কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ১৯৫৯৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مکروہ اوقات کا بیان :
19599 ۔۔۔ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صبح کے بعد نماز سے منع فرمایا حتی کہ سورج طلوع ہو ۔ اور عصر کے بعد نماز سے منع فرمایا حتی کہ سورج غروب ہو ۔ مبخاری ، مسلم ، نسائی عن ابن عمر (رض))
19599- نهى عن الصلاة بعد الصبح حتى تطلع الشمس وبعد العصر حتى تغرب. "ق ن عن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19600 ۔۔۔ جب تو صبح کی نماز پڑھ لے تو نماز سے رک جا حتی کہ سورج طلوع ہو ، جب سورج طلوع ہوجائے تو کوئی نماز نہ پڑھ حتی کہ سورج بلند ہو۔ بیشک سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے اور اس وقت اس کو کفار سجدہ کرتے ہیں۔ جب سورج ایک یا دو نیزوں کے بقدر بلند ہوجائے تو نماز پڑھ اس وقت نماز میں ملائکہ کی حضوری ہوتی ہے حتی کہ نیزے کا سایہ مستقل ہوجائے (ادھر ادھر نہ بڑھے) پھر نماز سے رک جا۔ اس وقت جہنم بھڑکائی جاتی ہے۔ جب سایہ جھک جائے تو نماز پڑح ، اس وقت نماز میں ملائکہ کی حضوری ہوتی ہے حتی کہ تم عصر کی نماز پڑھو ،۔ پھر نماز سے رک جاؤ حتی کہ سورج غروب ہو بیشک وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان غروب ہوتا ہے اور اس وقت اس کو کفار سجدہ کرتے ہیں۔ (مسند احمد ، الکبیر للطبرانی ، ابن سعد عن عمرو بن عبسۃ)
19600- إذا صليت الصبح فأقصر عن الصلاة حتى تطلع الشمس فإذا طلعت فلا تصل حتى ترتفع، فإنها تطلع بين قرني شيطان، وحينئذ يسجد لها الكفار، فإذا ارتفعت قيد رمح أو رمحين فصل فإن الصلاة مشهودة محضورة حتى يستقل الرمح بالظل، ثم أقصر عن الصلاة، فإنها حينئذ تسجر جهنم، فإذا فاء الفيء فصل فإن الصلاة محضورة حتى تصلي العصر، ثم أقصر عن الصلاة حتى تغرب الشمس، فإنها تغرب بين قرني شيطان وحينئذ يسجد لها الكفار. "حم طب وابن سعد عن عمرو بن عبسة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19601 ۔۔۔ جب تم صبح کی نماز پڑھ لے تو نماز سے رک جا حتی کہ سورج بلند ہوجائے۔ کیونکہ وہ شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے۔ پھر نماز پڑھنا مقبولیت اور (ملائکہ کی) حضوری کا سبب ہے حتی کہ نصف النہار ہوجائے ۔ جب نصف النہار ہوجائے تو نماز سے رک جا حتی کہ سورج (درمیان سے مغرب کو) مائل ہوجائے ۔ کیونکہ نصف النہار کے وقت جہنم بھڑکائی جاتی ہے اور گرمی کی شدت بھی جہنم کی لپٹ سے پیدا ہوتی ہے۔ پس جب سورج (مغرب کو) زائل ہوجائے تو (اس وقت کی) نماز قبولیت اور (ملائکہ کی) حضوری کا سبب ہے حتی کہ تو عصر کی نماز پڑھے ۔ جب تو عصر کی نماز پڑھ لے تو نماز سے رک جا حتی کہ سورج غروب ہو۔ پھر نماز پڑھنا حضوری و قبولیت کا سبب ہے حتی کہ تو صبح کی نماز پڑھے ۔ (السنن للبیہقی عن ابوہریرہ (رض))
19601- إذا صليت الصبح فأقصر عن الصلاة حتى ترتفع الشمس فإنها تطلع بين قرني شيطان، ثم الصلاة محضورة متقبلة حتى ينتصف النهار، فإذا انتصف النهار فأقصر عن الصلاة حتى تميل الشمس فإن حينئذ تسعر جهنم، وشدة الحر من فيح جهنم، فإذا زالت الشمس فالصلاة مشهودة محضورة متقبلة حتى تصلي العصر، فإذا صليت العصر فأقصر عن الصلاة حتى تغيب الشمس، ثم الصلاة مشهودة محضورة متقبلة حتى تصلي الصبح. "ق عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19602 ۔۔۔ پروردگار اپنے بندے سے قریب ترین رات کے درمیان میں ہوتا ہے۔ اگر تجھ سے ہو سکے کہ تو ان لوگوں میں شامل ہوجائے جو اس گھڑی میں اللہ کو یاد کرتے ہیں تو ضرور ایسا کر۔ بیشک اس وقت نماز پڑھنا طلوع شمس تک ملائکہ کی حضوری کا سبب ہے۔ بیشک سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے اور یہ وقت کفار کی نماز کا ہے۔ لہٰذا اس وقت نماز چھوڑ دے حتی کہ سورج ایک نیزے کے بقدر بلند ہوجائے اور اس سے شعاعیں پھوٹنے لگیں ، پھر نماز پڑھنا (ملائکہ کی) حضوری کا سبب ہے۔ حتی کہ سورج نصف النہار میں اعتدال کو آجائے نیزے کے اعتدال کے برابر ۔ (یعنی نیزہ کھڑا کریں تو اس کا سایہ گرے نہیں) یہ گھڑی ایسی ہے جس میں جہنم کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کو بھڑکایا جاتا ہے۔ لہٰذا اس وقت نماز چھوڑ دے ۔ حتی کہ سایہ ڈھل جائے ۔ پھر نماز پڑھنا ملائکہ کی حضوری کا سبب ہے۔ حتی کہ سورج غروب ہو، بیشک سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان غروب ہوتا ہے۔ اور کفار کی نماز (کا وقت) ہے۔ مالسنن للبیہقی عن ابی امامۃ عن عمرو بن عبسۃ)
19602- أقرب ما يكون الرب عز وجل من العبد في جوف الليل، فإن استطعت أن تكون ممن يذكر الله في تلك الساعة فكن، فإن الصلاة محضورة مشهودة إلى طلوع الشمس، فإنها تطلع بين قرني شيطان وهي ساعة صلاة الكفار، فدع الصلاة حتى ترتفع قيد رمح ويذهب شعاعها، ثم الصلاة محضورة مشهودة حتى تعتدل الشمس اعتدال الرمح نصف النهار فإنها ساعة تفتح فيها أبواب جهنم، وتسجر، فدع الصلاة حتى يفيء الفيء، ثم الصلاة محضورة مشهودة حتى تغيب الشمس فإنها تغرب بين قرني شيطان وهي صلاة الكفار. "ق عن أبي أمامة عن عمرو بن عبسة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19603 ۔۔۔ جب سورج کا کنارہ طلوع ہو تو نماز چھوڑ دو حتی کہ سورج نکل آئے اور جب سورج کا کنارہ غروب ہو تو نماز چھوڑ دو حتی کہ سورج غروب ہوجائے اور نماز کے لیے سورج کے طلوع و غروب کا وقت نہ رکھو اس لیے کہ سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع (و غروب) ہوتا ہے۔ (بخاری ، نسائی عن ابن عمر (رض))
19603- إذا طلع حاجب الشمس فدعوا الصلاة حتى تبرز وإذا غاب حاجب الشمس فدعوا الصلاة حتى تغيب ولا تحينوا بصلاتكم طلوع الشمس ولا غروبها، فإنها تطلع بين قرني الشيطان. "خ ن عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19604 ۔۔۔ جب سورج کا کنارہ نظر آجائے تو نماز کو مؤخر کر دو حتی کہ سورج ظاہر ہوجائے اور جب سورج کا کنارہ غروب ہوجائے تو نماز کو مؤخر کر دو حتی کہ سورج غروب ہوجائے ۔ (الکبیر للطبرانی عن ابن عمر (رض))
19604- إذا مال حاجب الشمس فأخروا الصلاة حتى تبرز، وإذا غاب حاجب الشمس فأخروا الصلاة حتى تغيب. "طب عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19605 ۔۔۔ سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے۔ (ابو نعیم عن محمد بن یعلی بن امیۃ عن ابیہ)
19605- إن الشمس تطلع بين قرني شيطان. "أبو نعيم عن محمد بن يعلي بن أمية عن أبيه".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19606 ۔۔۔ سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے ، جب طلوع ہوتا ہے تو شیطان اس کے ساتھ مل کر کھڑا ہوجاتا ہے۔ جب سورج بلند ہوجاتا ہے تو شیطان بھی اس سے جدا ہوجاتا ہے۔ پھر جب سورج استواء کو پہنچ جاتا ہے تو شیطان اس کے ساتھ ہوجاتا ہے جب استواء (یعنی درمیان) سے زائل ہوجاتا ہے تو اس سے دور ہٹ جاتا ہے۔ پھر جب سورج غروب کے قریب ہوتا ہے تو اس کے ساتھ جا کر کھڑا ہوتا ہے اور جب سورج غروب ہو لیتا ہے تو اس سے جدا ہوجاتا ہے۔ پس ان تین اوقات میں نماز نہ پڑھا کرو ۔ ممؤطا امام مالک ، مصنف عبدالرزاق، مسند احمد ، ابن ماجۃ ، ابن سعد ، ابن جریر ، السنن للبیہقی عن ابی عبداللہ الصنابحی، الکبیر للطبرانی ، عن صفوان بن المعطل (رض))
19606- إن الشمس تطلع بين قرني شيطان فإذا طلعت قارنها فإذا ارتفعت فارقها، ثم إذا استوت قارنها فإذا زالت فارقها، وإذا دنت للغروب قارنها وإذا غربت فارقها، فلا تصلوا هذه الأوقات الثلاث. "مالك عب حم هـ وابن سعد وابن جرير، ق عن أبي عبد الله الصنابحي طب عن صفوان بن المعطل". مر برقم [19589] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19607 ۔۔۔ طلوع شمس اور غروب شمس کے وقت کو نماز کے لیے نہ رکھو ۔ بیشک سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع و غروب کرتا ہے۔ لہٰذا جب سورج کا کنارہ ظاہر ہو تو نماز نہ پڑھو حتی کہ وہ طلوع نہ ہوجائے اور جب سورج کا کنارہ غروب ہوجائے تب بھی نماز نہ پڑھو حتی کہ سورج مکمل غروب نہ ہوجائے ۔ (مسند احمد عن ابن عمر (رض))
19607- لا تتحروا بصلاتكم طلوع الشمس ولا غروبها، فإنها تطلع بين قرني شيطان، فإذا طلع حاجب الشمس فلا تصلوا حتى تبرز وإذا غاب حاجب الشمس فلا تصلوا حتى تغيب. "حم عن ابن عمر". مر برقم [19587] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19608 ۔۔۔ نماز کے لیے طلوع شمس اور غروب شمس کا انتظار نہ کرو ، بیشک سورج تو شیطان کے دو سینگوں کے بیچ میں طلوع و غروب ہوتا ہے۔ مالک بیر للطبرانی ، ابن عساکر عن سمرۃ (رض))
19608- لا تحروا بصلاتكم طلوع الشمس ولا غروبها، فإنها تطلع بين قرني شيطان، وتغرب بين قرني شيطان. "طب كر عن سمرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬০৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19609 ۔۔۔ صبح کی نماز کے بعد کوئی نماز نہیں حتی کہ سورج بلند ہوجائے اور نہ عصر کے بعد کوئی نماز ہے حتی کہ سورج غروب ہوجائے ۔ مالجامع لعبد الرزاق ، عبد بن حمید ، بخاری ، مسلم ، نسائی ، ابن ماجۃ ، عن ابی سعید ، مسند احمد ، الدارمی ، بخاری ، مسلم ابوداؤد ، ترمذی ، نسائی ، ابن ماجۃ ، ابن خزیمۃ ، ابو عوانۃ ، الطحاوی عن عمر (رض) ، مسند احمد ، ابو داؤد الطیالسی ، الکبیر للطبرانی ابو داؤد ، عن معاذ بن عفراء ، مسند احمد عن ابن عمر (رض) ، مسند احمد عن ابن عمرو (رض))
19609- لا صلاة بعد صلاة الصبح حتى ترتفع الشمس، ولا صلاة بعد صلاة العصر حتى تغرب الشمس. "عب عبد بن حميد خ م ن هـ عن أبي سعيد؛ حم والدارمي خ م د ت ن هـ وابن خزيمة وأبو عوانة والطحاوي عن عمر؛ حم ط طب د عن معاذ بن عفراء؛ حم عن ابن عمر؛ حم عن ابن عمرو".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19610 ۔۔۔ فجر کے بعد کوئی نماز نہیں ، حتی کہ طلوع شمس ہو۔ اور غروب شمس کے بعد کوئی نماز نہیں حتی کہ غروب شمس ہو۔ جو (بیت اللہ کا ) طواف کرے وہ نماز بھی پڑھ لے ۔ (الکامل لابن عدی ، السنن للبیہقی عن ابوہریرہ (رض))
19610- لا صلاة بعد الفجر حتى تطلع الشمس، ولا بعد العصر حتى تغرب الشمس، من طاف فليصل. "عد، ق عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19611 ۔۔۔ طلوع فجر کے بعد کوئی نماز نہیں سوائے فجر کی دو رکعات کے ۔ (السنن للبیہقی عن ابن عمر (رض) ، ترمذی ، السنن لبیہقی عن ابن عمرو (رض) ، السنن للبیہقی عن ابوہریرہ (رض) ، السنن للبیہقی عن سعید بن المسیب مرسلا)
19611- لا صلاة بعد طلوع الفجر إلا ركعتي الفجر. "ق عن ابن عمر؛ ت ق عن ابن عمرو؛ ق عن أبي هريرة؛ ق عن سعيد بن المسيب مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19612 ۔۔۔ عصر کے بعد کوئی نماز نہیں حتی کہ سورج غروب ہو ۔ اور فجر کے بعد کوئی نماز نہیں حتی کہ سورج طلوع ہو ۔ سوائے مکہ کے ۔ سوائے مکہ کے ۔ ممسند احمد ، ابن خزیمہ ، السنن للدارقطنی ، الاوسط للطبرانی ، حلیۃ الاولیاء ، السنن للبیہقی عن ابی ذر (رض)) فائدہ :۔۔۔ یعنی مکہ میں طواف کے بعد اس وقت بھی نماز پڑھ سکتا ہے۔
19612- لا صلاة بعد العصر حتى تغرب الشمس، ولا صلاة بعد الفجر حتى تطلع الشمس إلا بمكة إلا بمكة إلا بمكة. "حم وابن خزيمة قط طس حل ق عن أبي ذر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19613 ۔۔۔ دو نمازوں کے بعد کوئی نماز نہیں ، فجر کے بعد طلوع شمس تک ، اور عصر کے بعد غروب شمس تک ۔ ممسند احمد ، مسند ابی یعلی ، ابن حبان ، السنن لسعید بن منصور عن سعد بن ابی وقاص)
19613- صلاتان لا يصلي بعدهما: الصبح حتى تطلع الشمس والعصر حتى تغرب الشمس. "حم ع حب ص عن سعد بن أبي وقاص".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19614 ۔۔۔ عصر کے بعد کوئی نماز نہیں ۔ (الکبیر للطبرانی عن ابی اسید)
19614- لا صلاة بعد العصر. "طب عن أبي أسيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19615 ۔۔۔ تم میں سے کوئی عصر کے بعد رات (یعنی مغرب) تک نماز نہ پڑھے ۔ اور نہ صبح کے بعد طلوع شمس تک ۔ اور کوئی عورت تین دن (اور اس سے زیادہ کا سفر یعنی اڑتالیس میل شرعی سے زیادہ سفر) کسی ذی محرم کے بغیر نہ کرے ۔ کسی عورت سے اس کی پھوپھی اور نہ اس کی خالہ پر نکاح کیا جاسکتا (جب پہلے نکاح میں کوئی عورت موجود ہو پھر اس کی بھانجی یا بھتیجی سے شادی نہیں کی جاسکتی) مابن عساکر عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ)
19615- لا يصلي أحدكم بعد العصر حتى الليل، ولا بعد الصبح حتى تطلع الشمس، ولا تسافر امرأة إلا مع ذي محرم ثلاثة أيام، ولا تنكح المرأة على عمتها ولا على خالتها. "ابن عساكر عن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19616 ۔۔۔ طلوع شمس کے وقت اور نہ غروب شمس کے وقت نماز پڑھو، بیشک سورج شیطان کے دو سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے اور سینگوں کے درمیان غروب ہوتا ہے۔ (مسند احمد ، ابن خزیمہ ، الطحاوی ، السنن لسعید بن منصور عن سمرۃ)
19616- لا تصلوا عند طلوع الشمس، ولا عند غروبها، فإنها تطلع بين قرني شيطان، وتغرب بين قرني شيطان. "حم وابن خزيمة والطحاوي ص عن سمرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19617 ۔۔۔ طلوع شمس کے وقت نماز نہ پڑھو ، اس لیے کہ شمس شیطان کے سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے اور اس کو ہر کافر سجدہ کرتا ہے اور نہ غروب شمس کے وقت نماز پڑھو اس لیے کہ وہ شیطان کے سینگوں کے درمیان غروب ہوتا ہے اور ہر کافر اس کو سجدہ کرتا ہے۔ اور نہ دن کے درمیان میں نماز پڑھو ، اس لیے کہ اس وقت جہنم بھڑکائی جاتی ہے۔ ممسند احمد ، ابن جریر ، الکبیر للطبرانی السنن لسعید بن منصور عن ابی امامۃ (رض))
19617- لا تصلوا عند طلوع الشمس، فإنها تطلع بين قرني شيطان، ويسجد لها كل كافر، ولا عند غروب الشمس، فإنها تغرب بين قرني شيطان، ويسجد لها كل كافر، ولا وسط النهار، فإن جهنم تسجر عند ذلك. "حم وابن جرير، طب، ص عن أبي أمامة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯৬১৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19618 ۔۔۔ نماز نہ پڑھو حتی کہ سورج بلند نہ ہوجائے اس لیے کہ وہ شیطان کے سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے۔ ممسند احمد عن ابی بشیر الانصاری)
19618- لا تصلوا حتى ترتفع الشمس، فإنها تطلع بين قرني شيطان. "حم عن أبي بشير الأنصاري".
tahqiq

তাহকীক: