কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ১৯২৩৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19239 ۔۔۔ نماز کو تو کوئی شی قطع (فاسد) نہیں کرسکتی اللہ ہر چیز سے زیادہ تیرے قریب ہے بلکہ تیری شہ رگ سے زیادہ تیرے قریب ہے۔ (ابن السنی وابو نعیم معا فی الطب عن ابن عباس (رض))
19239- لا يقطع الصلاة شيء والله دون كل شيء وهو أقرب إليك من حبل الوريد. "ابن السني وأبو نعيم معا في الطب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19240 ۔۔۔ نماز کو کوئی شئی قطع نہیں کرسکتی لیکن تم ممکن حد تک آگے آنے والے کو دفع کرو۔ (الاوسط للطبرانی عن جابر (رض))
19240- لا يقطع الصلاة شيء وادرأوا ما استطعتم. "طس عن جابر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19241 ۔۔۔ نماز کو کوئی چیز قطع نہیں کرسکتی ۔ (السنن للبیہقی عن انس (رض) ، الکبیر للطبرانی ، السنن الدارقطنی عن ابی امامۃ ، السنن الدارقطنی عن ابی سعید (رض))
19241- لا يقطع الصلاة شيء. "ق عن أنس طب قط عن أبي أمامة قط عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19242 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو کسی کو آگے سے گزرنے نہ دے ۔ (الشیرازی فی الالقاب عن ابن عمر (رض))
19242- إذا صلى أحدكم فلا يدع أحدا يمر بين يديه. "الشيرازي في الألقاب عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19243 ۔۔۔ بغیر سترے کے نماز نہ پڑھو ، نہ کسی کو آگے سے گذرتا چھوڑو اگر وہ انکار کرے تو اس سے قتال کرے کیونکہ اس کے ساتھ شیطان ہوتا ہے۔ (ابن حبان ، مستدرک الحاکم عن ابن عمر (رض))
19243- لا تصلوا إلا إلى سترة، ولا تدع أحدا يمر بين يديك فإن أبى فقاتله فإن معه القرين. "حب ك عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19244 ۔۔۔ اگر کوئی تمہارے سترے کے اندر سے گذرنا چاہے تو اس کو لوٹا دے ۔ اگر انکار کرے تو پھر دفع کر دے پھر بھی نہ مانے تو اس سے قتال جنگ کر کیونکہ وہ شیطان ہے۔ (الجامع لعبد الرزاق عن ابی سعید خدری (رض))
19244- إذا أراد أحد أن يمر بين يديك وبين سترتك فاردده فإن أبى فادفعه، فإن أبى فقاتله فإنما هو شيطان. "عب عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19245 ۔۔۔ جب کسی نمازی کے آگے سے کوئی گذرنا چاہے تو نمازی اس کو دو مرتبہ منع کرے اگر وہ نہ مانے تو اس سے لڑائی کرے ۔ کیونکہ وہ شیطان ہے۔ (ابن خزیمہ ، الطحاوی ، ابو عوانہ ، شعب الایمان للبیہقی، عن ابی سعید (رض))
19245- إذا مر بين يدي أحدكم شيء وهو يصلي فليمنعه مرتين فإن أبى فليقاتله، فإنما هو شيطان. "ابن خزيمة والطحاوي وأبو عوانة، هب عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19246 ۔۔۔ اگر نماز کے آگے سے گذرنے والا یہ جان لے کہ اس پر کیا وبال ہے تو اس کو ایک قدم آگے بڑھانے سے ایک سال تک کھڑا ہونا بہتر معلوم ہوگا ۔ (السنن لسعید بن منصور ، ابو داؤد الطیالسی عن ابن عمر (رض))
19246- لو يعلم المار بين يدي الرجل وهو يصلي ماذا عليه، لكان أن يقف حولا خير له من الخطوة التي خطاها. "ط ص عن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19247 ۔۔۔ اگر کسی کو معلوم ہوجائے کہ نمازی کے آگے سے گذرنے کا کیا گناہ ہے تو وہ چالیس سال تک کھڑا رہے گا ۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ عن عبداللہ بن جھم)
19247- لو يعلم أحدكم ما له في الممر بين أخيه وهو يصلي من الإثم لوقف أربعين. "ش عن عبد الله بن جهم"."ترهيب المار بين يدي المصلي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19248 ۔۔۔ جو شخص کسی نمازی کے آگے سے جان بوجھ کر گذرتا ہے وہ قیامت کے دن یہ تمنا کرے گا کہ کاش وہ خشک درخت ہوتا ۔ (الاوسط للطبرانی عن ابن عمر (رض))
19248- إن الذي يمر بين يدي الرجل وهو يصلي عمدا يتمنى يوم القيامة أنه شجرة يابسة. "طس عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৪৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19249 ۔۔۔ کوئی چالیس سال تک کھڑا رہے یہ اس بات سے بہتر ہے کہ نماز کے آگے سے گذرے ۔ (مسند احمد ، ابن ماجۃ الضیاء عن زید بن خالد)
19249- لأن يقوم أحدكم أربعين خير له من أن يمر بين يدي المصلي.

"حم هـ والضياء عن زيد بن خالد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19250 ۔۔۔ اگر نماز کے آگے سے گذرنے والا جان لے کہ اس کا کیا وبال ہے تو وہ چالیس سال تک کھڑا رہنا بہتر سمجھے گا اس بات سے کہ نماز پڑھنے والے کے آگے سے گذرے ۔ (مؤطا امام مالک ، بخاری ، مسلم ، ابو داؤد ، ترمذی ، نسائی ، ابن ماجۃ ، عن ابی جہم)
19250- لو يعلم المار بين يدي المصلي ماذا عليه لكان أن يقف أربعين خير له من أن يمر بين يديه. "مالك ق عن أبي جهم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19251 ۔۔۔ اگر نمازی کے آگے سے گذرنے والا اس کا وبال سمجھ لے تو وہ چاہے گا کہ اس کی ٹانگ ٹوٹ جائے اور نمازی کے آگے سے نہ گذرے ۔ (ابن ابی شیبۃ ، عن عبدالحمید بن عبدالرحمن مرسلا)
19251- لو يعلم المار بين يدي المصلي لأحب أن ينكسر فخذه ولا يمر بين يديه. "ش عن عبد الحميد بن عبد الرحمن مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوتھی فرع : ۔۔۔ اجتماعی ، انفرادی ، مستحب اور مکروہ اوقات کا بیان :

اجتماعی :
19252 ۔۔۔ اگر تمہارا کوئی شخص یہ جان لے کہ اپنے نمازی بھائی کے آگے نماز میں سامنے آنے کا کیا نقصان ہے تو وہ ایک قدم آگے بڑھانے سے سو سال تک وہیں کھڑے رہن کو ترجیح دے گا ۔ (مسند احمد ، ابن ماجۃ عن ابوہریرہ (رض))
19252- لو يعلم أحدكم ما له في أن يمر بين يدي أخيه معترضا في الصلاة كان لأن يقيم مائة عام خير له من الخطوة التي خطاها. "حم هـ عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوتھی فرع : ۔۔۔ اجتماعی ، انفرادی ، مستحب اور مکروہ اوقات کا بیان :

اجتماعی :
19253 ۔۔۔ ہر نماز کا ایک اول وقت ہے اور ایک آخر وقت نماز ظہر کا اول وقت زوال شمس (کے بعد) ہے۔ اور آخری وقت وہ ہے جب عصر کا وقت داخل ہوجائے ۔ اور عصر کا اول وقت وہ ہے جب اس کا وقت داخل ہوجائے ۔ اور عصر کا آخری وقت وہ ہے جب سورج زرد ہوجائے ۔ مغرب کا اول وقت وہ ہے جب سورج غروب ہوجائے اور آخری وقت وہ ہے جب شفق (احمر) غائب ہوجائے ، عشاء کا اول وقت وہ ہے جب افق غائب ہوجائے اور آخری وقت رات کا نصف حصہ ہے۔ اور فجر کا اول وقت طلوع فجر ہے۔ اور آخری وقت طلوع شمس ہے۔ (مسند احمد ، ترمذی عن ابوہریرہ (رض))
19253- إن للصلاة أولا وآخرا، وإن أول وقت صلاة الظهر حين تزول الشمس، وآخر وقتها حين يدخل وقت العصر، وإن أول وقت العصر حين يدخل وقتها، وإن آخر وقتها حين تصفر الشمس، وإن أول وقت المغرب حين تغرب الشمس، وإن آخر وقتها حين يغيب الشفق، وإن أول وقت العشاء الآخرة حين يغيب الأفق، وإن آخر وقتها حين ينتصف الليل، وإن أول وقت الفجر حين يطلع الفجر، وإن آخر وقتها حين تطلع الشمس. "حم ت عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوتھی فرع : ۔۔۔ اجتماعی ، انفرادی ، مستحب اور مکروہ اوقات کا بیان :

اجتماعی :
19254 ۔۔۔ ظہر کی نماز کا وقت زوال شمس ہے جبکہ انسان کا سایہ اسی کے موافق ہو ، اور ظہر کا یہ وقت عصر کے وقت تک رہتا ہے۔ اور عصر کی نماز کا (آخری) وقت جب تک کہ سورج زرد نہ ہوجائے ۔ مغرب کی نماز کا وقت (غروب شمس سے لے کر) جب تک کہ شفق غائب نہ ہو اور عشاء کا وقت (شفق غائب ہونے سے لے کر) نصف رات تک ہے۔ اور صبح کی نماز کا وقت طلوع فجر سے طلوع شمس سے قبل تک ہے۔ جب سورج طلوع ہوجائے تو نماز پڑھنے سے رک جا کیونکہ وہ شیطان کے دونوں سینگوں کے درمیان طلوع ہوتا ہے۔ (مسند احمد ، ابوداؤد ، نسائی عن ابی عمرو)
19254- وقت صلاة الظهر إذا زالت الشمس وكان ظل الرجل كطوله ما لم يحضر العصر، ووقت العصر ما لم تصفر الشمس، ووقت صلاة المغرب ما لم يغب الشفق، ووقت صلاة العشاء إلى نصف الليل الأوسط، ووقت صلاة الصبح من طلوع الفجر ما لم تطلع الشمس، فإذا طلعت الشمس فأمسك عن الصلاة فإنها تطلع بين قرني الشيطان."حم د ن عن ابن عمرو".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ چوتھی فرع : ۔۔۔ اجتماعی ، انفرادی ، مستحب اور مکروہ اوقات کا بیان :

اجتماعی :
19255 ۔۔۔ حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) نے بیت اللہ کے پاس دو مرتبہ میری امامت کرائی ۔ (ایک مرتبہ) انھوں نے مجھے ظہر کی نماز پڑھائی جب سورج زائل ہوچکا تھا اور ایک تسمے کے بقدر (زوال) ہوا تھا ۔ اور عصر کی نماز پڑھائی جب سایہ ایک مثل تھا ، اور مغرب کی نماز اس وقت پڑھائی جب روزہ دار روزہ افطار کرتا ہے۔ اور عشاء کی نماز شفق غائب ہونے کے ساتھ پڑھائی اور فجر کی نماز اس وقت پڑھائی جب کھانا پینا روزہ دار پر حرام ہوجاتا ہے۔ لیکن آئندہ روز مجھے ظہر کی نماز اس وقت پڑھائی جب سایہ ایک مثل تھا (گزشتہ روز جس وقت عصر پڑھائی تھی) اور عصر اس وقت پڑھائی جب سایہ دو مثل تھا ۔ اور مغرب کی نماز اس وقت پڑھائی جب روزہ دار روزہ افطار کرتا ہے۔ اور عشاء تہائی رات کے وقت پڑھائی اور فجر کی نماز روشنی ہوجانے کے بعد پڑھائی ۔ پھر حضرت جبرائیل امین (علیہ السلام) میری طرف متوجہ ہو کر فرمانے لگے : اے محمد ! یہ تو آپ سے پہلے انبیاء کا وقت تھا اور ان دونوں وقتوں کے درمیان صحیح وقت ہے۔ (مسند احمد ، ابوداؤد ، ترمذی ، مستدرک الحاکم عن ابن عباس (رض))
19255- أمني جبريل عند البيت مرتين، فصلى بي الظهر حين زالت الشمس وكانت قدر الشراك، وصلى بي العصر حين كان ظله مثله، وصلى بي المغرب حين أفطر الصائم، وصلى بي العشاء حين غاب الشفق، وصلى بي الفجر حين حرم الطعام والشراب على الصائم، فلما كان من الغد صلى بي الظهر حين كان ظله مثله، وصلى بي العصر حين كان ظله مثليه وصلى بي المغرب حين أفطر الصائم، وصلى بي العشاء إلى ثلث الليل، وصلى بي الفجر فأسفر، ثم التفت جبريل إلي وقال: يا محمد هذا وقت الأنبياء من قبلك والوقت ما بين هذين الوقتين.

"حم د ت ك عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19256 ۔۔۔ سورج کا زوال ہوتے ہی جبرائیل (علیہ السلام) میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ۔ چنانچہ انھوں نے مجھے ظہر کی نماز پڑھائی ، پھر اس وقت تشریف لائے جب ہر چیز کا سایہ اسی کے ایک مثل (گنا) ہوا تھا اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ۔ پھر انھوں نے مجھے عصر کی نماز پڑھائی ، پھر جب سورج غروب ہوگیا اور رات داخل ہوگئی اس وقت تشریف لائے، پھر مجھے مغرب کی نماز پڑھائی ، پھر جب شفق غائب ہوگئی تشریف لائے اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ ۔ پھر انھوں نے مجھے عشاء کی نماز پڑھائی ۔ پھر جب فجر روشن ہوگئی تشریف لائے اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ ، پھر انھوں نے مجھے فجر کی نماز پڑھائی ، پھر جب اگلا دن ہوا اور ہر چیز کا سایہ اس کے ایک مثل ہوا تشریف لائے اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ ، تب انھوں نے مجھے ظہر کی نماز پڑھائی ، پھر جب ہر شی کا سایہ اس سے دو مثل (دگنا) ہوگیا تب تشریف لائے اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ ۔ پھر انھوں نے مجھے عصر کی نماز پڑھائی ، پھر غروب شمس کے بعد جب رات داخل ہوگئی تشریف لائے اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ ، تب انھوں نے مجھے مغرب کی نماز پڑھائی ، پھر جب ایک تہائی رات بیت گئی تشریف لائے اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ ۔ تب انھوں نے مجھے عشاء کی نماز پڑھائی ۔ پھر جب فجر روشن ہوگئی تشریف لائے اور فرمایا : اٹھ نماز پڑھ ، تب انھوں نے مجھے فجر کی نماز پڑھائی اور ارشاد فرمایا : یہ آپ سے قبل انبیاء کی نمازوں کا وقت ہے۔ ان اوقات کو لازم پکڑ لیں ۔ (المصنف لعبد الرزاق عن ابن عباس (رض))
19256- أتاني جبريل حين زاغت الشمس فقال: قم فصل، فصلى بي الظهر، ثم جاء حين كان ظل كل شيء مثله، فقال: قم فصل، فصلى بي العصر، ثم جاء حين غابت الشمس ودخل الليل فقال: قم فصل فصلى بي المغرب ثم جاء حين غاب الشفق فقال: قم فصل فصلى بي العشاء ثم جاء حين أضاء الفجر فقال: قم فصل فصلى بي الفجر، ثم جاء الغد حين كان ظل كل شيء مثله، فقال: قم فصل، فصلى بي الظهر، ثم جاء حين كان ظل كل شيء مثليه، فقال: قم فصل، فصلى بي العصر، ثم جاء حين غابت الشمس، ودخل الليل فقال: قم فصل، فصلى بي المغرب، ثم جاء حين ذهب ثلث الليل، فقال: قم فصل، فصلى بي العشاء، ثم جاء حين أسفر فقال: قم فصل، فصلى بي الفجر، ثم قال: هذه صلاة النبيين قبلك فالزم. "عب عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19257 ۔۔۔ ہر نماز کا اول وآخر وقت ہے۔ ظہر کا اول وقت زوال شمس ہے اور آخری وقت وہ ہے جب عصر کا وقت داخل ہوجائے ۔ عصر کا اول وقت جب اس کا وقت داخل ہوجائے (اور وہ ہے جب ہر شی کا سایہ ایک مثل ہوجائے) اور عصر کا آخری وقت جب سورج زرد ہوجائے ۔ مغرب کا اول وقت سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی شروع ہوتا ہے اور آخری وقت جب افق غائب ہوجائے ۔ عشاء کا اول وقت افق غائب ہونے کے ساتھ ہے اور آخری وقت رات کا نصف حصہ ہے۔ اور فجر کا اول وقت طلوع فجر ہے اور آخری وقت طلوع شمس سے قبل ہے۔ (مسند احمد ، منصف ابن ابی شیبۃ ترمذی عن ابوہریرہ (رض))
19257- إن للصلاة أولا وآخرا، وإن أول وقت صلاة الظهر حين تزول الشمس، وآخر وقتها حين يدخل وقت العصر، وإن أول وقت العصر حين يدخل وقتها، وإن آخر وقتها حين تصفر الشمس، وإن أول وقت المغرب حين تغرب الشمس، وإن آخر وقتها حين يغيب الأفق، وإن أول وقت العشاء الآخرة حين يغيب الأفق، وإن آخر وقتها حين ينتصف الليل، وإن أول وقت الفجر حين يطلع الفجر، وإن آخر وقتها حين تطلع الشمس. "حم ش ت عن أبي هريرة". مر برقم [19253] .
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৫৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19258 ۔۔۔ ظہر کی نماز پڑھو جب سورج زائل ہوجائے ۔ اور عصر کی نماز پڑھو اس وقت جب سوار (مکہ سے) ذی الحلیفہ تک (چھ میل) کا راستہ طے کرلے ۔ اور مغرب کی نماز پڑھو جب سورج غروب ہوجائے ۔ اور عشاء کی نماز پڑھو غروب شفق کے بعد سے نصف رات تک۔ (الجامع لعبد الرزاق ، عن ابن جریج عن سلیمان بن موسیٰ)
19258- صلوا صلاة الظهر حين تميل الشمس، وصلوا صلاة العصر بقدر ما يسير الراكب إلى ذي الحليفة ستة أميال، وصلوا المغرب حين تغيب الشمس، وصلوا العشاء بعد أن يغيب الشفق بينكم وبين نصف الليل.

"عبد الرزاق عن ابن جريج عن سليمان بن موسى".
tahqiq

তাহকীক: