কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

نماز کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৪৭০২ টি

হাদীস নং: ১৯২১৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سترہ (آڑ) کا بیان :
19219 ۔۔۔ نماز کو کوئی شی قطع (فاسد) نہیں کرسکتی ، اور جس قدر ہوسکے (آگے سے گزرنے والے کو) دور کر دو ، کیونکہ وہ شیطان ہے۔ (ابو داؤد عن ابی سعید (رض))
19219- لا يقطع الصلاة شيء، وادرأوا ما استطعتم، فإنما هو شيطان. "د عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سترہ (آڑ) کا بیان :
19220 ۔۔۔ نماز کو قطع کردیتا ہے ، (یعنی خلل انداز ہوتا ہے) گدھا ، عورت اور کتا ۔ (احمد ، ابن ماجہ عن ابوہریرہ (رض) وعن عبداللہ بن مغفل)
19220- يقطع الصلاة: الحمار والمرأة والكلب. "حم هـ عن أبي هريرة وعن عبد الله بن مغفل".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سترہ (آڑ) کا بیان :
19221 ۔۔۔ نماز کو قطع کردیتی ہے حائضہ عورت اور کالا کتا ۔ (ابو داؤد ، ابن ماجۃ عن ابن عباس (رض))
19221- يقطع الصلاة: المرأة الحائض، والكلب الأسود. "د هـ عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سترہ (آڑ) کا بیان :
19222 ۔۔۔ نماز کو قطع کردیتی ہے : عورت ، گدھا اور کتا اور اس سے حفاظت کجاوے کی پچھلی لکڑی جیسی چیز سے ہوسکتی ہے۔ (مسلم عن ابوہریرہ (رض))
19222- يقطع الصلاة: المرأة، والحمار، والكلب، ويقي ذلك مثل مؤخرة الرحل. "م3 عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ سترہ (آڑ) کا بیان :
19223 ۔۔۔ آدمی کی نماز کو قطع کردیتی ہے عورت ، گدھا اور کالا کتاب جب کہ اس کے سامنے کجاوے کی لکڑی کی طرح کوئی چیز نہ ہو اور کالا کتا شیطان ہے۔ (مسند احمد ، ابن حبان ، ابن ماجۃ ، نسائی ، ترمذی ، ابو داؤد عن ابی ذر (رض))
19223- يقطع صلاة الرجل إذا لم يكن بين يديه كآخرة الرحل: المرأة، والحمار، والكلب الأسود، الكلب الأسود شيطان. "حم4 حب 4 عن أبي ذر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19224 ۔۔۔ جب کوئی نماز پڑھے تو سترہ آگے کرے ۔ (الجامع لعبد الرزاق عن ابی عتیبۃ عن صفوان)
19224- إذا صلى أحدكم فليصل إلى سترة. "عب عن أبي عتيبة عن صفوان".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19225 ۔۔۔ کوئی بھی نماز کے وقت چھپ جائے خواہ ایک تیر کے ساتھ کیوں نہ ہو (یعنی آگے سترہ قائم کرے) (مصنف ابن ابی شیبۃ) البغوی ، الکبیر للطبرانی ، مستدرک الحاکم ، السنن للبیہقی عن سبرۃ معبد الجھنی)
19225- ليستتر أحدكم في صلاته ولو بسهم. "ش والبغوي طب ك ق عن سبرة بن معبد الجهني".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19226 ۔۔۔ جب کوئی سترہ کے پیچھے نماز پڑھے تو اس کے قریب ہوجائے تاکہ شیطان اس کے اور سترہ کے درمیان سے نہ گزرسکے ۔ (الکبیر للطبرانی ، التیاء عن نافع بن جبیر بن مطعم عن ابیہ ، الکبیر للطبرانی ، عن نافع بن جبیر عن سھل بن سعد ، الکبیر للطبرانی ، عن نافع بن جبیر عن سھل بن ابی حثمۃ)
19226- إذا صلى أحدكم إلى سترة فليدن منها لا يمر الشيطان بينه وبينها.

"طب ض عن نافع بن جبير بن مطعم عن أبيه؛ طب عن نافع بن جبير عن سهل بن سعد، طب عن نافع بن جبير عن سهل بن أبي حثمة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19227 ۔۔۔ جب کوئی شخص نماز پڑھے تو سترہ کے سامنے نماز پڑھے اور اس سے قریب تر ہوجائے کیونکہ شیطان اس کے اور سترہ کے درمیان سے گذرے گا ۔ (الجامع لعبد الرزاق عن نافع بن جبیر بن مطعم مرسلا)
19227- إذا صلى أحدكم فليصل إلى سترة وليدن منها، فإن الشيطان يمر بينه وبينها. "عب عن نافع بن جبير بن مطعم مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19228 ۔۔۔ جب تیرے سامنے کجاوے کے مثل لکڑی ہو تو پھر اس کے آگے سے جو چیز گزرے اس کا تجھے کوئی ضرر نہیں (الخطیب فی التاریخ عن موسیٰ بن طلحۃ عن ابیہ)
19228- إذا كان بين يديك مثل مؤخرة الرحل لم يقطع صلاتك ما مر بين يديك. "خط عن موسى بن طلحة عن أبيه".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২২৯
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19229 ۔۔۔ جب تیرے اور راستے کے درمیان کجاوے کی پچھلی لکڑی کی طرح کوئی چیز ہو تب تیرے آگے گذرنے والے کا تجھے کوئی نقصان نہیں (عبدالرزاق عن المھلب بن ابی صفرۃ عن رجل من الصحابۃ)
19229- إذا كان بينك وبين الطريق مثل مؤخرة الرحل فلا يضرك من مر عليك. "عب عن المهلب بن أبي صفرة عن رجل من الصحابة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩০
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19230 ۔۔۔ جب تیرے اور تیرے آگے سے گذرنے والے کے درمیان کجاوے کے مثل کوئی لکڑی ہو تو وہ تیرے سترے کے لیے کافی ہے۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ عن المھلب بن ابی صفرۃ)
19230- إذا كان بينك وبين من يمر بين يديك مثل مؤخرة الرحل فقد سترك.

"ش عنه".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩১
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19231 ۔۔۔ جب کوئی نماز پڑھنے کا ارادہ کرے اور اپنے سامنے کجاوے کی پچھلی لکڑی کی طرح کوئی چیز رکھ لے تو نماز پڑھ لے اور جو اس سترے کے آگے سے گزرے اس کی کوئی پروا نہ کرے ۔ (ابن ابی شیبۃ ، مسلم ، ترمذی عن موسیٰ بن طلحۃ عن ابیہ)
19231- إذا وضع أحدكم وهو يريد أن يصلي مثل مؤخرة الرحل فليصل، ولا يبال من مر وراء ذلك. "ش م ت عن موسى بن طلحة عن أبيه".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩২
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19232 ۔۔۔ سترے کے لیے کجاوے کی لکڑی (کے بقدر) جیسی کوئی بھی شے کافی ہے خواہ وہ بال کی طرح باریک ہو۔ (مستدرک الحاکم ، ابن عساکر عن ابوہریرہ (رض))
19232- يجزيء من السترة مثل مؤخرة الرحل ولو بدقة شعرة.

"ك وابن عساكر عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩৩
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19233 ۔۔۔ جانوروں وغیرہ سے مصلی کجاوے کی لکڑی کی مثل کسی شی کو آگے رکھ کر بچ سکتا ہے۔ (عبدالرزاق عن موسیٰ بن طلحۃ مرسلا)
19233- يستر المصلي من الدواب مثل مؤخرة الرحل بين يديه. "عبد الرزاق عن موسى بن طلحة مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩৪
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19234 ۔۔۔ جب کوئی شخص کسی چیز کے آگے نماز پڑھے تو اس کے قریب ہوجائے ۔ (الدارقطنی فی الافراد عن طلحۃ (رض))
19234- إذا صلى أحدكم إلى شيء فليرهقه. "قط في الأفراد عن طلحة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩৫
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19235 ۔۔۔ کجاوے کی پچھلی لکڑی کی طرح ۔ (مسلم عن عائشۃ (رض)) حضرت عائشہ صدیقہ (رض) فرماتی ہیں کہ حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نماز کے سترے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے مذکورہ جواب ارشاد فرمایا :
19235- مثل مؤخرة الرحل. "م عن عائشة" قالت: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن سترة المصلي قال فذكره.
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩৬
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19236 ۔۔۔ جب کوئی شخص نماز پڑھے اور اس کے آگے کجاوے کی آخری یا درمیانی لکڑی کی مانند کوئی شے نہ ہو تو اس کی نماز کو کالا کتا ، عورت اور گدھا فاسد کر دے گا ۔ راوی کہتے ہیں : میں نے حضرت ابو ذر (رض) سے سوال کیا کہ سرخ اور سفید کے مقابلے میں کالے کتے کی تخصیص کی کیا وجہ ہے ؟ حضرت ابو ذر (رض) نے فرمایا : اے بھتیجے ! تمہاری طرح میں نے بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سوال کیا تھا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے ارشاد فرمایا تھا کہ کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔ (ترمذی ، حسن صحیح عن ابی ذر (رض))
19236- إذا صلى الرجل وليس بين يديه كآخرة الرحل أو كواسطة الرحل قطع صلاته الكلب الأسود، والمرأة، والحمار، فقلت لأبي ذر: ما بال الأسود من الأحمر والأبيض؟ فقال: يا ابن أخي سألتني كما سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: الكلب الأسود شيطان."ت: حسن صحيح عن أبي ذر"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩৭
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19237 ۔۔۔ جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھے تو اس کے سترے کے لیے کجاوے کی آخری لکڑی جیسی کوئی بھی چیز کافی ہے ، کیونکہ اگر ایسی کوئی چیز سامنے نہ ہوئی تو اس کی نماز کو گدھا ، عورت اور کالا کتا فاسد کر دے گا ، راوی کہتے ہیں : میں نے ابو ذر (رض) سے دریافت کیا کہ کالے کتے کی سفید اور سرخ کتے کے مقابلے میں خصوصیت کیوں کی گئی ؟ حضرت ابوذر (رض) نے ارشاد فرمایا : اے بھتیجے ! تو نے بھی مجھ سے ایسے ہی سوال کر ڈالا جس طرح میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تھا ، تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تھا : کالا کتا شیطان ہے۔ (مصنف ابن ابی شیبۃ ، مسلم ، نسائی عن ابی ذر (رض))
19237- إذا قام أحدكم يصلي فإنه يستره إذا كان بين يديه مثل آخرة الرحل، فإذا لم يكن بين يديه مثل آخرة الرحل فإنه يقطع صلاته الحمار، والمرأة، والكلب الأسود، فقلت لأبي ذر: ما بال الكلب الأسود من الكلب الأحمر والأصفر؟ فقال: يا ابن أخي سألتني كما سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: الكلب الأسود شيطان. "ش م ن عن أبي ذر"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ১৯২৩৮
نماز کا بیان
পরিচ্ছেদঃ " الإکمال "
19238 ۔۔۔ جب نمازی کے آگے کجاوے کی پچھلی لکڑی کی مانند کوئی شی نہ ہو تو اس کی نماز کو عور گدھا اور کالا کتا فاسد کر دے گا ۔ میں نے ابو ذر (رض) سے پوچھا : سرخ وسفید کتے کے مقابلے میں کالے کتے کی تخصیص کیوں ہے ؟ فرمایا : اے بھتیجے تم نے بھی یونہی سوال کردیا جس طرح میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تھا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا تھا : کالا کتا شیطان ہے۔ (ابوداؤد الطیالسی ، مسند احمد ، ابو داؤد ، ترمذی ، حسن صحیح ، ابن ماجۃ ، نسائی ، الدارمی ، ابن خزیمہ ، ابن حبان عن ابی ذر (رض))
19238- يقطع صلاة الرجل إذا لم يكن بين يديه كآخرة الرحل المرأة والحمار والكلب الأسود، فقلت لأبي ذر، ما بال الأسود من الأحمر والأبيض؟ فقال: يا ابن أخي سألتني كما سألت رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: الكلب الأسود شيطان. "ط حم د ت: حسن صحيح هـ ن والدارمي وابن خزيمة حب عن أبي ذر". مر برقم [19217] .
tahqiq

তাহকীক: