কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

قیامت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭১ টি

হাদীস নং: ৩৯৫৬৭
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل جہنم کے ذیل میں ۔۔۔ ازالاکمال
٣٩٥٥٤۔۔۔ جب قیامت کا دن ہوگا تو اہل جاہلیت اپنے بتوں کو اپنی پیٹھوں پر لادے آرہے ہوں گے اللہ تعالیٰ ان سے پوچھے گا وہ عرض کریں گے : آپ نے ہماری طرف نہ کوئی رسول بھیجا اور نہ کوئی دین آیا اگر آپ کوئی رسول بھیجتے تو ہم آپ کے سب سے زیادہ اطاعت گزار بندے ہوتے ان کا رب ان سے فرمائے گا : تمہارا کیا خیال ہے۔ (اب) اگر میں تمہیں کسی بات کا حکم دوں تو میرے مانوگے ؟ ورعرض کریں گے : جی ہاں اللہ تعالیٰ انھیں حکم دے گا کہ جہنم سے گزرو ! وہ اس میں داخل ہوں گے چلتے چلتے جب اس کے قریب ہوں گے تو اس کی چیخ دھاڑ اور غیظ وغضب سنیں گے تو اپنے رب کے پاس واپس آجائیں گے عرض کریں گے : ہمارے رب ! ہمیں اس سے نکال لے اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا تمہارا خیال نہیں کہ میں نے تمہیں ایک کام کہا تھا جس کی تم نے فرمان برداری کرنا تھی پھر ان سے عہد و پیمان لے گا اور کہے گا : اس کی طرف جاؤ چنانچہ وہ جائیں گے جب اسے دیکھیں گے تو ڈر کر واپس آکر کہیں گے : ہمارے رب ! ہم تو اس سے ڈرگئے ہم اس میں داخل نہیں ہوسکتے اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : ذلیل ہو کر اس میں داخل ہوجاؤ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : وہ اگر اس میں پہلی مرتبہ ہی داخل ہوجائے تو اسے سلامتی والی اور ٹھنڈی پائے۔ (نسائی ، حاکم ، ابن مردویہ عن ثوبان)
39554- "إذا كان يوم القيامة جاء أهل الجاهلية يحملون أوثانهم على ظهورهم فيسألهم ربهم عز وجل فيقولون: لم ترسل إلينا رسولا ولم يأتنا لك أمر، ولو أرسلت إلينا رسولا لكنا أطوع عبادك، فيقول ربهم: أرايتم إن أمرتكم بأمر تطيعونه؟ فيقولون: نعم، فيأمرهم أن يعبروا جهنم فيدخلونها فينطلقون حتى إذا دنوا منها سمعوا لها تغيظا وزفيرا فيرجعون إلى ربهم فيقولون: ربنا أخرجنا منها، فيقول: ألم تزعموا أني إن أمرتكم بأمر تطيعوني، فيأخذ على ذلك من مواثيقهم فيقول: اعمدوا لها فينطلقون حتى إذا رأوها فرقوا فرجعوا فقالوا: ربنا! فرقنا منها ولا نستطيع أن ندخلها، فيقول: ادخلوها داخرين1 قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: فلو دخلوها أول مرة كانت عليهم بردا وسلاما." ن، ك وابن مردويه - عن ثوبان".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৬৮
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل جہنم کے ذیل میں ۔۔۔ ازالاکمال
٣٩٥٥٥۔۔۔ جب جہنمی جہنم میں جمع ہوجائیں گے اور ان کے ساتھ جتنا اللہ تعالیٰ چاہے گا قبلہ والے میں ہوں گے تو کفار مسلمانوں سے کہیں گے : کیا تم لوگ مسلمان نہ تھے ؟ وہ کہیں گے کیوں نہیں تو کافر کہیں گے : پھر تمہیں تمہارے اسلام کا کیا فائدہ ہوا ؟ تم ہمارے ساتھ جہنم میں ہو ؟ وہ کہیں گے ہمارے گناہ تھے جن کی وہ سے ہماری پکڑ ہوئی اللہ تعالیٰ ان کی بات سن لے گا اور قبلہ والوں کو جہنم سے نکالنے کا حکم دے گا چنانچہ انھیں نکال لیا جائے گا جب باقی کفاریہ منظر دیکھیں گے تو کہیں گے ! کاش ہم مسلمان ہوتے تو ہم بھی ایسے نکال لیے جاتے جیسے یہ نکلے ہیں یہی اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے بارابر کافر لوگ امید کریں گے کاش وہ مسلمان ہوتے۔ (ابن ابی عاصم السنۃ وابن جریر وابن ابی حاتم طبرانی فی الکبیروابن مردویہ حکم بیھقی فی البعث عن ابی موسیٰ )
39555- "إذا اجتمع أهل النار في النار ومعهم من شاء الله تعالى من أهل القبلة قال الكفار للمسلمين: ألم تكونوا مسلمين؟ قالوا: بلى، قالوا: فما أغنى عنكم إسلامكم وقد صرتم معنا في النار! قالوا: كانت لنا ذنوب فأخذنا بها، فسمع الله ما قالوا فأمر بمن كانوا في النار من أهل القبلة فاخرجوا، فلما رأى ذلك من بقي من الكفار قالوا: يا ليتنا كنا مسلمين فنخرج كما خرجوا! فذلك قوله تعالى {رُبَمَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوْ كَانُوا مُسْلِمِينَ} . "ابن أبي عاصم في السنة وابن جرير وابن أبي حاتم، طب وابن مردويه، ك، ق في البعث - عن أبي موسى".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৬৯
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل جہنم کے ذیل میں ۔۔۔ ازالاکمال
٣٩٥٥٦۔۔۔ جن جہنمیوں کو اللہ تعالیٰ نکالنا نہیں چاہے گا وہ اس میں نہ جیں گے اور نہ مریں گے اور جن جہنمیوں کو اللہ تعالیٰ نکالنا چاہے گا انھیں اس میں ایک بار موت دے گا پھر گروہوں میں نکالے جائیں گے اس کے بعد جنت کی نہروں پر پھیلایا جائے گا تو ایسے ان کا گوشت پھولے گا جیسے سیلاب کے بہاؤ پر دانہ اگتا ہے جنتی انھیں جہنمی کہیں گے وہ اللہ تعالیٰ سے سوال کریں گے ان سے یہ نام ختم کردے تو اللہ تعالیٰ اسے مٹادیں گے۔ (عبدبن حمدی عن ابی سعید)
39556- "إن أهل النار الذين لا يريد الله إخراجهم لا يموتون فيها ولا يحيون، وإن أهل النار الذين يريد الله إخراجهم يميتهم فيها إماتة ثم يخرجون ضبائر فيبثون على أنهار الجنة حتى ينبتوا كما تنبت الحبة في حميل السيل، فيسميهم أهل الجنة الجهنميين، فيسألون الله أن يرفع ذلك الاسم عنهم، فيرفعه عنهم." عبد بن حميد - عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭০
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل جہنم کے ذیل میں ۔۔۔ ازالاکمال
٣٩٥٥٧۔۔۔ ایک شخص جہنم سے نکالا جائے گا اس کا رب اس سے کہے گا اگر میں تمہیں نکال دوں تو مجھے کیا عہد و پیمان دوگے وہ عرض کرے گا : میرے رب ! جو آپ کہیں گے وہی دوں گا تو اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا میری عزت کی قسم تو نے جھوٹ بولا میں نے تجھ سے اس سے کم چیز مانگی تم نے وہ بھی نہ دی میں نے تجھ سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ تو مجھ سے سوال کرنا میں تجھے دوں گا مجھ سے دعا کرتا تو میں تیری دعا قبول کرتا مجھ سے مغفرت طلب کرتا میں تیری مغفرت کردیتا۔ (الدیلمی عن انس)
39557- "يخرج من النار رجل فيقول له ربه تعالى: ما تعطيني إن أخرجتك؟ فيقول: يا رب! أعطيك ما تسألني، فيقول له: كذبت وعزتي! قد سألتك ما هو أهون من ذلك فلم تعطني، سألتك أن تسألني فأعطيك وتدعوني فأستجيب لك وتستغفرني فأغفر لك." الديلمي - عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭১
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل جہنم کے ذیل میں ۔۔۔ ازالاکمال
٣٩٥٥٨۔۔۔ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ حضرت آدم (علیہ السلام) سے تین وجوہات بیان کریں گے اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : آدم ! میں نے جھٹلانے والوں پر لعنت نہ کی ہوتی اور وعدہ خلافوں اور جھوٹوں سے بغض نہ رکھا ہوتا اور اس پر وعیدیں نہ سنائی ہو تین تو آج تمہاری اولاد ہر رحم کرتا باوجودیکہ میں نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کررکھا ہے لیکن میری طرف سے یہ حق بات ہوچکی کہا اگر میرے رسولوں کو جھٹلایا گیا اور میری نافرمانی کی گئی تو میں جنوں انسانوں سب سے جہنم بھردوں گا اور اللہ تعالیٰ فرمائیں گے : آدم ! مجھے علم ہے کہ میں تیری اولاد میں سے بھی جہنم میں داخل کروں اور جہنم کا عذاب دوں گا اگر اسے دنیا کی طرف لوٹا دوں تو وہ اس سے زیادہ برے کام کرنے لگے جو وہ کرتا تھا وہ ان سے باز نہیں آئے گا اور نہ توبہ کرے گا اور اللہ تعالیٰ فرمائیں گے آدم ! میں نے تجھے اپنے اور ( اپنی مخلوق) تیری اولاد کے درمیان فیصل بنایا ہے ترازو کے پاس کھڑے ہو کر دیکھو ان کے کتنے اعمال کم اور زیادہ ہوتے ہیں سو جس کی بھلائی اس کی برائی پر ذرہ بھر بھی بڑھ جائے اس کے لیے جنت ہے جہاں تک کہ تمہیں خود ہی معلوم ہوجائے گا کہ میں نے ان میں سے صرف ظالم کو ہی جہنم میں داخل کرنا ہے۔ (ابن عساکر عن الفصل بن عیسیٰ الرقاشی عن الحسن عن ابوہریرہ والفضل ضعیف وعن سعید بن انس عن الحسن فوئد)
39558- "يعتذر الله إلى آدم يوم القيامة ثلاث معاذير، يقول الله تعالى يا آدم لولا أني لعنت الكذابين وأبغضت الخلف والكذب وأوعدت عليه لرحمت اليوم ذريتك أجمعين من شدة ما أعددت لهم من العذاب، ولكن حق القول مني لئن كذبت رسلي وعصي أمري لأملأن جهنم من الجنة والناس أجمعين، ويقول الله تعالى: يا آدم! اعلم أني لا أدخل من ذريتك النار أحدا ولا أعذب منهم بالنار أحدا إلا من علمت بعلمي أني لو رددته إلى الدنيا لعاد إلى شر مما كان منه ولم يرجع ولم يعتب، ويقول الله: يا آدم! قد جعلتك حكما بيني وبين ذريتك، قم عند الميزان وأنظر ما يرفع من أعمالهم، فمن رجح منهم خيره على شره مثقال ذرة فله الجنة حتى تعلم أني لا أدخل النار منهم إلا كل ظالم." ابن عساكر - عن الفضل بن عيسى الرقاشي عن الحسن عن أبي هريرة والفضل ضعيف وعن سعيد بن أنس عن الحسن قوله".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭২
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل جہنم کے ذیل میں ۔۔۔ ازالاکمال
٣٩٥٥٩۔۔۔ میں نے کچھ مرد دیکھے جن کی کھالیں جہنم کی قینچیوں سے کاٹی جارہی ہیں میں نے کہا : ان لوگوں کا کیا قصور ہے ؟ کہا یہ لوگ ایسی زہنت وزینت اختیار کرتے تھے جو ناجائز تھی میں نے ایک بدبودار کنواں دیکھا جس میں شور ہورہا تھا میں نے کہا : یہ کیا ہے ؟ کہا : یہ وہ عورتیں ہیں جو ناجائز طریقے سے زہنب وزینت کرتی تھیں میں نے ایک قوم کو نہر حیات میں غسل کرتے دیکھا میں نے کہا : یہ کون ہیں ؟ کہا یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے نیک اعمال کے ساتھ برے اعمال ملالیے تھے۔ (ابن عساکر من بردۃ بن ابی موسیٰ عن ابیہ)
39559- "رأيت رجالا تقرض جلودهم بمقاريض من نار، قلت: ما شأن هؤلاء؟ قال هؤلاء الذين يتزينون إلى ما لا يحل لهم؛ ورأيت جبا خبيث الريح فيه صياح قلت: ما هذا؟ قال هن نساء يتزين إلى ما لا يحل لهن؛ ورأيت قوما اغتسلوا في ماء الحياة، قلت: ما هؤلاء؟ قال: هم قوم خلطوا عملا صالحا وآخر سيئا." ابن عساكر - عن أبي بردة بن أبي موسى عن أبيه".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭৩
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ اہل جہنم کے ذیل میں ۔۔۔ ازالاکمال
٣٩٥٦٠۔۔۔ اس ذات کی قسم ! جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے ! آخرت کی جس چیز کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ میرے اس مقام پر پیش کی گئی میرے سامنے دوزخ پیش کیا گیا تو اس کا ایک شرارہ میری جانب بڑھا یہاں تک کہ میری چادر کے قریب ہوگیا مجھے خدشہ ہوا کہ وہ نظر ڈالی تو مجھے بنی غفار کا عمران بن حوما ن بن الحارث جہنم میں اپنی کمان پر ٹیک لگائے نظر آیا اور مجھے اس میں حمیر کی رہنے والی عورت بلی والی نظر آئی جس نے اسے باندھے رکھا اسے کھلایا اور نہ اسے چھوڑا۔ (طبرانی فی الکبیر عن عقبۃ بن عامر)
39560- "والذي نفسي بيده ما من شيء وعدتموه في الآخرة إلا قد عرض علي في مقامي هذا حتى لقد عرضت على النار فأقبل إلي منها شرر حتى حاذى خبائي هذا فخشيت أن يغشاكم فقلت: أي رب! وأنا فيهم، فصرفها الله عنكم، فأدبرت قطعا كأنها الزرابابي فنظرت نظرة فرأيت عمران بن حوامان بن الحارث أحد بني غفار متكئا في جهنم على قوسه، ورأيت فيها الحميرية صاحبة القطة التي ربطتها فلا هي أطعمتها ولا هي بعثتها." طب - عن عقبة بن عامر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭৪
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت دوزخ کی لڑائی
٣٩٥٦١۔۔۔ جنت دوزخ کی تکرار ہوئی جنت کہنے لگی : میں ضعفاء اور مساکین کا گھر ہوں اور جہنم نے کہا : میں ظالموں اور متکبروں کا ٹھکانا ہوں تو اللہ تعالیٰ نے جہنم سے فرمایا : تو میرا عذاب ہے تیری وجہ سے میں جس سے چاہوں گا انتقام لوں گا اور جنت سے فرمایا : تو میری رحمت ہے تیری وجہ سے میں جس پر چاہوں گا رحم کروں گا تم میں سے ہر ایک کے لیے اس بھراؤ ہے۔ (مسلم ، ترمذی ، عن ابوہریرہ ، مسلم عن ابی سعید ، ابن خزیمہ عن انس)
39561- "احتجت الجنة والنار فقالت الجنة يدخلني الضعفاء والمساكين وقالت النار: يدخلني الجبارون والمتكبرون، فقال الله للنار أنت عذابي أنتقم بك ممن شئت وقال للجنة، أنت رحمتي أرحم بك من شئت، ولكل واحدة منكما ملؤها." م ت 1- عن أبي هريرة م عن أبي سعيد، ابن خزيمة - عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭৫
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت دوزخ کی لڑائی
٣٩٥٦٢۔۔۔ جنت وجہنم کی تکرار ہوگی جہنم نے کہا : مجھے ظالموں اور متکبروں کی وجہ سے ترجیح حاصل ہے اور جنت نے کہا : میں تو صرف ضعفاء اور درماندہ لوگوں کا ٹھکانا ہوں تو اللہ تعالیٰ نے جنت سے فرمایا : تو میری رحمت ہے تیری وجہ سے میں اپنے جن بندوں پر چاہوں گا رحم کروں گا اور جہنم سے فرمایا : تو میرا عذاب ہے تیری وجہ سے میں اپنے جن بندوں کو چاہوں گا عذاب دوں گا تم میں سے ہر ایک کا بھراؤ ہے رہا جہنم تو وہ بھرے گا نہیں یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس میں اپنا قدم رکھیں گے وہ کہے گا : بس ! بس ! بس ! تو اس وقت بھرجائے گا اور سمٹنے لگے گا : اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسی پر ظلم نہیں کرتا رہی جنت تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک مخلوق پیدا کردے گا۔ (مسند احمد ، مسلم عن ابوہریرہ )
39562- "تحاجت الجنة والنار: فقالت النار أوثرت بالمتكبرين والمتجبرين، وقالت الجنة: فما لي لا يدخلني إلا ضعفاء الناس وسقطهم! وعجزهم فقال الله تعالى للجنة: إنما أنت رحمتي أرحم بك من أشاء من عبادي، وقال للنار: إنما أنت عذابي أعذب بك من أشاء من عبادي، ولكل واحدة منكما ملؤها، فأما النار فلا تمتليء حتى يضع الله تعالى قدمه عليها فتقول: قط قط قط، فهنالك تمتليء ويزوي بعضها إلى بعض، ولا يظلم الله من خلقه أحدا، وأما الجنة فإن الله ينشيء لها خلقا." حم، ق - عن أبي هريرة"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭৬
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنت دوزخ کی لڑائی
٣٩٥٦٣۔۔۔ اللہ تعالیٰ نے جب جنت پیدا کی تو جبرائیل (علیہ السلام) سے فرمایا : جاوا سے دیکھو، وہ گئے اور اسے دیکھنے کے بعد آکر کہنے لگے : میرے رب ! تیری عزت کی قسم ! اس کے بارے جو سنے گا وہ اس میں داخل ہوگا پھر اسے ناپسندیدہ چیزوں سے ڈھانپ دیا پھر جبرائیل سے کہا : اب جا کر دیکھو وہ گئے اور دیکھنے کے بعدآکر کہنے لگے : میرے رب ! تیری عزت و جلال کی قسم ! مجھے خدشہ ہے کہ اس میں کوئی نہیں جائے گا۔

اور جب اللہ تعالیٰ نے جہنم کو پیدا فرمایا : تو جبرائیل سے فرمایا : جاؤ اسے دیکھو وہ گئے اور دیکھ کر کہنے لگے : اے رب !

تیری عزت کی قسم ! جس نے اس کے بارے سنا پھر وہ اس میں داخل ہو (ایسا نہیں ہوسکتا) اللہ تعالیٰ نے اسے شہوت ولذات سے ڈھانپ دیا پھر جبرائیل سے فرمایا : جاؤ اسے دیکھو وہ گئے دیکھنے کے بعد آکر عرض کرنے لگے : میرے رب ! تیری عزت کی قسم ! مجھے ڈر ہے کہ اس سے کوئی بھی نہیں بچے گا ہر ایک اس میں داخل ہوگا۔ (مسند احمد ابن ابی شیبۃ حاکم عن ابوہریرہ )
39563- "لما خلق الله الجنة قال لجبريل: اذهب فانظر إليها، فذهب فنظر إليها ثم جاء فقال: أي رب! وعزتك لا يسمع بها أحد إلا دخلها! ثم حفها بالمكاره ثم قال: يا جبريل! اذهب فانظر إليها، فذهب ثم نظر إليها ثم جاء فقال: أي رب! وعزتك وجلالك لقد خشيت أن لا يدخلها أحد! فلما خلق الله النار قال: يا جبريل! اذهب فانظر إليها، فذهب فنظر إليها فقال: أي رب! وعزتك لا يسمع بها فيدخلها! فحفها بالشهوات ثم قال: يا جبريل! اذهب فانظر إليها، فذهب فنظر إليها فقال: أي رب! وعزتك لقد خشيت أن لا يبقى أحد إلا دخلها." حم، ش، ك - عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭৭
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٩٥٦٤۔۔۔ جنت وجہنم کی رب تعالیٰ کے حضور چپقلش ہوئی جنت نے کہا : رب ! کیا بات ہے کہ میرے پاس لوگوں میں سے کمزور اور پس ماندہ ہی آجائیں گے اور جہنم نے کہا : کیا بات ہے کہ میں ظالموں اور متکبروں کا ٹھکانا ہوں تو اللہ تعالیٰ نے جنت سے فرمایا : تو میری رحمت ہے تیری وجہ سے جیسے چاہتا ہوں رحمت پہنچاتا ہوں اور جہنم سے فرمایا : تو میرا عذاب ہے تیری وجہ سے میں چاہتا ہوں عذاب دیتا ہوں اور تم دونوں میں سے ہر ایک کے لیے بھراؤ ہے رہی جنت تو اس کے لیے اللہ تعالیٰ ایک مخلوق پیدا فرمادے گا جیسے چاہے گا پیدا فرمادے گا اور رہا جہنم تو اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسی پر ظلم پیش کرتا پھر اس میں لوگوں کو ڈالا جائے تو وہ کہے گا : کیا کچھ اور ہے یہاں تک کہ حق تعالیٰ اس میں اپنا قدم رکھیں گے تو سکڑ کرک ہے گا : بس بس بس۔ (بخاری دار قطنی فی الصفات عن ابوہریرہ )
39564- "اختصمت الجنة والنار إلى ربهما فقالت الجنة: يا رب! ما لي لا يدخلني إلا ضعفاء الناس وسقطهم! وقالت النار: ما لي لا يدخلني إلا الجبارون والمتكبرون! فقال للجنة: أنت رحمتي أصيب بك من أشاء، وقال للنار: أنت عذابي أصيب بك من أشاء، ولكل واحدة منكما ملؤها، فأما الجنة فإنه ينشيء لها من يشاء، وأما النار فإنه لا يظلم من خلقه أحد، فيلقى فيها وتقول: "هل من مزيد" حتى يضع قدمه فيها فتمتلئ ويزوي بعضها إلى بعض فتقول: قط قط قط." خ، قط في الصفات - عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭৮
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٩٥٦٥۔۔۔ میں نے جنت وجہنم کو دیکھا تو مجھے ان میں خیر و شر جیسا کہیں نظر نہیں آیا۔ (بیھقی فی ابعث عن انس)
39565- "رأيت الجنة والنار فلم أر مثل ما فيهما من الخير والشر." ق في البعث - عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৭৯
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ازقسم الافعال۔۔۔ قرب قیامت
39566 ۔۔ دوزخ کے سات دروازے ہیں اور جنت کے آٹھ دروازے ہیں۔ ابن النجار، عن عتبہ بن عبدالسلمی (رض) ۔
39566- "للنار سبعة أبواب وللجنة ثمانية أبواب." ابن النجار عن عتبة بن عبد السلمي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৮০
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ازقسم الافعال۔۔۔ قرب قیامت
٣٩٥٦٧۔۔۔ (مسندعلی) نعیم بن دجاجہ سے روایت ہے کہ ابومسعود عقبہ بن عمروانصاری حضرت علی (رض) کے پاس آئے تو حضرت علی (رض) نے ان سے فرمایا : تم ہی کہتے ہو کہ لوگوں پر سو سال نہیں گزریں گے کہ کوئی جھپکنے والی آنکھ باقی ہو تم سرین کے بل گرو ! رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تو یوں فرمایا : سو سال میں آج جو لوگ ہیں ان میں کوئی زندہ ہیں بچے گا اس امت کی خوشحالی و کشادگی سو سال کے بعد ہے۔ (مسند احمد ، ابویعلی حاکم ، سعید بن منصور)
39567- "مسند علي" عن نعيم بن دجاجة قال: دخل أبو مسعود عقبة بن عمرو الأنصاري على علي بن أبي طالب فقال له علي: أنت الذي تقول: لا تأتي على الناس مائة سنة وعلى الأرض عين تطرف؟ أخطأت إستك الحفرة! إنما قال: لا يأتي على الناس مائة سنة على الأرض عين تطرف ممن هو اليوم حي، وإنما رخاء هذه الأمة وفرجها بعد المائة."حم، ع، ك، ض
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৮১
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ازقسم الافعال۔۔۔ قرب قیامت
٣٩٥٦٨۔۔۔ معاویہ بن حکم (رض) سے روایت ہے کہ فرمایا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا اور اپنے ہاتھ سے اپنی پیٹھ کی طرف اشارہ کیا : اللہ تعالیٰ نے مجھے اور قیامت کو (ایک ساتھ) بھیجا ہے اور (اس ) حکومت میں سختی ہیں ہوگی اور لوگ زیادہ بخیل ہوجائیں گے اور قیامت برے لوگوں پر برپا ہوگی۔ (بیھقی فی کتاب بیان خطامن اخطاعلی الشافعی)
39568- عن معاوية بن الحكم سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم وأومى بيده إلى ظهره: "بعثني الله والساعة، ولن يزداد الأمر إلا شدة، ولن يزداد الناس إلا شحا، ولن تقوم الساعة إلا شرار الناس." ق في كتاب بيان خطأ من أخطأ على الشافعي"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৮২
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ازقسم الافعال۔۔۔ قرب قیامت
٣٩٥٦٩۔۔۔ حضرت ابوسعید سے روایت ہے کہ فرمایا : جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تبوک سے واپس لوٹے تو میں نے آپ سے قیامت کے متعلق پوچھا تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : آج جو لوگ زندہ ہیں سو سال کے بعد یہ زمین پر نہیں ہوں گے۔ (رواہ ابن ابی شیبۃ)
39569- عن أبي سعيد قال: لما رجع رسول الله صلى الله عليه وسلم من تبوك سألته عن الساعة فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا يأتي مائة وعلى الأرض نفس منفوسة اليوم." ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৮৩
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ازقسم الافعال۔۔۔ قرب قیامت
٣٩٥٧٠۔۔۔ حضرت عائشہ (رض) سے روایت ہے فرماتی ہیں : دیہاتی جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آتے تو آپ سے پوچھتے : قیامت کہا ہے ؟ آپ ان میں سے سب سے نوجوان شخص کی طرف دیکھ کر فرماتے : اگر یہ اتنا زندہ رہا کہ بوڑھا نہ ہوا تو تم پہ قیامت برپا ہوجائے گی۔ (رواہ ابن ابی شیبہ)
39570- عن عائشة قالت: كان الأعراب إذا قدموا على النبي صلى الله عليه وسلم سألوه: متى الساعة؟ فنظر إلى أحدث إنسان منهم فقال: "إن يعش هذا فلم يدركه الهرم قامت عليكم

ساعتكم." ش"
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৮৪
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ ازقسم الافعال۔۔۔ قرب قیامت
٣٩٥٧١۔۔۔ حضرت انس (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے سنا : کہ میں اور قیامت ان دو کی طرح بھیجے گئے ہیں آپ نے شہادت والی اور درمیانی انگلی کی طرف اشارہ کیا جیسے گھوڑدوڑ کے گھوڑے دونوں بھاگیں تو ان میں سے ایک دوسرے سے سبقت لے جائے اللہ تعالیٰ کی اجازت سے اللہ کا حکم فرشتے اور قیامت آگئی لوگو ! اپنے رب کو جواب دو اور اس کی فرمان برداری اختیار کرو۔ (رواہ حاکم)
39571- عن أنس قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "بعثت أنا والساعة كهاتين - وأشار بأصبعه المشيرة والوسطى - كفرس رهان استبقا فسبق أحدهما صاحبه، بإذنه جاء الله سبحانه وتعالى وجاءت الملائكة جاءت الجنة، يا أيها الناس! استجيبوا لربكم وألقوا إليه السلم". "ك".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৮৫
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کذاب لوگ
٣٩٥٧٢۔۔۔ (مسند عثمان) عن عبداللہ بن عبداللہ بن عتبۃ کہ حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) نے کوفہ کچھ لوگ گرفتار کیے جو مسلیمہ کذاب کی تشہیر کرتے اور ان کے بارے میں لوگوں کو دعوت دیتے تھے آپ نے حضرت عثمان بن عفان کو خط لکھا آپ نے جواب لکھا ان کے سامنے دین حق لا الہ الا اللہ اور محمد رسول اللہ کی گواہی پیش کرو سو جو کوئی اسے قبول کرلے اور مسیلمہ کذاب پر برات و علیحدگی اختیار کرتے اسے قتل نہ کرو اور مسیلمہ کے مذہب سے چمٹا رہے اسے قتل کردو تو ان کے کئی لوگوں نے اسے قبول کرلیا تو انھیں چھوڑ د کیا گیا اور کچھ لوگ مسیلمہ کے مذہب سے لگے رہے تو وہ قتل کردیئے گئے۔ (بیھقی فی شعب الایمان شیبۃ)
39572- "مسند عثمان بن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة أن عبد الله بن مسعود أخذ بالكوفة رجالا ينعشون حديث مسيلمة الكذاب يدعون إليهم فكتب فيهم إلى عثمان بن عفان، فكتب إليه عثمان أن أعرض عليهم دين الحق شهادة أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله، فمن قبلها وبرئ من مسيلمة فلا تقتله، ومن لزم دين مسيلمة فاقتله، فقبلها رجال منهم فتركوا، ولزم دين مسيلمة رجال فقتلوا."ق، ش".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৯৫৮৬
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ کذاب لوگ
٣٩٥٧٣۔۔۔ حضرت جابر سے روایت ہے فرمایا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنی وفات سے ایک مہینہ پہلے فرمایا : قیامت سے پہلے کئی جھوٹے ہوں گے ان میں یمامہ اور صنعاء کا بادشاہ عنسی اور حمیر کا حکمران اور دجال ہوگا اور دجال ان سب سے زیادہ فتنہ باز ہوگا۔ (نعیم بن حماد)
39573- عن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم قبل موته بشهر: "إن بين يدي الساعة كذابين، منهم صاحب اليمامة، ومنهم صاحب الصنعاء العنسي، ومنهم صاحب حمير، ومنهم الدجال، والدجال أعظمهم فتنة." نعيم بن حماد".
tahqiq

তাহকীক: