কানযুল উম্মাল (উর্দু)
كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال
نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ
মোট হাদীস ৪৭০২ টি
হাদীস নং: ১৯৯৭৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر متوجہ ہونا :
19979 ۔۔۔ کوئی بندہ کبھی نماز میں ادھر ادھر ملتفت نہیں ہوتا مگر اس کا پروردگار اس کو ارشاد فرماتا ہے : اے ابن آدم ! کس کی طرف متوجہ ہوتا ہے ؟ میں تیرے لیے اس سے بہتر ہوں جس کی طرف تو متوجہ ہوتا ہے۔ (شعب الایمان للبیہقی ، عن ابوہریرہ (رض))
19979- ما التفت عبد قط في صلاته إلا قال له ربه: أين تلتفت يا ابن آدم أنا خير لك مما تلتفت إليه. "هب عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر متوجہ ہونا :
19980 ۔۔۔ نماز میں ہنسنے والا ، ادھر ادھر توجہ کرنے والا اور انگلیاں چٹخانے والا سب (گناہ میں) برابر ہیں۔ (مسند احمد ، الکبیر للطبرانی ، الضعفاء للعقعیلی عن معاذ (رض) ، بن انس)
19980- إن الضاحك في الصلاة والملتفت والمفقع أصابعه بمنزلة واحدة. "حم طب عق عن معاذ بن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر متوجہ ہونا :
19981 ۔۔۔ (اے بیٹے ! نماز میں التفات سے بچ ، بیشک نماز میں التفات کرنا ہلاکت ہے۔ اگر انتہائی ضروری ہو تو نفل میں کر فرض میں نہ کر) (ترمذی رقم الحدیث 589) ماے بیٹے ! جب تو گھر والوں کے پاس جائے تو ان کو سلام کر یہ تیرے لیے اور تیرے گھر والوں کے لیے بھی برکت کا باعث ہوگا ۔ (ترمذی رقم الحدیث 2698) اے بیٹے ! اگر تجھ سے ہو سکے کہ تو اس حال میں صبح وشام کرے کہ کسی کے لیے تیرے دل میں کھوٹ نہ ہو تو ایسا ہی کر ۔ (ترمذی 2678) حضرت انس (رض) فرماتے ہیں : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ ارشاد فرما کر (پھر بطور تاکید مجھے) فرمایا : اے بیٹے یہ میری سنت ہے۔ جس نے میری سنت کو زندہ کیا اس نے مجھے زندگی بخشی اور جس نے مجھے زندگی بخشی وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا ۔ (ترمذی عن انس (رض))
19981-[يا بني إياك والإلتفات في الصلاة، فإن الإلتفات في الصلاة هلكة فإن كان لا بد ففي التطوع لا في الفريضة] [يا بني إذا دخلت على أهلك فسلم يكون بركة عليك وعلى أهل بيتك] يا بني إن قدرت أن تصبح وتمسي ليس في قلبك غش على أحد فافعل، ثم قال لي: يا بني وذلك من سنتي، ومن أحيا سنتي فقد أحياني ومن أحياني كان معي في الجنة "ت عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ نماز میں ادھر ادھر متوجہ ہونا :
19982 ۔۔۔ یہ ایک اچکنا ہے ، جو شیطان بندے کی نماز سے اچکتا ہے یعنی ادھر ادھر متوجہ ہونا۔ (مسند احمد ، بخاری ، ابو داؤد ، نسائی عن عائشۃ (رض))
19982- هو اختلاس يختلسه الشيطان من صلاة العبد، يعني الإلتفات. "حم خ د ن عن عائشة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19983 ۔۔۔ کوئی نماز میں ادھر ادھر ملتفت نہ ہو ، اگر ایسا کرنے کے سوا چارہ نہ ہو تو نمازیں اللہ نے فرض فرمائی ہیں ان کے علاوہ (نفل نمازوں) میں کرلے ۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ ، عن ابوہریرہ (رض))
19983- لا يلتفت أحدكم في صلاته فإن كان لابد فاعلا ففي غير ما افترض الله عليه. "ش عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19984 ۔۔۔ کوئی بندہ نماز میں کبھی ادھر ادھر متوجہ نہیں ہوا مگر اس کے پروردگار نے اس کو یہ ضرور فرمایا : اے ابن آدم ! میں تیرے لیے اس سے بہتر ہوں جس کی طرف تو متوجہ ہوتا ہے۔ (الحاکم فی التاریخ ، عن انس (رض) ، عن ابوہریرہ (رض))
19984- ما التفت عبد قط في صلاته إلا قال له ربه: أين تلتفت يا ابن آدم؟ أنا خير لك مما تلتفت إليه. "ك في تاريخه، هب عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19985 ۔۔۔ بندہ جب نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو وہ رحمن کی دو آنکھوں کے درمیان ہوتا ہے۔ پس جب وہ ادھر ادھر متوجہ ہوتا ہے تو اس کا پروردگار ارشاد فرماتا ہے۔ اے ابن آدم ! کس کی طرف متوجہ ہوتا ہے ؟ کیا کسی ایسے کی طرف جو تیرے لیے مجھ سے زیادہ بہتر ہے ؟ ابن آدم ! اپنی نماز میں مگن ہوجا ، میں تیرے لیے اس سے بہتر ہوں جس کی طرف تو متوجہ ہوتا ہے۔ (الضعفاء للعقیلی عن ابوہریرہ (رض))
19985- إن العبد إذا قام إلى الصلاة فإنه بين عيني الرحمن، فإذا التفت، قال له الرب: يا ابن آدم إلى من تلتفت إلى خير لك مني؟ ابن آدم أقبل على صلاتك فأنا خير لك ممن تلتفت إليه. "عق عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19986 ۔۔۔ جب بندہ نماز پڑھتا ہے اور اس کے خشوع (خضوع) اور رکوع (و سجود) کو مکمل نہیں کرتا بلکہ ادھر ادھر التفات کرتا ہے تو اس کی نماز قبول نہیں ہوتی ، اور جو شخص نماز میں اپنے کپڑے (تہ بند اور شلوار وغیرہ) کو تکبر کی وجہ سے (لٹکاتا ہوا) گھسیٹتا ہے ، اللہ پاک قیامت کے دن اس کی طرف نظر نہ فرمائیں گے ، خواہ وہ اللہ کے ہاں کس ۔۔۔ والا ہو۔ (الکبیر للطبرانی ، عن ابن مسعود (رض))
19986- إن العبد إذا صلى فلم يتم صلاته خشوعها ولا ركوعها وأكثر الإلتفات لم تقبل منه، ومن جر ثوبه خيلاء لم ينظر الله إليه يوم القيامة وإن كان على الله تعالى كريما. "طب عن ابن مسعود".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19987 ۔۔۔ اپنی نمازوں میں ادھر ادھر متوجہ نہ ہو کیونکہ ادھر ادھر توجہ کرنے والے کی کوئی نماز نہیں ۔ (الاوسط للطبرانی عن عبداللہ بن سلام)
19987- لا تلتفتوا في صلاتكم، فإنه لا صلاة لملتفت. "طس عن عبد الله بن سلام".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19988 ۔۔۔ جب بندہ کھڑا ہو کر نماز پڑھتا ہے تو اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے چہرے کے ساتھ اس کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور پھر اپنی توجہ اس وقت تک نہیں ہٹاتے جب تک بندہ نماز پوری نہ کرے یا کوئی برا کام نہ کرلے ۔ (الافراد للدارقطنی عن حذیفہ (رض))
19988- إذا قام العبد يصلي أقبل الله عليه بوجهه فلم ينصرف عنه حتى ينصرف العبد أو يحدث حدث سوء. "قط في الأفراد عن حذيفة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৮৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19989 ۔۔۔ کیا حال ہے لوگوں کا کہ وہ اپنی نمازوں میں آسمان کی طرف نگاہ اٹھاتے ہیں ، وہ اس (بری حرکت) سے باز آجائیں ورنہ ان کی بصارت چھین لی جائے گی ۔ (ابوداؤد ، الطیالسی ، مصنف ابن ابی شیبۃ ، مسند احمد ، عبد بن حمید ، بخاری ، ابو داؤد ، نسائی ، ابن ماجہ ، الدارمی ، ابن خزیمہ عن انس (رض))
19989- ما بال أقوام يرفعون أبصارهم إلى السماء في صلاتهم، لينتهين عن ذلك أو لتخطفن أبصارهم. "ط ش حم وعبد بن حميد خ د ن هـ والدارمي وابن خزيمة عن أنس".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تشبیک ۔۔۔ دونوں ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں ڈالنا :
19990 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی اپنے گھر میں وضو کرتا ہے پھر مسجد میں آتا ہے تو وہ نماز میں شمار ہوتا ہے حتی کہ واپس آئے ، لہٰذا وہ اس دوران یوں نہ کرے ، پھر آپ نے دونوں ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں ڈالیں ۔ (مستدرک الحاکم عن ابوہریرہ (رض))
19990- إذا توضأ أحدكم في بيته ثم أتى المسجد كان في صلاة حتى يرجع، فلا يقل هكذا وشبك بين أصابعه. "ك عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تشبیک ۔۔۔ دونوں ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں ڈالنا :
19991 ۔۔۔ جب کوئی وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے پھر مسجد کے ارادے سے نکل تو وہ ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں نہ ڈالے کیونکہ وہ نماز میں ہے۔ (مسند احمد ، ابو داؤد ، ترمذی ، عن کعب بن عجرۃ (رض))
19991- إذا توضأ أحدكم فأحسن وضوءه ثم خرج عامدا إلى المسجد فلا يشبكن بين يديه فإنه في صلاته. "حم د ت عن كعب بن عجرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تشبیک ۔۔۔ دونوں ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں ڈالنا :
19992 ۔۔۔ جب تمہارا کوئی شخص نماز کے لیے وضو کرے تو ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں نہ ملائے ۔ (الاوسط للطبرانی ، عن ابوہریرہ (رض))
19992- إذا توضأ أحدكم للصلاة فلا يشبك بين أصابعه. "طس عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تشبیک ۔۔۔ دونوں ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں ڈالنا :
19993 ۔۔۔ جب کوئی نماز پڑھتا ہے تو وہ انگلیاں انگلیوں میں نہ ڈالے بیشک یہ عمل تشبیک شیطان کی طرف سے ہے۔ اور تمہارا کوئی بھی شخص نماز میں رہتا ہے جب تک کہ وہ مسجد سے نہ نکلے ۔ (مسند احمد ، عن مولی لابی سعید خدری (رض))
19993- إذا صلى أحدكم فلا يشبكن بين أصابعه فإن التشبيك من الشيطان وإن أحدكم لا يزال في صلاة ما دام في المسجد حتى يخرج منه. "حم عن مولى لأبي سعيد الخدري".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19994 ۔۔۔ جب کوئی شخص اپنے گھر میں وضو کرتا ہے پھر نماز کے ارادے سے نکلتا ہے تو وہ مسلسل نماز میں ہوتا ہے حتی کہ واپس لوٹے (اس دوران) ایسا مت کرو ، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈالیں ۔ (الجامع لعبد الرزاق ، عن ابوہریرہ (رض))
19994- إذا توضأ أحدكم في بيته، ثم خرج يريد الصلاة فلا يزال في صلاة حتى يرجع فلا تقولوا هكذا، ثم شبك في الأصابع إحدى أصابع يديه بالأخرى.
"عب عن أبي هريرة".
"عب عن أبي هريرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19995 ۔۔۔ جب تو وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے پھر تو مسجد کی طرف نکلے تو تو نماز میں ہے ، پس اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے میں نہ ڈال ۔ (الجامع لعبد الرزاق عن کعب بن عجرہ (رض))
19995- إذا توضأت فأحسنت وضوءك ثم عمدت إلى المسجد فإنك في صلاة فلا تشبك أصابعك. "عب عن كعب بن عجرة".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19996 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی مسجد میں ہو تو وہ ہاتھوں کی انگلیاں ایک دوسرے میں نہ ڈالے ، کیونکہ تشبیک عمل شیطان کی طرف سے ہے اور تم میں سے کوئی بھی نماز میں رہتا ہے جب تک وہ مسجد میں رہتا ہے ، حتی کہ مسجد سے نکل جائے ۔ (البغوی عن مولی لابی سعید الخدری (رض))
19996- إذا كان أحدكم في المسجد فلا يشبكن، فإن التشبيك من الشيطان وإن أحدكم لا يزال في صلاة ما كان في المسجد حتى يخرج منه. "البغوي عن مولى لأبي سعيد الخدري".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19997 ۔۔۔ کوئی بندہ پاکیزگی اختیار کرتا ہے پھر (مسجد کی طرف) نکلتا ہے تو وہ نماز میں ہوتا ہے حتی کہ نماز پڑھ لے ۔ لہٰذا اس دوران جبکہ وہ نماز میں ہے ایک دوسرے ہاتھ کی انگلیاں آپس میں نہ ڈالے ۔ (الکبیر للطبرانی عن سعد بن اسحاق بن کعب بن عجرہ عن ابیہ عن جدہ)
19997- لا يتطهر رجل في بيته ثم يخرج إلا كان في صلاة حتى يصلي صلاته، فلا يشبك أحدكم بين أصابعه وهو في الصلاة. "طب عن سعد بن إسحاق بن كعب بن عجرة عن أبيه عن جده".
তাহকীক:
হাদীস নং: ১৯৯৯৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19998 ۔۔۔ اے کعب ! جب تو وضو کرے اور اچھی طرح وضو کرے پھر تو مسجد کی طرف نکلے تو انگلیوں کے درمیان تشبیک نہ کرے ، بیشک تو نماز میں ہے۔ (السنن للبیہقی عن کعب بن عجرہ (رض))
19998- يا كعب إذا توضأت فأحسنت الوضوء، ثم خرجت إلى المسجد، فلا تشبكن بين أصابعك فإنك في صلاة. "ق - عن كعب بن عجرة".
তাহকীক: