কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ১৯৬৩৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19639 ۔۔۔ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو تو پہلے اپنے ہاتھ اٹھاؤ اور ہتھیلیوں کو کانوں کی بجائے قبلہ رخ کرو ۔ پھر کہو اللہ اکبر ، ” سبحانک اللہم وبحمدک و تبارک اسمک وتعالی جدک ولا الہ غیرک “۔ اور اگر صرف اللہ اکبر ہی کہو (اور ثناء نہ پڑھ سکو) تب بھی کافی ہے۔ (الباوردی ، الکبیر للطبرانی عن الحکیم بن عمیر الثمالی)
19639- إذا قمتم إلى الصلاة فارفعوا أيديكم، ولا تخالف آذانكم ثم قولوا: الله أكبر سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا إله غيرك، وإن لم تزيدوا على التكبير أجزأتكم. "الباوردي، طب عن الحكيم بن عمير الثمالي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19640 ۔۔۔ اے وائل بن حجر ! جب تو نماز پڑھے تو اپنے ہاتھ کو اپنے کانوں کے برابر لے جا اور عورت کو چاہیے کہ اپنے ہاتھ صرف اپنے سینے تک بلند کرے ۔ (الکبیر للطبرانی عن وائل بن حجر)
19640 يا وائل بن حجر إذا صليت فاجعل يديك حذاء أذنيك والمرأة تجعل يديها حذاء ثدييها.

(طب عن وائل بن حجر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19641 ۔۔۔ ” سبحانک اللہم وبحمدک و تبارک اسمک وتعالی جدک ولا الہ غیرک “۔ پاک ہے تو اے اللہ ! اور تیرے ہی لیے سب تعریفیں ہیں ، تیرا نام بابرکت ہے ، تیری بزرگی بلند ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ مام دارقطنی (رح) فرماتے ہیں : یہ حدیث غیر محفوظ ہے۔
19641- سبحانك اللهم وبحمدك، وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا إله غيرك.

"حب قط عن أنس" قال قط: هذا الحديث غير محفوظ.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19642 ۔۔۔ اللہ اکبر کبیرا، اللہ اکبر کبیرا، اللہ اکبر کبیرا اسی طرح تین دفعہ ” الحمد للہ کثیرا ‘، پھر تین دفعہ ” سبحان اللہ بکرۃ واصیلا ، (اور ایک مرتبہ) ” اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم من نفخہ ونفسہ وھمزہ “۔ ممصنف ابن ابی شیبۃ ، ابوداؤد ، ابن ماجہ عن ابن جبیر بن مطعم عن ابیہ) راوی کہتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اس طرح نماز میں پڑھتے ہوئے سنا ہے۔
19642- الله أكبر كبيرا، الله أكبر كبيرا، الله أكبر كبيرا الحمد لله كثيرا ثلاثا، وسبحان الله بكرة وأصيلا ثلاثا، أعوذ بالله من الشيطان الرجيم من نفخه ونفسه وهمزه. "ش د هـ عن ابن جبير بن مطعم عن أبيه" أنه رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي قال: فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19643 ۔۔۔ تم میں سے جب کوئی شخص نماز پڑھے تو یوں کہے : للہم باعدبینی وبین خطایای کما باعدت بین المشرق والمغرب اللہم اعوذیبک ان تصدعنی وجھک یوم القیامۃ اللہم نقنی من خطیئتی کما نقیت الثوب الابیض من الدنس اللہم احینی مسلما وامتنی مسلما “۔ ے اللہ ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنا فاصلہ کر دے جتنا تو نے مشرق ومغرب کے درمیان فاصلہ کردیا ہے۔ اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ تو قیامت کے دن مجھ سے اپنے چہرے کا دیدار روک دے ۔ اے اللہ ! مجھے میرے گناہوں سے ایسا پاک صاف کر دے جس طرح تو سفید کپڑے کو گندگی سے صاف کرتا ہے۔ اے اللہ ! مجھے اسلام کی حالت میں زندہ رکھ اور اسلام کی حالت میں موت دے ۔ (الکبیر للطبرانی عن سمرۃ وعن وائل بن حجر)
19643- إذا صلى أحدكم فليقل: اللهم باعد بيني وبين خطاياي كما باعدت بين المشرق والمغرب، اللهم أعوذ بك أن تصد عني وجهك يوم القيامة، اللهم نقني من خطيئتي كما نقيت الثوب الأبيض من الدنس اللهم أحييني مسلما وأمتني مسلما. "طب - عن سمرة، طب - عن وائل بن حجر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19644 ۔۔۔ یہ کلمات کس نے کہے ہیں ؟ اس نے کوئی نامناسب بات نہیں کی ۔ میں نے بارہ فرشتوں کو دیکھا ہے کہ وہ ان کلمات کو لے جانے میں ایک دوسرے سے سبقت کر رہے ہیں۔ (صحیح ابن حبان عن انس (رض)) فائدہ : ۔۔۔ ایک شخص نے (نماز شروع کرتے ہی) یہ کلمات کہے : ” الحمد للہ کثیرا طیبامبارکا فیہ “۔
19644- أيكم المتكلم للكلمات فإنه لم يقل بأسا؟ لقد رأيت اثني عشر ملكا ابتدروا أيهم يرفعها. "حب عن أنس" أن رجلا قال: الحمد لله كثيرا طيبا مباركا فيه فلما قضى النبي صلى الله عليه وسلم صلاته، قال: فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ بہت زیادہ پاکیزہ اور بابرکت ۔ پھر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی نماز پوری کی تو مذکورہ تعریفی کلمات ارشاد فرمائے ۔
19645- من صاحب هذه الكلمات؟ لقد رأيت أبواب السماء فتحت لهن.

"عبد الرزاق عن ابن عمر" أن رجلا صلى فقال: الله أكبر كبيرا والحمد لله كثيرا وسبحان الله بكرة وأصيلا فلما قضى النبي صلى الله عليه وسلم الصلاة. قال: فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19645 ۔۔۔ کون ہے ان کلمات کو کہنے والا ؟ میں نے آسمان کے دروازے کو ان کلمات کے لیے کھلتے دیکھا ہے۔ ممصنف عبدالرزاق عن ابن عمر (رض)) فائدہ : ۔۔۔ ایک شخص نے نماز شروع کی اور یہ کلمات پڑھے : للہ اکبر کبیرا والحمد للہ کثیرا و سبحان اللہ بکرۃ واصیلا “۔ للہ بہت بڑا ہے، تمام تعریفیں بہت بہت اللہ کے لیے ہیں اور صبح وشام اللہ کے لیے ہر طرح کی پاکی ہے۔ جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی نماز پوری کرلی تو مذکورہ ارشاد صادر فرمایا کہ میں نے ان کلمات کے لیے آسمان کے دروازوں کو کھلتے دیکھا ہے۔
19646- من صاحب هذه الكلمات؟ لقد ابتدرها اثنا عشر ملكا أيهم يسبق بها فيجيء الله تعالى بها. "عبد الرزاق عن أنس" أن رجلا صلى فقال: الحمد لله كثيرا طيبا مباركا فيه فلما فرغ رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19646 ۔۔۔ کون ہے ان کلمات کو کہنے والا ؟ بارہ فرشتے ان کلمات کو لینے کے لیے ایک دوسرے سے آگے بڑھے ہیں تاکہ ہر ایک دوسرے پہلے ان کو اللہ کے پاس لے کر جائے ۔ (مصنف عبدالرزاق عن انس (رض)) فائدہ : ۔۔۔ ایک شخص نے نماز پڑھی اور یہ کلمات پڑھے : ” الحمد للہ کثیرا طیبا مبارکا فیہ “۔ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے فارغ ہوگئے تو آپ نے ان کلمات کو پڑھنے والے کے لیے مذکورہ سوال فرمایا ۔
19647- والله لقد رأيت كلامك يصعد في السماء حتى فتح باب فدخل فيه.

"حم عن عبد الله بن أبي أوفى" أن رجلا دخل الصف فقال: الله أكبر كبيرا والحمد لله كثيرا وسبحان الله بكرة وأصيلا فلما انصرف رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19647 ۔۔۔ اللہ کی قسم ! میں نے تیرے کلام کو آسمان کی طرف چڑھتے دیکھا حتی کہ اس کے لیے ایک دروازہ کھل گیا اور وہ کلام اس میں داخل ہوگیا ۔ (مسند احمد عن عبداللہ بن ابی اوفی) فائدہ : ۔۔۔ (نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نماز پڑھا رہے تھے کہ) ایک شخص صف میں داخل ہوا اور (نماز کی نیت باندھتے ہوئے) یہ کلمات پڑھے : للہ اکبر کبیرا والحمد للہ کثیرا و سبحان اللہ بکرۃ واصیلا “۔ چنانچہ جب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نماز پوری کرلی تو یہ بات ارشاد فرمائی ۔
19648- والذي نفسي بيده لقد ابتدرها عشرة أملاك كلهم حريص على أن يكتبها فما دروا كيف يكتبونها حتى يرفعوها إلى ذي العزة، فقال: اكتبوها كما قال عبدي يعني: الحمد لله كثيرا طيبا مباركا فيه كما يحب ربنا أن يحمد وينبغي له ولفظ حب: كما يحب ربنا ويرضى. "حم ن حب ص عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৪৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19648 ۔۔۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! ان کلمات کی طرف دس فرشتے بڑھے ہیں۔ ہر ایک اس بات کا خواہش مند تھا کہ وہی ان کلمات (کے ثواب) کو لکھے ۔ لیکن کسی کو معلوم نہ ہوسکا کہ اس کو کیسے لکھیں حتی کہ وہ ان کلمات کو جوں کا توں اٹھا کر رب العزت کے پاس لے گئے ۔ پروردگار نے ان کو ارشاد فرمایا : ن کلمات کو یونہی لکھ دو جس طرح میرے بندے نے ان کو کہا ہے۔ یعنی ۔ ” الحمد للہ کثیرا طیبا مبارکا فیہ کما یحب ربنا ان یحمد وینبغی لہ “۔ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ، بہت بہت پاکیزہ اور بابرکت ۔ جس طرح ہمارا رب چاہے کہ اس کی حمد کی جائے اور جس طرح کی تعریف کہ اس کے لیے مناسب ہو۔ مابن حبان کے الفاظ) کما یحب ربنا ان یحمد کی بجائے کما یحب ربنا ویرضی ان یحمد ہیں۔ ممسند احمد ، نسائی ، ابن حبان ، السنن لسعید بن منصور عن انس (رض))
19649- التكبيرة الأولى يدركها الرجل مع الإمام خير له من ألف بدنة يهديها.

"الديلمي عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19649 ۔۔۔ تکبیر اولی کو امام کے ساتھ پانا کسی کے لیے بھی ہزار اونٹوں کی قربانی دینے سے بہتر ہے۔
19650- صل قائما، فإن لم تستطع فقاعدا، فإن لم تستطع فعلى جنب. "حم خ عن عمران بن حصين".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19650 ۔۔۔ کھڑے ہو کر نماز پڑھ۔ اگر نہ ہو سکے تو بیٹھ کر نماز پڑھ ، اگر اس کی بھی ہمت نہ ہو تو کسی کروٹ پر لیٹ کر نماز پڑھ۔ ممسند احمد ، بخاری عن عمران بن حصین)
19651- صل قائما إلا أن تخاف الغرق. "ك عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19651 ۔۔۔ نماز کھڑے ہو کر ہی پڑھ ، ہاں مگر جب غرق ہونے کا خوف ہو۔ (مستدرک الحاکم عن ابن عمر (رض)) فائدہ : ۔۔۔ حتی الامکان (فرض واجب) نماز کو کھڑے ہو کر پڑھنے کا حکم ہے مجبوری میں بیٹھ کر پڑھنے کی اجازت ہے مثلا کشتی یا ریل گاڑی میں کھڑے ہونے سے ڈوبنے یا گرنے کا اندیشہ ہو تو نماز بیٹھ کر پڑھ لے ۔
19652- صلاة الجالس على النصف من صلاة القائم. "خ عن عائشة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19652 ۔۔۔ بیٹھ کر نماز پڑھنا کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے آدھا درجہ کم فضیلت رکھتی ہے۔ (بخاری عن عائشۃ (رض))
19653- صلاة الرجل قاعدا نصف الصلاة ولكني لست كأحد منكم.

"م هـ ن عن ابن عمرو".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19653 ۔۔۔ بیٹھ کر نماز پڑھنا آدھی نماز ہے ، مگر میں تم میں سے کسی کی طرح نہیں ہوں ، (اور مجھے بیٹھ کر نماز پڑھنے کا بھی کامل ثواب ہے) ۔ (مسلم ، ابن ماجہ ، نسائی عن ابن عمر (رض))
19654- من صلى قائما فهو أفضل، ومن صلى قاعدا فله نصف أجر القائم، ومن صلى نائما فله نصف أجر القاعد. "خ، ت ن هـ عن

عمران بن حصين"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19654 ۔۔۔ جس نے کھڑے ہو کر نماز پڑھی وہ افضل ہے۔ اور جس نے بیٹھ کر نماز پڑھی قائم (کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے) کا نصف اجر ہے اور جس نے لیٹ کر نماز پڑھی اس کے لیے قاعد (بیٹھ کر نماز پڑھنے والے) کا نصف اجر ہے۔ (بخاری ، ترمذی ، نسائی ، ابن ماجہ عمران بن حصین)
19655- صلاة الرجل قائما أفضل من صلاته قاعدا، وصلاته قاعدا على النصف من صلاته قائما، وصلاته نائما على النصف من صلاته قاعدا. "حم د عن عمران بن حصين".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19655 ۔۔۔ آدمی کی نماز بیٹھ کر پڑھنے سے کھڑے ہو کر پڑھنا افضل ہے۔ بیٹھ کر نماز پڑھنا کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے آدھا درجہ کم ہے۔ اور لیٹ کر نماز پڑھنا ، بیٹھ کر نماز پڑھنے سے آدھا درجہ کم فضیلت رکھتا ہے۔ (مسند احمد ، ابو داؤد عن عمران بن حصین) 19656 ۔۔۔ بیٹھ کر نماز پڑھنا کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے نصف ہے۔ ممسند احمد ، نسائی ، ابن ماجہ عن انس (رض) ، و عن ابن عمر (رض)، الکبیر للطبرانی عن ابن عمر (رض) ، و عبداللہ بن السائب وعن المطلب بن ابی وداعۃ)
19656- صلاة القاعد نصف صلاة القائم. "حم، ن، هـ عن أنس وعن ابن عمرو؛ طب عن ابن عمر وعبد الله بن السائب وعن المطلب ابن أبي وداعة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19657 ۔۔۔ افضل ترین نماز طویل قیام والی نماز ہے۔ (مسند احمد ، ترمذی ، مسلم ، ابن ماجہ عن جابر (رض) ، الکبیر للطبرانی عن ابی موسیٰ وعن عمرو بن عبسہ وعن عمیر بن قتادہ اللیثی)
19657- أفضل الصلاة طول القنوت. "حم، ت3 م، هـ عن جابر؛ طب - عن أبي موسى وعن عمرو بن عبسة وعن عمير بن قتادة الليثي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬৫৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قیام اور اس سے متعلقات :
19658 ۔۔۔ نماز میں طویل قیام کرنا موت کی سختیوں کو کم کرتا ہے۔ (مسند الفردوس للدیلمی عن ابوہریرہ (رض))
19658- طول القنوت في الصلاة يخفف سكرات الموت. "فر عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক: