কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ২০০১৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20019 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی نماز میں جمائی لے تو حتی الامکان اس کو روکنے کی کوشش کرے کیونکہ شیطان اندر داخل ہوتا ہے۔ (مسلم ، ابو داؤد ، عن ابی سعید (رض))
20019- إذا تثاءب أحدكم في الصلاة فليكظم ما استطاع، فإن الشيطان يدخل. "م د عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20020 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی کو دوران نماز نیند آرہی ہو تو وہ واپس لوٹ جائے کہیں وہ لاعلمی میں اپنے آپ پر بددعا نہ کر بیٹھے ۔ (نسائی ، ابن حبان ، عن عائشۃ (رض)) فائدہ : ۔۔۔ عام طور پر یہ کیفیت رات کو تہجد کی نماز میں پیش آتی ہے اور اسی کے لیے یعنی نفل نماز کے لیے ہی یہ حکم ہے ورنہ فرض کی ادائیگی بہر صورت لازمی ہے۔
20020- إذا نعس أحدكم وهو يصلي فلينصرف لعله يدعو على نفسه وهو لا يدري. "ن حب عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20021 ۔۔۔ جب کوئی نماز کے دوران اونگھنے لگ جائے تو لوٹ جائے اور جا کر سو جائے حتی کہ اس حال میں آجائے کہ وہ اپنی کہی ہوئی بات کو جان لے (تب آکر نماز پڑھ لے) ، (مسند احمد ، بخاری ، ابو داؤد ، عن انس (رض))
20021- إذا نعس أحدكم وهو يصلي فلينصرف فينم حتى يعلم ما يقول.

"حم خ د عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20022 ۔۔۔ آدمی جب اپنی نماز میں ہوتا ہے تو رحمت اس کے سامنے ہوتی ہے لہٰذا کنکریوں کو صاف نہ کرے ۔ (مسند ابی داؤد الطیالسی عن ابی ذر (رض)) فائدہ : ۔۔۔ دور نبوت میں مسجد نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں فرش یا چٹائی وغیرہ کا تصور نہ تھا بلکہ کنکریوں پر نماز پڑھتے تھے ، سجدہ میں جاتے وقت پیشانی کو کنکریوں کی نوک سے بچانے کے لیے ہاتھ پھیر دیتے تھے ۔ اس سے منع فرمایا گیا ہے۔ زیادہ سے زیادہ ایک مرتبہ ہاتھ پھیرنے کی اجازت ہے۔
20022- إن الرجل إذا كان في صلاته استقبلته الرحمة، فلا يمسحن الحصا برجله. "الطيالسي عن أبي ذر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20023 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو رحمت اس کے سامنے ہوتی ہے لہٰذا وہ کنکریوں کو ہاتھ نہ پھیرے ۔ (مسند احمد ، ابو داؤد ، ترمذی ، نسائی ، ابن ماجہ ، ابن حبان ، عن ابی ذر (رض))
20023- إذا قام أحدكم إلى الصلاة، فإن الرحمة تواجهه، فلا يمسح الحصا.

"حم حب عن أبي ذر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20024 ۔۔۔ اللہ پاک ایسے آدمی کی نماز قبول نہیں فرماتا ، جس کے جسم پر معمولی خلوق خوشبو بھی ہو۔ (مسند احمد ، ابو داؤد عن ابی موسیٰ (رض)) فائدہ : ۔۔۔ خلوق زعفران اور کچھ دوسری خوشبویات کا مرکب ہے جس میں سرخی اور زردی غالب ہوتی ہے ، اور نماز کی نفی سے مراد ثواب کی نفی ہے۔ کیونکہ ایسی خوشبو جس میں رنگ کا عنصر غالب ہوتا ہے عورتیں استعمال کرتی ہیں اور مردوں کے لیے استعمال کرنے سے عورتوں کے ساتھ مشابہت لازم آتی ہے۔
20024- لا يقبل الله صلاة رجل في جسده شيء من خلوق "حم د عن أبي موسى".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20025 ۔۔۔ نماز میں کسی طرح کی کمی کوتاہی درست نہیں اور نہ سلام و جواب کی گنجائش ہے۔ (مسند احمد ، ابو داؤد، مستدرک الحاکم ، عن ابوہریرہ (رض))
20025- لا غرار في صلاة ولا تسليم. "حم، د، ك عن أبي هريرة"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20026 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز میں مٹکنے سے اور عورتوں کے پاس نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے ہاں مگر اپنی عورت اور اپنی باندیوں کے پاس پڑھنے کی اجازت ہے۔ (الدارقطنی فی الافراد عن ابوہریرہ (رض) ، )
20026- نهى أن يتمطى الرجل في الصلاة، أو عند النساء إلا عند امرأته أو جواريه. "قط في الأفراد عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20027 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص نماز کے لیے کھڑا ہو تو اپنی آنکھوں کو بند نہ کرے ۔ مالک بیر للطبرانی الکامل لابن عدی عن ابن عباس (رض))
20027- إذا قام أحدكم إلى الصلاة فلا يغمض عينيه. "طب عد عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20028 ۔۔۔ نماز میں صفوں کے درمیان خالی جگہ نہ چھوڑو ۔ (اور مل مل کر کھڑے ہو) (الکبیر للطبرانی عن ابن عباس (رض))
20028- إياكم والفرج يعني الصلاة. "طب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০২৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20029 ۔۔۔ نماز کے دوران انگلیاں نہ چٹخاؤ ۔ (ابن ماجہ ، عن علی (رض)) کلام : ۔۔۔ ابن ماجہ کتاب اقامۃ الصلوۃ باب ما یکرہ من الصلوۃ ، روایت ضعیف ہے کیونکہ اس کی سند میں حارث اعور ضعیف ہے ، دیکھئے زوائد ابن ماجہ۔
20029- لا تفقع أصابعك وأنت في الصلاة. "هـ عن علي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20030 ۔۔۔ آدمی نماز پڑھتا ہے اور جو نماز اس سے فوت ہوجاتی ہے وہ اس کے لیے اس کے اہل اور اس کے مال سے زیادہ افضل ہوتی ہے۔ (الکبیر للطبرانی عن طلق بن حبیب)
20030- إن الرجل ليصلي الصلاة ولما فاته منها أفضل من أهله وماله. "طب عن طلق بن حبيب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20031 ۔۔۔ آدمی نماز پڑھ کر لوٹتا ہے تو اس کے لیے صرف دسواں ، نواں ، آٹھواں ، ساتواں ، چھٹا ، پانچواں ، چوتھا ، تیسرا ، اور نصف حصہ لکھا جاتا ہے۔ (جیسی اس نے نماز پڑھی ہوتی ہے ویسا ہی اس کی نماز کا حصہ لکھ دیا جاتا ہے) ۔ (مسند احمد ، ابوداؤد ، ابن حبان ، عن عمار بن یاسر (رض)) فائدہ : ۔۔۔ امام منذری (رح) فرماتے ہیں اس روایت کو امام نسائی (رح) نے بھی تخریج فرمایا ہے اور اس کی سند میں عمر بن ثوبان راوی ہے جو قابل سند نہیں ۔ عون المعبود ، 3 ۔ 3 ۔
20031- إن الرجل لينصرف وما كتب له إلا عشر صلاته تسعها ثمنها سبعها سدسها خمسها ربعها ثلثها نصفها. "حم د حب عن عمار بن ياسر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20032 ۔۔۔ جس نے نماز پڑھی اور اس کو تمام و کمال ادا نہیں کیا تو اس کی نفلوں میں سے اس پر اضافہ کیا جائے گا حتی کہ وہ پوری ہوجائے ۔ (الکبیر للطبرانی عن سعد بن عائذ القرظ)
20032- من صلى صلاة فلم يتمها زيد عليه من سبحاته حتى تتم.

"طب عن سعد بن عائذ القرظ".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20033 ۔۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ ایسی قوم کی طرف نظر (رحمت) نہیں فرماتے جو نماز میں اپنے عماموں کو اپنی چادروں کے نیچے نہیں کرتے ۔ (ابو نعیم عن ابن عباس (رض))
20033- لا ينظر الله إلى قوم لا يجعلون عمائمهم تحت ردائهم يعني في الصلاة.

"أبو نعيم عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20034 ۔۔۔ اس شخص کی مثال یہ جو نماز پڑھ رہا ہے ، بندھے ہوئے ہاتھوں کے ساتھ نماز پڑھنے والے کی طرح ہے۔ (مسلم ، ابو داؤد ، نسائی عن ابن عباس (رض)) فائدہ : ۔۔۔ ابن عباس (رض) نے ایک شخص کو دیکھا کہ اس کے بال سر کے پیچھے بندھے ہوئے لٹک رہے ہیں تب آپ (رض) نے فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے۔
20034- إنما مثل هذا مثل الذي يصلي وهو مكتوف. "م د ن عن ابن عباس" أنه رأى رجلا يصلي ورأسه معقوص من ورائه فقال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20035 ۔۔۔ کوئی شخص سر کے بالوں کا جوڑا یا چٹیا بنا کر نماز نہ پڑھے ۔ (ابن سعد عن ابی رافع)
20035- لا يصلي الرجل عاقصا رأسه. "ابن سعد عن أبي رافع".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20036 ۔۔۔ یہ شیطان کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔ یعنی بالوں کی مینڈھی ۔ (عبدالرزاق، مسند احمد ، السنن للبیہقی ، ابو داؤد ، ترمذی ، حسن ، ابن خزیمہ ، ابن حبان ، الکبیر للطبرانی ، مستدرک الحاکم عن ابی رافع (رض)) فائدہ : ۔۔۔ ایک مرتبہ حضرت حسن بن علی (رض) بالوں کی گدی میں مینڈھی بنا کر نماز پڑھ رہے تھے ۔ حضرت ابو رافع (رض) نے پیچھے سے ان کی مینڈھی کھول دی ، حضرت حسن (رض) میں ان کی طرف متوجہ ہوئے تو حضرت ابورافع (رض) نے فرمایا : غصہ مت ہو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یوں فرماتے ہوئے سنا ہے۔ (تحفۃ لاحوذی 2، 389، 390)
20036- ذلك كفل الشيطان يعني مغرز ضفيرته. "عبد الرزاق حم ق د ت حسن؛ وابن خزيمة حب طب ك عن أبي رافع".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20037 ۔۔۔ نماز میں اپنے بالوں کو بندھا نہ رہنے دے کیونکہ یہ شیطان کے بیٹھنے کی جگہ (بن جاتا) ہے۔ (الدیلمی عن ابن عمر (رض))
20037- لا تعقص3 شعرك في الصلاة فإنه كفل الشيطان. "عبد الرزاق عن علي مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০৩৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20038 ۔۔۔ تم میں سے کسی نے اپنے ہاتھ سے کنکریاں ہٹائی ہیں ؟ ایک شخص نے عرض کیا : میں نے یا رسول اللہ ! حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : یہ نماز میں تمہارا حصہ ہے۔ (الکبیر للطبرانی ، عن ابن عمر (رض)) فائدہ : ۔۔۔ یعنی ایک مرتبہ اپنے ہاتھ سے کنکریاں ہٹا لینا تمہارا حق ہے ، اس سے زیادہ نہیں ۔
20038- أيكم المقلب الحصا بيده؟ فقال رجل: أنا يا رسول الله فقال: إنه حظك من صلاتك. "طب عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক: