কানযুল উম্মাল (উর্দু)

كنز العمال في سنن الأقوال و الأفعال

فتنوں کا بیان - এর পরিচ্ছেদসমূহ

মোট হাদীস ৯৪৯ টি

হাদীস নং: ৩১৫২৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31511 ۔۔۔ محمد بن علی سے روایت ہے کہ عنقریب مکہ میں پناہ لینے والا ہوگا اس کے لیے ستر ہزار کا لشکر بھیجا جائے گا ان پر قبیلہ قیس کا ایک شخص مقرر ہوگا یہاں تک جب ثنیہ پہاڑی تک پہنچ جائے گا تو ان کا آخری شخص داخل ہوگا ابھی پہلا شخص نہ نکلا ہوگا جبرائیل (علیہ السلام) آواز دیں گے یا بیداء یا بیداء یا بیدء ان کو گرفتار کرلے یہ آواز مشرق ومغرب میں ہر شخص کو سنائی دے گی ان لوگوں میں کوئی رخنہ نہ ہوگا اور ان کی ہلاکت کی خبر کسی کو نہ ہوگی سوائے پہاڑی چروا ہے کے جو ان کی طرف دیکھ رہا ہوگا جب وہ چیخ رہے ہوں گے ان کی خبردیں گے جب پناہ لینے والا ان کی ہلاکت کی خبرسنے گا اس وقت نکل آئے گا ۔ رواہ ابونعیم
31512 عن محمد بن علي قال : سيكون عائذ بمكة يبعث إليه سبعون ألفا عليهم رجل من قيس حتى إذا بلغوا الثنية دخل آخرهم ولم يخرج منهم أولهم ، نادى جبرئيل : يا بيداء ! يا بيداء ! يا بيداء يسمع به مشارقها ومغاربها خذيهم ! فلا خير فيهم ، فلا يظهر على هلاكهم إلا راعي غنم في الجبل ينظر إليهم حين ساخوا فيخبر بهم ، فإذا سمع العائذ بهم خرج.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31512 ۔۔۔ ابی جعفر سے روایت ہے کہ جب سفیانی پاکیزہ نفس کے قتل تک پہنچ جائے گا وہ وہی ہے جس کے لیے شہادت لکھ دی گئی تو عام لوگ حرم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے حرم مکہ کی طرف بھاگیں گے جب اس کو خبرپہنچے گی تو مدینہ منورہ کی طرف ایک لشکر بھیجے گا ان پر بنوکلب کا ایک شخص مقرر ہوگا یہاں تک جب وہ مقام بیداء تک پہنچ جائے گا تو وہ زمین میں دھنسا دیا جائے گا ان میں سے کوئی بھی نجات نہیں پائے گا مگر بنوکلب کے دو شخص جنکے نام وبر اور بیر ہے ان کے چہرے گدی کی طرف پھیر دئیے جائیں گے۔ رواہ ابونعیم
31513 عن أبي جعفر قال : إذا بلغ السفياني قتل النفس الزكية وهو الذي كتب عليه فيهرب عامة المسلمين من حرم رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى حرم الله تعالى بمكة فإذا بلغه ذلك بعث جندا إلى المدينة عليهم رجل من اكلب ، حتى إذا بلغوا البيداء خسف بهم ، فلا ينجو منهم إلا رجلان من كلب اسمهما وبر وبير تحول وجوههما في أقفيتهما.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31513 ۔۔۔ (مسندعلی) ابی طفیل سے روایت ہے کہ حضرت علی (رض) نے ان سے کہا کہ اے عامر جب تم سنو کہ خراسان سے سیاہ جھنڈے ظاہر ہوچکے ہیں اگر تم اس وقت بندصندوق میں ہو تو اس کے تالے توزدو اور صندوق کو بھی تودو یہاں تک اس کے نیچے قتل ہوجاؤ اگر اس کی قدرت نہ ہو تو پتھر لڑھکا دوتا کہ اس کے نیچے آکر قتل ہوجاؤ۔ (ابوالحسن علی بن عبدالرحمن بن ابی اسری الیکالی فی جزء من حدینہ)
31514 (مسند علي) عن أبي الطفيل أن عليا قال له : يا عامر ! إذا سمعت الرايات السود مقبلة من خراسان فكنت في صندوق مقفل عليك فاكسر ذلك القفل وذلك الصندوق حتى تقتل تحتها ! فان لم تستطع فتدحرج حتى تقتل تحتها.(أبو الحسن علي بن عبد الرحمن بن أبي السري البكالي في جزء من حديثه).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31514 ۔۔۔ (ایضا) حضرت سعد سے روایت ہے کہ میں ایک مکی شخص ہوں اسی میں پیدائش ہوئی ہے اور میرا گھر بھی وہیں ہے اور میرے مال بھی میں مکہ ہی میں مقیم تھا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بنی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مبعوث فرمایا میں ان پر ایمان لایا اور ان کی اتباع پھر مکہ ہی میں مقیم رہا جتنی مدت اللہ تعالیٰ کو منظور ہو اپھر دین کی حفاظت کی خاطر وہاں سے فرار ہو کر مدینہ الرسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پہنچا پھر وہاں مقیم رہا یہاں تک اللہ تعالیٰ نے میرے مال اور گھر والوں کو میرے ساتھ جمع فرمادیا آج میں دین کی خاطر مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ کی طرف فرار اختیار کررہا ہوں جس دین کی خاطر مکہ مکرمہ سے مدینہ الرسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف فرار اختیار کیا تھا۔ نعیم بن حملا فی الفتن
31515 (أيضا) عن سعد قال : كنت رجلا من أهل مكة بها مولدي وداري ومالي ، فلم أزل بها حتى بعث الله تعالى نبيه صلى الله عليه وسلم فآمنت به واتبعته ، فمكث بها ما شاء الله أن أمكث ، ثم خرجت منها فارا بديني إلى المدينة ، فلم أزل بها حتى جمع الله لي بها مالي وأهلي ، وأنا اليوم فار بدني من المدينة إلى مكة كما فررت بديني من مكة إلى المدينة.

(نعيم ابن حماد في الفتن).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31515 ۔۔۔ سعید بن زید (رض) سے روایت ہے ہم نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر تھے فتنوں کا تذکرہ ہوا آپ نے اس معملہ کو عظیم سمجھا ۔ رادی کہتے ہیں کہ ہم نے کہا لوگوں نے عرض کیا اگر ہم نے وہ زمانہ پالیا توہم ہلاک ہوجائیں ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ہرگز نہیں بلکہ تمہیں قتل کافی ہے سعید (رح) کہتے ہیں کہ میں نے اپنے بعض (مسلمان) بھائیوں کو قتل ہوتے ہوئے دیکھا۔ رواہ ابن ابی شیبة
31516 عن سعيد بن زيد قال : كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم فذكر فتنة فعظم أمرها ، قال فقلنا أو قالوا : يا رسول الله ! لئن أدركنا هذا لنهلكن ؟ قال : كلا ! إن بحسبكم القتل.قال سعيد : فرأيت إخواني قتلوا. (ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31516 ۔۔۔ ابی ابن کعب (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں اپنے بعد مہاجرین اولین کے ساتھ بھلائی کرنے کی تاکید کرتا ہوں ان سے اس امر (یعنی خلافت) کے متعلق منازعت مت کرو میں نے کہا کیا آپ ان پر ایک خلفیہ مقرر نہیں فرماتے جس کو آپ ان کے ساتھ بھلائی کرنے کی وصیت فرماتے اور ان کو خلیفہ کے ساتھ بھلائی کا ؟ ارشاد فرمایا میرے اختیار میں کوئی چیز نہیں ہے اللہ تعالیٰ کی تقدیر ہرچیز پر غالب رہے گی لہٰذا خاموشی اختیارکرو۔ (ابن جریر نے روایت کی ہے اس کی سند میں عروہ بن عبداللہ بن محمد بن یحییٰ بن عروہ بن زبیربن عدام عن عبدالرحمن بن ابی الزنادان کے متعلق نفی میں کہا گیا ہے۔ الایعرف
31517 عن أبي بن كعب قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : استوصوابالمهاجرين الاولين بعدي خيرا ولا تنازعوهم هذا الامر ! فقلت : ألا تستخلف عليهم من توصيه بهم وتوصيهم به ؟ قال : ليس لي من الامر شئ ، قضاء الله غالب فاصمت.(ابن جرير ، وفيه عروة بن بعد الله بن محمد بن يحيى بن عروة بن الزبير بن عوام عن عبد الرحمن بن أبي الزناد ، قال في المغنى : لا يعرف).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫২৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31517 ۔۔۔ عروہ بن عبداللہ بن محمد بن یحییٰ بن عروہ ابن الزبیربن العوام سے روایت ہے کہ عبدالرحمن بن ابی الزناد نے اپنے والد سے انھوں نے سعید بن مسیّب سے انھوں نے ابی بن کعب سے روایت کی ہے کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ دین دنیا پر غالب رہے گا یہاں تک کہ دنیا کی زیب وزینت ظاہر ہوجائے جب دنیا کی زیب وزینت ظاہر ہوگی تو دنیا دین پر غالب آجائے گی جیسے آزاد کردہ باندی نکاح کا پیغام دے اپنے آقا کو تم میں بہتر وہ وہی ہے جو دین کے غلبہ کی حالت میں وفات پاجائے باقی رہنے والے تلوار کی دھار پر زندہ رہنے والوں کی طرح ہیں مضبوطی سے تھامے رہو مضبوطی سے تھامے رہو۔ ابی نے بتایا میں نے کہا یارسول اللہ کیا ان پر کوئی خلیفہ مقرر نہیں فرماتے کہ اس کو ان کی ساتھ بھلائی کرنے کی وصیت فرمائے اور ان کو اس کے بھلائی کی ؟ فرمایا معاملہ میرے اختیار میں کچھ بھی نہیں ہے اللہ کا فیصلہ غالب رہے گا خاموشی اختیار کرو۔ (ابوالشیخ نے فتن میں روایت کی مغنی نے کہا اس کی سند میں عروہ بن عبداللہ بن زبیرابی الزناد سے روایت کرنے میں غیر معروف ہے)
31518 (أيضا) عن عروة بن عبد الله بن محمد بن يحيى بن عروة ابن الزبير بن العوام قال : حدثني عبد الرحمن بن أبي الزناد عن أبيه عن سعيد ابن المسيب عن أبي بن كعب : سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول : إن الدين لا يزال غالبا للدنيا حتى تخرج زهرتها ، فإذا خرجت زهرتها غلبت الدنيا على الدين كالامة الخليعة تخطب ربتها ، خيركم من مات على الاثر والباقي على مثل حد السيف ، استمسك استمسك ! قال أبي : فقلت : يا رسول الله ! أو لا تستخلف عليهم من توصية بهم وتوصيهم به ؟ قال : ليس إلي من الامر شئ قضاء الله غالب فاصمت.

(أبو الشيخ في الفتن ، قال في المغني : عورة بن عبد الله بن الزبير عن أبي الزناد لا يعرف).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31518 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اے علی : اس وقت تمہارا کیا حال ہوگا جب لوگ آخرت سے اور دنیا کی طرف راغب ہوں گے اور میراث کی مال کو سمیٹ کر کھاجائیں گے اور مال سے بہت زیادہ محبت کریں گے اور اللہ کے دین کو فساد کا ذریعہ بنالیں گے اور بیت المال کو شخصی دولت کے طورپر استعمال کریں گے ؟ میں نے عرض کیا میں ان لوگوں کو اور ان کے اعمال کو چھوڑ کر اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اور دار آخرت کو اختیار کروں گا اور دنیا کے مصائب پر صبرکروں گا حتی کہ آپ کے ساتھ ملاقات کروں گا انشاء اللہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا کہ تم نے سچ کہا اے اللہ ان کے ساتھ یہی معاملہ فرما۔ (ثقفی نے اربعین میں روایت کی ہے اس کی سند میں صالح بن ابی الاسود ضعیف ہے)
31519 عن علي قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : يا علي ! كيف أنت إذا زهد الناس في الاخرة ورغبوا في الدنيا وأكلوا التراث أكلا لما وأحبوا المبال حبا جما واتخذوا دين الله دخلا ومال الله دولا ؟قلت : أتركهم وما اختاروا ، وأختار الله ورسوله والدار الاخرة وأصبر على مصائب الدنيا وبلواها حتى ألحق بك إن شاء الله ! قال : صدقت ، اللهم افعل ذلك به.

(الثقفي في الارعين ، وفيه صالح بن أبي السواد واه).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31519 ۔۔۔ حضرت علی سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ ایسے فتنے ظاہر ہوں گے کہ آدمی اس میں منکرات کو اپنے ہاتھ یا زبان سے روکنے پر قادر نہ ہوگا حضرت (رض) نے پوچھا کہ یا رسول اللہ اس وقت ان لوگوں میں کوئی مومن بھی ہوگا ؟ ارشاد فرمایا ہاں کیا منکرات پر ردنہ کرنا ان کے ایمان میں کوئی نقص پیداکرے گا ارشاد فرمایا کہ نہیں مگر اتنا جتنا کہ بارش چکنے پتھرپر۔ (رستہ فی الایمان ولیس من بنظر فی حالہ الالتھم)
31520 عن علي بن أبي طالب قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : تكون فتن لا يستطيع أن يغير فيها بيد ولا بلسان ! فقال علي : يا رسول الله ! وفيهم مؤمنون يومئذ ؟ قال : نعم ، قال : فهل ينقص ذلك من إيمانهم ؟ قال : لا إلا كما ينقص المطر على الصفا.

(رسته في الايمان ؟ وليس من ينظر في حاله إلا المتهم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31520 ۔۔۔ اسامہ بن زید (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مدینہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے گھروں کی طرف نظر اٹھاکر دیکھا اور ارشاد فرمایا کہ کیا تم وہ باتیں دیکھتے ہو جن کو میں دیکھ رہا ہوں ؟ میں دیکھ رہاہوں فتنے تمہارے گھروں میں اس طرح داخل ہوں گے جس طرح بارش کا پانی داخل ہوتا ہے۔ (جعراح حمیدی بجاری مسلم والدنی ونعیم بن حماد فی الفتن وابوعوانہ مستدرک)
31521 عن أسامة بن زيد : أشرف رسول الله صلى الله عليه وسلم على أطم من آطام المدينة فقال : هل ترون ما أرى ؟ إني لارى الفتن تقع خلال بيوتكم كمواقع القطر.

(ش ، حم والحميدي ، خ ، م والعدني ونعيم ابن حماد في الفتن وأبو عوانة ، ك).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩৩
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31521 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ فرمایا لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ اسلام کا صرف نام ہی باقی رہ جائے گا قرآن کے صرف نقوش رہ جائیں گے مساجد کی تعمیراچھی ہوگی لیکن ہدایت کے لحاظ سے خراب ہوگی اس زمانہ کے علماء زیر آسمان بدترین لوگ ہوں گے انہی سے فتنوں کے ستارے ظاہر ہوں گے اور انہی کی طرف لوٹیں گے۔ (العسکری فی المواعظ)
31522 عن علي قال : سيأتي على الناس زمان لا يبقى من الاسلام إلا اسمه ولا يبقى من القرآن إلا رسمه ، مساجدهم يومئذ عامرة وهي خراب من الهدى ، علماؤهم شر من تحت أديم السماء ، من عندهم نجم الفتنة وإليهم تعود.(العسكري في المواعظ).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩৪
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31522 ۔۔۔ حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) انصار کو بلایا تاکہ بحرین میں ان کے لیے جاگیریں لکھ دیں تو انصار نے کہا پہلے ہماری طرح ہمارے مہاجربھائیوں کے لیے بھی لکھ دیں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ تم میرے بعد دیکھو گے کہ تم پر اوروں کو ترجیح دی جارہی ہوگی اس وقت صبر سے کام لو یہاں تک مجھ سے ملاقات کرو۔ اخصر فی المتفق
31523 عن أنس قال : دعا رسول الله صلى الله عليه وسلم الانصار ليكتب لهم بالبحرين فقالوا : حتى تكتب لاخواننا من قريش مثلنا ، فقال : إنكم ستلقون بعدي أثرة فاصبروا حتى تلقوني.

(خط في المتفق).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩৫
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ مسلمانوں کی کمزور کی زمانہ
31523 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ تم جلد باز فواحشات پھیلانے والے لوگوں میں فتنہ کے بیج بونے والے نہ بنو کیونکہ تمہیں بعد میں ایسی بلاء کا سامنا کرنا جو عیب دار بنادے گا شدت تکلیف کی وجہ سے لوگوں کا چہرہ متغیر کرے گا اور امور ظاہر ہوں گے ان میں سے طویل اور شدید فتنے بھی ہیں۔ بخاری فی الادیب
31524 عن علي قال لا تكونوا عجلا مذاييع بذرا ! فان من ورائكم بلاء مبلحا مكلحا وأمورا منها متماحلة ردحا (خ في الادب).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩৬
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربالمعروف نہی عن المنکر کی حد
31524 ۔۔۔ حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ عرض کیا گیا یا رسول اللہ ہم امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو کب چھوڑ دیں ؟ فرمایا جب تم میں وہ باتیں ظاہر ہوجائیں جو پہلی امتوں میں تھیں سلطنت کا مالک بچے ہوجائیں اور علم تمہارے رذیلوں میں ہوا ور فاحشہ تم میں اچھی شمار ہونے لگیں۔ رواہ ابن عساکر
31525…عن أنس قال : قيل : يا رسول الله ! متى ندع الائتمار بالمعروف والنهي عن المنكر ؟ قال إذا ظهر فيكم ما ظهر في الامم قبلكم : الملك في صغاركم والعلم في رذالكم والفاحشة في خياركم.

(كر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩৭
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربالمعروف نہی عن المنکر کی حد
31525 ۔۔۔ (مسندانس (رض)) ارشاد فرمایا کہ تم رومیوں سے دس سال کے لیے امن کا صلح کرو گے دو سال وہ ایفاء کریں گے تیسرے سال عہد توڑیں یا چار سال ایفا کریں گے یا پانچویں سال غداری کریں گے تمہارا ایک لشکر ان کے شہر میں اترے گا تم اور وہ مل کر ایک دشمن سے مقابلہ کرو گے جو تمہارے اور ان کے پیچھے ہوگا تم اس دشمن کو قتل کروگے اللہ تعالیٰ تمہیں فتح دیں گے پھر تم اجر اور مال غنیمت لے کر لوٹو گے پھر تم ٹیلوں والے وادی سے گذر و گے تمہارا کہنے والا کہے گا کہ اللہ تعالیٰ غالب آیا ان کا قائل کہے گا کہ صلیب غالب آئی وہ مسلسل کہتے جائیں گے مسلمان غصہ میں آئیں گے ان کی صلیب بھی ان سے دور نہ ہوگی مسلمان ان کی صلیب پر حملہ کریں گے اور اس کو توڑ پھوڑ دیں گے اور ان کے تمام ہی صلیبوں پر حملہ کرکے سب کی گردن توڑ دیجائے گی مسلمانوں کی یہ جماعت اپنے اسلحہ کی طرف دوڑے گی اور روم اپنے اسلحہ کی طرف بس مسلمانوں کی یہ جماعت قتل ہوگی ان کو شہید کردیں گے پھر وہ اپنے بادشاہ کے پاس آکر کہیں گے کہ ہم عرب کی لڑائی اور کوششوں کی طرف سے آپ کے لیے کافی ہوگئے اب کس بات کا انتظا رہے ؟ پھر تمہارے لیے جمع کریں گے ایک عورت کے حمل کو پھر تمہارے پاس آئیں گے اسی جھنڈے تلے ہرجھنڈا تلے بارہ ہزار فوج ہوگئی۔ طبرانی ابن قانع مستدرک بروایت ذی محمر
31526 (مسند أنس) تصالحون الروم عشر سنين صالحا أمنا ، يفون سنتين ويغدرون في الثالثة أو يفون أربعا ويغدرون في الخامسة فينزل جيش منكم في مدينتهم فتغزون أنتم وهم عدوا من ورائكم وورائهم فتقاتلون ذلك العدو ويفتح الله لكم فتنصروفون بما أصبتم من أجر وغنيمة فتنزلون بمرج ذي تلول فيقول قائلكم : الله غلب ، ويقول قائلهم : الصليب غلب ، فيتداولونها فيغضب المسلمون وصليبهم منهم غير بعيد ، فيثور ذلك المسلم إلى صليبهم فيدقه ويبرزون إلى كاسر صليبهم فيضربون عنقه فتثور تلك العصابة من المسلمين إلى أسلحتهم ويثور الروم إلى أسلحتهم فيقتلون تلك العصابة من المسلمين يستشهدون فيأتون ملكهم فيقولون : قد كفينا جد العرب وبأسهم فماذا تنتظر ؟ فيجمع لكم حمل امرأة ثم يأتونكم تحت ثمانين غاية تحت كل غاية اثنا عشر ألفا. (طب وابن قانع ، ك - عن ذي مخمر).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩৮
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربالمعروف نہی عن المنکر کی حد
31526 ۔۔۔ حضرت انس (رض) سے روایت ہے کہ عنقریب تمہارے بادشاہ جابر لوگ ہوں گے ان کے بعد سرکش لوگ۔ رواہ ابن ابی شیبة
31527 عن أنس قال : إنها ستكون ملوك ثم الجبابرة ثم الطواغيت.(ش).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৩৯
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربالمعروف نہی عن المنکر کی حد
31527 ۔۔۔ (مسند علی ) ابن عباس (رض) سے روایت ہے کہ میں نے حضرت علی (رض) سے کہا کہ ہماری سلطنت کب قائم ہوگی ؟ تو فرمایا کہ جب تم دیکھو کہ خراسان کے کچھ جوان تم ان کا گناہ اپنے سرلیا اور ہم نے ان کی نیکی لی۔ رواہ ابو نعیم
31528 (مسند علي) عن ابن عباس قال : قلت لعلي بن أبي طالب : متى دولتنا يا أبا الحسن ؟ قال : إذا رأيت فتيات أهل خراسان اصبتم أنتم إثمها وأصبنا نحن برها.(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৪০
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربالمعروف نہی عن المنکر کی حد
31528 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ دمشق میں سیاہ جھنڈوں کے ساتھ بڑا لشکر داخل ہوگا وہ وہاں بڑا قتل و قتال پیش آئے گا ان کا شعار بکش بکش ہوگا۔ رواہ ابونعیم
31529 عن علي قال : يدخلون دمشق برايات برايات سود عظام فيقتتلون فيها مقتلة عظيمة ، شعارهم بكش بكش. (نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৪১
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربالمعروف نہی عن المنکر کی حد
31529 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ جب تم سیاہ جھنڈے دیکھو تو زمین میں گڑ جاؤ اپنے ہاتھو پاؤں باہر مت نکالو پھر ایک کمزور قوم ظاہر ہوگی جو ان کی پروا ہ نہیں کریں گی ان کے دل لوہے کے ٹکڑے کی طرح ہوں گے وہی سلطنت کے مالک ہوں گے وہ کسی عہد ومیثاق کی پابندی نہیں کریں گے وہ حق کی دعوت دیں گے لیکن خود حق پر نہیں ہوں گے ان کے نام کنیت سے رکھے جائیں گے ان کی نسبت دیہات کی طرف ہوگی ان کے بال عورتوں کے بالوں کی طرح لٹکے ہوئے ہوں گے پھر ان کے پاس میں اختلاف ہوگا پھر اللہ تعالیٰ حق پر قائم فرمائے جیسے چاہے۔ رواہ ابونعیم
31530 عن علي قال : إذا رأيتم الرايات السود فالزموا الارض ولا تحركوا أيديكم ولا أرجلكم ! ثم يظهر قوم ضعفاء لا يوبه لهم ، قلوبهم كزبر الحديد ، هم أصحاب الدولة ، لا يفون بعهد ولا ميثاق ، يدعون إلى الحق وليسوا من أهله ، أسماؤهم الكنى ونسبتهم القرى ،وشعورهم مرخاة كشعور النساء حتى يختلفوا فيها بينهم ثم يؤتي الله الحق من يشاء.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক:

হাদীস নং: ৩১৫৪২
فتنوں کا بیان
পরিচ্ছেদঃ امربالمعروف نہی عن المنکر کی حد
31530 ۔۔۔ حضرت علی (رض) سے روایت ہے کہ جب سیاہ جھنڈے والے آپس میں لڑیں توارم کا قریہ زمین میں دھنس جائے گا۔ (جس کا نام حرستا ہے) اس وقت شام میں تین جھنڈوں تلے بعاوت ہوگی ۔ رواہ ابونعیم
31531 عن علي قال : إذا اختلف أصحاب الرايت السود فيما بينهم كان خسف قرية بارم يقال لها حرستا وخروج الرايات الثلاث بالشام عندها.

(نعيم).
tahqiq

তাহকীক: