কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ২৩১১৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23119 ۔۔۔ حسن بصری (رح) سے کسی نے مسجد میں قیلولہ کرنے کے متعلق دریافت کیا انھوں نے جواب دیا کہ میں نے حضرت عثمان بن عفان (رض) کو مسجد میں قیلولہ کرتے دیکھا ہے اس وقت وہ خلیفہ بھی تھے ۔ (رواہ البیہقی وابن عساکر)
23119 عن الحسن أنه سئل عن القائلة في المسجد فقال : رأيت عثمان بن عفان وهو يومئذ خليفة يقيل في المسجد.

(ق ، كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23120 ۔۔۔ حضرت جابر (رض) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی جنبی ہوتا تو مسجد کو عبور کرنے کے لیے مسجد سے گزر جاتا تھا ۔ (رواہ سعید بن المنصور فی سننہ)
23120 عن جابر قال : أحدنا يمر في المسجد جنبا مجتازا.

صلى الله عليه وآله.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23121 ۔۔۔ حضرت جابر (رض) کی روایت ہے کہ جنبی مسجد کو عبور کرنے کے لیے مسجد سے گزر جاتا تھا ۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23121 (أيضا) كان الجنب يمر في المسجد مجتازا.

(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23122 ۔۔۔ روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب تم اپنی مساجد کو مزین کرنے لگو اور نسخہ ہائے قرآن کی (سونا چاندی سے) تزئین کرنے لگو اس وقت تمہیں مرجانا چاہیے ۔ (رواہ ابن ابی داؤد فی المصاحف)
23122 عن أبي هريرة قال : إذا زوقتم (1) مساجدكم وحليتم مصاحفكم فعليكم الدبار (2).

(ابن أبي داود في المصاحف).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23123 ۔۔۔ اوسلمہ ، عبدالرحمن کے سلسلہ سند سے مروی ہے کہ اہل صفہ کے ایک آدمی کا کہنا ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے دعوت دی اور میرے ساتھ اہل صفہ کی ایک جماعت بھی تھی چنانچہ ہم نیے رات کا کھانا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہاں کھایا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اگر تم چاہو تو یہیں سو جاؤ اور چاہو تو مسجد میں جا کر سو جاؤ ۔ ہم نے عرض کیا کہ ہم مسجد میں جائیں گے چنانچہ ہم مسجد میں سویا کرتے تھے ۔ (رواہ عبدالرزاق فی مصنفہ)
23123 عن أبي سلمة عن عبد الرحمن عن رجل من أهل الصفة قال : دعاني رسول الله صلى الله عليه وسلم ورهط معي من أهل الصفة ، فتعشينا عنده ، ثم قال : إن شئتم رقدتم ها هنا ، وإن شئتم في المسجد ، فقلنا : في المسجد فكنا ننام في المسجد.

(عب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23124 ۔۔۔ ” مسندبنہ جہنی “۔ ابو زبیر حضرت جابر (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ انھیں بنہ جہنی (رض) نے خبر دی ہے کہ ایک م رتبہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد میں کچھ لوگوں کو دیکھا کہ وہ آپس میں ننگی تلوار لے دے رہے ہیں ، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جو آدمی بھی ایسا کرے اس پر اللہ کی لعنت ہو کیا میں نے منع نہیں کیا ایک روایت میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان لوگوں کو مخاطب کر کے فرمایا : کیا میں نے تمہیں اس امر سے منع نہیں کیا ؟ جب کسی کے ہاتھ میں ننگی تلوار ہو اور وہ دوسرے کو دینا چاہتا ہوں تو پہلے تلوار کو نیام میں ڈالے اور پھر دوسرے کو دے ۔ مرواہ البغوی وقال لا اعلم لہ غیر والباوردی وابن السکن وابن قانع والطبرانی وابو نعیم)
23124- (مسند بنة الجهني) عن أبي الزبير عن جابر أن بنة الجهني أخبره أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى قوما - وفي لفظ - مر على قوم في المسجد يتعاطون سيفا بينهم مسلولا، فقال: لعن الله من فعل هذا أو لم أنه، - وفي لفظ - أو لم أنهكم عن هذا؟ إذا سل أحدكم السيف فإذا أراد أن يدفعه إلى صاحبه فليغمده ثم ليعطه إياه. (البغوي - وقال: "لا أعلم له غيره، والباوردي وابن السكن وابن قانع طب وأبو نعيم") .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23125 ۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) فرماتے ہیں کہ جب تم اپنی مساجد کو مزین کرنے لگو اور مصاحف (قرآنی نسخوں) کو زیور سے آراستہ کرنے لگو تو اس وقت تمہیں ہلاک ہوجانا چاہیے ۔ (رواہ ابن ابی الدنیا فی المصاحف) کلام : ۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) کا یہ اثر ضعیف ہے۔ دیکھئے الاتقان 106 وتذکرۃ الموضوعات 36 ۔
23125- عن أبي هريرة قال: "إذا زخرفتم مساجدكم، وحليتم مصاحفكم فعليكم الدبار". (ابن أبي الدنيا في المصاحف) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23126 ۔۔۔ ” مسند جابر (رض) “ کہ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمارے پاس تشریف لائے درآنحالیکہ ہم مسجد میں لیٹے ہوئے تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ میں کھجور کی ایک ٹہنی اٹھا رکھی تھی اس سے ہمیں مارا اور فرمایا : کھڑے ہوجاؤ مسجد میں مت سوؤ۔ (رواہ عبدالرزاق، فی مصنفہ) کلام : ۔۔۔ اس حدیث کی سند میں حرام بن عثمان انصاری ہے جو بالاتفاق متروک راوی ہے۔
23126- (مسند جابر) أتانا رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن مضطجعون في مسجده فضربنا بعسيب كان في يده وقال: "قوموا لا ترقدوا في المسجد". (عب وفيه: حرام بن عثمان الأنصاري متروك باتفاق) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23127 ۔۔۔ سلیمان بن موسیٰ روایت کرتے ہیں کہ حضرت جابر بن عبداللہ (رض) سے مسجد میں تلوار ننگی کرنے کے متعلق دریافت کیا ، آپ (رض) نے فرمایا : ہم اسے مکروہ سمجھتے تھے چنانچہ جب کوئی آدمی اپنے نیزے کو صدقہ کرنے کے لیے مسجد میں آتا تو حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسے حکم دیتے کہ نیزے کے پھل کو اچھی طرح سے مٹھی پکڑو اور پھر مسجد سے گزرو ۔ (رواہ عبدالرزاق)
23127- عن سليمان بن موسى قال: "سئل جابر بن عبد الله عن سل السيف في المسجد فقال: قد كنا نكره ذلك وقد كان رجل يتصدق بالنبل في المسجد فأمره النبي صلى الله عليه وسلم لا يمر بها في المسجد إلا وهو قابض على نصالها جميعا". (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں جن امور کا کرنا مباح ہے :
23128 ۔۔۔ اسماء بن حکم فزاری کہتے ہیں : میں نے ایک صحابی (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مسجد میں تھوکنے کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا کہ مسجد میں تھوکنا سخت غلطی ہے اور اس کا کفارہ یہ ہے کہ تھوک کو دفن کردیا جائے ۔ (رواہ عبدالرزاق)
23128- عن أسماء بن الحكم الفزاري قال: "سألت رجلا من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم عن البصاق في المسجد فقال: هي خطيئة وكفارتها دفنها". (عب) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১২৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں عورتوں کو نماز کے لیے اجازت :
23129 ۔۔۔ حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض) روایت کرتے ہیں کہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کی ایک بیوی تھی جو فجر اور عشاء کی باجماعت نماز کے لیے مسجد میں حاضر ہوتی تھیں ۔ چنانچہ ان سے کسی نے کہا : آپ گھر سے باہر کیوں نکلتی ہیں حالانکہ تمہیں معلوم بھی ہے کہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) (نماز کے لیے) عورتوں کے نکلنے کو مکروہ سمجھتے ہیں اور اسے باعث غیرت سمجھتے ہیں ؟ وہ بولیں : پھر عمر (رض) مجھے براہ راست منع کیوں نہیں کرتے ؟ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے جواب دیا چونکہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا فرمان ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کی بندیوں کو اللہ تعالیٰ کی مساجد میں آنے سے نہ رکو۔ مرواہ ابن ابی شیبۃ والبخاری والبیھقی واخرجہ مسلم)
23129- عن ابن عمر قال: "كانت امرأة لعمر تشهد صلاة الصبح والعشاء في جماعة في المسجد فقيل لها: لم تخرجين وقد تعلمين أن عمر يكره ذلك ويغار؟ قالت: فما يمنعه أن ينهاني؟ قالوا: يمنعه قول رسول الله صلى الله عليه وسلم: لا تمنعوا إماء الله مساجد الله". (ش خ ق) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں عورتوں کو نماز کے لیے اجازت :
23130 ۔۔۔ یحییٰ بن سعید روایت کرتے ہیں کہ سیدنا حضرت عمر ابن خطاب (رض) کی اہلیہ عاتکہ بنت زید بن عمرو بن نفیل عمر (رض) سے مسجد میں جانے کی اجازت لیتی رہتی تھیں حضرت عمر (رض) خاموش ہوجاتے اور کچھ جواب نہ دیتے اہلیہ نے کہا : میں ضرور مسجد میں جاؤں گی الایہ کہ آپ مجھے منع کردیں ۔ یعنی کھلے لفظوں میں مجھے مسجد جانے سے منع کردیں ۔ رواہ مالک (رح))
23130- عن يحيى بن سعيد أن عاتكة بنت زيد بن عمرو بن نفيل امرأة عمر بن الخطاب كانت تستأذنه إلى المسجد فيسكت فتقول: لأخرجن إلا أن تمنعني. (مالك) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں عورتوں کو نماز کے لیے اجازت :
23131 ۔۔۔ ام صبیہ خولہ بنت قیس کہتی ہیں جاتی تھیں ۔ چنانچہ عورتوں کا یہ حال ہوگیا کہ بسا اوقات مردوں سے دوستی کرنے لگیں کبھی عشق بازی کی باتیں کرتیں اور بسا اوقات ہمارے زیورات ایک دوسرے کے ساتح اٹک جاتے چنانچہ حضرت عمر (رض) نے عورتوں کی حالت دیکھ کر فرمایا میں تمہیں ضرور واپس کروں گا چنانچہ ہم عورتوں کو مسجد سے نکال دیا گیا الایہ کہ ہم وقت پر نمازوں میں حاضر ہوجاتی تھیں حضرت عمر (رض) جب عشاء کی نماز پالی ہے ورنہ لوگوں کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھ کر مسجد سے نکل جاتے (رواہ ابن سعد) کلام :۔۔۔ اس حدیث کی سند میں واقدی ہیں جن کی مرویات کو ضعیف کہا گیا ہے۔
23131- عن أم صبية خولة بنت قيس قالت: كنا نكون في عهد النبي صلى الله عليه وسلم وأبي بكر وصدرا من خلافة عمر في المسجد نسوة قد تخاللن الرجال وربما غزلن، وربما عالج بعضنا في الخوص (1) فقال عمر: لأردنكن حرائر، فأخرجنا منه إلا أنا كنا نشهد الصلوات في الوقت وكان عمر يخرج إذا صلى العشاء الآخرة فيطوف بدرته على من في المسجد فينظر إليه ويعرف وجوههم ويتفقدهم ويسألهم هل أصابوا عشاءا وإلا خرج بهم فعشاهم. (ابن سعد وفيه: الواقدي) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں عورتوں کو نماز کے لیے اجازت :
23132 ۔۔۔ نافع روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن عمر (رض) نے فرمایا ہے کہ جب کبھی حضرت عمر (رض) کی کوئی بیوی نماز کے لیے مسجد کی طرف جاتی اور پہچان لی جاتی تو حضرت عمر (رض) سے کہا جاتا : آپ اسے (مسجد میں آنے سے ) روکتے کیوں نہیں ؟ حضرت عمر (رض) جواب دیتے : اگر میں نے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ارشاد فرماتے نہ سنا ہوتا کہ اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مساجد میں آنے سے مت روکو تو میں ضرور سے منع کرتا (رواہ ابو الحسن البکالی )
23132- عن نافع عن ابن عمر قال: "كانت امرأة عمر إذا خرجت إلى الصلاة عرفت، فقيل لعمر: لو نهيتها؟ فقال: لولا أني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: لا تمنعوا إماء الله مساجد الله لفعلت". (أبو الحسن البكالي) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسجد میں عورتوں کو نماز کے لیے اجازت :
23133 ۔۔۔ حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ عورتیں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ فجر کی نماز کے لیے مسجد میں جایا کرتی تھیں پھر مسجد سے باہر نکلتیں درآنحالیکہ وہ اپنی چادروں میں لپٹی ہوتی تھیں ۔ (رواہ الطبرانی فی الاوسط ، ابوہریرہ ) یہ حدیث امام مالک نے بھی موطا میں ذکر کی ہے اور اس میں یہ اضافہ کہ عورتیں تاریکی کی وجہ سے پہچانی نہیں جاتی تھیں ۔
23133- (مسند أبي هريرة) كن النساء يصلين مع رسول الله صلى الله عليه وسلم الغداة، ثم يخرجن متلفعات بمروطهن. (الطبراني في الأوسط عن أبي هريرة) . زاد (مالك في الموطأ) : ما يعرفن من الغلس.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات مسجد :
23134 ۔۔۔ جابر بن اسامہ جہنی (رض) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں بازار کی طرف گیا اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین سے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق پوچھا کہ آپ کا کہاں جانے کا ارادہ ہے ؟ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے جواب دیا کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تمہاری قوم کے لیے مسجد کے خطوط کھینچنے ہیں ، میں واپس لوٹا اور اپنی قوم کے لوگوں کو ایک جگہ کھڑے دیکھا میں نے کہا : تم لوگ یہاں کیوں کھڑے ہو انھوں نے کہا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پاؤں سے ہمارے لیے مسجد کے خطوط کھینچے ہیں اور قبلہ کی سمت میں ایک لکڑی گاڑی ہے۔ (رواہ الطبرانی وابو نعیم)
23134- عن جابر بن أسامة الجهني قال: "ذهبت إلى السوق فلقيت النبي صلى الله عليه وسلم في أصحابه فسألتهم أين يريد؟ فقالوا: يختط لقومك مسجدا، فرجعت فوجدت قومي قياما فقلت ما شأنكم؟ فقالوا: خط لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم مسجدا برجله، وغرز في القبلة خشبة أقامها فيه". (طب وأبو نعيم) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات مسجد :
23135 ۔۔۔ حضرت حابس بن سعد طائی (رض) (انہوں نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو پایا ہے) کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سحری کے وقت مسجد میں تشریف لائے اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لوگوں کو صف میں نماز پڑھتے دیکھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان لوگوں کو اللہ کا خوف دلاؤ سو جس نے بھی ان کو اللہ کا خوف دلایا اس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی ، فرمایا : کہ بلاشبہ فرشتے سحری کے وقت سے مسجد کی پہلی صف میں نماز پڑھ رہے ہیں۔ (رواہ ابونعیم وابن عساکر)
23135- عن حابس بن سعد الطائي وقد أدرك النبي صلى الله عليه وسلم أنه دخل المسجد من السحر، فرأى الناس يصلون في صدر المسجد فقال: أرعبوهم فمن أرعبهم فقد أطاع الله ورسوله وقال: "إن الملائكة تصلي من السحر في مقدم المسجد". (أبو نعيم، كر) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات مسجد :
23136 ۔۔۔ ابو عالیہ کی روایت ہے کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ایک صحابی نے کہا : مجھے اچھی طرح یاد ہے اور تمہیں بتاتا ہوں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (ایک مرتبہ) مسجد میں وضو کیا ہے۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
23136- عن أبي العالية قال: "قال رجل من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم حفظت لك أن النبي صلى الله عليه وسلم توضأ في المسجد". (ش) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ متعلقات مسجد :
23137 ۔۔۔ معاذ بن عبداللہ بن حبیب ایک آدمی سے روایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت اسامہ حنفی کہتے ہیں : ایک مرتبہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین کی جماعت میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بازار میں میری ملاقات ہوئی میں نے صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین سے پوچھا : حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کہاں جانے کا ارادہ ہے ؟ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین نے جواب دیا : آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) قوم کے لیے مسجد کے خطوط کھینچنا چاہتا ہیں چنانچہ میں واپس اپنی قوم کے پاس آیا اور میں نے دیکھا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مسجد کے خطوط کھینچے ہیں اور قبلہ کی طرف ایک لکڑی کھڑی کردی ہے۔ (رواہ الباوردی)
23137- (مسند أسامة الحنفي) عن معاذ بن عبد الله بن حبيب عن رجل أن أسامة الحنفي قال: "لقيت رسول الله صلى الله عليه وسلم في أصحابه بالسوق فقلت لهم: أين يريد رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قالوا: يريد أن تخط لقومك مسجدا، فأتيت وقد خط لهم مسجدا وغرز في القبلة خشبة فأقامها قبلة". (الباوردي) .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ২৩১৩৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ فصل ۔۔۔ اذان کے بیان میں اذان کا سبب :
23138 ۔۔۔ ” مسند رافع بن خدیج “ جب حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو آسمانوں کی سیر کرائی گئی (یعنی واقعہ اسراء پیش آیا) تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو بذریعہ وصی اذان کا حکم دیا گیا ، چنانچہ جبرائیل امین نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اذان کے کلمات سکھائے ۔ (رواہ الطبرانی فی الاوسط حضرت عبداللہ ابن عمرو (رض))
23138- (مسند رافع بن خديج) لما أسري برسول الله صلى الله عليه وسلم إلى السماء أوحى إليه بالأذان فنزل به فعلمه جبريل. (الطبراني في الأوسط عن ابن عمر) .
tahqiq

তাহকীক: