কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৭১ টি

হাদীস নং: ৪০৫৫৫
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کا اعلان سال بھر
٤٠٥٤٢۔۔۔ ابان بن عثمان سے روایت ہے کہ حضرت عثمان نے اس شخص پر تاوان مقرر کیا جس نے ایک محرم کی اونٹنی گم کردی تھی جس کا تاوان تہائی مقررکیاجو اس کی قیمت سے زیادہ تھا۔ رواہ عبدالرزاق
40542- عن أبان بن عثمان أن عثمان أغرم في ناقة محرم أضلها رجل، فأغرمه الثلث زيادة على ثمنها."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৫৬
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کا اعلان سال بھر
٤٠٥٤٣۔۔۔ ابان بن عثمان سے روایت ہے کہ حضرت عثمان (رض) کے پاس شخص لایا گیا جس نے اشہر حرم میں کسی کی گمشدہ اونٹنی سنبھال لی تھی اور اس کے پاس اس کی آنکھ کو نقصان پہنچاتو آپ نے اس کی قیمت اور قیمت کے تہائی جیسا تاوان اس پر مقرر کیا۔ رواہ عبدالرزاق
40543- عن أبان بن عثمان قال: أتى عثمان برجل ضم إليه ضالة رجل في الشهر الحرام فأصيبت عنده، فغرمه ثمنها ومثل ثلث ثمنها."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৫৭
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کا اعلان سال بھر
٤٠٥٤٤۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : کہ صغیر بن شعبہ کا ایک برچھا تھا جب ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ کسی غزوہ میں جاتے تو وہ اسے ساتھ لے کرجاتے تو وہ اسے گاڑ دیتے اور لوگ اس پر سے گزرتے تو اسے اٹھالیتے میں نے کہا : اگر تم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے تو میں انھیں بتادوں گا انھوں نے کہا : ایسا نہ کرنا، اگر تم نے ایسا کیا تو تمہاری گمشدہ چیز کبھی نہ اٹھائی جائے گی۔ تو میں نے انھیں چھوڑدیا۔ مسنداحمد، ابن ماجہ، ابویعلی وابن جریروصححہ والدورقی، ضیاء
40544- عن علي قال: كان للمغيرة بن شعبة رمح فكنا إذا خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزاة خرج به معه فيركزه فيمر الناس عليه فيحملونه، فقلت: لئن أتيت النبي صلى الله عليه وسلم لأخبرته، فقال: لا تفعل، فإنك إن فعلت لم ترفع ضالتك، فتركته."حم، هـ, ع وابن جرير وصححه والدورقي، ض".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৫৮
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کا اعلان سال بھر
٤٠٥٤٥۔۔۔ اسی طرح بلال بن یحییٰ العبسی حضرت علی (رض) سے روایت کرتے ہیں : کہ انھیں ایک دینار ملاجس سے آٹاخرلیا، توآٹے والے نے آپ کو پہچان لیا انھیں دینارواپس کردیا، آپ نے وہ دینارلیا اور اس سے دوقیراط بنالئے اور اس سے گوشت خریدلیا۔ ابوداؤد، بیہقی وضعفہ، زادابن ابی شیبۃ ، پھر وہ حضرت فاطمہ (رض) کے پاس لائے اور فرمایا : ہمارے لیے کھاناپکاؤ اس کے بعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے اور انھیں بلایاتو آپ اور جو لوگ آپ کے ساتھ آگئے حضرت علی ان کے پاس ایک بڑا پیالہ لائے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب اسے دیکھا تو آپ ہچکچائے، پھر فرمایا : یہ کیا ہے، تو انھوں نے آپ کو بتایا، آپ نے فرمایا : کیا ایک ایک لقطہ دوقیراط بن گیا، اپنے ہاتھ رکھو بسم اللہ۔ (یعنی کھاؤ) ۔
40545-"أيضا" عن بلال بن يحيى العبسي عن علي أنه التقط دينارا فاشترى به دقيقا، فعرفه صاحب الدقيق، فرد عليه الدينار، فأخذه فقطع منه قيراطين فاشترى به لحما."د ، ق وضعفه؛ زاد ش: ثم أتى به فاطمة فقال: اصنعي لنا طعاما، ثم انطلق إلى النبي صلى الله عليه وسلم فدعاه، فأتاه ومن معه، فأتاهم بجفنة، فلما رآها النبي صلى الله عليه وسلم أنكرها فقال: "ما هذا؟ " فأخبره فقال: "القطة القطة؟ إلى القيراطان، ضعوا أيديكم، بسم الله".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৫৯
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کا اعلان سال بھر
٤٠٥٤٦۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : انھیں ایک دینارملاجس سے انھوں نے دوقیراط بنالئے پھر حضرت فاطمہ (رض) کے پاس آکر کہا : ہمارے لیے کھانا پکاؤ اس کے بعد نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس گئے اور انھیں دعوت دی آپ کے اور اصحاب آگئے۔ حضرت علی (رض) ان کے پاس ایک بڑا پیالہ لائے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب اسے دیکھا تو اسے انوکھاجانا اور فرمایا : یہ کیا ہے : دوقیراط کا کھانا، بسم اللہ کھانا شروع کرو۔ ابن ابی شیبۃ، حسن
40546- عن علي أنه التقط دينارا فقطع منه قيراطين ثم أتى فاطمة فقال: اصنعي لنا طعاما، ثم انطلق إلى النبي صلى الله عليه وسلم فدعاه، فأتاه ومن تبعه، فأتاهم بجفنة؛ فلما رآها النبي صلى الله عليه وسلم أنكرها فقال: "ما هذا؟ على القيراطان، ضعوا أيديكم، بسم الله"."ش وحسن".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬০
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کا اعلان سال بھر
٤٠٥٤٧۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : گمشدہ چیز کو گمراہ ہی کھاتا ہے۔ رواہ عبدالرزاق
40547- عن علي قال: لا يأكل الضالة إلا ضال."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬১
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
٤٠٥٤٨۔۔۔ مالک بن مغول سے روایت ہے فرمایا : میں نے ایک عورت کو کہتے سنا : میں نے دیکھا کہ حضرت علی (رض) نے انارکا ایک یا گئی دانے اٹھاکرکھائے۔ رواہ عبدالرزاق
40548- عن مالك بن مغول قال: سمعت امرأة تقول: رأيت عليا التقط حبات أو حبة من رمان من الأرض فأكلها."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬২
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
٤٠٥٤٩۔۔۔ بنی رو اس کے ایک آدمی سے روایت ہے کہ مجھے تین سودراھم ملے تو میں نے ان کا اعلان کیا تو مجھے ان کے جاننے والا کوئی نہ ملا، میں حضرت علی (رض) کے پاس آیا، اور ان سے پوچھا : تو آپ نے فرمایا : انھیں صدقہ کردو، پھر اگر ان کا مالک آگیا توا سے اختیاردیناا گروہ ثواب اختیارکرے تو اسے ثواب ملے گا ورنہ تم تاوان اٹھاؤگے اور تمہیں ثواب ملے گا۔ عبدالرزاق، بیہقی
40549- عن رجل من بني رواس قال: التقطت ثلاثمائة درهم فعرفتها فلم يعرفها أحد، فأتيت عليا فسألته فقال: تصدق بها، فإن جاء صاحبها خيرته، فإن اختار الأجر كان له وإلا غرمتها وكان لك أجرها."عب، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬৩
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
٤٠٥٥٠۔۔۔ (مسند الجارودبن المعلی) جارودبن معلی سے روایت ہے فرمایا : میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! لقطہ جوہ میں ملتا (ہے اس کا کیا حکم ہے ؟ ) آپ نے فرمایا : اس کا اعلان کرو، نہ اسے چھپاؤ اور نہ غائب کرو پھر اگر تمہیں اس کا مالک مل جائے تو وہ اسے دے دو ، ورنہ اللہ کا مال ہے جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے۔ رواہ ابونعیم
40550- "مسند الجارود بن المعلى" عن الجارود بن المعلى قال قلت: يا رسول الله! اللقطة نجدها؟ قال: "أنشدها ولا تكتم ولا تغيب، فإن وجدت صاحبها فادفعها إليه، وإلا فمال الله يؤتيه من يشاء". "أبو نعيم".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬৪
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
٤٠٥٥١۔۔۔ زید بن خالد الجہنی (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھایا کسی اور آدمی نے چرواہے کی گمشدہ بکری کے بارے میں پوچھا آپ نے فرمایا : وہ یا تو تمہارے لیے یا تمہارے بھائی کے لیے یا پھر بھیڑیئے کے لیے ہے اس نے کہا : یارسول اللہ ! گمشدہ اونٹوں کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ان سے تمہیں کیا، ان کے ساتھ ان کے پینے کا سامان اور چلنے کے جوتے (یعنی پاؤں) ہیں، درختوں کی شاخیں کھالیں گے، اس نے کہا : یارسول اللہ ! چاندی کے بارے کیا ارشاد ہے اگر وہ مجھے ملے ؟ آپ نے فرمایا : اس کی تھیلی، تسمہ اور تعداداچھی طرح پہچان لو پھر ایک سال تک اعلان کروپس اگر اس کا مالک آجائے تو اسے دے دو ورنہ وہ تمہاری ہے اس سے فائدہ اٹھاؤ۔ رواہ عبدالرزاق
40551- عن زيد بن خالد الجهني أنه سأل رسول الله صلى الله عليه وسلم، أو أن رجلا سأله عن ضالة راعي الغنم فقال: "هي لك أو لأخيك أو للذئب"، قال: ما تقول يا رسول الله في ضالة الإبل؟ قال: "ما لك ولها! معها سقاؤها وحذاؤها، تأكل من أطراف الشجر"، قال: يا رسول الله! ما تقول في الورق إذا وجدتها؟ قال: "أعلم وعاءها ووكاءها وعددها ثم عرفها سنة، فإن جاء صاحبها فادفعها إليه، وإلا فهي لك، استمتع بها"."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬৫
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
٤٠٥٥٢۔۔۔ زید بن خالدالجہنی سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آکر لقطہ کے بارے میں پوچھنے لگا : آپ نے فرمایا : سال بھر اس کا اعلان کرو، پھر اس کا تھیلا اور ڈوری پہچانوپھر اگر اس کا مالک آجائے تو اسے دے دورنہ اس سے فائدہ اٹھاؤیا اسے خرچ میں لاؤ اس نے کہا : یارسول اللہ ! گمشدہ بکری ؟ آپ نے فرمایا : وہ تمہارے لیے یا تمہارے بھائی کے لیے یا پھر بھیڑیئے کے لیے ہے پھر اس نے گمشدہ اونٹوں کے متعلق پوچھا : آپ کا چہرہ غصہ سے سرخ ہوگیا اور فرمایا : تمہیں ان سے کیا واسطہ ! ان کے ساتھ چلنے اور پینے کا سامان ہے پانی گھاٹ سے پی لیں گے اور درختوں کے پتے چرلیں گے انھیں چھوڑدویہاں تک کہ ان کا مالک آجائے۔ رواہ عبدالرزاق
40552- عن زيد بن خالد الجهني قال: جاء أعرابي إلى النبي صلى الله عليه وسلم فسأله عن اللقطة فقال: "عرفها سنة ثم اعرف عفاصها ووكاءها - أو قال: "وعاءها - فإن جاء صاحبها فادفعها إليه وإلا استنفقها - أو: استمتع بها" - قال: يا رسول الله! ضالة الغنم؟ قال: "إنما هي لك أو لأخيك أو للذئب"؛ فسأله عن ضالة الإبل، فتغير وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: "ما لك ولها! معها حذاؤها وسقاؤها، ترد الماء وتأكل الشجر، دعها حتى يلقاها ربها"."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬৬
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
٤٠٥٥٣۔۔۔ ہمیں ابوبکرازھری نے بتایا کہ ہمیں ایوب بن خالد خزاعی نے انھیں اوزاعی نے انھیں ثابت بن عمیر نے وہ فرماتے ہیں : کہ مجھ سے ربیعہ بن ابی عبدالرحمن نے جو ایک انصاری صاحب ہیں فرماتے ہیں مجھے میرے والد نے بتایا کہ انھوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا، جب آپ سے کسی نے لقطہ کے بارے میں پوچھا : آپ نے فرمایا : سال بھر اس کا اعلان کرو پھر اس کے تھیلے اور تسمہ کی حفاظت کرو، پھرا سے خرچ کرلو، فرمایا، اپنی ضرورت میں لگالو۔ ابن عدی، ابن عساکروقال ابن عساکرابن الشرفی فی ھذا الاسناد عندی خطاء ووھم، انماھوربیعہ بن ابی عبدالرحمن عن یزید مولی المنبعث عن زید بن خالد الجھنی عن رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کمارواہ مالک وابن عینیۃ و سلیمان ابن بلال واسماعیل بن جعفر وحماد بن سلمۃ وعمرو بن الحارث وغیر ھم عن ربیعۃ وقال : ابن عدی، کذاوقع وانما ھوباب بن عمیر
40553- حدثنا أبو بكر الأزهري أنبأنا أيوب بن خالد الخزاعي ثنا الأوزاعي أنبأنا ثابت بن عمير قال حدثني ربيعة بن أبي عبد الرحمن رجل من الأنصار حدثني أبي أنه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن اللقطة فقال: "عرفها سنة ثم احفظ عفاصها ووكاءها، ثم استنفقها - أو قال: أصبت حاجتك"."عد، كر، وقال كر: ابن الشرقي في هذا الإسناد عندي خطأ ووهم: إنما هو ربيعة بن أبي عبد الرحمن عن يزيد مولى المنبعث عن زيد بن خالد الجهني عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، كما رواه مالك وابن عيينة وسليمان ابن بلال وإسماعيل بن جعفر وحماد بن سلمة وعمرو بن الحارث وغيرهم عن ربيعة؛ وقال عد: كذا وقع، وإنما هو باب بن عمير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬৭
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
40554 ۔۔ حضرت یحییٰ بن سعید انصاری مولی المنبعث اصحاب رسول اللہ سے نقل کرتے ہیں ایک شخص رسول اللہ کی خدمت میں آیا اور پوچھا کہ یا رسول اللہ آپ لقطہ کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں ، آپ نے فرمایا ایک سال تک اس کے عدد بندھن کا اعلان کرو اگر اس کا مالک آجائے تو ٹھیک ورنہ اس کو خرچ کردو یہ آپ کے پاس بطور امانت ہوگا۔ پوچھا کہ اگر گمشدہ بکری ہو تو کیا حکم ہے فرمایا آپ کے لیے یا آپ کے ساتھ کے لیے ہے یا بھیڑیے کے لیے پھر اعلان کرو۔ بعدازاں گمشدہ اونٹ کے متعلق بھی یہی سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ اس کو چھوڑ دو کیونکہ اس کے ساتھ اس کا کھانا اور پینا موجود ہے۔ اور اس کے جوتے بھی اس کے ساتھ ہیں وہ پانی کے پاس جاتا ہے اور درختوں سے کھاتا ہے یہاں تک کہ اس کا مالک آجائے۔ رواہ ابن عساکر۔
40554- عن يحيى بن سعد الأنصاري مولى المنبعث عن أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم أن رجلا جاء إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله! كيف ترى في اللقطة؟ فقال: اعرف عددها ووكاءها ثم عرفها سنة، فإن جاء صاحبها وإلا فاستنفقها يكون عندك وضيعة؛ قال: فضالة الغنم! قال: خذها فإنما هي لك أو لأخيك أو للذئب وتعرفها، قال: فضالة الإبل! قال: دعها فإن معها سقاؤها وحذاءها، ترد الماء وتأكل الشجر حتى يقدم صاحبها."كر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬৮
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
٤٠٥٥٥۔۔۔ حسن سے روایت ہے فرمایا : کچھ لوگ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس سواری کے اونٹ طلب کرنے آئے جو نہ ملے تو وہ کہنے لگے : کیا آپ ہمیں گمشدہ اونٹوں کے بارے میں اجازت دیتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : یہ تو آگ کی جلن ہیں۔ رواہ عبدالرزاق
40555- عن الحسن قال: جاء قوم إلى النبي صلى الله عليه وسلم فاستحملوه فلم يجدوا عنده فقالوا: أتأذن لنا في ضالة الإبل؟ قال: ذاك حرق النار."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৬৯
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ کے مالک نہ ملنے کی صورت میں ؟
٤٠٥٥٦۔۔۔ ابن جریج سے روایت ہے کہ ہمیں عمروبن شعیب نے ایک حدیث سنائی جس کی سندعبداللہ بن عمروتک ہے رہے مثنی تو انھوں نے عمروبن شعیب سے انھوں نے سعید بن المسیب کے حوالہ سے ہمیں بتایا کہ مزنی نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا : یارسول اللہ ! گمشدہ بکری (کا کیا حکم ہے) ؟ آپ نے فرمایا : اسے پکڑلو کیونکہ وہ تمہارے لیے تمہارے بھائی کے لیے یاپھربھیڑیئے کے لیے ہے اسے پکڑ کر اپنے پاس رکھو یہاں تک کہ اس کا طلب گا رآ جائے۔ اس نے کہا : یارسول اللہ ! گمشدہ اونٹ ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان کے ساتھ ان کے پینے اور چلنے کا سامان ہے زمین پرچلیں گے نہ انھیں بھیڑیئے کا خطرہ ہے انھیں رہنے دویہاں تک کہ انھیں تلاش کرنے والا آجائے، اس نے کہا : یارسول اللہ ! جو مال ملے ؟ تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جو چلتی راہ میں یا آباد بستی میں ملے تو اس کا ایک سال تک اعلان کرو، پھر اگر اس کا طلب گار آجائے تو اسے دے دو پھر اگر تمہیں اس کا تلاش کرنے والا نہ ملے تو وہ چیز تمہاری ہے بعد میں کسی دن اس کا مالک آجائے تو اسے واپس کردو اس نے کہا : یارسول اللہ ! جو غیر آبادگاؤں میں ملے ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس میں اور زمین دفن شدہ چیزوں میں پانچواں حصہ ہے اس نے کہا : یارسول اللہ ! پہاڑ پر وہ جانے والی بکری ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس میں اس کا اور اس جیسا تاوان اور سزا کے کچھ کوڑے ہیں، اس نے کہا : یارسول اللہ ! درخت سے لگا ہواپھل ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس کا اور اس جیسے کا تاوان اور سزا کے کچھ کوڑے ہیں، اس نے کہا : یارسول اللہ ! جو کھلیان اور باڑے میں ہو ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : جس کی قیمت ڈھال تک پہنچ جائے اس میں اٹھانے والے کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔ اور ڈھال کی قیمت دس درہم ہے جو اس سے کم ہو تو اس کا تاوان اور اس جیسا اس کے ساتھ اور چندکوڑے سزا کے ہوں گے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آپس میں حدود ایک دوسرے کو میرے پاس آنے سے پہلے معاف کردیا کرو، مجھ تک جو حدپہنچے گی وہ واجب ہے۔ رواہ بعدالرزاق
40556- عن ابن جريج أنبأنا عمرو بن شعيب خبرا رفعه إلى عبد الله بن عمرو، وأما المثنى فأخبرنا عن عمرو بن شعيب عن سعيد ابن المسيب أن المزني سأل رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله! ضالة الغنم؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اقبضها فإنما هي لك أو لأخيك أو للذئب، فاقبضها حتى يأتى باغيها، فقال: يا رسول الله! ضالة الإبل؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم معها السقاء والحذاء وتأكل في الأرض ولا يخاف عليها الذئب فدعها حتى يأتيها باغيها، فقال: يا رسول الله صلى الله عليه وسلم فما وجد من مال؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم: ما كان من طريق ميتاء أو قرية مسكونة فعرفه سنة، فإن أتى باغيه فأده إليه، وإن لم تجد باغيا فهو لك، فإن أتى باغيه يوما من الدهر فرده إليه؛ فقال: يا رسول الله! فما وجد في قرية خربة؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فيه وفي الركاز الخمس، فقال: يا رسول الله! حريسة الجبل فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فيها غرامتها ومثلها معها وجلدات نكال، فقال: يا رسول الله! فالثمر المعلق في الشجر؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: غرامته ومثله معه وجلدات نكال، فقال: يا رسول الله! فما جمع الجرين والمراح فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما بلغ ثمن المجن قطعت يد صاحبه - وكان ثمن المجن عشرة دراهم - وما كان دون ذلك فغرامته ومثله معه وجلدات نكال. وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: تعافوا الحدود فيما بينكم قبل أن تأتوني، فما بلغني من حد فقد وجب."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭০
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ صدقہ کرنے کے بعد مالک مل جائے تو ؟
٤٠٥٥٧۔۔۔ ابن جریج عمروبن مسلم سے وہ طاؤس اور عکرمہ سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے ان دونوں کو فرماتے سنا : کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے گمشدہ چھپائے ہوئے اونٹوں کے بارے میں فرمایا : اگر اس نے چھپانے کے بعد ادا کیا تو اس جیسا، جب اس کے پاس پایا گیا تو اس پر اس جیسا ادا کرنا ضروری ہے۔ رواہ عبدالرزاق
40557- أنبأنا ابن جريج عن عمرو بن مسلم عن طاوسوعكرمة أنه سمعهما يقولان: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم في الضالة المكتومة من الإبل: قرينتها مثلها إن أداها بعد ما يكتمها إذا وجدت عنده فعليه قرينتها مثلها."عب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭১
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ صدقہ کرنے کے بعد مالک مل جائے تو ؟
٤٠٥٥٨۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ انھیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے زمانہ میں ایک دینارملا، جس کا ذکر آپ نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کیا تو آپ نے انھیں اس کے اعلان کا حکم دیاتو اس کا کوئی مالک نہ ملا آپ نے انھیں اس کے کھانے کا حکم دیا بعد میں اس کا مالک آکیاتو آپ نے انھیں تاوان ادا کرنے کا حکم فرمایا۔ الشافعی، بیہقی
40558- عن علي أنه وجد دينارا على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكره للنبي صلى الله عليه وسلم، فأمره أن يعرفه، فلم يعرف، فأمره أن يأكله، ثم جاء صاحبه وأمره أن يغرمه."الشافعي، ق".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭২
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ صدقہ کرنے کے بعد مالک مل جائے تو ؟
٤٠٥٥٩۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے فرمایا : مغیرہ بن شعبہ جب کوچ کرتے تو اپنا نیزہ چھوڑجاتے مسلمان گزرتے تواٹھاکرا نہیں دے دیتے تو وہ آکے کہتا : کوئی نیزہ کو پہچانتا ہے تو وہ اسے لیتے میں نے کہا تم مسلمانوں پر اپنا بوجھ ڈالتے ہو میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تمہاری اس حرکت کی اطلاع ضرور کروں گا انھوں نے کہا : ابوطالب کے بیٹے ! ایسانہ کرنا اس لیے کہ مجھے ڈر ہے اگر تم نے ان سے کہہ دیاتو ہوسکتا ہے وہ لقطہ کے بارے کوئی حکم فرمادیں جو قیامت کے روزتک جاری ہے حضرت علی (رض) نے فرمایا : میں سمجھ گیا کہ ایساہی ہونا ہے جیسا انھوں نے کہا۔ رواہ ابن جریر
40559- عن علي قال: كان المغيرة بن شعبة إذا ارتحل ترك رمحه فيمر به المسلمون فيحملونه فيجيؤن به، فيجئ فيقول: من يعرف الرمح؟ فيأخذه، فقلت: تحمل على المسلمين مؤنتك! أما لأخبرن رسول الله صلى الله عليه وسلم بصنيعك، قال: يا ابن أبي طالب! لا تفعل! فإني أخاف إن قلت له أن يقول في اللقطة شيئا يمضي إلى يوم القيامة، قال علي: فعرفت أنه كما قال."ابن جرير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭৩
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ صدقہ کرنے کے بعد مالک مل جائے تو ؟
٤٠٥٦٠۔۔۔ اسی طرح عطاء سے روایت ہے فرمایا : مجھے بتایا گیا کہ حضرت علی (رض) نے فرمایا کئی دنوں سے ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس کھانے کی کوئی چیز نہ تھی میں باہر نکلا تو مجھے راستہ میں پڑا ہوا ایک دینار ملا تھوڑی دیر میں اپنے دل میں اسے اٹھانے یا چھوڑنے کی کشمکش میں رہا پھر اپنی مشقت کی وجہ سے میں نے اسے اٹھالیا، اس کے بعد میں بنجارے کے پاس آیا اور اس سے آٹاخریدا اورفاطمہ (رض) کے پاس لاکرکہا : یہ آٹا گوندھ کر اس کی روٹی بنادوتو وہ آٹاگوندھنے لگیں اور فاقہ کی وجہ سے ان کی پیشانی کے بال صحنک کے ساتھ لگ رہے تھے۔ پھر انھوں نے روٹیاں پکائیں میں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آیا اور انھیں بتایا، آپ نے فرمایا : کھالووہ اللہ کا رزق تھا جو اللہ تعالیٰ نے تمہیں دیا ہے۔ ھناد
40560- "أيضا" عن عطاء قال: نبئت أن عليا قال: مكثنا أياما ليس عندنا شيء ولا عند النبي صلى الله عليه وسلم، فخرجت فإذا أنا بدينار مطروح على الطريق، فمكثت هنيهة أؤامر نفسي في أخذه أو تركه، ثم أخذته لما بنا من الجهد، فأتيت به الضفاطين "فاشتريت به دقيقا، ثم أتيت به فاطمة فقلت: اعجني واخبزي، فجعلت تعجن وإن قصتها لتضرب حرف الجفنة من الجهد الذي بها، ثم خبزت، فأتيت النبي صلى الله عليه وسلم فأخبرته، فقال: كلوه فإنه رزق رزقكموه الله عز وجل."هناد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৪০৫৭৪
گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان
পরিচ্ছেদঃ لقطہ صدقہ کرنے کے بعد مالک مل جائے تو ؟
٤٠٥٦١۔۔۔ مسندعلی (رض) ، سعد (رض) سے روایت ہے فرمایا : میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہمراہ چل رہا تھا تو آپ کو ایک چمڑے کا تھیلاملا جس میں دوکھجوریں تھیں تو آپ نے ایک کھجورلی اور ایک مجھے دی۔ بقی بن مخلد
40561- "مسند علي" عن سعد قال: كنت أمشي مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فوجد مقرومة فيها تمرتان، فأخذ تمرة وأعطاني تمرة."بقي".
tahqiq

তাহকীক: