কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৭১ টি

হাদীস নং: ৪০৫৭৫
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ صدقہ کرنے کے بعد مالک مل جائے تو ؟
٤٠٥٦٢۔۔۔ (مسندابی) مجھے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں ایک تھیلی ملی جس میں سو دینار تھے پس میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا میں نے ان سے تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا : سال بھر اس کا اعلان کروتو میں نے سال بھر اعلان کیا تو مجھے کوئی اس کا پہچاننے والانہ ملا میں پھر ان کے پاس آیا اور عرض کیا : میں نے اس کا اعلان کیا آپ نے فرمایا : تو تین سال اس کا اعلان کرو پھر میں تین سال کے بعد آپ کے پاس آیا، آپ نے فرمایا : اس کی تعداداس کا تھیلا اور اس کی ڈوری یاد رکھو پھر اگر تمہارے پاس کوئی ایسا شخص آئے جو تمہیں اس کی تعداد، اس کے تھیلے اور دوری کی اطلاع دے تو وہ اسے دے دو ورنہ اس سے فائدہ اٹھاؤ۔ ابوداؤد طیالسی، عبدالرزاق، ابن ابی شیبۃ مسنداحمد بخاری، دارقطنی فی الافراد
40562- "مسند أبي" وجدت صرة فيها مائة دينار على عهد النبي صلى الله عليه وسلم، فأتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكرت ذلك له، فقال: عرفها حولا، فعرفتها فلم أجد من يعرفها، ثم أتيته فقلت: إني قد عرفتها، قال: فعرفها ثلاثة أحوال، ثم أتيته بعد ثلاثة أحوال، فقال: احفظ عددها ووكاءها ووعاءها، فإن جاء أحد يخبرك بعددها ووعائها ووكائها فادفعها إليه، وإلا فاستمتع بها."ط، عب، ش، حم، خ، م، د، ت: صحيح، ن، هـ, وابن الجارود، وأبو عوانة، والطحاوي حب، قط في الأفراد"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭৬
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ صدقہ کرنے کے بعد مالک مل جائے تو ؟
٤٠٥٦٣۔۔۔ انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایک کھجور ملی آپ نے فرمایا : اگر توصدقہ کی کھجور نہ ہوتی تو میں تجھے کھالیتا۔ رواہ ابن ابی شیبۃ
40563- عن أنس أن النبي صلى الله عليه وسلم وجد تمرة فقال: لولا أن تكوني من الصدقة لأكلتك."ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭৭
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معمولی درجہ کی چیز مل جائے
٤٠٥٦٤۔۔۔ انس (رض) سے روایت ہے فرمایا : نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) راستہ میں پڑی ایک کھجور کے پاس گزرے تو فرمایا : اگر مجھے یہ اندیشہ نہ ہوتا کہ یہ صدقہ کی کھجور ہے تو میں اس کھالیتا ۔ رواہ عبدالرزاق
40564- عن أنس قال: مر النبي صلى الله عليه وسلم بتمرة في الطريق فقال: لولا أني أخاف أن تكون من الصدقة لأكلتها."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭৮
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معمولی درجہ کی چیز مل جائے
٤٠٥٦٥۔۔۔ انس (رض) سے روایت ہے کہ نبی : کھجور کے پاس سے گزرتے تو سوائے اس ڈر سے کہ وہ صدقہ کی ہوگی اس کے اٹھانے سے کوئی اور چیز مانع نہ ہوتی۔ رواہ ابن النجار
40565- عن أنس أن النبي صلى الله عليه وسلم كان يمر بالتمرة فما يمنعه أن يأخذها إلا أن يخاف أن تكون صدقة."ابن النجار".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭৯
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ معمولی درجہ کی چیز مل جائے
٤٠٥٦٦۔۔۔ مسندعلی (رض) ، محمد بن کعب قرظی سے روایت ہے کہ اہل عراق قحط سالی میں مبتلا ہوئے حضرت علی بن ابی طالب (رض) ان کے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا : لوو ! خوش ہوجاؤ اللہ کی قسم ! مجھے امید ہے کہ تھوڑاہی عرصہ گزرے گا کہ تم شادابی اور آسانی دیکھ کر خوش ہوگے مجھ پر تین دن ایسے گزرے کہ مجھے یہ خوف ہونے لگا کہ بھوک سے میں مرجاؤں گا۔ میں نے فاطمہ (رض) کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس بھیجا کہ وہ میرے لیے ان سے کھانھا طلب کریں تو آپ نے فرمایا : بیٹی ! اللہ کی قسم ! گھر میں اتنی چیز نہیں جسے کوئی جاندارکھائے یہی ہے جو تم دیکھ رہی ہو۔ تھوڑی سی چیز جو آپ کے سامنے تھی۔ البتہ ابھی واپس چلی جاؤ عنقریب اللہ تعالیٰ تمہیں رزق دے گا جب وہ آئیں تو مجھے بتایا میں وہاں سے باہرچلا گیا بنی قریظہ کے پاس آیاوہاں کنوئیں کے کنارے ایک یہودی ملا، وہ کہنے لگا : اے عربی ! کیا تم میرے نخلستان کو سیراب کرو گے میں تمہیں کھانا کھلاؤں گا میں نے کہا : ہاں، میں نے اس سے یہ طے کیا کہ میں ہر کھجور کے بدلہ ایک ڈول کھینچوں گا، میں ڈول کھینچنے لگا۔ جب میں ایک ڈول کھینچتا وہ مجھے ایک کھجور دیتاجب میرے ہاتھ کھجوروں سے بھرگئے تو میں بیٹھ گیا اور کھجوریں کھائیں اور پانی پی کر کہا : ارے پیٹ ! آج تو نے بڑی مشقت اٹھائی پھر اسی طرح میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیٹی کے لیے ڈول نکالے پھر ڈول رکھا اور وہاں سے واپس پلٹا، چلتے چلتے میں کسی راستہ پر تھا کہ مجھے ایک پڑاودینارملا، جب میں نے اسے دیکھا تونہر گیا اور دل سے یہ کشمکش ہونے لگی کہ اسے اٹھاؤں یاچھوڑدوں تو میرے دل نے انکار کیا کہ میں اسے چھوڑ کر نہ جاؤں بلکہ اٹھالوں میں نے دل میں کہا : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مشورہ کروں گا چنانچہ وہ اٹھایا اورفاطمہ (رض) کے پاس آکر انھیں ساراواقعہ بتایا، انھوں نے کہا : یہ اللہ کا رزق ہے اس سے ہمارے لیے آٹا خرید لائیں۔

میں وہاں سے سیدھابازار گیا وہاں فد ک کے ایک یہودی نے جو کا آٹاجمع کررکھا تھا میں نے اس سے آٹا خریدا، جب اس سے آٹا تلوار تو وہ کہنے لگاتم ابوالقاسم محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کیا ہوتے ہو ؟ وہ میرے چچازاد ہیں اور ان کی بینی سے میں منسوب ہوں۔ تو اس نے مجھے دینار واپس کردیا میں فاطمہ (رض) کے پاس آیا اور انھیں سارا ماجرا سنایا تو انھوں نے کہا : یہ اللہ تعالیٰ کا رزق ہے جائیں اسے آٹھ قیراط سونے کے عوض میں گوشت کے لیے رہن رکھ آئیں چنانچہ میں گیا اور ایسا ہی کیا پھر ان کے پاس گوشت لے آیا اور انھیں کاٹ کردیا انھوں نے ہنڈیاچڑھائی پھر آٹا گوندھا اور روٹیاں پکائیں پھر ہم نے کھانا تیار کیا میں نے انھیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف روانہ کیا اتنے میں آپ ہمارے پاس آگئے آپ نے جب کھانا دیکھاتو فرمایا : یہ کیا ؟ ابھی تم میرے پاس نہیں آئیں مجھ سے پوچھ رہی تھیں ؟ ہم نے کہا : جی ہاں، یارسول اللہ ! تشریف رکھیں ہم آپ کو ساری بات بتاتے ہیں اگر آپ نے اسے بہتر جانا اور کھانا کھایا تو ہم بھی کھالیں گے پھر ہم نے انھیں بتایا آپ نے فرمایا : پاک سے کھاؤبسم اللہ پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اٹھ کر چل دیئے انھیں ایک دیہاتی عورت ملی جو بڑی بےچین کو یا اس کا دل نکلا جارہاہوکہنے لگی : یارسول اللہ ! میری کل پونچی جو ایک دینار میرے پاس تھا گرگیا۔ اللہ کی قسم ! مجھے پتہ نہیں کہ وہ کہاں گرا ؟ میرے ماں بابپ آپ پر قربان ہوں آپ دیکھیں کوئی آپ سے اس کا ذکر کرے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میرے پاس علی بن ابی طالب کو بلالاؤ میں آپ کے پاس آیا آپ نے فرمایا : قصاب کے پاس جاؤ اور اس سے کہورسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہہ رہے ہیں تمہارے قیراط میرے ذمہ تم وہ دیناربھیج دوچنانچہ اس نے وہ دینار بھیج دیا تو آپ نے وہ اس دیہاتی عورت کودے دیا اور وہ لے کرچلی ۔ گئی العدنی
40566- "مسند علي" عن محمد بن كعب القرظي أن أهل العراق أصابتهم أزمة فقام بينهم علي بن أبي طالب فقال: أيها الناس! أبشروا، فوالله إني لأرجو أن لا يمر عليكم إلا يسير حتى تروا ما يسركم من الرفاء واليسر، قد رأيتني مكثت ثلاثة أيام من الدهر ما أجد شيئا آكله حتى خشيت أن يقتلني الجوع، فأرسلت فاطمة إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم تستطعمه لي، فقال: يا بنية! والله ما في البيت طعام يأكله ذو كبد إلا ما ترين - لشيء قليل بين يديه - ولكن ارجعي فسيرزقكم الله، فلما جاءتني فأخبرتني وانفلت وذهبت حتى آتى بني قريظة فإذا يهودي على شفة بئر فقال: يا عربي! هل لك أن تسقي لي نخلي وأطعمك! قلت: نعم. فبايعته على أن أنزع كل دلو بتمرة، فجعلت أنزع، فكلما نزعت دلوا أعطاني تمرة، حتى إذا امتلأت يدي من التمر قعدت فأكلت وشربت من الماء، ثم قلت: يا لك بطنا لقد لقيت اليوم ضرا! ثم نزعت مثل ذلك لابنة رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم وضعت ثم انفلت راجعا، حتى إذا كنت ببعض الطريق إذا أنا بدينار ملقى، فلما رأيته وقفت أنظر إليه وأؤامر نفسي أآخذه أم أذره! فأبت نفسي إلا أخذه وقلت: أستشير رسول الله صلى الله عليه وسلم، فأخذته؛ فلما جئتها أخبرتها الخبر، قالت: هذا رزق من الله فاشتر لنا دقيقا، فانطلقت حتى جئت السوق فإذا يهودي من يهود فدك جمع دقيقا من دقيق الشعير فاشتريت منه، فلما اكتلت منه قال: ما أنت من أبي القاسم! قلت: ابن عمي وابنته امرأتي؛ فأعطاني الدينار، فجئتها فأخبرتها الخبر، فقالت: هذا رزق من الله عز وجل فاذهب به فارهنه بثمانية قراريط ذهب في لحم، ففعلت ثم جئتها به فقطعته لها ونصبت ثم عجنت وخبزت ثم صنعنا طعاما وأرسلتها إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم: فجاءنا، فلما رأى الطعام قال: ما هذا؟ ألم تأتني آنفا تسألني؟ فقلنا: بلى، اجلس يا رسول الله نخبرك الخبر، فإن رأيته طيبا أكلت وأكلنا، فأخبرناه الخبر فقال: هو طيب، فكلوا بسم الله، ثم قام رسول الله صلى الله عليه وسلم فخرج، فإذا هو بأعرابية تشتد كأنه نزع فؤادها فقالت: يا رسول الله! إني أبضع معي بدينار فسقط مني، والله ما أدري أين سقط! فانظر بأبي وأمي أن يذكر لك؛ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ادعي لي علي بن أبي طالب، فجئته فقال: اذهب إلى الجزار فقل له: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إن قراريطك علي فأرسل بالدينار، فأرسل به، فأعطاه الأعرابية فذهبت به."العدني".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৮০
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللقیط (لاوارث پڑابچہ) ازقسم الافعال
٤٠٥٦٧۔۔۔ ابوجمیلہ سے روایت ہے کہ انھیں حضرت عمر (رض) کے عبد میں ایک بچہ ملاوہ اسے حضرت عمر (رض) کے پاس لے آئے اور انھوں نے اس پر والدالزنا ہونے کی تہمت لگائی آپ نے اس کی تعریف کی تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : یہ آزاد ہے اور اس کی رشتہ داری تم سے ہے اور اس کا خرچ بیت المال سے ہوگا۔ مالک والشافعی۔ عبدالرزاق وابن سعد، بیہقی
40567- عن أبي جميلة أنه وجد منبوذا على عهد عمر فأتاه فاتهمه فأثنى عليه خيرا فقال عمر: فهو حر، وولاءه لك، ونفقته من بيت المال."مالك والشافعي؛ عب وابن سعد، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৮১
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللقیط (لاوارث پڑابچہ) ازقسم الافعال
٤٠٥٦٨۔۔۔ شعبی سے روایت ہے فرمایا : ایک عورت حضرت عمر (رض) کے پاس آئی اور کہا : امیر المومنین مجھے ایک بچہ اور ایک کتان کا کپزاملا ہے جس میں سو دینار ہیں۔ میں نے وہ بچہ اٹھا لیا اور اس کے لیے ایک دائی اجرت پرلے لی ہے جب کہ چار عورتیں آکر اس بچہ کو چومتی ہیں مجھے معلوم نہیں ان میں سے اس کی ماں کون ہے ؟ تو آپ نے اس سے فرمایا : جب وہ اس کے پاس آئیں تو مجھے بتانا اس نے ایسا ہی کیا آپ نے ان میں سے ایک عورت سے فرمایا : تم میں سے اس بچہ کی ماں کون ہے ؟ تو اس عورت نے کہا : عمر ! تم نے اچھا اور بہترکام نہیں کیا، ایک عورت جس پر اللہ تعالیٰ نے پردہ ڈال رکھا ہے آپ اسے رسوا کرنا چاہتے ہیں، آپ نے فرمایا : تم سچ کہتی ہو پھر اس عورت سے کہا : اب جب وہ تمہارے پاس آئیں تو ان سے کچھ نہ پوچھنا اور ان کے بچہ سے اچھا سلوک کرتی رہنا پھر آپ واپس چلے گئے۔ بیہقی فی شعیب الایمان
40568- عن الشعبي قال: جاءت امرأة إلى عمر فقالت: يا أمير المؤمنين! إني وجدت صبيا ووجدت قبطية فيها مائة دينار، فأخذته واستأجرت له ظئرا " وإن أربع نسوة يأتينه ويقبلنه، لا أدري أيتهن أمه! فقال لها: إذا هن أتينك فأعلميني، ففعلت، فقال لامرأة منهن: أيتكن أم هذا الصبي؟ فقالت: والله ما أحسنت ولا أجملت يا عمر! تعمد إلى امرأة ستر الله عليها فتريد أن تهتك سترها! قال: صدقت، ثم قال للمرأة: إذا أتينك فلا تسأليهن عن شيء وأحسني إلى صبيهن؛ ثم انصرف."هب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৮২
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللقیط (لاوارث پڑابچہ) ازقسم الافعال
٤٠٥٦٩۔۔۔ معمر، زہری سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے ان سے بیان کیا کہ وہ اپنے گھر آئے تو گھروالوں نے ایک پڑابچہ اٹھالیا تھا وہ اسے لے کر حضرت عمر (رض) کے پاس کئے اور آپ سے اس کا ذکر کیا آپ نے فرمایا : گویا آپ نے اس پر تہمت لگائی وہ شخص بولا جب انھوں نے یہ بچہ اٹھایا تو میں گھر سے باہر تھا تو حضرت عمرنے اس بچہ کے بارے میں پوچھا اس نے اس کی تعریف کی تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اس کی رشتہ داری تمہارے ساتھ اور اس کا خرچ ہمارے ذمہ بیت المال سے۔ عبدالرزاق، بیہقی
40569- عن معمر عن الزهري أن رجلا حدثه أنه جاء إلى أهله وقد التقطوا منبوذا، فذهب به إلى عمر فذكر له، فقال عمر: عسى الغوير أبؤسا! كأنه اتهمه، فقال الرجل: ما التقطوه إلا وأنا غائب، وسأل عنه عمر، فأثنى عليه خيرا، فقال له عمر: فولاؤه لك، ونفقته علينا من بيت المال."عب، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৮৩
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللقیط (لاوارث پڑابچہ) ازقسم الافعال
٤٠٥٧٠۔۔۔ ابن شہاب سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ناجائز بچہ اٹھایا، حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اے دودھ پلواؤ اس کی رشتہ داری تمہارے ساتھ اور رضاعت (دودھ پلوائی) کا خرچ بیت المال سے ہوگا۔ رواہ عبدالرزاق
40570- عن ابن شهاب أن رجلا التقط ولد زنا فقال عمر، استرضعه ولك ولاؤه، ورضاعته من بيت المال."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৮৪
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللقیط (لاوارث پڑابچہ) ازقسم الافعال
٤٠٥٧١۔۔۔ حضرت عمر (رض) سے روایت فرمایا اسلام میں ناجائز بچہ کا دعوی جائز نہیں۔ رواہ عبدالرزاق
40571- عن عمر قال: لا يجوز دعوى ولد الزنا في الإسلام."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৮৫
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اللقیط (لاوارث پڑابچہ) ازقسم الافعال
٤٠٥٧٢۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے لاوارث بچہ کے بارے میں آزاد ہونے کا فیصلہ فرمایا، اور انھوں نے یوسف (علیہ السلام) کو کم قیمت پربیچ دیا۔ ابوالشیخ بیہقی
40572- عن علي أنه قضى في اللقيط أنه حر {وشروه بثمن بخس} . "أبو الشيخ، ق".
tahqiq

তাহকীক: