কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৪৯ টি

হাদীস নং: ৩১৬৬৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ حمل کا واقعہ
31651 ۔۔۔ ابوالا سو دو ولی سے روایت ہے کہ جب حضرت علی (رض) اور ان کے ساتھی قتال کی صف میں طلحہ (رض) اور زبیر (رض) کے قریب ہوئے اور دونوں طرف کی صفیں قریب ہوئیں حضرت علی (رض) رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے خچر پر سوا ر ہو کر نکلے آواز دی کہ زبیر بن عوام (رض) کو میرے سامنے بلاؤ ان کو بلایا گیا تو علی (رض) نے فرمایا اے زبیر میں تمہیں اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا تمہیں وہ دن یاد ہے کہ ہم دونوں ایک جگہ پر تھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا وہاں سے گذرا ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا اے زبیر کیا تم علی (رض) سے محبت کرتے ہو تو تم نے کہا تھا کیا میں اپنے خالہ زاد پھوپھی زاد سے محبت نہ کروں جو میرے دین پر بھی ہیں ؟ پھر ارشاد فرمایا اے علی ! کیا تم ان سے محبت کرتے ہو تو میں نے کہا اے اللہ کے رسول کیا میں اپنے پھوپی زاد بھائی اور مسلمان بھائی سے محبت نہ کروں ؟ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اے زبیر تم ان سے قتال کرو گے اس حال میں کہ تم ظالم ہوگے تو زبیر (رض) نے فرمایا ہاں کیوں نہیں ؟ میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ بات سننے کے بعد بھول گیا تھا ابھی مجھے یاد آگیا اللہ کی قسم میں تمہارے ساتھ قتال نہیں کرونگا زبیر (رض) واپس لوٹ گئے تو ان کے بیٹے عبداللہ (رض) نے کہا تمہیں کیا ہوا ؟ تو کہا مجھے علی (رض) نے ایک حدیث یاد دلائی جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی تھی میں نے یہ حدیث سنی تھی کہ تم علی (رض) سے قتال کرو گے اس حال میں اس لڑائی میں تم ظالم ہوگے بیٹے نے کہا آپ قتال کے لیے تو نہیں آئے لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لیے آئے ہیں اللہ تعالیٰ اس معاملہ کی اصلاح فرمائیں گے تو زبیر (رض) نے کہا میں تو اللہ کی قسم اٹھاچکا ہوں علی (رض) سے قتال نہیں کروں گا توبیٹے نے کہا آپ اپنے غلام کو آزاد چھوڑ دیں اور رک جائیں یہاں تک اللہ تعالیٰ لوگوں کے درمیان صلح فرمادے غلام کو آزاد کردیا اور ایک طرف شہر گئے جب لوگوں میں اختلاف شروع ہوگیا اپنے گھوڑے پر سوار کر چلے گئے ۔ بیہقی فی الدلائل ابن عساکر
31652 عن أبي الاسود الدؤلي قال : لما دنا علي وأصحابه من طلحة والزبير ودنت الصفوف بعضها بعضها من بعض خرج علي وهو على بغلة رسول الله صلى الله عليه وسلم فنادى : ادعوا لي الزبير بن العوام ! فدعي له الزبير فأقبل ، فقال علي : يا زبير ! نشدتك بالله أتذكر يوم مر بك رسول الله صلى الله عليه وسلم ونحن في مكان كذا وكذا فقال : يا زبير أتحب عليا ؟ فقلت : يا رسول الله ؟ ألا أحب ابن عمتي وعلى ديني ؟ فقال : يا زبير ! أما والله لتقاتلنه وأنت ظالم له ؟ قال : بلى والله ! لقد نسيته منذ سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم ثم ذكرته الان ، والله لا أقاتلك ! فرجع الزبير فقال له ابنه عبد الله : مالك ؟ فقال : ذكرني علي حديثا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم سمعته يقول : لتقاتلنه وأنت له ظالم ، قال : وللقتال جئت ؟ إنما جئت تصلح بين الناس ويصلح الله هذا الامر ، قال : لقد حلفت أن لا أقاتله ، قال : فأعتق غلامك وقف حتى تصلح بين الناس فأعتق غلامه ووقف ، فلما اختلف أمر الناس ذهب على فرسه.

(هق في الدلائل ، كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৬৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ حمل کا واقعہ
31652 ۔۔۔ ولید بن عبداللہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ابن جرموز نے زبیر (رض) کو شہید کردیا تو حضرت علی (رض) کے پاس آئے ان کے پاس زبیر (رض) کی تلوار بھی تھی تو علی (رض) نے فرمایا یہ تلوار ہے جس کے ذریعہ ایک عرصہ تک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرہ انور سے غم کو دور کیا گیا لیکن پر پہلو کو گرنا ہے۔ رواہ ابن عساکر
31653 عن الوليد بن عبد الله عن أبيه أن ابن جرموز لما قتلالزبير جاء إلى علي ومعه سيف لزبير فقال علي : سيف طالما جلي به الكرب عن وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم ولكن لكل جنب مصرع.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৬৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ جنگ حمل کا واقعہ
31653 ۔۔۔ ابونضر ہ سے روایت ہے کہ علی (رض) کے پاس زبیر (رض) کا سرلایا گیا تو فرمایا اے اعرابی مجھ سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بیان فرمایا میں ان کے پہلو میں بیٹھا ہوا تھا کہ زبیر (رض) کے قاتل جہنم میں ہوگا اے اعرابی اپنا ٹھکانا جہنم کو بنالے۔ ابن عساکر درحالہ تقات ولہ طرق عن علی (رض)
31654 عن أبي نضرة قال : جئ برأس الزبير إلي علي فقال : يا أعرابي ! حدثني رسول الله صلى الله عليه وسلم وأنا إلى جنبه قاعد أن قاتل الزبير في النار يا أعرابي تبوأ مقعدك من النار.

(كر ، ورجاله ثقات وله طرق عن علي).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৬৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31654 ۔۔۔ مسلم بن نذیر سے روایت ہے کہ ابن جرموز علی رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور اجازت مانگی تو انھوں نے اجازت دینے میں تاخیر کی تو اس نے کہا میں زبیر (رض) کا قاتل ہوں تو علی (رض) نے فرمایا کیا تم ابن صفیہ کو قتل کرکے فخر کرتے ہو اپنا ٹھکانا جہنم کو بنا لو ہر نبی کا ایک حواری ہوتا ہے وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حواری تھے۔ ابن ابی خیشمہ ابن عساکر
31655 عن مسلم بن نذير قال : جاء ابن جرموز فاستأذن على علي فأبطأ عليه الاذن فقال : أنا قاتل الزبير ! فقال علي : أبقتل ابن صفية تفتخر ؟ فلتبوأ بالنار ! إن لكل نبي حواريا وإنه حواري رسول الله صلى الله عليه وسلم. (ابن أبي خيثمة ، كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৬৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31655 ۔۔۔ زراء (رض) سے روایت ہے کہ ابن جرموز قاتل زبیر بن عوام (رض) نے حضرت علی (رض) سے اجازت مانگی تو حضرت علی (رض) نے فرمایا ابن صفیہ کا قاتل ضرور جہنم میں داخل ہوگا میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ اشار د فرماتے ہوئے سنا کہ ہر نبی کا حواری ہے اور میرے حواری زبیر (رض) ہیں۔ طبرانی ابن ابی شیبة شانی ابویعلی ابن حیر وصحہ
31656 عن زر قال : استأذن ابن جرموز قاتل الزبير بن العوام على علي بن أبي طالب فقال علي : ليدخلن قاتل ابن صفية النار ! إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : لكل نبي حواري وحواريي الزبير.

(ط : ش والشاشي : ع وابن جرير ، وصححه).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৬৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31656 ۔۔۔ حسن بن علی بن حسن بن حسن بن الحسن بن علی بن ابی طالب سے روایت ہے کہ عمر وبن جرموزبیر (رض) کی تلوار لے کر علی (رض) کے پاس آیا تو حضرت علی (رض) نے وہ تلوار لے کر اس کی طرف دیکھا پھر فرمایا اللہ کی قسم اس تلوار کے مالک نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے چہرہ سے باررہا غم کو دور فرمایا۔ رواہ ابن عساکر
31657 عن حسن بن علي بن حسن بن حسن بن الحسن بن علي بن أبي طالب قال : جاء عمرو بن جرموز إلى علي بن أبي طالب بسيف الزبير فأخذه علي فنظر إليه ثم قال ؟ أما والله ! لرب كربة وركيه قد فرجها صاحب هذا السيف عن وجه رسول الله صلى الله عليه وسلم.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৬৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31657 ۔۔۔ حسن (رض) سے روایت ہے کہ جب علی (رض) جنگ جمل میں کامیاب ہوئے تو گھر میں داخل ہوئے ان کے ساتھ کچھ لوگ بھی تھے علی (رض) نے فرمایا مجھے معلوم ہے کہ اس فتنہ کا قائد جنت میں داخل ہوگا اور پیروکار جہنم میں احنف بن قیس نے پوچھا اے امیر المومنین وہ کون ہے ؟ فرمایا زبیر (رض) ۔ رواہ ابن عساکر
31658 عن الحسن قال : لما ظفر علي بالجمل دخل الدار والناس معه قال علي : إني لاعلم قائد فتنة دخل الجنة وأتباعه إلى النار ، فقال الاحنف : من هو يا أمير المؤمنين ؟ قال : الزبير.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31658 ۔۔۔ نذبرضبی روایت کرتے ہیں کہ علی (رض) نے زبیر (رض) کو بلایا جب کہ وہ دونوں صفوں کے درمیان میں تھے فرمایا آپ کو امن ہے آپ میرے پاس آئیں میں آپ سے گفتگو کرتا ہوں تو وہ آگئے تو علی (رض) نے فرمایا میں آپ کو اس اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں جس نے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو نبی بنا کر بھیجا ہے کیا ایک مرتبہ ایسا ہوا تھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نکلے میں اور آپ ان کے ساتھ تھے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آپ کی کندھے پر ہاتھ مار کر فرمایا تھا گویا کہ اے زبیر کیا آپ ان کے ساتھ قتال کریں گے ؟ تو زبیر (رض) نے فرمایا مجھے یاد آگیا یہ کہ کر جنگ سے واپس ہوگئے ۔ رواہ ابن عساکر
31659 عن نذير الضبي أن عليا دعا الزبير وهو بين الصفين فقال : أنت آمن تعال حتى أعلمك ! فأتاه فقال علي : أنشدك بالله الذي بعث محمدا بالحق نبيا ! أخرج النبي صلى الله عليه وسلم يمشي وأنا وأنت معه فضرب كتفك ثم قال لك : كأنك يا زبير قد قاتلت هذا ؟ قال : اللهم ! نعم ، فرجع.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31559 ۔۔۔ ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ علی (رض) نے زبیر (رض) سے فرمایا میں آپ کو اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ آپ کو یاد ہے کہ ہم دونوں ثقیفہ بنی فلاں میں تھے ہم ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کھڑے تھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا گذرا ہوا تو انھوں نے مجھ سے فرمایا گویا تم زبیر (رض) سے محبت کرتے ہو میں نے کہا تھا مجھے محبت سے کیا چیز مانع ہے ؟ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا وہ تم سے قتال کرے گا اس حال میں کہ وہ ظالم ہوگا زبیر (رض) نے کہا مجھے یاد آگیا مجھے وہ بات یاد دلائی جس کو میں بھول گیا تھا پیٹھ پھر کر واپس ہوگئے۔ رواہ ابن عساکر
31660 عن ابن عباس قال : قال علي للزبير : نشدتك بالله هل تعلم أني كنت أنا وأنت في سقيفة بني فلان تعالجني وأعالجك فمر بي رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال لي : كأنك تحبه ! قلت : وما يمنعني ؟ قال : أما ! إنه ليقاتلنك وهو الظالم ؟ قال الزبير : اللهم ! نعم ذكرتني ما قد نسيت ، فولى راجعا.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31560 ۔۔۔ محمد بن عبید اللہ انصاری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص جنگ جمل کے دن قتال کے لیے آیا اور کہا مجھے طلحہ سے قتال کی اجازت دیدیں میں نے علی (رض) کو یہ فرماتے ہوئے سنا اس کو جہنم کی خوشخبری سنادو۔ رواہ ابن عساکر
31661 عن محمد بن عيبد الله الانصاري عن أبيه قال : جاء رجل يوم الجمل فقال : ائذنوا لقتال طلحة ! فسمعت عليا يقول : بشره بالنار.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31561 ۔۔۔ رفاعہ بن صبی اپنے والد وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ میں علی (رض) کی ساتھ جنگ جمل میں تھا انھوں نے طلحہ (رض) کو پیغام بھیجا کہ مجھ سے ملاقات کریں وہ ملاقات کے لیے تو علی (رض) نے فرمایا کہ میں آپ کو اللہ کی قسم دے کر پوچھتا ہوں کیا آپ نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئی سنا ہے جس کا میں دوست ہوں علی (رض) بھی اس کا دوست ہے اے اللہ اس کو اپنا دوست بنالے جو علی (رض) کو دوست بنائے اور اس سے دشمنی رکھ جو علی (رض) سے دشمنی رکھے تو طلحہ (رض) نے کہا ہاں سنا تھا تو فرمایا پھر مجھ سے کیوں قتال کرتے ہو۔ رواہ ابن عساکر
31662 عن رفاعة بن إياس الضبي عن أبيه عن جده قال : كنت مع علي في الجمل فبعث إلى طلحة أن القني ! فلقيه فقال : أنشدك الله أسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : من كنت مولاه فعلي مولاه ، اللهم وال من والاه وعاد من عاده ؟ قال : نعم ، قال : فلم تقاتلني.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31562 ۔۔۔ سیف بن عمر بدر بن خلیل سے وہ علی بن ربیعہ والبی سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے علی (رض) کو خبردی کہ طلحہ (رض) کے بارے میں کہ ان کی وہ تلوار جس کو خراب کہا جاتا ہے خبر دی ان کے ساتھ براتاؤ کرنے کے بارے میں اور یہ کہ میں نے ان کی برچھی ماری وہ اچٹ گئی تو علی (رض) نے فرمایا کہ ہمیں خبرپہنچی ہے کہ طلحہ پروار کرنے کی اور تلوار اس سے اچٹ جانے کی نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اٹھا ما مورة اس نے فساد پھیلا یا اگرچہ تلوار اس سے اچٹ گئی۔ رواہ ابن عساکر
31663 عن سيف بن عمر عن بدر بن الخليل عن علي بن ربيعة الوالبي قال : حدثت عليا بأمر طلحة وأخبرته أن سيفه كان يقال له الحراب فأخبر خبر محبق وضربته إياه بالحراب ونبوة الحراب عنه فقال : وقع بنا الخبر بضربة طليحة ونبوة الجزاز عنه فقال النبي صلى الله عليه وسلم : إنها مأمورة ولقد شحى وإن كان الحراب قد نبا عنه.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31563 ۔۔۔ ابراہیم سے روایت ہے کہ بشر بن جرموز علی (رض) بن ابی طالب کے پاس آیا تو علی (رض) تو بےرخی سے پیش آئے تو ابن جرموز نے کہا کیا ایک آزمائش والے سے یہی برتاؤ کیا جاتا ہے تو علی (رض) نے فرمایا تیرے منہ میں پتھر پڑیں مجھے تو اللہ کی ذات سے امید ہے کہ میں اور طلحہ اور زبیر (رض) ان لوگوں میں سے ہوں گے جن کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا ۔ ونذعنا مافی صدورھم من غل اخوانا علی سردمتقابلین ۔ ہم ان کے دنوں سے حسد کو نکال دیں گے وہ بھائی بھائی بن کر مسہریوں میں آپس میں آمنے سامنے بیٹھیں گے ۔ اللاسکانی
31664 عن ابراهيم قال : جاء بشر بن جرموز إلى علي بن أبي طالب فجفاه فقال : هكذا يفعل بأهل البلاء ، فقال علي : بفيك الحجر ! إني لارجو أن أكون أنا وطلحة والزبير ممن قال الله (ونزعنا ما في صدورهم من غل إخوانا على سرر متقابلين).

(اللالكائي).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31564 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہے کہ انھوں نے ایک شخص سے کہا کہ تمہاری ماں کا کیا حال ہے اس نے کہا انتقال کرگئی تو انھوں نے عنقریب تم ان سے قتال کروگے اس آدمی کو تعجب ہوا اس بات سے یہاں تک حضرت عائشہ (رض) نکل آئیں۔ رواہ ابن ابی شیبة
31665 عن حذيفة أنه قال : لرجل : ما فعلت أمك ؟ قال : قد ماتت ، قال : أما ! إنك ستقاتلها فعجب الرجل من ذلك حتى خرجت عائشة.

(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31565 ۔۔۔ حذیفہ (رض) سے روایت ہی کہ انھوں نے فرمایا کہ اگر میں یہ بتاؤں کہ تم اپنی ماں سے قتال کرو گے تو کیا تم لوگ میری تصدیق کروگے ؟ لوگوں نے پوچھا کیا یہ حق اور سچ ہے ؟ تو انھوں نے فرمایا حق ہے۔ نعیم ابن عساکر
31666 عن حذيفة قال : لو حدثتكم أن أمكم تغزوكم لتصدقوني ؟ قال : أو حق ذلك ؟ قال : حق.

(نعيم ، كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31566 ۔۔۔ ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ازواج مطہرات (رض) سے پوچھا کہ تم میں سے صاحب جمل کون ہے ؟ اس کے گرد بہت سے لوگ قتل ہوں گے وہ قتل کے قریب ہو کہ نجات پاجائے گی ۔ رواہ ابن ابی شیبة
31667 عن ابن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لازواجه : أيتكن صاحبة الجمل الازب تقتل حولها قتلى كثيرة تنجو بعد ما كادت.

(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৭৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31567 ۔۔۔ عائشہ (رض) سے روایت ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ازواج مطہرات سے فرمایا کہ تم میں سے کون ہے جس کو کلاب جواب میں بھونکیں گے ؟ جب حضرت عائشہ (رض) کا بنی عامر کے بعض چشموں پر گذر ہوارات کے وقت توکتے ان پر بھونکے حضرت عائشہ (رض) نے اس جگہ کے متعلق دریافت فرمایا تو ان سے کہا گیا کہ یہ چشمہ جواب ہے تو وہاں رک گئیں اور فرمایا کہ میرے خیال میں واپس جانا بہت رہے کیونکہ میں نے ایک مرتبہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ تم میں سے ایک کا کیا حال ہوگا جس پر کلاب حواب بھونکیں گے تو ان سے کہا گیا اے ام المومنین آپ تو لوگوں کے درمیان صلح کے لیے جارہی ہیں۔ ابن ابی شیبة ونعیم بن حماد فی الفتن
31668 عن عائشة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال لازواجه : أيتكن التي تنبحها كلاب الحوأب ؟ فلما مرت عائشة ببعض مياه بني عامر ليلا نبحت الكلاب عليها فسألت عنه فقيل لها : هذا ماء الحوأب ، فوقفت وقالت : ما أظنني إلا راجعة ، إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم قال ذات يوم : كيف باحداكن تنبح عليها كلاب الحوأب : قيل لها : يا أم المؤمنين ! إنما تصلحين بين الناس.

(ش ونعيم بن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৮০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31568 ۔۔۔ ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ چار جنگوں میں دونوں طرف کے مقتولین جنت میں ہوں گے۔ (1) جنگ جمل (2) صفین (3) حر ة اور آپ (رض) چوتھی کو چھپاتے تھے۔ رواہ ابن عساکر
31669 عن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : أربعة ملاحم في الجنة : الجمل في الجنة ، وصفين في الجنة ، وحرة في الجنة ، وكان يكتم الرابعة.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৮১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31569 ۔۔۔ عروہ (رض) سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ (رض) سے پوچھا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے نزدیک محبوب شخص کون تھا فرمایا علی (رض) پھر آپ کا ان کے خلاف خروج کرنے کا کیا سبب تھا انھوں نے فرمایا آپ کے والد صاحب کا آپ کی والدہ سے نکاح کا کیا سبب تھا ؟ عرض کیا اللہ کی تقدیر سے ایسا ہوا تو فرمایا وہ بھی اللہ کی تقدیر سے ہوا۔
31670 عن عروة قال : قلت لعائشة : من كان أحب الناس إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم ؟ قالت : علي بن أبي طالب ، قلت : أي شئ كان سبب خروجك عليه ؟ قالت : لم تزوج أبوك أمك ؟ قلت : ذلك من قدر الله ، قالت : وكان ذلك من قدر الله.

(ز).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৬৮২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ قاتل زبیر (رض) سے اعراض کرنا
31570 ۔۔۔ طاؤس سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ازواج مطہرات سے فرمایا کہ تم میں سے کون ہے جس پر کتا بھونکے گا اس جگہ پر تم اس سے بچواے حمیرا۔ نعیم بن حماد فی الفتن وسندہ صحیح
31671 عن طاوس أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لنسائه : أيتكن التي تنبحها كلاب كذا وكذا ؟ إياك يا حميراء.

(نعيم بن حماد في الفتن ، وسنده صحيح).
tahqiq

তাহকীক: