কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

قیامت کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ১৪৭১ টি

হাদীস নং: ৩৮৫২১
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٠٩۔۔۔ قیامت سے پہلے ایک ہوا چلے گی جو ہر مومن کی روح قبض کرلے گی۔ (مسلم، حاکم، بخاری عن عیاش بن ابی ربیعۃ
38509- "تجيء ريح بين يدي الساعة يقبض فيها روح كل مؤمن." م، ك، خ - عن عياش بن أبي ربيعة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫২২
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٠۔۔۔ دجال سے پہلے دھوکے کے سال ہوں گے اس میں سچے کو جھوٹا اور جھوٹے کو سچا، امانتدار، کو بددیانت اور بددیانت کو امانت دار سمجھاجائے گا اور روبیضہ بھی انہی سالوں میں بولے گا، لوگوں نے عرض کیا روبیضہ کیا ہے ؟ فرمایا : فاسق شخص جو لوگوں کے معاملات میں گفتگو کرے گا۔ (مسند احمد عن انس)
38510- "إن أمام الدجال سنين خداعة! يكذب فيها الصادق ويصدق فيها الكاذب، ويخون فيها الأمين ويؤتمن فيها الخائن، ويتكلم فيها الرويبضة، قيل: وما الرويبضة؟ قال: الفاسق يتكلم في أمر العامة." حم - عن أنس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫২৩
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١١۔۔۔ قیامت سے پہلے دھوکے کے سال ہوں گے، اس میں امین پر تہمت لگائی جائے گی اور بددیانت کو امین کو کہا جائے گا جھوٹے کو سچا اور سچے کو جھوٹا، انہی سالوں میں روبیضہ بولے گا، لوگوں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! روبیضہ کیا چیز ہے ؟ فرمایا : بیوقوف جو عوام کے معاملات سلجھانے کے لیے گفتگو کرے گا۔۔ (طبرانی فی الکبیر والحاکم فی الکنی وابن عساکر عن عوف بن مالک الاشجعی)
38511- "إن بين يدي الساعة سنين خداعة، يتهم فيها الأمين ويؤتمن الخائن ويصدق فيها الكاذب ويكذب فيها الصادق، ويتكلم فيها الرويبضة، قال، يا رسول! وما الرويبضة؟ قال السفيه ينطق في أمر العامة." طب والحاكم في الكنى وابن عساكر - عن عوف بن مالك الأشجعي".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫২৪
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٢۔۔۔ قیامت سے پہلے تاریک رات کے حصوں کی طرح فتنے ہوں گے، جن میں آدمی صبح مومن ہوگا شام کو کافر ہوگا، شام کو مومن اور صبح کافر ہوگا۔ ایک قوم دنیا کے تھوڑے حصے کے لیے اپنے اخلاق بیچ ڈالے گی۔ (مسند احمد ونعیم بن حماد فی الفتن، حلیۃ الاولیاء عن النعمان بن بشیر)
38512- "إن بين يدي الساعة فتنا كأنها قطع الليل المظلم، يصبح الرجل فيها مؤمنا ويمسي كافرا، ويمسي مؤمنا ويصبح كافرا يبيع قوم أخلاقهم بعرض من الدنيا يسير." حم ونعيم بن حماد في الفتن، حل - عن النعمان بن بشير".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫২৫
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٣۔۔۔ قیامت سے پہلے تاریک رات کے پہروں کی طرح فتنے ہوں گے، جن میں آدمی صبح مومن، شام کو کافر، شام کو مومن اور صبح کافر ہوگا۔ ان میں کچھ لوگ دنیا کے مال کے بدلے اپنا دین بیچ دیں گے۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابن عباس)
38513- "إن بين يدي الساعة فتنا كقطع الليل المظلم يصبح الرجل فيها مؤمنا ويمسي كافرا، ويمسي مؤمنا ويصبح كافرا، يبيع فيها قوم دينهم بعرض من الدنيا." طب - عن ابن عباس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫২৬
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٤۔۔۔ قیامت سے پہلے خاص لوگوں کی سپردداری ہوگی، تجارت عام ہوجائے گی یہاں تک کہ عورت تجارت میں اپنے خاوند کی مدد کرے گی۔ رشتے ناطے توڑے جائیں گے، جھوٹی گواہیوں، کتمان شہادت حق، (حق کی گواہی چھپانے) کا رواج ہوگا اور ظلم ظاہر ہوگا۔ (مسند احمد، حاکم عن ابن مسعود)
38514- "إن بين يدي الساعة تسليم الخاصة وفشو التجارة حتى تعين المرأة زوجها على التجارة، وقطع الأرحام، وظهور شهادة الزور، وكتمان شهادة الحق، وظهور القلم." حم، ك - عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫২৭
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٥۔۔۔ قیامت سے قبل خاص لوگ اپنے آپ کو حوالے کردیں گے۔ تجارت عام ہوجائے، یہاں تک کہ عورت اپنے خاوند کا تجارت میں ہاتھ بٹائے گی۔ اور آدمی اطراف زمین میں اپنا مال لے کر نکلے گا واپس آئے گا توک ہے گا مجھے کچھ نفع نہیں ہوا۔ (حاکم عن ابن مسعود)
38515- "إن بين يدي الساعة تسليم الخاصة وفشو التجارة حتى تعين المرأة زوجها على التجارة وحتى يخرج الرجل بماله إلى أطراف الأرض فيرجع فيقول: لم أربح شيئا." ك - عن ابن مسعود".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫২৮
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٦۔۔۔ قیامت سے پیشتر تاریک رات کے حصوں جیسے فتنے ہوں گے۔ بعض فتنے دھوئیں کی بدلیوں جیسے ہوں گے۔ ان میں آدمی کا دل ایسے مردہ ہوجائے گا جیسے اس کا بدن مردہ ہوجاتا ہے، صبح مومن ہوگا شام کو کافر، شام کو مومن اور صبح کافر ہوگا۔ کچھ دنیا کے مال کے بدلے اپنے اخلاق ودین کو فروخت کردیں گے۔ (ابن سعد، مسند احمد طبرانی فی الکبیر، حاکم عن الضحاک بن قیس)
38516- "إن بين يدي الساعة فتنا كقطع الليل المظلم، فتنا كقطع الدخان، يموت فيها قلب الرجل كما يموت بدنه، يصبح الرجل فيها مؤمنا ويمسي كافرا، ويمسي مؤمنا ويصبح كافرا، يبيع فيها أقوام أخلاقهم ودينهم بعرض الدنيا." ابن سعد، حم، طب، ك - عن الضحاك بن قيس".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫২৯
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٧۔۔۔ قیامت سے پہلے تین سال ہوں گے، پہلے سال میں آسمان اپنی تہائی بارش روک لے گا، اور زمین اپنی تہائی پیداوار کھینچ لے گی۔ اور دوسرے سال آسمان دوتہائی اپنی بارش سلب کرلے گا اور زمین دو تہائی نباتات روک لے گی۔ تیسرے سال آسمان سے بارش اور زمین کی نباتات رک جائے گی کوئی اونٹ اور گدھا باقی نہیں رہے گا، اگر وہ یعنی دجال نکل آیا اور میں تم میں زندہ رہا تو تم میں اس کا مقابلہ کروں گا ورنہ اللہ تعالیٰ ہر مومن کا میری طرف سے وارث ہے، لوگوں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! مومن کو زندہ رہنے کے لیے کیا چیز فائدہ دے گی ؟ آپ نے فرمایا : جو فرشتوں کو فائدہ دیتی ہے۔ سبحان اللہ، الحمد للہ اور لا الہٰ الا اللہ کہنا۔ (طبرانی فی الکبیر عن اسماء بنت یزید)
38517- "إن بين يدي الساعة ثلاث سنوات، تمسك السماء أول سنة ثلث قطرها والأرض ثلث نباتها، والسنة الثانية تمسك السماء ثلثي قطرها والأرض ثلثي نباتها، والسنة الثالثة تمسك السماء قطرها والأرض نباتها حتى لا يبقى ذو خف ولا حافر، إن يخرج - يعني الدجال - وأنا فيكم فأنا حجيجه وإلا فإن الله عز وجل خليفتي على كل مؤمن، قالوا: يا رسول الله! فما يجزيء المؤمن؟ قال: ما يجزئ الملائكة: التسبيح والتحميد والتهليل." طب - عن أسماء بنت يزيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩০
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٨۔۔۔ مسیح دجال کے نکلنے سے پہلے قریب کے سال ہوں گے، ان میں سچے کو جھوٹا اور جھوٹے کو سچا کہا جائے گا بددیانت کے پاس امانت رکھی جائے گی اور امین کو بددیانت سمجھاجائے گا۔ اور لوگوں کا گھٹیا آدمی ان کے فیصلوں میں بولے گا۔ (نعیم بن حماد فی الفتن عن ابوہریرہ )
38518- "تكون قبل خروج المسيح الدجال سنوات خداعة، يكذب فيها الصادق ويصدق فيها الكاذب، ويؤتمن فيها الخائن ويخون فيها الأمين، ويتكلم الرويبضة - الوضيع عن الناس." نعيم ابن حماد في الفتن - عن أبي هريرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩১
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥١٩۔۔۔ دجال سے پہلے دھوکے کے سال ہوں گے ان میں بارشیں بکثرت ہوں گی (مگر) پیداوار کم ہوگی سچے کو جھوٹا اور جھوٹے کو سچا، بددیانت کو امانتدار اور امانتدار کو بددیانت سمجھا جائے گا، انہی سالوں میں روبیضہ بولے گا، لوگوں نے عرض کیا : یارسول اللہ روبیضہ۔۔۔ کون ہے ؟ آپ نے فرمایا : جس کی کسی کو پروا نہ ہو۔ (طبرانی فی الکبیر عن عوف بن مالک)
38519- "تكون أمام الدجال ستون خداعة، يكثر فيها المطر ويقل النبت، ويكذب فيها الصادق ويصدق فيها الكاذب، ويؤتمن الخائن ويخون فيها الأمين، وينطق فيها الرويبضة، قيل: يا رسول الله؟ وما الرويبضة؟ قال: من لا يوبه له." طب - عن عوف بن مالك".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩২
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢٠۔۔۔ یہ قیامت کی علامت ہے کہ مال پھیل جائے، قلم عام ہوجائے، تجارت کی ریل پیل ہو، جہالت ظاہر ہوجائے، آدمی سوداگری کرے گا تو کہے گا : یہاں تک کہ میں بنی فلاں کے تاجر سے نہ گزر جاؤں، بڑے قبیلے میں کاتب ڈھونڈا جائے گا تو نہیں ملے گا۔ (مسند احمد، نسائی عن عمروبن تغلب)
38520- "إن من أشراط الساعة أن يفشو المال، ويكثر القلم وتفشو التجارة، ويظهر الجهل، ويبيع الرجل البيع فيقول: لا حتى استأمر تاجر بني فلان، ويلتمس في الحي العظيم الكاتب فلا يوجد."حم، ن - عن عمرو بن تغلب".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩৩
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢١۔۔۔ علم کا اٹھ جانا اور جہالت کا عام ہوجانا قیامت کی علامت ہے۔ (ابن النجار عن ابن عمر)
38521- "إن من إشراط الساعة أن يرفع العلم ويظهر الجهل." ابن النجار - عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩৪
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢٢۔۔۔ آزمائش کی علامت اور قیامت کی نشانی یہ ہے کہ عقلیں مخفی ہوجائیں سمجھیں گھٹ جائیں، قتل عام ہوجائے، نیکی و بھلائی کی نشانیاں ختم کردی جائیں، اور فتنے ظاہر ہوجائیں گے۔ (طبرانی فی الکبیر عن ابن عمر)
38522- "إن من علامات البلاء وأشراط الساعة أن تعزب1 العقول، وتنقص الأحلام، ويكثر القتل، ويرفع علامات الخير، وتظهر الفتن." طب - عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩৫
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢٣۔۔۔ آزمائش کی علامت اور قیامت کی نشانی عقلوں کا مخفی ہونا، سمجھوں کا کم ہونا، حق کی علامات ختم کردی جائیں، ظلم و بربریت نمایاں ہوجائے۔ (نعیم بن حماد فی الفتن عن کثیر بن مرۃ مرسلاً )
38523- "إن من علامات البلاء وأشراط الساعة أن تعزب العقول، وتنقص الأحلام، وترفع علامات الحق، ويظهر الظلم." نعيم بن حماد في الفتن - عن كثير بن مرة مرسلا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩৬
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢٤۔۔۔ آپ نے تین مرتبہ فرمایا : عنقریب علم اٹھالیا جائے گا، زید بن لبید نے عرض کیا : ہم سے علم کیسے اٹھایا جائے گا جب کہ یہ اللہ کی کتاب ہمارے درمیان موجود ہے ہم نے اسے پڑھا اور اسے ہمارے بیٹے اپنی اولاد کو پڑھائیں گے ؟ آپ نے فرمایا : زید بن لبید ! تمہیں تمہاری ماں گم پائے، میں تو تمہیں مدینہ کے سمجھدار لوگوں میں سمجھتا تھا، کیا یہ یہودونصاریٰ جو ہیں ان کے پاس توراۃ و انجیل ہے پھر انھیں کیا فائدہ ہوا ؟ اللہ تعالیٰ علم کو اٹھا کر ختم نہیں کرے گا بلکہ حاملین علم (علماء) کو ختم کردے گا اللہ تعالیٰ اس امت میں سے جس عالم کی روح قبض کرکے کمی کرے گا تو اسلام میں ایک شگاف پڑجائے گا جو اس جیسے شخص کی بندش سے قیامت تک ہیں بند ہوگا۔ (ابن عساکر عن ابی شجرۃ)
38524- يوشك العلم أن يرفع - قالها ثلاثا، قال زيد بن لبيد: وكيف يرفع العلم منا وهذا كتاب الله بين أظهرنا قد قرأناه ويقرئه أبناؤنا أبناءهم! فقال: ثكلتك أمك يا زيد بن لبيد! إن كنت لأعدك من فقهاء أهل المدينة! أو ليس هؤلاء اليهود والنصارى عندهم التوراة والإنجيل فما أغنى عنهم! إن الله ليس يذهب بالعلم برفع ولكن يذهب بحملته، لا قل ما قبض الله عالما من هذه الأمة إلا كان ثغرة في الإسلام لا تسد بمثله إلى يوم القيامة."ابن عساكر عن أبي شجرة".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩৭
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢٥۔۔۔ اللہ تعالیٰ علماء کی ارواح قبض کرلے گا، اور ان سے علم قبض کرلے، پھر ایسی بدعات پیدا ہوں گی جو ایک دوسرے پر ایسے چڑھیں گی جیسے گدھی پر گدھا چڑھتا ہے ان میں بوڑھا شخص انتہائی کمزور ہوگا۔ (طبرانی فی الاوسط عن ابی سعید)
38525- "يقبض الله العلماء ويقبض العلم منهم فينشأ أحداث ينزو بعضهم على بعض نزو العير على العير، ويكون الشيخ فيها مستضعفا." طس - عن أبي سعيد".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩৮
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢٦۔۔۔ رات کے وقت اللہ تعالیٰ کی کتاب اٹھالی جائے گی پھر جس مسلمان کے سینے میں جو حرف وآیت ہوگی ختم کرلی جائے گی۔ (الدیلمی عن حذیفۃ و ابوہریرہ معاً )
38526- "يسري على كتاب الله تعالى ليلا فيصبح الناس ليس منه آية ولا حرف في جوف مسلم إلا نسخت." الديلمي - عن حذيفة وأبي هريرة معا".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৩৯
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢٧۔۔۔ اس وقت قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک قرآن جہاں سے آیا وہاں نہ چلا جائے عرش کے اردگرد اس کی ایسی آواز ہوگی جیسے شہد کی مکھیوں کی بھنبھناہٹ ہوتی ہے، تو رب تعالیٰ فرمائے گا : تجھے کیا ہوا ؟ وہ عرض کرے گا : میں تیری ذات سے نکلا ہوں اور تیری طرف ہی لوٹتا ہوں، میری تلاوت تو کی جاتی تھی لیکن مجھ پر عمل نہیں ہوتا تھا، چنانچہ اس وقت قرآن اٹھالیا جائے گا۔ (الدیلمی عن ابن عمرو)
38527- "لا تقوم الساعة حتى يرجع القرآن من حيث جاء فيكون له دوي حول العرش كدوي النحل فيقول الرب عز وجل: مالك؟ فيقول: منك خرجت وإليك أعود، أتلى فلا يعمل بي، فعند ذلك يرفع القرآن." الديلمي - عن ابن عمرو".
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩৮৫৪০
قیامت کا بیان
পরিচ্ছেদঃ الاکمال
٣٨٥٢٨۔۔۔ فحاشی اور فحش گوئی، براپڑوس، قطع رحمی، بددیانت کو امانت دار اور امین کو بددیانت سمجھنا قیامت کی علامت ہے۔ مومن کی مثال عمدہ سونے کے ٹکڑے کی طرح ہے جسے آگ میں جلایا جائے تو وہ اور خالص ہوجائے اور وزن میں بڑھ جائے اس میں کمی نہ ہو، اور مومن کی مثال شہد کی مکھی کی طرح ہے جس نے پاکیزہ چیز کھائی اور پاکیزہ چیز نکلی، خبردار ! سب سے افضل شہید انصاف کرنے والے ہیں آگاہ رہو ! سب سے افضل مہاجر وہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزیں چھوڑدے، خبردار ! سب سے افضل مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ زبان سے (دوسرے) مسلمان محفوظ رہیں۔ خبردار ! جتنا میرا حوض لمبا ہے اتنا ہی چوڑا ہے، (اس کا پانی ) دودھ سے سفید، شہد سے میٹھا ہوگا۔ اس کے سونے چاندی کے برتن ستاروں کی تعداد کے برابرہوں گے۔ جس نے اس کا ایک گھونٹ پی لیا کبھی بھی پیاسا نہیں ہوگا۔ (الخرائطی فی مکارم الاخلاق عن ابن عمر)
38528- "إن من أشراط الساعة الفحش والتفحش، وسوء الجوار، وقطع الأرحام، وأن يؤتمن الخائن ويخون الأمين، ومثل المؤمن كمثل قطعة الذهب الجيد أوقد عليها فخلصت وأوزنت فلم تنقص، ومثل المؤمن كمثل النحلة أكلت طيبا ووضعت طيبا، ألا! إن أفضل الشهداء المقسطون، ألا! إن أفضل المهاجرين من هجر ما حرم الله عليه، ألا! إن أفضل المسلمين من سلم المسلمون من لسانه ويده، ألا! إن حوضي طوله كعرضه أبيض من اللبن وأحلى من العسل، آنيته عدد النجوم من أقداح الذهب والفضة، من شرب منه شربة لم يظمأ آخر ما عليها أبدا." الخرائطي في مكارم الأخلاق - عن ابن عمر".
tahqiq

তাহকীক: