কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ২৩২৭৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23279 ۔۔۔ حضرت جابر بن سمرہ (رض) روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت بلال (رض) اذان دیا کرتے اور پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہونے کے لیے اجازت طلب کرتے تھے ۔ (رواہ الطبرانی)
23279- عن جابر بن سمرة قال: "كان بلال يؤذن ثم يستأذن على النبي صلى الله عليه وسلم". (طب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23280 ۔۔۔ حضرت جابر بن سمرہ (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مؤذن اذان کے بعد توقف کرتا تھا فورا اقامت نہیں کہہ دیتا تھا حتی کہ جب دیکھتا کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) مسجد میں تشریف لا چکے ہیں پھر نماز کے لیے اقامت کہتا ۔ (رواہ عبدالرزاق)
23280- (أيضا) كان مؤذن رسول الله صلى الله عليه وسلم يمهل فلا يقيم حتى إذا رأى النبي صلى الله عليه وسلم قد خرج أقام الصلاة حين يراه. (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23281 ۔۔۔ سائب بن زید (رض) کی روایت ہے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا صرف ایک ہی مؤذن ہوتا تھا اور جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (جمعہ کے لیے) منبر پر تشریف فرما ہوتے تو اذان دیتا تھا اور جب آپ منبر سے نیچے اتر آتے تو موذن اقامت کہہ دیتا سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) ، سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کے دور میں بھی ایسا ہی ہوتا رہا حتی کہ سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کے دور میں جب لوگ پھیل گئے اور لوگوں کی تعداد بھی بڑھ گئی تو آپ (رض) نے مقام زواد کے پاس تیسری اذان کا بھی اضافہ کیا ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ ، وابو الشیخ فی الاذان)
23281- (مسند السائب بن يزيد) ما كان لرسول الله صلى الله عليه وسلم إلا مؤذن واحد يؤذن إذا قعد على المنبر، ويقيم إذا نزل، ثم أبو بكر كذلك، ثم عمر حتى كان عثمان وفشا الناس وكثروا، زاد النداء الثالث عند الزوراء. (ش وأبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23282 ۔۔۔ حضرت سائب بن یزید (رض) کی روایت ہے کہ جمعہ کے دن حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب منبر پر تشریف فرما ہوتے بلال (رض) اذان دیتے اور جب آپ منبر سے نیچے اتر آتے تو بلال (رض) اقامت کہہ دیتے پھر سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) ، سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کے دور میں بھی یہی طریقہ رہا پھر سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) کے دور کے میں جب لوگوں کی تعداد بڑھ گئی تو آپ (رض) نے تیسری اذان کا حکم دیا جمعہ کی اذان اس وقت ہوتی تھی جب امام (خطبہ کے لیے منبر پر) بیٹھ جاتا تھا ۔ (رواہ ابوالشیخ)
23282- (أيضا) كان بلال يؤذن إذا جلس النبي صلى الله عليه وسلم على المنبر يوم الجمعة، وإذا نزل أقام، ثم كان كذلك في زمن أبي بكر وعمر وإنما أمر بالتأذين الثالث عثمان بن عفان حين كثر أهل المدينة وإنما كان التأذين يوم الجمعة حين يجلس الإمام على المنبر. (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23283 ۔۔۔ عروہ روایت کرتے ہیں کہ عمرو بن مکتوم (رض) رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے موذن تھے حالانہ وہ نابینا بھی تھے ۔ (رواہ ابوالشیخ) فائدہ : ۔۔۔ اوپر حدیث نمبر 23282 میں تین اذانین ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ایک جمعہ کی پہلی اذان دوسری خطبہ کے لیے جب امام منبر پر بیٹھتا ہے اور تیسری اقامت گویا تغلیبا اقامت کو بھی اذان سے تعبیر کردیا گیا ہے۔ نیز حدیث نمبر 23277 میں عبداللہ بن مسعود (رض) کا فتوی گزر چکا ہے کہ مجھے پسند نہیں کہ نابینا تمہارا موذن ہو ۔ اور حدیث بالا میں نابینا کا موذن ہونا ثابت ہوچکا بظاہر حدیث اور اثر میں تعارض ہے۔ جواب یہ ہے کہ اثر میں حکم کلی بیان کیا گیا ہے اور ابن ام مکتوم (رض) کا مؤذن ہونا واقعہ جزیہ ہے نیز ہرنابینا بھی تو ابن ام مکتوم نہیں بن سکتا اور حدیث میں جواز ہے اور اثر میں اکتفاء علی الاعمی کو مکروہ کہا گیا ہے۔
23283- عن عروة عن عمرو بن أم مكتوم أنه كان مؤذنا لرسول الله صلى الله عليه وسلم وهو أعمى. (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23284 ۔۔۔ حضرت سلمان فارسی (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو حکم دیا کہ اذان اور اقامت کے درمیان اتنا وقفہ ہونا چاہے کہ وضو کرنے والا وضو سے فارغ ہو لے اور کھانے والا کھانے سے فارغ ہولے ۔ مرواہ ابو الشیخ فی کتاب الاذان وفیہ معارک ابن عباد وھو ضعیف)
23284- عن سلمان الفارسي أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لبلال: "اجعل بين أذانك وإقامتك نفسا حتى يقضي المتوضئ حاجته في مهل ويفرغ الآكل من طعامه في مهل". (أبو الشيخ في كتاب الأذان وفيه: معارك بن عباد ضعيف) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23285 ۔۔۔ حضرت صفوان بن عسال (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جا رہے تھے اچانک ہم نے آواز سنی کہ ” اللہ اکبر اللہ اکبر “ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ اعلان فطرت کے عین مطابق ہے پھر کہا : ” اشھد ان لا الہ الا اللہ “۔ فرمایا : یہ آدمی شرک سے بری الذمہ ہوگیا : کہا : ” اشھد ان محمدا رسول اللہ “۔ فرمایا : اس کو جہنم کی آگ سے خلاصی مل گئی، کہا ، حی علی الصلوۃ فرمایا یہ (مؤذن) یا تو بکریوں کا چرواہا ہے یا سفر سے لوٹ کر اپنے گھر والوں کے پاس آرہا ہے چنانچہ فورا صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین اس آدمی کی تلاش میں نکلے پتہ چلا کہ وہ سفر سے واپس اپنے گھر والوں کے پاس آنا چاہتا ہے۔ (رواہ ابوالشیخ)
23285- عن زر عن صفوان بن عسال قال: "بينما نحن نسير مع النبي صلى الله عليه وسلم إذا نحن بصوت يقول: الله أكبر الله أكبر فقال النبي صلى الله عليه وسلم: على الفطرة، فقال: أشهد أن لا إله إلا الله، قال: برئ هذا من الشرك،" قال: "اشهد أن محمدا رسول الله" قال: "خرج من النار" قال: "حي على الصلاة" قال: "إنه لراعي غنم أو مبتدئ بأهله، فابتدره القوم، فإذا هو رجل مبتدئ بأهله". (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23286 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کی روایت ہے کہ بلال (رض) اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہتے تھے اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ ۔ (رواہ سعید بن المنصور وابن ابی شیبہ)
23286- عن ابن عمر قال: "كان بلال يشفع الأذان ويوتر الإقامة". (ص، ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23287 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دو مؤذن تھے حضرت بلال (رض) اور حضرت ابن ام مکتوم (رض)۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23287- (أيضا) كان للنبي صلى الله عليه وسلم مؤذنان: بلال وابن أم مكتوم. (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23288 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) فرماتے ہیں کہ جب کوئی آدمی جنگل میں اذان اور اقامت کہہ کر نماز پڑھتا ہے تو اس کے ساتھ چار ہزار فرشتے بھی نماز پڑھتے ہیں۔ (رواہ عبدالرزاق)
23288- عن عبد الله بن عمرو قال: "إذا كان الرجل بفلاة من الأرض فأذن وأقام وصلى صلى معه أربعة آلاف ملك أو أربعة آلاف من الملائكة". (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৮৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23289 ۔۔۔ حضرت حسن بصری (رح) فرماتے ہیں کہ زمین پر جو مؤذن بھی نماز کے لیے اذان دیتا ہے اس کے مقابل آسمان پر بھی ایک منادی پکارتا ہے کہ اے بنی آدم ! اٹھو اور اپنی آگ بجھا ڈالو چنانچہ موذن کھڑا ہوتا ہے اور پھر لوگ بھی نماز کے لیے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ (رواہ عبدالرزاق)
23289- عن الحسن البصري قال: "ما ينادي مناد من الأرض الصلاة حتى ينادي مناد من أهل السماء قوموا يا بني آدم فأطفئوا نيرانكم فيقوم المؤذن ثم يقوم الناس إلى الصلاة". (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23290 ۔۔۔ عمر بن محمد بن زید بن عبداللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی (رض) کوفہ میں اذان دیتے، اقامت کہتے اور لوگوں کو نماز پڑھاتے تھے۔ (الضیاء المقدسی)
23290- عن عمرو بن محمد بن زيد بن عبد الله بن عمر عمن حدثه قال: "كان علي يؤذن بالكوفة ويقيم ويصلي بالناس". (ض) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23291: مسلم بن عمران بطین کہتے ہیں کہ مجھے ایک آدمی نے خبر دی ہے جس نے حضرت علی (رض) کے موذن کو سن رکھا تھا کہ وہ اقامت دو مرتبہ کہتا تھا۔ رواہ عبدالرزاق۔
23291- عن مسلم بن عمران البطين قال: "أخبرني من سمع مؤذن علي يجعل الإقامة مرتين". (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23292 ۔۔۔ حضرت ابی بن کعب (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مغرب اور عشاء کی نماز صرف ایک ہی اقامت سے پڑھی رواہ ابن جریر)
23292- عن أبي بن كعب قال: "صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم المغرب والعشاء بإقامة واحدة". (ابن جرير) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23293 ۔۔۔ ” مسند ابن شریک “ حضرت بلال (رض) جب نماز کھڑی کرنا چاہتے تو کہتے ” السلام علیک ایھا النبی و رحمۃ اللہ وبرکاتہ “ اللہ تبارک وتعالیٰ آپ پر رحمت نازل فرمائے نماز کا وقت ہوچکا ہے (رواہ الطبرانی فی الا وسط عن ابوہریرہ ))
23293- (مسند ابن شريك) كان بلال إذا أراد أن يقيم الصلاة قال: "السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته الصلاة يرحمك الله". (الطبراني في الأوسط عن أبي هريرة) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23294 ۔۔۔ ” مسند انس “ نماز کا وقت ہوجاتا اور اقامت کہہ لی جاتی تھی کوئی آدمی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اپنے کسی ضروری کام کے متعلق بات چیت کرتا تو وہ احضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے قبلہ کی طرف کھڑا ہوجاتا چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس آدمی کے ساتھ برابر محو گفتگو رہتے حتی کہ بعض اوقات حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زیادہ دیر کھڑا رہنے کی وجہ سے بعض لوگ اونگھنے لگتے (رواہ عبدالرزاق وابو الشیخ فی الاذان )
23294- (مسند أنس) كانت الصلاة تقام فيكلم الرجل النبي صلى الله عليه وسلم في الحاجة تكون له فيقوم بينه وبين القبلة، فما يزال قائما يكلمه فربما رأيت بعض القوم ينعس من طول قيام النبي صلى الله عليه وسلم. (عب وأبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23295 ۔۔۔ عروہ روایت کرتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے موذن کے اقامت کہنے اور لوگوں کے خاموش ہوجانے کے بعد کسی ضروری کام کے متعلق بات کی جاتی تو آپ اسے پورا کردیتے تھے حضرت انس (رض) کہتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس ایک لاٹھی ہوتی یعنی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے ٹیک لیتے تھے (رواہ ابو الشیخ فی الا ذان )
23295- (أيضا) عن عروة قال: "كان النبي صلى الله عليه وسلم بعد ما يقيم المؤذن ويسكتون، يكلم في الحاجة فيقضيها" قال: وقال أنس بن مالك: "وكان له عود يستمسك عليه". (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23296 ۔۔۔ عروہ روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دوران سفر کسی آدمی کو اذان دیتے سنا موذن نے جب ” اللہ اکبر اللہ اکبر “ کہا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : یہ آدمی اپنی فطرت کو پہنچا جب کہا ” اشھدان لا الہ الا اللہ “ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اسے جہنم کی آگ سے خلاصی مل گئی صحابہ کرام (رض) اس آدمی کی طرف لپکے ۔ کیا دیکھتے ہیں کہ وہ بکریوں کا چرواہا ہے نماز کو وقت ہونے پر وہ اذان دے رہا تھا (رواہ ابو الشیخ )
23296- (أيضا) سمع النبي صلى الله عليه وسلم رجلا وهو في مسير له يقول: الله أكبر الله أكبر، فقال: على الفطرة أشهد أن لا إله إلا الله، فقال: خرج من النار، فاستبق القوم إلى الرجل، فإذا هو راعي غنم، حضرت الصلاة فقام يؤذن. (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23297 ۔۔۔ حضرت انس (رض) روایت کرتے ہیں کہ ایک غزوہ میں ہم حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھے ہم نے ایک مؤذن کو ” اللہ اکبر اللہ اکبر “ کہتے ہوئے سنا حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یہ آدمی فطرت کو پہنچا پھر کہا ” اشھدان لا الہ اللہ “ فرمایا : اسے جہنم سے خلاصی مل گئی ہم فورا اس آدمی کی تلاش میں نکلے ہم کیا دیکھتے ہیں کہ وہ ایک حبشی نوجوان ہے اور اپنی بکریوں کو ایک وادی میں چرا رہا ہے مغرب کی نماز ا کا وقت ہوچکا تھا اور وہ اپنے لیے اذان دے رہا تھا ۔ (رواہ ابو الشیخ )
23297- (أيضا) كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في سرية فسمعنا مناديا ينادي الله أكبر الله أكبر، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: على الفطرة، فقال: أشهد أن لا إله إلا الله، قال: خرج من النار، فابتدرناه فإذا هو شاب حبشي يرعى غنمه له في واد، فأدرك صلاة المغرب فأذن لنفسه. (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৯৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات اذان :
23298 ۔۔۔ حضرت انس (رض) کی روایت ہے کہ عشاء کی نماز کھڑٰ کردی جاتی اور حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہو کر کسی آدمی کے ساتھ باتیں کرنے لگتے کہ بعض صحابہ کرام (رض) اونگھنے لگتے اور پھر نماز کے لیے بیدار ہو اجاتے (رواہ ابن عساکر )
23298- عن أنس أن الصلاة كانت تقام بعشاء الآخرة فيقوم النبي صلى الله عليه وسلم مع الرجل يكلمه حتى يرقد طوائف من الصحابة، ثم ينتبهون إلى الصلاة. (كر) .
tahqiq

তাহকীক: