কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ২৩১৭৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23179 ۔۔۔ حبان بن بح صدائی (رض) کہتے ہیں کہ ایک سفر میں میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا کہ صبح کی نماز کا وقت ہوگیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے حکم دیا کہ اے صداء کے بھائی اذان دو چنانچہ میں نے اذان دی پھر بلال (رض) آگے بڑھے تاکہ اقامت کہیں لیکن حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں روک دیا اور فرمایا : اقامت بھی وہی کہے گا جس نے اذان دی ہے۔ (رواہ الحسن بن سفیان وابو نعیم)
23179- عن حبان بن بح الصدائي قال: "كنت مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر فحضرت صلاة الصبح، فقال لي: يا أخا صداء أذن فأذنت، فجاء بلال ليقيم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا يقيم إلا من أذن". (الحسن بن سفيان وأبو نعيم) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23180 ۔۔۔ حضرت وائل بن حجر (رض) کہتے ہیں : یہ بات حق ہے اور جاری کردہ سنت ہے کہ طہارت کی حالت میں اذان دی جائے اور مؤذن کھڑا ہو کر اذان دے ۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان)
23180- عن وائل بن حجر قال: "حق وسنة مسنونة أن لا يؤذن إلا وهو طاهر، ولا يؤذن إلا وهو قائم". (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23181 ۔۔۔ ” مسند زیاد بن حارث صدائی “ زیاد بن حارث صدائی کہتے ہیں ایک سفر میں میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ تھا میں فجر کی اذان دی اتنے میں بلال (رض) آئے اور اقامت کہنا چاہی لیکن حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں اقامت سے منع کردیا اور فرمایا : اے بلال ! صدائی اذان دے چکا ہے اور جو اذان دے وہی اقامت کا حقدار ہے۔ چنانچہ میں نے اقامت بھی کہی ۔ مرواہ عبدالرزاق واحمد بن حنبل وابن سعد ، وابو داؤد والترمذی والبغوی والطبرانی) کلام : ۔۔۔ امام ترمذی (رح) نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے۔
23181- (مسند زياد بن الحارث الصدائي) كنت مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر فأذنت للفجر، فجاء بلال فأراد أن يقيم فقال النبي صلى الله عليه وسلم: يا بلال إن أخا صداء قد أذن ومن أذن فهو يقيم فأقمت. (عب ش حم وابن سعد، د، ت: وضعفه هـ والبغوي طب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23182 ۔۔۔ زیاد بن حارث صدائی (رض) کہتے ہیں ایک سفر میں میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ تھا کہ صبح کی نماز کا وقت ہوگیا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حکم دیا کہ اے صدائی اذان دو ، چنانچہ میں نے اذان دی درآنحالیکہ میں اپنی سواری پر تھا ۔ (رواہ عبدالرزاق)
23182- (أيضا) كنت مع النبي صلى الله عليه وسلم في سفر فحضرت صلاة الصبح فقال: أذن يا أخا صداء فأذنت وأنا على راحلتي. (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23183 ۔۔۔ حضرت ابو برزہ اسلمی (رض) کہتے ہیں : سنت ہے کہ اذان منارہ میں دی جائے اور اقامت مسجد میں کہی جائے ۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان)
23183- عن أبي برزة الأسلمي قال: "من السنة الأذان في المنارة، والإقامة في المسجد". (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23184 ۔۔۔ حضرت ابو جحیفہ (رض) کی روایت ہے کہ حضرت بلال (رض) نے منی میں اذان دی اور رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہیں موجود تھے ۔ چنانچہ بلال (رض) نے اذان و اقامت کے کلمات دو دو مرتبہ کہے ۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان)
23184- عن أبي جحيفة أن بلالا أذن بمنى ورسول الله صلى الله عليه وسلم ثم مرتين مرتين وأقام مثل ذلك. (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23185 ۔۔۔ ابو جحیفہ (رض) کی روایت ہے کہ حضرت بلال (رض) جب اذان دیتے اپنی انگلیاں کانوں میں ڈال لیتے تھے اور گھوم کر اذان دیتے تھے ۔ (رواہ سعید بن المنصور)
23185- عن أبي جحيفة قال: "كان بلال إذا أذن وضع أصبعيه في أذنيه واستدار في أذانه". (ص) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23186 ۔۔۔ ” مسند سعد قرظ کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو حکم دیا کہ اذان دیتے وقت انگلیاں کانوں میں ڈالو ۔ چنانچہ بلال (رض) کی اقامت کے کلمات مفرد ہوئے اور قد قامت الصلوۃ ایک مرتبہ کہتے تھے ۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان)
23186- (مسند سعد القرظ) أمر رسول الله صلى الله عليه وسلم بلالا أن يدخل أصبعيه في أذنيه وكانت إقامته مفردة قد قامت الصلاة مرة واحدة. (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23187 ۔۔۔ سعد قرظ (رض) کی روایت ہے کہ حضرت بلال (رض) قبلہ رہ ہو کر حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے اذان دیتے تھے (اور اذان کے یہ کلمات کہتے تھے) اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ ۔ پھر دائیں طرف رخ موڑ کر کہتے اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ ۔ یہ کلمات دو دو مرتبہ کہتے تھے پھر قبلہ کی مخالف سمت مڑ کر کہتے ” حی علی الصلوۃ حی علی الصلوۃ پھر قبلہ سے بائیں طرف مڑ کر کہتے ۔ حی علی الفلاح حی علی الفلاح پھر قبلہ رو ہو کر کہتے : اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ حضرت بلال (رض) ہی حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے اقامت کہتے تھے اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ کہتے تھے ۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان)
23187- (أيضا) كان بلال يؤذن للنبي صلى الله عليه وسلم مستقبل القبلة الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن محمدا رسول الله أشهد أن محمدا رسول الله، ثم ينحرف عن يمين القبلة فيقول: أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن محمدا رسول الله مرتين، ثم يقول خلف القبلة حي على الصلاة حي على الصلاة، ثم ينحرف عن يسار القبلة فيقول: حي على الفلاح حي على الفلاح، ثم يستقبل القبلة فيقول: الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله وكان يقيم للنبي صلى الله عليه وسلم فيفرد الإقامة. (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23188 ۔۔۔ سعد قرظ (رض) کی روایت ہے کہ حضرت بلال (رض) فجر کی اذان دیتے تھے اور اذان کے آخر میں ” حی علی خیرل العمل “ (یعنی بھلائی کے کام کی طرف آؤ) کہتے تھے چنانچہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں حکم دیا کہ اس کی جگہ ” الصلوۃ خیر من النوم کہا کرو ، اس کے بعد حضرت بلال (رض) نے حی علی خیرالعمل کہنا چھوڑ دیا ۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان)
23188- (أيضا) كان بلال ينادي بالصبح فيقول: حي على خير العمل فأمره النبي صلى الله عليه وسلم أن يجعل مكانها الصلاة خير من النوم، وترك حي على خير العمل. (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৮৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23189 ۔۔۔ حضرت سلمہ بن اکوع (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے عہد میں اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہے جاتے تھے اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ ۔ (رواہ ابن النجار)
23189- عن سلمة بن الأكوع أن الأذان كان على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم مثنى مثنى والإقامة واحدة واحدة. (ابن النجار) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23190 ۔۔۔ ابو رافع (رض) کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب اذان سنتے تو وہی اذان ہی کے کلمات جواب میں دہراتے تھے اور جب موذن حی علی الفلاح کہتا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس کے جواب میں ” لاحول ولا قوۃ الا باللہ کہتے تھے ۔ (ابوالشیخ وابن النجار)
23190- عن أبي رافع قال: "كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا سمع المنادي" قال: "مثل ما يقول،" فإذا قال: "حي على الفلاح" قال: "لا حول ولا قوة إلا بالله". (أبو الشيخ وابن النجار) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23191 ۔۔۔ ابو رافع (رض) کی روایت ہے کہ میں نے حضرت بلال (رض) کو حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے اذان دیتے دیکھا ہے۔ چنانچہ آپ (رض) اذان کے کلمات دو دو مرتبہ کہتے اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ ۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان)
23191- (أيضا) رأيت بلالا يؤذن بين يدي النبي صلى الله عليه وسلم مثنى مثنى، ويقيم واحدة. (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23192 ۔۔۔ حضرت ابو محذورہ (رض) کہتے ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اذان کے انیس (19) کلمات سکھائے ہیں اور اقامت کے سترہ کلمات سکھائے ہیں۔ اذان کے کلمات یہ ہیں : اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ حی علی الصلوۃ حی علی الصلوۃ حی علی الفلاح حی علی الفلاح اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ “۔ ور اقامت یہ ہے۔ اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان لا الہ الا اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ اشھد ان محمدا رسول اللہ ” حی علی الصلوۃ حی علی الصلوۃ حی علی الفلاح حی علی الفلاح قد قامت الصلوۃ قد قامت الصلوۃ اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ “۔ (ابن ابی شیبہ و سعید بن المنصور)
23192- عن أبي محذورة قال: "علمني رسول الله صلى الله عليه وسلم الأذان تسع عشرة كلمة، والإقامة سبع عشرة كلمة، الأذان: الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن محمدا رسول الله أشهد أن محمدا رسول الله حي على الصلاة حي على الصلاة حي على الفلاح حي على الفلاح الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله،

والإقامة: الله أكبر الله أكبر الله أكبر الله أكبر أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن محمدا رسول الله أشهد أن محمدا رسول الله حي على الصلاة حي على الصلاة حي على الفلاح حي على الفلاح قد قامت الصلاة قد قامت الصلاة الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله". (ش ص) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23193 ۔۔۔ حضرت ابومحذورہ (رض) کہتے ہیں : اذان کے آخری کلمات اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ “۔ ہیں۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)
23193- عن أبي محذورة قال: "كان آخر الأذان الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله". (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23194 ۔۔۔ حضرت ابو محذروہ (رض) کہتے ہیں کہ انھوں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سیدنا حضرت ابوبکر صدیق (رض) اور سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کے لیے اذان دی ہے اور وہ (فجر کی) اذان میں ” الصلوۃ خیر من النوم “ کہتے تھے ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ ، وابو الشیخ فی الاذان)
23194- عن أبي محذورة أنه أذن لرسول الله صلى الله عليه وسلم ولأبي بكر ولعمر، فكان يقول في أذانه: الصلاة خير من النوم. (ش وأبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23195 ۔۔۔ مطارح (رح) کہتے ہیں کہ حضرت ابو محذورہ (رض) بجز فجر کے کسی اور نماز کے لیے تثویب نہیں کہتے تھے اور طلوع فجر جب تک نہ ہوجاتا اذان نہیں دیتے تھے ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23195- عن عطاء قال: "كان أبو محذورة لا يثوب إلا في الفجر وكان لا يؤذن حتى يطلع الفجر". (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23196 ۔۔۔ عطاء روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابو محذورہ (رض) کہتے ہیں کہ میں رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے اذان دیتا تھا اور اذان کے آخر میں کہتا تھا ” حی علی الفلاح حی علی الفلاح الصلوۃ خیر من النوم الصلوۃ خیر من النوم “۔ (رواہ عبدالرزاق)
23196- (أيضا) كنت أؤذن لرسول الله صلى الله عليه وسلم فأقول إذا قلت في الأذان الأول: حي على الفلاح حي على الفلاح الصلاة خير من النوم الصلاة خير من النوم. (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23197 ۔۔۔ حضرت ابو محذورہ (رض) کی روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تقریبا بیس (20) آدمیوں کو اذان دینے کا حکم دیا اور انھوں نے اذانیں دیں لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حضرت ابو محذورہ (رض) کی اذان بہت اچھی لگی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں سکھایا کہ اذان اور اقامت کے کلمات دو دو مرتبہ کہو۔ (رواہ ابوالشیخ فی الاذان )
23197- عن أبي محذورة أن النبي صلى الله عليه وسلم أمر نحوا من عشرين رجلا فأذنوا فأعجبه أذان أبي محذورة فعلمه الأذان مثنى مثنى والإقامة مثنى مثنى. (أبو الشيخ في الأذان) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৯৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اذان کی فضیلت اور اس کے احکام وآداب :
23198 ۔۔۔ اسود بن یزید کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو محذورہ (رض) سے پوچھا : آپ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے کیسے اذان دیتے تھے اور اذان کی آخر میں کونسا کلمہ کہتے تھے ؟ ابو محذورہ (رض) نے جواب دیا میں اذان اور اقامت کے دو دو کلمات کہا کرتا تھا اور اذان کے آخر میں لا الہ الا اللہ کہتا تھا ۔ (رواہ ابو الشیخ)
23198- عن الأسود بن يزيد قال: "سألت أبا محذورة كيف كنت تؤذن لرسول الله صلى الله عليه وسلم وأي شيء كنت تجعل آخر أذانك؟ " قال: "كنت أثني الإقامة كمثل الأذان وأجعل آخر الأذان لا إله إلا الله". (أبو الشيخ) .
tahqiq

তাহকীক: