কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ২৩২৩৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23239 ۔۔۔ حضرت انس بن مالک (رض) کی روایت ہے کہ حضرت بلال (رض) کو حکم دیا گیا تھا کلمات اذان دو دو مرتبہ اور کلمات اقامت ایک ایک مرتبہ کہیں ۔ (روابوالشیخ) کلام : ۔۔۔ حضرت انس بن مالک (رض) کی یہ تینوں احادیث ضعیف ہیں۔ دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ (687 والوقوف 1511)
23239- (أيضا) أمر بلال أن يشفع الأذان ويوتر الإقامة. (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23240 ۔۔۔ حضرت انس بن مالک (رض) کی روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو حکم دیا تھا کہ اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہیں اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ البتہ ” الصلوۃ خیر میں ا، لنوم “۔ (رواہ ابوالشیخ)
23240- (أيضا) أمر رسول الله صلى الله عليه وسلم بلالا أن يشفع الأذان ويوتر الإقامة إلا قوله الصلاة خير من النوم. (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23241 ۔۔۔ حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں : سنت میں سے ہے کہ موذن فجر کی اذان میں ” حی علی الفلاح کے بعد الصلوۃ خیر من النوم الصلوۃ خیر من النوم کہے ۔ (رواہ ابوالشیخ)
23241- عن أنس قال: "من السنة إذا أذن المؤذن في أذان الفجر حي على الفلاح،" قال: "الصلاة خير من النوم الصلاة خير من النوم". (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23242 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کی روایت ہے کہ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) اپنے موذن کو حکم دیا کہ جب تم فجر کی اذان میں ” حی علی الصلوۃ پر پہنچو تو کہو : ’ الصلوۃ خیر من النوم الصلوۃ خیر من النوم ، (رواہ الدارقطنی ، والبیہقی وابن ماجہ)
23242- عن ابن عمر أن عمر قال لمؤذنه: "إذا بلغت حي على الفلاح في الفجر فقل: الصلاة خير من النوم الصلاة خير من النوم". (قط ق هـ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23243 ۔۔۔ امام مالک (رح) کہتے ہیں : ہمیں حدیث پہنچی ہے کہ ایک مرتبہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کا موذن انھیں فجر کی نماز کی اطلاع کرنے آیا لیکن آپ (رض) کو سوتے ہوئے دیکھا تو موذن نے کہا : الصلوۃ خیر النوم : یعنی نماز سونے سے بہتر ہے ، سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے فرمایا یہ کلمہ صبح کی اذان میں کہا کرو۔ (اخرجہ الامام مالک فی الموطا)
23243- (مالك) أنه بلغه أن المؤذن جاء إلى عمر بن الخطاب يؤذنه بصلاة الصبح فوجده نائما فقال: الصلاة خير من النوم، فأمره عمر أن يجعلها في نداء الصبح.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23244 ۔۔۔ سوید بن غفلہ (رض) کی روایت ہے کہ حضرت بلال (رض) صرف فجر کی اذان میں تثویب کہتے تھے اور فجر کی اذان اس وقت تک نہیں دیتے تھے جب تک کہ فجر (کی پو) پھوٹ نہ جاتی ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23244- (مسند بلال رضي الله عنه) عن سويد بن غفلة قال: "كان بلال لا يثوب إلا في الفجر، وكان لا يؤذن حتى ينشق الفجر". (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23245 ۔۔۔ حضرت بلال (رض) فرماتے ہیں : مجھے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا تھا میں فجر میں تثویب کہا کروں اور مجھے عشاء کی نماز میں تثویب کہنے سے منع فرمایا ۔ (رواہ عبدالرزاق والطبرانی ، وابوالشیخ فی الاذان) کلام : ۔۔۔ اس حدیث میں ضعف ہے دیکھئے ذخیرۃ الحفاط 719 ۔
23245- (أيضا) أمرني رسول الله صلى الله عليه وسلم أن أثوب في الفجر ونهاني أن أثوب في العشاء. (عب طب وأبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23246 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن بسر (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضرت بلال (رض) حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس نماز کی اطلاع دینے آئے حضرت بلال (رض) کو بتایا گیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سو رہے ہیں بلال (رض) نے پکار کر کہا : ” الصلوۃ خیر من النوم “ چنانچہ یہ کلمہ فجر کی اذان میں مقرر کرلیا گیا ۔ (رواہ الطبرانی عن سعید بن المسیب (رح))
23246- (مسند عبد الله بن بسر) أتى بلال النبي صلى الله عليه وسلم يؤذنه بالصلاة مرة، فقيل له: إنه نائم، فنادى الصلاة خير من النوم، فأقرت في صلاة الفجر. (طب عن سعيد بن المسيب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23247 ۔۔۔ حضرت عبداللہ بن بسر (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضرت بلال (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس صبح کی نماز کی اطلاع کرنے آئے لیکن انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سوئے ہوئے پایا ، چنانچہ حضرت بلال (رض) نے دو مرتبہ ” الصلوۃ خیر من النوم “ پکار کر کہا : نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے بلال یہ کلمہ کہنا اچھا ہے اسے صبح کی اذان کا حصہ بنا لو۔ (رواہ الطبرانی عن بلال (رض))
23247- (أيضا) أتى بلال النبي صلى الله عليه وسلم يؤذنه بالصبح فوجده راقدا فقال: الصلاة خير من النوم مرتين فقال النبي صلى الله عليه وسلم: ما أحسن هذا يا بلال اجعله في أذانك. (طب عن بلال) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23248 ۔۔۔ سعید بن مسیب حضرت عبداللہ بن زید انصاری (رض) سے روایت نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ صبح کو حضرت بلال (رض) نے باآواز بلند پکار کر کہا : ” الصلوۃ خیر من النوم “ (سعید (رح) کہتے ہیں) پھر یہ کلمہ فجر کی اذان میں شامل کرلیا گیا ۔ (رواہ ابو الشیخ)
23248- عن سعيد بن المسيب عن عبد الله بن زيد الأنصاري قال: "جاء بلال ذات غداة إلى صلاة الفجر فقيل له: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نام فصرخ بأعلى صوته الصلاة خير من النوم قال سعيد: فادخل هذه الكلمة في التأذين إلى صلاة الفجر". (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৪৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23249 ۔۔۔ حضرت عائشۃ صدیقہ (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضرت بلال (رض) آئے تاکہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فجر کی نماز کی اطلاع کردیں لیکن انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سوئے ہوئے پایا بلال (رض) کہنے لگے : ” الصلوۃ خیر من النوم “ چنانچہ کلمہ فجر کی اذان میں رکھ لیا گیا ۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان)
23249- عن عائشة قالت: جاء بلال إلى النبي صلى الله عليه وسلم يؤذنه بصلاة الصبح فوجده نائما فقال: الصلاة خير من النوم فأقر في صلاة الصبح. (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23250 ۔۔۔ مجاہد روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) کے ساتھ تھا آپ (رض) نے مسجد میں ایک آدمی کو تثویب کہتے ہوئے سنا ۔ آپ (رض) نے فرمایا : اس بدعتی کے ہاں سے میرے ساتھ باہر نکلو۔ (رواہ عبدالرزاق والضیاء المقدسی فی المتخارۃ)
23250- عن مجاهد قال: "كنت مع ابن عمر فسمع رجلا يثوب في المسجد فقال: أخرج بنا من عند هذا المبتدع". (عب ض) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23251 ۔۔۔ ابن جریج ، حسن بن مسلم سے روایت نقل کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے طاوس (رح) سے پوچھا کہ ” الصلوۃ خیر من النوم “ کب سے فجر کی اذان میں کہا جانے لگا ہے ؟ انھوں نے جواب دیا کہ یہ کلمہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانے میں نہیں کہا جاتا تھا ۔ لیکن بلال (رض) نے یہ کلمہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کے زمانہ میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کے بعد کسی آدمی کے منہ سے سن لیا تھا اور وہ آدمی موذن بھی نہیں تھا بلال (رض) نے اس سے سن کر اختیار کرلیا ، اور اذان میں اس کلمہ کو کہتے رہے چنانچہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کو تھوڑا ہی عرصہ ملا تھا حتی کہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کا زمانہ آگیا اور انھوں نے کہا : اگر ہم بلال کو اس نئی بات سے منع کرلیں تو اچھا ہوگا گویا کہ آپ (رض) بھول گئے اور آج تک لوگ اس کلمے کو اذان میں شامل کیے ہوئے ہیں۔ (رواہ عبدالرزاق)
23251- عن ابن جريج قال: "أخبرني حسن بن مسلم أن رجلا سأل طاوسا متى قيل: الصلاة خير من النوم؟ فقال: أما إنها لم تقل على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ولكن بلالا سمعها في زمان أبي بكر بعد وفاة رسول الله صلى الله عليه وسلم يقولها رجل غير مؤذن فأخذها منه، فأذن بها فلم يمكث أبو بكر إلا قليلا حتى إذا كان عمر" قال: "لو نهينا بلالا عن هذا الذي أحدث وكأنه نسيه وأذن به الناس حتى اليوم". (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23252 ۔۔۔ ابن جریج عمر بن حفص سے روایت کرتے ہیں کہ سب سے پہلے ” الصلوۃ خیر من النوم “ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کے دور خلافت میں سعد نے کہا تھا سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے کہا : یہ بدعت ہے پھر یہ کلمہ ترک کردیا گیا اور بلال (رض) سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کے لیے اذان میں یہ کلمہ نہیں کہتے تھے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
23252- عن ابن جريج قال: "أخبرني عمر بن حفص أن سعدا أول من قال: الصلاة خير من النوم في خلافة عمر فقال عمر: بدعة، ثم تركه وأن بلالا لم يؤذن لعمر". (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23253 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) روایت کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ بلال (رض) نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فجر کی نماز کی اطلاع کی اور کہا : ” السلام علیک ایھا النبی و رحمۃ اللہ وبرکاتہ “۔ کا وقت ہوچکا ہے دو یا تین مرتبہ کہا : لیکن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) برابر سوتے رہے بلال (رض) دوسری بار آئے اور کہا : ” الصلوۃ خیر من النوم “ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیدار ہوگئے اور فرمایا : صبح کی نماز کے لیے جب اذان دو تو بیچ میں ” الصلوۃ خیر من النوم “ دو مرتبہ کہا کرو ۔ چنانچہ بلال (رض) جب فجر کی اذان دیتے تو بیچ میں یہ کلمہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مطابق ضرور کہتے تھے ۔ مرواہ ابو الشیخ والضیاء المقدسی)
23253- عن ابن عمر قال: "جاء بلال إلى النبي صلى الله عليه وسلم يؤذنه الصلاة صلاة الصبح فقال: السلام عليك أيها النبي ورحمة الله وبركاته، الصلاة! يرحمك الله! قالها مرتين أو ثلاثا ورسول الله قد أغفى فجاء بلال فقال: الصلاة خير من النوم فانتبه رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: اجعله في أذانك إذا أذنت لصلاة الصبح فقل: الصلاة خير من النوم مرتين فجعل بلال يقولها في كل أذانه إذا أذن في صلاة الصبح كما أمره رسول الله صلى الله عليه وسلم". (أبو الشيخ ض) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23254 ۔۔۔ ہشام اشعب بن سوار کے سلسلہ سند سے زہری روایت کرتے ہیں کہ حضرت بلال (رض) حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تاکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نماز کی اطلاع کریں آگے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے کہا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سو رہے ہیں اس پر بلال (رض) نے کہا : ” الصلوۃ خیر من النوم “ چنانچہ یہ کلمہ اذان میں شامل کرلیا گیا۔
23254- حدثنا هشام حدثنا أشعب بن سوار عن الزهري قال: "جاء بلال إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم يؤذنه بالصلاة فقالوا: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نائم فقال بلال: الصلاة خير من النوم فألحقت في الأذان".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ تثویب کا بیان :
23255 ۔۔۔ ابن سیرین روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت انس بن مالک (رض) فرماتے ہیں کہ تثویب فجر کی اذان میں ہوگی ، چنانچہ موذن جب حی علی الصلوۃ کہہ دے تو اس کے بعد ” الصلوۃ خیر من النوم “ کہے ۔ (رواہ سعید بن المنصور)
23255- (مسند أنس) عن ابن سيرين عن أنس قال: "كان التثويب في صلاة الغداة" إذا قال المؤذن: "حي على الفلاح" قال: "الصلاة خير من النوم". (ص) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کا جواب :
23256 ۔۔۔ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) فرماتے ہیں : اگر اذان ہوجائے درحالی کہ میں اپنی بیوی سے ہم بستری کررہا ہوں تو میں اس کی پاداش میں ضرور روزہ رکھوں گا ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23256- عن عمر قال: "لو أدركني الأذان وأنا بين رجليها لصمت" . (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کا جواب :
23257 ۔۔۔ حضرت بر بن عبداللہ (رض) روایت کرتے ہیں کہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) نے فرمایا ایک مرتبہ میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ مسجد میں داخل ہوا ۔ مؤذن اذان دے رہا تھا چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عورتوں کی طرف مڑ گئے اور انھیں حکم دیا کہ اگر تم اذان کے جواب میں وہی کلمات دہراؤگی تو تمہارے لیے ہر حرف کے بدلہ میں دو ہزار نیکیاں ہیں ، میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! یہ ثواب تو عورتوں کے لیے ہے مردوں کے لیے کیا ثواب ہے ؟ فرمایا : اے ابن خطاب مردوں کے لیے اس کا دگنا ثواب ہے۔ مرواہ الخطیب وسندہ ضعیف لکن وردمن طریق آخر مرسل وسیاتی)
23257- عن جابر بن عبد الله عن عمر بن الخطاب قال: "دخلت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم المسجد والمؤذن يؤذن فعدل إلى النساء فقال لهن: مثل ما يقول فإن لكن بكل حرف ألفي حسنة قلت: يا رسول الله هذا للنساء فما للرجال؟ قال: "لهم الضعف يا ابن الخطاب". (خط وسنده ضعيف لكن ورد من طريق آخر مرسل وسيأتي) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩২৫৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کا جواب :
23258 ۔۔۔ عبداللہ بن حکیم کہتے ہیں کہ سیدنا حضرت عثمان ذوالنورین (رض) جب اذان سنتے تو کہتے اذان دینے والوں کو مرحبا اور نماز کو بھی مرحبا اور خوش آمدید۔ (رواہ ابن منیع وسھویہ)
23258- عن عبد الله بن حكيم قال: "كان عثمان إذا سمع الأذان" قال: "مرحبا بالقائلين عدلا وبالصلاة مرحبا وأهلا". (ابن منيع وسمويه) .
tahqiq

তাহকীক: