কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ১৯৯৯৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19999 ۔۔۔ کوئی ایسا بندہ نہیں جو اپنے گھر میں وضو کرے پھر نماز کے ارادہ سے نکلے ، تو وہ مسلسل نماز میں رہتا ہے حتی کہ نماز پوری کرلے لہٰذا اس نماز کے دوران انگلیوں کے درمیان تشبیک نہ کرے ۔ (الجامع لعبد الرزاق عن کعب بن عجرۃ (رض))
19999- ما من رجل يتوضأ في بيته، ثم يخرج يريد الصلاة، إلا كان في صلاة حتى يقضي صلاته ولا يشبك بين أصابعه في الصلاة. "عب عن كعب بن عجرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
20000 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں ہو تو ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں نہ پھنسائے کیونکہ وہ نماز میں ہے۔ (الجامع لعبد الرزاق ، مصنف ابن ابی شیبہ عن ابن المسیب مرسلا)
20000- إذا كان أحدكم في المسجد فلا يشبك أصابعه فإنه في صلاة.

"عب ش عن ابن المسيب مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20001 ۔۔۔ لوگوں میں سب سے بدترین چوری کرنے والا شخص وہ ہے جو نماز میں بھی چوری کرلے ۔ لوگوں نے عرض کیا : کیا نماز میں چوری کیسے کرے گا ؟ ارشاد فرمایا : جو شخص نماز کے رکوع و سجود اور خشوع و خضوع کو اچھی طرح نہ کرے ۔ (وہ سب سے بدترین چوری کرنے والا ہے) ۔ ممسند احمد ، الدارمی ، ابن خزیمہ ، الحسن بن سفیان ، مسند ابی یعلی ، البغوی ، الباوردی ، الکبیر للطبرانی ، ابونعیم ، مستدرک الحاکم ، السنن للبیہقی ، السنن لسعید بن منصور عن ابی قتادہ ، مسند ابی داؤد الطیالسی عن النعمان بن مرۃ ، ابن حبان مستدرک الحاکم ، السنن للبیہقی عن ابوہریرہ (رض) ، مسند ابی داؤد ، الطیالسی ، مسند احمد ، عبد بن حمید ، مسند ابی یعلی ، حلیۃ الاولیاء ، شعب الایمان للبیہقی عن ابی سعید (رض))
20001- أسوء الناس سرقة الذي يسرق من صلاته، قالوا: كيف يسرق من صلاته؟ قال: لا يتم ركوعها ولا سجودها ولا خشوعها."حم والدارمي وابن خزيمة والحسن بن سفيان، ع والبغوي والباوردي طب وأبو نعيم ك ق ص عن أبي قتادة؛ ط عن النعمان بن مرة حب ك ق عن أبي هريرة؛ ط حم وعبد بن حميد ع حل هب عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20002 ۔۔۔ لوگوں میں سب سے بدترین چوری کرنے والا شخص وہ ہے جو نماز میں بھی چوری کرلے ۔ پوچھا گیا : یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں کیسے کوئی چوری کرے گا ؟ (ارشاد فرمایا) : جو رکوع و سجود (اچھی طرح) پورا ادا نہ کرے ۔ اور لوگوں میں سب سے زیادہ بخیل شخص وہ ہے جو سلام میں بھی بخل سے کام لے ۔ (الکبیر للطبرانی عن عبداللہ بن مغفل)
20002- إن أسرق الناس من سرق صلاته، قيل: يا رسول الله كيف يسرق صلاته؟ لا يتم ركوعها ولا سجودها، وأبخل الناس من بخل بالسلام. "طب عن عبد الله بن مغفل"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20003 ۔۔۔ لوگوں میں سب سے بدترین چوری کرنے والا شخص وہ ہے جو نماز میں بھی چوری کرلے ۔ پوچھا گیا : یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں کیسے چوری کی جاتی ہے فرمایا : جو رکوع و سجود (اچھی طرح) پورا ادا نہ کرے ۔ اور لوگوں میں سب سے زیادہ بخیل شخص وہ ہے جو سلام میں بھی بخل سے کام لے ۔ (الکبیر للطبرانی عن عبداللہ بن مغفل)
20003- أسرق الناس الذي يسرق صلاته، قيل: يا رسول الله كيف يسرق صلاته؟ لا يتم ركوعها ولا سجودها، وأبخل الناس من بخل بالسلام. "طس عن عبد الله بن مغفل"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20004 ۔۔۔ لوگوں میں سب سے بدترین چوری کرنے والا شخص وہ ہے جو نماز میں بھی چوری کرلے ۔ پوچھا گیا : یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز میں کیسے چوری کی جاتی ہے ؟ فرمایا : جو رکوع و سجود اچھی طرح مکمل ادا نہ کیا جائے ۔ (ابن ابی شیبہ عن ابی سعید (رض) ، الاوسط للطبرانی عن ابوہریرہ (رض) ، ابن ابی شیبۃ ، عن الحسن مرسلا )
20004- إن أسوء الناس سرقة الذي يسرق من صلاته، قالوا: يا رسول الله وكيف يسرق من صلاته؟ لا يتم ركوعها ولا سجودها. "ش عن أبي سعيد طس عن أبي هريرة ش عن الحسن مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20005 ۔۔۔ شراب پینے والے ، زنا کرنے والے اور چوری کرنے والے کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے ؟ یہ فحش اور برے کام ہیں جن میں سزا جاری ہوتی ہے لیکن سب سے بری چوری وہ ہے جو نماز میں میں چوری کی جاتی ہے۔ وہ نماز جس میں رکوع و سجود اچھی طرح پورے ادا نہ کیے جائیں ۔ (عبدالرزاق ، الشافعی ، السنن للبیہقی ، عن النعمان بن مرۃ مرسلا)
20005- ما تقولون في الشارب والزاني والسارق؟ هن فواحش وفيهن عقوبة، وأسوء السرقة الذي يسرق صلاته لا يتم ركوعها ولا سجودها. "عبد الرزاق والشافعي ق عن النعمان بن مرة مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20006 ۔۔۔ اے علی ! اس شخص کی مثال جو اپنی نماز کو پوری نہ کرے اس حاملہ کی ہے جس کے بچہ جننے کا وقت قریب ہوجائے تو وہ حمل گرا دے پس یہ عورت نہ حمل والی رہتی ہے اور نہ اولاد سے اس کی گود چمکتی ہے۔ اے علی ! نمازی کی مثال اس تاجر کی ہے جس کا مال کا نفع بھی نہ ملے بلکہ اس کا اصل مال بھی خسارے کا شکار ہوجائے ۔ اسی طرح اللہ پاک بھی کسی نمازی کی نفل بھی قبول نہیں فرماتے جب تک وہ فریضے کو صحیح ادا نہ کرے ۔ مالرامھرمزی فی الامثال ، ابن النجار عن علی وفیہ موسیٰ بن عبیدہ ضعیف) کلام : ۔۔۔ روایت ضعیف ہے۔
20006- يا علي مثل الذي لا يتم صلاته كمثل حبلى حملت فلما دنا نفاسها أسقطت، فلا هي ذات حمل ولا هي ذات أولاد، يا علي مثل المصلي كالتاجر لا يخلص له ربحه حتى يأخذ ماله، وكذلك المصلي لا يقبل الله له نافلة حتى يؤدي الفريضة. "الرامهرمزي في الأمثال وابن النجار عن علي وفيه موسى بن عبيدة ضعيف".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20007 ۔۔۔ اس شخص کی مثال جو اپنی نماز کو صحیح طرح پوری ادا نہیں کرتا اس حاملہ عورت کی ہے ، جس کے نفاس کا وقت قریب آئے تو اس کا حمل گرجائے ، پس وہ عورت پھر حاملہ رہتی ہے اور نہ اولاد والی ۔ اور نمازی کی مثال اس تاجر کی ہے کہ اس کو نفع خالص نہیں مل سکتا ، جب تک کہ اس کو اصل مال خالص نہ مل جائے ، اسی طرح نمازی کی نفل نماز قبول نہیں ہوتی ، جب تک کہ وہ فرض کو صحیح ادا نہ کرے ۔ (السنن للبیہقی ، الرامھرمزی فی الامثال عن علی (رض)) کلام : ۔۔۔ اس روایت کی سند میں موسیٰ بن عبید ربذی ضعیف ہے۔ مجمع الزوائد 2، 122)
20007- مثل الذي لا يتم صلاته كمثل الحبلى إذا دنا نفاسها أسقطت، فلا هي ذات حمل ولا هي ذات ولد، ومثل المصلي كمثل التاجر لا يخلص له ربح حتى يخلص له رأس ماله، كذلك المصلي لا تقبل له نافلة حتى يؤدي الفريضة.

"ق والرامهرمزي في الأمثال عن علي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20008 ۔۔۔ اگر وہ اسی حالت پر مرگیا تو ملت محمدیہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے علاوہ کسی اور ملت پر مرا ۔ لہٰذا رکوع و سجود کو مکمل کرو ، ۔ بیشک اس شخص کی مثال جو نماز پڑھے اور رکوع و سجود کو مکمل نہ کرے اس بھوکے کی ہے جس کو کھانے کے لیے صرف ایک یا دو کھجوریں ملیں ، جو اس کی بھوک کو رفع نہیں کرسکتیں ۔ (مسند ابی یعلی ، البغوی ، ابن خزیمہ ، الکبیر للطبرانی السنن لسعید بن منصور عن ابی عبداللہ الاشعری عن امراء الاجناد خالد بن ولید ویزید بن ابی سفیان وشرجیل بن حسنہ وعمرو بن العاص) فائدہ : ۔۔۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ رکوع و سجود کو مکمل نہیں کررہا ہے تو آپ نے مذکورہ ارشاد فرمایا ۔
20008- لو مات هذا على ما هو عليه لمات على غير ملة محمد صلى الله عليه وسلم فأتموا الركوع والسجود، فإن مثل الذي يصلي ولا يتم ركوعه ولا سجوده مثل الجائع الذي لا يأكل إلا التمرة أو التمرتين لا تغنيان عنه شيئا. "ع والبغوي وابن خزيمة طب ص عن أبي عبد الله الأشعري عن أمراء الأجناد خالد بن الوليد ويزيد بن أبي سفيان وشرحبيل بن حسنة وعمرو بن العاص" أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أبصر رجلا لا يتم ركوعه ولا سجوده، قال: فذكره
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০০৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20009 ۔۔۔ دیکھ رہے تم اس شخص کو ، اگر یہ اسی حالت پر مرگیا تو ملت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نہیں مرے گا ، یہ نماز میں ایسے ٹھونگیں مار رہا ہے جس طرح کہ اخوان (مردار) میں ٹھونگیں مارتا ہے۔ اس شخص کی مثال جو نماز پڑھتا ہے لیکن رکوع (صحیح ادا) نہیں کرتا اور سجدوں میں بھی چونچیں مارتا ہے ، اس بھوکے کی مثال ہے جو صرف ایک یا دو کھجوریں کھائے ، جو اس کو فائدہ نہیں دے سکتیں ، پس رکوع و سجود کو مکمل ادا کرو ، اور وضو کو اچھی طرح کرو ، ہلاکت ہے (خشک رہ جانے والی) ایڑیوں کے لیے جہنم کی ۔ (ابن خزیمہ ، السنن لبیہقی ، ابن عساکر عن ابی عبداللہ الاشعری) فائدہ : ۔۔۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک شخص کو دیکھا کہ نماز پڑھ رہا ہے پر رکوع نہیں کرتا اور سجدے بھی پس گویا ٹھونگیں مار رہا ہے ، تب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے متعلق مذکورہ ارشاد فرمایا ۔ (اعاذ اللہ منہ)
20009- ترون هذا لو مات على هذا مات على غير ملة محمد صلى الله عليه وسلم ينقر صلاته كما ينقر الغراب الدم، إنما مثل الذي يصلي ولا يركع وينقر في سجوده كالجائع لا يأكل إلا تمرة أو تمرتين فماذا تغنيان عنه أتموا الركوع والسجود وأسبغوا الوضوء ويل للأعقاب من النار."ابن خزيمة ق وابن عساكر عن أبي عبد الله الأشعري" أن رجلا قام يصلي لا يركع وينقر في سجوده والنبي صلى الله عليه وسلم ينظر إليه قال فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20010 ۔۔۔ اگر تم میں سے کوئی ایک ستون کا بھی مالک ہو تو وہ ناپسند کرے گا کہ اس کے بارے میں کوئی اس کو دھوکا دے ، پھر کیسے کوئی اپنی نماز میں دھوکا کرتا ہے جو نماز خالص اللہ کے لیے ہے۔ لہٰذا اپنی نماز کو پورا کرو ، بیشک اللہ تعالیٰ مکمل نماز ہی کو قبول فرماتا ہے۔ (الاوسط للطبرانی ، عن ابوہریرہ (رض))
20010- لو كان لأحدكم هذه السارية لكره أن يخدع كيف يعمد أحدكم فيخدع صلاته التي هي لله؟ فأتموا صلاتكم فإن الله لا يقبل إلا تاما. "طس عن أبي هريرة"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20011 ۔۔۔ لوگوں میں سے بعض لوگ (ہی) مکمل نماز ادا کرتے ہیں ، جبکہ بعض لوگ نصف نماز ادا کرتے ہیں ، بعض لوگ چوتھائی نماز ادا کرتے ہیں۔ بعض لوگ صرف پانچواں حصہ نماز کا ادا کرتے ہیں۔ بعض لوگ چھٹا حصہ نماز کا ادا کرتے ہیں۔ بعض لوگ ساتواں حصہ نماز کا ادا کرتے ہیں بعض لوگ آٹھواں حصہ نماز کا ادا کرتے ہیں۔ بعض لوگ نواں حصہ نماز کا ادا کرتے ہیں اور کچھ لوگ ایسے ہیں جو صرف دسواں حصہ نماز کا ادا کرتے ہیں۔ مالک بیر للطبرانی عن عمار بن یاسر (رض))
20011- إن من الناس من يصلي الصلاة كاملة، ومنهم من يصلي نصفا، ومنهم من يصلي ربعا، ومنهم من يصلي خمسا، ومنهم من يصلي سدسا، ومنهم من يصلي سبعا، ومنهم من يصلي ثمنا، ومنهم من يصلي تسعا، ومنهم من يصلي عشرا. "طب عن عمار بن ياسر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں چوری : ۔۔۔
20012 ۔۔۔ تم میں سے کچھ لوگ ہیں جو مکمل نماز ادا کرتے ہیں ورنہ کچھ لوگ نصف نماز ادا کرتے ہیں اور کچھ لوگ تہائی اور کچھ چوتھائی نماز پڑھتے ہیں حتی کہ آپ دسویں حصہ تک پہنچ گئے ۔ (مسند احمد عن ابی الیسر)
20012- منكم من يصلي الصلاة كاملة، ومنكم من يصلي النصف ومنكم من يصلي الثلث والربع حتى بلغ العشر. "حم عن أبي اليسر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20013 ۔۔۔ اس طرح کوئی نماز نہ پڑھے کہ اس کے بالوں کی چوٹی (پونی) بنی ہو۔ (ابن ماجہ عن ابی رافع (رض))
20013- لا يصلين أحدكم وهو عاقص شعره. "هـ عن أبي رافع".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20014 ۔۔۔ اس شخص کی مثال جس کے سر کے بال جوڑے ہوئے ہوں ایسی ہے جیسے کسی کی مشکیں کسی ہوئی ہوں (ہاتھ پیچھے کو بندھے ہوں) اور وہ نماز پڑھ رہا ہو۔ (مسند احمد ، مسلم ، الکبیر للطبرانی ، عن ابن عباس (رض))
20014- إنما مثل الذي يصلي ورأسه معقوص مثل الذي يصلي وهو مكتوف.

"حم م طب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20015 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات سے منع فرمایا کہ اس کے بالوں کا جوڑا یا چوٹی بنی ہوئی ہو اور وہ نماز پڑھے ۔ (طبرانی عن ام سلمہ (رض))
20015- نهى أن يصلي الرجل ورأسه معقوص. "طب3 عن أم سلمة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20016 ۔۔۔ جب نماز کے لیے بلایا جائے تو دوڑتے ہوئے نہ آؤ بلکہ اس طرح آؤ کہ تم پر سکینہ اور وقار کی کیفیت ہو ، پس جس قدر نماز مل جائے پڑھ لو اور جو فوت ہوجائے اس کو (بعد میں) پورا کرلو ، بیشک جب کوئی نماز کا ارادہ کرتا ہے تب سے ہی وہ نماز میں (شمار) ہوتا ہے۔ (مسلم ، عن ابوہریرہ (رض))
20016- إذا ثوب للصلاة فلا تأتوها وأنتم تسعون، وأتوها وعليكم السكينة، فما أدركتم فصلوا، وما فاتكم فأتموا، فإن أحدكم إذا كان يعمد إلى الصلاة فهو في صلاة. "م عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20017 ۔۔۔ جب نماز کھڑی ہو تو دوڑتے ہوئے نہ آؤ بلکہ سکون اور وقار کے ساتھ چلتے ہوئے آؤ ، جتنی نماز مل جائے پڑھ لو اور جو رہ جائے اس کو (بعد میں) پورا کرلو۔ (مسند احمد ، بخاری ، مسلم ، ابو داؤد ، ترمذی ، نسائی ، ابن ماجہ عن ابوہریرہ (رض))
20017- إذا أقيمت الصلاة فلا تأتوها وأنتم تسعون، وأتوها وأنتم تمشون وعليكم السكينة فما أدركتم فصلوا وما فاتكم فأتموا. "حم ق عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২০০১৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متفرق ممنوع امور کا بیان :
20018 ۔۔۔ اللہ تیری حرص کو زیادہ کرے لیکن آئندہ نہ کرنا ۔ (مسند احمد ، بخاری ، ابو داؤد ، نسائی عن ابی بکرۃ) فائدہ : ۔۔۔ بخاری کتاب صفۃ الصلوۃ باب اذا رکع دون الصف۔ ایک صحابی نے امام کے پیچھے پچھلی صف میں رکعت نکلنے کے ڈر سے تنہا نیت باندھ لی تو آپ نے اس کو یہ ارشاد فرمایا ۔
20018- زادك الله حرصا ولا تعد. "حم، خ د، ن عن أبي بكرة".
tahqiq

তাহকীক: