عن جابر قال: هم النبي صلى الله عليه وسلم أن ينهى أن يسمى ميمونا وبركة وأفلح - وهذا النحو، ثم تركه. "ابن جرير وصححه".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوحکم کنیت رکھنے کی ممانعت
45988 علی بن جہم بلوی اپنے والد جہم (رض) سے روایت نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ہماری ملاقات جمعہ کے دن ہوئی ۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہم سے پوچھا : تم کون لوگ ہو ؟ میں نے جواب دیا : ہم بنوعبدمناف ہیں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بلکہ تم بنو عبداللہ ہو۔۔ رواہ ابونعیم
45988- "مسند جهم البلوي" عن علي بن جهم البلوي عن أبيه قال: وافينا رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم الجمعة فسألنا من نحن، فقلنا: نحن بنو عبد مناف، فقال: أنتم بنو عبد الله. "أبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ابوحکم کنیت رکھنے کی ممانعت
45989 حضرت سہل بن سعد (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے صحابہ کرام (رض) میں ایک شخص کا نام اسود تھا رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا نام ابیض رکھا۔۔ رواہ الحسن بن سفیان و ابونعیم
45989- عن سهل بن سعد قال: كان رجلا من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم اسمه أسود، فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم أبيض. "الحسن بن سفيان، وأبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45990 عبداللہ بن حارث بن جزء زبیدی کی روایت ہے کہ میرا ایک دوست مرگیا ہم چند لوگ اس کی قبر پر موجود تھے جس میں میں اور عبداللہ بن عمرو عبداللہ بن عمرو بن العاص تھے میرا نام عاص تھا اور ابن عمرو کا نام بھی عاص تھا۔ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : قبر میں اترو اور اپنے ساتھی کو دفن کرو تم عبیداللہ (عبداللہ کی جمع) ہو ہم قبر میں اترے اور اپنے ساتھی کو دفن کیا پھر جب ہم قبر سے باہر نکلے تو ہمارے نام بدل چکے تھے۔ رواہ ابن عساکر
45990- عن عبد الله بن الحارث بن جزء الزبيدي قال: توفي صاحب لي غريبا فكنا على قبره أنا وعبد الله بن عمر وعبد الله بن عمرو بن العاص وكان اسمي العاص واسم ابن عمرو العاص، فقال لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم: انزلوا واقبروه وأنتم عبيد الله، فنزلنا فقبرنا أخانا وصعدنا من القبر وقد أبدلت أسماؤنا. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45991 حکم سعید بن عاص سے روایت نقل کرتے ہیں کہ میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں بیعت کرنے کے لیے حاضر ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہارا کیا نام ہے ؟ میں نے بتایا میرا نام حکم ہے فرمایا بلکہ تمہارا نام عبداللہ ہے میں نے بھی اقرار کرتے ہوئے کہا : یارسول اللہ ! میں عبداللہ ہوں ۔۔ رواہ البخاری فی تاریخہ وابن مندہ والدارقطنی فی الافراد وابن عساکر
45991- عن الحكم عن سعيد بن العاص قال: أتيت النبي صلى الله عليه وسلم لأبايعه، فقال: "ما اسمك؟ قلت: الحكم، قال: بل أنت عبد الله، قال: فأنا عبد الله يا رسول الله. " خ في تاريخه، وابن منده، قط في الأفراد، كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45992 حضرت ابوہریرہ (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو بادشاہوں کا شہنشاہ کہتے ہوئے سنا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : بادشاہوں کا بادشاہ تو صرف اللہ تعالیٰ ہے۔ رواہ ابن النجار
45992- عن أبي هريرة أن النبي صلى الله عليه وسلم سمع رجلا يقول: يا شاهان شاه! فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "الله ملك الملوك. " ابن النجار".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45993 محمد بن عمرو بن عطاء کی روایت ہے کہ زینب بنت ابی سلمہ نے ان سے پوچھا : تم نے اپنی بیٹی کا کیا نام رکھا ہے۔ محمد بن عمرو نے جواب دیا : میں نے اس کا نام ” برہ “ رکھا ہے۔ اس پر زینب بنت ابی سلمہ نے کہا : رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس نام سے منع فرمایا ہے میرا نام بھی زینب رکھا گیا تھا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تھا : اپنے نفسوں کا تزکیہ مت کرو اللہ تعالیٰ تم میں سے نیکوکاروں کو خوب جانتا ہے میرے گھر والوں نے عرض کیا : پھر اس کا کیا نام رکھیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اس کا نام زینب رکھو۔ رواہ ابن عساکر
45993- عن محمد بن عمرو بن عطاء أن زينب بنت أبي سلمة سألته: ما سميت ابنتك؟ قال: سميتها برة، قالت: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قد نهى عن هذا الاسم، سميت برة فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا تزكوا أنفسكم، الله أعلم بأهل البر منكم، فقالوا: ما نسميها؟ قال: سموها زينب. " كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০৬
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45994 حضرت عائشہ (رض) کی روایت ہے کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوئی برا نام سنتے اسے تبدیل کردیتے تھے چنانچہ ایک آدمی کا نام ” مضطبع “ تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا نام ” منیعث “ رکھا۔ رواہ ابن النجار ۔ فائدہ : مضطجع کا معنی لیٹنے والا ہے اور منبعث کا معنی بیدار رہنے والا ہے۔
45994- عن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا سمع الاسم القبيح غيره، وكان رجل اسمه مضطجع، فسماه رسول الله صلى الله عليه وسلم منبعثا. "ابن النجار".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০৭
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45995 ابراہیم کی روایت ہے کہ لوگ اپنے غلاموں کا نام عبداللہ ناپسند کرتے تھے چونکہ لوگ سمجھتے تھے کہ اس نام کی وجہ سے غلام آزاد ہی نہ کرنا پڑے۔ رواہ ابن جریر
45995- عن إبراهيم قال: كانوا يكرهون أن يسمى الرجل غلامه عبد الله مخافة أن يكون ذلك يعتقه. "ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০৮
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45996 زبیر کی روایت ہے کہ ابوامامہ بن سھل بن حنیف کا نام نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسعد رکھا تھا۔ رواہ ابن عساکر
45996- عن الزهري أن أبا أمامة بن سهل بن حنيف سماه النبي صلى الله عليه وسلم أسعد. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০০৯
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45997 ابوبکر بن محمد کی وایت ہے کہ ان کے دادا عمر وبن حزم کے ہاں جب محمد بن عمرو پیدا ہوئے تو ان کا نام محمد رکھا اور اس کی کنیت ابوالقاسم رکھیں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس کی خبر ہوئی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو شخص میرا نام رکھے وہ میری کنیت استعمال نہ کرے چنانچہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ابوعبدالملک ان کی کنیت تجویز کی۔ رواہ ابن عساکر
45997- عن أبي بكر بن محمد أن جده عمرو بن حزم ولد له محمد بن عمرو بن حزم فسماه محمدا وكناه أبا القاسم، فبلغ ذلك النبي صلى الله عليه وسلم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من تسمى باسمي فلا يتكنى بكنيتي، قال: فكناه النبي صلى الله عليه وسلم بأبي عبد الملك. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০১০
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45998 ابن اسحاق، عبداللہ بن ابی بکر اپنے والد سے روایت نقل کرتے ہیں کہ میرے والد کی کنیت ابوالقاسم تھی چنانچہ میرے والد بنی ساعدہ میں اپنے ماموں سے ملنے گئے انھوں نے کہا : رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے : جو شخص میرا نامرکھے وہ میری کنیت نہ رکھے کہتے ہیں کہ میری کنیت تبدیل کردی گئی اور ابوعبدالملک رکھ دی گئی۔ رواہ ابن عساکر
45998- عن ابن إسحاق عن عبد الله بن أبي بكر عن أبيه قال: كانت كنية أبي أبا القاسم، فزار أخواله في بني ساعدة، فقالوا: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم: قال: "من تسمى باسمي فلا يكنى بكنيتي، قال: فغيرت كنيتي وتكنيت بأبي عبد الملك. "كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০১১
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
45999 ابواسحاق عبداللہ بن ابی بکر بن محمد بن عمرو بن حزم اپنے والد اور دادا کی سند سے روایت نقل کرتے ہیں کہ میں ابوالقاسم اپنی کنیت کرتا تھا میں اپنے ماموؤں کے پاس گیا انھوں نے میری کنیت سنی تو اس سے منع کردیا اور کہنے لگے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ہے کہ جو شخص میرا نام رکھے وہ میری کنیت نہ رکھے میری کنیت تبدیل کردی گئی اور ابوعبدالملک رکھ دی گئی۔۔ رواہ ابن عساکر
45999- عن أبي إسحاق عن عبد الله بن أبي بكر بن محمد بن عمرو بن حزم عن أبيه عن جده قال: كنت أتكنى بأبي القاسم، فجئت أخوالي فسمعوني أتكنى بها فنهوني وقالوا: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: من تسمى باسمي فلا يتكنى بكنيتي فغيرت كنيتي وتكنيت بأبي عبد الملك. "ك".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০১২
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بعض ناموں کو تبدیل فرمایا
46000 اسامہ بن اخدری کی روایت ہے کہ بنی شقرہ کا ایک شخص تھا جیسے اصرم کہا جاتا تھا، نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آنے والی جماعت میں وہ بھی شامل تھا یہ شخص آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک حبشی غلام لے کر حاضر ہوا جو اس نے ان علاقوں سے خرید رکھا تھا عرض کیا : یارسول اللہ ! میں نے یہ غلام خریدا ہے میں چاہتا ہوں کہ آپ اس کا نام رکھیں اور اس کے لیے برکت کی دعا کریں، ارشاد فرمایا : تم بتاؤ تمہارا کیا نام ہے ؟ عرض کیا : میرا نام اصرم ہے فرمایا : بلکہ تمہارا نام زرعہ ہے فرمایا : تم اس غلام سے کیا کام لینا چاہتے ہو ؟ عرض کیا : میں اسے چرواہا بنانا چاہتاہوں ؟ فرمایا : اس کا نام عاصم ہے اس کا نام عاصم ہے۔ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی ہتھیلی جوڑلی۔۔ رواہ ابوداؤد، والحسن بن سفیان والبغوی وابن السکن وقال لیس لہ غیر ھذا الحدیث والباوردی وابن قانع والطبرانی والحاکم و ابونعیم والخطیب فی المتفق والمفترق والضیاء
46000- عن أسامة بن أخدري أن رجلا من بني شقرة يقال له اصرم وكان في النفر الذين أتوا النبي صلى الله عليه وسلم فأتاه بغلام له حبشي اشتراه من تلك البلاد. فقال: يا رسول الله! إني اشتريت هذا وأحببت أن تسميه وتدعو له بالبركة، قال: "ما اسمك أنت؟ قال: أنا أصرم، قال: بل أنت زرعة، قال: ما تريده؟ قال أريده راعيا، فقال: هو عاصم هو عاصم وقبض النبي صلى الله عليه وسلم كفه. "د 1، والحسن بن سفيان، والبغوي، وابن السكن، وقالا: ليس له غير هذا الحديث. والباوردي، وابن قانع، طب، ك، وأبو نعيم، خط في المتفق والمفترق، ض".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০১৩
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
46001 حضرت علی (رض) فرماتے ہیں کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حسین (رض) کی طرف سے عقیقہ میں ایک بکری ذبح کی اور فرمایا : اے فاطمہ ! اس بچے کا سرمونڈھو اور بالوں کے برابر چاندی صدقہ کرو۔ چنانچہ ہم نے حسین (رض) کے بالوں کا وزن کیا جو ایک درہم یا اس سے کچھ کم وزن کے برابر تھے۔ رواہ الترمذی وقال : حسن غریب والحاکم والبیہقی
46001- عن علي قال: عق رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الحسين بشاة، فقال: "يا فاطمة! احلقي رأسه وتصدقي بزنة شعره فضة، فوزناه فكان وزنه درهما أو بعض درهم. " ت وقال: حسن غريب؛ ك، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০১৪
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
46002 حضرت علی (رض) کی روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فاطمہ (رض) کو حکم دیا کہ حسین کے بالوں کا وزن کرو اور بالوں کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرو نیز آیا (دایہ) کو عقیقہ کی بکری کی ایک دستی دے دو ۔ رواہ ابن عساکر والبیہقی
46002- عن علي أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمر فاطمة وقال: "زني شعر الحسين وتصدقي بوزنه فضة، وأعطي القابلة رجل العقيقة. " كر، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪৬০১৫
نکاح کا بیان
পরিচ্ছেদঃ عقیقہ کا بیان
46003” مسند جابر بن عبداللہ “ جابر بن عبداللہ (رض) کی روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حسن و حسین (رض) کی طرف سے عقیقہ کیا تھا۔ رواہ ابن ابی شیبۃ
46003- "من مسند جابر بن عبد الله" أن النبي صلى الله عليه وسلم عق عن الحسن والحسين. "ش".
tahqiq

তাহকীক: